Tag: شارک

  • غوطہ خور کے کیمرے نے اسے شارک کے حملے سے بچا لیا

    غوطہ خور کے کیمرے نے اسے شارک کے حملے سے بچا لیا

    ایک آسٹریلوی ڈائیور شارک کا نشانہ بننے سے بال بال بچا جب اپنے کیمرے سے اس نے شارک کو خود سے دور رکھا اور اپنی جان بچائی۔

    آسٹریلیا کے شہر کوئنز لینڈ کے سمندر میں ڈیون کریک نامی یہ غوطہ خور اکیلا زیر آب اترا تھا۔

    ایک ٹی وی انٹرویو میں اس نے بتایا کہ جب وہ اپنا کیمرہ ایڈجسٹ کر رہا تھا تو اچانک ہیمر ہیڈ شارک اس پر حملہ آور ہوئی۔

    غوطہ خور کا کہنا تھا کہ اس نے اپنے کیمرے کی اسٹک سے اسے کئی بار پیچھے دھکیلا۔

    انہوں نے بتایا کہ وہ اس وقت زیر آب واحد انسان تھے جبکہ سطح آب پر ان کے 2 ساتھی کشتی میں ان کا انتظار کر رہے تھے۔

    غوطہ خور کا کہنا تھا کہ وہ اپنے زندہ بچ جانے پر خود کو خوش قسمت محسوس کر رہے ہیں، اگلی بار وہ مزید حفاظتی اقدامات کے ساتھ زیر آب جائیں گے۔

  • پولیس اہل کار نے بچے کو شارک کے جبڑوں سے کیسے بچایا؟ ویڈیو وائرل

    پولیس اہل کار نے بچے کو شارک کے جبڑوں سے کیسے بچایا؟ ویڈیو وائرل

    اورلانڈو: امریکی ریاست فلوریڈا میں ایک پولیس اہل کار نے بر وقت ایکشن لیتے ہوئے ایک بچے کو شارک کی خوراک بننے سے بچا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق فلوریڈا کے شہر اورلانڈو میں ایک پولیس اہل کار ایڈریان کوسیکی اپنی بیوی کے ساتھ چھٹی کا دن منا رہا تھا کہ پانی میں اس نے ایک خطرناک شارک کو بچے کے بالکل قریب دیکھ لیا۔

    16 جولائی کو رونما ہونے والے اس واقعے کی ایک دہشت زدہ کر دینے والی ویڈیو سوشل میڈیا پر بڑی تیزی سے وائرل ہوئی، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شارک بچے کے بے حد قریب پہنچ گئی تھی کہ پولیس اہل کار نے بروقت حرکت میں آ کر اسے بچا لیا۔

    یہ ویڈیو کوکوا بیچ پولیس نے فیس بک پر پوسٹ کی تھی، پولیس اہل کار ایڈریان اپنی اہلیہ کے ساتھ ساحل پر چھٹی کا دن منا رہا تھا کہ اس نے دیکھا کہ پانی میں ایک بچہ بوگی بورڈ پر پانی میں مزے کر رہا ہے، اچانک اس کی نظر ایک شارک پر پڑی جو تیزی سے کنارے پر نہاتے بچے کی طرف بڑھ رہی تھی۔

    یہ خوف ناک منظر دیکھ کر پولیس اہل کار نے آؤ دیکھا نہ تاؤ، اور پانی میں چھلانگ لگا دی، شارک بچے کے بہت قریب تھی، اہل کار نے بچے کو بازو سے پکڑ کر تیزی سے ساحل کی طرف بہ حفاظت کھینچا اور شارک کے جبڑے سے بچا لیا۔

    یہ ویڈیو فیس بک پر پوسٹ ہوتے ہی وائرل ہو گئی، صرف فیس بک پر اس کے ویوز کی تعداد 2 لاکھ 35 ہزار تک پہنچ گئی ہے، یہ ویڈیو دیکھنے والوں کو بھی اپنی سانسیں رکتی محسوس ہوتی ہیں، جب ایک خطرناک شارک نہایت تیزی سے بچے کی طرف بڑھ رہی ہے اور پولیس اہل کار بچے کو کھینچتا ہوا ساحل کی طرف لے جا رہا ہے۔

  • منہ میں برقی آری رکھنے والی خطرناک شارک

    منہ میں برقی آری رکھنے والی خطرناک شارک

    ہماری زمین پر طرح طرح کے جاندار پائے جاتے ہیں جن میں سے کچھ ہماری آنکھوں کے سامنے ہیں، جبکہ کچھ اوجھل ہیں۔

    ہماری آنکھوں سے اوجھل یہ وہ جاندار ہیں جو ابھی دریافت نہیں ہوسکے، یا یہ پرانے وقتوں میں ہوا کرتے تھے اور اب معدوم ہوچکے ہیں۔ اب ان جانداروں کی باقیات ماہرین کو ورطہ حیرت میں ڈال دیتی ہیں جو ان کی بناوٹ و ساخت دیکھ کر سخت پریشان ہوجاتے ہیں۔

