Tag: سی اے اے

  • 100 سے زائد پاکستانیوں کو امریکا سے آج ڈی پورٹ کیا جائے گا

    100 سے زائد پاکستانیوں کو امریکا سے آج ڈی پورٹ کیا جائے گا

    واشنگٹن: امریکا سے آج 114 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سفارتی ذرایع نے کہا ہے کہ ایک سو چودہ پاکستانی آج امریکا سے ڈی پورٹ کیے جائیں گے، زیادہ تر پاکستانیوں کی امیگریشن درخواستیں رد ہوئی ہیں۔

    سفارتی ذرایع کے مطابق ڈی پورٹ کیے جانے والوں میں سے کچھ جرائم میں بھی ملوث رہے ہیں، مذکورہ پاکستانیوں کو ایک نجی ایئر لائن کے ذریعے ڈی پورٹ کیا جا رہا ہے۔

    اومنی ایئر کا خصوصی طیارہ ہم وطنوں کو لے کر کل 28 جولائی کو اسلام آباد پہنچے گا، اس سلسلے میں سول ایوی ایشن اتھارٹی نے امریکی خصوصی چارٹر طیارے کو اسلام آباد ایئر پورٹ پر لینڈنگ کی اجازت دے دی۔

    خصوصی پرواز او اے ای 423 امریکا براستہ صوفیہ سے اسلام آباد ملک بدر کیے گئے 114 پاکستانیوں کو لے کر پہنچے گی، امریکی سفارت خانے کی درخواست پر خصوصی طیارے کو اجازت دے دی گئی ہے، سول ایوی ایشن اتھارٹی کے شعبہ ایئر ٹرانسپورٹ نے وزارت خارجہ کی ہدایت پر باضابطہ اجازت نامہ جاری کیا۔

    امریکا سے ملک بدر ہونے والے پاکستانیوں سے متعلق وزارت خارجہ کو آگاہ کر دیا گیا ہے، سی اے اے کے مطابق ایس او پی کے تحت طیارے کے عملے کو ایئر پورٹ پر اترنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

  • سی اے اے نے ایئر سیفٹی معیار نظر انداز کر دیے، یورپی سیفٹی ایجنسی کا ایکشن

    سی اے اے نے ایئر سیفٹی معیار نظر انداز کر دیے، یورپی سیفٹی ایجنسی کا ایکشن

    کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے ایئر سیفٹی معیار نظر انداز کیے جانے پر یورپی یونین ایئر سیفٹی ایجنسی نے ایکشن لیتے ہوئے سی اے اے سے فالو اپ پلان طلب کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے ایئر سیفٹی اسٹینڈرڈز نظر انداز کیے جانے پر یورپی یونین ایئر سیفٹی ایجنسی نے اتھارٹی سے فالو اپ پلان طلب کر لیا ہے، یورپی ایجنسی کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سی اے اے اسٹیٹ سیفٹی پروگرام پر عمل درآمد نہیں کر رہی ہے۔

    اس سلسلے میں یورپی یونین ایئر سیفٹی ایجنسی نے ڈی جی سی اے اے کو خط لکھ کر فلائٹ اسٹینڈرڈ، ریگولیٹری، ایئر وردینس اور لائسسنگ سے متعلق وضاحتیں طلب کر لی ہیں، سوال نامے میں ایئر سیفٹی کے حوالے سے اقدامات کے علاوہ سی اے اے کے دیگر شعبوں سے متعلق تفصیلی سوالات کے جوابات بھی مانگے گئے ہیں۔

    ذرایع کے مطابق ایاسا کی جانب سے فالو اپ پلان کے ضمن میں 12 صفحات پر مبنی سوال نامہ سی اے اے کو موصول ہو گیا ہے، جس کا مقصد سی اے اے کی کیٹیگری ون میں واپسی کے لیے اقدامات، سفارشات پر عمل درآمد پر مبنی فزیبلٹی اسٹڈی اور رپورٹ کی تیاری ہے۔

    سی اے اے کو کیٹیگری ون کی حامل دیگر ریجنل ایوی ایشن اتھارٹیز کی جانب سے کیے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا ہے، سوال نامے میں پائلٹس اور دیگر شعبوں کے افراد کو لائسنس اجرا کے طریقہ کار سے متعلق تفصیلات کی فراہمی کا بھی کہا گیا ہے۔

    سوال نامے میں لائسنس اجرا سمیت دیگر متعلقہ شعبوں میں کی جانے والی بھرتیوں کے طریقہ کار پر مبنی سوالات بھی شامل ہیں، ایاسا کی جانب سے 2019 میں سی اے اے کے ساتھ دو مختلف اجلاسوں میں دیے گئے سوال ناموں کے جواب بھی طلب کیے گئے ہیں۔

