Tag: شامل

  • جرمنی آبنائے ہرمز پر امریکی بحری مشن میں شامل نہیں ہوگا، جرمن وزیر خارجہ

    جرمنی آبنائے ہرمز پر امریکی بحری مشن میں شامل نہیں ہوگا، جرمن وزیر خارجہ

    برلن :جرمنی کے وزیر خارجہ ھائیکوس ماس نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ جاری بحران کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر یقین رکھتا ہے۔ ایران کے بحران کا کوئی فوجی حل قابل قبول نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک بیان میں جرمن وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ آبنائے ہرمز میں جہاز رانی کے معاملے کو مزید الجھانے کی کوئی گنجائش نہیں،جرمنی امریکا کے ایران کے خلاف کسی فوجی مشن میں شامل نہیں ہوگا۔

    قبل ازیں جرمن وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا تھا کہ جرمنی آبنائے ہرمز میں جہازوں کی سیکیورٹی کے لیے امریکا کی قیادت میں کسی قسم آپریشن میں شامل نہیں ہوگا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ جرمنی، ایران اور امریکا کے درمیان جاری کشیدگی کم کرنے کےلیے کوششیں کررہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمن خاتون وزیر دفاع نے واضح کیا کہ ان کا ملک آبنائے ہرمز کے حوالے سے امریکا کی قیادت میں کسی آپریشن میں شامل نہیں ہوگا۔

    جرمنی میں امریکی سفارت خانے کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ امریکا نے جرمنی، فرانس اور برطانیہ سے باضابطہ طور پر اپیل کی ہے کہ وہ آبنائے ہرمز میں تیل بردار جہازوں کے تحفظ کے لیے سیکیورٹی آپریشن میں شامل ہوں۔

    جرمن حکومت کی ترجمان اولریکہ دیمر نے برلن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ جرمنی کو امریکا کی طرف آبنائے ہرمز میں فوجی آپریشن کے حوالے سے پیش کی گئی تجاویز پر اعتراضات ہیں۔

  • کینیڈا میں دائیں بازو کے انتہا پسند گروہ، دہشت گردوں کی فہرست میں‌ شامل

    کینیڈا میں دائیں بازو کے انتہا پسند گروہ، دہشت گردوں کی فہرست میں‌ شامل

    ٹورنٹو: کینیڈا کی حکومت نے پہلی بار دائیں بازو کے انتہا پسند گروہوں کو بھی دہشت گردی کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی دنیا بھر کے ممالک دہشت گردی سے نمٹنے کےلیے مختلف قسم کے اقدامات اٹھا رہے ہیں تاکہ اپنے شہریوں کو نہ صرف شدت پسند دانہ کارروائیوں کا نشانہ بنانے سے بچاسکےبلکہ انہیں ایسی تنظیموں یا گروہوں میں شمولیت سے بھی روک سکیں، کینیڈین سیکیورٹی حکام کی جانب سے بھی اپنے شہریوں کی حفاظت کے پیش نظر انتہا پسند گروہوں کے خلاف اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

    کینیڈین سکیورٹی حکام نے بتایا کہ ان گروپوں میں سے ایک تو دائیں بازو کی انتہا پسند تنظیم بلڈ اینڈ آنر ہے اور دوسرا اسی تنظیم کا مسلح بازو آرم کومبیٹ ایٹین۔

    کینیڈین حکومت نے الزام لگایاکہ ان گروپوں کے اراکین میں سے ‘بلڈ اینڈ آنر‘ کے انتہا پسند ارکان شمالی امریکا اور یورپ میں کیے جانے والے متعدد حملوں میں بھی ملوث رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈین حکومت کی طرف سے مرتب کردہ دہشت گردوں کی فہرست میں مجموعی طور پر دنیا بھر سے تقریبا ساٹھ شدت پسند اور انتہا پسند گروہ شامل ہیں۔

  • بحرین بھی پلاسٹک پر پابندی عائد کرنے والے ممالک میں شامل

    بحرین بھی پلاسٹک پر پابندی عائد کرنے والے ممالک میں شامل

    منامہ : بحرینی حکومت نے ملک بھر میں آئندہ ماہ سے پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی عائد کردی، خلاف ورزی کرنے والوں کو بھاری جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

