Tag: سی سی ٹی وی فوٹیج

  • گارڈن کی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھنے کے بعد خاتون پر دہشت طاری ہو گئی (ویڈیو دیکھیں)

    گارڈن کی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھنے کے بعد خاتون پر دہشت طاری ہو گئی (ویڈیو دیکھیں)

    واشنگٹن: رات میں عجیب آوازوں سے پریشان خاتون نے صبح گارڈن کی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھی تو اس کے ہوش اڑ گئے، یہ فوٹیج سوشل میڈیا پر شیئر ہونے کے بعد تیزی سے وائرل ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر اکثر لوگ عجیب و غریب واقعات کی ویڈیوز شیئر کرتے ہیں، ایسی ہی ایک ویڈیو جب سوشل میڈیا پر آئی تو بڑی تیزی سے وائرل ہو گئی۔

    یہ ویڈیو ایک خاتون نے شیئر کی تھی، خاتون کو کئی دنوں سے راتوں کو پیچھے والے گارڈن سے عجیب و غریب آوازیں سنائی دے رہی تھیں، جن سے وہ کافی پریشان تھی، جب خاتون نے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیجز چیک کیں تو اس پر دہشت طاری ہو گئی۔

    اس ویڈیو میں گھر کے پائیں باغ میں ایک واضح اور عجیب سی پرچھائیں ٹہلتی نظر آ رہی ہے، سوشل میڈیا پر اسے کسی نے بھوت والی ویڈیو کہا تو کسی نے کہا یہ دراصل روشنی سے پیدا ہونے والا ہیولا ہے۔

    Can you see in the beginning, the ghost in the upper right corner? Even the horse in the middle left by the tree turns to look at it. from r/Ghosts

    واشنگٹن کے قریب کنٹری سائڈ علاقے میں رہنے والی خاتون نے بتایا کہ اس کے گھر کے پیچھے جانوروں کا چارہ رکھنے کے لیے لکڑی کا ایک بڑا احاطہ ہے، اس احاطے سے گزشتہ چند ہفتوں سے رات میں عجیب آوازیں آ رہی تھیں اور گھوڑے بھی کافی ڈرے ہوئے نظر آ رہے تھے۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ جب یہ معلوم کرنے کے لیے کہ اس احاطے میں کیا ہو رہا ہے، اس نے سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج چیک کی تو وہ دہشت زدہ ہو گئی کیوں کہ اس میں یہ عجیب سی پرچھائیں ٹہلتی دکھائی دی۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ وہ پرچھائیں دیکھ کر ڈر گئی تھی، یہ کسی انسان کا ہیولا نہیں ہو سکتا تھا کیوں کہ گھر کا دروازہ بند تھا، کسی کے اندر آنے کا امکان ہی نہیں تھا۔

    دوسری طرف سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ اکثر سی سی ٹی وی فوٹیج میں اس طرح کی پرچھائیں دکھائی دے جاتی ہے، یہ روشنی کے اینگل کے سبب ہوتا ہے اور اسے ٹرانسلیوسینٹ کہتے ہیں۔

  • کراچی، فیڈرل بی ایریا میں خاتون اسٹریٹ کرمنل کا گروہ متحرک، تاجر کو لوٹ کر فرار

    کراچی، فیڈرل بی ایریا میں خاتون اسٹریٹ کرمنل کا گروہ متحرک، تاجر کو لوٹ کر فرار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے فیڈرل بی ایریا میں ڈکیتی کا انوکھا واقعہ پیش آیا جس میں اسٹریٹ کرملنز کے ساتھ خواتین بھی شامل تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے فیڈرل بی ایریا میں ڈاکوؤں کے ساتھ مل کر وارداتیں کرنے والی خواتین کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی، فوٹیج میں خاتون ڈاکو کو ساتھیوں کے ساتھ تاجر کو لوٹتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 2 موٹر سائیکلوں پر سوار ملزمان شہری سے لوٹ مار کررہے ہیں، ملزمان کے گروہ کو واردات کے بعد فرار ہوتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق فیڈرل بی ایریا میں واردات گزشتہ رات رپورٹ ہوئی تھی، خواتین پر مشتمل 4 رکنی گروہ نے واردات کی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کا یہ گروہ خواتین کو اس لیے ساتھ بٹھاتا ہے تاکہ ان کو اسنیپ چیکنگ کے دوران روکا نہ جاسکے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل کی نمبر پلیٹ اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمان کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

