Tag: سی پیک

  • سی پیک بلوچستان میں خوش حالی لائے گا:‌ وزیراعظم عمران خان

    سی پیک بلوچستان میں خوش حالی لائے گا:‌ وزیراعظم عمران خان

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سی پیک بلوچستان میں خوش حالی اور مواقع لائے گا.

    ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے کیڈٹ کالج قلعہ سیف اللہ کے طلبا و طالبات سے ملاقات کے موقع پر کیا، ملاقات میں وزیربرائے دفاعی پیداوار زبیدہ جلال بھی موجود تھیں.

    [bs-quote quote=”سابق حکومتوں کی وجہ سے بلوچستان پسماندگی کا شکار رہا، جہاں بھی کرپشن ہوگی عوام کی حالت ابتر رہے گی” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیراعظم عمران خان”][/bs-quote]

    اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ سابق حکومتوں کی وجہ سے بلوچستان پسماندگی کا شکار رہا، جہاں بھی کرپشن ہوگی عوام کی حالت ابتر رہے گی.

    وزیراعظم نے کہا کہ نئے بلدیاتی نظام میں ترقیاتی فنڈ دیہات کی سطح پرملیں گے، بلوچستان میں قلت آب پرقابو پانے کے لئے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں.

    اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک سے بلوچستان میں خوش حالی آئے گی اور روزگار ملے گا.


    مزید پڑھیں: بلوچستان کو ترقی اور طلباء وطالبات کو وسیع مواقع فراہم کریں گے، وزیراعظم عمران خان

    یاد رہے کہ گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان سے کیڈٹ کالج مستونگ کے طلباء نے وزیراعظم آفس میں ملاقات کی تھی.

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بلوچستان کی تعمیر و ترقی اور وہاں کے طالب علموں کو تعلیم کے مواقع فراہم کریں گے.

  • سی پیک ترقی پذیرممالک کےدرمیان شراکت داری کی روشن مثال ہے،  ملیحہ لودھی

    سی پیک ترقی پذیرممالک کےدرمیان شراکت داری کی روشن مثال ہے، ملیحہ لودھی

    نیویارک : پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ سی پیک ترقی پذیرممالک کےدرمیان شراکت داری کی روشن مثال ہے، ترقی پذیرممالک میں سرمایہ کاری سےعالمی ترقی کی رفتارمیں اضافہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک میں اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے خطاب کرتے ہوئے کہا سی پیک ترقی پذیرممالک کےدرمیان شراکت داری کی روشن مثال ہے، سی پیک سے خطے میں خوشحالی آئےگی۔

    ملیحہ لودھی کا متوسط آمدنی والے ممالک کو درپیش چیلنجز پر اقوام متحدہ میں کہنا تھا کہ دنیاکی 73فیصد غریب آبادی متوسط آمدنی والےترقی پذیر ممالک میں رہتی ہے، غربت کا خاتمہ کئےبغیر پائیدار اور دیرپا ترقی کا حصول ممکن نہیں۔

    پاکستانی سفیر نے کہا ترقی پذیرممالک میں سرمایہ کاری سےعالمی ترقی کی رفتارمیں اضافہ ہوگا۔

    یاد رہے چند روز قبل اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ اور شنگھائی تعاون تنظیم کے مابین شراکت داری پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاتھا  کہ پاکستان عالمی معاملات میں یکطرفہ نظریات اور سوچ کا مخالف ہے۔ علاقائی تعاون اور باہمی روابط کا فروغ پاکستان کی ترجیحات میں شامل ہے۔

    ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ ایس سی او منفی قومیت پرستی اور نئی سامراجی سوچ کے خلاف اہم پلیٹ فارم ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم نے امن و سلامتی اور ترقی کے لیے گراں قدر کام کیا۔

    اس سے قبل پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی نے کہا تھا کہ پاکستان اصولوں پر سلامتی کونسل میں اصلاحات کا حامی ہے۔