    گو کہ دنیا بھر کے دیگر ممالک میں بھی پلاسٹک کے استعمال کو روکنے کے لیے پابندیاں عائد کی گئی ہیں جس کے بعد آئندہ ماہ جولائی سے ملک بھر میں پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی ہوگی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ بحرین پہلی ریاست ہے جس نے ماحولیاتی تحفظ کے لیے پلاسٹک بیگز کے استعمال پر ملک بھر میں پابندی عائد کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پابندی کے تحت ملک میں پلاسٹک بیگ، پلاسٹک کے شاپرز و دیگر پلاسٹک مصنوعات کا استعمال ممنوع ہوگا۔

    وزارتی احکامات میں کہا گیا ہے کہ پہلے مرحلے میں ملک بھر میں درآمد کی جانے والی پلاسٹک پر پابندی عائد کی جائے گی جبکہ دوسرے مرحلے میں شاپنگ مالز اور سپر مارکیٹز میں سمیت ملک بھر میں پلاسٹک بیگز کا خاتمہ کردیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متعلقہ حکام وزارت احکامات پر عمل درآمد کے لیے اپنی ذمہ داری انجام دے رہے ہیں۔

    بحرینی حکام کا کہنا تھا کہ پلاسٹک بیگز تیار اور درآمد کرنے والے اداروں کو پلاسٹک بیگز پر پابندی سے متعلق آگاہ کردیا گیا ہے۔

    بحرینی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بحرین بھی ان ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے کہ جنہوں نے اقوام متحدہ کی درخواست پر ماحولیات کی تبدیلی اور سمندر کو آلودگی سے بچانے کے لیے پلاسٹک کے استعمال پر پابندی کی ہے۔

  • سعودی عرب 2019ء میں دنیا میں تیزی سے نمو کرنے والی بڑی معیشتوں میں شامل

    سعودی عرب 2019ء میں دنیا میں تیزی سے نمو کرنے والی بڑی معیشتوں میں شامل

    ریاض : سعودی عرب 2019ء میں دنیا میں تیزی سے نمو کرنے والے کی بڑی معیشتوں میں شامل ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غیر ملکی خبر رساں ادارے بلومبرگ نے سوئٹزلینڈ کے آئی ایم ڈی بزنس اسکول کی ایک رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ سعودی عرب نے تعلیم کے شعبے میں بھرپور سرمایہ کاری کی ہے اور وہ تیرہ نمبر وں کی زقند بھر کر تعلیم کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والے ممالک کی فہرست میں چھبیسویں نمبر پر پہنچ گیا ہے۔

    آئی ایم ڈی بزنس اسکول کی اس درجہ بندی کے مطابق سنگاپور نے ہانگ کانگ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور امریکا گذشتہ نو سال میں پہلی مرتبہ دنیا کی سب سے مسابقتی معیشتوں میں پہلے نمبر پر آگیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اس وقت سیاسی بحران سے دوچار وینزویلا اس فہرست میں سب سے آخری نمبر پر ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب تیل کی معیشت پر انحصار کم کرنے اور اپنے مالی وسائل کو متنوع بنانے کے لیے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے پیش کردہ ویژن 2030ء کے تحت مختلف اقدامات کررہا ہے اور وہ پہلی مرتبہ سرکاری تیل کمپنی آرامکو کے حصص بھی فروخت کے لیے پیش کر نے کی تیاری کررہا ہے۔

    سعودی عرب ویڑن 2030ء کے تحت اندرون اور بیرون ملک مختلف شعبوں اور بالخصوص توانائی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کررہا ہے، اس نے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں خدمات مہیا کرنے والی کمپنی اوبر میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری کررکھی ہے۔

    اس نے اس کمپنی میں 2015ء میں ساڑھے تین ارب ریال کی سرمایہ کاری کی تھی۔سعودی عرب نے جاپان کے ساتھ مل کر ٹیکنالوجی کے شعبے کے لیے سوفٹ بنک میں پینتالیس ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ 2015ء میں سعودی عرب نے جنوبی کوریا کی فولاد ساز کمپنی پوسکو کے اڑتیس فی صد حصص خرید کیے تھے ۔اس کے علاوہ اس نے فرانسیسی کمپنیوں میں بھی دو ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کررکھی ہے۔

