Tag: سی اے اے

  • صدر آصف زرداری نے وفاقی محتسب کے فیصلے کیخلاف شہری کی درخواست منظورکرلی

    صدر آصف زرداری نے وفاقی محتسب کے فیصلے کیخلاف شہری کی درخواست منظورکرلی

    صدر مملکت نے وفاقی محتسب کے فیصلے کےخلاف شہری فہیم احمد کی درخواست منظور کرلی، آصف علی زرداری نے ایک ماہ میں تقرری کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدرآصف زرداری نے سی اے اے کو متوفی ملازم کے بیٹے کی ایک ماہ میں تقرری کی ہدایت بھی کردی ہے، فہیم احمد نے سی اے اے کیخلاف ’’متوفی ملازمین‘‘ کے کوٹے پر تقرری نہ کرنے کی شکایت کی تھی۔

    صدر مملکت نے کہا کہ 1999 میں والد کی وفات کے وقت شکایت کنندہ کی عمر صرف 6 سال تھی، شہری نے 2005 کی پالیسی کے تحت عمر پوری ہونے کے بعد تقرری کی درخواست دی، پالیسی متعارف ہونے سے قبل فہیم احمد تعینات ہونے کا اہل نہیں تھا۔

    آصف زرداری نے کہا کہ یہ پالیسی کے ماضی میں اطلاق کے بجائے مستقبل میں اطلاق کا معاملہ ہے، متوفی ملازم کے بیٹے کو اشتہار کی رسمی کارروائی کے بغیر محکمے میں تعینات کیا جانا تھا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کا دعویٰ موجودہ کیس میں قانونی طور پر درست نہیں، درخواست گزار نے پالیسی متعارف کرانے کے بعد بلوغت کی عمر حاصل کی، سول ایوی ایشن اتھارٹی ایک ماہ میں قانون کے مطابق فہیم احمد کی درخواست پر کارروائی کرے۔

    تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ فہیم احمد کے والد اتھارٹی کے ملازم تھے، 1999 میں انکا کینسر کے باعث انتقال ہوا، والد کی وفات کے وقت شکایت کنندہ نابالغ تھا، تقرری کی درخواست نہیں دے سکتا تھا۔

    نوکری کی درخواست دینے پر سول ایوی ایشن اتھارٹی نے درخواست مسترد کردی، فہیم احمد نے شکایت کے حل کےلیے اتھارٹی سے رجوع کیا مگر کوئی ازالہ نہ ہوا، فہیم احمد نے وفاقی محتسب سے رجوع کیا، محتسب نے بدانتظامی ثابت نہ ہونے پر درخواست مسترد کردی۔

    شکایت کنندہ نے فیصلے کےخلاف صدر مملکت کو اپیل کی، اس کی درخواست منظورکرلی گئی، صدر مملکت نے اتھارٹی کو ایک ماہ میں قانون کے مطابق تقرری کی درخواست پر کارروائی کا حکم دیا ہے۔

  • سی اے اے کا بڑا قدم، اب کسی مسافر کو بورڈنگ سے نہیں روکا جائے گا

    سی اے اے کا بڑا قدم، اب کسی مسافر کو بورڈنگ سے نہیں روکا جائے گا

    کراچی: سی اے اے نے پی این آر کے سلسلے میں ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ اب کسی مسافر کی بورڈنگ سے نہیں روکا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بورڈنگ کے سلسلے میں ایئر لائنوں سے متعلق مسافروں کی نئی شکایات سامنے آئی ہیں، جس پر سول ایوی ایشن نے نوٹس لے لیا ہے، اور تمام ایئر لائنوں کو نیا ہدایت نامہ جاری کیا گیا ہے۔

    سی اے اے کے مطابق ٹکٹ بکنگ اور سفر کے وقت پی این آر مختلف ہونے پر مسافروں کو بورڈنگ نہ دیے جانے کی شکایات سامنے آئی تھیں، جس پر اب اتھارٹی نے ہدایت جاری کی ہے کہ مسافروں کو ٹکٹ میں پی این آر کے معاملے بورڈنگ سے نہ روکا جائے۔

    ہدایت نامے کے مطابق تمام ایئر لائنیں سی اے اے کی ہدایت پر سختی سے عمل درآمد کریں گی، سی اے اے نے کہا ہے کہ ایئر لائنیں مسافروں کو پی این آر کے مسئلے پر طیارے میں سوار ہونے سے نہ روکیں، اور یہ پی این آر پالیسی تمام ایئر لائنیں اپنی ویب سائٹ پر لازمی اپ ڈیٹ کریں۔

