Tag: سی اے اے

  • وبا کی تیسری لہر، ایئر پورٹس پر اقدامات سخت

    وبا کی تیسری لہر، ایئر پورٹس پر اقدامات سخت

    کراچی: کرونا وائرس کی تیسری لہر کے پیش نظر جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ سمیت ملک کے دیگر ایئر پورٹس پر اقدامات سخت کر دیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈی جی سول ایوی ایشن کی ہدایت پر اب ایئرپورٹس پر اندرون و بیرون ملک جانے والے مسافروں کی مکمل طبی جانچ پڑتال کی جائے گی۔

    کراچی ایئر پورٹ کے منیجر محمد عمران خان نے بتایا کہ ڈی جی سی اے اے نے تمام ایئر پورٹس منیجرز کو احکامات جاری کیے ہیں کہ ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔

    سی اے اے کی ہدایت کے مطابق ماسک نہ لگانے والے مسافروں اور عملے کے خلاف اب کارروائی ہوگی، اور ایئر پورٹ کے چیک اِن ایریاز میں سماجی فاصلہ لازمی قرار دے دیا گیا۔

    دہشتگردی کیخلاف جنگ سے سیاحت تک کا سفر،17سال بعد سیدو شریف ایئرپورٹ دوبارہ بحال

    سی اے اے کی جانب سے تمام ایئر لائنز کو یہ ہدایت بھی جاری کی گئی ہے کہ بورڈنگ کے لیے لمبی قطاریں اب نہیں لگیں گی، ایئر لائنز اندرون و بیرون ملک جانے والے 10 سے زائد مسافروں کو پہلے مرحلے پر بورڈنگ کارڈ جاری کریں گے، دوسرے مرحلے میں باقی مسافروں کو بورڈنگ کارڈ جاری ہوں گے، تاکہ رش نہ لگے۔

    کراچی ایئر پورٹ منیجر کا کہنا ہے کہ ان کی جانب سے این سی او سی کی ہدایات پر مسافروں کو احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل در آمد کرایا جا رہا ہے۔

    کراچی ایئر پورٹ پر ماسک لازمی قرار دیا گیا ہے، اور بغیر ماسک کے ایئر پورٹ آنے والے مسافروں کا داخلہ بند ہوگا۔

  • مسافروں کی سہولت کے لیے نجی ایئر لائن کا بڑا فیصلہ

    مسافروں کی سہولت کے لیے نجی ایئر لائن کا بڑا فیصلہ

    کراچی: نجی ایئر لائن سرین ایئر کل سے بین الاقوامی فلائٹ آپریشن شروع کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے نجی ایئر لائن سیرین ایئر کو انٹر نیشنل فلائٹ آپریشن کی اجازت دی جا چکی ہے، ڈائریکٹر ایئر ٹرانسپورٹ نے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا تھا۔

    نجی ایئر لائن سیرین ایئر اب متحدہ عرب امارات کے لیے فلائٹ آپریشن کا آغاز کل سے کر رہی ہے، سرین ایئر کی پہلی پرواز کل اسلام آباد سے شارجہ کے لیے روانہ ہوگی۔

    واضح رہے کہ سرین ایئر شارجہ کے لیے ہفتہ وار 3 پروازیں آپریٹ کرے گی، اور یکم مئی سے دبئی کے لیے بھی پروازیں چلائے گی۔

    سرین ایئر کے فضائی بیڑے میں جدید طیاروں کی شمولیت کا فیصلہ

    سی ای او سرین ایئر صفدر ملک کا کہنا ہے کہ لاہور سے دبئی کے لیے ہفتہ وار 3 پروازیں اڑان بھرا کریں گی، انھوں نے کہا سیرین ایئر کی متحدہ عرب امارات کے لیے پروازیں شروع ہو نے سے ہم وطنوں کو سفری سہولیات میسر آئیں گی۔

    سعودی ایوی ایشن گاکا نے بھی سرین ایئر کو سعودی عرب کے لیے فضائی آپریشن کی اجازت دے رکھی ہے۔

    سی ای او سرین ایئر کے مطابق سعودی عرب میں فلائٹ آپریشن بحال ہو تے ہی پروازوں کا آغاز کر دیا جائے گا، انھوں نے کہا سرین ایئر لائن پہلے مرحلے میں جدہ اور ریاض کے لیے پروازیں آپریٹ کرے گی۔

