Tag: شارک

  • دنیا کی سب سے عمر رسیدہ وہیل ’لاپتہ‘ ہوگئی

    دنیا کی سب سے عمر رسیدہ وہیل ’لاپتہ‘ ہوگئی

    واشنگٹن: دنیا کی معلوم عمر رسیدہ ترین اور بہت معروف جنگلی وہیل گرینی ’لاپتہ‘ ہوگئی جس کے بعد ماہرین نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

    گرینی نامی اس وہیل کی عمر 95 سے 105 سال کے درمیان تھی تاہم اس کی یہ عمر بھی غیر مستند قرار دی جاتی ہے۔ امریکا کے سینٹر فار وہیل ریسرچ کا کہنا ہے کہ کافی عرصے سے اس وہیل کو سمندر کی سطح سے باہر نہیں دیکھا گیا جس کے بعد رواں ماہ بالآخر انہوں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

    wahle-3

    سائنسدان اس وہیل کی شناخت اس کے فن (وہیل کی پشت پر بنے حصہ) میں موجود دانت نما ہڈی اور دیگر نشانات کی مدد سے کرتے تھے۔

    کئی دہائیوں قبل جب دنیا بھر کے سمندروں میں وہیلوں کی تعداد کا ریکارڈ رکھنے کے لیے ان کی نمبر شماری کی گئی تھی تو اس کا آغاز گرینی اور اس کے خاندان سے کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: جہازوں کا شور وہیل مچھلی کی صحت پر منفی اثرات کا باعث

    گرینی کو جے 2 نمبر دیا گیا جبکہ اس کے بچے رفلز کو جے 1 نمبر دیا گیا۔ رفلز وہیل بھی سنہ 2010 میں 59 سال کی عمر میں مرگئی تھی۔

    گرینی کے اور بھی کئی بچے تھے جنہیں مختلف نمبر دیے گئے۔

    سینٹر فار وہیل ریسرچ کا کہنا ہے کہ گرینی کی طبعی عمر پوی ہوچکی تھی۔ وہ جانتے تھے کہ یہ دن آئے گا، یہ وہیل بالآخر موت کا شکار ہوجائے گی۔ وہ بوجھل دل کے ساتھ اسے الوداع کہہ رہے ہیں۔

    whale-2

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ وہیل ٹائی ٹینک جہاز سے بھی زیادہ پرانی تھی۔

  • جنگلی حیات کی زندگی کے خوبصورت لمحات

    جنگلی حیات کی زندگی کے خوبصورت لمحات

    جنگلی حیات ہماری زمین کا توازن برقرار رکھنے کے لیے نہایت ضروری ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہماری زمین پر موجود جانور، پرندے، پودے اور ایک ایک چیز آپس میں منسلک ہیں اور اگر کسی ایک شے کو بھی نقصان پہنچا تو اس سے پورے کرہ ارض کی زندگی متاثر ہوگی۔

    تاہم موسمیاتی تغیرات اور شکار میں بے پناہ اضافے کی وجہ سے جنگلی حیات کی کئی اقسام تیزی سے معدومی کی جانب بڑھ رہی ہیں۔ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سنہ 2020 تک ہماری زمین سے ایک تہائی جنگلی حیات کا خاتمہ ہوجائے گا جس سے زمین کا توازن بری طرح بگڑ جائے گا۔

    آج ہم نے مختلف جنگلی حیات کی کچھ منفرد تصاویر جمع کی ہیں۔ وائلڈ لائف فوٹو گرافرز کی جانب سے کھینچی گئی ان تصاویر میں جانوروں کی زندگی کو مختلف انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ آئیے آپ بھی ان تصاویر سے لطف اندوز ہوں۔

    10

    افریقہ کے کرگر نیشنل پارک میں ایک ندی سے پانی پیتے ہرنوں کو مگر مچھ کی جھلک نے اچھلنے پر مجبور کردیا۔

    8

    انٹارکٹیکا کا یہ پینگوئن کیمرے کو دیکھ کر شرارت سے آنکھ مار رہا ہے یا سرد ہوا نے اس کی آنکھ بند کردی، اس کا علم خود اس پینگوئن کو ہی ہے۔