    سی اے اے نے ٹریول ایجنٹوں کو بھی ہدایت کی ہے کہ مسافروں کی بکنگ کے وقت ان پالیسیوں پر عمل کیا جائے، اس سے مسافروں کو بورڈنگ سے روکے جانے کی بعد کی تکلیف سے بچایا جا سکتا ہے۔

    سول ایوی ایشن نے ہدایت کی ہے کہ تمام ایئر لائنیں اس ہدایت پر سختی سے عمل کریں۔

  • سول ایوی ایشن اتھارٹی 3 نئے محکموں میں تقسیم

    سول ایوی ایشن اتھارٹی 3 نئے محکموں میں تقسیم

    کراچی : سول ایوی ایشن اتھارٹی کو تقسیم کرکے تین نئے محکمے قائم کردیئے گئے اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کی تقسیم کے معاملے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    سی اے اے میں تقسیم کرکے تین نئے محکمے قائم کردیئے گئے، ریگولیٹری شعبہ جات سی اے اے کا حصہ ہوں گے جبکہ ائیرپورٹس کو پاکستان ایرپورٹس اتھارٹی کا حصہ بناکر الگ محکمہ بنادیا گیا۔

    بورڈ آف سیفٹی انویسٹی گیشن پر مشتمل تیسرا محکمہ قائم کردیا گیا ، سیفٹی بورڈ طیاروں کے حادثات کی تحقیقات کرے گا۔

    وفاقی حکومت نے سی اے اے ، پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی اور بورڈ آف سیفٹی انویسٹی گیشن قائم کرنے کا الگ الگ نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق فلائٹ اسٹینڈرڈ ل، پائلٹ لائسنسنگ، ایروڈروم ایر اسپیس، ایروردی نیس، ایئر ٹرانسپورٹ ایرومیڈیکل پر مشتمل شعبہ جات سول ایوی ایشن کا حصہ ہونگے۔

    ملک بھر کے ایئرپورٹس پاکستان ائیرپورٹ اتھارٹی میں شامل کرلیے گئے، 2023 میں وفاقی حکومت نے پارلیمنٹ سے سی اے اے ، ائیرپورٹ اتھارٹی اور بورڈ آف سیفٹی انویسٹی گیشن کے محکموں کو بل پاس کیا تھا۔

    تینوں محکموں کے ملازمین کو انکی قابلیت اور تجربہ کے حساب سے محکموں میں تقسیم کردیا گیا جبکہ مالیات، اثاثوں کو بھی تینوں محکموں مین تقسیم کردیا گیا ہے۔

    تینوں محکموں کے سربراہان لگانے کے لیے علیحدہ نوٹیفکیشن جاری ہوگا، وزارت ہوابازی کی طرف سےسی اے اے  اور پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی کے ڈی جی لگانے کے لیے چند دن قبل اشتہار بھی جاری کیا گیا تھا۔

  • سی اے اے نے چھوٹے طیاروں کو فلائنگ سے روک دیا

    سی اے اے نے چھوٹے طیاروں کو فلائنگ سے روک دیا

    کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کراچی ایئر پورٹ اور اطراف میں تیز بارش کی وجہ سے چھوٹے طیاروں کو فلائنگ سے روک دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سی اے اے نے کراچی ایئر پورٹ الرٹ جاری کیا ہے، حکام نے کہا ہے کہ فلائٹ سیفٹی کے پیش نظر سیسنا اور دیگر لائٹ ویٹ طیاروں کو فلائنگ سے روک دیا گیا ہے۔

    حکام کی جانب سے چھوٹے طیاروں کو محفوظ مقام پر ونگز کے ساتھ وزن لگا کر باندھنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

    سی اے اے نے ہدایت کی ہے کہ چھوٹے طیاروں کو محفوظ مقامات پر ونگز کے ساتھ وزن باندھ کر پارک کیا جائے، اور بارش کے باعث کیڑے مکوڑے ہونے سے پرندے رن وے کے اطراف آ سکتے ہیں اس لیے محفوظ فلائٹ آپریشن کے لیے اضافی برڈ شوٹر بھی تعینات کیے جائیں۔

