Tag: سی پیک

  • پاکستانی اور چینی وزرائے خارجہ ملاقات، پاک چین تعلقات، سی پیک اور خطے کی سیکیورٹی پر بات چیت

    پاکستانی اور چینی وزرائے خارجہ ملاقات، پاک چین تعلقات، سی پیک اور خطے کی سیکیورٹی پر بات چیت

    بیجنگ: وزیر خارجہ پاکستان شاہ محمودقریشی نے چینی ہم منصب وانگ ژی سے ملاقات کی.

    تفصیلات کے مطابق آج بیجنگ میں وزیر خارجہ پاکستان کی چین کے وزیر خارجہ مسٹر وانگ ژی سے ملاقات ہوئی، دونوں وزرائے خارجہ کے مابین خطےمیں امن و امان کی صورت حال پر گفتگو ہوئی.

    ملاقات میں کثیرالجہتی امور میں دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال ہوا، پاک چین تعلقات، سی پیک، خطے کی سیکیورٹی، افغان امن عمل پر بات چیت ہوئی.

    اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاک چین دوستی ہماری خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے، دونوں ممالک خطے میں تعمیروترقی کے ایجنڈے پرعمل پیرا ہیں. وزیر خارجہ پاکستان نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں وزیر اعظم کا دورہ چین اہمیت کا حامل ہے.

    خیال رہے کہ چین کے دورے سے قبل پاکستانی وزیر خارجہ نے جاپان کا دورہ کیا تھا، جہاں انھوں نے جاپانی وزیر خارجہ سمیت اہم ملاقاتیں کیں.

    مزید پڑھیں: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جاپانی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت

    ٹوکیو میں چیئرمین جاپان پاکستان بزنس کوآپریشن کمیٹی کی طرف سے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے اعزاز میں ظہرانہ دیا.

    اس موقع پر پاکستانی وزیر خارجہ نے جاپانی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ حکومت امن و استحکام، تعمیر و ترقی اور عوامی بہبود کو پیش نظر رکھتے ہوئے اقتصادی ترقی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔

  • حکومت کو غیر ملکی سرمایہ کاری پالیسی پر نظر ثانی کرنی ہوگی: عشرت حسین

    حکومت کو غیر ملکی سرمایہ کاری پالیسی پر نظر ثانی کرنی ہوگی: عشرت حسین

    کراچی: وزیر اعظم عمران خان کے مشیر اصلاحات عشرت حسین نے کہا ہے کہ حکومت کو غیر ملکی سرمایہ کاری پالیسی پر نظر ثانی کرنی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ سی پیک میں زیادہ تر سرمایہ کاری توانائی کے شعبے میں ہوئی، حکومت کو غیر ملکی سرمایہ کاری پر نظرِ ثانی کرنی ہوگی۔

    مشیر اصلاحات کا کہنا تھا کہ پاکستان کی غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے بنائی گئی پالیسی بہت آزاد ہے، پاکستان میں جو بھی سرمایہ کاری آئی وہ مقامی کھپت کے لیے تھی۔ ڈاکٹر عشرت نے اس ضمن میں سی پیک کی مثال دی اور کہا کہ سی پیک میں بھی زیادہ تر توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری ہوئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ٹیکنالوجی میں بڑی سرمایہ کاری، مائیکرو سافٹ سے بات چیت چل رہی ہے: زلفی بخاری

    انھوں نے کہا ’غیر ملکی سرمایہ کاری کو ایکسپورٹ سیکٹر کی جانب منتقل کرنا ہوگا، موجودہ حکومت نے اصلاحات شروع کی ہیں، ایس ای سی پی کے پالیسی بورڈ میں نجی شعبے کا فرد بھی لگایا گیا ہے، ملک میں صنعت کاری کے لیے کاوشیں کی جا رہی ہیں، کاروباری آسانی کے لیے بھی کام ہو رہا ہے۔‘

    وزیر اعظم کے مشیر اصلاحات نے ٹیکس سسٹم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا ٹیکس نظام سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی کرتا ہے، ہم ٹیکس جمع کرنے کے نظام میں اصلاحات کر رہے ہیں، ٹیکس عملے کے اختیارات کو بھی کم کرنا ہوگا۔

    انھوں نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان خود ایف بی آر کی اصلاحات کی نگرانی کر رہے ہیں، ڈیٹا بیس اور ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹیکسوں کو بڑھائیں گے۔

  • سی پیک سے پورے خطے کے لئے نئے مواقع پیدا ہوں گے: وزیر اعظم

    سی پیک سے پورے خطے کے لئے نئے مواقع پیدا ہوں گے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سی پیک سے پورے خطے کے لئے نئے مواقع پیدا ہوں گے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والی چینی کمپنیوں کے نمائندوں سے ملاقات کے موقع پر کیا.