  • پاکستان کی جامعہ کراچی ایشیاء کی 260 بہترین جامعات میں شامل

    پاکستان کی جامعہ کراچی ایشیاء کی 260 بہترین جامعات میں شامل

    لندن : پاکستان کی جامعہ کراچی کو ایشیاء کی 260 بہترین جامعات میں شامل کرلیا گیا، ایشیاءکی500 بہترین اعلیٰ تعلیمی اداروں میں جامعہ کراچی 251 ویں نمبر پر فائز ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی ادارے کیو ایس کی جانب سے یونیورسٹریز کی رینکنگ جاری کردی گئی، 2019 کی رینکنگ میں جامعہ کراچی ایشیاء کی 260 بہترین جامعات میں شامل ہوگئی ہے۔

    ایشیاء کی 500 بہترین اعلیٰ تعلیمی اداروں میں شامل کی جانے والی 23 پاکستانی جامعات میں سے اعلیٰ اور معیاری تحقیقی وتدریسی سرگرمیوں کی بناء پر جامعہ کراچی کو 09 (نواں)نمبر دیا گیا جبکہ کیو ایس رینکنگ میںایشیاءکی500 بہترین اعلیٰ تعلیمی اداروں میںجامعہ کراچی 251 ویں نمبر پر فائز ہے۔

    جامعہ کراچی کے اعزاز حاصل کرنے پر جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے اساتذہ و طالبعلموں کو مبارکباد پیش کی۔

    پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی کا کہنا تھا کہ جامعہ کراچی کی رینکنگ میں بہتری خوش آئند ہے اور جامعہ کراچی کے اساتذہ محدود وسائل کے باوجود تحقیقی وتدریسی سرگرمیوں میں مصرو ف رہتے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا جامعہ کراچی کو اگر اس کی ضروریات کے مطابق وسائل فراہم کئے جائیں تو جامعہ کراچی کا شمار دنیا کی بہترین جامعات میں ہوسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں :  پاکستان کی 2 یونیورسٹیاں ایشیا کی 100 بہترین جامعات میں شامل

    خیال رہے  کراچی یونیورسٹی کوعصر حاضر میں برصغیر کی تیسری اور دنیا میں تعلیم و تحقیق کے حوالے سے اہم مرکز کی حیثیت حاصل ہے، یہاں پر تدریسی امور سرانجام دینے والے اساتذہ کی بڑی تعداد عالمی شناخت کی مالک ہے، جامعہ کراچی کو اعلیٰ سطح کا تحقیقی مرکز ہونے کے علاوہ ملک کی بڑی یونیورسٹی ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے، یہاں 800 سے زائد ماہرین تعلیم 26 ہزار سے زائد طلبہ کو تعلیم دے رہے ہیں۔

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں کیو ایس   کی جانب سے سال 2019 کی بہترین جامعات کی فہرست جاری کی گئی تھی ، جس میں نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی( Nust ) اسلام آباد اور لاہور کی یونیورسٹی آف مینیجمنٹ سائنسز (Lums)شامل کیا تھا۔

    رینکنگ میں نیشنل یونیورسٹی آف سائسنز اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد 95ویں اور لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائسنز  87 ویں نمبر پر آئیں، دونوں جامعات نے ریکنگ میں ترقی کی کیونکہ سال 2018 کی فہرست میں نسٹ 112 ویں جبکہ لمس 103 ویں نمبر پر تھی۔

    کیو ایس کی جانب سے ریکنگ کی ترتیب کے وقت 6 باتیں مدنظر رکھی جاتی ہیں جن میں نصاب، اساتذہ کی کارکردگی، طالب علموں کو دی جانے والی سہولیات، تعلیمی شعبہ جات اور وہ عالمی شعبے جن میں غیر ملکی طالب علموں کی بڑی تعداد دلچسپی لیتی ہے۔