  • چینیوں کے ساتھ کام کرنے والے پاکستانی ملازمین کی از سرِ نو تصدیق کا فیصلہ

    چینیوں کے ساتھ کام کرنے والے پاکستانی ملازمین کی از سرِ نو تصدیق کا فیصلہ

    کراچی: شہرِ قائد میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایک اعلی سطح اجلاس میں سی پیک منصوبوں اور چینیوں کے سیکورٹی پلان کا تفصیلی جائزہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں منعقد ہونے والے ایک اعلیٰ سطح اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ چینیوں کے ساتھ کام کرنے والے پاکستانی ملازمین کی از سرِ نو تصدیق کرائی جائے گی۔

    [bs-quote quote=”سی پیک منصوبوں کی سیکورٹی پر مامور اسپیشل سیکورٹی یونٹ کو جدید ہتھیار دینے کی سفارش” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاک چین اقتصادی راہ داری (سی پیک) منصوبوں اور چائنیز کے ساتھ کام کرنے والوں کی سیکورٹی کلیئرنس ہوگی۔

    اجلاس میں چائنا پاکستان اکانومک کوریڈور کے منصوبوں کی سیکورٹی پر مامور اسپیشل سیکورٹی یونٹ کو جدید ہتھیار دینے کی بھی سفارش کی گئی۔

    اجلاس میں سیکورٹی اہل کاروں کو ہتھیاروں کی فراہمی فوری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی، جب کہ اسپیشل سیکورٹی یونٹ کو سفری اور رہائشی سہولتیں بھی یقینی بنانے کا حکم دیا گیا۔

    اجلاس میں سفارش کی گئی کہ سی پیک، چائنیز سیکورٹی اور پولیس کے لیے پولیس پیٹرولنگ بوٹس خریدی جائیں، پولیس پیٹرولنگ بوٹس ساحلی علاقوں میں سیکورٹی کی ذمہ داری ادا کریں گی۔


    یہ بھی پڑھیں:  چینی قونصلیٹ پرحملہ سی پیک کے خلاف سازش ہے، وزیراعظم عمران خان


    اجلاس میں چینیوں کے رہائشی علاقوں میں سی سی ٹی وی کیمرے اور پیٹرولنگ بڑھانے کی بھی ہدایت کی گئی۔

    خیال رہے کہ 23 نومبر کو دہشت گردوں نے کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملہ کیا تھا، حملہ آوروں نے چینی قونصل خانے کے دروازے پر تعینات پولیس اہل کاروں کو نشانہ بنایا۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے اس حملے کو سی پیک کے خلاف سازش قرار دیا۔

  • نائن الیون کے بعد چینی شہریوں پرہونے والے حملے

    نائن الیون کے بعد چینی شہریوں پرہونے والے حملے

    کراچی میں آج چینی قونصل خانے پر حملے کی کوشش سیکیورٹی فورسز نے ناکام بنادی، اس سانحے میں دو پولیس اہلکار شہید جبکہ تین دہشت گرد ہلاک ہوگئے، دیکھتے ہیں پاکستان میں چینی شہری کب کب دہشت گرد حملوں کا نشانہ بنے ہیں۔

    آج ہونے والے اس حملے میں چینی قونصل خانے سے تعلق رکھنے والے تمام افراد محفوظ رہے ، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بنفس نفیس حملے کی اطلاع پر شروع کئے جانے والے رسپانس آپریشن کی نگرانی کی اور آپریشن ختم ہونے کےبعد قونصل خانے جاکر چینی قونصل جنرل وانگ یو سے ملاقات بھی کی ۔

    وزیراعظم پاکستان عمران خان نے حملے کی مذمت کی اور اسے پاک چین دوستی او ر سی پیک کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے، تاہم دونوں ممالک کی دوستی بے مثال ہے ۔ا مریکا اور چین کی جانب سے بھی قونصل خانے پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    آئیے دیکھتے ہیں امن اور ترقی کے دشمنوں نے پاکستان میں کب کب چینی باشندوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔

    3 مئی سنہ 2004


    3 مئی کو دہشت گردوں نے بلوچستان کے شہر گوادر کے جنوب مغربی علاقے میں ایک کار بم کے ذریعے چینی انجینئروں کو نشانہ بنایا، حملے میں تین چینی انجینئر مارے گئے جبکہ دس دیگر افراد بھی زخمی ہوئے تھے۔