    ان کا کہنا تھا کہ پاک چین تعلقات برسوں پر محیط ہیں، حکومت چین پاکستان اقتصادی راہداری کواولین ترجیح دیتی ہے.

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سی پیک سے پاکستان اور چین کے قریبی تعلقات کو مزید فروغ ملے گا، سی پیک سے خطے میں نئےمواقع پیدا ہوں گے، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت چینی کمپنیوں کو ہرممکن سہولت فراہم کرے گی.

    اس موقع پر چینی سفیر نے وزیراعظم کو چینی صدراور وزیراعظم کی نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا، چینی قیادت وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین کی منتظر ہے.

    مزید پڑھیں: سی پیک کی وجہ سے بلوچستان سرمایہ کاروں کے لئے کھل گیا: جام کمال

    یاد رہے کہ 9 اپریل 2019 کو بیجنگ میں پاک چین تعاون پر مشترکہ ورکنگ گروپ کا افتتاحی اجلاس ہوا، پاکستان کی نمائندگی سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کی جبکہ چین کی نمائندگی نائب وزیر خارجہ کانگ زوان یو نے کی۔

    اس اجلاس میں‌ پاکستان اور چین نے سی پیک پر تنقید کو مسترد کرتے ہوئے سی پیک کے خلاف چلائی جانے والی مہم کا مل کر مقابلہ کرنے پر اتفاق کیا گیا.

  • پاک چین دوستی، سی پیک پر تنقید مسترد، دونوں ممالک کا مل کر مقابلہ کرنے پر اتفاق

    پاک چین دوستی، سی پیک پر تنقید مسترد، دونوں ممالک کا مل کر مقابلہ کرنے پر اتفاق

    اسلام آباد: پاکستان اور چین نے سی پیک پر تنقید کو مسترد کرتے ہوئے سی پیک کے خلاف چلائی جانے والی مہم کا مل کر مقابلہ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بیجنگ میں پاک چین تعاون پر مشترکہ ورکنگ گروپ کا افتتاحی اجلاس ہوا، پاکستان کی نمائندگی سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کی جبکہ چین کی نمائندگی نائب وزیر خارجہ کانگ زوان یو نے کی۔

    فریقین نے سی پیک کے مختلف منصوبوں کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا، فریقین نے سی پیک منصوبوں کی رفتار برقرار رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

    مشترکہ ورکنگ گروپ اجلاس میں مختلف منصوبوں سے متعلق تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا، عالمی تعاون پر مشترکہ ورکنگ گروپ کا آئندہ اجلاس اسلام آباد میں ہوگا۔

    چینی سفیر کا فیصل آباد چیمبر آف کامرس میں صنعتکاروں سے خطاب

    دوسری جانب چینی سفیر یاؤ جنگ نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس میں صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان 28 اپریل کو چین میں بی ٹو بی فورم کا اہتمام کررہی ہے۔

    چینی سفیر نے کہا کہ پاکستانی برآمدات کو زیرو ریٹ پر 95 فیصد چینی مارکیٹوں تک رسائی ملے گی، معاہدے کے بعد سی پیک کا نیا چہرہ دنیا کے سامنے آئے گا، معاہدے کے تحت پاکستان چین کی برآمد ات کو 68 فیصد تک رسائی دے گا۔

    انہوں نے کہا کہ چین پاکستان سے چاول، چینی اور دھاگا برآمد کرے گا، فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے دوسرے مرحلے پر دستخط اپریل کے آخری ہفتے میں ہوں گے۔

  • سی پیک منصوبے کے اقدامات پر چین کا اظہار اطمینان، دونوں ممالک کا مل کر چلنے پر اتفاق

    سی پیک منصوبے کے اقدامات پر چین کا اظہار اطمینان، دونوں ممالک کا مل کر چلنے پر اتفاق

