کراچی: شادی ہالز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کی کال واپس لے لی، ہڑتال کی کال وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کی یقین دہانی پر واپس لی گئی ہے۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز رافع حسین کے مطابق شادی ہالز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کی کال واپس لے لی ہے، صدر شادی ہالز رانا رئیس نے کہا کہ وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے شادی ہالز کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
صدر شادی ہالز کے مطابق وزیر بلدیات سندھ نے ہمارے موقف کی تائید کی ہے، ہم اپنی ہڑتال ختم کرتے ہیں، کچھ دیر بعد وزیر بلدیات کے ہمراہ باقاعدہ اعلان کریں گے۔
وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ عوام پریشان نہ ہوں، کل کوئی شادی ہال بند نہیں ہوگا، جن جن شادی ہالز میں بکنگ ہے وہاں شاددی ضرور ہوگی۔
سعید غنی نے کہا کہ پیر کو کوئی شادی ہال نہیں ٹوٹے گا، ایس بی سی اے کو منع کردیا ہے، جن شادی ہالز کے پاس اجازت نامے ہیں ان کو کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: شادی ہالز گرانے کا معاملہ، سندھ حکومت کا سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ
انہوں نے کہا کہ کچھ شادی ہالز غیرقانونی ہیں ان کے خلاف کارروائی ضرور ہوگی، 28 تاریخ کو کون سے ہالز توڑنے ہیں کونسے نہیں، بتانا مشکل ہے۔
وزیر بلدیات سندھ نے باور کرایا کہ غیرقانونی شادی ہال نہیں بچے گا، سپریم کورٹ بھی انسانی بنیادوں پر معاملے پر نظرثانی کرے، سپریم کورٹ بھی انسانی بنیادوں پر معاملے پر نظرثانی کرے۔
سعید غنی نے کہا کہ سندھ حکومت غیرقانونی شادی ہالز کے خلاف کارروائی کرے گی، شادی ہالز کو مہلت دی جائے جہاں بکنگ ہے، تب تک ہالز کھول سکتے ہیں، بکنگ ختم ہونے کے بعد غیرقانونی شادی ہالز کو توڑ دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے لیے ممکن نہیں ہزاروں مکانات کو توڑے اور نئے گھر بنائے، رہائشی عمارتیں گرانے سے عہدہ چھوڑنے کی بات پر قائم ہوں۔
وزیر بلدیات نے کہا کہ ایس بی سی اے کی کمیٹی بنائی ہے، ایس بی سی اے کی کمیٹی بنائی ہے جو تمام چیزوں کا جائزہ لے گی، کمیٹی غیرقانونی شادی ہالز کی نشاندہی کرکے فہرست تیار کرے گی۔