  • مجموعی طور پر 28 پائلٹس کے لائسنس منسوخ ہو گئے

    مجموعی طور پر 28 پائلٹس کے لائسنس منسوخ ہو گئے

    کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے مجموعی طور پر 28 پائلٹس کے لائسنس منسوخ کر دیے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پائلٹس کے مشکوک لائسنس کے معاملے میں سی اے اے نے مجموعی طور پر 28 پائلٹس کے لائسنس منسوخ کر دیے ہیں، حکومت کی منظوری کے بعد ڈی جی سی اے اے نے لائسنس منسوخی کے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیے۔

    سینئر جوائنٹ سیکریٹری ایوی ایشن ڈویژن عبدالستار کھوکھر نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ لائسنس منسوخ ہونے والوں میں پی آئی ا ے کے 7 پائلٹس اور 1 فضائی میزبان شامل ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ سول ایوی ایشن نے مجموعی طور پر 93 پائلٹس کے لائسنس معطل کیے ہیں، بقیہ پائلٹس کی فرانزک آڈٹ کے ذریعے مکمل چھان بین کی جا رہی ہے، لائسنس کے معاملے پر چھان بین کا مقصد کسی بے قصور کو سزا سے بچانا ہے، جو قصور وار ہیں ان کے لائسنس منسوخ کیے جا رہے ہیں۔

    قومی ایئرلائن کے 17 پائلٹس کے لائسنس منسوخ

    چند دن قبل ترجمان پی آئی اے نے نے کہا تھا کہ جن پائلٹس کے لائسنس منسوخ کیے گئے ہیں ان کپتانوں کو ملازمت سے برخاست کر دیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ مشتبہ پائلٹس کے لائسنس کے معاملے پر وزارت ہوا بازی کی جانب سے 262 پائلٹس کی فہرست جاری کی گئی تھی، جس میں پی آئی اے کے 141، ائیر بلیو کے 9 اور سرین ائیر کے 10 پائلٹس کے لائسنس مشتبہ قرار دیے گئے تھے۔

  • سول ایوی ایشن کی جانب سے مسافروں اور ملازمین کی شکایات کا ازالہ

    سول ایوی ایشن کی جانب سے مسافروں اور ملازمین کی شکایات کا ازالہ

    کراچی: سول ایوی ایشن کی جانب سے آن لائن کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا جس میں ایڈیشنل ڈی جی سی اے اے تنویر اشرف نے فیس بک پر مسافروں اور ملازمین کی شکایات سنیں اور ان کے ازالے کے لیے احکامات جاری کیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر سول ایوی ایشن کی جانب سے مسافروں کے لیے سفری اقدامات جاری ہیں، ایڈیشنل ڈی جی سی اے اے کی زیر صدارت آن لائن کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا۔

    ایڈیشنل ڈی جی سی اے اے تنویر اشرف نے فیس بک پر مسافروں کی شکایات سنیں، انہوں نے مسافروں اور ملازمین کی شکایات کے ازالے کے لیے افسران کو موقع پر ہی احکامات جاری کیے۔

    ایڈیشنل ڈی جی کا کہنا ہے کہ آن لائن کچہری میں مسافروں نے کمنٹس پر اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔

    خیال رہے کہ سول ایوی ایشن کرونا وائرس کے آغاز سے فضائی سفر کو محفوظ بنانے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے۔

    اس حوالے سے سول ایوی ایشن نے فضائی مسافروں اور عملے کے لیے ایس او پیز بھی جاری کیے ہیں اور ان پر سختی سے عملدر آمد کی ہدایت کی ہے۔

  • سی اے اے فضائی صنعت کی مالی مشکلات کم کرنے کے لیے مدد کرے، ارشد ملک

    سی اے اے فضائی صنعت کی مالی مشکلات کم کرنے کے لیے مدد کرے، ارشد ملک

    کراچی: سی ای او پی آئی اے ارشد ملک نے کہا ہے کہ سی اے اے فضائی صنعت کی مالی مشکلات کم کرنے کے لیے مدد کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سی ای او پی آئی اے ارشد ملک نے ڈی جی سول ایوی اتھارٹی کو مراسلہ لکھا ہے جس میں انہوں نے فضائی صنعت کے خسارے،حالات بہتر بنانے کے لیے تعاون کی اپیل کی ہے۔

