Tag: سی ٹی ڈی

  • انیس ایڈووکیٹ کا موبائل فون، شناختی کارڈ ضبط، شہر سے باہر جانے پر پابندی عائد

    انیس ایڈووکیٹ کا موبائل فون، شناختی کارڈ ضبط، شہر سے باہر جانے پر پابندی عائد

    کراچی: سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار ’را‘ کے مبینہ دہشت گردوں سے تفتیش کے بعد ڈی آئی جی کی سربراہی میں 3 رکنی کمیٹی نے انیس ایڈووکیٹ سے پوچھ گچھ کی، تفتیش کے دوران انیس ایڈووکیٹ کا موبائل فون بھی ضبط کر لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سی ٹی ڈی حکام نے کہا ہے کہ پی ایس پی رہنما انیس ایڈووکیٹ کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ تحویل میں لے لیا گیا، ان کا شناختی کارڈ بلاک کرنے کے لیے کارروائی بھی شروع کر دی گئی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ انیس ایڈووکیٹ کو پوچھ گچھ کے بعد باضابطہ طور پر شامل تفتیش کر لیا گیا ہے، ان کے شہر سے باہر جانے پر پابندی عائد کر دی گئی، موبائل فون فرانزک کے لیے بھیجا جائے گا۔

    یاد رہے کہ گرفتار دہشت گردوں کے بیان پر سی ٹی ڈی نے فاروق ستار اور انیس ایڈووکیٹ کو تفتیش کے لیے طلب کیا تھا جس پر انیس ایڈووکیٹ ایک مرتبہ پھر سی ٹی ڈی سول لائنز میں حاضر ہوئے، اس سے قبل بھی انھیں بیان کے لیے طلب کیا گیا تھا۔

    حکام کے مطابق گرفتار دہشت گرد نے ابتدائی تفتیش میں اہم انکشافات کیے تھے، دہشت گرد کے مطابق وہ انیس ایڈووکیٹ سے بیرون ملک ملاقات کر چکا ہے، جس پر سی ٹی ڈی افسران نے انیس ایڈووکیٹ کا بیان دوبارہ لینے کے لیے طلب کیا۔

    واضح رہے کہ کاؤنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ نے گزشتہ روز سولجر بازار میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے بھارتی خفیہ ایجنسی را کا تربیت یافتہ ٹارگٹ کلر شمشاد خان کو گرفتار کیا تھا، انچارج سی ٹی ڈی چوہدری صفدر کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزم ایم کیو ایم گلبہار ناظم آباد کا سابقہ سیکٹر انچارج ہے، اور وہ ٹارگٹ کلنگ کی 10 سے زائد وارداتوں میں ملوث ہے۔

    چوہدری صفدر کے مطابق ملزم 1992 میں کراچی آپریشن شروع ہوتے ہی بھارت فرار ہوگیا تھا، مفروری کے دوران ایم کیوایم قیادت نے را سے رابطہ کرایا، ممبئی میں را افسران نے شمشاد خان کو عسکری تربیت دی، اور کراچی میں دہشت گردی کے لیے تیار کیا، ملزم کو کراچی پہنچ کر پولیس اور خفیہ ایجنسی کے اہل کار اور مخالفین کو قتل کا ٹاسک دیا گیا۔

    انچارج سی ٹی ڈی نے بتایا کہ بھارتی ایجنسی را نے ملزم کو کراچی میں افراتفری پھیلانے کی ہدایت کی تھی، شمشاد خان نے کراچی واپس آ کر ٹارگٹ کلنگ کی، 1994 میں حقیقی کارکنان آصف کیپسن اور فہیم فہمی کو قتل کیا، 1995 میں حقیقی کارکنان انصار، کامران، رفیق پپو کو ٹارگٹ کیا، 2013 میں ایم کیو ایم کارکن حامد کو قتل کرایا، 2014 میں ایم کیو ایم کارکنان تراش اور حیدر حسین کو قتل کرایا، 2014 میں سرفراز باڈی بلڈر کو ٹارگٹ کیا۔

