Tag: سی پیک

  • صدیوں تک تھرکول سے سستی بجلی پیدا کرتے رہیں گے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی

    صدیوں تک تھرکول سے سستی بجلی پیدا کرتے رہیں گے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی

    وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ کئی صدیوں تک تھرکول سے سستی بجلی پیدا کرتے رہیں گے، سی پیک کے تحت چین نے سرمایہ کاری کی تو تھرکول حقیقت بن گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق احسن اقبال نے سی پیک سیمینار سے خطاب میں کہا ہے کہ سی پیک کے تحت چین نے سرمایہ کاری کی تو تھرکول حقیقت بن گیا، اگلی کئی صدیوں تک اسے بروئے کار لا کر سستی بجلی پیدا کرسکتے ہیں، سی پیک کے ذریعے اس منصوبے کو فنانسنگ تک ایکسز دیا۔

    چائنہ ہمارا جغرافیائی دوست ملک ہے، سی پیک منصوبوں کے تحت تقریباً 8 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی، حکومت نے 4 سال میں 11 ہزار میگاواٹ سے زیادہ بجلی کی نئی صلاحیت پیدا کی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ 1947 سے لے کر 2013 تک سسٹم میں 18 ہزار میگاواٹ بجلی ایڈ کی گئی، 18 ہزار میگاواٹ بجلی 67 سالوں میں اور 4 سال میں 11 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی گئی۔

    پاکستان کی گروتھ میں سب سے بڑی رکاوٹ توانائی کا بحران تھا، پاکستان میں 16 سے 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی تھی، لوگ موم بتی اور لالٹین جلانے پرمجبورتھے، ہم نے سی پیک میں سب سے پہلی ترجیح توانائی کو دی۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ تیل کی قیمت 100 ڈالر سے اوپر جاتی ہے تو توانائی منصوبے چلانا مشکل ہو جاتا ہے، چند منصوبے امپورٹڈ کول کے حوالے سے لگائے گئے تاکہ تیل کے مقابلے میں بجلی کے سستے منصوبے لا سکیں۔

    انھوں نے کہا کہ 1980 میں پاکستان کی فی کس آمدنی 300 ڈالرتھی، 1980 میں چین کی فی کس آمدنی 200 ڈالر تھی، 2022 میں چین کی فی کس آمدنی 13 ہزار ڈالرہے جب کہ 2022 میں ہماری فی کس آمدنی 1500 ڈالر کے قریب ہے۔

  • سی پیک کس دور میں شروع ہوا؟ پی پی اور ن لیگ میں بحث چھڑ گئی

    سی پیک کس دور میں شروع ہوا؟ پی پی اور ن لیگ میں بحث چھڑ گئی

    اسلام آباد: سی پیک سے متعلق وفاقی وزیر مریم اورنگزیب کے دعوے کے بعد اتحادی حکومت کے وزیر بلاول بھٹو کا ٹوئٹ بھی آگیا ہے۔

    گزشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ سی پیک پاکستان اور چین کا خطے کیلئے ایک تحفہ ہے۔ یہ وژن صدر شی جن اور نواز شریف کا دیا ہوا تحفہ ہے جس کو آج 10 سال مکمل ہو رہے ہیں۔

    ’سی پیک نے پاکستان کو 2013 سے 2018 تک ہر شعبے میں ترقی دی مہنگائی، دہشتگردی اور توانائی کا بحران ختم ہو چکا تھا لیکن سازشی عناصر سے یہ سب برداشت نہ ہوا‘۔

    ’اداروں میں بیٹھی کالی بھیڑوں کو نشان عبرت بنانا ہو گا‘

    وفاقی وزیر مریم اورنگزیب کے اس ٹوئٹ کے بعد پی پی اور ن لیگ میں جنگ چھڑ گئی جس کے بعد چیئرمین پیپلزپارٹی و وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے بھی ایک ٹوئٹ کی اور کہا کہ سی پیک منصوبہ صدر زرداری کی دوراندیشی کا نتیجہ ہے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ آصف زرداری اور چینی صدر کی ویژنری قیادت نے منصوبے کی بنیاد رکھی، سی پیک نے پاکستان میں انفرا اسٹریکچر، توانائی، تجارت، اہم منصوبے کے راستے کھولے۔