    11

    جنوبی افریقہ کے ایک جنگل میں زرافے کا جادو ۔ وہ اپنی گردن درخت کے اندر سے موڑ کر باہر لے آیا۔

    5

    روس کے کوریل لیک پارک میں دو ریچھ ایک دوسرے سے دست و گریباں۔

    1

    زمبابوے کے ایک جنگل میں ایک شیرنی اس بات سے بے خبر ہے کہ اس کے پیچھے اس کی دم کو کاٹنے کے لیے کون آرہا ہے۔

    4

    بوٹسوانا میں ایک حقیقی زیبرا کراسنگ۔

    3

    نیدر لینڈز کے ایک چڑیا گھر میں ایک سمندری سیل یا سگ ماہی حسب عادت دعا مانگتے ہوئے۔

    6

    سترہ فٹ لمبے مگر مچھ کے ساتھ تیراکی۔

    12

    کینیا میں ایک ہتھنی اپنے بچوں کو بچانے کے لیے بھینسے سے لڑ پڑی۔

    7

    برازیل میں ایک مگر مچھ مچھلی کا شکار کرتے ہوئے۔

    13

    چاندنی رات میں ایک بارہ سنگھا۔

    2

    میکسیکو کے سمندر میں زیر آب جانے والے ان تیراکوں کی ہمت دیکھیئے، ایک خونخوار شارک کے ساتھ چھیڑ خانی کر رہے ہیں۔

    15

    مگر مچھ کا ایک بچہ سبز پتوں سے جھانکتے ہوئے۔

  • پہلی بار عجیب الخلقت شارک کی موجودگی کی تصدیق

    پہلی بار عجیب الخلقت شارک کی موجودگی کی تصدیق

    سائنسدانوں نے سمندر کی اتھاہ گہرائیوں کی ایک ایسی ویڈیو جاری کی ہے جس میں ایک عجیب الخلقت اور مختلف وضع کی شارک حرکت نظر آرہی ہے۔

    اس سے قبل ماہرین نے کئی بار اندازوں کی بنیاد پر اس وضع کی شارک کا ذکر کیا تھا اور ان کا ماننا تھا کہ یہ شارک کی وہ نسل ہے جو ڈائنو سارز سے بھی پہلے سے ہماری زمین پر موجود ہے۔

    shark-3

    تاہم اب تک اسے کسی نے نہیں دیکھا تھا جس کے باعث یہ شارک ایک تخیلاتی حیثیت اختیار کر گئی تھی اور اس کے بارے میں مصدقہ طور پر نہیں کہا جاسکتا تھا کہ آیا یہ موجود ہے بھی یا نہیں۔

    مزید پڑھیں: شارک جو 400 سال تک زندہ رہ سکتی ہے

    مزید پڑھیں: شارک کے حملے سے بچانے والا کڑا

    البتہ اب امریکا کے مونٹری بے ایکوریم ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے جاری کردہ اس ویڈیو کے بعد اس شارک کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی ہے۔

    اس شارک کو شمالی نصف کرے کے سمندر میں نہایت گہرائی میں دیکھا گیا جو اس کی قدرتی پناہ گاہ ہے۔

    shark-2

    جاری کردہ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ یہ شارک دیگر شارک مچھلیوں کی نسبت کچھ مختلف ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس شارک کا جنسی عضو اس کے سر پر موجود ہوتا ہے۔

  • شارک کے حملے سے بچانے والا کڑا

    شارک کے حملے سے بچانے والا کڑا

    زیر آب جانے والے تیراکوں اور ڈائیونگ کرنے والے افراد کو سمندری جانداروں کی جانب سے نقصان پہنچنے یا حملے کا شدید خطرہ ہوتا ہے۔

    ان جانداروں میں سرفہرست شارک ہے جو انسانوں پر خطرناک حملہ کر کے انہیں موت کے گھاٹ اتار سکتی ہے۔

    ڈائیونگ کرنے والے افراد کو سختی سے ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ زیر آب زخمی ہونے سے بچیں کیونکہ خون کا ایک معمولی قطرہ بھی اگر بہہ نکلا تو سینکڑوں میل دوری پر بھی موجود شارک اس کی بو پر دوڑی چلی آئے گی اور ان پر حملہ کردے گی۔

    shark-5

    لیکن ماہرین نے اب ایسا کڑا ایجاد کرلیا ہے جو اس خطرناک شارک کو ڈائیورز سے دور رکھے گا۔