    دوسری جانب ملیر سٹی سے منشیات فروش خاتون کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ایس ایس پی ملیر کے مطابق پولیس نے خفیہ اطلاع پر ٹارگٹڈ کارروائی کی ہے۔

    ایس ایس پی ملیر کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمہ کے قبضے سے ایک کلو سے زائد چرس برآمد ہوئی ہے، خاتون ملیر سٹی اور اطراف میں منشیات کی سپلائی کرتی تھی۔

    پولیس حکام کے مطابق گرفتار ملزمہ متعدد مقدمات میں گرفتار ہوکر پہلے بھی جیل کاٹ چکی ہے۔

  • پی ٹی آئی رہنما کے قتل کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

    پی ٹی آئی رہنما کے قتل کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

    ڈی جی خان: پی ٹی آئی رہنما راشد بخاری پر قاتلانہ حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی.

    تفصیلات کے مطابق ڈیرہ غازی خان میں پی ٹی آئی رہنما راشد بخاری کو   چار روز قبل نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے زخمی کردیا تھا،ان کے سر پر  گولی لگی تھی.

    [bs-quote quote=”راشد بخاری  چار روز تک وینٹی لیٹر پر زندگی اور موت کی کش مکش میں رہے” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    راشد بخاری پی ٹی آئی سٹی ڈی جی خان کے نائب صدر تھے، راشد بخاری  چار روز تک وینٹی لیٹر پر زندگی اور موت کی کش مکش میں رہے، زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ گذشتہ روز  انتقال کر گئے.

    اب حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر آئی ہے، جس میں‌ فائرنگ کرنے والے حملہ آور کو دیکھا جاسکتا ہے.

    پی ٹی آئی رہنما راشدبخاری کو گھر کے باہر قتل کیا گیا تھا، قاتل نے بھاگتے ہوئےانتہائی قریب سےپی ٹی آئی رہنماکوسرمیں گولی ماری تھی.

    واقعے کی شہر کے سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب سے شدید مذمت کی گئی، پولیس دعووں کے باوجود تاحال راشد بخاری کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کرسکی ہے.

  • علی رضا عابدی پر حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

    علی رضا عابدی پر حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سابق رہنما علی رضا عابدی پر حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی، فوٹیج میں حملہ آوروں کو واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سابق رہنما علی رضا عابدی پر حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی، فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 2 حملہ آور موٹر سائیکل پر آئے، حملہ آوروں نے علی رضا عابدی کی گاڑی رکتے ہی فائرنگ کردی۔

    دہشت گردوں نے بہت قریب سے علی رضا عابدی پر فائرنگ کی، فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک حملہ آور نے ہیلمٹ، دوسرے نے کیپ پہن رکھا تھا۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جیسے ہی علی رضا عابدی کی گاڑی گھر کے قریب رکتی ہے تو ڈرائیونگ سیٹ کے قریب جاکر ٹارگٹ کلر اندھا دھند فائرنگ شروع کردیتا ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کامل عارف کے مطابق ٹارگٹ کلر تربیت یافتہ لگ رہے ہیں انہوں نے ریکی کے بعد علی رضا عابدی کو نشانہ بنایا۔

    حملہ آوروں نے 10 سیکنڈ میں علی رضا عابدی کو ٹارگٹ کیا، سی ٹی ڈی حکام

    سی ٹی ڈی حکام کے مطابق حملہ آوروں نے 10 سیکنڈ میں علی رضا عابدی کو ٹارگٹ کیا، 2 حملہ آور موٹر سائیکل پر آئے تھے، حملہ آوروں نے گھر کے دروازے پر ڈرائیونگ سائیڈ سے فائرنگ کی۔

    سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل پر سوار حملہ آور علی رضا عابدی کی گاڑی کے پیچھے پیچھے آئے تھے۔

    خیال رہے کہ آج متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سابق رہنما علی رضا عابدی فائرنگ سے جاں بحق ہو گئے، انھیں تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا لیکن وہ جاں بر نہ ہو سکے۔

    وزیرِ اعظم عمران خان نے علی رضا عابدی پر قاتلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

