Tag: سی پیک

  • کم ترقی یافتہ علاقوں کے لیے چین ایک ارب ڈالر گرانٹ دے گا: خسرو بختیار

    کم ترقی یافتہ علاقوں کے لیے چین ایک ارب ڈالر گرانٹ دے گا: خسرو بختیار

    لاہور: وفاقی وزیر خسرو بختیار نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان کی توجہ ملک سے غربت کے خاتمے پر ہے، کم ترقی یافتہ علاقوں کے لیے چین ایک ارب ڈالر گرانٹ دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خسرو بختیار نے لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان کو کم ترقی یافتہ علاقوں کی ڈیولپمنٹ کے لیے 1 ارب ڈالر عطیہ دے رہا ہے۔

    [bs-quote quote=”چین پیٹرو کیمیکل کے شعبے میں بھی سرمایہ کاری کرے گا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”خسرو بختیار” author_job=”وفاقی وزیر”][/bs-quote]

    خسرو بختیار نے کہا ’سی پیک کے تحت صنعتی زونز کو جلد فعال کیا جائے گا۔‘

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ درآمدات میں کمی آئے گی، زراعت کے سیکٹر سے زیادہ جی ڈی پی حاصل ہوتا ہے، اقتصادی زونز فعال ہونے سے خسارہ کم ہوگا۔

    وفاقی وزیر خسرو بختیار نے مزید کہا ’گوادر کے ماسٹر پلان کو حتمی شکل دی جا رہی ہے، چین پیٹرو کیمیکل کے شعبے میں بھی سرمایہ کاری کرے گا۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ گوادر پر بھرپور توجہ دی جا رہی ہے، چین کے غربت خاتمے کے پروگرام سے استفادہ کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  چین ایکسپورٹ بڑھانے کیلئے ایک ارب ڈالر دینے کو تیار ہے، رزاق داوٴد

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں وزیرِ اعظم کے مشیر برائے تجارت رزاق داوٴد نے کہا تھا کہ پاکستان کو تجارتی و کرنٹ اکاوٴنٹ خسارے کا سامنا ہے جسے کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، چین ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے ایک ارب ڈالر دینے کو تیار ہے، رواں سال ستائیس بلین ڈالر سے زائد ایکسپورٹ کا ہدف مکمل کریں گے۔

  • سی پیک کوسپورٹ نہ کرنا اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہے: فواد چوہدری

    سی پیک کوسپورٹ نہ کرنا اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سی  پیک پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، اسے سپورٹ کرنا چاہیے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ آج سی پیک کوسپورٹ نہ کرنا اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہے.

    فواد چوہدری نے کہا کہ ہم میڈیا کی ترقی چاہتے ہیں، آزاد میڈیا ریاست کا اہم ستون ہے، سی پی این ای کو بھی میڈیا بحران کا جائزہ لینا چاہیے.

    وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان میں بہت بڑی سرمایہ کاری کرنے والا ہے، 18 ویں ترمیم کے تحت وسائل صوبوں کو تفویض کردیے گئے، 18 ویں ترمیم کے بعد وفاق صوبوں کی ذمے داری کیسے اٹھا سکتا ہے.

    ان کا کہنا تھا کہ میڈیا کو جہاں کہیں، جس قسم کے مسائل درپیش ہیں، ان کے حل کے لیے ہم ساتھ کھڑے ہیں.

    مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کی سی پیک منصوبوں کی جلد تکمیل کی ہدایت

    فواد چوہدری کے مطابق سوشل میڈیا کے استعمال سے ڈالر باہر جارہا ہے، ٹیکنالوجی کو روکا نہیں جاسکتا، البتہ بحیثیت پاکستانی ہمارامفاد ہے  کہ ڈالر پاکستان سے باہر نہ جائے، ہماری پوری کوشش ہے کہ اقدامات وہ کریں، جن سے بحران سے نکلیں.

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں  مثبت اقدامات کی حمایت کرنی چاہیے، ایگزون موبل اربوں روپےکی سرمایہ کرنے جا رہا ہے، سی پیک کو سپورٹ نہ کرنا خود کو نقصان پہچانے کے مترادف ہے.

