Tag: شامی صدر

  • شامی صدر کے بھائی میجر جنرل ماہر الاسد مارے گئے، اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ

    شامی صدر کے بھائی میجر جنرل ماہر الاسد مارے گئے، اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ

    تل ابیب: دہشت گرد ریاست اسرائیل کی جانب سے غزہ اور لبنان کے ساتھ ساتھ شام اور یمن میں بھی معصوم جانوں کے قتل عام کا سلسلہ جاری ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق میں المزہ محلے کی ایک رہائشی عمارت کو اسرائیلی فوج نے جارحیت کا نشانہ بنایا، جس کے باعث 3 شہری شہید اور 9زخمی ہوگئے۔

    اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انٹیلی جنس بنیادوں پر حاصل ہونے والی معلومات کی روشنی میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا۔ یہ عمارت فورتھ ڈویژن کی تھی۔

    اسرائیلی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ کے اس حملے میں شامی صدر بشار الاسد کے بھائی میجر جنرل ماہر الاسد مارے گئے، شامی صدر کے بھائی فورتھ ڈویژن کے کمانڈر انچیف تھے۔

    دوسری جانب عراق کے دارالحکومت بغداد میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے نزدیک امریکی بیس پر کاتوشیا میزائل سے حملہ کیا گیا ہے۔

    عراقی خبر رساں ادارے آئی این اے کی سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے شائع کردہ خبر کے مطابق ایک کاتوشیا میزائل بغداد ایئرپورٹ کی کھُلی اراضی میں گِرا اور دوسرا اسی علاقے میں انسدادِ دہشت گردی سروس کے پارکنگ ایریا میں گرا ہے۔

    عراقی ذرائع کے مطابق راکٹ بغداد ایئر پورٹ کے اس حصے میں داغے گئے جہاں امریکی اتحاد کے فوجی رہتے ہیں۔ راکٹ حملوں کے بعد ایئر پورٹ پر دھویں کے بادل چھا گئے۔

    اسرائیل نے آگاہ کردیا ہے کہ حزب اللہ کے خلاف محدود کارروائی کررہے ہیں، میتھیو ملر

    ابھی تک راکٹ داغے جانے کی تفصیلات اور ممکنہ طور پر جانی اور مالی نقصانات کی رپورٹ سامنے نہیں آئی اور کسی نے بھی حملے کی ذمہ داری تا حال قبول نہیں کی۔

  • شام میں اتحادی افواج کی کارروائی کے لیے جعلی رپورٹ تیار ہونے کا انکشاف

    شام میں اتحادی افواج کی کارروائی کے لیے جعلی رپورٹ تیار ہونے کا انکشاف

    لندن: مشرق وسطیٰ کے تاریخی ملک شام میں امریکا اور اتحادی افواج کی کارروائی کے لیے جعلی رپورٹ تیار ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے ایک اہل کار کی شام سے متعلق ای میل لیک ہو گئی ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ شام میں بشارالاسد کے خلاف کارروائی کے لیے جعلی رپورٹ تیار کی گئی تھی۔

    جعلی رپورٹ میں شامی صدر بشارالاسد پر شام کے علاقے دوما میں زہریلی گیس حملے کا الزام لگایا گیا تھا۔

    سامنے آنے والی یہ نئی اطلاعات درست ہوئیں تو یہ فرانس، برطانیہ اور امریکا کے لیے باعث شرمندگی ہوگا کہ ان ممالک نے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کو جواز بنا کر شام میں فوجی کارروائی کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  شام میں اسرائیلی طیاروں کی بمباری، 23 افراد جاں بحق

    واضح رہے کہ شام میں بشارالاسد کے مفادات پر امریکا اور اتحادیوں سمیت اسرائیل کی جانب سے بھی حملے جاری ہیں، تین دن قبل بھی شام میں ایرانی اور شامی فوجی تنصیبات پر اسرائیلی جنگی طیاروں نے بم باری کی جس کے نتیجے میں 23 افراد جاں بحق ہوئے۔

