Tag: شاعر آکاش انصاری

  • شاعر آکاش انصاری کا قاتل کون نکلا ؟ بڑا انکشاف سامنے آگیا

    شاعر آکاش انصاری کا قاتل کون نکلا ؟ بڑا انکشاف سامنے آگیا

    حیدرآباد : ایس ایس پی ڈاکٹر فرخ علی لنجار  کا کہنا ہے کہ  نامور سندھی شاعر آکاش انصاری کے بیٹے نے والد کے قتل کا اعتراف کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی ڈاکٹر فرخ علی لنجار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاعرآکاش انصاری کوان کے بیٹے شاہ لطیف نے قتل کیا۔

    ڈاکٹر فرخ لنجار کا کہنا تھا کہ 2 روز قبل شاعر آکاش انصاری کی لاش ملی تھی، تاثر دیا گیا تھا کہ آکاش انصاری جھلس کر جاں بحق ہوئے، پوچھ گچھ میں بیٹے کا رویہ مشکوک تھا۔

    پولیس نے ملزم کی نشاندہی پر آلہٰ قتل بھی بر آمد کرلیا ،ملزم قتل کے بعد جائے واردات سے فرار ہوا۔

    ڈاکٹر فرخ لنجار نے کہا کہ ملزم شاہ لطیف نے پہلے دوست کیساتھ وقت گزارا پھر گھر آکر آگ لگائی، والد کیساتھ شاہ لطیف کی تلخیاں تھیں۔

    نامور شاعر اور ادیب ڈاکٹر آکاش انصاری قتل کیس میں مقتول کے لے پالک بیٹے اور ڈرائیور کو گرفتار کیا گیا تھا‌۔

    میڈیکولیگل آفیسر ڈاکٹر عبدالحمید مغل نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مقتول کے جسم کے مختلف حصوں پر تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں، جسم پر کٹ کے نشانات سے لگتا ہے کہ تیز دھار چھرا استعمال کیا گیا ہے۔

    وزیر تعلیم سید سردار شاہ نے ڈاکٹر آکاش انصاری کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ مقتول کے گلے اور پیٹھ پر چھرے کے وار کے نشانات ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ انہیں پہلے چھرے سے مارنے کی کوشش کی گئی اور پھر آگ لگائی گئی۔

  • نامور شاعر آکاش انصاری کے قتل کیس میں بڑی پیش رفت، لے پالک بیٹا اور ڈرائیور گرفتار

    نامور شاعر آکاش انصاری کے قتل کیس میں بڑی پیش رفت، لے پالک بیٹا اور ڈرائیور گرفتار

    نامور شاعر اور ادیب ڈاکٹر آکاش انصاری قتل کیس میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے مقتول کے لے پالک بیٹے اور ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھی زبان کے نامور شاعر اور ادیب ڈاکٹر آکاش انصاری قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ پولیس نے ان کی تدفین کے بعد کارروائی کرتے ہوئے مقتول کے لے پالک بیٹے لطیف اور ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ہے۔

    ابتدائی رپورٹ کے مطابق آکاش انصاری کے جسم پر تشدد کے نشانات ملے ہیں۔

    میڈیکولیگل آفیسر ڈاکٹر عبدالحمید مغل نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مقتول کے جسم کے مختلف حصوں پر تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں۔ جسم پر کٹ کے نشانات سے لگتا ہے کہ تیز دھار چھرا استعمال کیا گیا ہے۔

    وزیر تعلیم سید سردار شاہ نے ڈاکٹر آکاش انصاری کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقتول کے گلے اور پیٹھ پر چھرے کے وار کے نشانات ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ انہیں پہلے چھرے سے مارنے کی کوشش کی گئی اور پھر آگ لگائی گئی۔

    وزیر تعلیم نے کہا کہ اس قتل کے واقعہ کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے۔ آگ لگی یا لگائی گئی، یہ بھی تحقیق ہونی چاہیے۔