  • مرحوم پروفیسر کو ہتھکڑی : آئی جی جیل کی رپورٹ مکمل، سی سی ٹی وی فوٹیج آگئی

    مرحوم پروفیسر کو ہتھکڑی : آئی جی جیل کی رپورٹ مکمل، سی سی ٹی وی فوٹیج آگئی

    لاہور : پروفیسر جاوید اقبال مرحوم کو ہتھکڑی لگانے کے معاملے پر تحقیقاتی رپورٹ آئی جی جیل خانہ جات نے مکمل کرلی، ان کو جیل سے اسپتال منتقل کیے جانے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سرگودھا یونیورسٹی کے پروفیسر میاں جاوید اقبال کی ہلاکت اور ہتھکڑیاں لگانے کا معاملہ آئی جی جیل خانہ جات کی ہدایت پر ڈی آئی جی جیل نے تحقیقات مکمل کرلیں۔

    آئی جی جیل خانہ جات رپورٹ وزیر اعلیٰ پنجاب کو ارسال کریں گے، اس حوالے سے انکوائری کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پروفیسر جاوید اقبال کو طبیعت ناساز ہونے پر پولیس کے حوالے کیا گیا تھا۔

    ان کو بغیر ہتھکڑی پولیس کے حوالے کیا گیا تھا، بعد میں کانسٹیبل عمران اور خلیل نے پروفیسر جاوید کو ایمرجنسی وارڈ میں داخلے سے پہلے ہتھکڑی لگائی۔

    پولیس کانسٹیبلز کا کہنا ہے کہ ایس او پی کے مطابق ہتھکڑی لگائی گئی تھی، احکامات دیئے گئے تھے کہ مجسٹریٹ کی اجازت کے بغیر ہتھکڑی نہ ہٹائی جائے۔

    ریسکیو کے مطابق پروفیسر جاوید کو بغیر ہتھکڑی جیل سے اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جیل حکام کا مؤقف ہے کہ پروفیسر جاوید کو ہتھکڑی لگانے کےالزامات بے بنیاد ہیں۔

    دوسری جانب سرگودھا یونیورسٹی لاہور کیمپس کیس کے ملزم میاں جاوید کی جیل سے اسپتال منتقلی کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی ہے۔

    فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جیل کے مرکزی دروازے سے ایمبولینس ایک داخل ہوئی، اس موقع پر ایک شخص میاں جاوید کی حرکت قلب بحال کرنے کی کوشش کررہا تھا جبکہ پروفیسر جاوید کو ایمبوبیگ سے مصنوعی سانس بھی دیا جارہا تھا۔

  • فیصل آباد: شادی سےانکارپرلڑکی کا قتل‘ سی سی ٹی وی فوٹیج سامنےآگئی

    فیصل آباد: شادی سےانکارپرلڑکی کا قتل‘ سی سی ٹی وی فوٹیج سامنےآگئی

    فیصل آباد : صوبہ پنجاب کے شہرفیصل آباد میں شادی سے انکار پر بس ہوسٹس کو فائرنگ کرکے قتل کرنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں سرگودھا روڈ کے بس اڈے پربس ہوسٹس مہوش کے قتل کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی۔

    ملزم عمردراز نے مہوش نامی لڑکی کو شادی سے انکارپرفائرنگ کرکے قتل کردیا تھا ۔ فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے ملزم نے مہوش کا ہاتھ پکڑکر لے جانے کی کوشش کی اورانکار پر گولی چلادی۔

    فوٹیج میں مہوش کوگولی لگنے پرسیڑھیوں پرگرتے دیکھا جاسکتا ہے، سکیورٹی گارڈزنے ملزم کوقابو کرکے پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزم عمر دراز نے ڈیوٹی سے گھر واپسی پرمہوش کو اغوا کرنے کی کوشش کی تھی، مزاحمت پراسے گولی مار کر قتل کردیا تھا۔

    بس اسٹینڈ کے ملازمین نے ملزم کو پکڑکرپولیس کے حوالے کردیا تھا، ملزم کے خلاف تھانہ سرگودھا روڈ میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ مقتولہ مہوش اپنے والد کی وفات کے بعد گھر والوں کی واحد کفیل تھی۔

    فیصل آباد میں شادی سے انکار پر بیوہ خاتون تیزاب گردی کا شکار

    خیال رہے کہ رواں سال 17 جنوری کو صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد کے علاقے ڈجکوٹ میں شادی سے انکار پر فیکٹری ورکر نے بیوہ پر تیزاب پھینک دیا تھا۔ واقعے میں 7 سالہ بچی سمیت 3 خواتین جھلس کر زخمی ہوگئیں تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انتظار قتل کیس: واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