  • پائلٹس کے لائسنس کی بحالی کے لیے نظرثانی بورڈ قائم

    پائلٹس کے لائسنس کی بحالی کے لیے نظرثانی بورڈ قائم

    کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے پائلٹس لائسنس منسوخی کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے، منسوخ شدہ لائسنسز کی بحالی کے لیے نظر ثانی بورڈ قائم کر لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایوی ایشن ڈویژن کی جانب سے جوائنٹ سیکریٹری ایوی ایشن کی سربراہی میں 3 رکنی نظر ثانی بورڈ قائم کیا گیا ہے، جو پائلٹس کے منسوخ شدہ لائسنسز کی بحالی کے حوالے سے کام کرے گا۔

    یہ بورڈ لاہور ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں سی اے اے کی سفارش اور متعلقہ پائلٹس کی درخواستوں کا جائزہ لے گا، جوائنٹ سیکریٹری ایوی ایشن حسن نقوی اس بورڈ کے چیئرمین مقرر کیے گئے ہیں۔

    سی اے اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر ایوی ایشن کیپٹن ضیا خان نظر ثانی بورڈ کے رکن ہوں گے، جب کہ پاک فضائیہ کے ونگ کمانڈر تیمور حسین بطور رکن بورڈ میں شامل کیے گئے ہیں۔

    پائلٹس مشتبہ لائسنس اسکینڈل : ایف آئی اے کا سائبر کرائم کے ماہرین سے معاونت لینے کا فیصلہ

    یاد رہے کہ نظر ثانی بورڈ کے قیام کے لیے 14 جنوری کو وفاقی حکومت نے احکامات جاری کیے تھے۔

    یہ بورڈ لائسنسز کے جائزے کے بعد متعلقہ احکامات، سفارشات اور پائلٹس کی درخواستیں ممکنہ بحالی کے لیے ایوی ایشن ڈویژن کو ارسال کرے گا۔

  • پائلٹس لائسنس: ایف آئی اے کا سائبر کرائم  ماہرین سے معاونت لینے کا فیصلہ

    پائلٹس لائسنس: ایف آئی اے کا سائبر کرائم ماہرین سے معاونت لینے کا فیصلہ

    کراچی: پائلٹس کے مشتبہ لائسنس کے اسکینڈل میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، ایف آئی اے ٹیم نے تحقیقات میں سائبر کرائم ماہرین سے معاونت لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پائلٹس کے مشتبہ لائسنس اسکینڈل میں ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کی تحقیقات جاری ہے، ایف آئی اے نے سائبر کرائم ماہرین سے بھی اس سلسلے میں معاونت لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے سینئر ایڈیشنل ڈائریکٹر آئی ٹی طاہر عمر سے اس سلسلے میں تحقیقات کی ہیں، اور ایف آئی اے ٹیم گزشتہ ہفتے 2 دن سی اے اے کے متعلقہ شعبے میں موجود رہی۔

    سینئر ایڈیشنل ڈائریکٹر سے تحقیقات کے دوران شعبے کے دیگر مختلف افسران سے بھی سوالات کیے گئے۔

    سائبر کرائم ٹیم پائلٹ لائسنس امتحانات اور اجرا کے لیے زیر استعمال کمپیوٹر اور سسٹم کے لاگ اِن اور پاس ورڈز استعمال کا جائزہ لے کر سٹم کے فرانزک آڈٹ کے ذریعے لائسنس کے اجرا میں ملوث افسران و اہل کاروں کی نشان دہی کرے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فرانزک آڈٹ کے بعد ملوث افسران اور اہل کاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی، واضح رہے کہ ایف آئی اے تحقیقات میں سی اے اے لائسنسنگ برانچ میں مبینہ طور پر افسران کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔

    تحقیقات کے دوران سورس کوڈ کے استعمال کا بھی انکشاف ہوا تھا، جب کہ تحقیقات میں سی اے اے کے چند افسران اور اہل کار پہلے ہی گرفتار ہیں۔

  • ای پاسپورٹ کا اجرا کب تک ہوگا؟ اہم خبر

    ای پاسپورٹ کا اجرا کب تک ہوگا؟ اہم خبر

    کراچی: محفوظ سیکیورٹی فیچرز پر مبنی ای پاسپورٹ کا ممکنہ اجرا تاخیر کے ساتھ مئی میں ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے ای پاسپورٹ کے اجرا کے مقررہ وقت میں تاخیر کے بعد اب امکان پیدا ہو گیا ہے کہ یہ مئی کے پہلے ہفتے میں جاری ہو جائے گا۔