    سی اے اے نے یہ ہدایت بھی کی ہے کہ ٹارمک ایریا کے بجلی کی تاروں کے جوائنٹس کو مکمل طور محفوظ بنایا جائے، بارش کے دوران طیاروں کے پھسلنے کے پیش نظر محفوظ فلائٹ آپریشن کو یقینی بنایا جائے۔

    بارش کے پانی کی نکاسی کے لیے ایئر پورٹ رن وے سے منسلک نالوں کی صفائی کے انتظامات کیے جائیں، اور رن وے اور متصل ایریاز میں فالومی وین کے گشت کو 24 گھنٹے یقینی بنایا جائے۔

  • منصوبہ بندی کا فقدان، پائلٹس کو لائسنس تجدید کے سلسلے میں نئی مشکل کا سامنا

    منصوبہ بندی کا فقدان، پائلٹس کو لائسنس تجدید کے سلسلے میں نئی مشکل کا سامنا

    کراچی: درست منصوبہ بندی نہ کیے جانے کی وجہ سے پائلٹس کو لائسنس تجدید کے لیے میڈیکل بورڈ کرانے میں نئی مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن نے لاہور میں پائلٹس کے میڈیکل بورڈ کا سلسلہ اچانک معطل کر دیا ہے، سی اے اے کی ایڈیشنل ڈائریکٹر ایرو میڈیکل کی جانب سے تمام ایئر لائنز اور ایوی ایشن کمپنیوں کو جاری کردہ مراسلہ اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیا۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سی اے اے میڈیکل بورڈ لاہور کے سربراہ کا چھٹیوں پر ہونے کے باعث میڈیکل بورڈ نہیں ہو سکیں گے، 30 جون سے لاہور میں پائلٹس کے لائسنس کی تجدید کا عمل رک گیا، لاہور میں پائلٹس کے میڈیکل بورڈ 22 جولاٸی تک نہیں ہوسکیں گے۔

    سی اے اے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ پہلی بار ہوا ہے کہ میڈیکل بورڈ کے لیے بیک اپ ڈاکٹر نہ ہونے سے لاہور میں پائلٹس کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، لاہور سے تعلق رکھنے والے پائلٹس کو اس دوران سی اے اے کراچی یا اسلام آباد کے میڈیکل بورڈ کرانے کی ہدایت کر دی گٸی ہے۔

    ایئر لائنز کی انٹرنیشنل تنظیم کا حکومت پاکستان سے ٹکٹس پر ٹیکس اضافہ واپس لینے کا مطالبہ

    ذرائع کے مطابق اس سے قبل جون کے مہینے میں کراچی میں بھی پائلٹس کے میڈیکل بورڈ 24 سے 28 جون کے درمیان نہیں ہو سکے تھے۔ اس سے پہلے سول ایوی ایشن کی طرف سے بیک اپ کے طور پائلٹس کے میڈیکل بورڈ کے لیے ڈاکٹرز کی موجودگی لازمی رکھی جاتی تھی۔

    سی اے اے حکام کا کہنا ہے کہ لاہور میڈیکل بورڈ کے پریذیڈنٹ 30 جون سے 22 جولائی تک چھٹیوں پر ہیں، اس دوران لاہور کے پائلٹس کو کراچی یا اسلام آباد سے اپنا میڈیکل بورذ کرانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

  • ایکاؤ کے مشن کی ’ان سائٹ فالو اپ‘ کے لیے سی اے اے ہیڈکوارٹرز آمد

    ایکاؤ کے مشن کی ’ان سائٹ فالو اپ‘ کے لیے سی اے اے ہیڈکوارٹرز آمد

    انٹرنیشنل سول ایویشن آرگنائزیشن (ایکاؤ) کے مشن نے اپنے دورہ پاکستان کے دوران آج بدھ کو ’ان سائٹ فالو اپ‘ کے لیے سی اے اے ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایکاؤ کا کوآرڈینیٹڈ ویلیڈیشن مشن (آئی سی وی ایم) پاکستان کے دورے پر اسلام آباد میں مقیم ہے، ٹیم نے سی اے اے ہیڈکواٹرز کا دورہ کر کے سیکریٹری ایویشن/ڈی جی سی اے اے سیف انجم، ڈپٹی ڈی جی ریگولیٹری نادر شفیع ڈار اور اعلیٰ سول ایویشن حکام سے ملاقات کی۔

