Tag: سی ٹی ڈی

  • دہشت گرد محمد عرفان کا تعلق جماعت اسلامی سے نہیں ہے: ترجمان

    دہشت گرد محمد عرفان کا تعلق جماعت اسلامی سے نہیں ہے: ترجمان

    کراچی: جماعت اسلامی کے ترجمان نے سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار ٹارگٹ کلر محمد عرفان کا تعلق جماعت اسلامی سے ہونے کی خبر کو مسترد کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ نے گزشتہ روز مختلف علاقوں میں کارروائیاں کر کے چار ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کیا تھا، ایس پی سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ چار میں سے تین کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے جب کہ ایک کا تعلق جماعت اسلامی سے ہے۔

    جماعت اسلامی کے ترجمان نے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد محمد عرفان کا تعلق جماعت اسلامی سے جوڑنا بھونڈی حرکت ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی قانونی اور آئینی جدوجہد پر یقین رکھتی ہے، بے بنیاد اور من گھڑت خبریں ساکھ کو نقصان پہچانے کی سازش ہے، جماعت اسلامی نے کبھی انتقام اور اسلحے کی سیاست نہیں کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: سی ٹی ڈی نے 4 ٹارگٹ کلرز گرفتار کر لیے

    واضح رہے کہ سی ٹی ڈی افسر کا کہنا تھا کہ ٹارگٹ کلر محمد عرفان نے 5 سے زائد افراد کو ٹارگٹ کر کے قتل کیا، جب کہ ایم کیو ایم لندن سے تعلق رکھنے والے ٹارگٹ کلرز نے 2009 اور 2010 میں فائرنگ کر کے جماعت اسلامی کے کارکنان کو قتل کیا تھا۔

    ایس پی سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ گرفتار ٹارگٹ کلرز نے تفتیش کے دوران 8 سے زائد ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں کا اعتراف کیا ہے۔

  • کراچی: سی ٹی ڈی نے 4 ٹارگٹ کلرز گرفتار کر لیے

    کراچی: سی ٹی ڈی نے 4 ٹارگٹ کلرز گرفتار کر لیے

    کراچی: کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ نے کراچی کے علاقے سرجانی میں مختلف کارروائیوں میں 4 ٹارگٹ کلرز گرفتار کر لیے۔ ٹارگٹ کلرز کا تعلق ایم کیو ایم لندن اور جماعت اسلامی سے بتایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی نے مختلف کارروائیوں میں کراچی میں ٹارگٹ کلنگ میں ملوث چار افراد کو گرفتار کر لیا ہے، ملزمان کے خلاف تھانوں میں کئی مقدمات درج ہیں۔

    [bs-quote quote=”ٹارگٹ کلر محمد عرفان کا تعلق جماعت اسلامی سے ہے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”سی ٹی ڈی”][/bs-quote]

    ایس پی سی ٹی ڈی نے بتایا کہ تین ٹارگٹ کلرز نعمت علی، سلمان ہاشمی اور ناصر کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے ہے، جب کہ ٹارگٹ کلر محمد عرفان کا تعلق جماعت اسلامی سے ہے۔

    سی ٹی ڈی افسر کا کہنا تھا کہ ٹارگٹ کلر محمد عرفان نے 5 سے زائد افراد کو ٹارگٹ کر کے قتل کیا، جب کہ ایم کیو ایم لندن سے تعلق رکھنے والے ٹارگٹ کلرز نے 2009 میں فائرنگ کر کے جماعت اسلامی کے کارکن کو قتل کیا تھا۔

    سی ٹی ڈی کے مطابق ایم کیو ایم لندن کے ٹارگٹ کلرز نے 2010 میں بھی جماعت اسلامی کے کارکن محمد اظہر کو قتل کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں‌ پولیس کا ایکشن، ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ’چڈا، ببلو اور پیرجی‘ گرفتار

    ایس پی سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ گرفتار ٹارگٹ کلرز نے تفتیش کے دوران 8 سے زائد ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں کا اعتراف کیا ہے۔