    8 جولائی سنہ 2007


    8 جولائی کو پشاور کے نزدیک ایک مسلح شخص نے چینی شہریوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے تین چینی ورکرز ہلاک جبکہ ایک زخمی ہوا تھا۔ حکام کے مطابق یہ اسلام آباد میں لال مسجد پر کارروائی کا ردعمل تھا۔

    19 جولائی 2007


    19 جولائی کو ملک میں تین دہشت گرد حملے ہوئے حملے ہوئے جن میں سے ایک بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے علاقے حب میں چینی قافلے پر ہوا تھا جس کے نتیجے میں 26 افراد جاں بحق جبکہ پچاس زخمی ہوئے تھے، یہ حملہ بھی چینی ورکرز کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا تھا تاہم وہ ا س سانحے میں محفوظ رہے تھے ۔

    24 مئی 2017


    24 مئی کو کوئٹہ کے علاقے جناح ٹاؤن میں چائنیز لینگوئج سینٹر چلانے والے چینی جوڑے کو نا معلوم افراد نے اغوا کیا تھا۔ 9 جون کو شدت پسندوں کی جانب سے انہیں قتل کرنے کا دعویٰ بھی کیا گیا تھا۔ بعد ازاں پاکستانی دفترِ خارجہ نے چینی جوڑے کے قتل کی تصدیق کی تھی۔

    5 فروری 2018


    5 فروری 2018 کو ملک کے صنعتی حب کراچی میں ایک مسلح شخص نے دو چینی نژاد باشندوں کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

    11 اگست 2018


    پاکستان کے صوبے بلوچستان کے علاقے دالبدین میں میں ہونے والے خودکش حملے میں چھ افراد زخمی ہوئے جن میں سے تین چینی انجینئر ز بھی تھے۔ حکام کے مطابق چینی انجینئر ایک پراجیکٹ سے واپس آرہے تھے خود کش حملہ آور نے دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی کو ان کی بس کے قریب تباہ کرلیا تھا۔

    23 نومبر 2018


    آج 23 نومبر 2018 کو کراچی میں واقع چینی قونصل خانے پر دہشت گردوں نے حملہ کرکے عملے کو یرغمال بنانے کی کوشش کی جسے سیکیورٹی فورسز نے اپنی جان پر کھیل کر ناکام بنایا۔ حملے میں د و پولیس اہلکار اور ویزہ کے حصول کے لیے آئے ہوئے شہری شہید ہوئے جبکہ تین دہشت گرد موقع پر ہلاک کردیے گئے ۔ چینی قونصل خانے کے اہلکار اس کارروائی میں محفوظ رہے۔


    مجموعی طور پر ملک میں چینیوں پر ہونے والے زیادہ تر حملے سیکیورٹی فورسز نے اپنی جان پر کھیل کر ناکام بنائے ہیں۔ متعدد حملہ آوروں کو سیکیورٹی فورسز نے مخبری کے نیٹ ورک کے ذریعے حملے کی منصوبہ بندی کے دوران ہی چھاپہ مار کارروائیوں میں گرفتار بھی کیا ہے۔

  • سی پیک سے خطے میں روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں گے: تہمینہ جنجوعہ

    سی پیک سے خطے میں روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں گے: تہمینہ جنجوعہ

    اسلام آباد: سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کا کہنا ہے کہ سی پیک سے خطے میں روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں گے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ سی پیک باہمی تعلقات اورمعاشی ترقی کے لئے اہم ہے.

    تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ سی پیک بیلٹ اینڈروڈ منصوبےکا اہم جزو ہے، وزیراعظم کا دورہ چین کامیاب تھا، خطے کی بہتری کے لئے ہمیں رابطوں کو بڑھانا ہوگا.

    سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ پاکستان وسطی ایشیائی ممالک سے تعلقات مزید بہتر بنا رہا ہے، پاکستان کے وسطی ایشیا سے تاریخی تعلقات ہیں، دوشنبے اور تاشقند کے ساتھ اسلام آباد کی باقاعدہ پروازیں ہونی چاہییں.

    تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ ایران اور ترکی سے تجارت بھی اہم ہے، سی پیک کے تحت پاکستان اور چین مختلف منصوبوں پر کام کر رہے ہیں، سی پیک کے اگلے حصے کی طرف بڑھ رہے ہیں.

    مزید پڑھیں: سی پیک کا مقصد مشترکہ معاشی وترقیاتی اہداف کا حصول ہے‘ ملیحہ لودھی

    سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کا کہنا تھا کہ 9 اقتصادی زونزکی تعمیر کا منصوبہ ہے، خصوصی اقتصادی زونز کی تعمیر پورے پاکستان میں ہوگی، پاکستان کےعوام سی پیک سے سب سے زیادہ مستفید ہوں گے.

    انھوں نے کہا کہ گوادر پورٹ وسطی ایشیا میں تجارت کے نئے روٹس کھولے گا، خطےکے عوام کو سی پیک سے روزگارکے نئے مواقع ملیں گے.

  • مشرقِ وسطیٰ میں چین کا بڑھتا ہوا اثر و رسوخ اور پاکستان

    مشرقِ وسطیٰ میں چین کا بڑھتا ہوا اثر و رسوخ اور پاکستان

    براعظم ایشیا میں تیل کی دولت سے مالا مال اوریورپ کی جانب جانے والے راستوں کا مرکز ہونے کے سبب مشرقِ وسطیٰ چین اور امریکا دونوں کے لیے یکساں اہمیت کا حامل ہے اور یہی اعزاز پاکستان کو بھی حاصل ہے کہ چین جو کہ دنیا میں معاشی اور عسکری طاقت کے ایک نئے مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے، اس کا روڈ اینڈ بیلٹ منصوبہ پورے طور پر پاکستان پر منحصر ہے۔

    مشرقِ وسطیٰ میں مختلف ممالک میں دو دہائیوں سے جاری جنگوں کے سبب جہاں ان ممالک کی سیاسی صورتِ حال اضطراب کا شکار ہے جس کی مثال ہم کچھ سال قبل ’عرب بہار‘ کی شکل میں دیکھ چکے ہیں، وہیں ان حالات نے مڈل ایسٹ کو معاشی طور پر بھی نقصان پہنچایا ہے جس کے سبب وہ اپنی تاریخ میں پہلی بار اپنی معیشت کو تیل سے ہٹ کر کچھ دوسرے خطوط پر بھی استوار کرنے کی سر توڑ کوششوں میں مشغول ہیں ۔ ان کی انہی کوششوں کے سبب چین کےلیے یہ سب سے بہترین موقع ہے کہ وہ بالخصوص سعودی عرب، متحدہ عرب امارات ، ایران اورمصر میں اور پورے مشرقِ وسطیٰ میں اپنا معاشی اثر و رسوخ بڑھا کر اس خطے پر پچاس سال سے زائد عرصے سے جاری امریکی اجارہ داری کا خاتمہ کردے اور چین اس وقت صدر  ژی جنگ پن کی قیادت میں اپنے اس معاشی توسیعی منصوبے پر انتہائی انہماک سے عمل پیرا ہے۔

    [bs-quote quote=”عرب ممالک کے ساتھ دفاعی معاہدے چین کی جانب سے امریکا کے لیے ایک چیلنج ثابت ہو سکتے ہیں” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    چین اس خطے میں جہاں ایک جانب اپنا معاشی ، تجارتی اور سفارتی اثر و رسوخ بڑھا رہا ہے تو دوسری جانب عرب ممالک کے ساتھ ہونے والے دفاعی معاہدے بھی عالمی سیاست کی بساط پر چین کی جانب سے ایک ایسا چیلنج ثابت ہوں گے جن سے سب سے زیادہ مشکلات امریکا کے لیے کھڑی ہوسکتی ہیں جو کہ اس سے قبل خطے میں تنہا اثر و رسوخ کا حامل تھا۔