  • جوہری ڈیل میں‌ شامل ممالک معاہدے کی بقاء کیلئے زبانی دعوے کررہے ہیں، جواد ظریف

    جوہری ڈیل میں‌ شامل ممالک معاہدے کی بقاء کیلئے زبانی دعوے کررہے ہیں، جواد ظریف

    تہران : امریکی پابندیوں میں سختی کے بعد ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے سفارتی کوششیں مزید تیز کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری معاہدے میں شامل ممالک معاہدے کو بچانے کیلئے صرف زبانی دعوے کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے ایران پر نئی پابندیوں کے نفاذ اور یورپی ممالک کی طرف سے ایران کو بچانے کی کوششوں میں ناکامی کے بعد ایرانی وزیر خارجہ نے جوہری پروگرام کے معاہدے میں شامل ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ طے پائے جوہری معاہدے کو بچانے کے لیے زبانی دعووں سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کریں۔

    ایرانی ٹی وی کے مطابق یورپی یونین کی طرف سے ایران کے ساتھ تجارتی امور جاری رکھنے کے لیے یورپی لائحہ عمل کے نام سے ایک نیا پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا گیا تھا مگر اب تک ایسے کسی پروگرام پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

    دوسری جانب امریکا کی ایران پر پابندیوں میں سختی کے بعد ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے سفارتی کوششیں مزید تیز کردیں۔

    گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں جواد ظریف نے جوہری معاہدہ کرنے والے دوست ممالک جس میں یورپی یونین، فرانس، برطانیہ، چین اور روس شامل ہیں، کی سست روی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ اب تک جوہری معاہدے کے شراکت دار ممالک اس معاہدے کو بچانے کے لیے صرف زبانی دعوے کرتے رہے ہیں، انہوں نے عملی طور پر کوئی قدم نہیں اٹھایا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر عالمی برادری، جوہری معاہدے میں شامل ممالک اور چین اور روس جیسے دوست ممالک چاہیں تو جوہری معاہدے کو بچا سکتے ہیں، اس حوالے سے ایران کی طرف سے موثر اقدامات کئے گئے مگر معاہدے کے دوسرے شراکت داروں کی طرف سے ابھی تک کوئی موثر قدم نہیں اٹھایا گیا۔

  • سعودی عرب کا تاریخی گاﺅں عالمی ثقافتی ورثے میں شامل

    سعودی عرب کا تاریخی گاﺅں عالمی ثقافتی ورثے میں شامل

    ریاض : سعودی عرب کے تاریخی گاؤں الدرع میں قرون وسطیٰ کے دور کی یادگاروں کے ساتھ ساتھ پانچ سو سال قبل مسیح کے کھنڈرات موجود ہیں جس کے باعث اسے عالمی ورثے میں شامل کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی سعودی عرب کے علاقے الجوف میں دوم الجند کا ایک تاریخی گاﺅں الدرع اپنے تاریخی آثار قدیمہ اور قدرتی حسن کی بدولت عالمی توجہ کا مرکز ہے۔ یہی وجہ ہے کہ باغوں اور چشموں سے بھرپور الدرع گاﺅں کو اقوام متحدہ کی سائنسی وثقافتی تنظیم یونیسکو میں شامل کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ الدرع میں موجود آثار قدیمہ میں اسلام کے قرون وسطیٰ کے دور کی یادگاروں کے ساتھ ساتھ پانچ سو سول قبل مسیح کے کھنڈرات بھی موجود ہیں۔

    لہلہاتے کھیتوں اور میٹھے پانی کے چشموں کی وجہ سے مشہور الدرع گاﺅں میں پتھر کے دور کی بنی عمارتیں موجود ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس کالونی کو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل کیا جا رہا ہے۔

    اہل نظر کے لیے الدرع کا علاقہ کسی تاریخی فن پارے سے کم نہیں۔ اس میں ایک ہی وقت پرانے اسلامی اور عرب ادوار کے فن تعمیر کے نمونے اور قبل مسیح کی تہذیبی یادگاریں موجودہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس گاﺅں کے تاریخی آثار کی تلاش کے لیے سعودی عرب اور اٹلی کی ایک مشترکہ ٹیم نے 2009ءسے 2016ءتک یہاں پر کھدائیاں کیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق الدرع میں موجود مسجد عمر بن خطاب 17ھ میں تعمیر کی گئی، تاریخی قلعہ مارد اس علاقے کا لینڈ مارک ہے، پتھروں سے تیار کردہ پرانے دور کے مکانات سیاحوں اور آثار قدیمہ کے ماہرین کو دعوت نظارہ دیتے ہیں۔