    یاد رہے کہ 8 مارچ کو سندھ پولیس نے مبینہ ٹاؤن تھانے کی حدود سے قتل کی متعدد وارداتوں میں ملوث متحدہ لندن کے دو ٹارگٹ کلرز سمیت تین ملزمان کو گرفتار کیا تھا جن کی شناخت عباس عرف چڈا، مسعود عرف ببلو اور شہادت عرف پیرجی کے ناموں سے کی گئی تھی۔

  • سی ٹی ڈی کی اہم کارروائی، کالعدم تنظیم کے دو دہشت گرد گرفتار

    سی ٹی ڈی کی اہم کارروائی، کالعدم تنظیم کے دو دہشت گرد گرفتار

    لاہور: صوبہ پنجاب میں انسداد دہشت گردی فورس(سی ٹی ڈی) نے اہم کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے دو دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی کی جانب سے گوجرانوالہ میں کارروائی کی گئی، گرفتار دہشت گردوں میں محمدنواز اور غلام مصطفی شامل ہیں۔

    سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں سے بارودی مواد اور اسلحہ برآمد ہوا، گرفتار دہشت گرد کالعدم تنظیم کے لیے چندہ اکٹھا کرتے تھے۔

    دہشت گردوں کو پسرور روڈ گوجرانوالہ سے گرفتار کیا گیا، دہشت گردوں کا ہدف قانون نافذ کرنے والے ادارے تھے۔

    خیال رہے کہ یکم مارچ کو شہرقائد میں انسداد دہشت گردی فورس (سی ٹی ڈی) نے اہم کارروائی کرتے ہوئے پولیس اہلکار سمیت ایم کیو ایم لندن کے تین ٹارگٹ کلرز گرفتار کیے تھے۔

    سی ٹی ڈی کی اہم کارروائی، پولیس اہلکار سمیت ایم کیو ایم لندن کے 3 ٹارگٹ کلرز گرفتار

    بعد ازاں ایس پی سی ٹی ڈی مرتضٰی بھٹو کا کہنا تھا کہ گرفتار ہونے والوں میں اہلکار ہارون رضا، ملزم شیخ جاوید بنگالی، ملزم ظفر سپاری شامل ہیں، گرفتار تینوں ملزمان کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے ہے، ملزمان ٹارچرسیل چلانے، جلاؤگھیراؤ اور بھتے کی وارداتوں میں ملوث تھے۔

  • کراچی کاردھماکہ کیس داخلِ دفترکردیا گیا

    کراچی کاردھماکہ کیس داخلِ دفترکردیا گیا

    کراچی: انسدادِ دہشت گردی عدالت میں ڈیفنس کار بم دھماکہ کیس کی سماعت ہوئی، پولیس نے ملزمان کی گرفتاری میں ناکامی کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی پولیس نے گزشتہ سال دسمبر میں کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ہونے والے کار بم دھماکے کی تحقیقاتی رپورٹ جمع کرائی، رپورٹ میں مقدمہ داخل دفتر کرنے کی درخواست کی گئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ دسمبر2018کوڈیفنس فیز5کےخالی پلاٹ میں کاردھماکاہوا،تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ انکشاف ہواگاڑی میں بم نصب کرکےشہرمیں تخریب کاری کی جانی تھی۔

    سی ٹی ڈی پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کے بعد ملزمان جائےوقوعہ سےدہشت گردفرارہوگئےتھے،ملزمان روپوش ہیں،ان کی گرفتاری کے لیے بہت کوشش کی جاچکی ہے اور تاحال جاری ہے۔

    پولیس نے اپنی رپورٹ میں عدالت سے درخواست کی ہے کہ یہ مقدمہ فی الحال داخلِ دفتر کیا جائے ، جیسے ہی کوئی ملزم گرفتا رہوگا، مقدمہ دوبارہ کھول دیا جائے گا۔