    ترجمان سی اے اے کے مطابق 6 رکنی ٹیم کا یہ دورہ پاکستان 5 سے 12 جون تک جاری رہے گا، ایکاؤ ٹیم کے دورے کا مقصد آڈٹ نہیں بلکہ یہ ’ان سائٹ فالو آپ‘ سرگرمی ہے۔ یہ ٹیم لیگل، آپریشنز، ایئر وردینس، فلائٹ اسٹینڈرڈ سمیت دیگر ریگولیٹری ڈائریکٹوریٹس کا بھی دورہ کرے گی۔

    ایکاؤ ٹیم کے مقاصد میں ریاست کے ایوی ایشن نظام کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لینا بھی شامل ہے، واضح رہے کہ

    آئی سی وی ایم ٹیم رکن ممالک میں آڈٹس کے اہداف پر پیش رفت کا جائزہ اور اس کی توثیق کا کام بھی کرتی ہے۔

  • سی اے اے کی بد ترین کارکردگی، یورپی کمیشن نے پی آئی اے پر پابندی ہٹانے سے انکار کر دیا

    سی اے اے کی بد ترین کارکردگی، یورپی کمیشن نے پی آئی اے پر پابندی ہٹانے سے انکار کر دیا

    کراچی: سی اے اے کی بد ترین کارکردگی کے باعث یورپی کمیشن نے پی آئی اے پر پابندی ہٹانے سے انکار کر دیا ہے۔

    یورپی یونین کی جانب سے پاکستانی ایئر لائنز کی بحالی کا معاملہ طول پکڑ گیا، یورپی یونین کے 31 مئی کے اجلاس میں پاکستان سول ایوی ایشن سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی، جس میں سی اے اے کے درست اقدامات نہ کرنے پر یورپی کمیشن نے پی آئی اے پر پابندی ہٹانے سے انکار کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان سول ایوی ایشن شعبہ ریگولیٹری کی بد ترین کارکردگی پابندی ختم نہ ہونے کا سبب بنی، یورپی کمیشن نے زور دیا کہ حکومت سول ایوی ایشن میں پیشہ ورانہ قابلیت کے حامل افسران تعینات کرے۔

    پورپی کمیشن نے سی اے اے شعبہ ریگولیٹری کے بڑےعہدے پر قابل افسران کی تعیناتی پر زور دیا، رپورٹ کے مطابق سی اے اے کی جانب سے اقدامات نہ کرنا پی آئی اے کی پروازیں بحال نہ ہونے کی وجہ بنی ہے۔

    فلائٹ اسٹینڈرڈ شعبے میں مطلوبہ معیار سے کم فلائٹ انسپکٹرز کی تعیناتی بھی بحالی میں رکاوٹ ہے، خیال رہے کہ سول ایوی ایشن شعبہ ریگولیٹری کے غیر سنجیدہ رویے کے باعث 4 سال سے پابندی عائد ہے۔

    ذرائع کے مطابق سی اے اے کی غیر سنجیدگی سے سرمایہ کاری کے لیے ایس آئی ایف سی کی کوشش کو دھچکا پہنچنے کا خدشہ ہے، یورپی ملکوں میں بحالی نہ ہونے سے پی آئی اے کی نجکاری پر منفی اثرات پڑ سکتے ہیں۔

  • سی اے اے اور برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ نے باہمی تعاون کا ایک اور سنگ میل عبور کر لیا

    سی اے اے اور برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ نے باہمی تعاون کا ایک اور سنگ میل عبور کر لیا

    کراچی: پاکستان سول ایوی ایشن اور برطانوی محکمہ برائے ٹرانسپورٹ نے باہمی تعاون کا ایک اور سنگ میل عبور کر لیا۔

    برطانیہ کی جانب سے پی سی اے اے کو ایوی ایشن سیکیورٹی اسکرینرز کے لیے کمپیوٹر بیسڈ چیکنگ سوفٹ ویئر اور ٹریننگ پروگرام کا تحفہ دیا گیا ہے، اس حوالے سے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک مختصر تقریب کا انعقاد ہوا۔

    فرسٹ سیکریٹری ایوی ایشن یو کے ہائی کمیشن اسلام آباد محمد عبدالغفار نے کمپیوٹرز ڈائریکٹر ایوی ایشن سیکیورٹی ریٹائرڈ ایئر کموڈور شاہد قادر کے حوالے کیے، اس موقع پر ایئرپورٹ منیجر آفتاب گیلانی سمیت ایوی ایشن انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے معززین موجود تھے۔

