Tag: شادی ہالز

  • شادی کی تقریبات پر رات 11 بجے کے بعد پابندی ہوگی: کمشنر کراچی

    شادی کی تقریبات پر رات 11 بجے کے بعد پابندی ہوگی: کمشنر کراچی

    کراچی: شہرِ قائد میں شادی کی تقریبات پر رات 11 بجے کے بعد مکمل پابندی عاید ہوگی، اس سلسلے میں شادی کی تقریبات گیارہ بجے رات کو ختم کرنے کا ہدایت نامہ جاری کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی افتخار شالوانی کی زیرِ صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ شادی کی تقریبات پر رات 11 بجے کے بعد پابندی ہوگی۔

    کمشنر کراچی نے کہا کہ 11 بجے کے بعد بھی کھلے رہنے والے ہالز کے خلاف کارروائی کی جائے گی، پابندی پر سختی سے عمل کرایا جائے گا۔

    افتخار شالوانی نے کہا کہ رات گیارہ بجے کے بعد بھی کھلے رہنے والے شادی ہالز کے خلاف مہم 2 ہفتے بعد شروع کی جائے گی، ہال مالکان کو وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ شادی ہالز کے مالکان فیصلے پر عمل درآمد کرانے کے پابند ہوں گے، جو ہالز مالکان عمل نہیں کریں گے ان کے ہالز سیل کر دیے جائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاہور : شادی ہالزکی بندش کے اوقات کو رات11بجے تک کیا جائے، چیف جسٹس

    کمشنر کراچی نے کہا کہ تمام متعلقہ اداروں کو مہم میں شامل کیا جائے گا، مہم کی تفصیلات کو حتمی شکل دینے کے لیے اگلے ہفتے پھر اجلاس ہوگا۔

    اجلاس میں تقریبات کی وجہ سے پیدا ہونے والے ٹریفک کے مسائل کے حل کے لیے بھی اقدامات پر غور کیا گیا، خیال رہے کہ فی الوقت کراچی میں شادی ہالز رات 12 بجے دروازے بند کرنے کے پابند ہیں۔

  • شادی ہالز گرانے کا معاملہ، سندھ حکومت کا سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

    شادی ہالز گرانے کا معاملہ، سندھ حکومت کا سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

    کراچی: شادی ہالز گرانے کے معاملے پر سندھ حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق عدالتی حکم پر شادی ہالز گرانے کے معاملے پر سندھ حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا، وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ پیر سے شادی ہالز نہیں گرائے جائیں گے۔

    وزیربلدیات سعید غنی نے کہا کہ مسئلے کا دوسرے طریقے سے حل نکالا جائے گا، شادی ہالز نہیں گرائے جائیں گے، مسئلے کا دوسرے طریقے سے حل نکالا جائے گا، سپریم کورٹ سے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل کریں گے۔

    سعید غنی کے مطابق سندھ حکومت نے شادی ہال سے متعلق کمیٹی تشکیل دے دی ہے، شادی ہالز ایسوسی ایششن سے رابطہ ہوگیا ہے، شادی ہالز مالکان کو مہلت دی جائے گی۔

    وزیر بلدیات نے کہا کہ غیرقانونی پلاٹس اور رفاعی پلاٹس پر قائم شادی ہالز گرائے جائیں گے، شہریوں کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیں گے۔

    شادی ہالز ایسوسی ایشن کا بڑا فیصلہ

    دوسری جانب شادی ہالز ایسوسی ایشن نے آباد کے عہدیداروں کے ساتھ اجلاس میں بڑا فیصلہ کرلیا ہے، ہالز مالکان کا شادی ہالز بند کرانے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    صدر رانا رئیس نے کہا کہ شادی ہالز سے متعلق سندھ حکومت کی جانب سے اب تک ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ہے۔

    کراچی لاوارث نہیں ہے، مرتضیٰ وہاب

    مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ وفاق جان لے کراچی لاوارث نہیں ہے، اسلام آباد میں بھی رہائشی پلاٹوں کو کمرشل کیا گیا ہے۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سندھ اور سندھ والوں کے لیے وفاق کا ہمیشہ دہرا معیار ہوتا ہے، انسداد تجاوزات کے نام پر شہریوں کو بے گھر کرنے کے حامی نہیں ہیں۔