    عدالت نے مفصل رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد پولیس کی استدعا منظور کرلی اور حکم دیا کہ تحقیقات جاری رکھی جائیں اورملزمان کوجلدگرفتارکیاجائے۔

    پس منظر

    یاد رہے کہ کار دھماکے کا یہ واقعہ 3 دسمبر کو کراچی کے علاقے کھڈا مارکیٹ، ڈیفنس میں پیش آیا تھا ۔ ابتدا میں پولیس کا کہنا تھا کہ دھماکہ گیس سلنڈر پھٹنے کے باعث ہوا ، تاہم بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا تھا کہ گاڑی میں سلنڈر پھٹنے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

    گاڑی سے ایل پی جی کے 6 چھوٹے اور ایک سی این جی کا سلنڈر ملا تھا ، یہ گاڑی واقعے سے ایک روز قبل جمیشد کوارٹرز کے علاقے سے چوری ہوئی تھی۔پولیس کے مطابق گاڑی اشفاق اعوان نامی شخص کے نام پر رجسٹرڈ ہے اور چوری کے بعد حنا نامی خاتون نے گاڑی چوری کی رپورٹ درج کروائی تھی۔

    دھماکے میں تباہ ہونے والی یہ گاڑی سنہ 2007 میں بھی چوری ہوئی تھی ، تاہم 5 روز بعد پولیس نے بازیاب کرالی تھی ۔

  • جے آئی ٹی میں خود مارنے والے لوگ شامل ہیں: بھائی خلیل

    جے آئی ٹی میں خود مارنے والے لوگ شامل ہیں: بھائی خلیل

    لاہور: سی ٹی ڈی کے ہاتھوں قتل ہونے والے بے گناہ شہری خلیل کے بھائی کا کہنا ہے کہ کیس کی تفتیش کے لیے بننے والی جے آئی ٹی میں خود مارنے والے لوگ شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے خلیل کے بھائی نے کہا ہم جے آئی ٹی سے مطمئن نہیں ہیں، اس میں خود مارنے والے لوگ شامل ہیں۔

    [bs-quote quote=”ہمیں کہا جاتا ہے آئیں اور شناخت کریں، کیا انھیں نہیں معلوم کہ مارنے والے کون تھے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”خلیل کے بھائی عمران”][/bs-quote]

    خلیل کے بھائی عمران نے کہا ’ہمارا مطالبہ ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، ہمیں میڈیا کے ذریعے پتا چلا ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جا رہا ہے۔‘

    انھوں نے کہا جلد جوڈیشل کمیشن بنائیں اور ہمیں انصاف فراہم کریں، ہمیں کہا جاتا ہے آئیں اور شناخت کریں، کیا انھیں نہیں معلوم کہ مارنے والے کون تھے۔

    خلیل کے بھائی نے کہا کہ اب کہا جا رہا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب ہم سے ملنے آ رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ اعظم عمران خان نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو سانحہ ساہیوال کی متاثرہ فیملی سے ملاقات کی ہدایت کی ہے، وزیرِ اعلیٰ پنجاب آج متاثرہ فیملی سے ملاقات کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقتول خلیل کے بھائی کو سانحہ ساہیوال کی ایف آئی آر کی نقل فراہم

    خلیل کے بھائی کا کہنا تھا کہ حکومتِ پنجاب کے ترجمان شہباز گل نے ہم سے رابطہ کیا ہے اور انصاف کی یقین دہانی کرائی ہے، ان کے رابطے کے بعد ہماری کچھ انصاف کی امید جاگی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ترجمان پنجاب حکومت نے خلیل کے بھائی جلیل سے ملاقات کر کے سانحہ ساہیوال کی ایف آئی آر کی نقل فراہم کر دی تھی۔