    یہ کڑا مقناطیسی لہریں خارج کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس سے نکلنے والی لہریں تیز روشنی کی صورت میں شارک کی آنکھوں پر پڑتی ہے جس سے وہ گھبرا کر دور ہوجاتی ہے۔

    shark-4

    ماہرین کے مطابق شارک کے زیادہ تر حملے گہرے سمندر میں ہوتے ہیں جہاں نسبتاً اندھیرا ہوتا ہے۔

    مزے کی بات یہ ہے کہ حملے کے لیے شارک انسانوں کو دیکھتے ہوئے حملہ کرنے کے بجائے ان کے جسم سے خارج ہونے والی لہروں کو محسوس کر کے اور ان کے ذریعہ سمت کا تعین کر کے حملہ کرسکتی ہے۔

    ایسی صورت میں اندھیرے میں شارک کی آنکھوں میں تیز روشنی پڑنے سے اس کی آنکھیں چندھیا جاتی ہیں اور یہ طریقہ اس سے بچنے کے لیے نہایت کارگر ثابت ہوتا ہے۔

    shark-3

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اکثر شارک صرف چیک کرنے کے لیے بھی اپنے قریب موجود شے کو کاٹ سکتی ہے کہ یہ کیا شے ہے۔ اگر اس چیز سے اسے کوئی خطرہ محسوس نہ ہو تو وہ اسے ویسے ہی چھوڑ کر واپس چلی جاتی ہے بصورت دیگر جارحانہ حملہ کردیتی ہے۔

    اس کڑے کو تجرباتی مرحلے میں مختلف اجسام میں نصب کر کے سمندر میں چھوڑا گیا جہاں اس نے 10 مختلف اقسام کی شارک سے حفاظت فراہم کی۔ ان میں بل شارک بھی شامل تھی جو خطرناک ترین شارک سمجھی جاتی ہے۔

    مزید پڑھیں: شارک جو 400 سال تک زندہ رہ سکتی ہے

    اس ایجاد پر سمندری حیات کے تحفظ پر کام کرنے والے افراد نے تحفظات کا اظہار تو کیا ہے تاہم اس کے تخلیق کاروں کا کہنا ہے کہ بیک وقت انسانوں کی حفاظت اور شارک کے بچاؤ کے دو مختلف اقدامات پر عمل نہیں کیا جاسکتا۔

  • آسٹریلیا: شارک نے نوجوان کی جان لے لی

    آسٹریلیا: شارک نے نوجوان کی جان لے لی

    سڈنی: آسٹریلیا کے سمندرمیں شارک نے ایک نوجوان کو موت کے گھاٹ اتاردیا، ریسکیو پرماموراہلکاروں کے مطابق ساحل تک پہنچنے تک نوجوان جاں بحق ہوچکا تھا۔

    پورٹ ڈگلس میں واقع روڈر نامی کھاڑی میں نہاتے وقت سترہ سالہ نوجوان پرشارک نے یکایک حملہ کردیا جس کے نتیجے میں اسکی ران کا اوپری حصہ شدید متاثرہوا اور وہ خون زیادہ بہہ جانے کے باعث اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

    ایمبولینس ذرائع کے مطابق انہیں ایک کال موصول ہوئی جس میں انہیں نوجوان کے زخمی ہونے کی اطلاع دی گئی، ایک بوٹ کے ذریعے اسے ساحل پرلایا گیا اس پورے عمل کے دوران اسے طبی امداد دی جاتی رہی لیکن وہ جانبر نہ ہوسکا۔

    ماہرین کے مطابق آسٹریلیا کے پانیوں میں شارکوں کے حملے ویسے تو ایک معمول کی بات ہیں لیکن جیسے جیسے ’واٹراسپورٹس‘ عوام میں مقبول ہورہے ہیں ان حملوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔

    گزشتہ اکتوبرمیں بھی ایک نوجوان شارکوں کے حمللے میں اپنے دونوں بازؤں سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا جبکہ ستمبر کے مہینے میں ایک شخص کو اسکی بیوی کی آنکھوں کے سامنے شارک مچھلیوں نے ہلاک کردیا تھا۔