    فرسٹ سیکریٹری ایویشن یو کے ہائی کمیشن نے کہا کمپیوٹر پر مبنی تھریٹ امیج ریکگنیشن ٹریننگ پروگرام اور اس کے ہارڈ ویئر کی دستیابی ’آئی کیو‘ شرائط کے عین مطابق ہے، (یو کے ڈی ایف ٹی) ایویشن سیکیورٹی کے حوالے سے پاکستان سول ایویشن کی کوششوں میں تعاون کرتا رہے گا، حال ہی میں مکمل ہونے والے ’آئیکیو‘ فل اسکیل آڈٹ میں شان دار کارکردگی پر پی سی اے اے کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔

    کمپیوٹر پر مبنی سسٹم کے ذریعے ایئر لائنز، ASF، کارگو وغیرہ سمیت ایوی ایشن انڈسٹری کے اسکرینرز کی چیکنگ اور جانچ پڑتال کی جا سکے گی، سسٹم متعارف ہونے کے بعد پاکستان صف اول کی ایویشن سیکیورٹی فراہم کرنے والے ممالک میں شامل ہو جائے گا۔

    مستقبل قریب میں (یو کے ڈی ایف ٹی) کا ادارہ پاکستان میں ایویشن سیکیورٹی انسپکٹرز کی ٹریننگ اور تربیت کا اہتمام کرے گا، کمپیوٹر پر مبنی سیکیورٹی اسکرینرز کی چیکنگ اور تربیتی پروگرام کی فراہمی برطانیہ اور پاکستان کے درمیان پائیدار شراکت کو اجاگر کرتا ہے۔

  • ملک میں ایوی ایشن صنعت کی تباہی کا ذمہ دار کون؟ وائٹ پیپر جاری

    ملک میں ایوی ایشن صنعت کی تباہی کا ذمہ دار کون؟ وائٹ پیپر جاری

    کراچی: ایوی ایشن صنعت کو نقصان اور ناکامیوں پر ایئر کرافٹ اونرز اینڈ آپریٹرز ایسوسی ایشن نے وائٹ پیپر جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایئر کرافٹ اونرز اینڈ آپریٹرز ایسوسی ایشن نے ایک وائٹ پیپر جاری کیا ہے، جس میں ملکی ایوی ایشن صنعت کی دگرگوں صورت حال کا ذمہ دار موجودہ ڈی جی سی اے اے خاقان مرتضٰی کو قرار دیا گیا ہے۔

    وائٹ پیپر کے مطابق پیشہ ورانہ مہارت کی کمی کے باعث ادارے میں پائلٹ لائسنس کے مسائل پیدا ہوئے، نا تجربہ کار اور پیشہ ورانہ مہارت میں کمی کی وجہ سے 4 سال سے یورپی ملکوں میں پاکستانی ایئر لائنز کے آپریشنز پر پابندی ختم نہیں ہو سکی، اور سول ایوی ایشن میں اہم عہدوں پر ماہر اور تجربہ کار لوگوں کو تعیناتی نہیں کی گئی۔

    وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ موجودہ ڈی جی سی اے اے خاقان مرتضٰی گزشتہ 4 سال سے ایوی ایشن صنعت کی بحالی اور بہتری میں ناکام رہے ہیں، پائلٹس کے لائسنس معاملے میں واضح ہو گیا ہے کہ لائسنس جعلی نہیں تھے، اس کے باوجود 3 سال سے ڈی جی سول ایوی ایشن پائلٹس کے لائسنس بحال نہیں کر رہے ہیں۔

    سی اے اے انتظامیہ کی طرف سے غلط بریفنگ دیے جانے کی وجہ سے پائلٹس لائسنس معاملے کو غلط رنگ دیا گیا، اور ایوی ایشن صنعت کو مکمل طور تباہ کر دیا گیا ہے، خاقان مرتضٰی ملک اور ایوی ایشن صنعت کا امیج ٹھیک کرنے میں ناکام رہے۔