  • مقتول خلیل کے بھائی کو سانحہ ساہیوال کی ایف آئی آر کی نقل فراہم

    مقتول خلیل کے بھائی کو سانحہ ساہیوال کی ایف آئی آر کی نقل فراہم

    لاہور: ترجمان حکومت پنجاب نے سی ٹی ڈی کے ہاتھوں قتل ہونے والے بے گناہ شہری خلیل کے گھر جا کر ان کے بھائی کو سانحہ ساہیوال کی ایف آئی آر کی نقل فراہم کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتِ پنجاب کے ترجمان شہباز گل مقتول خلیل کے گھر گئے، جہاں انھوں نے خلیل کے بھائی کو واقعے کی ایف آئی آر کی نقل دی۔

    [bs-quote quote=”مقتول خلیل کے اہلِ خانہ کو ہر صورت میں انصاف دلوائیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ترجمان پنجاب حکومت”][/bs-quote]

    ترجمان ڈاکٹر شہباز گل نے خلیل اور دیگر مقتولین کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی۔

    شہباز گل نے کہا کہ وہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ہدایت پر مقتول خلیل کے گھر آئے ہیں، حکومت مقتول خلیل کے اہلِ خانہ کو ہر صورت میں انصاف دلوائی گی۔

    واضح رہے کہ خلیل کے بھائی جلیل نے مطالبہ کیا تھا کہ جے آئی ٹی کی بہ جائے تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، اور سی ٹی ڈی کی ایف آئی آر خارج کی جائے، سی ٹی ڈی کی ایف آئی آر خارج کرنے کے لیے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جےآئی ٹی کونہیں مانتا، شناخت پریڈ میں نہیں آؤں گا، مقتول خلیل کے بھائی کادوٹوک جواب

    تین دن قبل سانحہ ساہیوال کے مدعی جلیل نے جے آئی ٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے دو ٹوک کہا تھا کہ جے آئی ٹی کو نہیں مانتا، شناخت پریڈ میں نہیں آؤں گا، بلا جواز عینی شاہدین کو تنگ کیا جا رہا ہے۔

  • سانحہ ساہیوال، سی ٹی ڈی کی جانب سے کوئی دھمکی آمیز کال موصول نہیں ہوئی:‌ جلیل

    سانحہ ساہیوال، سی ٹی ڈی کی جانب سے کوئی دھمکی آمیز کال موصول نہیں ہوئی:‌ جلیل

    ساہیوال: سانحہ سوہیوال میں بے گناہ مارے جانے والے خلیل کے بھائی جلیل نے دھمکی آمیز کالز کی تردید کر دی.

    تفصیلات کے مطابق جلیل نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ سی ٹی ڈی کی جانب سے ہمیں کوئی دھمکی آمیز کال موصول نہیں ہوئی.

    جلیل کا کہنا تھا کہ ہم اپناوکیل تبدیل کر رہے ہیں،شہبازگیلانی اب ہمارا وکیل نہیں ہوگا، ہمیں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کی جانب سے فون آیا ہے، جلداسلام آبادملاقات کے لئے جائیں گے.

    یاد رہے کہ 19 جنوری کو  ساہیوال میں‌ ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا، جب سی ٹی ڈی اہل کاروں‌کی جانب سے ایک گاڑی پر فائرنگ کی گئی، جس میں‌چار افراد اپنی زندگی کی بازی ہار گئے.

    اہل کاروں‌ نے خلیل کے تین بچوں کو پیٹرول پمپ پر چھوڑ دیا، جنھیں اسپتال پہنچایا گیا، وہیں سے یہ خبر میڈیا میں آئی اور  واقعے پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل آیا، وزیر اعظم نے واقعے کا نوٹس لیا اور اس پر جے آئی ٹی تشکیل دی گئی.

    مزید پڑھیں: سانحہ ساہیوال:عینی شاہدین ٹھوس ثبوت اور ویڈیو کلپس کے ساتھ آج بیانات ریکارٖڈ کرائیں، جے آئی ٹی کی ہدایت

    خیال رہے کہ آج متاثرہ خاندان کے وکیل کی جانب سے یہ سنسنی خیز انکشاف کیا گیا تھا کہ مرحوم خلیل کے خاندان کو سی ٹی ڈی کی جانب سے دھمکیاں دی جارہی ہیں، البتہ اب خلیل کی جانب سے اس کی مکمل طور پر تردید کی گئی ہے.

