Tag: شارع فیصل

  • شارع فیصل پر پول گرنے سے شہری جاں بحق، بیٹی کا ہاتھ ٹوٹ گیا

    شارع فیصل پر پول گرنے سے شہری جاں بحق، بیٹی کا ہاتھ ٹوٹ گیا

    کراچی: شارع فیصل پر پول گرنے سے شہری کے جاں بحق ہونے کا واقعہ پیش آیا ہے جبکہ حادثے میں اس کی ننھی بیٹی کا ہاتھ ٹوٹ گیا۔

    پول گرنے کے واقعے میں زخمی ہونے والی خاتون فاطمہ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے گھر کا سربراہ اور واحد کفیل انتقال کرگیا، پورا خاندان تباہ ہوگیا ہے۔

    بیوہ کا گفتگو کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ حادثے کے بعد کسی نے رابطہ کیا نہ ہی کسی نے مدد کی، بیٹی کا ہاتھ ٹوٹ چکا ہے، اسپتال میں زیرعلاج ہے، لاکھوں روپے کا خرچہ ہے۔

    کراچی : گیارہ سالہ بچی پراسرار گولی لگنے سے جاں بحق

    موٹرسائیکل سوارشہری کے جاں بحق ہونے کے واقعے کا مقدمہ تاحال درج نہیں ہوسکا ہے، پول گرنے سے ایک شخص جاں بحق، اسکی اہلیہ اور بیٹی زخمی ہوئے تھے۔

    دریں اثنا کورنگی ویٹا چورنگی پر ٹینکر کی ٹکرسے شہری کے جاں بحق ہونے کا واقعہ پیش آیا ہے، فوٹیج میں ٹینکر کو ریورس میں آتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، فوٹیج میں ٹینکر کو متوفی ہاشم کو ٹکر مارتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    شہری کو کچلنے کے بعد ٹینکر ڈرائیور فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا، پولیس تاحال ٹینکر ڈرائیور کو گرفتار نہیں کرسکی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/karachi-ambulance-accident-patient-dies/

  • شارع فیصل پر ڈرگ روڈ کے قریب گاڑیوں میں خوفناک تصادم

    شارع فیصل پر ڈرگ روڈ کے قریب گاڑیوں میں خوفناک تصادم

    کراچی میں شارع فیصل پر ڈرگ روڈ کے قریب تین گاڑیوں میں تصادم کے نیتجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں شارع فیصل پر ڈرگ روڈ کے قریب ٹریفک حادثہ پیش آیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے میں ایک شخص جاں بحق اور ٹریفک اہلکار سمیت دو افراد زخمی ہوئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تصادم واٹر ٹینکر، کار اور پک اپ میں ہوا جبکہ موٹر سائیکل بھی زد میں آئی ہے۔

    گزشتہ روز بھی کراچی میں شارع فیصل نرسری پل کے قریب تیز رفتار کار بے قابو ہو کر دوسری گاڑی سے ٹکرا گئی تھی، جس کے نتیجے میں چار افراد زخمی ہو گئے تھے۔

    پولیس حکام کے مطابق حادثے کا سبب بننے والی کار کھمبے سے ٹکرانے کے بعد دوسرے ٹریک پر آگئی اور سامنے سے آنے والی کار سے ٹکرائی جبکہ ایک کار میں صرف ڈرائیور سوار تھا جبکہ دوسری کار میں ڈرائیور سمیت تین افراد سوار تھے جو حج پرواز کے لیے ایئرپورٹ جا رہے تھے۔

  • کراچی: شارع فیصل پر واقع رہائشی فلیٹ میں لفٹ گرگئی

    کراچی: شارع فیصل پر واقع رہائشی فلیٹ میں لفٹ گرگئی

    کراچی: شارع فیصل نرسری پر واقع رہائشی فلیٹ میں لفٹ گرنے کا واقعہ رونما ہوا ہے، لفٹ گرنے کی وجہ سے 2 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    کراچی کے علاقے شارع فیصل نرسری پر افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، ریسکیو حکام نے لفٹ گرنے سے متعلق بتایا کہ لفٹ گرنے کی وجہ سے 2 لوگ زخمی ہوئے ہیں جبکہ زخمیوں سمیت 5 افراد کو نکال دیا گیا ہے۔

    ریسکیوحکام نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے مزید کہا کہ 2 افراد معمولی زخمی ہوئے ہیں، انھیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    کراچی : نجی اسپتال کی لفٹ گرنے سے خاتون جاں بحق