  • امریکی افواج میں شامل خواتین پر جنسی حملوں میں ریکارڈ اضافہ

    امریکی افواج میں شامل خواتین پر جنسی حملوں میں ریکارڈ اضافہ

    واشنگٹن : امریکا میں خواتین فوجیوں کو جنسی حملوں سے بچانے کےلیے مسلسل کوششوں کے باوجود خاتون اہلکاروں سے جنسی زیادتی یا زیادتی کی کوشش کے واقعات میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں امن و امان کی فضا برقرار رکھنے کے دعویدار و خواتین کی آزادی، حقوق جنسی زیادتیوں کے لیے سب سے زیادہ آواز اٹھانے والے ملک امریکا اپنی مسلح افواج میں شامل خواتین اہلکاروں ہی تحفظ فراہم کرنے میں ناکام نظر آتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس امریکی افواج میں شامل خواتین پر حملوں کے بیس ہزار پانچ سو واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ یہ اعداد و شمار سنہ 2016 میں 14900 تھے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رپورٹ کیے گئے واقعات میں ایک تہائی جنسی حملے شراب نوشی کے باعث ہوئے جبکہ حملوں کا شکار ہونے والی زیادہ تر خواتین کی عمر 17 سے 24 برس تھی جن کی اکثریت فوج میں نئی بھرتی ہوئی تھی۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی برّی، بحری، میرین و فضائی افواج کے ایک سروے کے مطابق 2018 میں خواتین اہلکاروں سے جنسی زیادتی و حملوں کے 20500 کیسز درج ہوئے، یہ رپورٹ ایک لاکھ اہلکاروں کے سروے کے بعد مرتب کی گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ واقعات میں سنہ 2016 کے مقابلے میں 38 فیصد اضافہ ہوا ہے تاہم یہ ہر تین میں صرف ایک کیس ہی اعلیٰ حکام کو رپورٹ ہوتا ہے۔

  • باراک اوبامہ کے نائب صدر جو بائڈن بھی 2020 کے صدارتی ڈور انتخابات میں شامل

    باراک اوبامہ کے نائب صدر جو بائڈن بھی 2020 کے صدارتی ڈور انتخابات میں شامل

    واشنگٹن : امریکا کے سابق نائب صدر جو بائڈن بھی صدارتی ڈور میں شامل ہوگئے، اوبامہ کے نائب صدر نے ویڈیو پیغام کے ذریعے صدارتی انتخابات میں حصّہ لینا اعلان کیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں آئندہ برس ہونے والے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دینے اور بطور صدر صدارتی محل میں زندگی گزارنے کے خواہشمند سیاست دانوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جو بائڈن کے صدارتی ڈور میں شامل ہونے سے متعلق کئی ماہ سے قیاس آرائیاں جاری تھیں، تاہم انہوں نے کل ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’ہماری جمہوریت، عقائد اور وہ تمام چیزیں کو امریکا کو امریکا بناتی ہے، سب داؤ پر لگی ہوئی ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ جا بائڈن کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے اور ڈیموکریٹک کی جانب سے اب تک 19 امیدوار صدارتی انتخابات میں شامل ہوچکے ہیں جب 76 سالہ بائڈن کا مقابلہ پہلے اپنی ہی جماعت کے 19 امیدواروں سے ہوگا۔

    خیال رہے کہ سابق امریکی نائب صدر جو بائڈن اس سے قبل دو مرتبہ صدارتی الیکشن میں حصّہ لے چکے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ صدارتی ڈور میں شامل ہونے والے دیگر ڈیموکریٹکس میں سینیٹر الیزبتھ وارن، کمالا ہیرس اور برنی سینڈرز بھی شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ بائڈن سابق امریکی صدر باراک اوبامہ کے دونوں ادوار میں ان کے نائب صدر رہے ہیں، انہوں نے ٹرمپ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ٹرمپ کے 2017 میں شارلٹس ول میں ہونے والے سفید فام مظاہروں یہ کہہ کر ’دونوں طرف اچھے ہیں نفرت پھیلانے اور اس کے خلاف آواز اٹھانے والوں میں اخلاقی برابر قائم کردی‘۔