    سی پیک کے 10 سال مکمل : وزیراعظم شہباز شریف کی چین اور پاکستان کو مبارکباد

    وزیر جارجہ نے مزید کہا کہ سی پیک نے اقتصادی ترقی کو ہوادی، روزگار کے مواقع پیدا کئے، آصف زرداری نے امداد نہیں مسلسل تجارت کی پالیسی کا بیانیہ اپنایا، پاکستان کو خنجراب سے گوادر تک خود کفیل مستقبل بنانے کے قابل بنایا۔

  • سی پیک کے 10  سال مکمل : وزیراعظم شہباز شریف کی چین اور پاکستان کو مبارکباد

    سی پیک کے 10 سال مکمل : وزیراعظم شہباز شریف کی چین اور پاکستان کو مبارکباد

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے سی پیک کےدس سال مکمل ہونے پر چین اور پاکستان کو مبارکباد دی اور کہا سی پیک شی جن پنگ اور نوازشریف کے ترقی سب کیلئےوژن کا شاندار نمونہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے سی پیک کے 10 سال مکمل ہونے پر چین اور پاکستان کو مبارکباد دیتے ہوئے پیغام میں کہا کہ چین اورپاکستان آئرن برادرز ہیں،سی پیک بااعتمادسٹرٹیجک کوآپریٹوپارٹنرشپ کانیا باب ہے،سی پیک شی جن پنگ اور نوازشریف کے ترقی سب کیلئےوژن کاشاندار نمونہ ہے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بیلٹ اینڈروڈمنصوبہ شی جن پنگ کی امن،دوستی، معاشی شراکت داری کی سوچ کامظہرہے، سی پیک صدرشی جن پنگ کاپاکستان کےعوام کے لئے تحفہ ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ افسوس 4سال سی پیک کی راہ میں رکاوٹ آئی، چین جیسے عظیم دوست پر بے بنیاد الزامات عائد ہوئے، سی پیک کے دشمن خطے میں ترقی،امن، خوش حالی کے دشمن ہیں، وہ نہیں چاہتے کہ ہمارے عوام کو غربت سے نجات ملے۔

    انھوں نے بتایا کہ سی پیک کی رفتار کو دگنا کررہے ہیں، یہ غربت، بے روزگاری اور معاشی بدحالی کے خاتمے کا منصوبہ ہے، بھارت کوبھی سی پیک کےراستے میں رکاوٹ بننے کے بجائے اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے، سی پیک سے ایران، افغانستان، وسط ایشیا اور پورے خطے کو ثمرات ملیں گے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ سی پیک گلوبلائزیشن میں اکنامک ریجنلائزیشن کا گیم چینجر منصوبہ ہے، یہ منصوبہ دو طرفہ تعلقات کو فولادی بنانے کا ذریعہ اور باہمی شراکت داری کے نئے دور کا آغاز ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک بھرمیں 9 اسپیشل اکنامک زونز کی تعمیر سے ٹیکنالوجی کی منتقلی ہوگی، این ڈی ایم اے کی استعداد کار میں اضافہ ،قدرتی آفات سے بچاؤ کیلئےپیشگی اقدامات سی پیک کاحصہ ہیں جبکہ زراعت کی ترقی کے لئے مشترکہ منصوبے بھی اس میں شامل ہیں جس سے غذائی تحفظ یقینی ہوگی۔