    مائیکرو چپ کارڈ کے حامل اس پاسپورٹ میں درخواست گزار کی تمام تر تفصیلات محفوظ ہوں گی، چپ میں محفوظ مسافر کے کوائف اور سفری تفصیلات امیگریشن اور نادرا کے سسٹم سے لنک ہوں گی۔

    اس کے محفوظ سیکیورٹی فیچرز میں متعدد چیزیں شامل ہیں، ای پاسپورٹ کے مرکزی صفحے پر پاسپورٹ ہولڈر کی ایک کی بجائے 2 تصاویر ہوں گی، پاسپورٹ کا مرکزی صفحہ بین الاقوامی معیار کے مطابق ڈاٹ پر مشتمل ہوگا، اور نئے پاسپورٹ میں جعل سازی اور مرکزی صفحے کی تبدیلی ناممکن بنائی گئی ہے۔

    بڑے ایئر پورٹس پر ای گیٹس کی تنصیب ایک بار التوا کا شکار

    ای پاسپورٹ سے ایئر پورٹ پر دستاویزی سفری کارروائی انتہائی مختصر وقت میں مکمل ہوگی، ذرائع کا کہنا ہے کہ کم وقت میں بورڈنگ کارڈ، امیگریشن کی تکمیل سے طیارے تک تیز تر رسائی ممکن ہوگی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ای پاسپورٹ کا اجرا مقررہ وقت سے تاخیر کے ساتھ ممکنہ طور پر مئی کے پہلے ہفتے میں ہوگا، دراصل ای پاسپورٹ کے لیے درکار ای گیٹس اور متعلقہ سسٹم کی تنصیب بھی تا حال نہیں ہو سکی ہے، ای پاسپورٹ ملک کے بڑے ایئر پورٹس پر نصب ای گیٹس کے ذریعے استعمال ہوں گے۔

    واضح رہے کہ ایئر پورٹس پر ای گیٹس کی تنصیب سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ذمہ داری ہے۔

  • بڑے ایئر پورٹس پر ای گیٹس کی تنصیب ایک بار التوا کا شکار

    بڑے ایئر پورٹس پر ای گیٹس کی تنصیب ایک بار التوا کا شکار

    کراچی: ملک کے بڑے ایئر پورٹس پر ای گیٹس کی تنصیب کی کارروائی ایک بار پھر التوا کا شکار ہو گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی، لاہور اور اسلام آباد ایئر پورٹ پر ای گیٹ کی تنصیب کے لیے جاری کارروائی منسوخ کر دی گئی، منسوخی کا مراسلہ بھی جاری کر دیا گیا۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی نے مراسلہ میسرز اے سی ای آئی ٹی سلوشن کے نام جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ایڈوانسڈ پسنجر انٹرفیس، مسافروں کے ریکارڈ اور ای گیٹس کے لیے پروپوزل منسوخ کر دیا گیا ہے۔

    ایڈیشنل ڈائریکٹر کمرشل اینڈ لینڈ کے جاری مراسلے میں پیپرا رولز کو منسوخی کا سبب بتایا گیا، مراسلے میں آر ایف پی کے لیے 10 ستمبر 2020 کو شروع کی گئی کارروائی کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔

    کہا گیا کہ مجاز اتھارٹی نے پوری آر ایف پی کی کارروائی ختم کرنے کی منظوری دے دی ہے، مراسلے میں میسرز اے سی آئی ٹی کو جمع کردہ سیکیورٹی بڈ واپس لینے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ 3 ایئر پورٹس پر ای گیٹس کی تنصیب سے ایئر لائن کاؤنٹرز پر مسافروں کے رش کا خاتمہ ممکن ہے، نیز بورڈنگ کارڈز اور دیگر کارروائی سے پروازوں کی روانگی میں ہونے والی تاخیر پر بھی اس کے ذریعے قابو پانا جا سکتا ہے۔

  • مسافروں پر پابندی، سی اے اے نے نیا سفری ہدایت نامہ جاری کر دیا

    مسافروں پر پابندی، سی اے اے نے نیا سفری ہدایت نامہ جاری کر دیا

    کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے نیا سفری ہدایت نامہ جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سی اے اے نے نیا سفری ہدایت نامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ سے آنے والے مسافروں کی پابندی برقرار ہے، یہ پابندی 28 فروری تک نافذ العمل رہے گی۔