    ایسی ہی ایک شارک نے ماہرین کو خوفزدہ کر رکھا ہے جس کے منہ میں برقی آری موجود ہوا کرتی تھی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ شارک جسے ہیلی کوپریون کا نام دیا گیا ہے، 25 کروڑ سال قبل ہمارے سمندروں میں ہوا کرتی تھی۔

    یہ شارک 35 فٹ طویل تھی اور اس کے آگے کے دانتوں کی ساخت ایسی تھی کہ وہ گھوم کر ایک برقی آری کی شکل اختیار کر گئے تھے۔ فرق صرف یہ تھا کہ یہ آری حرکت نہیں کرتی تھی۔

    ماہرین کے مطابق اس شارک کے منہ میں اوپر کا حصہ دانتوں سے خالی ہوتا تھا لہٰذا یہ آری باآسانی اس کے منہ میں سما جاتی تھی۔

    نہایت خطرناک دکھنے والی اس آری کو دیکھ کر یوں لگتا ہے کہ شارک اپنے شکار کی طرف بڑھتی ہوگی اور اس آری کی مدد سے چند لمحوں میں شکار کو چیر پھاڑ کر رکھ دیتی ہوگی، لیکن یہ آری اس قدر مؤثر نہیں تھی۔

    شارک اپنے شکار کیے گئے صرف چند چھوٹے موٹے جانوروں کے اس آری کی مدد سے ٹکڑے کرسکتی تھی۔

    اب تک ہم نے ایسے جانور صرف سائنس فکشن فلموں میں ہی دیکھے ہیں، تاہم اب جبکہ ان جانوروں کا حقیقت میں موجود ہونا بھی ثابت ہوگیا، تو اسے خوش قسمتی ہی کہی جاسکتی ہے کہ یہ خطرناک شارک کروڑوں سال قبل معدوم ہوگئی۔

  • ننھی شارکس کو کھانا کھلانے کی وجہ انوکھا عقیدہ

    ننھی شارکس کو کھانا کھلانے کی وجہ انوکھا عقیدہ

    مختلف سمندری جانوروں اور ان کے ننھے بچوں کو کھانا کھلانا تو ایک عام بات ہے، تاہم اس حوالے سے بعض افراد نہایت منفرد عقائد بھی رکھتے ہیں۔

    بحر الکاہل کے جنوبی حصے میں واقع علاقہ جسے پولی نیسیا کہا جاتا ہے، ننھے شارکس کی آماجگاہ ہے۔ شارک کے یہ بچے تیرتے ہوئے کھاڑی کے کنارے تک آجاتے ہیں۔ جب یہ بڑے ہونے لگتے ہیں تو گہرے سمندر میں چلے جاتے ہیں۔

    تاہم جب تک یہ بچے یہاں ہوتے ہیں مقامی افراد باقاعدگی سے انہیں کھانا ڈالتے ہیں۔ اس کھانے میں بچا ہوا کھانا اور چھوٹی مچھلیاں ہوتی ہیں جو شارکس بہت شوق سے کھاتی ہیں۔

    ان لوگوں کا عقیدہ ہے کہ ان کے آباؤ اجداد شارک کی شکل میں دوبارہ اس دنیا میں آئے ہیں چنانچہ یہ شارک کے بچوں کو باقاعدگی سے خوراک ڈالتے ہیں اور ان کا خیال رکھتے ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ یہ ان کے روزمرہ معمول کے ساتھ ساتھ انہیں خوشی بھی فراہم کرتا ہے جبکہ انہیں فطرت سے قریب ہونے کا موقع بھی دیتا ہے۔

  • 500 سال کی عمر رکھنے والی شارک

    500 سال کی عمر رکھنے والی شارک

    برفانی خطے آرکٹک میں واقع ملک گرین لینڈ میں پائی جانے والی ایک مخصوص شارک کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ اس کی عمر 512 سال ہے۔

    سائنس جنرل میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے 512 سالہ شارک دریافت کی ہے جو ممکنہ طور پر سنہ 1505 میں پیدا ہوئی تھی۔

    گرین لینڈ کی یہ شارک جسے گرین لینڈ شارک کہا جاتا ہے کئی سو سال تک زندہ رہنے کے لیے مشہور ہے۔ ان کی جسامت سال میں صرف 1 سینٹی میٹر بڑھتی ہے چانچہ سائنسدانوں کے لیے اس کی جسامت سے عمر کا اندازہ لگانا نہایت آسان ہے۔