    یہاں یہ بات بھی قابلِ غور ہے کہ امریکا کے لیے اس خطے میں سب سے زیادہ پرکشش شے یہاں کے تیل کے ذخائر ہیں جو کہ امریکا کی سب سے اہم ضرورت بھی ہیں ، تاہم کچھ عرصے سے امریکا اپنی تیل کی ضرورت کے لیے بیرونی ذرائع پر کم از کم انحصار کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، جس کی وجہ سے اس کی یہاں توجہ میں بہر حال کمی آئی ہے ۔ دوسری جانب چین جو خود بھی توانائی کے حصول کے لیے خود انحصاری کا خواہاں ہے، وہ تاحال سعودی عرب ، عراق اور ایران کے تیل کا سب سے بڑا خریدار ہے ، یہی وہ صورتِ حال ہے جو عرب ممالک کو چین کے مزید قریب ہونے میں مدد دے رہی ہے۔

    دریں اثنا عرب ممالک بھی اپنی معیشت کا دار  و مدار صرف تیل کے بجائے دوسرے ذرائع پر منتقل کرنے کے خواہش مند ہیں جس کے سبب ان کی جانب سے چین کی جانب سے کی جانے والی سرمایہ کاری کو خوش آمدید کہا جارہا ہے۔ سعودی عرب اور اردن دونوں خواہش مند ہیں کہ بیجنگ ان کے ترقیاتی پلان کو اپنے رو ڈ اینڈ بیلٹ منصوبے کے ساتھ ہم آہنگ کرے اور وہ بھی اس عظیم الشان عالمی منصوبے سے مستفید ہوسکیں۔ اسی طرح چین مصر کے ساتھ سوئز کینال منصوبے پر بھی بات چیت کے مراحل میں ہے تو اومان میں بھی دس ارب ڈالر مالیت سے زائد کا ’سینو اومان انڈسٹریل سٹی ‘تعمیر کررہا ہے۔

    [bs-quote quote=”سعودی عرب اور اردن خواہش مند ہیں کہ عظیم الشان عالمی منصوبے سے مستفید ہونے کے لیے بیجنگ ان کے ترقیاتی پلان کو اپنے رو ڈ اینڈ بیلٹ منصوبے کے ساتھ ہم آہنگ کرے۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    یہی نہیں بلکہ چین اسرائیل میں بھی پورٹ اینڈ ریل ویز کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرکے اسرائیل کے ہائی ٹیک سیکٹر میں اپنا اثر و رسوخ بڑھا رہا ہے ، دوسری جانب تمام تر امریکی پابندیوں کے باوجود خطے میں اسرائیل کے روایتی حریف ایران کے ساتھ بھی چین کے بے مثال تجارتی تعلقات ہیں۔ ان تمام ممالک کے ساتھ چین کے یہ خصوصی تجارتی اور سفارتی تعلقات اسے خطے کے مستقبل میں ایک منفرد حیثیت دے رہے ہیں جس کے اثرات عن قریب دیکھنے میں آئیں گے۔

    چین کی دفاعی رسائی


    ایک جانب چین معاشی میدان میں مشرقِ وسطیٰ میں اپنی گرفت مضبوط کررہاہے تودوسری جانب گزشتہ کئی سال سے وہ اس خطے میں اہم ملٹری پوزیشن حاصل کرنے کا بھی خواہاں ہے۔ اسی سلسلے میں چینی بحریہ سفارتی معاہدوں کے ذریعے بحیرہ عرب کے پانیوں میں آبنائے ہرمز، سوئس کینال اور باب المندب تک رسائی حاصل کرنے میں کام یاب ہوچکی ہے اور یہ رسائی چین کے روڈ اینڈ بیلٹ منصوبے میں پاکستان کے سی پیک روٹ کے بعد سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔

    چین اب مشرق وسطیٰ میں ایسے ہتھیار بھی فراہم کررہا ہے جو کہ اس سے قبل صرف اور صرف امریکا کی جنگی برآمدات کا حصہ ہوا کرتے تھے ، جیسا کہ یو اے ای کو جدید ڈرون طیاروں کی فراہمی ، جن کے لیے خیال کیا جاتا ہے کہ ان ڈرون طیاروں کی مدد سے یمن میں اہم حوثی رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”چین مشرقِ وسطیٰ میں امریکا سے ہتھیاروں کی مارکیٹ بھی چھین رہا ہے۔ جن جدید ڈرون طیاروں سے یمن میں اہم حوثی رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا وہ متحدہ عرب امارات کو چین نے فراہم کیے۔ چین سعودی عرب کے ساتھ ڈرون سازی کا معاہدہ بھی کر چکا۔” style=”style-7″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    چین نے حال ہی میں سعودی عرب کے ساتھ مل کر ڈرون سازی شروع کرنے کے معاہدے پر بھی دستخط کیے ہیں۔ یہ خطہ اس سے قبل ہتھیاروں کے حصول کے لیے امریکا پر انحصار کرتا تھا تاہم اب ان کا جھکاؤ چین کی جانب بڑھ رہا ہے جس کا سبب چین کے ہتھیاروں کا زیادہ جدید، مہلک اور نسبتاً سستا ہونا ہے۔