    واضح رہے کہ سندھی و اردو زبان کے معروف شاعر، سیاسی رہنما و سینیئر صحافی 68 سالہ ڈاکٹر آکاش انصاری حیدرآباد کے علاقے سٹیزن کالونی میں گھر میں آگ لگنے کے باعث جھلس کر جاں بحق ہو گئے۔

    ڈاکٹر آکاش انصاری کو بدین میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

    ڈاکٹر آکاش انصاری پندرہ سال کے قریب عوامی تحریک کے جنرل سیکریٹری بھی رہے اور مختلف اخبارات میں بطور ایڈیٹر کی ڈیوٹی سرانجام دی۔ ڈاکٹر آکاش انصاری کی شاعری ملک کی نامور گلوکارہ عابدہ پروین، صنم ماروی، ماسٹر ولی، دیبا سحر، سرمد سندھی و دیگر فنکاروں نے اپنے فن کے ذریعے پیش کی۔

    https://urdu.arynews.tv/dr-aakash-ansari-sindhi-poet-dies-house-fire/

  • معروف شاعر ڈاکٹر آکاش انصاری آگ سے جھلس کر جاں بحق

    معروف شاعر ڈاکٹر آکاش انصاری آگ سے جھلس کر جاں بحق

    کراچی: سندھی و اردو زبان کے معروف شاعر، سیاسی رہنما و سینیئر صحافی ڈاکٹر آکاش انصاری حیدرآباد کے علاقے سٹیزن کالونی مین گھر میں آگ لگنے کے باعث جھلس کر 68 برس کی عمر میں جاں بحق ہو گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈاکٹر آکاش انصاری کی لاش سول ہسپتال حیدرآباد سے ضروری کارروائی کے بعد تدفین کے لیے آبائی گاؤں بدین روانہ کر دی گئی۔

    ڈاکٹر آکاش انصاری کی ہلاکت پر صوبائی وزیر ثقافت سندھ سید ذوالفقار علی شاھ، سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی، قومی عوامی تحریک کے صدع ایاز لطیف پلیجو و دیگر سیاسی و سماجی رہنماؤں نے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے سندھ کے لیے بڑا نقصان قرار دیا ہے۔

    معروف شاعر ڈاکٹر آکاش انصاری 25 ڈسمبر 1956 میں بدین کے نواحی گاؤں ابل وسی میں پیدا ہوئے جن کا اصل نام اللہ بخش انصاری تھا اور انہوں نے ثانوی تعلیم بدین سے حاصل کرکے 1984 میں لیاقت میڈیکل کالیج سے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی۔

    ڈاکٹر آکاش انصاری کالج کے دور سے ہی شاعری کرتے تھے اور انہون نے ضیاء و ون یونٹ کے دوران انقلابی شاعری کرکے لوگوں میں شعور پیدا کیا اور متعدد کتابیں لکھیں۔

    ڈاکٹر آکاش انصاری پندرہ سال کے قریب عوامی تحریک کے جنرل سیکریٹری بھی رہے اور مختلف اخبارات میں بطور ایڈیٹر کی ڈیوٹی سرانجام دی۔ ڈاکٹر آکاش انصاری کی شاعری ملک کی نامور گلوکارہ عابدہ پروین، صنم ماروی، ماسٹر ولی، دیبا سحر، سرمد سندھی و دیگر فنکاروں نے اپنے فن کے ذریعے پیش کی۔

    صوبائی وزیرِ ثقافت اور سیاحت سید ذوالفقار علی شاہ نے افسوسناک واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس واقعے کا تمام پہلوؤں سے جائزہ لے۔

    نامور موسیقار الطاف حسین المعروف طافو خان انتقال کرگئے

    صوبائی وزیرِ ثقافت اور سیاحت کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر آکاش انصاری کا ادب شاعری میں بڑا مقام تھا۔