Tag: شامل تفتیش

  • 9 مئی کے واقعات:  عدالت نے بشریٰ بی بی  کو شامل تفتیش ہونے کا آخری موقع دے دیا

    9 مئی کے واقعات: عدالت نے بشریٰ بی بی کو شامل تفتیش ہونے کا آخری موقع دے دیا

    اسلام آباد : سیشن کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کردی ،جج محمد سہیل نے کہا شامل تفتیش ہونے کا آخری موقع دیا جارہا ہے ، اچھا نہیں لگتا کہ ضمانتیں خارج کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ میں ڈیوٹی جج محمد سہیل نے چیرمین تحریک انصاف اوربشریٰ بی بی کیخلاف نو مئی سے متعلق درج مقدمات کی سماعت کی۔

    بشریٰ بی بی کمرہ عدالت پہچیں تو جج محمدسہیل نے ہدایت کی کہ بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت میں بٹھایا جائے، وکیل سلمان صفدر نے بتایا کہ توشہ خانہ کیس فیصلے کے بعد15منٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کرلیاگیا تو جج محمد سہیل کا کہنا تھا کہ بس ٹھیک ہے یعنی چیئرمین پی ٹی آئی اٹک جیل میں ہیں۔

    جج محمد سہیل نے استفسار کیا کہ آپ چاہتےہیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانتوں پر جج طاہرعباس سِپرا ہی سماعت کریں؟ کیا بشریٰ بی بی شامل تفتیش ہو چکی ہیں؟

    جج محمد سہیل نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو شامل تفتیش ہونے کا آخری موقع دیاجارہاہے، تفتیشی افسر کو ہدایت کی جاتی ہے کہ بشریٰ بی بی کو شامل تفتیش کریں، جس پر ، وکیل سلمان صفدر نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کمرہ عدالت میں ہی شامل تفتیش ہونے کو تیارہیں۔

    جج نے استفسار کیا کہ تفتیشی افسر کدھر ہیں؟ آئی جی اسلام آباد کےنوٹس میں لائیں تفتیشی افسر عدالت میں نہیں، پراسیکیوٹرنے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی اےٹی سی میں بھی درخواست ضمانتیں خارج ہو چکی اور احتساب عدالت میں بھی ضمانت خارج ہوئی۔

    جج محمد سہیل نے نعیم پنجوتھا سے استفسار کیا کیا بشریٰ بی بی کو شامل تفتیش ہونے کا نوٹس بھیجا؟ وکیل نعیم پنجوتھا نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کو واٹس ایپ پر نوٹس بھیجا تھا، جس پر جج کا کہنا تھا کہ دو ہفتے قبل نوٹس بھیجا، دو ہفتے تو کافی وقت ہوتاہے، بشریٰ بی بی شامل تفتیش ہو جائیں، اچھا نہیں لگتا ضمانتیں خارج کردی جائیں۔

    عدالت نے تھانہ کوہسار میں درج مقدمے میں بشریٰ بی بی کی ضمانت میں 7 ستمبر تک توسیع کردی، جج محمد سہیل نے کہا کہ بشریٰ بی بی نےیقین دہانی کرائی ہےکہ آج ہی شامل تفتیش ہوجائیں گی،بشریٰ بی بی غیرمعمولی حالات کے باعث اب تک شامل تفتیش نہیں ہو پائیں۔

    وکیل سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی پردہ نشیں خاتون ہیں، تفتیشی افسر ابھی شامل تفتیش کرلیں، جس پر جج محمد سہیل کا کہنا تھا کہ تفتیشی افسر کے ساتھ رابطہ کرلیں، شامل تفتیش ہو جائیں۔

    جج محمد سہیل نے وکیل سے استفسار کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی شامل تفتیش نہیں ہوئے، کیا جواب دیں گے؟ وکیل صفائی کےمطابق غیر معمولی حالات کے باعث وہ آج پیش نہیں ہو سکتے تو وکیل سلمان صفدر نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی جان بوجھ پر آج عدالت میں غیرحاضر نہیں، عدالت ملزمان کو کمرہ عدالت میں طلب روزمرہ کی بنیاد پر کرتی ہے۔