  • میرا قوم اور چینی قیادت سے وعدہ ہے کہ آخری بارپاکستان مدد مانگ رہا ہے، اسد عمر

    میرا قوم اور چینی قیادت سے وعدہ ہے کہ آخری بارپاکستان مدد مانگ رہا ہے، اسد عمر

    اسلام آباد : وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا کہ دوست ممالک نے مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا ہے، قوم اور چینی قیادت سے وعدہ کرتے ہیں کہ یہ آخری بار ہے کہ پاکستان کسی سے ایسے مدد مانگ رہا ہے، ہم سی پیک سےہونے والی ترقی کا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیر خزانہ اسد عمر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا سعودی عرب اوردوست ممالک نےمشکل وقت میں مددکی، میرا قوم اور چینی قیادت سے یہ وعدہ ہے کہ آخری بارپاکستان مدد مانگ رہا ہے۔

    [bs-quote quote=”منی بل میں عوام پر کوئی بوجھ نہیں ڈالا جائے گا” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیر خزانہ”][/bs-quote]

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ سی پیک پاکستان اورخطے کے لیے اہم منصوبہ ہے،ہم سی پیک سےہونے والی ترقی کا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، خطےکےدیگرممالک کوبھی فائدہ اٹھاناچاہیے۔

    وزیرخزانہ نے کہا پاکستان کو ایسی معیشت دیں گے کہ آئندہ بیرونی پروگرام کی ضرورت نہ پڑے ، چین کے ساتھ تجارت اورصنعت کے تعاون میں اپریل تک اہم پیشرفت ہو گی۔

    منی بجٹ کے حوالے سے ان کاکہنا تھا کہ منی بل میں تین چیزوں میں فوکس ہوگا، جس میں برآمدات ،جی ڈی پی میں اضافہ اورصنعتی شعبے کا فروغ شامل ہیں۔

    اسد عمر نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف سے مستقل بات چیت چل رہی ہے، منی بل میں عوام پر کوئی بوجھ نہیں ڈالا جائے گا ، بل کو ابھی حتمی شکل نہیں دی ہے۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر آنکھ بندکرکے دستخط نہیں کریں گے، وزیرخزانہ اسدعمر

    یاد رہے چند روز قبل وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر آنکھ بند کرکے دستخط نہیں کریں گے، منی بجٹ میں 90 فیصد ایسے اقدامات ہیں، جن سے سرمایہ کاری کو فروغ ملےگا۔

    انھوں نے کہا تھا کہ  پاکستان کی خارجہ پالیسی سیکیورٹی کی بنیاد پر بنی ہے، سابقہ حکومتوں نے الیکشن لڑنے کے لیے قومی خزانے کواستعمال کیا۔

  • سی پیک میں12لاکھ نوکریاں پیدا کی جاسکتی ہیں، ترجمان چینی سفارت خانہ

    سی پیک میں12لاکھ نوکریاں پیدا کی جاسکتی ہیں، ترجمان چینی سفارت خانہ

    اسلام آباد : چین کے سفارت خانے کا کہنا ہے کہ5سال میں سی پیک کے11منصوبے مکمل کئے گئے، مزید بیس منصوبے پائپ لائن میں ہیں، سی پیک میں12لاکھ نوکریاں پیدا کی جاسکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چینی سفارت خانے نے سی پیک منصوبوں سے متعلق تفصیلات جاری کردیں ہیں جس کے مطابق گزشتہ5سال میں سی پیک کے11منصوبے مکمل کئے گئے جبکہ مزید11منصوبوں کی تکمیل کا کام جاری ہے۔

    سی پیک منصوبوں کی کل سرمایہ کاری18.9ارب ڈالر ہے، چینی سفارت خانہ کا کہنا ہے کہ سی پیک کے20مزید منصوبے پائپ لائن میں ہیں، جس میں توانائی، انفراسٹرکچر، گوادر پورٹ اور صنعتی تعاون شامل ہے، سی پیک سے پاکستانی عوام کو75ہزار نوکریوں کے مواقع ملے۔

    سی پیک2015سے2030تک7لاکھ نوکریاں پیدا کرےگا، پاکستانی منصوبہ بندی کے مطابق سی پیک میں12لاکھ نوکریاں پیدا کی جاسکتی ہیں۔

    ترجمان چینی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ سی پیک کے منصوبے شارٹ ٹرم، مڈم ٹرم اور لانگ ٹرم منصوبے ہیں، شارٹ ٹرم2020، مڈم ٹرم 2025 تک مکمل ہوں گے، سی پیک کے تحت لانگ ٹرم منصوبے 2030تک مکمل ہوں گے، اب تک7توانائی منصوبے مکمل کئے، جن سے6900 میگا واٹ بجلی پیدا ہورہی ہے۔