    ارشد ملک نے کہا کہ ایئر لائن انڈسٹری تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہی ہے،مختلف ایئر لائنز سےملازمین کو فارغ کیاگیا، پی آئی اے نے ریلیف پروازیں چلا کر مشکل حالات سے نمٹنے کی کوشش کی۔انہوں نے حالات میں بہتری تک ایئر لائنز چارجز منجمد کیے جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس چیلنج سے پی آئی اے اکیلا نہیں نمٹ سکتا،حکومت اور سی اے اے کے بھرپور مدد اور تعاون کی ضرورت ہے۔

    ارشد ملک کا کہنا تھا کہ سی اے اے فضائی صنعت کی مالی مشکلات کم کرنے کے لیے مدد کرے،یہ عمل ناصرف قومی ائیرلائن کی بقا بلکہ انڈسٹری ملازمین کے لیے مددگار ہوگا۔

    سی ای او پی آئی اے نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر بہت جلد ان حالات پر قابو پایا جا سکے گا۔

  • ایئر لائنز کی غفلت، ملکی ایئر پورٹس پر مسافروں کی سہولت کا جدید سسٹم فعال نہ ہو سکا

    ایئر لائنز کی غفلت، ملکی ایئر پورٹس پر مسافروں کی سہولت کا جدید سسٹم فعال نہ ہو سکا

    کراچی: ملک کے ایئر پورٹس پر مسافروں کی سہولت کے لیے نصب کیا گیا جدید سسٹم تاحال غیر فعال ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی، اسلام آباد اور لاہور سمیت ملک کے 6 ایئر پورٹس پر جدید سیلف چیک اِن سسٹم نصب کیا گیا تھا، تاہم یہ جدید سیلف چیکنگ سسٹم 8 ماہ گزرنے کے باوجود فعال نہ ہو سکا۔

    معلوم ہوا ہے کہ ایئر لائنز کی جانب سے جدید سیلف چیکنگ سسٹم پر اپنا سافٹ ویئر انسٹال نہیں کیا جا سکا ہے، سافٹ ویئر انسٹال نہ ہونے کی وجہ سے اندرون و بیرون ملک جانے والے مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔

    کراچی ایئر پورٹ منیجر کا کہنا ہے کہ تمام ایئر لائنوں کو متعدد بار خطوط لکھے جا چکے ہیں کہ وہ اپنے سافٹ ویئر کو اپ گریڈ کر لیں، تاکہ جدید مشینوں کے نصب ہونے سے مسافر اپنا بورڈنگ پاس خود کار طریقے سے حاصل کرسکیں۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ جدید چیک ان سسٹم سے ہینڈ کیری بیگجز والے مسافروں کو سہولت میسر ہوگی، ایئر پورٹ پر چیک ان اور بورڈنگ سسٹم کو آپریٹ کرنے والی کنٹریکٹر کمپنی کو بھی وارننگ دی گئی ہے کہ فوری طور پر سسٹم کو فعال کرے۔

    ملکی ایئر پورٹس پر مسافروں کو عالمی معیار کی سہولت دستیاب

    سی اے اے کے مطابق اسلام آباد ایئر پورٹ پر 3، کراچی، پشاور، لاہور، ملتان اور فیصل آباد ایئر پورٹ پر دو دو جدید چیک ان سسٹم مشینیں نصب کی گئی ہیں، تمام ایئر لائنز کو بھی CUPPS سسٹم کو استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، اور کہا گیا تھا کہ سسٹم کو ایئر لائن اپنے نیٹ ورک سے فوری منسلک کریں۔

    خیال رہے کہ سی اے اے نے 15 سے زائد جدید مشینیں بڑے ایئر پورٹس پر مسافروں کی سہولت کے لیے نصب کی ہیں۔

  • قومی ایئرلائن کے 17 پائلٹس کے لائسنس منسوخ

    قومی ایئرلائن کے 17 پائلٹس کے لائسنس منسوخ

    کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے پی آئی اے کے 17 پائلٹس کے لائسنس منسوخ کردئیے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سی اے اے نے قومی ایئرلائن کے 17 پائلٹس کے لائسنس تحقیقات کے بعد منسوخ کردئیے، فرسٹ آفیسر کا لائسنس بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت کی منظوری کے بعد ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پائلٹس کے لائسنس منسوخی کے باضابطہ لیٹر جاری کردئیے۔

    ترجمان پی آئی اے نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 8 کپتانوں کی فہرست پی آئی اے کو موصول ہوگئی ہے جن پائلٹس کے لائسنس منسوخ کیے گئے ان کپتانوں کو ملازمت سے برخاست کردیا جائے گا۔