    ہم گھر نہیں گرائیں گے، سندھ حکومت نظرثانی اپیل دائر کرے، میئر کراچی

    میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ ہم گھر نہیں گرائیں گے، سندھ حکومت عدالتی حکم پر نظرثانی اپیل دائر کرے۔

    وسیم اختر نے کہا کہ جن عمارتوں کا ذکر کیا گیا ہے وہ انکروچمنٹ کے زمرے میں نہیں آتیں، جب 500 آبادیاں اور گوٹھ آباد کرسکتے ہیں تو عمارتوں کا بھی کچھ کیا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: قانونی شادی ہالز مسمار نہیں کیے جائیں گے، فیصلے پر نظر ثانی کی جائے، وسیم اختر

    انہوں نے کہا کہ جہاں لوگوں کی بکنگ ہے وہاں شادی ہال گرانے کا حکم دیا گیا ہے، عدالت سے درخواست ہے صورت حال انسانی حقوق کا مسئلہ بن گئی ہے اس پر غور کیا جائے۔

  • قانونی شادی ہالز مسمار نہیں کیے جائیں گے، فیصلے پر نظر ثانی کی جائے، وسیم اختر

    قانونی شادی ہالز مسمار نہیں کیے جائیں گے، فیصلے پر نظر ثانی کی جائے، وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کے ایم سی قانونی شادی ہالز نہیں گرائے گی، جن ہالز کو گرانے کاحکم دیا گیا وہاں بکنگ ہوچکی ہے، چیف جسٹس فیصلے پر نظر ثانی کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کے بعد میئر کراچی وسیم اختر نے بھی عدالتی احکامات پر عمل درآمد سے معذرت کرلی۔

    ان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے جن شادی ہالوں کو گرانے کا حکم دیا ہے وہ قانونی ہیں جس زمین کا استعمال تبدیل کیا گیااس کو تجاوزات قرار نہیں دیا جاسکتا۔

    کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے شہری حکومت کو نالوں اور فٹ پاتھوں پر تجاوزات کیخلاف کارروائی کا حکم دیا تھا جس پر ہم نے عمل درآمد کیا۔

    اب شادی ہالز مسمار کرنے کا کہا گیا ہے جس پر عمل درآمد نہیں کیا جاسکتا، اس سے براہ راست شہری متاثر ہوں گے کیونکہ جن شادی ہالز کو گرانے کے احکامات ہیں ان کی بکنگ ہو چکی ہیں جب تک متبادل جگہ نہ فراہم کی جائے تب تک کارروائی نہیں کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: عدالتی حکم نہیں مان سکتا، رہائشی عمارتیں گرانے کے بجائے مستعفی ہوجاؤں گا، سعید غنی

    وسیم اختر نے کہا کہ میری سندھ حکومت سے اپیل ہے کہ وہ سپریم کورٹ سے اس کے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل دائر کرے، اگر 525 کچی آبادیاں اور گوٹھ اسکیم ریگولرائز ہو سکتی ہیں تو یہ مسئلہ کیوں نہیں حل ہو سکتا۔

  • کراچی میں476 شادی ہالز میں سے صرف 6رجسٹرڈ ہونے کا انکشاف

    کراچی میں476 شادی ہالز میں سے صرف 6رجسٹرڈ ہونے کا انکشاف

    کراچی : کراچی میں چار 476 شادی ہالز میں سے صرف چھ رجسٹرڈ ہونے کا انکشاف ہوا ہے ، ڈی جی کے ڈی اے کا کہنا ہے کہ غیرقانونی شادی ہالز کے خلاف کارروائی پرسمجھوتہ نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں چار 476 شادی ہالز میں سے صرف چھ رجسٹرڈ ہونے کا انکشاف ہوا، جس کے بعد ڈی جی کے ڈی اے نے بیشتر شادی ہالز غیر رجسٹرڈ قرار دے دیے ہیں۔