    انتظار قتل کیس: واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

    کراچی : انتظار قتل کیس کی تفتیش میں انتہائی اہم پیش رفت ہوئی ہے، دو ہفتے گزرنے کے بعد انتظار احمد کی اے سی ایل سی اہلکاروں کے ہاتھوں قتل کی فوٹیج سامنے آگئی۔

     تفصیلات کے مطابق دو ہفتے تک چھپائی گئی سی سی ٹی وی فوٹیج کے مناظر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تیرہ جنوری دو ہزار اٹھارہ کی شام سات بج کر چوبیس منٹ پر خیابان اتحاد کراچی میں انتظار احمد اپنی گاڑی میں جارہا ہے۔

    اس دوران ایک سیاہ کار اس کا راستہ روکتی ہے، اے سی ایل سی اہلکار فواد اور اس کے ساتھی نے موٹر سائیکل پر پیچھا کیا۔

    فواد گاڑی رکتے ہی بائیک سے اتر گیا، اہلکاروں نے گاڑی کو ایسے گھیر رکھا تھا جیسے کسی ڈاکو سے مقابلہ ہورہاہو، اتنے میں ایک اور کار قریب آکر رکی۔

    کسی نے کچھ اشارہ کیا اور انتظار نے گاڑی سیدھے ہاتھ پر گھمادی، ادھر انتظار کی کار نے ٹرن لیا اور ادھر اے سی ایل سی اہلکار بلال اور دانیال نے آگے بڑھ کر پستول کے ٹریگر دبا دیئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاہ گاڑی میں طارق رحیم نامی اہلکار سوار تھا، بلال کی فائرنگ سے گولی ہیڈ ریسٹ پار کرتے ہوئے انتظار احمد کو جالگی۔

    اس موقع پر دانیال نے بھی چھ گولیاں چلائیں لیکن ان میں سے ایک بھی کار کو نہیں لگی، سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دو گاڑیوں اور دو موٹرسائیکلوں پر اے سی ایل سی اہلکار موجود تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

     

  • زینب قتل کیس، فوٹیج والے شخص سے مشابہہ مشتبہ شخص گرفتار

    زینب قتل کیس، فوٹیج والے شخص سے مشابہہ مشتبہ شخص گرفتار

    لاہور : زینب قتل کیس میں لاہور پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا ہے ، گرفتار شخص سی سی ٹی وی فوٹیج والے شخص سےمشابہت رکھتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق زینب قتل کیس میں کئی مشتبہ افراد حراست میں لئے گئے مگرپنجاب پولیس کے ہاتھ مجرم تک نہ پہنچ سکے، لاہور میں شمالی چھاؤنی سے ایک اور مشتبہ شخص کو گرفتارکرلیا گیا۔

    پولیس کے مطابق زیرحراست مشتبہ شخص جاری کردہ خاکےسےمشابہت رکھتاہے۔

    لاہورپولیس نے مشتبہ شخص کو قصور پولیس کے حوالے کردیا ہے، مشتبہ شخص کے خلاف تحقیقات جاری ہے، گرفتار مشتبہ شخص سےمتعلق جیوفینسنگ رپورٹ آگئی۔

    رپورٹ کےمطابق واقعےکے روز گرفتارشخص کی لوکیشن قصورمیں پائی گئی، مشتبہ شخص کا ڈی این اے،پولی گرافک ٹیسٹ آج کیا جائےگا۔

    دوسری جانب زینب قتل کےحوالے سےمزید سترافرادکےڈی این اے حاصل کر لئے گئے ہیں۔


    مزید پڑھیں :  زینب قتل کیس، 4جنوری کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر


    خیال رہے کہ ایک نہیں دو نہیں چار سی سی ٹی فوٹیج منظر عام پر آئی لیکن پولیس زینب کے قاتل کو ڈھونڈ نہ سکی، تمام شواہد کے باوجود قاتل آزادگھوم رہا ہے۔

    گذشتہ روز سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت پر چیف جسٹس نے کہا قاتل گرفتارنہ ہواتو ذمہ دارپولیس ہوگی، ملزم سیریل کلر ہےزیادہ وقت نہیں دےسکتے۔اصل ملزم چاہئے۔

    یاد رہے اس سے قبل بھی سی سی ٹی وی فوٹیج سے مشابہت رکھنے والا ایک شخص پکڑا گیا تھا، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کا ڈی این اے میچ نہیں ہوا تھا۔