    وکیل سلمان صفدر نےچیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت پیش کرنے کی استدعا کردی، جس پر عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت پرفیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

  • ممنوعہ فنڈنگ کیس :  عمران خان کا  شامل تفتیش ہونے کیلئے ایف آئی اے کو خط

    ممنوعہ فنڈنگ کیس : عمران خان کا شامل تفتیش ہونے کیلئے ایف آئی اے کو خط

    اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں شامل تفتیش ہونے کیلئے ایف آئی اے کو خط بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بینکنگ کورٹ میں زیرسماعت مقدمے میں ایف آئی اے کی تحقیقات جاری ہے۔

    تحقیقات میں معاونت کیلئےعمران خان نے ایف آئی اے کو خط بھجوادیا ہے ، ایف آئی اےکےتحقیقاتی افسرکومراسلہ عمران خان کے وکلا نے بھجوایا۔

    عمران خان نے خط میں تحریری بیان بھی ایف آئی اے کو ارسال کر دیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کوغلط طریقےسےمقدمےمیں شامل کیاگیا، عمران خان ایف آئی اےکی تحقیقات میں معاونت کیلئےتیارہیں۔

    خط میں کہنا تھا کہ عمران خان پربلا تحقیق ممنوعہ فنڈنگ کے الزام پرمبنی مقدمہ درج کیاگیا، عمران خان حقیقی آزادی مارچ کےدوران قاتلانہ حملےکانشانہ بنے، عمران خان کی طبی رپورٹس کومختلف عدالتوں میں پیش کیا جا چکا ہے۔

    وکلا کی جانب سے کہا گیا کہ تمام عدالتوں نےعمران خان کوذاتی حاضری سےاستثنیٰ دیا، عمران خان پہلے بھی تحقیقات کاحصہ بننےکیلئےخودکورضاکارانہ پیش کرچکےہیں اور ویڈیولنک یاسوالنامےکےذریعےتحقیقات کاحصہ بننےکی پیشکش کرچکےہیں۔

    خط کے متن میں کہا ہے کہ بدقسمتی سےایف آئی اےتحقیقات مکمل کرنےسےگریزاں دکھائی دےرہی ہے، لگتا ہے ایف آئی اےموجودہ حکومت کےدباؤمیں کام کررہی ہے، تحقیقات میں شامل کرنےکی صورت نہ بن پانےپرپھرمراسلہ بھیج رہےہیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ آخری بار شامل تفتیش ہونے کی درخواست کر رہے ہیں، ایف آئی اے کو تین بار پہلے بھی شامل تفتیش ہونے کا لکھا، ویڈیو لنک پر دستیابی ظاہر کی، یہ بھی کہا ٹیم آکر تفتیش کر لے۔

    خیال رہے کیس میں عمران خان سمیت دیگر 9 ملزمان نامزد ہیں ، سیف اللہ نیازی،عامر کیانی ،سردار اظہر اور سید یونس درخواست ضمانت واپس لے چکے ہیں۔

  • شاہد خاقان عباسی کی مشکلات میں اضافہ ، بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس میں شامل تفتیش

    شاہد خاقان عباسی کی مشکلات میں اضافہ ، بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس میں شامل تفتیش

    لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب ) کو سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس میں شامل تفتیش کرنے کی اجازت مل گئی، کیس میں نوازشریف ، فوادحسن فواد،آفتاب سلطان سمیت دیگرافراد سے تفتیش کی جا چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، نیب نے شاہد خاقان عباسی کو بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس میں شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے احتساب عدالت سے رجوع کرلیا اور نیب کی تفتیشی ٹیم نے عدالت سے اجازت مانگ لی۔

    ذرائع کے مطابق احتساب عدالت نے نیب کے تفتیشی افسر عبدالماجد کو تفتیش کی اجازت دے دی۔

    خیال رہے اس کیس میں نوازشریف ، فواد حسن فواد، آفتاب سلطان سمیت دیگر افراد سے تفتیش کی جا چکی ہے۔

    یاد رہے رواں سال جون میں چیئرمین نیب جسٹس (ر ) جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس میں انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کرنے کی منظوری دی تھی۔