    سی اے اے کے مطابق جن مسافروں کے پاس پاکستانی پاسپورٹ ہے، ان کو آنے کی اجازت ہوگی، سی اے اے نے پاکستان آنے والے ممالک سے متعلق نئی فہرست بھی جاری کر دی، کرونا ایس او پیز کے تحت ممالک کو 3 کٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔

    کٹیگری اے میں آسٹریلیا، چین، عراق، نیوزی لینڈ، قطر، آئس لینڈ، سری لنکا، سعودی عرب سمیت 24 ممالک شامل ہیں، کٹیگری اے کے مسافروں کے لیے کرونا ٹیسٹ لازمی نہیں ہوگا۔

    کٹیگری بی ممالک کے مسافروں کو 72 گھنٹے پرانا کرونا ٹیسٹ ضروری قرار دیا گیا ہے، کٹیگری بی میں وہ ممالک شامل ہیں جو کٹیگری اے اور سی میں موجود نہیں۔

    کٹیگری سی میں جنوبی افریقہ، برطانیہ، برازیل، آئرلینڈ، پرتگال شامل ہیں، کٹیگری سی ممالک کے مسافروں کی آمد این سی او سی اجازت سے مشروط کی گئی ہے، کٹیگری بی، سی مسافروں کا پی سی آر ٹیسٹ دورانیہ 96 سے 72 گھنٹے کر دیا گیا ہے۔

    برطانیہ سے آنے والے 3 مسافروں میں کرونا وائرس کی نئی قسم کی تصدیق

    سی اے اے ڈائریکٹر اور ایئر ٹرانسپورٹ عرفان صابر نے اس سلسلے میں نوٹیفیکشن بھی جاری کر دیا۔

    یاد رہے کہ 29 دسمبر کو برطانیہ سے آنے والے 3 مسافروں میں کرونا وائرس کی نئی قسم کی تصدیق ہوگئی تھی، محکمہ صحت سندھ نے برطانیہ سے آنے والے 12 میں سے 3 مسافروں میں کرونا وائرس کی نئی قسم کی تصدیق کی۔

  • امریکا سے بے دخل پاکستانیوں کی واپسی سے متعلق اچھی خبر

    امریکا سے بے دخل پاکستانیوں کی واپسی سے متعلق اچھی خبر

    کراچی: امریکا سے بے دخل کیے جانے والے پاکستانیوں کی وطن واپسی کا معاملہ حل ہو گیا، سول ایوی ایشن اتھارٹی نے خصوصی چارٹرڈ فلائٹ کو پاکستان میں لینڈنگ کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا سے بے دخل کیے جانے والے پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے سی اے اے نے خصوصی پرواز کو لینڈنگ کی اجازت دے دی ہے، چارٹرڈ فلائٹ 8 پاکستانیوں کو امریکا سے وطن واپسی لے کر آئے گی۔

    یہ چارٹرڈ فلائٹ 20 جنوری کو چیک ریپبلک کے راستے صوفیہ سے اسلام آباد پہنچے گی، اس فلائٹ کے لیے درخواست اسلام آباد میں قائم امریکی سفارت خانے نے کی تھی۔

    درخواست پر کارروائی کے لیے وزارت خارجہ نے سول ایوی ایشن اتھارٹی سے اجازت نامہ جاری کرنے کا کہا تھا، جس پر سی اے اے کے ڈائریکٹر ایئر ٹرانسپورٹ نے نوٹیفکیشن جاری کیا۔

    سی اے اے کے جاری اجازت نامے کے مطابق خصوصی پرواز کے عملے کو ایئر پورٹ پر اترنے کی اجازت نہیں ہوگی، چارٹرڈ طیارے اور عملے کو کرونا ایس او پیز پر عمل درآمد کرنا لازمی ہوگا، اور چارٹرڈ فلائٹ مسافروں کو اتارنے کے فوراً بعد واپس روانہ ہو جائے گی۔

  • کن ممالک سے آنے والے مسافروں کا کرونا ٹیسٹ لازم نہیں؟

    کن ممالک سے آنے والے مسافروں کا کرونا ٹیسٹ لازم نہیں؟

    کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کرونا ایس او پیز سے متعلق اے اور بی کیٹیگری کی لسٹ میں تبدیلی کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق سی اے اے کا کہنا ہے کہ کرونا ایس او پیز کے سلسلے میں اے اور بی کیٹیگری لسٹ میں تبدیلی کی گئی ہے جو کل 6 جنوری سے نافذ العمل ہوگی۔