  • آرمی چیف کا سی پیک منصوبے کے لیے مکمل تعاون کا اعلان

    آرمی چیف کا سی پیک منصوبے کے لیے مکمل تعاون کا اعلان

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے لیے مکمل تعاون کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے چینی وزیر خارجہ کن گانگ سے ملاقات کی، جس میں باہمی دل چسپی اور علاقائی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں چینی وزیر خارجہ سے سی پیک اور دفاعی تعاون کے معاملات زیر غور آئے، آرمی چیف نے پاکستان چین اسٹریٹجک تعلقات پر عزم کا اعادہ کیا، اور سی پیک منصوبے کے لیے مکمل تعاون کا اعلان کیا۔

    چینی وزیر خارجہ نے دونوں برادر اقوام کے درمیان طویل مدتی تزویراتی تعلقات کی اہمیت پر زور دیا، اور سی پیک پر پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا، چینی وزیر خارجہ نے سی پیک کی بر وقت تکمیل کے لیے چینی کمٹمنٹ کا بھی اظہار کیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے اہم جزو چین پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) منصوبے کے لیے مکمل حمایت کا یقین دلایا، آرمی چیف نے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر پاکستان کے لیے چین کی غیر متزلزل حمایت کو بھی سراہا، دونوں شخصیات نے خطے کی موجودہ سیکیورٹی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا، آرمی چیف نے خطے میں امن و استحکام کے لیے چین کے کردار کو تسلیم کیا۔

    دونوں جانب سے مشترکہ سیکیورٹی چیلنجوں کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کرنے کے لیے دفاع اور سلامتی کے شعبوں میں اپنے موجودہ تعاون کو بڑھانے پر اتفاق کیا گیا، ملاقات اس مثبت نوٹ پر اختتام پذیر ہوئی کہ دونوں جانب سے پاکستان اور چین کے درمیان ہر آزمائش پر پورا اترنے والی دوستی کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔

  • پاکستان اور چین کے درمیان اہم تجارتی شاہراہ 3 سال بعد کھول دی گئی

    پاکستان اور چین کے درمیان اہم تجارتی شاہراہ 3 سال بعد کھول دی گئی

    اسلام آباد: پاکستان اور چین کے درمیان اہم تجارتی شاہراہ خنجراب پاس 3 سال بعد کھول دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور چین کے درمیان اہم تجارتی شاہراہ خنجراب پاس کھول دی گئی، وزیر اعظم شہباز شریف نے شاہراہ کھلن پر اظہار مسرت کیا ہے۔

    وزیر اعظم نے دونوں ممالک کے حکام اور ٹیم ممبرز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا 3 سال بعد دونوں ممالک میں تجارتی راہداری کی بحالی بڑی خوشی کا لمحہ ہے۔

    انھوں نے کہا خنجراب پاس کھلنے سے سی پیک کی رفتار بڑھانے میں رکاوٹ دور ہو گئی، جو سفر نومبر 2019 میں رُکا تھا، وہ 2023 میں پھر سے بحال ہوگیا ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا 2018 میں سی پیک جس رفتار پر چھوڑ کر گئے تھے، اسے دوگنا سے زیادہ رفتار سے بڑھانا چاہتا ہوں، سی پیک نواز شریف اور چین کی عظیم قیادت کا خطے اور عوام کے لیے خوش حالی اور ترقی کا تحفہ ہے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ فارن فنڈڈ شخص نے سی پیک کو متنازعہ بنانے کا جرم کیا اور دونوں ممالک کی عظیم دوستی کی پیٹھ میں خنجر گھونپا۔

    اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ چین پاکستان تعلقات قومی سلامتی کی سُرخ لکیر ہے، عمران خان نے منصوبوں میں کرپشن کے بے بنیاد الزامات لگائے تھے، ہم نے سی پیک کے خلاف فارن فنڈڈ فتنے کی سازش ناکام بنا دی۔