    مزید پڑھیں: سی پیک ، پاکستان نے صرف چھ ارب ڈالر کا قرض اور سود واپس کرنا ہے، چینی حکام

    چینی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انفراسٹرکچر منصوبوں میں صرف دو فیصد شرح سود پر5.87ارب ڈالرز کا قرض دیا گیا، گوادر فری زون کی تکمیل کاکام 2030 تک مکمل ہوگا، اس کے علاوہ چینی کمپنی گوادرپورٹ پر25کروڑ ڈالرز کی سرمایہ کاری کرچکی ہے۔

  • سی پیک : پاکستان نے صرف چھ ارب ڈالر کا قرض اور سود واپس کرنا ہے، چینی حکام

    سی پیک : پاکستان نے صرف چھ ارب ڈالر کا قرض اور سود واپس کرنا ہے، چینی حکام

    اسلام آباد : پاکستان میں موجود چینی سفارت خانے کے حکام نے کہا ہے کہ پاکستان پر سی پیک کے تحت تمام توانائی کے منصوبے سرمایہ کاری کے ذریعے لگائے گئے ہیں، پاکستان نے صرف چھ ارب ڈالر کا قرض اور سود واپس کرنا ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق چینی سفارت خانے نے پاکستان پر40ارب ڈالر قرضے کا حجم ہونے کی خبر کی تردید کردی ہے، چینی حکام کا کہنا ہے کہ سی پیک کے تحت توانائی کے22منصوبے مکمل ہوگئے ہیں یا ان پر کام جاری ہے۔

    سی پیک منصوبوں پراب تک18ارب 90کروڑ ڈالر سرمایہ کاری ہوچکی، مواصلات کے منصوبوں کے لئے چین نے پانچ ارب87 کروڑ50 لاکھ کا قرض دیا ہے جو کہ ٹرانسپورٹیشن اور انفرا سٹرکچر پروجیکٹ کیلئے استعمال ہوا۔

    یہ قرض دو فیصد شرح سود پر دیا گیا ہے جس کی ادائیگی 20سے25سال میں ہوگی، چینی حکام کا مزید کہنا ہے کہ قرض کی گارنٹی حکومت پاکستان نے دی ہے اورادائیگی2021سے ہوگی، توانائی کے شعبے میں چینی کمپنیوں نے12ارب80کروڑ ڈالرز کی سرمایہ کاری کی، توانائی منصوبوں پر چینی کمپنیوں نے تین ارب ڈالرز قرض لیا۔

    چینی حکام کے مطابق چینی کمپنیوں نے کمرشل بینکوں سے نو ارب80 کروڑ کا قرض لیا، یہ قرض پانچ فیصد شرح سود پردیا گیا ہے، ادائیگی کی مدت 12سے18سال ہوگی، سی پیک کے تحت تمام توانائی کے منصوبےسرمایہ کاری کے ذریعےلگائے گئے ہیں، توانائی منصوبوں پر فائدے یا نقصان کی ذمہ دار چینی کمپنیاں ہوں گی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ایک مقامی صحافی کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان کو سی پیک کی مد میں 40 ارب ڈالر کے قرضے واپس کرنا ہوں گے، جس کی تردید کرتے ہوئے چینی سفارت خانے کی جانب سے یہ وضاحت سانے آئی ہے۔

  • پانی کا مسئلہ چین کے توسط سے حل کر رہے ہیں: وزیرِ اعلیٰ سندھ

    پانی کا مسئلہ چین کے توسط سے حل کر رہے ہیں: وزیرِ اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ صوبے میں پانی کے مسئلے کے حل کے لیے چین کے توسط سے کام شروع کر دیا ہے، اس سلسلے میں چین کا دورہ کام یاب رہا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا دورۂ چین کام یاب رہا، چینی حکام کے ساتھ سی پیک سے متعلق 2 مزید منصوبوں پر بات ہوئی۔

    [bs-quote quote=”شہید ذو الفقار علی بھٹو لا یونی ورسٹی جوڈیشل سیکٹر کو بہترین مین پاور مہیا کر رہی ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”وزیرِ اعلیٰ سندھ”][/bs-quote]

    وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا ’پانی کے مسئلے کے حل کے لیے چین کے توسط سے کام کر رہے ہیں، تھر میں بھی تعلیم کے منصوبے پر چین کے توسط سے کام کریں گے۔‘

    انھوں نے منصوبوں کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ انھوں نے دورۂ چین کے دوران جوائنٹ کوآرڈنیشن کمیٹی (جے سی سی) میں گڈو بیراج سے لے کر سکھر بیراج تک دریائے سندھ کے 180 کلو میٹر چینلائزیشن کا منصوبہ پیش کیا ہے۔

    وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ دریائے سندھ سے نکالی جانے والی یہ نہر بڑا منصوبہ ہے، جس سے زرعی شعبے کو ترقی ملے گی، نہ صرف پانی محفوظ ہوگا بلکہ دریا کے دونوں کنارے آباد اضلاع میں سیم و تھور پر بھی قابو پا لیں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  سی پیک سے متعلق اہم اجلاس: وزیراعلیٰ سندھ چین کے دورے پر


    انھوں نے کہا ’چینی حکام سے تھر میں تعلیم، صحت، سماجی بہبود کے لیے جنگلات اگانے، اور بایو سیلین اگریکلچر کے لیے تھر فاؤنڈیشن سے متعلق بات کی، چینی حکام نے یہ منصوبہ جوائنٹ ورکنگ گروپ کو بھیج دیا ہے۔‘

    قبل ازیں وزیرِ اعلیٰ سندھ نے شہید ذوالفقارعلی بھٹو لا یونی ورسٹی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کیا، انھوں نے کہا کہ جوڈیشل سیکٹر کا دار و مدار پاس آؤٹ نوجوانوں پر منحصر ہے۔

    مراد علی شاہ نے کہا ’یونی ورسٹی جوڈیشل سیکٹر کو بہترین مین پاور مہیا کر رہی ہے، شہید ذوالفقارعلی بھٹو لا یونی ورسٹی کو فنڈز مہیا کریں گے تاکہ کیمپس کی عمارت مکمل ہو سکے۔‘

  • بلوچستان محرومی اور نظر اندازی کا مزید متحمل نہیں ہو سکتا: وزیرِ اعلیٰ بلوچستان

    بلوچستان محرومی اور نظر اندازی کا مزید متحمل نہیں ہو سکتا: وزیرِ اعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ: وزیرِ اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ سی پیک میں گوادر کی وجہ سے صوبے کی اہمیت بڑھی، بلوچستان محرومی اور نظر اندازی کا مزید متحمل نہیں ہو سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں سی پیک سے بلوچستان میں بے روزگاری اور پس ماندگی میں کمی آئے گی۔

    [bs-quote quote=”گوادر پورٹ، حب کو منصوبے نکال دیں تو بلوچستان کا شیئر سی پیک میں ایک فی صد رہ جاتا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”جام کمال” author_job=”وزیر اعلیٰ بلوچستان”][/bs-quote]

    جام کمال نے کہا کہ ماضی میں سی پیک کے فیصلے کہیں اور ہوتے تھے، ہماری حکومت میں پہلی بار سی پیک سے متعلق اجلاس کوئٹہ میں ہوا۔

    انھوں نے مزید کہا ’سی پیک منصوبے میں بلوچستان کا مالیاتی شیئر صرف ساڑھے 4 فی صد ہے، گوادر پورٹ، حب کو منصوبے نکال دیں تو بلوچستان کا شیئر ایک فی صد رہ جاتا ہے۔‘

    وزیرِ اعلیٰ بلوچستان جام کمال کا کہنا تھا کہ انھوں نے جب حکومت سنبھالی تو معلوم ہوا کہ سی پیک میں مزید کسی منصوبے کی گنجائش نہیں، ماضی میں وفاقی حکومت کی جانب سے صوبے کو کچھ نہیں ملا۔


    یہ بھی پڑھیں:  سی پیک بلوچستان میں خوش حالی لائے گا:‌ وزیراعظم عمران خان


    جام کمال نے اسمبلی اجلاس میں تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا ’فیڈرل پی ایس ڈی پی (پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام) میں بلوچستان کا شیئر صرف ساڑھے 3 فی صد ہے، این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کا حصہ 9 فی صد ہے، 5 سال میں 5 ہزار میں سے صرف 350 ارب روپے خرچ ہوئے۔‘

    انھوں نے کہا کہ وفاقی ملازمتوں میں بھی ہمیشہ بلوچستان کو نظر انداز کیا گیا، بلوچستان محرومی اور نظر اندازی کا مزید متحمل نہیں ہو سکتا۔

