Tag: شامی حکومت

  • شام کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے گریز کرے، امریکا نے خبردار کردیا

    شام کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے گریز کرے، امریکا نے خبردار کردیا

    واشنگٹن: امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے شامی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے ملک سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے گریز کرے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا کہ شامی حکومت کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے خلاف امریکا کے موقف میں کوئی تبدیلی رونما نہیں ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر شام میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا جاتا ہے تو جس طرح ہم پہلے دو مرتبہ سخت ردعمل کا اظہار کرچکے ہیں تو ٓایک بار پھر ایسا ہی کریں گے۔

    جان بولٹن نے کہا کہ اب ہم انخلا کے حالات کا جائزہ لے رہے ہیں اور اس کی وضاحت کررہے ہیں کہ یہ کیسے ہوگا ہم یہ نہیں چاہتے ہیں کہ شامی حکومت وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کو استعمال کرے۔

    مزید پڑھیں: شام سے امریکی افواج کی واپسی سے متعلق ٹرمپ کا اہم بیان سامنے آگیا

    واضح رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ شام سے فوجیوں کے انخلا کے لیے ابھی کوئی نظام الاوقات وضع نہیں کیا گیا ہے لیکن امریکا وہاں غیر معینہ مدت کے لیے رہنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا ہے۔

    یاد رہے کہ شامی حکومت کی جانب سے کیمیکل ہتھیاروں کے استعمال پر سخت ردعمل دیتے ہوئے امریکا نے اپریل 2017 اور 2018 میں اتحادی افواج کی تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔

    خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے اپنے اتحادیوں اور امریکی اسٹیبلشمنٹ کو اس وقت حیران کر دیا تھا جب انھوں نے گذشتہ ماہ خانہ جنگی کے شکار ملک شام سے امریکی افواج کے انخلا کا حکم دیا تھا۔

  • شامی حکومت کی ظلم کی انتہا، امدادی سامان میں موجود 70فیصد دوائیں نکال لیں

    شامی حکومت کی ظلم کی انتہا، امدادی سامان میں موجود 70فیصد دوائیں نکال لیں

    غوطہ : شام کے علاقے مشرقی غوطہ میں اقوام متحدہ کی امداد پہنچ گئی لیکن شامی حکومت نے امدادی قافلے سے سترفیصد دوائیں نکلوا دیں جبکہ بمباری اورجھڑپوں میں جاں بحق افراد کی تعداد ایک سوستر بچوں سمیت 740 سے زائد ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اور باغیوں کے درمیان جنگ کی قیمت ادا کرتے غوطہ کے معصوم شہریوں پر زندگی تنگ ہوگئی ، شورش زدہ مشرقی غوطہ میں اقوام متحدہ کے چھیالیس ٹرک امدادی سامان لے کر پہنچ گئے لیکن شامی حکومت نے ظلم کی انتہا کرتے ہوئے امدادی سامان میں موجودسترفیصد دوائیں نکال لیں۔

    دوسری جانب مشرقی غوطہ میں مسلسل بمباری اورجھڑپوں سے صورتحال انتہائی سنگین ہے، متاثرہ علاقوں میں کھانے پینے کی اشیا اوردواؤں کی قلت ہے اورمتعدد اسپتال بمباری سے تباہ ہوچکے ہیں۔

    روس کے جنگ بندی کے اعلان کے باوجود عملا سیزفائرنہ ہوسکا جبکہ اقوام متحدہ نے فریقین سے تیس روز کے لئے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

    یاد رہے کہ شامی صدربشارالاسد نے اقوام متحدہ کا فائر بندی کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے بمباری جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا جبکہ حکومت نےغوطہ میں پمفلٹ پھینکے، جس میں شہریوں کو امداد کے بدلے باغیوں کے خلاف کھڑے ہونے کا کہا گیا تھا۔

    انسانی حقوق کے مبصرین کے مطابق اتنی تباہی کے باوجود شامی حکومت غوطہ کے صرف دس فیصد علاقے کو باغیوں کے قبضے سے چھڑا پائی ہے۔

    اس سے قبل اقوام متحدہ کے سربراہ برائے انسانی حقوق زید راجہ الحسین نے غوطہ سمیت شام کےدیگر شہروں میں جاری بمباری کو جنگی جرم قرار دیا اور کہا تھا کہ  شام میں بمباری میں ملوث ممالک اپنے اس فعل کے جوابدہ ہوں گے،اور انہیں انسانی حقوق کی پامالی اور قتل عام پر جرائم کی عالمی عدالت میں مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔


    مزید پڑھیں : اقوام متحدہ نے شام میں بمباری کو جنگی جرم قرار دیدیا


    سیرین نیٹ ورک فار ہیوم رائٹس نے فروری میں شام میں بمباری کے باعث ہلاکتوں سے متعلق رپورٹ جاری کی ، جس کے مطابق فروری میں شام میں 1380 شہری جاں بحق ہوئے، جاں بحق افرادمیں 230 بچے ،191 خواتین شامل ہیں۔

    اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی نے خبردارکیا ہے کہ متاثرہ علاقوں سے شہریوں کا فوری انخلا نہ ہوا توایک ہزارافراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