  • جے آئی ٹی کے مطابق سمجھتے ہیں خلیل کی فیملی کو قتل کیا گیا: شاہ محمود قریشی

    جے آئی ٹی کے مطابق سمجھتے ہیں خلیل کی فیملی کو قتل کیا گیا: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کسی سرکاری افسر کو تحفظ نہیں دیا جائے گا، جے آئی ٹی کے مطابق سمجھتے ہیں خلیل کی فیملی کو قتل کیا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ ماضی میں حکومتیں چیزیں دبانے کی کوشش کرتی تھیں، ہماری حکومت نے ایسا نہیں کیا، کسی سرکاری افسر کو تحفظ دینے کا مقصد تھا نہ ہوگا۔

    [bs-quote quote=”پردہ پوشی نہیں چاہتے، میڈیا کو ان کیمرا بریفنگ دینے کو بھی تیار ہیں، حقائق سامنے آئیں گے تو پتا چلے گا کون ذمہ دار ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”شاہ محمود قریشی” author_job=”وزیرِ خارجہ”][/bs-quote]

    شاہ محمود نے کہا کہ وزیرِ اعظم نے کہا جو قصور وار ہے اسے کٹہرے میں کھڑا کر کے سزا دی جائے گی، حکومت کا کسی قصور وار کو تحفظ دینے کا ارادہ تھا نہ ہے۔

    وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ ساہیوال واقعے کے حقائق ایوان میں رکھیں گے اور ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی، جے آئی ٹی نے صرف ذیشان سے متعلق مزید تحقیقات کے لیے وقت مانگا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پردہ پوشی نہیں چاہتے، میڈیا کو ان کیمرا بریفنگ دینے کو بھی تیار ہیں، حقائق سامنے آئیں گے تو پتا چلے گا کون ذمہ دار ہے، اور ان کے خلاف کیا کارروائی ہونی چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ ساہیوال واقعے کا مقدمہ انسدادِ دہشت گردی کورٹ میں چلایا جائے گا، ایف آئی آر اور انویسٹی گیشن کے نتیجے میں افسران کے خلاف کارروائی کی گئی، حکومت نے اختیارات سے تجاوز کرنے والےافسران کو تحفظ نہیں دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سانحہ ساہیوال: شہباز شریف کا وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سے استعفیٰ کا مطالبہ

    شاہ محمود نے کہا کہ ساہیوال واقعے پر 2 دن سے ایوان میں بحث ہو رہی ہے، وزیرِ اعلیٰ پنجاب منتخب نمائندے ہیں، ان کے بارے میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے الفاظ مناسب نہیں، منتخب نمائندگان کی تضحیک کریں گے تو جمہوری روایات کی خدمت نہیں ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ جے آئی ٹی اس نتیجے پر پہنچی کہ خلیل کی فیملی بے گناہ تھی، والد، والدہ اور 13 سال کی بچی بے گناہ اور معصوم شہری تھے۔

    دریں اثنا وزیرِ خارجہ کے خطاب کے دوران اپوزیشن ارکان نے شور شرابا کرتے ہوئے ایوان سر پر اٹھایا، اور اسمبلی ہال مچھلی بازار کی صورت پیش کرتا رہا۔

  • چنیوٹ: انڈوں پر جھگڑا، پولیس ملزم کے گھر سے بہن کے جہیز کا فرنیچر لے گئی

    چنیوٹ: انڈوں پر جھگڑا، پولیس ملزم کے گھر سے بہن کے جہیز کا فرنیچر لے گئی

    چنیوٹ: پنجاب پولیس کا ایک اور کارنامہ سامنے آ گیا، لڑائی کے مقدمے میں پولیس ملزم کے گھر سے اس کی بہن کے جہیز کا فرنیچر اٹھا کر لے گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چنیوٹ میں پولیس کا ایک اور کارنامہ خبروں کی زینت بن گیا ہے، پولیس نے ملزم کے گھر سے بہن کے جہیز پر ہاتھ صاف کر لیے۔