    سی ٹی ڈی کے مطابق ملزم شمشاد خان سزا یافتہ اور 2 مرتبہ جیل بھی جا چکا ہے۔

  • کراچی : سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی،   بھارتی خفیہ ایجنسی را کا تربیت یافتہ ٹارگٹ کلر گرفتار

    کراچی : سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، بھارتی خفیہ ایجنسی را کا تربیت یافتہ ٹارگٹ کلر گرفتار

    کراچی: کاؤنٹرٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے تربیت یافتہ ٹارگٹ کلر کو گرفتار کرلیا،گرفتار ملزم ایم کیو ایم گلبہار ناظم آباد کاسابقہ سیکٹرانچارج ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کاؤنٹرٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ نے سولجر بازارمیں بڑی کارروائی کی ، کارروائی کے دوران بھارتی خفیہ ایجنسی را کے تربیت یافتہ ٹارگٹ کلرشمشادخان کو گرفتار کرلیا۔

    انچارج سی ٹی ڈی چوہدری صفدر نے بتایا کہ گرفتار ملزم ایم کیو ایم گلبہار ناظم آباد کاسابقہ سیکٹرانچارج ہے، گرفتارملزم ٹارگٹ کلنگ کی 10سے زائد وارداتوں میں ملوث ہے۔

    چوہدری صفدر کا کہنا تھا کہ ملزم 1992 میں کراچی آپریشن شروع ہوتےہی بھارت فرارہوگیاتھا اور مفروری کےدوران ایم کیوایم قیادت نے را سے رابطہ کرایا، بمبئی میں را افسران نے شمشاد خان کو عسکری تربیت دی۔

    انچارج سی ٹی ڈی نے کہا کہ بھارتی ایجنسی را نےملزم کوکراچی میں دہشتگردی کیلئےتیارکیا، ملزم کوکراچی پہنچ کرپولیس ، خفیہ ایجنسی کے اہلکار اور مخالفین کو قتل کا ٹاسک دیا گیا اور کراچی میں افراتفری پھیلانے کی ہدایت دی۔

    چوہدری صفدر نے بتایا کہ شمشاد خان نے کراچی واپس آ کر ٹارگٹ کلنگ کی، 1994 میں حقیقی کارکنان آصف کیپسن اورفہیم فہمی کوقتل کیا،  1995 میں  حقیقی کارکنان انصار، کامران ،رفیق پپوکو ٹارگٹ کیا اور 2013میں ایم کیو ایم کارکن حامد کو قتل کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملزم نے 2014میں ایم کیو ایم کارکنان تراش اور حیدر حسین اور ایم کیوایم یونائیٹڈ 4 ناظم آباد فراز کو قتل کرایا اور سرفراز باڈی بلڈرکو ٹارگٹ کیا ، ملزم سزا یافتہ اور دو مرتبہ جیل بھی جا چکا ہے۔

  • کراچی میں  سی ٹی ڈی کی کارروائی ، لیاری گینگ وار سے تعلق رکھنے والے 3ملزمان  گرفتار

    کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی ، لیاری گینگ وار سے تعلق رکھنے والے 3ملزمان گرفتار

    کراچی : سی ٹی ڈی نے لیاری میراں ناکہ میں کارروائی کرتے ہوئے لیاری گینگ وارسےتعلق رکھنے والے 3ملزمان کو گرفتار کرکے بھاری اسلحہ، دستی بم اور مسروقہ موٹرسائیکل برآمد کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سی ٹی ڈی نے لیاری میراں ناکہ میں کارروائی کی ، کارروائی کے دوران لیاری گینگ وارسے تعلق رکھنے والے 3ملزمان کو گرفتار کرلیا اور بھاری اسلحہ، دستی بم ، مسروقہ موٹرسائیکل بھی برآمد کیں۔

    سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان میں اسلم عرف راشد،تنویرعرف پٹی ،ماجدعرف سیاد شامل ہیں ، ملزمان نے بھتہ خوری ،دیگر سنگین جرائم کی وارداتوں کاانکشاف کیا ہے۔

