Tag: سی ای سی

  • سی ای سی اجلاس، پیپلز پارٹی قیادت نے پنجاب آنے کا فیصلہ صوبائی قیادت کی ناکامی پر کیا

    سی ای سی اجلاس، پیپلز پارٹی قیادت نے پنجاب آنے کا فیصلہ صوبائی قیادت کی ناکامی پر کیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے انتخابات سے قبل پنجاب پر فوکس کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اور سی ای سی اجلاس لاہور میں منعقد کیا جائے گا، جس کے لیے آصف زرداری اور بلاول بھٹو جلد لاہور کا دورہ کریں گے۔

    پیپلز پارٹی ذرائع کے مطابق سی ای سی اجلاس کے انعقاد کے سلسلے میں پی پی قیادت نے پنجاب آنے کا فیصلہ صوبائی قیادت کی ناکامی پر کیا ہے، اور لاہور میں سی ای سی کا مقصد پنجاب میں پارٹی فعال کرنا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری لاہور میں پارٹی رہنماؤں اور عہدے داروں سے ملاقاتیں کریں گے، اور صوبے میں پارٹی عہدوں پر تعیناتیوں پر مشاورت کی جائے گی، الیکشن سے قبل عوامی رابطہ مہم کے لیے حکمت عملی بھی طے ہوگی، آصف زرداری کے دورہ لاہور میں پارٹی کنونشن کرانے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

    پارٹی قیادت پیپلز پارٹی پنجاب کی کارکردگی پر شدید مایوسی کا شکار ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن سے قبل پیپلز پارٹی پنجاب میں بڑی کامیابی حاصل نہیں کر سکی، پی پی قیادت کو پنجاب سے اہم شخصیات کی شمولیت کی امید تھی لیکن پی پی پنجاب قیادت صوبے میں پارٹی فعال کرنے میں ناکام رہی ہے۔

    پنجاب قیادت صوبے میں تاحال پارٹی کا مستقل صدر بھی تلاش نہیں کر سکی، ذرائع کے مطابق قیادت کی عدم دل چسپی کی وجہ سے پنجاب میں پارٹی کا مستقل صدر مقرر نہیں ہو سکا ہے، عارضی صدر پی پی پنجاب رانا فاروق سعید صوبے میں پارٹی فعال نہیں کر سکے ہیں۔

    بتایا جا رہا ہے کہ پنجاب میں پیپلز پارٹی عہدیداروں کی باہمی چپقلش کا شکار ہے، پنجاب کے عہدیداروں کے جھگڑوں سے پارٹی متاثر ہو رہی ہے، ان معاملات کے پیش نظر پی پی قیادت نے لاہور میں سی ای سی اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم پی پی قیادت کا گزشتہ دورہ لاہور مطلوبہ نتائج دینے میں ناکام رہا تھا۔

  • ڈبل گیم کا خدشہ، سی ای سی نے استعفوں کو نواز شریف کی واپسی سے مشروط کر دیا

    ڈبل گیم کا خدشہ، سی ای سی نے استعفوں کو نواز شریف کی واپسی سے مشروط کر دیا

    کراچی: آج پیپلز پارٹی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ہونے والی گفتگو اور فیصلوں سے ایسا تاثر سامنے آیا ہے جیسے پیپلز پارٹی اس خدشے میں مبتلا ہے کہ ن لیگ اس کے ساتھ ڈبل گیم کھیل رہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بلاول ہاؤس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سی ای سی اجلاس میں یہ اہم سوال اٹھایا گیا کہ شاہد خاقان عباسی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے کیسے ہٹا؟ اس موضوع پر گفتگو کے بعد سی ای سی نے استعفوں کو نواز شریف کی وطن واپسی سے مشروط کر دیا۔

    ذرایع نے بتایا کہ اجلاس میں یہ گفتگو ہوئی کہ نواز شریف کو وطن واپس آ کر لانگ مارچ کا حصہ بننا چاہیے، ان کی وطن واپسی پر ہی استعفوں پر بات ہو سکتی ہے، اراکین کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کسی کی ڈکٹیشن پر نہیں چل سکتی، نیز جمہوری قوتوں کو جھانسے میں نہیں آنا چاہیے۔

    اراکین نے یہ اہم خدشہ بھی ظاہر کیا کہ وہ نئی پی این اے نہیں بن سکتے، پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جو مزاحمتی سیاست کے لیےتیار ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان نیشنل الائنس (پی این اے) کا قیام 1977 میں عمل آیا تھا اور یہ سیاسی جماعتوں کا اتحاد تھا۔

    ذرایع نے بھی بتایا کہ سی ای سی اجلاس میں بلاول بھٹو زرداری نے ارکان سے اپیل کی کہ اپوزیشن اتحاد کو قائم رکھنے کے لیے استعفوں کے معاملے کو نظر میں رکھا جائے، تاہم ارکان نے استعفے دینے کی مخالفت کی، ذرایع کے مطابق بعض سی ای سی اراکین نے پی ڈی ایم کے لاہور جلسے سے متعلق یہ رائے دی کہ اس اس جلسے کا توقعات پر پورا نہ اترنا پی ڈی ایم کے لیے دھچکا ہے۔

    سی ای سی میں اس معاملے پر بحث کی گئی کہ ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل سے کیسے ہٹا، ن لیگ کی جانب سے ڈبل گیم کے خدشے کے پیش نظر ارکان نے کہا کہ نواز شریف وطن واپس آئیں تو استعفوں پر بات ہو سکتی ہے، اجلاس میں محمد علی درانی کی شہباز شریف سے ملاقات بھی زیر بحث آئی۔

    سی ای سی کے اراکین کی استعفوں پر متضاد آرا تھیں، ذرایع نے بتایا کہ سینئر پی پی رہنما نے کہا مناسب وقت پر استعفے دیے جائیں۔

    اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا کہ انتخابی میدان خالی نہ چھوڑا جائے، پارٹی ضمنی انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی، اور سینیٹ سمیت کسی بھی انتخابی میدان سے باہر نہیں ہوگی، اراکین کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اعلامیے میں کہیں سینیٹ انتخابات رکوانے کا ذکر نہیں۔

    پیپلز پارٹی کے قانونی ماہرین نے کہا کہ استعفے سینیٹ الیکشن کی راہ میں رکاوٹ نہیں پیدا کر سکتے، اور استعفوں کی صورت میں حکومت 18 ویں آئینی ترمیم ختم کر سکتی ہے، حکومت دیگر جمہوری قوانین کو بھی ختم کر سکتی ہے۔