    اپریل 2018 میں دوما میں ہونے والے حملے کو اقوام متحدہ کے مبصرین نے کیمیائی حملہ قرار دیا تھا جس کی بنیاد پر امریکا، برطانیہ اور فرانس نے شواہد کا انتظار کیے بغیر ہی شام پر حملہ کر دیا تھا۔ فرانس کے صدر ایمانوئل میخواں کا کہنا تھا کہ فرانس کے پاس شواہد ہیں کہ شام کے شہر دوما میں کیمیائی ہتھیار یا کم از کم کلورین کا استعمال کیا گیا ہے اور یہ ہتھیار بشار الاسد کی حکومت نے استعمال کیے ہیں۔

  • باغیوں نے شامی صدر کی مقبولیت کے بارے میں مغرب سے جھوٹ بولا، برطانوی سیکریٹری خارجہ

    باغیوں نے شامی صدر کی مقبولیت کے بارے میں مغرب سے جھوٹ بولا، برطانوی سیکریٹری خارجہ

    لندن: برطانوی شیڈو سیکٹری خارجہ ایملی تھارن بیری نے دعویٰ کیا ہے کہ شامی باغیوں نے بشار الاسد کی مقبولیت کے بارے میں مغرب سے جھوٹ بولا۔

    پراسپیکٹ میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے ایملی تھارن بیری نے کہا کہ شام میں بشار الاسد کی عوامی مقبولیت کو ہمیشہ کم تر سمجھا گیا ہے، باغیوں نے جو کہا مغرب نے یقین کرلیا۔

    لیبر پارٹی کی سیکریٹری خارجہ نے مشرق وسطیٰ کے اس بدقسمت ملک میں غیر ملکی افواج کی موجودگی کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ سب شام سے نکل جائیں کیوں کہ ان میں سے کوئی بھی شامی عوام کے لیے نہیں لڑ رہا۔

    ایملی تھارن کا کہنا تھا کہ اگر باغیوں کی بات درست ہوتی اور بشار الاسد عوام میں انتہائی غیر مقبول ہوتے تو یقیناً وہ برسر اقتدار نہ ہوتے، میرا خیال ہے کہ ملک کے اندر ان کی گہری حمایت پائی جاتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ کو سوچی میں روس کی جانب سے امن بات چیت کی بھی حمایت کرنی چاہیے، ہمیں ہر اس کام میں معاونت کرنی چاہیے جو شامی بچوں کے لیے کیا جارہا ہو۔

    تھارن بیری نے اقوام متحدہ کے سیکورٹی کونسل کی گیارہ قراردادوں کو ویٹو کرنے پر روس کی مذمت کرنے سے بھی انکار کردیا، انھوں نے کہا کہ لوگ تو ہمیشہ قراردادوں کو روکتے ہیں، امریکا نے خود کتنی ساری ویٹو کی ہیں، تو یہ تو سیاست ہے۔

    شاہی شادی میں ننھی شہزادی شارلٹ دلہن کا لباس زیب تن کریں گی


    خیال رہے کہ روس نے شام میں جنگی جرائم کے خلاف ایک عالمی تحقیقاتی ٹیم کے منصوبے کو ویٹو کردیا تھا، جس کے بعد امریکا اور اتحادی ممالک نے روس کی شدید مذمت کی تھی۔

    تھارن بیری کی جانب سے شامی اور روسی صدر کی حمایت میں بولنے کے بعد ان کے خلاف غصے کی ایک لہر پیدا ہوگئی ہے، برطانیہ میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کی کمپین مینجر نے بھی رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ اسد ریاست ایک قید خانہ ہے جہاں کہا جاتا ہے کہ مجھے چاہو یا مرنے کے لیے تیار ہوجاؤ۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • حلب میں بمباری جائز تھی، شامی صدربشارالاسد

    حلب میں بمباری جائز تھی، شامی صدربشارالاسد

    دمشق : حلب میں سیکڑوں بے گناہ اور نہتے مسلمانوں کو بمباری کے ذریعے شہید کرنے کے بعد شام کے صدر بشار الاسد کا کہنا ہے کہ حلب پر حملہ جائز تھا۔