    واضح رہے کہ 2019 میں کرونا وبا کے باعث خنجراب پاس کو بند کر دیا گیا تھا۔

  • ’سی پیک کے دوسرے مرحلے پر تیزی سے عمل کیا جائے‘

    ’سی پیک کے دوسرے مرحلے پر تیزی سے عمل کیا جائے‘

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے پر تیزی سے عمل کیا جائے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے چین کے سبکدوش ہونے والے سفیر نون رونگ نے الوادعی ملاقات کی، صدر نے دفاعی سماجی و اقتصادی ترقی کے شعبوں میں وسیع تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    صدر مملکت نے کہا کہ سی پیک کے تحت 19 منصوبے مکمل کیے جبکہ 28 زیر تعمیر ہیں۔

    ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ سی پیک پر پیشرفت کو مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے، سی پیک کے دوسرے مرحلے پر تیزی سے عمل کیا جائے۔

    یہ پڑھیں: ’سی پیک پاکستان اور چین کے درمیان سدا بہار تعاون کا مظہر ہے‘

    واضح رہے کہ اس سے قبل اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کے زیر اہتمام تقریب کا انعقاد ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چیلنجز کے باوجود پائیدار اور اقتصادی ترقی پاکستان کا اولین مقصد رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری ایک اہم اسٹریٹیجک منصوبہ ہے۔

    دوسری جانب بینک آف چائنا لمیٹڈ پاکستان آپریشنز کے سی ای او وانگ جی نے کہا تھا کہ ہر ممکن اصلاحی اقدامات کرنا اہم ضرورت ہے، چینی کاروباری ادارے تمام پہلوؤں سے پائیدار ترقی پر عمل پیرا ہیں۔

  • سی پیک سیکیورٹی گروپ اجلاس: کراچی یونیورسٹی دھماکے سے متعلق گفتگو ہوگی

    سی پیک سیکیورٹی گروپ اجلاس: کراچی یونیورسٹی دھماکے سے متعلق گفتگو ہوگی

    اسلام آباد: پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سیکیورٹی گروپ کا اجلاس عید کے بعد طلب کر لیا گیا، اجلاس میں سی پیک منصوبوں، چینی شہریوں کی سیکیورٹی، کراچی یونیورسٹی دھماکے اور اس کی پیشرفت کا جائزہ لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سیکیورٹی گروپ کا اجلاس عید کے بعد طلب کر لیا گیا، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ بھی شرکت کریں گے جبکہ سیکیورٹی اداروں کے سینئر افسران بھی شریک ہوں گے۔

    اجلاس میں سی پیک منصوبوں اور چینی شہریوں کی سیکیورٹی کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ کراچی یونیورسٹی میں ہونے والے دھماکے اور اس کی پیشرفت کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔

  • سی پیک کے پہلے مرحلے میں 5 ہزار میگا واٹ بجلی کے منصوبے

    سی پیک کے پہلے مرحلے میں 5 ہزار میگا واٹ بجلی کے منصوبے

    اسلام آباد: پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے چیئرمین خالد منصور کا کہنا ہے کہ انرجی سیکیورٹی کسی بھی ملک کی معیشت کے لیے اہم ہے، سی پیک کے پہلے مرحلے میں 5 ہزار میگا واٹ کے منصوبے لگائے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے چیئرمین خالد منصور نے پاکستان انرجی سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انرجی سیکیورٹی کسی بھی ملک کی معیشت کے لیے اہم ہے، معیشت کے لیے مستحکم، بلا تعطل اور سستی بجلی کی ضرورت ہے۔

    خالد منصور کا کہنا تھا کہ پاکستان میں چند سال پہلے تک فرنس آئل سے بجلی بنائی جا رہی تھی، بجلی کے بحران نے معیشت کو بری طرح متاثر کیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ سی پیک پاکستان کے لیے معیشت کو بہتر بنانے کا منصوبہ ہے، سی پیک فلیگ شپ منصوبہ ہے، پہلے مرحلے میں 5 ہزار میگا واٹ کے منصوبے لگائے، تھر میں مزید پاورپلانٹ لگائے جائیں گے۔