    [bs-quote quote=”جہیز کا فرنیچر مالِ مقدمہ کے طور پر اٹھایا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”پولیس”][/bs-quote]

    پولیس کا کہنا تھا کہ گھر میں ملزم حسن موجود نہیں تھا تو مالِ مقدمہ کے طور پر سامان اُٹھا لیا ہے۔

    معلوم ہوا ہے کہ چنیوٹ کے محلہ نوروالا کے رہائشی حسن اور ساجد کے درمیان ابلے انڈوں پر جھگڑا ہوا تھا، جس پر ساجد کے والدین کی درخواست پر پولیس نے حسن کے گھر پر چھاپا مارا۔

    تاہم پولیس اہل کار حسن کی بجائے گھر میں موجود بہن کی شادی کے لیے تیار فرنیچر اٹھا کر لے گئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سانحہ ساہیوال : وزیر اعلیٰ کا وزیراعظم  سے رابطہ: پولیس افسران کی برطرفی کا فیصلہ

    پولیس کا کہنا تھا کہ ساجد کے والدین نے حسن کے خلاف زیادتی کی درخواست دی تھی، جہیز کا فرنیچر مالِ مقدمہ کے طور پر اٹھایا ہے، ملزم حسن کے پیش ہونے پر سامان واپس کر دیا جائے گا۔

    دوسری طرف حسن کی والدہ کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی کی اگلے ہفتے شادی ہے، پولیس چھاپے کے دوران گھر سے جہیز کا سامان اٹھا کر لے گئی ہے۔

  • ساہیوال واقعہ: افسران  کے تقرر و تبادلے کے احکامات جاری

    ساہیوال واقعہ: افسران کے تقرر و تبادلے کے احکامات جاری

    لاہور: ساہیوال واقعے کے نتیجے میں افسران کے تقرر و تبادلے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں، راؤ سردار کو ایڈیشنل آئی جی بنا کر سی ٹی ڈی کا اضافی چارج دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ساہیوال واقعے کے تناظر میں ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کو عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد راؤ سردار کو اس عہدے کی اضافی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔

    [bs-quote quote=”ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی رائے طاہر کو آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی بنا دیا گیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ کے سابق ایڈیشنل آئی جی رائے طاہر کو او ایس ڈی (آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی) بنا دیا گیا ہے۔

    صوبائی محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی نے تقرر و تبادلے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا، نوٹی فکیشن کے مطابق ڈی آئی جی بابر سرفراز الپا تبدیل کر دیے گئے ہیں، ان کی خدمات وفاق کے سپرد کر دی گئی ہیں۔

    ہمایوں بشیر تارڑ ڈی آئی جی سی ٹی ڈی تعینات کر دیے گئے، جب کہ اظہر حمید کی خدمات بھی وفاق کے سپرد کر دی گئیں۔

    احمد اسحاق جہانگیر کو ایڈیشنل آئی جی آپریشنز پنجاب کا اضافی چارج دے دیا گیا، جب کہ ڈی آئی جی ذوالفقار حمید کو ایڈیشنل آئی جی ڈسپلن کا اضافی چارج تفویض کر دیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ساہیوال واقعہ: سی ٹی ڈی افسران خلیل اور اس کے خاندان کے قتل کے ذمہ دار قرار

    واضح رہے کہ پنجاب کے وزیرِ قانون نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ساہیوال واقعے کے تناظر میں ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کو فوری طور پر عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

    راجا بشارت نے بتایا ڈی آئی جی ساہیوال کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے، جب کہ ڈی آئی جی سی ٹی ڈی، ایس ایس پی سی ٹی ڈی کو معطل کر دیا گیا ہے، سی ٹی ڈی کے 5 افسران کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