Tag: سی سی ٹی وی کیمرے

  • اندرون اور بیرون ملک جانے والے مسافروں کے لئے اہم خبر آگئی

    اندرون اور بیرون ملک جانے والے مسافروں کے لئے اہم خبر آگئی

    کراچی : اندرون اور بیرون ملک جانے والے مسافروں کے لئے اہم خبر آگئی ، بڑا فیصلہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر کے بین الاقوامی ایرپورٹس پر مسافروں کی کڑی نگرانی کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    ڈی جی ایف آئی اے نے ملک تمام انٹرنیشنل ایئرپورٹس کے آرئیول اور ڈیپارچر کائونٹرز پر سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا حکم دے دیا۔

    ایف آئی اے کی جانب سے کہا گیا کہ سی سی ٹی وی کیمرے لگانے سے مسافروں کی سخت نگرانی ہوگی۔

    اس حوالے سے ڈی جی ایف آئی اے کی ہدایت پر ہیڈکوارٹرز سے تمام امیگریشن سربراہان کو مراسلہ موصول ہوگیا ہے، ایئر پورٹس پر سی سی ٹی وی کی نگرانی ایف آئی اے ہیڈکوارٹرز میں بھی ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کا یہ اقدام اندرون وبیرون ملک آنے جانے والے مسافروں کی سخت نگرانی کے لیے کیا گیا ہے۔

    انسانی اسمگلنگ اور گداگری روکنے کے لیے سخت نگرانی کے تحت بین الاقوامی ایرپورٹس پر سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ایف آئی اے کااقدام سیکیورٹی نظام کو جدید بنانے کی کوشش ہے۔

  • ’راہ چلتے شخص سے کبوتر کی زور دار ٹکر کی ویڈیو‘

    ’راہ چلتے شخص سے کبوتر کی زور دار ٹکر کی ویڈیو‘

    سی سی ٹی وی کیمرے میں ایک حیران کُن ویڈیو قید ہوئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک راہ چلتے شخص کو کبوتر نے زور دار ٹکر ماردی، مذکورہ شخص کبوتر سے ٹکرانے کے بعد ہکا بکا رہ گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی ٹی وی کے صحافی کبوتر کی انسان سے ٹکرانے کی ویڈیو دیکھ اپنی ہنسی پر قابو نہ رکھ سکے۔

    برطانوی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ناٹنگھم سے تعلق رکھنے والا شخص مائیکل اسپیئرز اسٹور کی طرف جا رہا تھا، اس دوران کبوتر سے ٹکرا گیا۔

    جب یہ سی سی ٹی وی ویڈیو برطانوی ٹی وی شو پر دکھائی گئی تو دونوں صحافی اپنی ہنسی پر قابو نہ رکھ سکے اور ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہوگئے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون اتنا زیادہ ہنسی کے ان کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے، جس کے باعث ان کا میک بھی خراب ہوگیا۔

    خاتون صحافی کا ہنستے ہوئے کہنا تھا کہ مجھے پسینہ آرہا ہے، دوبارہ میک اپ کرانا ہوگا، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اتنی زور سے ٹکرانے کے باوجود کبوتر کو چوٹ نہیں لگی جو بالکل ٹھیک ٹھاک تھا۔

  • مضافاتی علاقوں میں سی سی ٹی وی کیمروں کا جال

    مضافاتی علاقوں میں سی سی ٹی وی کیمروں کا جال

    کراچی: ضلع ملیر میں جرائم کی روک تھام کے لیے پولیس نے اہم اقدام کرتے ہوئے 50 کیمروں پر مشتمل کمانڈ اینڈ کنٹرول روم قائم کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع ملیر میں جرائم کی روک تھام کے لیے پولیس نے اہم اقدام کرتے ہوئے مضافاتی علاقوں میں سی سی ٹی وی کیمروں کا جال بچھانا شروع کردیا۔

    اسٹیل ٹاؤن میں 50 کیمروں پر مشتمل کمانڈ اینڈ کنٹرول روم قائم کردیا گیا ہے۔ ایس ایس پی عرفان بہادر نے کنٹرول روم کا افتتاح کیا۔ کنٹرول روم کے ذریعے مارکیٹوں، شاہراہوں اور نیشنل ہائی وے کی کڑی نگرانی کی جائے گی۔

    ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر کا کہنا ہے کہ ضلع ملیر میں اب تک 4 ہزار سے زائد کیمرے لگائے گئے ہیں، شہریوں کے تعاون سے کیمروں میں مزید اضافہ کیاجائے گا۔

    پولیس موبائلوں میں بھی جدید کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔

  • گاڑیوں کی رجسٹریشن بک کی بجائے ایم وی آر اسمارٹ کارڈ جاری کرنے کی منظوری

    گاڑیوں کی رجسٹریشن بک کی بجائے ایم وی آر اسمارٹ کارڈ جاری کرنے کی منظوری

    کراچی: سندھ کابینہ نے صوبے میں گاڑیوں کی رجسٹریشن بکس کی بہ جائے ایم وی آر اسمارٹ کارڈ جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں موٹر وہیکل رجسٹریشن بکس کی جگہ خصوصی سیکورٹی فیچرز کے حامل اسمارٹ MVR کارڈز متعارف کرانے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں سندھ موٹر وہیکل رولز 1969 میں ترمیم پر بحث کی گئی، بعد ازاں کابینہ نے اس اہم منصوبے کی منظوری دے دی۔

