Tag: شارٹ ٹرم اغوا

  • کراچی: اے وی ایل سی اہلکاروں پر ڈکیتی اور بزرگ شہری کے شارٹ ٹرم اغوا کا الزام

    کراچی: اے وی ایل سی اہلکاروں پر ڈکیتی اور بزرگ شہری کے شارٹ ٹرم اغوا کا الزام

    کراچی: لائنز ایریا کے رہائشی اور طالب علم بلاول نے اے وی ایل سی اہلکاروں پر ڈکیتی اور بزرگ والد کے اغوا کا الزام لگاتے ہوئے آئی جی سندھ سے انصاف کی اپیل کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اے وی ایل سی (اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل) اہلکاروں پر ڈکیتی اور ایک بزرگ شہری کے شارٹ ٹرم اغوا کا سنگین الزام سامنے آیا ہے، لائنز ایریا کے رہائشی اور طالب علم بلاول نے آئی جی سندھ سے انصاف کی اپیل کی ہے۔

    طالب علم بلاول نے بتایا یہ واقعہ 19 اگست کی رات پیش آیا، جب سی آئی اے کی دو موبائلیں ان کی دکان پر پہنچیں اور اہلکاروں نے ان کے والد نور احمد کو ہراساں کرتے ہوئے جنرل اسٹور کی تلاشی شروع کردی۔

    لائنز ایریا کے رہائشی کا کہنا تھا کہ اہلکار مبینہ طور پر اسٹور کے دوسرے حصے کا تالا توڑ کر اندر داخل ہوئے اور وہاں رکھے گئے 11 لاکھ 9 ہزار روپے اپنے ساتھ لے گئے۔

    بلاول نے الزام لگایا کہ اہلکار نقدی لوٹنے کے بعد دکان میں نصب کیمرے بھی اکھاڑ کر ساتھ لے گئے۔

    طالب علم نے بیان میں کہا کہ اہلکار والد نور احمد کو پولیس موبائل میں بٹھا کر ساتھ لے گئے، جس کے بعد دو سے تین روز تک ان کا کوئی پتہ نہیں چلا، اہلخانہ والد کو تلاش کرتے رہے لیکن تیسرے دن رات کو انہیں اجمیر نگری تھانے بلا کر واپس کیا گیا۔

    لائنز ایریا کے رہائشی کا کہنا تھا کہ اہلکاروں نے اسٹور میں موجود کاغذات واپس کردیئے تاہم لوٹی گئی رقم واپس نہیں کی۔ جب رقم کا مطالبہ کیا گیا تو اہلکاروں نے گالیاں دیں اور دھمکیاں دیں۔

    طالب علم نے آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ معاملے کی شفاف تحقیقات کرکے ذمہ دار اہلکاروں کو کڑی سزا دی جائے اور لوٹی گئی رقم واپس دلوائی جائے۔

  • کراچی: شارٹ ٹرم اغوا میں ملوث اہل کار شادی کی رخصت پر جانے کے بعد واپس ہی نہیں لوٹا، انکشاف

    کراچی: شارٹ ٹرم اغوا میں ملوث اہل کار شادی کی رخصت پر جانے کے بعد واپس ہی نہیں لوٹا، انکشاف

    کراچی: شارٹ ٹرم اغوا میں ملوث ایس آئی یو اہل کار کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ شادی کی رخصت پر جانے کے بعد محکمے میں واپس ہی نہیں لوٹا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں کال سینٹر سے ایک شہری کے شارٹ ٹرم اغوا میں ملوث پولیس اہل کاروں کے معاملے میں ایس ایس پی اسپیشل انویسٹیگیشن یونٹ حیدر رضا کی وضاحت سامنے آ گئی ہے۔

    ایس آئی یو کے ایس ایس پی نے بتایا کہ انھیں میڈیا رپورٹس کے ذریعے معلوم ہوا تھا کہ محکمے کے اہل کار ملک ارباز کو ایک تاجر کو اغوا کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔

    حیدر رضا کے مطابق ملک ارباز خان ایس آئی یو کراچی میں تعینات ہے، اس نے اپنی شادی کے لیے 16 جولائی کو 10 روز کے لیے رخصت لی تھی، رخصت ختم ہونے کے باوجود وہ مسلسل ڈیوٹی سے غیر حاضر تھا، جس پر 27 جولائی کو ارباز کی غیر حاضری کی رپورٹ روزنامچے میں درج کی گئی۔

    شارٹ ٹرم اغوا میں ملوث پولیس اہل کاروں سمیت 5 ملزمان گرفتار

    ایس ایس پی ایس آئی یو کا کہنا تھا کہ مسلسل غیر حاضری پر کانسٹیبل ارباز کو برطرفی کا شو کاز نوٹس بھی دیا گیا تھا، اسی سبب کانسٹیبل کی تنخواہ بھی بند کر دی گئی تھی۔