    زینب قتل کیس میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے مزید 48 گھنٹے کی ڈیڈلائن دیدی ہے جبکہ قصور میں اب تک دو سو سے زائد مشتبہ افرادکا ڈی این اےٹیسٹ کرایاگیا اور شہریوں کی چیکنگ بھی جاری ہے۔


    مزید پڑھیں : زینب قتل کیس : مشابہت رکھنے والے شخص کا ڈی این اے میچ نہیں ہوا


    واضح رہے کہ قصور میں 7 سالہ زینب 5 جنوری کی شام ٹیوشن پڑھنے کے لیے گھر سے نکلی تھی اور پانچ دن بعد اس کی لاش کچرا کنڈی سے ملی تھی، بچی کی لاش ملنے پر قصور میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔

    سات سالہ زینب کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوئی تھی اور بتایا گیا تھا زینب کو زیادتی کے بعد گلا گھونٹ کر ہلاک کیا گیا جب کہ زینب کی نازک کلائیوں کو بھی تیز دھار آلے سے کاٹنے کی کوشش کی گئی اور بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی نمایاں تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • زینب قتل کیس، 4جنوری کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر

    زینب قتل کیس، 4جنوری کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر

    لاہور : زینب قتل کیس میں 4جنوری کی ایک اور ویڈیو سامنے آگئی، جس میں مقتولہ زینب کوملزم کیساتھ پراعتمادطریقے سے جاتادیکھا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس سی سی ٹی وی میں نظر آنے والا ملزم کو پکڑنے میں ناکام ہے، تحقیقاتی اداروں کو 4جنوری کی ایک اور  نئی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی مل گئی، جس میں زینب مشکوک شخص کی جانب جاتی نظر آرہی ہے اور ملزم زینب کو اس کے گھر سے دوسری گلی میں لے کرجارہا ہے۔

    ملزم کو 4جنوری شام7بجکر22منٹ پر زینب کو ساتھ لے جاتا دیکھا جاسکتا ہے۔

    https://youtu.be/yv3IU6RNuoo

    فوٹیج ایک اسکول کے کیمرے سے تحقیقاتی اداروں نے حاصل کی، جس کے مطابق مقتولہ زینب ملزم کیساتھ پر اعتماد طریقے جارہی ہے، ملزم مقتولہ زینب کو اغواکے بعد گلیوں میں لیکر گھومتا رہا۔

    فوٹیج سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ زینب اس شخص کوجانتی تھی۔سی سی ٹی وی فوٹیجز تصویروں میں نظر آتے شخص میں قدرے مماثلت ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کا تعلق قصور سے نہیں، نادرا ریکارڈ سے بھی ملزم کی شناخت نہیں ہوسکی۔


    مزید پڑھیں : زینب قتل کیس : مشابہت رکھنے والے شخص کا ڈی این اے میچ نہیں ہوا


    دوسری جانب زینب قتل کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ، سی سی ٹی وی فوٹیج سے مشابہت رکھنے والا شخص پکڑا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کا ڈی این اے میچ نہیں ہوا، ملزم کا پولی گرافک ٹیسٹ کرایا جائے گا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل منظر عام پر آنے والی فوٹیج میں ملزم کا قد تقریباً5فٹ 10انچ ہے، شلوار قمض میں ملبوس شخص مشکوک انداز میں گلی کاچکرلگارہا ہے، ملزم 4 جنوری شام پانچ بج کر چھبیس منٹ پر گلی کے باہر گھوم رہا ہے جبکہ زینب اسی روز لاپتہ ہوئی تھی۔

    تحقیقاتی ادارے نے قصور واقعہ سے متعلق شواہد اکٹھے کر رہے ہیں اور نئی سی سی ٹی وی کی بنیاد پر بھی انہوں نے تفتیش کا دائرہ کار بڑھا دیا ہے۔

    زینب قتل کیس میں چھ روز بعد بھی ملزم کاسراغ نہ لگایا جا سکا، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے مزید 48 گھنٹے کی ڈیڈلائن دیدی ہے جبکہ قصور میں اب تک دو سو سے زائد مشتبہ افرادکا ڈی این اےٹیسٹ کرایاگیا اور شہریوں کی چیکنگ بھی جاری ہے۔