    حکام نے بتایا کہ گرفتارملزم تنویر2005 میں قتل کے مقدمے میں گرفتار ہوا جبکہ ملزم نے 3 سال جیل میں گزارنے کے بعد واپس آکر گینگ وار میں شمولیت اختیار کی اور اپنے ساتھیوں کے ہمراہ بیرون ملک روپوش ہوا۔

    یاد رہے کراچی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے مختلف جرائم میں ملوث پانچ انتہائی مطلوب ملزمان کو گرفتار کیا تھا ، ملزمان موبائل اسنیچنگ کی دو سو سے زائد وارداتوں میں بھی ملوث ہیں،گرفتار ملزمان سے اسلحہ، منشیات برآمد کی گئیں ہیں۔

  • کوئٹہ میں تخریب کاری کا منصوبہ ناکام، 4 دہشت گرد ہلاک

    کوئٹہ میں تخریب کاری کا منصوبہ ناکام، 4 دہشت گرد ہلاک

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں تخریب کاری کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا، محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے بروقت کارروائی کی جس کے دوران 4 دہشت گرد ہلاک جبکہ 2 فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے اغبرگ میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے کارروائی کی، کارروائی کے دوران سی ٹی ڈی اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

    ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر مزید نفری طلب کی تھی۔ بھرپور فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

    ترجمان کے مطابق 2 دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ دہشت گردوں کے زیر استعمال کمپاؤنڈ سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا، چاروں دہشت گرد فورسز پر حملوں میں ملوث تھے اور مزید تخریب کار کارروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

  • سی ٹی ڈی کا سوشل میڈیا پر ہنگامہ آرائی کی تعریفیں کرنیوالوں کیخلاف  کارروائی کا فیصلہ

    سی ٹی ڈی کا سوشل میڈیا پر ہنگامہ آرائی کی تعریفیں کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

    اسلام آباد : سی ٹی ڈی نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ آرائی کی تعریفیں کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے اشتعال،نفرت پھیلانے والوں کیخلاف ایکشن ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک پاکستان کےسوشل میڈیااکاؤنٹس کےذریعے اشتعال پھیلانے کے واقعات کے حوالے سے سی ٹی ڈی نے ایف آئی اےسائبرکرائم کے ساتھ حکمت عملی بنالی ہے۔

    سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے اشتعال،نفرت پھیلانے والوں کیخلاف ایکشن ہوگا، قانون نافذ کرنیوالے اداروں کیخلاف شرانگیز ی پھیلانے پر بھی کارروائی ہوگی۔

    حکام نے بتایا ٹی ایل پی کے سوشل میڈیااکاؤنٹس کی فہرست مرتب کرلی گئی اور ایف آئی اےسائبرکرائم میں باقاعدہ شکایت درج کرلی گئی ہے۔

    سی ٹی ڈی نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ آرائی کی تعریفیں کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے ، ،ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمرشاہد نے کہا ہے کہ کالعدم جماعت سے منسوب سوشل میڈیا کی نشاندہی کرلی گئی ہے ، ہنگامہ آرائی کیلئے بھڑکانے والوں نے ایف آئی اے سائبرکرائم سے رجوع کرلیا ہے۔

  • افغانستان سے ویزے پر آئے بھتہ خور دہشت گرد گرفتار

    افغانستان سے ویزے پر آئے بھتہ خور دہشت گرد گرفتار

    پشاور: محکمہ انسداد دہشت گردی نے افغانستان سے ویزے پر آئے بھتہ خور دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا، ملزمان پشاور میں بھتے وصول کر رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ انسداد دہشت گردی حکام کا کہنا ہے کہ پشاور سے کالعدم تنظیم کے 2 غیر ملکی بھتہ خور دہشت گرد گرفتار کرلیے گئے۔

    سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں پر مقدمہ درج کرلیا گیا، دہشت گرد افغانستان سے بھتہ وصولی کے لیے 60 دن کے ویزے پر آئے تھے۔ دہشت گردوں سے موبائل، سمز اور زائد المیعاد پاسپورٹس برآمد ہوئے۔