    پولیس اہل کاروں نے دکان دار کو شارٹ ٹرم اغوا کر کے سوا 2 لاکھ روپے اینٹھ لیے (ویڈیو دیکھیں)

    انھوں نے اغوا کے واقعے پر کہا کہ کانسٹیبل ملک ارباز کا اغوا کا مجرمانہ فعل اس کا ذاتی فعل ہے، اس غیر قانونی فعل سے ایس آئی یو سی آئی اے کا کوئی تعلق نہیں، لہٰذا اس سلسلے میں یونٹ کو بدنام نہ کیا جائے۔

  • پولیس اہل کاروں نے دکان دار کو شارٹ ٹرم اغوا کر کے سوا 2 لاکھ روپے اینٹھ لیے (ویڈیو دیکھیں)

    پولیس اہل کاروں نے دکان دار کو شارٹ ٹرم اغوا کر کے سوا 2 لاکھ روپے اینٹھ لیے (ویڈیو دیکھیں)

    کراچی: شہر قائد میں ان دنوں مختصر مدت کے اغوا کی وارداتیں بڑھتی جا رہی ہیں، ایک ویڈیو سے انکشاف ہوا کہ شارٹ ٹرم کڈنیپنگ میں پولیس اہل کار بھی ملوث ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے سچل میں صفورا چورنگی کے قریب سے پولیس اہل کاروں نے پولیس موبائل ہی میں ایک دکان دار کو اغوا کر کے تاوان وصول کیا۔

    اے آر وائی نیوز کو موصول ہونے والی ویڈیو سے یہ تشویش ناک امر بھی سامنے آیا ہے کہ سچل پولیس نے جس طرح کھلم کھلا واردات کی ہے، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ پولیس کو سر عام شدید مجرمانہ کارروائیاں کرتے ہوئے بھی کسی قسم کا محکمانہ خوف لاحق نہیں۔

    پولیس اہل کاروں کے ہاتھوں اغوا ہونے والا دکان دار، جسے پیسے گننے کے بعد چھوڑ دیا گیا

    سچل پولیس نے ایک کباڑیے محمد بلال کو اغوا کرنے کی واردات پولیس موبائل ہی میں انجام دی، صفورا گوٹھ سے کباڑی کو بغیر نمبر پلیٹ موبائل میں اغوا کیا گیا، اہل کار کباڑی کو آنکھوں پر پٹی باندھ کر گھماتے رہے۔

    اہل کاروں نے بلال سے اس کے ماموں کو فون کرایا، اور لاکھوں روپے رقم منگوائی، تاہم مغوی کے رشتے داروں نے 25 ہزار تاوان ادا کر کے اس کی جان چھڑائی۔

    سچل تھانے کے معطل ایس ایچ او رسول سیال

    واردات کے بعد متاثرہ شخص بلال نے واقعے کی ایس ایس پی ایسٹ کو درخواست دے دی، اور بتایا کہ ایک پولیس موبائل میں چار افراد آئے، جن میں سے 2 وردی میں تھے اور 2 سادہ لباس میں تھے، ان کے پاس سرکاری اسلحہ بھی تھا، انھوں نے دکان میں گھس کر مجھے اٹھایا، آنکھوں پر پٹی باندھی اور کسی نامعلوم مقام پر لے گئے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ انھیں پولیس اہل کاروں کی جانب سے قتل کی دھمکیاں دی گئیں، مار پیٹ بھی کی، جیب میں دکان کے 2 لاکھ روپے موجود تھے، جو انھوں نے نکال لیے، اور پھر مجھ سے میرے ماموں منیر کو فون کروا کر 25 ہزار روپے منگوائے۔

    محمد بلال نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس تاوان وصولی کی ویڈیو کال بھی موجود ہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق شارٹ ٹرم کڈنیپنگ، چند روز قبل سچل تھانے کی حدود میں ہونے والے مبینہ جعلی مقابلوں، اور دیگر شکایات پر ایس ایچ او سچل رسول سیال کو معطل کر دیا گیا ہے۔