    یہ ساری صورتِ حال اگر کسی کے لیے پریشان کن ہے تو وہ امریکا ہے جس کے پاس بیجنگ کے اس معاشی توسیعی منصوبے کے سامنے اپنی بقا کے لیے فی الحال کوئی مضبوط منصوبہ نہیں ہے۔ واشنگٹن کے لیے سب سے آسان ہے کہ وہ چین کی اس پیش رفت کو نظرانداز کرکے اپنی گرتی ہوئی معیشت کو سنبھالنے کی کوشش کرے لیکن ایسا کرنا بھی سنگین غلطی ہوگی کہ اگر واشنگٹن نے جلد از جلد اہم اقدامات نہیں کیے تو اس کے لیے مشرقِ وسطیٰ پر اپنی اجارہ داری برقرار رکھنا خواب بن کر رہ جائے گا۔

    پاکستان کا کردار


    چین کے روڈ اینڈ بیلٹ منصوبے میں پاکستان کلیدی کردار کا حامل ملک ہے کہ اس روٹ کی سب سے اہم شاہ راہ چین سے شروع ہوکر خنجراب کے راستے پاکستان میں داخل ہوتی ہے اور پورے ملک سے گزرتی ہوئی چینی مصنوعات کو گوادر کے ذریعے بحیرہ عرب تک رسائی دے دیتی ہے جہاں سے آگے یورپ کی منڈیوں تک رسائی کا آسان اور سستا ترین راستہ کھلتا ہے۔ پاکستان میں ان دنوں سی پیک کے تحت کئی ترقیاتی منصوبے انتہائی تیزی سے جاری ہیں اور بہت سے مستقبل میں شروع ہوں گے ، معاشی ماہرین کی جانب سے سی پیک کو پاکستان کے درخشاں معاشی مستقبل کی نوید قرار دیا جارہا ہے۔

    [bs-quote quote=”یہی وقت ہے کہ خطے میں لڑی جانے والی معاشی جنگ میں زیادہ سے زیادہ جگہ بنانے کے لیے پاکستان مشرقِ وسطیٰ کے ساتھ اپنا رشتہ از سرِ نو استوار کرے۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ایسے میں پاکستان کے لیے سب سے بہترین راستہ یہ ہے کہ جہاں پاک فوج نے انتہائی جاں فشانی سے ملک میں جاری دہشت گردی پر قابو پایا ہے اور اس تجارتی شاہ راہ کے لیے ایک پرسکون ماحول یقینی بنایا ہے، ایسے ہی پاکستان کی حکومت خارجہ محاذ کو دل جمعی سے سنبھالے اور مشرقِ وسطیٰ کے ممالک بالخصوص سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات اور ایران کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے لیے سرمایہ کاری کے زیادہ سے زیادہ مواقع حاصل کرسکے۔

    مشرقِ وسطیٰ میں اسرائیل کے سوا تمام ممالک مسلمان ہیں اور ان کی حکومتوں نے ہمیشہ پاکستان کی اہمیت اور اس کی دفاعی صلاحیتوں کو نہ صرف تسلیم کیا ہے بلکہ وقتاً فوقتاً فوائد بھی حاصل کیے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان اس معاشی جنگ میں بھرپور طریقے سے آگے بڑھے اور مڈل ایسٹ میں واقع تمام ممالک سے اپنے رشتے از سرِ نو استوار کرتے ہوئے دنیا کے مستقبل کا فیصلہ کرنے والی اس تجارتی جنگ میں اپنے لیے زیادہ سے زیادہ جگہ بنانے میں کام یابی حاصل کرے کہ یہی وقت کی ضرورت ہے ، مضبوط معیشت ہی مضبوط ریاست کی آخری ضمانت ہے۔