    یہ شارکس اپنی بلوغت کی عمر کو پہنچنے میں طویل عرصہ لگاتی ہیں اور یہ عرصہ عموماً 150 سال پر محیط ہوتا ہے۔ یہ ایک طویل عرصے تک اپنے ساتھی کی تلاش میں تیرتی رہتی ہیں۔

    حال ہی میں دریافت ہونے والی گرین لینڈ شارک کو دنیا کا طویل العمر ترین مہرے دار (ریڑھ کی ہڈی رکھنے والا) جاندار کہا جارہا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس شارک کی لمبائی 18 فٹ جبکہ وزن ایک ٹن کے قریب ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کی عمر 272 سال سے 512 کے درمیان ہوسکتی ہے۔

    سائنسی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان شارکس کو زندہ ٹائم کیپسول کہا جاتا ہے، اس جاندار نے صدیوں پر محیط تاریخی واقعات اور مختلف ارتقا کا مشاہدہ کیا ہے۔

  • گھاس کھانے والی سبزی خور شارک

    گھاس کھانے والی سبزی خور شارک

    گہرے سمندروں میں رہنے والی شارک اپنے جان لیوا اور خونی حملوں کی وجہ سے مشہور ہے اور شارک کا نام سنتے ہی ذہن میں بڑے بڑے جبڑے اور خون ابھر آتا ہے۔

    تاہم اب ماہرین نے ایسی شارک بھی شناخت کرلی ہے جو گوشت کے ساتھ ساتھ گھاس بھی بہت شوق سے کھاتی ہے۔

    اس قسم کی شارک گلف میکسیکو اور بحر اوقیانوس کے آس پاس دیکھی گئی تھیں تاہم اب ماہرین نے ان پر تحقیق کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے مزید معلومات فراہم کی ہیں۔

    شارک کی یہ قسم بونٹ ہیڈ شارک کہلائی جاتی ہے اور اس کی 60 فیصد خوراک سمندری گھاس پر مشتمل ہے۔ اس کے علاوہ یہ کیکڑے، مچھلیاں، گھونگھے اور مشروم بھی کھا لیتی ہے۔

    مزید پڑھیں: شارک جو 400 سال تک زندہ رہ سکتی ہے

    سائنس دانوں نے جب اس شارک کی جسمانی ساخت کا جائزہ لیا تو انہیں علم ہوا کہ ان شارکس میں ایسے دانت موجود نہیں جو گھاس یا پودوں کو کاٹ سکیں، تاہم یہ گھاس معدے میں جا کر جسمانی ایسڈ کے ذریعے جزو بدن بن جاتی ہے۔

    یہ گھاس نہ صرف ان شارکس کی غذائی ضروریات کو پورا کرتی ہے بلکہ ان کے وزن میں بھی اضافہ کرتی ہے۔ ماہرین کے مطابق گھاس میں موجود اجزا شارک کے لیے بہترین ہیں۔

    ماہرین کے مطابق انہیں شارک کی اس نسل پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

  • شارک جو 400 سال تک زندہ رہ سکتی ہے

    شارک جو 400 سال تک زندہ رہ سکتی ہے

    میامی: ایک سائنسی تحقیق کے مطابق گرین لینڈ میں پائی جانے والی شارک کی عمر 400 سال تک طویل ہوسکتی ہے۔ اس طرح یہ زمین پر سب سے طویل العمر ریڑھ کی ہڈی والے جاندار ہوسکتے ہیں۔

    یہ تحقیق گرین لینڈ انسٹیٹیوٹ آف نیچرل ریسورسز میں کی گئی۔ اس سے قبل کوپن ہیگن کی یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق ان مچھلیوں کی عمر کا دورانیہ 272 سال ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: جہازوں کا شور وہیل مچھلی کی صحت پر منفی اثرات کا باعث

    سائنسدانوں کے مطابق ان شارکس کی افزائش بہت سستی سے ہوتی ہے اور ان کی جسمانی لمبائی میں صرف ایک سینٹی میٹر سالانہ اضافہ ہوتا ہے۔ یہی ان کی طویل العمری کی وجہ ہے۔

    whale-2

    تازہ تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ شارکس اپنی بلوغت کی عمر کو پہنچنے میں طویل عرصہ لگاتی ہیں اور یہ عرصہ عموماً 150 سال پر محیط ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: مچھلیاں انسانی چہروں کو شناخت کرسکتی ہیں

    یہ تحقیق اس وقت عمل میں لائی گئی جب کچھ شارکس اتفاقاً مچھیروں کے ہاتھ لگ گئیں۔ ماہرین کے مطابق اس اقسام کی اب تک 2 طویل ترین شارکس دیکھی جا چکی ہیں جن کی لمبائی 16 فٹ ہے۔ ان شارکس کی عمر کا اندازہ 335 سے 392 سال کے درمیان لگایا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکا میں شدید سردی کے باعث شارک مچھلیاں جمنے سے ہلاک