    مذکورہ اہم ترمیم کا مقصد گاڑیوں کے لیے رجسٹریشن بُک جاری کرنے کی بہ جائے ایم وی آر اسمارٹ کارڈ جاری کیا جانا ہے جس میں خصوصی سیکورٹی فیچرز ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  گاڑیوں کی رجسٹریشن پر 10 ہزار روپے ٹوکن ٹیکس کی تجویز منظور

    اسمارٹ کارڈ کی فیس 750 روپے ہوگی جب کہ کارڈ گم ہونے کی صورت میں ڈپلیکیٹ کارڈ کی فیس 800 روپے ہوگی، واضح رہے کہ گاڑیوں کی رجسٹریشن بُک کی فیس 1000 روپے تھی۔

    کابینہ اجلاس میں شہر کے 253 مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کی بھی منظوری دی گئی، اس سلسلے میں عبادت گاہوں کو خصوصی طور پر مدِ نظر رکھا گیا، اور کہا گیا کہ مندر، چرچ، گوردواروں پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں گے۔

    اس سلسلے میں اجلاس میں این آر ٹی سی کو کنٹریکٹ دینے کے لیے سیپرا رولز میں رعایت کی بھی منظوری دی گئی۔

    کابینہ میں گرین لائن کو سرجانی ٹاؤن اور نمایش کے بی آرٹی ایس پروجیکٹ کے لیے مختص کرنے کی منظوری بھی دی گئی، جس کے لیے اب محکمہ بلدیات کے قانون میں ترمیم کی جائے گی۔

  • امتحانی مراکزمیں سی سی ٹی وی کیمرے نصب

    امتحانی مراکزمیں سی سی ٹی وی کیمرے نصب

    ایبٹ آباد : تعلیمی بورڈ نے اہم کارنامہ انجام دے دیا، نقل کی روک تھام کیلئےامتحانی مراکز پرآن لائن کیمرے نصب کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اب تقل کرنا مشکل ہی نہیں ناممکن بھی بنایا جا رہا ہے، دوران امتحان طلباو طالبات پر صرف اساتذہ ہی نہیں کیمرے بھی نظر رکھیں گے اور ان کی آواز بھی سن سکیں گے۔

    ایبٹ آباد کے انٹرمیڈیٹ بورڈ نے امتحانی مراکز میں نقل کی روک تھام کیلیے سی سی ٹی وی کیمرے لگادیئے۔ جس کی آن لائن مانیٹرنگ کی جائے گی ۔ مذکورہ کیمرے صرف طلباء طالبات پر ہی نہیں بلکہ بوٹی مافیا پر بھی نظر رکھیں گے۔

    ایبٹ آباد کے ایک سو بیالیس سے زائد امتحانی مراکزمیں کیمروں کے ساتھ جدید مائیک سسٹم بھی نصب کیا گیاہے۔ جس سے طلباء طالبات اور اساتذہ کو ہدایات جاری کی جائیں گی۔

    انٹر بورڈ کی جانب سے نقل کی روک تھام کیلئے کئے جانے والے اقدامات نے ذہین اور محنت کرنے والے طلبا نے بھرپور خوشی اور مسرت کا اظہار کیا ہے۔

    اس انقلابی اقدام کے بعد ایبٹ آباد بورڈ جدید سسٹم لگانے والا ملک کا پہلا بورڈ بن گیا ہے ۔ طلباء کاکہنا ہے کہ نقل کی روک تھام کیلئے دیگرتعلیمی بورڈز بھی ایسے اقدامات کریں جس سے ذہین طلبا کا مستقبل محفوظ بنایا جاسکے۔

  • کراچی: سی سی ٹی وی کیمرے فنی خرابی کے باعث بند، مانٹیرنگ نظام مفلوج

    کراچی: سی سی ٹی وی کیمرے فنی خرابی کے باعث بند، مانٹیرنگ نظام مفلوج

    کراچی : سی سی ٹی وی کیمرے فنی خرابی کے باعث بند ہونے سے شہر کا مانٹیرنگ نظام مفلوج ہوگیا۔

    کراچی پولیس کی کوتاہی نے شہر میں خطرے کی گھنٹی بجا دی، شہر کے مختلف علاقوں میں نصب سی سی ٹی وی کیمرے اچانک بند ہوگئے، جس کے بعد شہر کی صورتحال کی براہ راست مانٹیرنگ رک گئی۔

    ان سی سی ٹی وی کیمروں سے شہر بھر میں امن وامان کی صورتحال اور ٹریفک نظام کی براہ راست مانٹیرنگ کی جاتی تھی۔

    اہم شاہراہوں سمیت مختلف مقامات پر نصب ان کیمروں کی تعداد نوسو سے زائد ہے، سی سی ٹی وی کیمروں کی فنی خرابی کو تاحال دور نہیں کیا جاسکا ہے۔

    پولیس انتظامیہ کی اس غفلت سے شہر کسی بھی تخریب کاری کا نشانہ بن سکتا ہے، کیا پولیس انتظامیہ ایسے کسی واقعے کی ذمے داری قبول کرے گی؟ شہر میں ہونے والے جرائم کو کیسے مانیٹر کیا جائے گا؟ ایسے کئی سوالات نے کراچی کے عوام کو عدم تحفظ میں مبتلا کردیا ہے۔