    وائٹ پیپر کے مطابق پارلیمنٹ کی کمیٹیوں کے ذریعے اسٹیک ہولڈرز سے ان پٹ حاصل کرنے کے مناسب نظام پر عمل کیے بغیر قانون سازی کی جاتی ہے، ایئر کرافٹ اونرز اینڈ آپریٹرز ایسوسی ایشن نے آمدنی میں بہتری اور اضافے کے لیے اقدامات تجویز کیے، بند ایئر پورٹس کو مقامی کمپنیوں یا حکومتی اداروں کو آؤٹ سورس کیا جائے، ایئر لائنز اور تمام جنرل ایوی ایشن آپریٹرز کے لائسنس کی لائف ٹائم بنیادوں پر تجدید کی جائے، ایک مرتبہ تجدید کے بعد ایوی ایشن کمپنیوں کو دوبارہ لائسنس تجدید کی ضرورت نہ ہو۔

    ایئر کرافٹ اونرز آپریٹرز ایسوسی ایشن نے وائٹ پیپر میں حکومت سے سفارش کی ہے کہ ملک میں ایوی ایشن صنعت کے فروغ کے لیے ایئر کرافٹ اونرز آپریٹرز ایسوسی ایشن سمیت تمام ایوی ایشن اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر پالیسی بنا کر فیصلے کیے جائیں، ڈی جی سی اے اے اختیارات پر ازسر نو جائزہ لیا جائے، ہوائی جہازوں کی درآمد پر عمر کی حد پر نظر ثانی کی جائے۔

    پائلٹس پر جعلی لائسنس الزامات کو عدالت نے رد کیا، لیکن ڈی جی سی اے اے خاقان مرتضٰی عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پائلٹس کے لائسنس بحال نہیں کر رہے، ایسے غیر پیشہ ورانہ اور سول ایوی ایشن کا تجربہ نہ رکھنے والے بیورو کریٹ کو ہٹا کر فوری طور پر پروفیشنل ماہر کو ڈی جی سی اے اے لگایا جائے۔

    وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ ایوی ایشن صنعت کی بہتری سے ملکی اقتصادی سرگرمی بڑھے گی، ایوی ایشن کے فروغ سے نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی، جب کہ ایوی ایشن ماہر کے ڈی جی لگنے سے پاکستانی ایئر لائنز یورپ، برطانیہ اور امریکا میں فوری بحال ہوں گی۔

  • ملک بھر کے 130 پائلٹس گراؤنڈ ہونے کا انکشاف

    ملک بھر کے 130 پائلٹس گراؤنڈ ہونے کا انکشاف

    کراچی: ملک بھر کے 130 پائلٹس گراؤنڈ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایئر کرافٹ اونرز اینڈ آپریٹرز ایسوسی ایشن نے ایک بیان میں کہا کہ 130 سے زائد پاکستانی پائلٹس کو گراؤنڈ کر دیا گیا ہے کیونکہ ان کے لائسنس پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے پاس ہیں۔

    ایئرکرافٹس اونرز اینڈ آپریٹرز ایسوسی ایشن نے ایک بیان میں کہا کہ غیر ملکی پائلٹس کو ترجیح دیتے ہوئے 130 فلائٹ کریو (پائلٹ) کے لائسنس سی اے اے نے روک رکھے ہیں۔

    ایئرکرافٹس اونرز اینڈ آپریٹرز ایسوسی ایشن نے سول ایوی ایشن ایکٹ 2023 کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ایکٹ میں ڈائریکٹر سے لائسنس دستخط کے اختیارات لے کر ڈی جی سی کو دیے گئے ہیں جو کہ غلط اقدام ہے۔

    ایئرکرافٹس اونرز نے کہا کہ 130 پائلٹس کے لائسنس جاری نہ ہونے سے انکی فلائنگ بھی رک گئی ہے اس وجہ سے نہ صرف سینکڑوں پاکستانی پائلٹس کو سائیڈ لائن کیا گیا بلکہ اس کے نتیجے میں کافی مالیاتی اثرات بھی مرتب ہوئے ہیں۔

    آپریٹرز ایسوسی ایشن نے مقامی ایئر لائنز کی خدمات حاصل کرنے کے طریقوں پر بھی تنقید کی  اور کہا ڈی جی سول ایوی ایشن کے عہدے پر نان پروفیشنل شخص کو فوری  ہٹایا جائے۔

    ایسوسی ایشن نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ غیر ملکی پائلٹ مبینہ طور پر مناسب ورک ویزے کے بغیر کام کر رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا ’ہم ایف آئی اے سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غیر ملکی پائلٹوں کو بغیر ویزا پرواز کرنے کی اجازت کی تحقیقات کرے‘۔