    اسلام آباد: چینی قونصل جنرل یاؤ جینگ نے سی پیک منصوبے کے حوالے سے پاکستان کے اقدامات کو سراہا جبکہ وفاقی وزیر نے گوادر ائیرپورٹ کی تعمیر میں چین کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق چینی قونصل جنرل کی سربراہی میں وفد نے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار سے ملاقات کی اور دو طرفہ امور سمیت پاک چین دوستی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

    ملاقات کے حوالے سے مشترکہ اعلامیہ جاری ہوا جس میں دونوں ممالک نے مستقبل میں سی پیک منصوبے کی تکمیل اور ترقیاتی کاموں پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    مزید پڑھیں: سی پیک کی وجہ سے بلوچستان سرمایہ کاروں کے لئے کھل گیا: جام کمال

    چینی وفد نے سی پیک منصوبے کے حوالے سے پاکستان کے اقدامات کو سراہا جبکہ وفاقی وزیر نے گوادر ائیرپورٹ پروجیکٹ میں چین کے تعاون پر اُن کا شکریہ بھی ادا کیا۔

    خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ ’گوادر کی ترقی ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیر اعظم عمران خان نے حالیہ دورہ بلوچستان پر سی پیک کے حوالے سے اربوں روپے مالیت کے ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا‘۔ اُن کا کہنا تھا کہ ژوب اور کچلاک روٹ کے لیے وزیر اعظم نے 65 ارب، مکران کوسٹل ٹرانسمیشن کے لیے 17 ارب، گوادر ائیرپورٹ اور اسپتال کے لیے 23 ارب روپے کے معاہدوں کا اعلان کیا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ دونوں ممالک راشاکی میں پہلا خصوصی معاشی زون تیار کرنے جارہے ہیں جس کا افتتاح جلد ہوگا، منصوبے میں پاک چین صنعتی کارپوریشن کے تعاون سے تیار ہورہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: سی پیک کے تحت اسپیشل اکنامک زونز بنائے جا رہے ہیں‘ اسد عمر

    اُن کا کہنا تھا کہ ’پاک چین دو طرفہ تعاون کے ساتھ کے جلد ہی دونوں ممالک کے تاجر فائدہ اٹھا سکیں گے، ہم مل کر ایسا فریم ورک بنائیں گے جس سے سب کا فائدہ ہو‘۔

  • پاک بھارت جنگ کی صورت میں پورا جنوبی ایشیا تباہ ہوگا، چین کے نائب سفیر

    پاک بھارت جنگ کی صورت میں پورا جنوبی ایشیا تباہ ہوگا، چین کے نائب سفیر

    اسلام آباد : چین کے نائب سفیر لی جیانگ کا کہنا ہے ہم نہیں چاہتےپاک بھارت جنگ ہو دونوں ایٹمی ممالک ہیں، پاک بھارت جنگ کی صورت میں  پورا  جنوبی ایشیا تباہ ہوگا، سی پیک میں تیسرے فریق کی شمولیت پر اتفاق رائے ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں چین کے نائب سفیرلی جیانگ نے سی پیک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا سی پیک پرآصف زرداری اورنوازشریف دورمیں کام ہوتارہا، سی پیک منصوبے پر تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق رائے ہے۔

    چین کے نائب سفیر کا کہنا تھا کہ ملتان سکھرموٹر وے اگست کی بجائےجولائی میں مکمل ہوگی، حویلیاں تھاکوٹ شاہراہ ریشم کی توسیع رواں سال مکمل ہوگی۔

    لی جیانگ نے کہا کہ سی پیک اب دوسرے مرحلےمیں داخل ہوچکاہے، گوادر میں ایئرپورٹ کی توسیع، ووکیشنل ٹریننگ سینٹر تعمیر ہورہاہے، گوادر میں اسپتال بھی چینی گرانٹ سے تعمیر کیا جارہا ہے۔

    سی پیک میں تیسرے فریق کی شمولیت پر اتفاق رائے ہوچکا ہے

    ان کا کہنا تھا سی پیک کا دوسرا مرحلہ خصوصی اقتصادی زونز کی تعمیر ہے اور پہلا اقتصادی زون تعمیر کے آخری مرحلے میں ہے صوبائی حکومتوں سے ذمہ داریاں جلد پوری کرنے کی توقع ہے۔