    جو بائڈن کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو چار سال دئیے جو تاریخ میں گمراہ موقع کے اعتبار سے دیکھا جائے گا، اگر ڈونلڈ ٹرمپ کو مزید چار سال دت دئیے تو وہ امریکی اقوام کی بنیادی شخصیت کو ہی تبدیل کردے گا اور میں یہ سب دیکھتا رہو لیکن کچھ نہ کروں یہ نہیں ہوسکتا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سابق امریکی صدر باراک اوبامہ کے ایک ترجمان نے کہا کہ بائڈن کو نائب صدر بنانا اوبامہ کے بہترین فیصلوں میں ایک تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جو بائڈن ڈیموکریٹک پارٹی کے سب سے زیادہ تجربہ کار امیدوار ہیں، جو چھ مرتبہ سینیٹر رہ چکے ہیں جبکہ دو مرتبہ 1988 اور 2008 میں ملکی سربراہی انتخابات میں حصّہ لے چکے ہیں۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ جو بائڈن نے 2016 بھی صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کے خلاف شامل ہونا تھا لیکن وہ اپنے 46 سالہ بیٹے کی موت کے باعث شامل نہیں ہوسکے اور ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے صدر منتخب ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ بائڈن کے بیٹے باؤ بائڈن کا انتقال دماغ کے کینسر کے باعث ہوا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عوامی رائے شماری کے مطابق جو بائڈن ڈیموکریٹ کے سب سے مقبول امیدوار ہیں۔

  • امریکا کی ڈیل آف دی سنچری میں خودمختار فلسطینی ریاست شامل نہ ہونے کا انکشاف

    امریکا کی ڈیل آف دی سنچری میں خودمختار فلسطینی ریاست شامل نہ ہونے کا انکشاف

    واشنگٹن : امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن کے لیے ’صدی کا معاہدہ ‘سے تعبیر کیے گئے امریکی معاہدے میں ایک خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام شامل نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین کے امن سے متعلق معاہدے کے مرکزی عناصر سے واقف ذرائع نے بتایا کہ معاہدے میں فلسطینیوں کی زندگی میں عملی بہتری لانے کی تجاویز شامل ہیں لیکن اس میں محفوظ فلسطینی ریاست کا قیام شامل نہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ رواں برس کے آخر میں وائٹ ہاوس کی جانب سے طویل انتطار کے بعد یہ امن معاہدے جاری کیے جانے کا امکان ہے جس کی صدارت امریکی صدر کے داماد جیرڈ کشنر کر رہے ہیں ۔

    رپورٹ کے مطابق حکام اس منصوبے کو خفیہ رکھ رہے ہیں، جیرڈ کشنر اور دیگر حکام کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ امن کی ابتدائی کوششوں کے آغاز کے تحت اس میں ریاست کے قیام کا عنصر شامل نہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس منصوبے میں اسرائیل کے سیکیورٹی خدشات پر زیادہ توجہ مرکوز کی گئی ہے، یہ امن معاہدہ خصوصا غزہ کی پٹی پر بڑے پیمانے پر انفراسٹرکچر اور صنعتی تعمیرات کی تجاویز پر مبنی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کو کامیاب کرنے یا اس کے آغاز کے اسرائیل اور فلسطینیوں کے ساتھ ساتھ خلیجی ممالک کا تعاون بھی ضروری ہوگا۔

    جیرڈ کشنر کے معاہدے سے واقف عرب حکام کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی خاص پیش کش نہیں کی گئی بلکہ اس منصوبے میں فلسطینی شہریوں کے لیے معاشی مواقع پیدا کیے جائیں گے اور متنازع علاقوں پر اسرائیلی قبضے کو تسلیم کیا جائے گا۔

    جیرڈ کشنر اور دیگر امریکی حکام نے امن اور اقتصادی ترقی کو عرب میں اسرائیل کو تسلیم کرنے اور حاکمیت کے بجائے فلسطین کی خودمختاری سے متعلق ورڑن کی قبولیت سے جوڑا ہے۔

    اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے گزشتہ ہفتے انتخابات سے قبل کہا تھا کہ وہ مغربی کنارے میں قائم یہودی آبادکاروں کو اسرائیل میں ضم کردیں گے۔

    نیتن یاہو کے اس بیان نے سفارت کاروں اور تجزیہ کاروں کے اس خیال کو تقویت پہنچائی ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ فلسطین کی مقبوضہ زمین پر اسرائیل کے تسلط کو وسیع کرے گی۔