    خالد منصور کا مزید کہنا تھا کہ تھر کے کوئلے کو گیس میں تبدیل کرنے پر کام کر رہے ہیں، سیمنٹ انڈسٹری 14 ملین ٹن درآمد کر رہی ہے۔

  • سی پیک کے تحت کراچی تا پشاور ریلوے منصوبہ مکمل ہوگا: معاون خصوصی

    سی پیک کے تحت کراچی تا پشاور ریلوے منصوبہ مکمل ہوگا: معاون خصوصی

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی خالد منصور کا کہنا ہے کہ سی پیک سے پاک چین زمینی روابط میں اضافہ ہوا، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں 18 سو کلو میٹر کی نئی موٹر وے اور ہائی وے بنائی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) خالد منصور کا کہنا ہے کہ سی پیک سے پاک چین زمینی روابط میں اضافہ ہوا، بجلی کی کمی دور کرنے کے لیے چین سے بات کی ہے، اب ملک میں بجلی کا بڑا بحران نہیں ہے۔

    خالد منصور کا کہنا ہے کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہو چکا ہے، اب تک 5 ہزار 3 سو میگا واٹ بجلی کی پیداوار ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ پشاور سے کراچی ریل روابط پر کام کر رہے ہیں، دونوں ممالک میں اقتصادی مضبوطی پہلے سے زیادہ ہے۔ تھر میں کوئلے کے ذخائر ہیں، دونوں ممالک اس پر کام کریں گے۔

    خالد منصور کا کہنا تھا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں 18 سو کلو میٹر کی نئی موٹر وے اور ہائی وے بنائی جائیں گی، کراچی سے پشاور تک ریلوے منصوبے کو مکمل کریں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کوسٹل ڈیولپمنٹ پراجیکٹ سی پیک کی بڑی کامیابی ہے، ملک بھر میں سی پیک سے 4 اکنامک زون لگ رہے ہیں۔

  • وزیر اعظم کی سی پیک فیز 2 سے متعلقہ اقدامات جلد مکمل کرنے کی ہدایت

    وزیر اعظم کی سی پیک فیز 2 سے متعلقہ اقدامات جلد مکمل کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے پاک چین اقتصادی راہداری فیز 2 سے متعلقہ اقدامات کو معینہ مدت میں مکمل کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ سرمایہ کاروں کو مفید ماحول کی فراہمی کے لیے تمام حکومتی ادارے مل کر کام کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ترجیحی شعبوں کا جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس میں اسد عمر، حماد اظہر، شوکت ترین، معید یوسف، شہباز گل، چیئرمین سی پیک خالد منصور اور چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ اظفر احسن نے شرکت کی۔

    اجلاس میں پاک چین اقتصادی راہداری کے فیز 2 پر پیش رفت پر بریفنگ دی گئی، بریفنگ میں کہا گیا کہ خصوصی صنعتی علاقوں میں گیس اور بجلی کی فراہمی پر کام تیزی سے جاری ہے۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ سی پیک اتھارٹی کی طرف سے پلگ اینڈ پلے ماڈل تجویز پیش کی گئی جس پر کام جاری ہے، ماڈل کے تحت تمام تر ضروریات کو ون ونڈو آپریشن کے ذریعے پورا کیا جائے گا۔

    بریفنگ کے مطابق علاقوں میں صنعتوں کی تعمیر میں تیزی کو یقینی بنایا جائے گا، سرمایہ کاری بورڈ کی جانب سے پورٹل پر کام تقریباً مکمل ہے جلد اجرا کیا جائے گا۔

    اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت ملک میں اقتصادی سرگرمیوں کو بڑھانے کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے۔ برآمدی صنعت میں سرمایہ کاری بڑھنے سے روزگار کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کو مفید ماحول کی فراہمی کے لیے تمام حکومتی ادارے مل کر کام کر رہے ہیں۔

    وزیر اعظم نے سی پیک فیز 2 سے متعلقہ اقدامات کو معینہ مدت میں مکمل کرنے کی بھی کی ہدایات کیں۔