    چینی نائب سفیر نے کہا سی پیک میں تیسرے فریق کی شمولیت پر اتفاق رائے ہوچکا ہے، تیسرےملک سے اقتصادی اور سماجی ترقی کے منصوبوں پر عمل ہوگا، دور دراز علاقوں کیلئے چین 3 سال میں 1 ارب ڈالرگرانٹ دے گا۔

    پاک بھارت کشیدگی پر انھوں نے کہا ہم نہیں چاہتے پاک بھارت جنگ ہو دونوں ایٹمی ممالک ہیں، پاک بھارت جنگ کی صورت میں پورا جنوبی ایشیا تباہ ہوگا۔

  • سی پیک کی وجہ سے بلوچستان سرمایہ کاروں کے لئے کھل گیا: جام کمال

    سی پیک کی وجہ سے بلوچستان سرمایہ کاروں کے لئے کھل گیا: جام کمال

    کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا کہ سی پیک کی وجہ سے بلوچستان سرمایہ کاروں کے لئے کھل گیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے معدنیات کے شعبے کی ترقی سے متعلق سیمینار سے خطاب کیا.

    اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ محکمہ معدنیات کی سالانہ آمدن صرف2 سے ڈھائی ارب ہے، معدنیات سے مالا مال صوبہ ایک فیکٹری کی آمدن سے بھی کم کماتا ہے.

    ان کا کہنا تھا کہ معدنیات کی ترقی کے حوالے سے پالیسی بنا رہے ہیں، ایسی بھی جگہ ہیں، جہاں لیز لے کر کام نہیں کیا جا رہا، لیز فیس کو بڑھا رہے ہیں، تاکہ کان کنی کی جائے.

    مزید پڑھیں: سی پیک کے دوسرے مرحلے کے آغازسے ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا، وزیرخارجہ

    وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ حکومت، سرمایہ کاراورعوام کوفائدہ پہنچانا چاہتے ہیں، حکومت گڈ گورننس، قانون سازی میں بہتری کے لئے کام کررہی ہے، سی پیک کی وجہ سے بلوچستان سرمایہ کاروں کے لئے کھل گیا.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے پاس وسائل زیادہ ہیں، آبادی کم ہے، پھربھی فائدہ نہیں اٹھایا گیا، البتہ رواں سال بلوچستان میں انفرااسٹرکچرپربھرپورکام ہوگا.

  • جرمن وزیر خارجہ کا دورہ،  یورپین یونین سے معاہد ہ ہوگا، شاہ محمود قریشی

    جرمن وزیر خارجہ کا دورہ، یورپین یونین سے معاہد ہ ہوگا، شاہ محمود قریشی

    ملتان: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سی پیک کو کوئی خطرہ نہیں ہے چین کے ساتھ فیز 2 کا معاہدہ طے کرلیا، جرمنی کے وزیر خارجہ رواں ماہ پاکستان لائیں گے، ہمارا یورپی یونین سے نیا معاہدہ بھی ہونے جارہا ہے۔

    ملتان میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت سنبھالی تو بہت سارے چیلنجز کا سامنا تھا، ہم نے بہت سارے امتحانات میں کامیابی حاصل کی اور پُر اعتماد طریقے سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یورپی یونین میں شامل 28 ممالک نے ہمیشہ پاکستان کی طرف انگلیاں اٹھائیں، ہرطرف سے ہمیں تنہاکرنےاور نیچا دکھانےکےخاکےبنائےگئے، گزشتہ دورِ حکومت میں ایک ادارے نے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ یورپی یونین سب سے بڑی ٹریڈنگ کی مارکیٹ ہے، رواں ماہ یورپی یونین کےساتھ پاکستان ایک نیا معاہدہ کرنے جارہا ہے،  جرمنی کے سفیر پاکستان کا دورہ کریں گے، پارلیمنٹ اور پارلیمانی اراکین کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے ملک کے لیے مثبت اقدامات میں حکومت کا ساتھ دیا۔

    [bs-quote quote=”چین کے ساتھ فیز 2 کا معاہدہ طے کرلیا، سی پیک کو کوئی خطرہ نہیں ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شاہ محمود قریشی”][/bs-quote]

