Tag: شامی تیل

  • شام میں آئل فیلڈز پر امریکی قبضہ یا تحفظ؟

    شام میں آئل فیلڈز پر امریکی قبضہ یا تحفظ؟

    واشنگٹن: شام میں آئل فیلڈز کے تحفظ کے لیے امریکا نئے منصوبے بنارہا ہے تاہم روس نے اسے قبضہ قرار دیا ہے، جبکہ پینٹاگون کا کہنا ہے کہ شمالی شام کی آئل فیلڈز امریکی فورس کے تحفظ میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شامی تیل سے متعلق روس اور امریکا کے درمیان شدید تحفظات ہیں، روس اور واشنگٹن حکام ایک دوسرے پر سنگین الزامات عائد کررہے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پینٹاگون کا کہنا ہے کہ اگر امریکا کی حمایت یافتہ شامی مسلح جماعتوں سے شامی آئل فیلڈز کا کنٹرول چھیننے کی کوشش کی گئی تو امریکا اس کو ناکام بنانے کے لیے بھرپور طاقت کا استعمال کرے گا خواہ مقابل حریف داعش تنظیم ہو یا روسی حمایت یافتہ فورسز ہوں اور یا پھر شامی حکومت کی فورسز ہوں۔

    ’امریکی فورسز اس تزویراتی علاقے میں تعینات رہیں گی تاکہ داعش تنظیم کو ان اہم وسائل تک پہنچنے سے روکا جاسکے، ہم وہاں پر اپنی فورسز کی سلامتی کے لیے خطرہ بننے والی کسی بھی جماعت کا جواب کچل دینے والی طاقت سے دیں گے۔

    پینٹاگون کا کہنا تھا کہ امریکی حمایت یافتہ سیرین ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) نے اپنے جنگجوؤں کی فنڈنگ کے لیے اس تیل کی آمدنی پر انحصار کیا، ان میں وہ فورس بھی شامل ہے جو ان جیلوں کا پہرہ دے رہی ہے جہاں داعش کے جنگجو زیر حراست ہیں۔

    شامی تیل کے تحفظ کا امریکی منصوبہ، روس کی کڑی تنقید

    یاد رہے کہ ری پبلیکن پارٹی کے رکن کانگرس لینڈسے گراہم کا گذشتہ دنوں کہنا تھا کہ امریکا شام کے تیل کے تحفظ کے لیے نیا منصوبہ تیار کررہا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ امریکی فوجی کمانڈر ایک ایسا منصوبہ مرتب کررہے ہیں جس کے تحت شام میں داعش کو دوبارہ ابھرنے سے روکنا اور شام کے تیل کو ایران یا عسکریت پسند گروپ کے ہاتھوں میں آنے سے روکنا ہے۔

  • شامی تیل کا تحفظ، امریکا کا نیا منصوبہ

    شامی تیل کا تحفظ، امریکا کا نیا منصوبہ

    واشنگٹن: امریکا میں ری پبلیکن پارٹی کے رکن کانگرس لینڈسے گراہم نے کہا ہے کہ امریکا شام کے تیل کے تحفظ کے لیے نیا منصوبہ تیار کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں لینڈسے گراہم کا کہنا تھا کہ امریکا ایک ایسا منصوبہ بنا رہا ہے جس کا مقصد شامی تیل کو ایران اور داعش کے ہاتھ لگنے سے روکنا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں کے مطابق انہوں نے کہا کہ امریکی فوجی کمانڈرایک ایسا منصوبہ مرتب کررہے ہیں جس کے تحت شام میں داعش کو دوبارہ ابھرنے سے روکنا اور شام کے تیل کو ایران یا عسکریت پسند گروپ کے ہاتھوں میں آنے سے روکنا ہے۔

    گراہم نے وائٹ ہاﺅس میں جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین کی طرف سے بریفنگ لینے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ جوائنٹ چیفس آف اسٹاف ایک ایسے منصوبے کی تیاری پر کام کررہے ہیں جو میرے خیال میں کامیاب ہوسکتا ہے۔

    ترک صدر نے شام میں آپریشن روکنے کا امریکی مطالبہ مسترد کردیا

    انہوں نے مزید کہا کہ میں کسی حد تک محسوس کرتا ہوں کہ ایک منصوبہ تیار کیا جارہا ہے جو شام میں ہمارے بنیادی مقاصد کو پورا کرے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا کے اس منصوبے میں شام میں ترک فوجی آپریشن رکاوٹ بنے گا، جس پر امریکی حکام غور کررہے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی کے خلاف پابندیوں کا حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے تحت امریکا نے ترک وزیردفاع، وزیرداخلہ اور وزیرتوانائی پر پابندی عائد کی گئی تھی، بعد ازاں جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد کرنے پر ترکی سے پابندیاں اٹھالی گئیں۔