    ڈی جی کے ڈی اے سمیع الدین صدیقی کے مطابق تمام غیرقانونی شادی ہالزگرادیےجائیں گے، رفاہی زمینوں پر تعمیرات کی لیزمنسوخ کی جائے گی۔ غیرقانونی شادی ہالز کے خلاف کارروائی پرسمجھوتہ نہیں ہوگا۔


    مزید پڑھیں : غیرقانونی تعمیرات : کراچی میں 40 سے زائد شادی ہال مسمار


    خیال رہے کہ کراچی میں لینڈ مافیا نے اندھیرنگری مچادی تھی، رفاحی پلاٹوں پر قبضے کرکے کہیں شادی ہال بنادیا تو کہیں بلڈنگ کھڑی کردی اور کہیں پلاٹ بناکر بندر بانٹ شروع کردی گئی، بے لگام قبضہ مافیا کے کارنامے جگہ جگہ دکھائی دئیے تو عدالت کو بھی سخت نوٹس لینا پڑا۔

    سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس گلزار احمد نے کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی حکام کو ہدایت کی تھی کہ وہ فوری طور پر رفاحی پلاٹوں پر قبضے ختم کرائے اور بلاتفریق کارروائی کی جائے۔

    عدالت کے حکم پر کے ڈی اے کا غیر قانونی شادی ہالز کے خلاف بھرپور آپریشن جاری ہے، جس میں اب تک کئی شادی ہالز کو مسمار کیا جاچکا ہے جبکہ شادی ہالز گرانے کے دوران عملے کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • غیر قانونی شادی ہالز کا خاتمہ کردیں گے، شرجیل میمن

    غیر قانونی شادی ہالز کا خاتمہ کردیں گے، شرجیل میمن

    کراچی : وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں سندھ بھر میں سرکاری زمینوں، کھیلوں کے میدان، پارکس سمیت رفاہی و فلاہی پلاٹس پر قائم تجاوزات اور بالخصوص ان پر قائم شادی ہالز کا خاتمہ کرکے ہی دم لیں گے۔

    اپنے دفتر میں اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شرجیل میمن کاکہنا تھا کہ اب تک جن جن غیر قانونی شادی ہال مالکان نے ازخود اپنے شادی ہالز ختم نہیں کئے ہیں ان کو 24 گھنٹے کی مہلت دی جاتی ہے، جس کے بعد نہ صرف ان مالکان کے خلاف مقدمات درج کرائیں جائیں گے بلکہ ان کے شادی ہالز کو مسمار کرکے اس میں موجود تمام سامان کو ضبط کرلیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ سینٹرل، ایسٹ اور کورنگی میں کارروائی کرکے درجنوں شادی ہالز کو مسمار کیا گیا ہے لیکن اب بھی متعدد غیر قانونی شادی ہالز اب بھی قائم ہیں، جس پر متعلقہ ڈی ایم سیز کے ایڈمنسٹریٹرز کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

    صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ شہر کراچی میں مختلف ڈسٹرکٹ میں رفاہی و فلاہی زمینوں، کھیلوں کے میدان اور پارکس میں قائم شادی ہالز کے خاتمے اور مختلف شادی ہالز کو سیل کئے جانے اور درجنوں کو مسمار کرکے ان کا سامان ضبط کئے جانے کی رپورٹ پیش کی۔

    انہوں نے ایسے تمام شادی ہالز مالکان جو غیر قانونی طور پر شادی ہالز چلا رہے ہیں انہیں 24 گھنٹے کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ وہ ازخود اپنے غیر قانونی شادی ہالز کو ختم کردیں ورنہ اب جو کارروائی کی جائے گی۔

    اس میں ان شادی ہالز کو مسمار کرنے کے ساتھ ساتھ تمام سامان بھی ضبط کرلیا جائے گا اور ان مالکان کے خلاف ایف آئی آر کا بھی اندراج کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اس شہر اور صوبے کو سرسبز، شاداب اور پرامن صوبہ بنانے کا جو عزم ہم نے کیا ہے اس کو پورا کرکے ہی دم لیں گے اور تمام تجاوزات کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں کسی بھی سفارش کو قبول نہیں کیا جائے گا اور یہ کارروائی بلاامتیاز کی جائے گی۔