    امریکا میں شدید سردی کے باعث شارک مچھلیاں جمنے سے ہلاک

    واشنگٹن: امریکی ریاست میسا چوسٹس میں 2 شارک مچھلیاں ساحل پر مردہ حالت میں پائی گئیں جن کے تجزیے سے پتہ چلا کہ وہ شدید سردی کے باعث جم کر ہلاک ہوئیں۔

    امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق میسا چوسٹس میں اس وقت درجہ حرات منفی 28 سے 30 ڈگری سینٹی گریڈ ہے جس نے معمولات زندگی کو معطل کر کے رکھ دیا ہے۔

    ماہرین کے مطابق اس موسم میں اگر آپ مناسب انتظامات کیے بغیر باہر نکلیں گے تو صرف آدھے گھنٹے میں آپ کے جسم کا کوئی حصہ فراسٹ بائٹ کا شکار ہو کر ناکارہ ہوسکتا ہے۔

    میساچوسٹس کی کیپ کوڈ خلیج سے ملنے والی شارک مچھلیوں کی موت کی تصدیق کے بعد انہیں لیبارٹری منتقل کیا جارہا ہے جہاں مزید تفصیل سے ان کے جسم اور اندرونی اعضا کا تجزیہ کیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سفید شارک کے حملے کی خوفناک ویڈیو

    سفید شارک کے حملے کی خوفناک ویڈیو

    گہرے سمندروں میں غوطہ خوری کرنے والے افراد تحقیقی مقاصد کے لیے ایک پنجرے میں بند ہو کر زیر آب جاتے ہیں تاکہ شارک اور دیگر خطرناک آبی جانوروں کے حملے سے محفوظ رہ سکیں۔

    تاہم ایک غوطہ خور اس وقت مشکل میں پھنس گیا جب ایک شارک ایک مچھلی کا پیچھا کرتے ہوئے پنجرے میں گھس آئی اور کشتی پر کھڑے افراد میں ہلچل مچ گئی۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی یہ ویڈیو میکسیکو کے سمندر کی ہے جہاں پنجرے میں بند ایک غوطہ خور زیر آب جارہا ہے۔

    یکایک ایک قوی الجثہ سفید شارک ایک مچھلی کا پیچھا کرتی ہوئی پنجرے کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوگئی اور غوطہ خور کی مدد کے لیے کشتی پر کھڑے افراد خوف کے مارے اچھل پڑے۔

    کشتی پر کھڑے افراد نے پنجرے کا اوپر کا دروازہ کھول دیا تاکہ شارک یا غوطہ خور میں کوئی ایک باہر نکل جائے۔ تھوڑی دیر کے جان لیوا انتظار کے بعد شارک اچھلتی ہوئی پنجرے کے دروازے سے باہر نکلی اور بالآخر واپس سمندر میں چلی گئی۔

    اس دوران وہ پنجرے کی ٹوٹی سلاخیں لگنے سے زخمی اور خونم خون ہوچکی تھی۔

    شارک کے باہر نکلنے کے بعد غوطہ خور کو بھی فوراً اوپر کی طرف کھینچا گیا جو خوش قسمتی سے شارک کے حملے سے محفوظ رہا تھا۔

    دل دہلا دینے والی ویڈیو میں شارک کا مقصد پنجرے میں بند انسان پر حملہ کرنا نہیں تھا بلکہ وہ حادثاتی طور پر ایک مچھلی کا پیچھا کرتے ہوئے پنجرے میں گھس آئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • انسان بمقابلہ شارک: معروف سوئمر شارک سے ہار گئے

    انسان بمقابلہ شارک: معروف سوئمر شارک سے ہار گئے

    معروف امریکی سوئمر مائیکل فلپس نے سفید شارک کے ساتھ دلچسپ ریس لگائی، تاہم اس مقابلے میں شارک فاتح ٹہری۔

    سوئمنگ کی دنیا کے بے تاج بادشاہ مائیکل فلپس اور سفید شارک کے درمیان ہونے والے مقابلے نے شائقین کے دل توڑ دیے۔

    چینل ڈسکوری کی جانب سے منعقد کیے جانے والے اس مقابلے کے منتظمین نے پہلے ہی اعلان کردیا کہ وہ مائیکل فلپس کو کسی شارک کے ساتھ صف آرا نہیں کرسکتے، لہٰذا اس کی جگہ ایک کمپیوٹرائزڈ شارک میدان میں اتاری گئی۔

    تاہم اس مقابلے میں فلپس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا جس نے ان کے مداحوں کو سخت مایوس کردیا۔

    مائیکل فلپس اور شارک کے مقابلے کا سن کر لوگ بہت پرجوش تو ہوئے، تاہم جب انہیں علم ہوا کہ شارک اصلی نہیں بلکہ نقلی ہے تو انہوں نے اس مقابلے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