    کچھ سالوں قبل کراچی کے علاقے بوٹ بیسن میں زیر تعمیرعمارت میں لفٹ گرنے کا واقعہ رونما ہوا تھا جس میں 5 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، حادثے کے فوراً بعد کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر آئی تھی۔

    ایس ایس پی ساؤتھ کا کہنا تھا کہ تعمیراتی لفٹ ٹوٹنے کے باعث یہ واقعہ پیش آیا تھا، مزدور زیرتعمیرعمارت میں شیشہ لگانے میں مصروف تھے۔

    https://urdu.arynews.tv/trolley-rolls-down-travelator-hitting/

  • شارع فیصل پر مظاہرین کے پولیس پر حملے کے واقعہ میں اہم پیش رفت

    شارع فیصل پر مظاہرین کے پولیس پر حملے کے واقعہ میں اہم پیش رفت

    کراچی : شارع فیصل پر قوم پرست جماعت کی جانب سے پولیس پر حملے کے واقعے کے بعد اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کراچی کے نمائندے عدنان راجپوت کی رپورٹ کے مطابق شارع فیصل پر پولیس پر حملے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں تھانہ صدر میں درج کر لیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمے میں نامزد ملزمان پر پولیس پر حملہ اور دہشت گردی سمیت دیگر سنگین دفعات عائد کی گئی ہیں۔

    ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ قوم پرست جماعت کی احتجاجی ریلی میں موجود 400 سے 500 افراد نے ڈنڈوں، لاٹھیوں اور پتھروں سے لیس ہوکر پولیس پر حملہ کیا۔

    ایف آئی آر کے مطابق حملے سے ڈی ایس پی پریڈی، ایس ایچ او صدر سمیت7پولیس افسران و اہلکار زخمی ہوئے حملہ آوروں نے ایس ایس پی ساؤتھ کے اسکواڈ اور ایس ایچ او آرام باغ کی موبائل کے شیشے توڑ دیے۔

    متن میں مزید کہا گیا ہے کہ ریلی کی قیادت کرنے والے اسلم خیرپوری، نیاز کالانی، اسماعیل و دیگر کے اکسانے پر لوگوں نے پولیس پر حملہ کیا۔

    اس کے علاوہ اکسانے والوں میں عبدالستار، عبدالفتح بگھیو، اسد سندھیار، وحید سندھی، ساجن کمار، سرمد میرانی اور خادم چانڈیو شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے خلاف سندھ کی قوم پرست جماعت کی جانب سے کراچی میں ریلی کا اہتمام کیا گیا تھا۔

    اس موقع پر شارع فیصل پر ہنگامہ آرائی کی گئی، ایف ٹی سی کے مقام پر آگے جانے سے روکے جانے پر پولیس اور مظاہرین میں تصادم ہوگیا، مشتعل افراد نے اہلکاروں پر ڈنڈوں سے حملہ کردیا۔

    اس موقع پر شارع فیصل پر کئی گھنٹے تک ٹریفک جام رہا، گاڑیون کی مبی قطاریں لگ گئیں، ریلی جوہرموڑ سے مذکورہ مقام پر پہنچ کر کراچی پریس کلب پر اختتام پذیر ہوئی۔

  • کراچی کی سب سے بڑی شاہراہ پر ٹریفک جام، پولیس واٹر ٹینکر کے خلاف ایف آئی آر نہ کاٹ سکی

    کراچی کی سب سے بڑی شاہراہ پر ٹریفک جام، پولیس واٹر ٹینکر کے خلاف ایف آئی آر نہ کاٹ سکی

    کراچی: شہر قائد کی سب سے بڑی شاہراہ پر ٹریفک میں زبردست خلل ڈالنے والے واٹر ٹینکر مالکان کے خلاف ٹریفک پولیس ایف آئی آر نہ کاٹ سکی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹریفک پولیس نے شاہراہ فیصل پر بدترین ٹریفک جام کا سبب بننے والے واٹر ٹینکر کو بھاری جرمانہ کر کے چھوڑ دیا، ٹریفک پولیس حکام نے کہا تھا کہ وہ ٹینکر مالکان کے خلاف ایف آئی آر کاٹے گی۔

    ایس او ٹریفک پولیس نے ایف آئی آر کے بغیر واٹر ٹینکر کو چھوڑ دیا ہے، اور کہا کہ خراب واٹر ٹینکر کو 10 ہزار کا بھاری چالان کر دیا گیا ہے۔