  • سی پیک کا مقصد مشترکہ معاشی وترقیاتی اہداف کا حصول ہے‘ ملیحہ لودھی

    سی پیک کا مقصد مشترکہ معاشی وترقیاتی اہداف کا حصول ہے‘ ملیحہ لودھی

    نیویارک : اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ سی پیک سے خطے کے دیگرممالک بھی مستفید ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی نے جنرل اسمبلی کی مالی امورکی کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک کا مقصد مشترکہ معاشی وترقیاتی اہداف کا حصول ہے۔

    ملیحہ لودھی نے کہا کہ سی پیک منصوبہ جنوب جنوب تعاون کی غیرمعمولی مثال ہے، جنوب جنوب تعاون شمال جنوب تعاون کا متبادل نہیں ہے۔

    پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستان ترقی پذیرممالک کے درمیان تعاون کواہمیت دیتا ہے، کئی ترقی پذیر ممالک کوتکنیکی سپورٹ، وسائل مہیا کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پیداواری صلاحیت میں اضافے کے لیے تعاون ضروری ہے، اقوام متحدہ دیرپا ترقی کے مقاصد کے حصول پر توجہ مرکوز رکھے۔

    غزہ میں پُرامن فلسطینی مظاہرین کا خون بہایا جا رہا ہے‘ ملیحہ لودھی

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی انسانی بنیادوں پرامداد کوسیاسی مفادات کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے۔

    ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ غزہ میں پُرامن فلسطینی مظاہرین کا خون بہایا جا رہا ہے، اسرائیلی بستیوں کی غیرقانونی توسیع بلاروک ٹوک جاری ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان کےدورہ چین سے پہلےسی پیک کیلئےقائم خصوصی کمیٹی کی تشکیل نو

    وزیراعظم عمران خان کےدورہ چین سے پہلےسی پیک کیلئےقائم خصوصی کمیٹی کی تشکیل نو

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے دورہ چین سے پہلے سی پیک کیلئے قائم خصوصی کمیٹی کی تشکیل نو کردی اور کمیٹی ممبران میں اضافہ کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین سے قبل اہم اقدامات کئے جا رہے ہیں ، وزیراعظم نے سی پیک کیلئے قائم کابینہ کی خصوصی کمیٹی کی تشکیل نو کردی ہے۔

    وزیراعظم کی ہدایت پر کمیٹی ممبران میں اضافہ کردیا گیا ہے، جس کے بعد کمیٹی ارکان کی تعدادبارہ ہوگئی ہے۔

    وزیرمنصوبہ بندی چیئرمین مقرر کردیئے گئے ہیں، وزیر خزانہ، وزیر خارجہ، وزیر ریلوے اوروزیر مواصلات، پٹرولیم،داخلہ، قانون، پاور اور ساحلی امور کے وزراء بھی کمیٹی کاحصہ ہیں۔

    وزیراعظم کےمعاون خصوصی برائےتجارت،ادارتی اصلاحات بھی کمیٹی میں شامل ہیں۔

    وزیرمنصوبہ بندی کی چیئرمین شپ میں قائم کمیٹی وزیراعظم کے دورہ چین سے پہلے سی پیک سے متعلق معاملات کا حتمی جائزہ لے گی اور سی پیک کے تحت تمام معاہدوں کی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی۔

    دورہ چین کے دوران سی پیک منصوبے کے اہم معاملات زیر بحث آئیں گے۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم عمران خان 3 نومبر کو دورہ چین کے لیے روانہ ہوں گے

    یاد رہے وزیر اعظم عمران خان اپنے دوسرے سرکاری دورے پر 3 نومبر کو چین کے لیے روانہ ہوں گے، وزیر اعظم 3 روز تک چین میں قیام کریں گے۔ قیام کے دوران چینی صدر اور وزیر خارجہ سے ملاقات کریں گے۔