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جب حکومت سنبھالی تو یہ پروپیگنڈا شروع ہوا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کو خطرات ہیں مگر میں برملاکہتاہوں سی پیک کو کوئی خطرہ نہیں بلکہ ہم آگے کی جانب بڑھ رہے ہیں، آج ہم نےچین کے ساتھ فیز ٹوکا معاہدہ کرلیا، جس کے تحت پاکستان میں غربت مٹانے کا پروگرام شروع کیا جائے گا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ امریکی صدر نے ایشیاء کے حوالے سے اپنی پالیسی کا اعلان 2019 میں کیا، ٹرمپ کی اپنی حکمتِ عملی ہے مگر پاکستان کا ہر بار یہی مطالبہ رہا کہ افغان جنگ سے مسئلے کا حل نہیں ہے، افغانستان میں امن کا فائدہ پاکستان کو بھی ہوگا۔

    وفاقی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ سابقہ ادوار میں اہم ادارے تنزلی کا شکار تھے، پاکستان اسٹیل، پی آئی اے سمیت کئی ادارے دیوالیہ ہوچکے تھے مگر ہم نے اقدامات کیے اور اب انہیں ترقی کی طرف لے جا رہے ہیں۔

    بھارتی وزیر اعظم پر تنقید

    وفاقی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ نریندرمودی کےکچھ عزائم کا ہمیں پہلے علم تھا، ہم جانتے تھے کہ بھارتی حکومت پاکستان کے خلاف الیکشن سے قبل کچھ ضرور کرے گی،پلوامہ واقعےسےکئی ہفتے قبل سفیروں کوبلا خدشے سے آگاہ کردیا تھا۔ اُن کا کہنا تھا کہ مودی نے اپنی پالیسی بیان کی کہ وہ پاکستان کوتنہاکرناچاہتاہے، بھارت نےبنگلادیش کاسہارا لےکرسارک کویرغمال بنایا، آج مشرقی پاکستان میں پاکستان کا جھنڈا لہرا رہا ہے۔

    [bs-quote quote=”بھارت سے امن کی خواہش کا ہرگز یہ مطلب نہیں کشمیر کا سودا کریں گے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وفاقی وزیر خارجہ”][/bs-quote]

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارتی مظالم اور اقدامات کے خلاف میں نے اقدام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو خط لکھا اور تمام حالات سے آگاہ کیا، آج دنیا ہمارے تحفظات پر غور کررہی ہے۔

    وفاقی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’ہم بھارت کے ساتھ امن کے خواہش مند ہیں مگر اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ کشمیر کا سودا کردیں گے، کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ وہ کشمیرکی صورتحال دباؤ سےبدل دے گا، ہندوستان کو سوچناچاہے آج کشمیرکی تحریک نےکیوں جنم لیا۔

    شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ اگربھارت کاوزیر خارجہ ہوتاتومجھےرات کونیندنہیں آتی، کشمیرمیں جنازےاٹھ رہےہیں نوجوان کاندھوں پر لاشیں اٹھا رہے ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی جون 2018 کی رپورٹ کا مطالعہ کریں، 29ستمبر2018کو اقوام متحدہ کےفلورپر اردو میں کشمیر کے معاملے کو اجاگر کیا۔

  • پلوامہ حملے کے بعد چین نے مثبت کردار ادا کیا: وزیر خارجہ

    پلوامہ حملے کے بعد چین نے مثبت کردار ادا کیا: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پلوامہ حملے کے بعد چین نے مثبت کردار ادا کیا۔ حالیہ برسوں میں سی پیک نے پاک چین دوستی کو نئی جہت دی، منصوبے سے کئی شعبوں میں تعاون کو فروغ ملا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق کانفرنس سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ چین نے پاکستان اور بھارت کو مذاکرات سے مسائل کے حل کا کہا، سی پیک سے چین اور پاکستان کے تعلقات میں مزید وسعت آئی ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ سی پیک کے آئندہ مرحلے کا آغاز ہوگیا ہے، اب دونوں ملکوں کے سربراہ سی پیک پلس کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ چین سے تعلقات ہماری خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے۔ سی پیک دونوں ملکوں کی خطے کی ترقی کی خواہش کا ثبوت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پلوامہ حملے کے بعد وزیر اعظم نے قائدانہ کردار ادا کیا، وزیر اعظم نے خارجہ پالیسی کو تعمیری انداز میں آگے بڑھایا۔ حکومت خارجہ پالیسی کو عوامی امنگوں کے مطابق چلا رہی ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پلوامہ حملے کے بعد چین نے مثبت کردار ادا کیا۔ حالیہ برسوں میں سی پیک نے پاک چین دوستی کو نئی جہت دی، منصوبے سے کئی شعبوں میں تعاون کو فروغ ملا ہے۔ وزیر اعظم کے کامیاب دورہ سے سی پیک پلس کا آغاز ہوا۔

