Tag: سی ڈی این ایس

  • نیشنل سیونگز سرٹیفکیٹ : سی ڈی این ایس نے ہدف مکمل کرلیا

    نیشنل سیونگز سرٹیفکیٹ : سی ڈی این ایس نے ہدف مکمل کرلیا

    اسلام آباد : سنٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز (سی ڈی این ایس) نے رواں مالی سال یکم جولائی سے 30 ستمبر تک تازہ بانڈز میں 400 ارب روپے کا ہدف مکمل کرلیا۔

    سنٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگزسینئر عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ سی ڈی این ایس نے سالانہ ہدف کو عبور کیا اور رواں مالی سال میں تازہ بانڈز میں 1.6 ٹریلین روپے کا ہدف حاصل کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ پچھلے مالی سال 2021-22 کے 1300 ارب روپے کے ہدف سے 200 ارب روپے کا اضافی سالانہ ہدف ہے۔ سی ڈی این ایس نے رواں مالی سال (2021-22) کے لیے 1.4 ٹریلین روپے کا جائزہ شدہ بچت کا ہدف مقرر کیا ہے جو ملک میں بچت کے کلچر کو فروغ دے گا۔

    ملک میں مارکیٹ کے موجودہ رجحان کے پیش نظر بچت کے کلچر کو مزید بہتر بنانے کے لیے ہدف مقرر کیا گیا تھا۔ سی ڈی این ایس میں ادارہ جاتی اصلاحات پر کام ہو رہا ہے اور نئی اصلاحات اور ایجادات متعارف کروائی جارہی ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت سی ڈی این ایس میں آٹومیٹڈ ٹیلر مشین (اے ٹی ایم) بھی متعارف کرائی گئی ہے جو صارفین کو کافی سہولیات فراہم کرے گی۔ جولائی 2023-24 کے مہینے میں اسلامک انویسٹمنٹ بانڈز کے ذریعے 16 ارب روپے کی سرمایہ کاری جمع کی تھی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ڈائریکٹوریٹ نے نئے مالی سال 2023-24 کے لیے اسلامک فنانس بانڈز کے لیے 75 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

  • سی ڈی این ایس نے 20 فیصد زائد کی بچتیں وصول کر لیں

    سی ڈی این ایس نے 20 فیصد زائد کی بچتیں وصول کر لیں

    اسلام آباد: رواں مالی سال 2014-15ءکی پہلی سہ ماہی ( جولائی تا ستمبر 2014ء) کے دوران سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز( سی ڈی این ایس) نے 20 فیصد تک زائد کی بچتیں وصول کی ہیں۔

    جولائی تا ستمبر2014ءکے دوان سی ڈی این ایس کی بچت وصولیاں60 ارب روپے تک بڑھ گئیں جبکہ گذشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران44 ارب روپے اکٹھے کئے گئے تھے۔ سی ڈی این ایس کے حکام کے مطابق رواں سال 2014ءکےلئے 220 ارب روپے کی بچتوں کی وصولی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جبکہ اس کے علاوہ پرائز بانڈزکی مد میں 65 ارب روپے اکھٹے کرنے کا ہدف ہے۔

    ڈائریکٹوریٹ نے قومی بچت کی سکیموں میں سرمایہ کاری کرنے والے صارفین کو بہترین خدمات کی فراہمی کی غرض سے ملک بھرمیں قائم قومی بچت مراکز کی 140 شاخوں میں 80 کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے جبکہ نیٹ ورک کی توسیع کے سلسلے میں مربوط حکمت عملی مرتب کی گئی ہے تاکہ قومی بچت کی سکیموں میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کےلئے لوگوں کو متوجہ کیا جاسکے جس سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