    احتجاج کے دوران گرفتار اڑتیس مظاہرین کو رہا کردیا گیا ہے۔

    واضح  رہے کہ قصور میں 7 سالہ زینب 5 جنوری کی شام ٹیوشن پڑھنے کے لیے گھر سے نکلی تھی اور پانچ دن بعد اس کی لاش کچرا کنڈی سے ملی تھی، بچی کی لاش ملنے پر قصور میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔

    سات سالہ زینب کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوئی تھی اور بتایا گیا تھا زینب کو زیادتی کے بعد گلا گھونٹ کر ہلاک کیا گیا جب کہ زینب کی نازک کلائیوں کو بھی تیز دھار آلے سے کاٹنے کی کوشش کی گئی اور بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی نمایاں تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • زینب کے قاتل تاحال آزاد،  ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر

    زینب کے قاتل تاحال آزاد، ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر

    قصور: زینب کا قاتل تاحال آزاد ہے ، کیس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، متعدد سی سی ٹی وی فوٹیج اور شواہد ملنے کے باوجود پولیس اب تک قاتل کا سراغ لگانےمیں ناکام ہے۔ البتہ ایک اورسی سی ٹی وی فوٹیج پولیس کومل گئی۔

    تفصیلات کے مطابق زینب قتل کیس میں‌ ایک اورسی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پرآگئی، فوٹیج میں مقتولہ زینب کو اسی شخص کی طرف جاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، شلوار قمیض اور کوٹ پہنا شخص زینب کو اپنی طرف آنے کا اشارہ کرتا ہے اور زینب اپنے قاتل کی جانب دورتی ہوئی چلی جاتی ہے۔

    فوٹیج سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ زینب اس شخص کو جانتی تھی۔

    https://youtu.be/g7Wa25ohWv0

    اس سے قبل ایک شخص کی زینب کے گھر کے باہر گلی میں مشکوک انداز میں چکر لگاتے ہوئے فوٹیج سامنے آچکی ہے اور زینب اسی روز لاپتہ ہوئی تھی جبکہ فوٹیج میں نظر آنے والا مشکوک شخص مبینہ ملزم سے مشابہت رکھتاہے۔

    یاد رہے کہ واقعے میں مبینہ ملزم کی ایک اور ملتی جلتی فوٹیج سامنے آئی تھی، جس میں ملزم زینب کا ہاتھ پکڑ کر اسے ساتھ لے جارہا تھا۔


    مزید پڑھیں : زینب قتل کیس، مبینہ قاتل کی ایک اور اہم سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی


    دوسری جانب پنجاب کی پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق تحقیقات میں ایک ہزارسےزائد افراد سے تفتیش کی گئی،ایک سو سے زائد افراد کےڈی این اے نمونےحاصل کرکے ٹیسٹ کے لئے بھجوائے جارہے ہیں۔

    زینب قتل کیس کی تحقیقات  جاری ہے ، تفتیشی ٹیموں نے ڈیٹاجمع کرناشروع کردیا، زیادتی کے6واقعات 3کلومیٹرکی حدودمیں پیش آئے، تفتیشی ٹیموں نے3کلومیٹرکی حدودمیں تمام گھروں کا ڈیٹاجمع کرلیا۔

    زرائع کا کہنا ہے کہ کسی فیملی پرشک ہوا توان کا ڈی این اے بھی کرایا جائے گا جبکہ مکینوں کو فوٹیج اور ملزم کا خاکہ دکھا کرمعلومات لی جارہی ہیں۔

    خیال رہے کہ قصور میں 6 میں سے5 بچیاں زیادتی کے بعد قتل کی جاچکی ہیں، جن میں عائشہ آصف، ایمان فاطمہ، نور فاطمہ، لائبہ، کائنات ، زینب فاطمہ نشانہ بنیں ، 5بچیوں کی لاشیں 200میٹرکی حدود سے ملیں۔

    واضح  رہے کہ قصور میں 7 سالہ زینب 5 جنوری کی شام ٹیوشن پڑھنے کے لیے گھر سے نکلی تھی اور پانچ دن بعد اس کی لاش کچرا کنڈی سے ملی تھی، بچی کی لاش ملنے پر قصور میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔

    سات سالہ زینب کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوئی تھی اور بتایا گیا تھا زینب کو زیادتی کے بعد گلا گھونٹ کر ہلاک کیا گیا جب کہ زینب کی نازک کلائیوں کو بھی تیز دھار آلے سے کاٹنے کی کوشش کی گئی اور بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی نمایاں تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