    سے اے اے کے مطابق کیٹیگری اے میں 23 ممالک شامل ہیں، ان ممالک سے آنے والے مسافروں کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ لازم نہیں ہوگا۔

    کیٹیگری اے کے ممالک میں چین، سعودی عرب، قطر، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، سنگاپور، جنوبی کوریا، عراق، سری لنکا، ویت نام، مالدیپ، میانمار، فن لینڈ، اور کیوبا سمیت دیگر ممالک شامل ہیں۔

    سی اے اے کے مطابق ان 23 ممالک کے علاوہ دیگر ملکوں کو کیٹیگری بی میں رکھا گیا ہے، کیٹیگری بی کے ممالک سے آنے والے مسافروں کو پاکستان آنے سے قبل کرونا ٹیسٹ کرانا لازمی ہوگا۔

    برطانیہ اور جنوبی افریقا سفری پابندیاں، حکومت پاکستان کا بڑا فیصلہ

    سی اے اے کا کہنا ہے کہ دیگر ایس او پیز پر گزشتہ نوٹیفکیشن کے مطابق ہی عمل درآمد کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے برطانیہ اور جنوبی افریقا پر سفری پابندیوں میں نرمی کر دی ہے، پاکستانی پاسپورٹ کے حامل سمیت اب دوہری شہریت والے مسافر بھی پاکستان آ سکیں گے۔

    سی اے اے کے ڈائریکٹر ایئر ٹرانسپورٹ ک جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ برطانیہ اور جنوبی افریقا میں مقیم قلیل مدتی ویزے والے پاکستانیوں کو سفر کی اجازت ہوگی، دوہری شہریت کے حامل مسافروں، نائیکوپ، پی او سی کارڈ ہولڈرز والے مسافر بھی پاکستان آ سکیں گے۔

  • برطانیہ اور جنوبی افریقا سفری پابندیاں، حکومت پاکستان کا بڑا فیصلہ

    برطانیہ اور جنوبی افریقا سفری پابندیاں، حکومت پاکستان کا بڑا فیصلہ

    کراچی: حکومت پاکستان نے برطانیہ اور جنوبی افریقا پر سفری پابندیوں میں نرمی کر دی ہے، پاکستانی پاسپورٹ کے حامل سمیت اب دوہری شہریت والے مسافر بھی پاکستان آ سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی دوسری لہر میں برطانیہ سے پاکستان آنے والے مسافروں کے لیے سفری پابندیوں کے معاملے میں سول ایوی ایشن اتھارٹی نے نیا سفری ہدایت نامہ جاری کر دیا ہے جس میں پابندیوں میں 31 جنوری تک توسیع کر دی گئی ہے، برطانیہ اور ساؤتھ افریقا سے پاکستان آنے والے مسافروں پر پابندی کا اطلاق ہوگا۔

    سی اے اے کے ڈائریکٹر ایئر ٹرانسپورٹ ک جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ اور جنوبی افریقا میں مقیم قلیل مدتی ویزے والے پاکستانیوں کو سفر کی اجازت ہوگی، دوہری شہریت کے حامل مسافروں، نائیکوپ، پی او سی کارڈ ہولڈرز والے مسافر بھی پاکستان آ سکیں گے۔

    پورے جہاز میں صرف ایک مسافر پاکستان پہنچا، 370 سیٹیں خالی، ویڈیو وائرل

    ورک ویزے والے بھی پاکستان کا سفر کر سکیں گے، برطانیہ اور جنوبی افریقا کے سفارت کاروں اور ان کی فیملیز کو پاکستان سفر کی خصوصی اجازت ہوگی، سفارت کاروں کو بھی سفر سے 72 گھنٹے قبل کرونا ٹیسٹ لازمی ہوگا، پاکستان پہنچنے پر سفارت کاروں اور فیملیز کے دوبارہ ٹیسٹ کیے جائیں گے، سفارت کاروں کو ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی ہدایات کے مطابق قرنطینہ کرنا ہوگا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق برطانیہ سے آنے والے تمام مسافروں کو سفر سے 72 گھنٹے قبل کرونا ٹیسٹ لازم ہوگا، پاکستان پہنچنے والے مسافروں کے فوری کرونا ٹیسٹ کیے جائیں گے، رپورٹ منفی آنے کی صورت میں مسافروں کو 5 دن قرنطینہ کرنا ہوگا۔