    مزید پڑھیں : سابق وزرائےاعظم کیخلاف بلٹ پروف گاڑیوں کا کیس انکوائری سےانویسٹی گیشن میں تبدیل

    واضح رہے سابق وزیرِ اعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کے انکشاف پر نواز شریف کے خلاف بلٹ پروف گاڑیوں کے غلط استعمال پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا، تفتیش کی اطلاع ملتے ہی ایک گاڑی وزارتِ خارجہ واپس بھجوا دی گئی، دوسری کی تلاش جاری ہے۔

    نیب کے مطابق سارک کانفرنس کے لیے جرمنی سے 34 بلٹ پروف گاڑیاں بغیر ڈیوٹی ادائیگی کے خریدی گئیں، جنہیں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے استعمال کیا جبکہ جرمنی سے درآمد شدہ گاڑیاں سارک کانفرنس 2016 میں شرکت کے لیے آنے والے غیر ملکی مہمانان کے استعمال میں آنا تھیں۔

  • سرکاری ٹی وی حملہ کیس، عمران خان کو شامل تفتیش ہونے اور بیان ریکارڈ کرانے کا حکم

    سرکاری ٹی وی حملہ کیس، عمران خان کو شامل تفتیش ہونے اور بیان ریکارڈ کرانے کا حکم

    اسلام آباد : انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی وی حملہ سمیت چارکیسز میں عمران خان کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے پولیس افسر کے سامنے بیان ریکارڈ کرانے کا بھی حکم جاری کیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پی ٹی وی حملہ کیس کی سماعت ہوئی، عمران خان کی جانب سے بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔

    سماعت کا آغاز ہوا تو بابر اعوان نے عمران خان کو حاضری سے استثنا دینے کی درخواست کی، جس پر انسداد دہشت گردی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے استفسار کیا کہ کیا ضمانت قبل از گرفتاری میں استثنا کی درخواست دی جا سکتی ہے؟

    جس پر بابر اعوان نے کہا کہ ٹرائل بہت اہم ہے لیکن استثنا مل سکتا ہے، ایف آئی آر میں عمران خان پر صرف اشتعال دلانے اور للکارنے کا الزام ہے۔

    سرکاری وکیل چودھری محمد شفقات نے عمران خان کو حاضری سے استثنا دینے کی مخالفت کر دی۔

    وکیل نے موقف اپنایا کہ ضمانت قبل از گرفتاری میں ملزم کو استثنا نہیں دیا جا سکتا، ملزم عمران خان عدالتی حکم کے باوجود شامل تفتیش نہیں ہوئے، ملزم عمران خان نے کسی کے ہاتھ تفتیشی کے لیے ایک کاغذ بھجوایا تھا۔

    سرکاری وکیل نے کہا کہ تفتیشی افسر کے روبرو پیش ہونا ضروری تھا، جہاں سوال و جواب ہونے تھے، جس پر بار اعوان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنا تحریری بیان تفتیشی افسر کو جمع کرایا ہے۔


    مزید پڑھیں : پی ٹی وی حملہ کیس: عمران خان کی ضمانت منظور


    انسداد دہشتگردی عدالت نے عمران خان کو پولیس افسر کے سامنے بیان ریکارڈ کرانے کا حکم جاری کیا جبکہ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے کہا تفتیشی افسر بتائیں کہ عمران خان کب بیان ریکارڈ کرانے آئیں۔

    عدالت نے ہدایت کی عمران خان کا چاروں مقدمات میں بیان ریکارڈ کیا جائے۔

    بعد ازاں کیس کی سماعت سات دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔

    یاد رہے رواں ماہ 14 نومبر کو سماعت میں انسدادِ دہشت گردی عدالت نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی ضمانت منظور کرلی تھی۔

    واضح رہے کہ عمران خان کو پی ٹی وی حملے سمیت تین مقدمات میں اشتہاری قرار دیا گیا تھا، 2014 میں تحریک انصاف کے دھرنے کے دوران عمران خان اور تحریکِ انصاف کے رہنماء عارف علوی کی مبینہ ٹیلیفونک گفتگو منظرِ عام پر آ ئی تھی، جس میں عمران خان مبینہ طور پر حملہ کرنے کا کہہ رہے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