    چین کے دیگر اعلیٰ حکام کے ساتھ وزیر اعظم کی ملاقاتیں بھی شیڈول میں شامل ہیں۔ وزیر اعظم 5 نومبر کو شنگھائی میں عالمی درآمدی نمائش میں مہمان ہوں گے۔

    وزیر اعظم کے دورہ چین کے دوران اقتصادی و دفاعی تعاون اور سی پیک منصوبوں پر اہم پیش رفت کا امکان ہے۔

  • امریکا نے سی پیک کی وجہ سے پاکستان میں سیاسی بحران پیدا کیا: مولانا فضل الرحمان

    امریکا نے سی پیک کی وجہ سے پاکستان میں سیاسی بحران پیدا کیا: مولانا فضل الرحمان

    کوئٹہ: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ امریکا نے سی پیک کو اپنے لئے چیلنج سمجھا اور پاکستان میں سیاسی بحران پیدا کر دیا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے جے یوآئی (ف) کے زیراہتمام کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ امریکا سی پیک کو اپنے لیے خطرہ سمجھتا ہے.

    [bs-quote quote=” میرادل اس  حکومت کو حکومت کا نام دینے پر آمادہ نہیں” style=”style-2″ align=”left” author_name=”مولانا فضل الرحمان”][/bs-quote]

    انھوں نے مزید کہا کہ کبھی پاکستان کی تاریخ میں کسی منی بجٹ کے بعد اتنی مہنگائی نہیں ہوئی، جتنی اس حکومت کے دور میں ہوئی ہے.

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ایک دن کے اندر ڈالر 120 سے 137 تک چلا گیا، جو پریشان کن ہے.

    انھوں نے الیکشن کمیشن پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس بار ہونے والے الیکشن کو کسی میوزیم میں رکھنا چاہیے، اس پر ہمارے تحفظات ہیں.


    مزید پڑھیں: زرداری فضل الرحمان ملاقات: حکومت کے خلاف مشترکہ حکمت عملی بنانے پراتفاق


    مولانا فضل الرحمان نے سوال کیا کہ الیکشن کمیشن کیسے کہہ سکتا ہے کہ انتخابات شفاف ہوئے، ضرور الیکشن کمیشن والوں کاضمیربھی ان کوملامت کرتا ہوگا.

    انھوں نے پی ٹی آئی حکومت کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ میرادل اس  حکومت کو حکومت کا نام دینے پر آمادہ نہیں، یہ پاکستانی معیشت کومغرب کے تابع بنانا چاہتے ہیں اور معیشت کوتباہ کرنا چاہتے ہیں.

  • گلگت بلتستان میں ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل اولین ترجیح ہے‘ خسروبختیار

    گلگت بلتستان میں ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل اولین ترجیح ہے‘ خسروبختیار

    اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی وترقی خسرو بختیار کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان سی پیک سے زیادہ فوائد حاصل کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی وترقی خسرو بختیار سے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے ملاقات کی۔

    اس موقع پروفاقی وزیر نے کہا پاکستان تحریک انصاف کی حکومت سماجی اوراقتصادی ترقی میں گلگت بلتستان کو ملک کے دیگر علاقوں کے برابر لانا چاہتی ہے۔

    خسرو بختیار نے کہا کہ گلگت بلتستان سی پیک سے زیادہ فوائد حاصل کرے گا اور یہ منصوبہ علاقے میں خوشحالی لائے گا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت گلگت بلتستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کو اولین ترجیح دے رہی ہے۔

    انہوں نے کہا گلگت بلتستان کو ترقیاتی اسکیموں کے لیے رواں سال 15 ارب روپے فراہم کیے جائیں گے۔

    وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے گلگت اسکردو شاہراہ منصوبے کی منظوری پروفاقی حکومت کا شکریہ ادا کیا جس سے 9 گھنٹوں کا سفرکم ہوکر دو گھنٹے رہ جائے گا۔

    سی پیک پر سابق حکومت کی ترجیحات غلط تھیں‘ خسرو بختیار

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی وترقی کا کہنا تھا کہ سی پیک ٹیسٹ میچ ہے، گذشتہ حکومت ٹی20 سمجھتی رہی۔