    سی ٹی ڈی کے مطابق ملزمان نے پشاور کے مختلف شہریوں سے بھتہ طلب کیا تھا، بھتہ نہ دینے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی تھیں۔

    دوسری جانب آج صبح سیکیورٹی فورسز کی جنوبی وزیرستان میں کارروائی کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا سرگرم دہشت گرد مارا گیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے جنوبی وزیرستان کے علاقے لدھا میں آپریشن کیا تھا، کارروائی کے دوران دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں دہشت گرد پیر عرف اسد مارا گیا۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پیر عرف اسد سنہ 2006 سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا سرگرم رکن تھا، پیر عرف اسد نے بیت اللہ محسود گروپ میں رہ کر دہشت گردی کارروائیاں انجام دی تھیں۔

  • طارق روڈ پر بم نصب کرنے والا ملزم کون تھا؟ سنسنی خیز انکشافات

    طارق روڈ پر بم نصب کرنے والا ملزم کون تھا؟ سنسنی خیز انکشافات

    کراچی: گزشتہ روز کراچی کے علاقے طارق روڈ پر بم نصب کرنے والا ملزم سندھو دیش ریولوشنری آرمی کا کارکن نکلا، محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی تفتیش میں ملزم نے سنسنی خیز انکشافات کیے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ڈی آئی جی عمر شاہد اور ایس ایس پی عارف عزیز نے پریس کانفرنس کی۔

    ڈی آئی جی عمر شاہد نے بتایا کہ گزشتہ روز طارق روڈ سے گرفتار دہشت گرد ممتاز سومرو ایس آر اے (سندھو دیش ریولوشنری آرمی) کا رکن اور کمانڈر نکلا، سی ٹی ڈی نے ملزم کو غیر ملکی ریستوران کے باہر سے گرفتار کیا۔

    عمر شاہد کے مطابق ملزم طارق روڈ پر غیر ملکی ریستوران مالک کی گاڑی پر حملہ کرنا چاہتا تھا، ملزم کی نشاندہی پر موٹر سائیکل سے ڈیوائس اور ریموٹ کنٹرول برآمد ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ ملزم کی نشاندہی پر ایس آر اے کا انتہائی اہم دہشت گرد جاوید منگریو گرفتار ہوا، ملزم جاوید منگریو سے دستی بم اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا، جاوید منگریو ایس آر اے کراچی کا کمانڈر ہے۔

    عمر شاہد کا کہنا تھا کہ دوران تفتیش دہشت گردوں کی جانب سے اہم انکشافات کیے گئے، ملزمان کی جانب سے اسٹاک مارکیٹ حملے میں بی ایل اے دہشت گردوں کو اسلحہ فراہم کیا گیا، کمانڈر سجاد کے حکم پر 4 کلاشنکوف اور گولیاں فراہم کی گئیں۔ سنہ 2020 میں انسپکٹر عامر ریاض پر حملہ ہوا جس میں وہ شہید ہوئے، 2020 میں ہی جمالی پل کے پاس ہوٹل پر ایک شخص کو قتل کیا گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ اسٹیل ٹاؤن کے خالی پلاٹ پر موٹر سائیکل میں بارودی مواد لگایا گیا، صدر میں رینجرز موبائل پر حملے کا منصوبہ بھی بنایا گیا تھا، بارودی موٹر سائیکل سے قائد آباد میں رینجرز موبائل پر حملہ ہونا تھا، صدر میں رینجرز موبائل پر حملے کے وقت ریموٹ نے کام نہ کیا۔

    عمر شاہد کے مطابق دہشت گردوں نے جیکب آباد میں 32 دستی بم اور 25 کلو بارودی مواد فراہم کیا، دستی بم، بارودی مواد سندھ میں دہشت گرد کارروائی کے لیے حاصل کیا گیا تھا۔ کمانڈر سجاد شاہ کے کہنے پر 17 دستی بم، 25 کلو بارودی مواد کوٹری سے لایا گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ جون 2020 میں گلستان جوہر میں رینجرز موبائل پر دستی بم حملہ کیا گیا، لیاقت آباد میں بھی دستی بم سے رینجرز موبائل پر حملہ کیا گیا، گلستان جوہر میں ریٹائرڈ رینجرز انسپکٹر پر بھی حملہ کیا گیا، کورنگی ناصر جمپ پر اسٹیٹ ایجنسی پر دستی بم حملے میں متعدد زخمی ہوئے۔