    سول ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہے کہ سی اے اے نے 90 سے زائد پی آئی اے کے کپتانوں کے لائسنس معطل کردئیے ہیں جن کی تحقیقات جاری ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے 48 پائلٹس کے اے پی ٹی ایل لائسنس بغیر شوکاز جاری کیے معطل کردئیے گئے ہیں، معطل ہونے والے پائلٹس کو وضاحت کے لیے دو ہفتے کے اندر جواب داخل کرانے کی مہلت دی گئی ہے۔

    پالپا ذرائع کا کہنا ہے کہ کپتانوں کے لائسنس معطل کرنے کے حوالے سے متعدد پائلٹس نے سی اے اے کو جواب جمع کرادئیے ہیں جس پر مزید قانونی مشاورت جاری ہے۔

  • عیدالاضحیٰ پر پروازوں کو پرندوں سے محفوظ کیسے بنایا جائے؟ سی اے اے نے بتا دیا

    عیدالاضحیٰ پر پروازوں کو پرندوں سے محفوظ کیسے بنایا جائے؟ سی اے اے نے بتا دیا

    کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے کہا ہے کہ عید الاضحیٰ پر شہری ذمہ داری کا ثبوت دیں اور جانوروں کی آلائشیں مقرر کردہ جگہوں پر پھینکیں۔

    تفصیلات کے مطابق عیدالاضحیٰ کے موقع پر پرندوں سے ہوائی جہازوں کو محفوظ بنانے کے لیے سول ایوی ایشن نے احتیاطی تدابیر اختیار کرلیں، سول ایوی ایشن اتھارٹی ملک بھر کے ائیر بیس اور ایئرپورٹس پر آگاہی مہم شروع کر دی۔

    اس حوالے سے سی اے اے حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ عید الاضحیٰ پر شہری ذمہ داری کا ثبوت دیں اور جانوروں کی آلائشیں صرف مقرر کردہ جگہوں پر ہی پھینکیں تاکہ گندگی کی وجہ سے وہاں آنے والے پرندوں کی وجہ سے جہازوں کو نقصان نہ پہنچے اور فضائی سفر محفوظ رہے۔

    ملک بھر کے تمام ایئرپورٹس منیجر کی جانب سے صفائی ستھرائی کے حوالے سے اداروں کو اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے ضلعی انتظامیہ، بلدیاتی ادارے اور اعلیٰ حکام کو خط لکھ دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عید الاضحی کے موقع پر قربانی کے جانوروں کی باقیات کو ٹھکانے لگانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    آلائشوں کے پڑے رہنے کی وجہ سے پرندوں کی آمد میں اضافہ ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے جہازوں کیلئے خطرہ جود رہتا ہے۔

    سی اے اے نے کہا کہ تمام بلدیاتی ادارے عید الاضحی پر آلائشوں کو ٹھکانے لگانے کے لیے خصوصی اقدامات کریں، عیدا لاضحی پر قربانی کے جانوروں کی آلائشوں کو مخصوص جگہ پر ٹھکانے لگائے جائیں، قومی اثاثوں کی حفاظت اور فضائی سفر کو محفوظ بنانے کے لیے تمام شہریوں کو اپنا مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔

  • سی اے اے جعلی لائسنس کے حامل کپتانوں کے خلاف  کارروائی سے گریزاں

    سی اے اے جعلی لائسنس کے حامل کپتانوں کے خلاف کارروائی سے گریزاں

    کراچی: وفاقی وزیر ہوا بازی کی ہدایت کے باوجود سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) جعلی لائسنس کے حامل کپتانوں کے خلاف کارروائی سے گریزاں نظر آ رہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے پی آئی اے کو تاحال جعلی لائسنس ہولڈر پائلٹس کی فہرست فراہم نہ کی جا سکی، قومی ایئرلائن کے سی ای و ایئر مارشل ارشد ملک اب تک 2 بار ڈی جی سی اے اے کو خط لکھ چکے ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ سی اے اے نے حکومت پاکستان کی ہدایت پر پی آئی اے کے 150 پائلٹس کے خلاف انکوائری کی مگر رپورٹ نہیں دی، ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ قومی ایئرلائن نے اپنی انکوائری کے بعد 17 جعلی لائسنس کے حامل پائلٹس کو گراؤنڈ کر کے جہاز اڑانے سے روکا ہوا ہے۔

    طیارہ حادثے کی رپورٹ ، مبینہ جعلی لائسنس کے حامل پائلٹس کیخلاف تحقیقات کا دائرہ کار وسیع