    یہ بات انہوں نے فرانسیسی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، بشار الاسد کا کہنا تھا کہ شام کی سرکاری فوج نے گذشتہ ماہ حلب کو باغیوں کے قبضے سے چھڑا لیا تھا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق انہوں نے بتایا کہ بعض اوقات یہ قیمت بھگتنا پڑتی ہے۔ لیکن انجامِ کار لوگوں کو دہشت گردوں کے چنگل سے رہا کرا لیا گیا ہے۔

    یہ پڑھیں: حلب کے مہاجرین کیمپوں میں بے بسی کی زندگی گزارنے پرمجبور

    فرانسیسی میڈیا سے مزید بات کرتے ہوئے شامی صدر بشار الاسد نے مشرقی حلب میں ہونے والی تباہی اور شہریوں کی ہلاکتوں کو ‘ہم شامیوں کے لیے تکلیف دہ’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر جنگ بری ہوتی ہے۔

    تاہم انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا ان شہریوں کو باغیوں کے جبر تلے چھوڑ دینا بہتر تھا؟ حکومتی بمباری کے دوران باغیوں کے زیرِ قبضہ چند علاقوں میں ہزاروں شہری پھنس کر رہ گئے تھے۔ صدر نے کہا کہ یہ جنگ کے دوران اہم موڑ ہے اور ہم فتح کی طرف پیش قدمی کر رہے ہیں۔

    دریں اثناء اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ جنگ کے آخری دنوں میں حکومت اور اس کے حامیوں کی جانب سے شہری علاقوں پر فضائی حملے ممکنہ طور پر جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: حلب میں جنگ سے متاثر بچے نفسیاتی پیچیدگیوں کا شکار

    روس بھی شامی حکومت کے ساتھ مل کر 2015 سے باغیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ برطانیہ میں قائم آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق حلب پر غلبے کی جھڑپوں میں گذشتہ پانچ برسوں میں تقریباً ساڑھے 21 ہزار عام شہری مارے گئے ہیں۔

  • مغرب کوشام میں دہشتگردی کی بھاری قیمت چکانا ہوگی،شامی صدر

    مغرب کوشام میں دہشتگردی کی بھاری قیمت چکانا ہوگی،شامی صدر

    دمشق:  شام کے صدر بشار الاسد نےمغربی ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں باغیوں کوامداد فراہم کرنے کی بھاری قیمت چکانا ہوگی۔

    شام کے شہر دمشق میں تقریب حلف برداری سے قبل خطاب کرتے ہوئے صدر بشار الاسد کا کہنا تھا کہ شام کو خانہ جنگی کی طرف دھکیلنے اور باغیوں کو امداد فراہم کرنے پر مغرب اور ان کے عرب اتحادیوں کو بھی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    صدر بشار الاسد کا کہنا تھا کہ سرکاری فورسز باغیوں کو شکست دینے میں کامیاب ہوں گی، شام میں جاری تین سالہ خانہ جنگی میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد ہلاک جبکہ لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں۔

  • سعودی عرب دنیا کے امن کے لئے خطرہ ہے، بشارالاسد

    سعودی عرب دنیا کے امن کے لئے خطرہ ہے، بشارالاسد

    شام کے صدر بشارالاسد نے کہا کہ سعودی عرب کا سیاسی اور اسلامی نظریہ دنیا کے لئے خطرہ ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق شام کے صدر بشاراالاسد نے ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات میں کہا کہ سعودی عرب کا سیاسی اور اسلامی نظریہ دنیا کے لئے خطرہ ہے۔

    انہوں قدامت پسند اسلامی روایت کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ شام میں بغاوت کے پیچھے سعودی عرب کا بہت بڑا ہاتھ ہے، شام کے عوام سعودی عرب کی اس محاز آرائی کے خلاف ہیں اور اس کا خاتمہ کرنا جانتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سعودی انتہا پسند عزائم کا شکار شام کے تیس لاکھ افراد ہو چکے ہیں، بشارالاسد کا کہنا تھا کہ جنیوا کانفرنس دنیا کے پر امن اقوام کے مفاد میں سعودی انتہا پسندی کو ہر صورت روکے گا۔