    عمر شاہد نے مزید بتایا کہ گلشن اقبال کے قریب جماعت اسلامی کی ریلی پر دستی بم حملہ کیا گیا، شکار پور اور جیکب آباد رینجرز ہیڈ کوارٹر پر دستی بم سے حملہ کیا گیا۔ گلشن اقبال میں جشن آزادی کے اسٹال پر دستی بم سے حملہ کیا گیا، علاوہ ازیں مذہبی تنظیم کے لاڑکانہ کے امیر کے بیٹے پر بھی قاتلانہ حملہ کیا گیا جبکہ تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ کے ٹرین مارچ پر بھی گرینیڈ حملہ کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ جاوید منگریو کے گرفتار ہونے سے نیٹ ورک تقریباً مکمل ہوچکا، ایس آر اے کی تمام سپورٹ افغانستان سے ہو رہی ہے، ایس آر اے کا سرغنہ اصغر شاہ افغانستان میں ہے، اصغر شاہ کا وہاں کی انٹیلی جنس ایجنسی سے رابطہ ہے، ممتاز سومرو خود افغانستان تربیت لینے گیا تھا، ایس آر اے میں اصغر شاہ نے ہم خیال لوگوں کو ملا کر سیل بنایا۔ اینٹی اسٹیٹ دہشت گرد تنظیموں کے آپس میں رابطے ہیں۔

    عمر شاہد کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی وفاق کو لکھے گی کہ وہ افغان حکومت سے یہ معاملہ اٹھائے، ایس آر اے کا پہلا ٹارگٹ قانون نافذ کرنے والے ادارے تھے، اگلے 2 سے 3 دنوں میں مزید گرفتاریاں ہوں گی۔

  • لاہور سے داعش کے 5 دہشت گرد گرفتار

    لاہور سے داعش کے 5 دہشت گرد گرفتار

    لاہور: کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ لاہور ریجن نے ایک بڑی کارروائی میں داعش کے 5 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی لاہور ریجن نے پانچ دہشت گرد گرفتار کر لیے، ترجمان نے بتایا کہ دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم داعش سے ہے، گرفتار دہشت گردوں سے نفرت انگیز مواد برآمد کیا گیا۔

    سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق کالعدم تنظیم کے ممبر لاہور کے بھٹہ چوک کے قریب موجود تھے، دہشت گردوں میں ناظم اللہ، ضیا الرحمان، اشتیاق، عبدالرحمان، اور ملک کاشف شامل ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ مذکورہ دہشت گرد لوگوں میں نفرت انگیز مواد تقسیم کر رہے تھے، اور اپنی تنظیم کے لیے فنڈ بھی جمع کر رہے تھے۔

    سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گردوں سے ایسی 40 کتابیں برآمد کی گئیں جن پر پابندی عائد ہے، فنڈز اور داعش کی 2 رسیدیں بھی برآمد ہوئیں۔

    لاہور اور سبّی میں دہشت گردوں کے خلاف بڑی کارروائیاں، 6 گرفتار ایک ہلاک

    دہشت گردوں کے خلاف سی ٹی ڈی نے مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سی ٹی ڈی لاہور نے ایک کارروائی میں کالعدم تنظیم کے 2 دہشت گردوں کو گرفتار کیا تھا، جن میں سے ایک دہشت گرد محب اللہ کے سر کی قیمت 25 لاکھ روپے مقرر تھی۔

    ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ محب اللہ ریڈ بُک میں شامل تھا، دوسرے دہشت گرد کا نام حنیف طیب ہے، دہشت گردوں کو گلشن راوی بندروڈ کے علاقے سے گرفتار کیا گیا۔