  • کراچی میں شارٹ ٹرم اغوا کا واقعہ، تفصیل سامنے آ گئی

    کراچی میں شارٹ ٹرم اغوا کا واقعہ، تفصیل سامنے آ گئی

    کراچی: شہر قائد میں چند دن قبل کورنگی کراسنگ کے علاقے میں تاجر کے بیٹے کے مختصر مدت کے اغوا کا واقعہ پیش آیا تھا، اس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز کو حاصل ہوئی ہے، جس سے واقعے کی تفصیل سامنے آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نامعلوم افراد 11 جون کو کورنگی کراسنگ پر واقع ٹاور میں سونے کے تاجر کی جیولری شاپ میں داخل ہوئے، اور ان کے بیٹے کو دکان سے اغوا کر کے لے گئے، واردات کے وقت جیولری شاپ پر تاجر کا بیٹا ہی موجود تھا۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق مسلح افراد نے دکان میں داخل ہوتے وقت خود کو اسپیشل برانچ کے اہل کار ظاہر کیا، ملزمان نے دکان میں داخل ہوتے ہی تاجر کے بیٹے کے ہاتھ سے سونا لے کر جیب میں رکھ لیا۔

    ملزمان نے تاجر کے بیٹے کو اپنے ساتھ لیا اور باہر لے گئے، تاجر کے بیٹے کو باہر لے جانے سے قبل ملزمان نے بچے سے بھی دکان بند کرائی، اس کے بعد انھوں نے بچے کو مارکیٹ کے باہر کھڑی سفید رنگ کی کار میں بٹھا دیا۔

    تاجر کے بیٹے کو لے جاتے وقت ملزمان کے پاس پہلے ہی سے ایک بچہ اور تھا، ملزمان بچے کو کار میں ڈال کر ساتھ لے گئے، اور پھر ملزمان کی جانب سے اغوا کیے گئے بچے کی فیملی سے رابطہ کیا گیا۔

    اس واقعے میں ملزمان نے بچے کی بحفاظت رہائی کے لیے 10 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا تھا، اور رقم کی ادائیگی میں تاخیر پر ملزمان نے بچے کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا تھا، تشدد کے وقت بچے کی جیب سے 140 گرام سونا برآمد ہوا تو ملزمان نے اسے قبضے میں لے لیا۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق ملزمان نے 3 گھنٹے تک بچے کو تحویل میں رکھا تھا، اور پھر سنسان ایریا میں چھوڑ کر بھاگ گئے، پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

  • کراچی میں شارٹ ٹرم اغوا کی وارداتیں بڑھنے لگیں، تاجر کا بیٹا اغوا

    کراچی میں شارٹ ٹرم اغوا کی وارداتیں بڑھنے لگیں، تاجر کا بیٹا اغوا

    کراچی: شہر قائد میں شارٹ ٹرم اغوا کی وارداتیں بڑھنے لگیں، گزشتہ روز ریسٹورنٹ مالک کے بیٹے عمران کو اغوا کرلیا گیا، پولیس ملزمان کو پکڑنے میں تاحال ناکام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں شارٹ ٹرم اغوا کی وارداتوں نے پھر سر اُٹھالیا ہے، گزشتہ روز ریسٹورنٹ مالک کے بیٹے عمران کو اغوا کیا گیا، ایسٹ زون پولیس کے سامنے مغوی کو چھوڑا گیا مگر پولیس دیکھتی رہ گئی۔

    مغوی کو چھوڑنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزمان تاوان ملنے کے بعد مغوی عمران کو چھوڑ رہے ہیں جبکہ پولیس قریب ہی موجود ہے۔

    مغوی عمران کے والد کا کہنا ہے کہ میرے بیٹے کو شارع فیصل پر ریسٹورنٹ سے اغوا کیا گیا، اغوا کار گاڑی میں سوار تھے ان کے پاس بڑے اور چھوٹے ہتھیار تھے۔

    مغوی عمران کے مطابق اغوا کار مجھے سپرہائی وے، دو دریا اور گھارو میں لے کر گھماتے رہے اور تاوان ملنے کے بعد مجھے چھوڑ دیا گیا۔

    مزید پڑھیں: اغواء کی واردات میں ملوث عورت گرفتار، مسروقہ گاڑی برآمد

    والد کا کہنا ہے کہ کچھ لوگوں پر شک ہے مقدمات گھارو اور معمار تھانے میں درج ہیں۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز سلمان لودھی کے مطابق شارٹ ٹرم اغوا کی واردات ایسٹ زون میں ہوئی تھی، نجی ریسٹورنٹ کے مالک کے بیٹے کو رات گئے ڈیڑھ بجے اغوا کیا گیا تھا اور گاڑی میں گھمانے کے بعد تاوان کے حصول کے بعد رہا کردیا گیا۔

    ملزمان نے مغوی عمران کو تین گھنٹے تک شہر قائد کے مختلف علاقوں میں گھمانے کے بعد کراچی کے علاقے قیوم آباد میں چھوڑا، پولیس ملزمان کو تلاش کرتے ہوئے ان تک پہنچ گئی تھی تاہم ملزمان پولیس کے سامنے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