  • بلوچستان میں دہشت گردی کی سرپرستی بھارت کر رہا ہے: سراج الحق

    بلوچستان میں دہشت گردی کی سرپرستی بھارت کر رہا ہے: سراج الحق

    کوئٹہ: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردی بھارت کی سرپرستی میں ہو رہی ہے، کشمیر میں بھارتی بربریت کے باعث ہزاروں نوجوان شہید ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی اور خوش حالی پاکستان کی ترقی اور خوش حالی ہے، بلوچستان کو اللہ نے معدنیات سے نوازا ہے۔

    [bs-quote quote=”بلوچستان کا بڑا حصہ خشک سالی سے متاثر ہے، تدارک نہ ہوا تو بلوچستان کے رہنے والے نقل مکانی پر مجبور ہوں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”سراج الحق” author_job=”امیر جماعت اسلامی پاکستان”][/bs-quote]

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ بلوچستان ہر لحاظ سے ملک کے لیے بہت اہم ہے، آج تک کسی حکومت نے بلوچستان سے وعدے پورے نہیں کیے، شدید سردی میں بھی بلوچستان کے باسیوں کو گیس دستیاب نہیں ہے۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا ’معدنیات سے مالا مال صوبہ ظالم سرکار اور ظالم سردار نے پس ماندہ رکھا، امرا کے بچے باہر اعلیٰ تعلیم حاصل کرتے ہیں، بلوچستان کے مقامی افراد کے بچوں کو بنیادی تعلیم میسر نہیں۔‘

    انھوں نے مزید کہا ’بلوچستان کا بڑا حصہ خشک سالی سے متاثر ہے، تدارک نہ ہوا تو بلوچستان کے رہنے والے نقل مکانی پر مجبور ہوں گے، پرویز مشرف کے دور میں کوئٹہ کے لیے پانی کے منصوبے کا اعلان ہوا جس پر تا حال عمل در آمد نہ ہو سکا۔‘

    امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ بلوچستان میں بڑے پیمانے کی کرپشن پر نیب کی کوئی نظر نہیں، وزیرِ اعلی بلوچستان نے اعتراف کیا کہ 4 ماہ میں تبدیلی نہیں آ سکی، پڑھے لکھے نوجوان بے روزگار ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  کوئٹہ میں زلزلے کے جھٹکے، شہریوں میں خوف وہراس


    انھوں نے کہا کہ سی پیک کا سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کے عوام کو ہونا چاہیے، گوادر کے ماہی گیروں کو خطرات لا حق ہیں، حکومت تدارک کرے، سی پیک میں بلوچستان کےلیے ترقیاتی منصوبوں کو پھر شامل کیا جائے۔

    انھوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ غیر مسلم شراب پر پابندی کا بل لاتا ہے، لیکن مسلمان مخالفت کرتے ہیں، اپوزیشن ہو یا حکومت سب کا احتساب ہونا چاہیے، مدینے کی ریاست کی طرف قدم اٹھائیں گے تو ہم حمایت کریں گے۔

  • ماضی میں سی پیک کے معاملے پر کے پی کے کو اندھیرے میں رکھا گیا: وزیر اعلیٰ محمود خان

    ماضی میں سی پیک کے معاملے پر کے پی کے کو اندھیرے میں رکھا گیا: وزیر اعلیٰ محمود خان

    پشاور: وزیر اعلیٰ کے  پی کے محمود خان کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا میں سب قانون کے تابع ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے کے پی کے کی سو روزہ کارکردگی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ میرٹ کی بالادستی کے لئے آزاد اور بااختیار ادارے قائم کئے.

    انھوں‌ نے کہا کہ حکومتی سطح پر سزا و جزا کا قابل عمل قانون بنایا ہے، مستقبل کے چیلنجز کو سامنے رکھ کر حکمرانی کی بنیاد ڈالی. وزیراعلیٰ کے پی کے نے کہا کہ صوبے میں وسائل کے استعمال کے مؤثر انتظامات کئے ہیں، وزیراعلیٰ ہاؤس کے اخراجات 50لاکھ سے کم ہوکر6لاکھ روپے پر لے آئے ہیں.

    انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں 2013 میں عوام نے مینڈیٹ دیا، صوبے میں نظام کی بہتری کے لئے ترجیحات کا تعین کرلیا ہے، خود کو سب سے پہلے احتساب کےلئے پیش کیا.

    وزیر اعلیٰ‌ کے پی کے نے کہا کہ ترقیاتی حکمت عملی کے لئے ٹی ڈی پی ایکٹ کے لئے ترامیم تجویز کی ہے، ماضی میں سی پیک کے معاملے پر صوبے کو اندھیرے میں رکھا گیا، اربوں روپے کے منصوبوں سے ہمارے صوبے کو نظراندازکیا گیا.