  • لاہور اور سبّی میں دہشت گردوں کے خلاف بڑی کارروائیاں، 6 گرفتار ایک ہلاک

    لاہور اور سبّی میں دہشت گردوں کے خلاف بڑی کارروائیاں، 6 گرفتار ایک ہلاک

    لاہور/کوئٹہ: کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ نے لاہور اور کوئٹہ میں مختلف کارروائیوں میں 6 دہشت گرد گرفتار کر لیے جب کہ ایک ہلاک ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں سی ٹی ڈی نے ایک کارروائی میں کالعدم تنظیم کے 2 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا ہے، جن میں سے ایک دہشت گرد محب اللہ کے سر کی قیمت 25 لاکھ روپے مقرر تھی۔

    ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ محب اللہ ریڈ بُک میں شامل تھا، دوسرے دہشت گرد کا نام حنیف طیب ہے، دہشت گردوں کو گلشن راوی بندروڈ کے علاقے سے گرفتار کیا گیا۔

    ترجمان کے مطابق دہشت گرد مذہبی مقامات کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے، دہشت گردوں سے بارودی مواد، دستی بم اور اسلحہ برآمد ہوا۔

    صوابی میں فائرنگ، جج اہل خانہ سمیت شہید

    ادھر بلوچستان کے شہر سبّی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی میں ایک دہشت گرد ہلاک، جب کہ 4 گرفتار ہو گئے ہیں، کارروائی خفیہ اطلاع پر بختیار آباد میں کی گئی تھی۔

    ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق مارا گیا دہشت گرد دھماکوں اور دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تھا، دہشت گردوں پر ریڈ کیا گیا تو انھوں نے فائرنگ کر دی، جوابی فائرنگ میں ایک ہلاک ہو گیا۔

    دہشت گردوں سے 2 کلاشنکوفیں، اور بموں میں استعمال ہونے والا مواد برآمد ہوا، اس کارروائی کے دوران دہشت گردوں کے 3 ساتھی فرار ہوگئے۔

  • سندھ: دہشت گردی سے متعلق قانون کا 24 سال بعد پہلی بار استعمال

    سندھ: دہشت گردی سے متعلق قانون کا 24 سال بعد پہلی بار استعمال

    کراچی: دہشت گردوں کے سرپرستوں کے خلاف بنے قانون کا صوبہ سندھ میں 24 سال بعد پہلی بار استعمال ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے اورنگی ٹاؤن میں رینجرز پر حملے کے مقدمے میں 21 آئی کی دفعہ کا پہلی بار استعمال کیا ہے۔

    1997 سے موجود قانون کی اس دفعہ کا استعمال سندھ میں پہلی بار کیا گیا ہے، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد نے بتایا کہ اس سے قبل پولیس 109 کی دفعہ استعمال کرتی تھی جو قابل ضمانت تھی۔

    عمر شاہد کا کہنا تھا کہ 21 آئی دفعہ نا قابل ضمانت ہے، اس دفعہ کے استعمال سے اب دہشت گردوں کے سرپرستوں کا محاسبہ ہو سکے گا، اور دہشت گرد جن کی ایما پر کارروائیاں کرتے ہیں انھیں بھی کٹہرے میں لایا جا سکے گا۔

    یاد رہے کہ منگل کو اورنگی ٹاؤن کراچی میں رینجرز موبائل پر حملے کا مقدمہ درج کیا گیا، تفتیش کاروں کا کہنا تھا کہ دھماکا کالعدم علیحدگی پسند تنظیموں اور متحدہ لندن کی مشترکہ کارروائی ہو سکتی ہے۔

    سی ٹی ڈی میں درج ایف آئی آر میں دہشت گردی، قتل اور اقدام قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں، تفتیشی ٹیموں نے منگل کو دھماکے کی جگہ کا دورہ بھی کیا۔

    تفتیش کاروں کا کہنا تھا کہ بارود کی نوعیت کا جائزہ لے کر دہشت گرد گروپ کی شناخت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، موٹر سائیکل لانے والے دہشت گردوں کی عمر 25 سے 30 سال کے درمیان لگتی ہے۔