    ایس او کا یہ بھی کہنا تھا کہ واٹر ٹینکر کو رات 2 بجے تک ہیوی مشینری سے ہٹایا گیا، تاہم اس سلسلے میں ٹریفک پولیس کنٹرول اور فیلڈ افسران کی باتوں میں واضح تضاد پایا جا رہا ہے، ایک ٹینکر شاہراہ فیصل جب کہ دوسرا ماڈل کالونی قبرستان کے قریب خراب ہوا تھا، صبح 5 بجے خراب ہونے والا ٹینکر کئی گھنٹے سڑک پر کھڑا رہا تھا، اور ٹینکر کی وجہ سے شاہراہ فیصل پر شہری گھنٹوں تک پھنسے رہے تھے۔

    کراچی میں سڑک پر خراب ہونے والی واٹر ٹینکر کے خلاف ایف آئی آر درج ہوگی

    ٹریفک کنٹرول کی جانب سے ذمہ دار ڈرائیورز کے خلاف سخت کارروائی کا بتایا گیا تھا، ٹریفک پولیس حکام نے کہا تھا کہ نہ صرف چالان بلکہ مقدمہ بھی درج کیا جائے گا۔

    لیکن اب ایس او ٹریفک کا کہنا ہے کہ واٹر ٹینکر مکینکل خرابی کی وجہ سے خراب ہوا تھا، اگر وہ تیز رفتاری یا رش ڈرائیونگ کی وجہ سے خراب ہوتا تو مقدمہ کیا جاتا۔

  • شارع فیصل آج رات بند رہے گی، متبادل راستوں کا اعلان

    شارع فیصل آج رات بند رہے گی، متبادل راستوں کا اعلان

    کراچی : شہر قائد میں بین الاقوامی نمائش کے حوالے سے سکیورٹی انتظامات کے پیش نظر آج رات شارع فیصل پر ٹریفک کی آمدو رفت بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی ٹریفک پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شارع فیصل آج رات2سے5بجے تک مختلف مقامات پر بند رہے گی۔

    ترجمان ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ڈرگ روڈ سے کارساز دونوں اطراف ٹریفک کیلئے بند ہوں گے، کار ساز سے حسن اسکوائرحبیب رحمت اللہ روڈ بھی بند ہوگا۔

    ائیر پورٹ سے آنے والی ٹریفک کو کارساز روڈ ، اسٹیڈیم جانے کی اجازت نہیں ہوگی، ڈرگ روڈ شارع فیصل سے راشد منہاس روڈ، ملینیم مال سے نیپا کا راستہ اختیار کیا جائے۔

    اس کے علاوہ ایف ٹی سی، نرسری سے آنے والی ٹریفک کو کارساز اور ایئرپورٹ جانے کی اجازت نہیں ہوگی اس کیلئے بلوچ کالونی پل کے نیچے سے شہید ملت روڈ کا راستہ اختیار کیا جائے۔

    ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق جیل چورنگی سے حسن اسکوائر، نیپا سے راشد منہاس روڈ اور ڈرگ روڈ جاسکتے ہیں، یونیورسٹی روڈ سے سرشاہ سلیمان روڈ ایکسپو یا اسٹیڈیم جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    اس کے علاوہ یونیورسٹی روڈ سےاسٹیڈیم روڈ، کارساز، ملینیم مال کی جانب جانے کی اجازت نہیں ہوگی،
    یونیورسٹی روڈ سے جیل چورنگی، پیپلز چورنگی یا شہید ملت روڈ استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    ٹریفک پولیس ترجمان نے مزید بتایا ہے کہ لیاقت آباد10نمبر سے حسن اسکوائر، اسٹیڈیم روڈ بھی جانے کی اجازت نہیں ہوگی، اسٹیڈیم روڈ سے نیپا ،راشد منہاس روڈ کا راستہ اختیار کیا جائے۔

     

  • شارع فیصل پر بااثر افراد میں مسلح تصادم کی وجہ سامنے آ گئی، پولیس کا کارروائی سے گریز

    شارع فیصل پر بااثر افراد میں مسلح تصادم کی وجہ سامنے آ گئی، پولیس کا کارروائی سے گریز