    ترجمان کے مطابق 17 پائلٹس کو فروری 2019 میں گراؤنڈ کیا گیا تھا، ان 17 پائلٹس کو تقریباً 20 کروڑ روپے اب تک تنخواہوں کی مد میں ادا کیے جا چکے ہیں، تنخواہوں کی مد میں کروڑوں روپے پی آئی اے کو نقصان برداشت کرنا پڑا۔

    سپریم کورٹ کا جعلی ڈگری رکھنے والے پائلٹس کے معاملے کا نوٹس، ایئرلائنز سربراہان طلب

    پی آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ ایک طرف کروڑوں روپے نقصان برداشت کیا گیا، دوسری طرف دو بار خط لکھنے کے باوجود تاحال سی اے اے نے 150 پائلٹس کی فہرست پی آئی اے کو فراہم نہیں کی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی فہرست فراہم کرے گی تو فوری طور پر جعلی لائسنس والے پائلٹس کو گراؤنڈ کر دیا جائے گا۔

  • عالمی پروازوں کی بحالی، نئی سفری ایڈوائزری جاری

    عالمی پروازوں کی بحالی، نئی سفری ایڈوائزری جاری

    کراچی: ملک میں عالمی پروازوں کی بحالی کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے نئی سفری ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سِول ایوی اتھارٹی نے بین الاقوامی پروازوں کے لیے نظر ثانی شدہ قواعد و ضوابط جاری کر دیے ہیں، یہ قواعد 20 جون (آج) سے 31 جولائی تک نافذ العمل رہیں گے۔

    قواعد و ضوابط کے تحت بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کے لیے ہوم قرنطینہ کی شق برقرار رکھی گئی ہے، جن مسافروں کا کرونا ٹیسٹ منفی ہو ان کے لیے لازمی سرکاری یا ہوٹل قرنطینہ کی شرط نہیں ہوگی، منفی رپورٹ کی صورت میں مسافر اپنے گھر میں ہی 14 روز قرنطینہ رہ سکیں گے۔

    اگر مسافر کا کرونا ٹیسٹ مثبت ہوا اور علامات بھی زیادہ شدید ہوں تو لازمی سرکاری یا ہوٹل قرنطینہ میں جانا ہوگا، اگر ٹیسٹ مثبت مگر مسافر کی حالت خراب نہیں، تو ایسے مسافر کو ہوم قرنطینہ کی اجازت دی جا سکتی ہے، تاہم مثبت کرونا ٹیسٹ کی صورت میں مسافر پر ایک سے دوسرے صوبے جانے کی پابندی ہوگی۔

    حکومت کا بڑا فیصلہ، بین الاقوامی پروازیں بحال ہو گئیں

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے مطابق قواعد و ضوابط کا سی اے اے کے ڈائریکٹر ایئر ٹرانسپورٹ نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، قواعد و ضوابط کا اطلاق تمام کمرشل اور نجی طیاروں کی پروازوں پر ہوگا، حسبِ سابق پرواز کی پاکستان آمد یا روانگی سی اے اے کی اجازت سے مشروط رہے گی۔

    جہاز کو اڑان بھرنے سے قبل جراثیم سے پاک کرنے کا سرٹیفکیٹ جمع کرانا لازمی ہوگا، طیارے میں پرسنل پروٹیکشن ایکوئپمنٹ کا ضروری اسٹاک لازمی ہوگا، مسافروں کے ہیلتھ ڈیکلریشن فارم پُر کروانا بھی کمرشل و پرائیویٹ فضائی کمپنی کی ذمہ داری ہوگی۔

    سی اے اے نے ایک بار پھر مسافروں اور طیارے کے عملے کو ذاتی حفاظت اور سماجی فاصلہ یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے، دوران پرواز مسافروں کی نشستیں کیسی رکھی گئی ہیں، اس کا پلان تصاویر کی صورت سی اے اے کو بھجوایا جائے گا، پرواز کے ایئر پورٹ لینڈنگ کے بعد مسافروں کا سامان جراثیم سے پاک کر کے دیا جائے گا۔

    پرواز کے مسافروں کے لیے ہیلتھ ڈیکلریشن فارم بھی جمع کرانا لازمی ہوگا، تمام ایئرپورٹس کے انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک لاؤنجز میں پرواز کے عملے اور مسافروں کی خود کار تھرمل اسکینرز سے اسکینگ لازمی ہوگی، بیرون ملک سے آنے والی پروازوں کے کیبن کریو کے کرونا ٹیسٹ ترجیحاً ہوں گے۔