Tag: سی ٹی ڈی دفتر

  • ایک لاکھ روپے کے لیے سی ٹی ڈی کی کالی بھیڑوں نے محکمہ کی عزت داؤ پر لگا دی

    ایک لاکھ روپے کے لیے سی ٹی ڈی کی کالی بھیڑوں نے محکمہ کی عزت داؤ پر لگا دی

    کراچی : ایک لاکھ روپے کے لیے سی ٹی ڈی کی کالی بھیڑوں نے محکمہ کی عزت داؤ پر لگا دی، سی ٹی ڈی کے دفتر سے شہری کی بازیابی کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سی ٹی ڈی سول لائنز پر سندھ رینجرز چھاپے کے معاملے پر پیش رفت سامنے آئی، ایک لاکھ روپے کے لیے سی ٹی ڈی کی کالی بھیڑوں نے محکمہ کی عزت داؤ پر لگا دی۔

    سی ٹی ڈی کے دفتر پر رینجرز کے چھاپے اور شہری کی بازیابی کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مغوی کے ماموں رینجرز لانس نائیک وحید کی مدعیت میں مقدمہ اغواء برائے تاوان کی دفعہ 365Aکے تحت درج کیا گیا۔

    مقدمے میں کہا گیا ہے کہ انیس مئی کو بھانجا محمد علیان عراق سے کراچی پہنچا اور 2بجے پنجاب جانے کیلئے سہراب گوٹھ اڈے پر جارہا تھا کہ شاہراہ فیصل پر وائرلیس گیٹ پر سرکاری موبائل نے روکا ، ایک ڈبل کیبن میں سادہ لباس مسلح افراد بھی موجود تھے۔

    مدعی مقدمے نے بتایا کہ پولیس موبائل اور ڈبل کیبن گاڑی بھانجے کو لے گئی، بھانجے سے رابطہ نہ ہونے پر تلاش شروع کی پھر دوروز بعد میرے موبائل پر بھانجے کے موبائل سے نامعلوم شخص نے فون کیا ، کال کرنے والے نے تعلق سی ٹی ڈی سے بتایا اور پندرہ لاکھ روپے تاوان مانگا۔

    مقدمے کے مطابق کال کرنے والے نے کہا کہ اگر تم اسے حاصل کرنا چاہتے ہو تو 15لاکھ تاوان ادا کرو، جس پر میں نے کہا غریب ہوں اتنی رقم نہیں دے سکتا تو ایک لاکھ میں معاملات طے ہوئے۔

    مدعی مقدمے کا کہنا تھا کہ جس کے بعد اپنے محکمےکے افسران کو آگاہ کیا اور رقم لیکر شام چاربجے سی ٹی ڈی سول لائنز کے قریب پہنچ گیا، مجھ سے ایک لاکھ روپے لیکر میرے بھانجے کو سامان سمیت میرے حوالے کردیا گیا۔

    اسی دوران میرے ساتھ رینجرز پارٹی سی ٹی ڈی دفترکے اندر داخل ہوگئی، پولیس اہلکاروں میں سب انسپکٹر طاہر تنویر، اے ایس آئی شاہد حسین، پولیس کانسٹیبل عمر خان اور پرائیوٹ شخص اسامہ تھے۔

    رقم لینے کے دوران پرائیوٹ شخص اسامہ موقع سے بھاگ گیا، بھانجے کو اغواء کرنے والے عناصر کیخلاف قانونی کاروائی کی جائے۔

  • کراچی میں سی ٹی ڈی دفتر سے شہری کی بازیابی، ایس پی آپریشن ون سی ٹی ڈی اور ڈی ایس پی  معطل

    کراچی میں سی ٹی ڈی دفتر سے شہری کی بازیابی، ایس پی آپریشن ون سی ٹی ڈی اور ڈی ایس پی معطل

    کراچی : سی ٹی ڈی کے دفتر سے شہری کی بازیابی کے معاملے ایس پی آپریشن ون سی ٹی ڈی عمران شوکت اور ڈی ایس پی سہیل اختر سلہری کو معطل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں رینجرز کے سی ٹی ڈی کے دفتر پر مغوی کی بازیابی کے لیے چھاپے کے بعد آئی جی سندھ نے نوٹس لے لیا۔

    آئی جی سندھ نے ایس پی آپریشن ون سی ٹی ڈی عمران شوکت کوعہدے سے ہٹا دیا اور سینٹرل پولیس آفس رپورٹ کرنے کا حکم دیا۔

    شہری کی بازیابی کے معاملے پر ڈی ایس پی سہیل اختر سلہری کو معطل کردیا گیا اور واقعے سے متعلق تحقیقات کے احکامات جاری ہے۔

    سی ٹی ڈی ٹیم نے اتوار کوعلیان نامی شہری کومبینہ اغوا کرکے تاوان طلب کیا تھا، رینجرز اسپیشل ٹیم سادل لباس میں پہنچی تو معاملہ کھلا، تاوان وصول کرنےوالےسی ٹی ڈی سول لائنز اہلکار تھے۔

    رینجرز ٹیم نے چھاپہ مارا تو سی ٹی ڈی اعلیٰ افسران بھی پہنچے، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی آصف اعجاز شیخ نے ایس ایچ او امداد خواجہ سمیت چار اہلکار معطل کردیئے اور واقعے سے متعلق اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا عمل بھی شروع کردیا گیا۔

    آصف اعجازشیخ نے بتایا تھا کہ معطل اہلکاروں میں سب انسپکٹر، اےایس آئی اور کانسٹیبل شامل ہیں، ملزمان پر کالعدم تنظیم سے روابط کا شبہ ہے، سی ٹی ڈی نے متاثرین کے اہلخانہ سے پہلے 5 لاکھ مانگے پھر 1 لاکھ طے ہوئے۔
    .