    کراچی: شہر قائد میں شارع فیصل پر گاڑیوں سے ایک دوسرے پر فائرنگ اور سیکیورٹی گارڈ کے زخمی ہونے کے واقعے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ واقعہ لڑکی کے تنازع پر پیش آیا، جب کہ پولیس بااثر افراد کے خلاف قانونی کارروائی سے گریز کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے شارع فیصل پر گرل فرینڈ کے تنازعہ پر بااثر افراد میں مسلح تصادم کا واقعہ پیش آیا ہے، تاہم ایئرپورٹ پولیس بااثر افراد کے خلاف قانونی کارروائی سے گریز کر رہی ہے، اور واقعے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں معمولی دفعات کے تحت سیکیورٹی گارڈز کے خلاف درج کر دیا گیا ہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق مقدمے میں بااثر درین خان، محمد حسن اور مصطفیٰ بادانی کو نامزد نہیں کیا گیا، جب کہ حوالگی رپورٹ میں محمد درین خان، محمد حسن اور مصطفیٰ کے نام درج ہیں، ایئرپورٹ پولیس نے صرف 3 سیکیورٹی گارڈز کو باضابطہ گرفتار کیا ہے، جن کے نام محمد علی، علی جان اور محمد نواز ہیں۔

    پولیس ذرائع کے مطابق سیکیورٹی اداروں نے تینوں بااثر افراد اور ان کے تین سیکیورٹی گارڈز کو حراست میں لے کر پولیس کے حوالے کیا تھا، حوالگی رپورٹ میں بااثر افراد کے نام درج ہیں، حوالگی رپورٹ میں درین خان نے بیان دیا کہ شارع فیصل پر آ رہے تھے کہ ہماری گاڑی پر فائرنگ کی گئی، جواب میں میں نے بھی فائرنگ کر دی۔

    ایئرپورٹ پولیس مسلسل معاملے کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے، جب کہ اس واقعے پر پولیس کے اعلیٰ افسران نے بھی چپ سادھ لی ہے۔

    واقعہ کیوں پیش آیا؟

    کراچی ایئرپورٹ کے قریب فائرنگ کے اس واقعے میں 2 سیکیورٹی گارڈز زخمی ہوئے، پولیس ذرائع کے مطابق فائرنگ کا یہ واقعہ لڑکی کی جانب سے نیا بوائے فرینڈ بنانے پر پیش آیا، پرانا دوست نئے دوست کے ساتھ لڑکی کو جاتے ہوئے دیکھ کر طیش میں آ گیا، اور لڑکی جس گاڑی میں نئے دوست کے ساتھ سوار تھی اس کا کراچی کلب سے پیچھا کیا گیا۔

    شارع فیصل پہنچنے پر پرانے دوست نے سیکیورٹی گارڈ سے گاڑی پر فائرنگ کروا دی، فریقین فائرنگ کرتے ہوئے ایئرپورٹ کے اندر داخل ہو گئے، پولیس نے دعویٰ کیا کہ فائرنگ کی وجہ بننے والی لڑکی، دو سیکیورٹی گارڈز اور 3 دیگر افراد کو حراست میں لیا گیا، جب کہ ملزمان کے زیر استعمال لگژری گاڑیاں، گارڈز کا اسلحہ اور مسروقہ سامان بھی ضبط کیا گیا، ضبط کی گئی دونوں گاڑیوں پر نمبر پلیٹ بھی نہیں لگی ہوئی تھی۔

    تحقیقاتی ذرائع نے یہ انکشاف کیا کہ واقعے میں ملوث سیکیورٹی گارڈ علی جان کا نجی سیکیورٹی کمپنی سے منسلک ہونا بھی مشکوک ہو گیا ہے، علی جان کو مبینہ طور پر ایک نجی سیکیورٹی کمپنی کا جعلی کارڈ دیا گیا تھا، سیکیورٹی گارڈ کے پاس سے ایس ایم جی رائفل ملی جب کہ اس کی کمپنی ایس ایم جی رائفل فراہم کرنے کی مجاز نہیں، اس سلسلے میں ایس ایس پی ملیر کاشف عباسی اور ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسر نے جواب دینے سے گریز کیا۔

    پولیس تحقیقات کے بعد پتا چلا کہ فائرنگ کے واقعے میں سندھ کے بااثر سیاسی و قبائلی خاندان کا فرد ملوث تھا، جس پر پولیس کی نیندیں اڑ گئیں، فائرنگ میں ملوث بغیر نمبر پلیٹ کی لگژری گاڑی میں با اثر خاندان کا درین خان سوار تھا، درین خان اور محمد حسن نامی افراد کے درمیان لڑکی سے دوستی پر جھگڑا ہوا تھا۔

  • کراچی : شارع فیصل پر کئی کلومیٹر تک بدترین ٹریفک جام، گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں

    کراچی : شارع فیصل پر کئی کلومیٹر تک بدترین ٹریفک جام، گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں

    کراچی : شارع فیصل پر کئی کلومیٹر تک بدترین ٹریفک جام کے باعث کارساز سے میٹروپول تک گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے بلوچ کالونی پل پر حادثے کا شکار آئل ٹینکر 11 گھنٹے بعد بھی ہٹایا نہ جاسکا، جس کے باعث پل کاایک ٹریک بند ہونے سے شارع فیصل بری طرح متاثر ہیں۔

    شارع فیصل پر کئی کلومیٹر تک بدترین ٹریفک جام ہے ، جس سے کارساز سے میٹروپول تک گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

    شارع فیصل پرعوامی مرکز سے بلوچ کالونی پل تک ، ٹیپو سلطان سے بہادر آباد جانے اور آنے والے راستے اور :ٹیپو سلطان سے شارع فیصل جانے والےٹریک پر ٹریفک جام ہے۔

    جس سے میٹروپول،صدر،کلفٹن، اور ڈیفنس جانے والے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    یاد رہے رات گئے کراچی میں بلوچ کالونی پل پر تیز رفتار آئل ٹینکر کار پر گرگیا تھا ، جس کے بعد آئل ٹینکر کے نیچے دبنے والی کار کو کرین کی مدد سے ٹینکر کے نیچے سے نکالا گیا۔

    ریسکیو اہلکاروں نے کار کی باڈی کاٹ کر جاں بحق ہونے والے شخص کی لاش کو نکال کر اسپتال روانہ کیا گیا۔

    ریسکیو اہلکار فائر بریگیڈ حکام نے بتایا تھا کہ آئل ٹینکر میں مٹی کا تیل بھرا ہوا تھا، جسے خالی کیے بغیر اٹھانا ممکن نہیں ہے۔

    کسی بھی ممکنہ حادثے سے بچنے کے لیے بلوچ کالونی کے دونوں ٹریک ٹریفک کی آمد و رفت کے لیے مکمل طور پر بند کر دیئے گئے تھے۔

  • شارع  فیصل سمیت متعدد شاہراہوں کو ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا

    شارع فیصل سمیت متعدد شاہراہوں کو ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا

    کراچی: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی شہر قائد آمد اور سیکورٹی خدشات کے پیش نظر بند کی گئی متعدد شاہراہوں کو ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ شارع فیصل اور ایم اے جناح روڈ کو ٹریفک کی آمدورفت کے لئے کھول دیا گیا ہے۔

    ٹریفک پولیس کے مطابق لکی اسٹار سے شارع فیصل جانیوالی سڑک کو بھی ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ہے۔

    میٹروپول چورنگی کے اطراف سڑک بھی ٹریفک کیلئے بحال کردی گئی ہے جبکہ وزیر اعلیٰ ہاؤس ضیا الدین روڈ کو بھی ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پی آئی ڈی سی چوک، ایم ٹی خان روڈ پر بھی ٹریفک بحال کردی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ ہوگئے ہیں، ایئرپورٹ پر گورنر، وزیراعلیٰ سندھ، وزیر مہمان داری وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ نے ایران کے صدر کو الوداع کیا۔

    ایرانی صدر نے دورہ پاکستان میں صدرمملکت، آرمی چیف اور وزیراعظم سے ملاقاتیں کیں۔

    ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

    اس کے علاوہ ایران کے صدر نے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی سے بھی ملاقاتیں کی، دونوں ملکوں کی دوطرفہ تجارت کو 10 ارب ڈالر تک لے جانے کا عزم کیا گیا۔

  • کراچی : شارع فیصل پر عمارت میں خوفناک آتشزدگی

    کراچی : شارع فیصل پر عمارت میں خوفناک آتشزدگی

    کراچی کی معروف شاہراہ شارع فیصل پر قائم ایک عمارت میں اچانک خوفناک آگ بھڑک اٹھی، تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں شارع فیصل پر بلوچ کالونی پل کے قریب ایک عمارت میں آگ لگ گئی
    اطلاع ملتے ہی فائربریگیڈ کی 3 گاڑیوں نے جائے وقعہ پر پہنچ کر عمارت میں لگی آگ پرقابو پالیا۔

    اس حوالے سے فائربریگیڈحکام کا کہنا ہے کہ آگ عمارت کے تیسرے فلور پر ایک دفتر میں لگی تھی، جس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے مزید کسی نقصان سے بچا لیا گیا۔