    ان کا کہنا تھا کہ مغربی روٹ کی توسیع ،گلگت چترال روڈ کو سی پیک میں شامل کرنے کی تجویز کی، سی پیک کے تحت جوائنٹ وینچر کی منظوری دی ہے.


    مزید پڑھیں: سی پیک میں نئے قبائلی اضلاع سے بھرتیاں کی جائیں گی: وزیرِ اطلاعات خیبر پختونخوا


    انھوں نے کہا کہ صوبے کے تباہ حال انفرااسٹرکچر کی بحالی کے لئے یکساں حکمت عملی وضع کی ہے، بہترصنعت کاری، سیاحت، روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے اقدامات کئے ہیں، سوات موٹروے، بلین ٹری سونامی اور گومل زام ڈیم کے لئے رقم مختص کی ہے.

    وزیراعلیٰ کے پی کے کا کہنا تھا کہ سب غریب کے لئے سوچیں کہ اس کے لیے کیا کیا جاسکتا ہے، پاکستان انشا اللہ ترقی ضرور کرے گا.

  • سی پیک میں نئے قبائلی اضلاع سے بھرتیاں کی جائیں گی: وزیرِ اطلاعات خیبر پختونخوا

    سی پیک میں نئے قبائلی اضلاع سے بھرتیاں کی جائیں گی: وزیرِ اطلاعات خیبر پختونخوا

    پشاور: وزیرِ اطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسف زئی نے کہا ہے کہ چائنا پاکستان کوریڈور منصوبے میں نئے قبائلی اضلاع (فاٹا) سے بھرتیاں کی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان کی زیرِ صدارت ایپکس کمیٹی کا پہلا اجلاس منعقد ہوا، جس میں سینئر وزرا، چیف سیکریٹری اور کور کمانڈر نے شرکت کی۔

    [bs-quote quote=”درّہ آدم خیل میں اسلحے کے کارخانوں کے معیار کو بہتر بنایا جائے گا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”وزیرِ اطلاعات کے پی کے”][/bs-quote]

    وزیرِ اطلاعات شوکت یوسف زئی نے کہا کہ فاٹا سیکریٹریٹ کو ختم کر کے صوبائی سیکریٹریٹ میں شامل کیا گیا، نئے قبائلی اضلاع میں بلدیاتی حکومت کے لیے مسودہ تیار کر لیا گیا، 30 جنوری تک حلقہ بندیوں کا کام پورا ہو جائے گا۔

    شوکت علی یوسف زئی نے مزید کہا کہ اپریل تک صوبائی اسمبلی کے لیے جنرل نشستوں پر الیکشن کے لیے تیاری کر لی، نئے قبائلی اضلاع میں صحت انصاف کارڈ کا فوری اجرا کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا ’قبائلی اضلاع کو ہارڈ ایریا ڈکلیئر کر دیا گیا ہے، فاٹا میں جلد اسکولوں اور اسپتالوں کی کمی کو پورا کر دیا جائے گا، سرکاری اسکولوں میں مقامی لوگوں کو بھرتی کیا جائے گا، نئے اضلاع میں 25 ٹاؤن میونسپل ایڈمنسٹریشن کی آسامیاں ہوں گی، کھیلوں کی سرگرمیوں کے لیے 25 تحصیلوں میں میدان بنائے جائیں گے۔‘


    یہ بھی پڑھیں:  وزیرِ اعظم کا فاٹا میں فوری صوبائی، بلدیاتی انتخابات کرانے کا اعلان


    وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ محکمۂ پولیس میں 3000 پولیس اہل کار بھرتی ہوں گے، 1000 اے ایس آئی ہوں گے، لیوی اور خاصہ دار فورس کو پولیس میں ضم کیا جائے گا، جب کہ جرگہ سسٹم کو بحال رکھنے کے لیے ڈی آر سی (ڈسپیوٹ ریزولوشن کونسل) قائم کی جائے گی۔

    شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ لیویز اور خاصہ دار فورس کی وردی میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی، سرکاری عمارتیں موجود ہیں لیکن عملہ نہیں ہے، ایسی عمارتوں میں متعلقہ کام کے لیے جلد عملہ دیا جائے گا۔

    کے پی وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ درّہ آدم خیل میں اسلحے کے کارخانوں کے معیار کو بہتر بنایا جائے گا، وزیرِ اعلیٰ، وزرا اور چیف سیکریٹری جلد نئے قبائلی اضلاع کا دورہ شروع کریں گے۔