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاک بھارت کشیدگی میں کمی دکھائی دے رہی ہے، کشیدگی میں کمی ایک مثبت پیشرفت ہے۔ پاکستان نے سفارتی کوششوں میں مزید اضافہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، ہمارا وفد کرتار پور راہداری پر مذاکرات سے متعلق نئی دہلی جائے گا۔ موجودہ صورتحال میں امریکی وزیر خارجہ کے کردار کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ بتانا نہیں چاہتا تھا لیکن پرائیویٹ ڈپلومیسی نے کام دکھایا ہے، امریکا نے پرائیویٹ ڈپلومیسی کے ذریعے کشیدگی میں کمی کے لیے کردار ادا کیا۔ چین، روس، ترکی، سعودی عرب اور دیگر ممالک نے بھی کردار ادا کیا۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے سی پیک منصوبوں کی جلد تکمیل کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ سی پیک منصوبوں پر ترقیاتی کام کو تیز کرنے کی ضرورت ہے، سی پیک منصوبوں کی جلد تکمیل پاکستان کے مفاد میں ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ عوام کو غربت سے نکالنے کے چینی تجربات سے استفادہ کر سکتے ہیں، منصوبوں کی تکمیل سے سماجی و اقتصادی ترقی کےمواقع ملیں گے۔

    وزیر اعظم نے سی پیک کے دوسرے فیز میں صنعتی تعاون پر توجہ اور چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ کو تیاریوں کی بھی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ دوسرے فیز میں چین کی جانب سے بڑی سرمایہ کاری کا امکان ہے۔

  • سی پیک کے تحت اسپیشل اکنامک زونز بنائے جا رہے ہیں‘ اسد عمر

    سی پیک کے تحت اسپیشل اکنامک زونز بنائے جا رہے ہیں‘ اسد عمر

    لاہور: وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے عمل کو آسان بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا کہ کاٹیج انڈسٹری معیشت میں اہم کردار رکھتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کاٹیج انڈسٹری کا روزگارفراہم کرنے میں اہم کردارہوتا ہے، صوبے کاٹیج انڈسٹری کے فروغ کے لیے بہترکام کرسکتے ہیں۔

    وزیرخزانہ نے کہا کہ سی پیک کے تحت اسپیشل اکنامک زونز بنائے جا رہے ہیں، موجودہ اکنامک زونزکی بہتری کے لیے بھی کام کرنا ترجیح ہے، اسپیشل اکنامک زونزفعال بنانے کا ایجنڈا ای سی سی میں شامل ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے عمل کوآسان بنانے کی کوشش کررہے ہیں، ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے عمل کوآسان بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 2019 کا ٹیکس جمع کرانے کا طریقہ بہت آسان بنا دیا جائے گا، ٹیکس جمع کرانے کا آسان طریقہ ایف بی آرچیئرمین کی ترجیحات میں شامل ہے۔

    وزیرخزانہ نے کہا کہ ٹاپ ٹیکس پیئرزکی حوصلہ افزائی کی جائے گی، ٹیکس کی اسکیم پورے پاکستان میں کی جائے گی۔

    اسد عمر نے کہا کہ ٹیکس کی اسکیم پہلے مرحلے میں اسلام آباد میں کی گئی ہے، ٹیکس کی کامیابی کا دارومدارٹیکس محصولات میں اضافے اورکاروباری طبقے کے لیے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کپاس پاکستانی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، کاٹن کی پیداوارمیں کمی پاکستان کا معاشی قتل ہے۔

    وزیرخزانہ نے کہا کہ رواں سال کے لیے کاٹن کی حکمت عملی ای سی سی ایجنڈے میں شامل ہے، حکمت عملی ترتیب دینے میں وفاق اورصوبے مل کرکام کریں گے۔