Tag: شام

  • شامی جہادی کیمپ سے 47 فرانسیسی شہریوں کی اپنے ملک واپسی

    پیرس: فرانس نے شمال مشرقی شام کے جہادی کیمپوں سے 47 شہریوں کو وطن واپس بلا لیا۔

    الجزیرہ کے مطابق فرانسیسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ شام کے جہادی کیمپ سے شہری بلا لیے گئے، وطن واپسی میں 32 بچے اور 15 خواتین شامل ہیں جن کی طبی اور سماجی نگرانی کی جائے گی۔

    اقوام متحدہ کی کمیٹی نے جنگ زدہ ملک میں قید اپنے شہریوں کے تحفظ میں ناکامی پر پیرس کی مذمت کی تھی، جس کے بعد فرانس نے یہ قدم اٹھایا اور مزید شہریوں کو ملک واپس بلا لیا۔

    2019 میں داعش (ISIS) کے خاتمے کے بعد سے سینکڑوں خواتین اور بچے، جن میں سے اکثر غیر ملکی شہریت کے حامل ہیں، کو شامی کیمپوں میں رکھا گیا ہے۔

    گزشتہ دہائی کے دوران یورپ سے ہزاروں شدت پسندوں نے داعش کے جنگجو بننے کے لیے شام کا رخ کیا تھا، یہ جنگ جو اپنے خاندانوں کے ہمراہ خود ساختہ ’خلافت‘ میں رہ رہے تھے، جو عراق اور شام میں زیر قبضہ علاقے میں قائم تھی۔

    فرانسیسی وزارت خارجہ نے شام میں کردوں کے زیر انتظام مقامی انتظامیہ کے تعاون پر شکریہ ادا کیا، اور کہا کہ نابالغ بچوں کو متعلقہ ادارے کے حوالے کر دیا گیا ہے جہاں ان کی طبی اور سماجی نگرانی کی جائے گی، جب کہ بالغ افراد کو عدالتی حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

    یہ فرانس کی تیسرے بڑے پیمانے پر خواتین اور بچوں کی واپسی ہے، اس سے قبل گزشتہ سال اکتوبر میں 15 خواتین اور 40 بچے فرانس منتقل ہوئے تھے اور جولائی میں 16 مائیں اور 35 کم عمر بچوں کی واپسی ہوئی تھی۔

  • شام میں امریکی کمانڈوز کا خصوصی آپریشن، داعش کے 2 سرکردہ رہنما ہلاک

    شام میں امریکی کمانڈوز کا خصوصی آپریشن، داعش کے 2 سرکردہ رہنما ہلاک

    واشنگٹن: شام میں امریکی حملے میں داعش کے 2 سرکردہ رہنما ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اسپیشل آپریشنز فورسز نے اتوار کی صبح شمال مشرقی شام میں اسلامک اسٹیٹ کے خلاف ایک ہیلی کاپٹر حملہ کیا، جس میں دو رہنماؤں کو ہلاک کیا گیا۔

    امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق حملے میں داعش کے ایک عہدیدار انس سمیت ایک اہم رکن کو نشانہ بنایا گیا، داعش کے عہدیدار کے بارے میں امریکا کا کہنا ہے کہ وہ شام میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔

    پینٹاگون کی سنٹرل کمانڈ، جو شام میں امریکی فوجیوں کی نگرانی کرتی ہے، نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ اس مشن کا اصل ہدف شام میں داعش کا ایک صوبائی عہدے دار تھا جسے نوم ڈی گورے انس کے نام سے جانا جاتا ہے۔

    امریکی حکام نے بتایا کہ امریکی کمانڈوز نے کئی ہفتوں سے مشن کی منصوبہ بندی کی تھی لیکن خراب موسم کی وجہ سے آپریشن میں تاخیر ہوئی۔

    حکام نے بتایا کہ موسم صاف ہونے کے بعد، دو ہیلی کاپٹروں میں پرواز کرنے والے کمانڈوز نے انس کو اس کے کمپاؤنڈ میں پکڑنے کی کوشش کی، لیکن تھوڑی دیر بعد ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں وہ اور ایک ساتھی مارے گئے۔

    پینٹاگون نے کم خطرے والے ڈرون آپریشن استعمال کرنے کی بجائے انس کو زندہ پکڑنے یا مارنے کے لیے کمانڈوز بھیجے، اس سے اس آپریشن کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے۔

    سنٹرل کمانڈ کے ترجمان کرنل جوزف بکینو نے بیان میں کہا کہ ان عہدے داروں کی موت سے دہشت گرد تنظیم کی مشرق وسطیٰ میں مزید منصوبہ بندی کرنے اور حملوں کی صلاحیت متاثر ہوگی۔

  • جنگ سے تباہ حال شامی مہاجرین بھی نفرت انگیز جرائم کا شکار

    جنگ سے تباہ حال شامی مہاجرین بھی نفرت انگیز جرائم کا شکار

    انقرہ: ترکی میں پناہ گزین شامی مہاجرین کے خلاف نفرت انگیز جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے، حال ہی میں ایک 17 سالہ شامی نوجوان کو چاقو کے وار کر کے قتل کیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق شامی پناہ گزین جن کا کبھی ترکی میں کھلی بانہوں سے خیر مقدم کیا جاتا تھا، اب اپنے خلاف نفرت انگیز جرائم میں اضافے کے باعث ترکی میں خوف کی زندگی گزار رہے ہیں۔

    ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ ایسے واقعات کو ترکی میں آئندہ سال ہونے والے انتخابات میں سیاسی فائدے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

    شامی پناہ گزین نوجوان فارس علالی اس نفرت انگیز صورتحال کا تازہ ترین شکار ہے جسے حال ہی میں جنوبی ترکی کے صوبے حطائے میں چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا گیا۔

    17 سالہ فارس کے والد کا 2011 میں شامی تنازعے کے دوران انتقال ہو گیا جس کے بعد فارس ترکی کی ایک یونیورسٹی میں طب کی تعلیم حاصل کر کے ڈاکٹر بننے کا عزم رکھتا تھا، اب اس کی لاش شام کے شمال مغربی صوبے ادلب میں منتقل کی جائے گی۔

    شامی نوجوان یہاں ایک مقامی فیکٹری میں پارٹ ٹائم کام کرتا تھا جہاں مبینہ طور پر کسی خاتون ورکر سے اختلاف کے بعد انتقامی حملے میں مارا گیا۔

    ترکی تقریباً 3.6 ملین رجسٹرڈ شامی مہاجرین کا مرکز بنا ہوا ہے جو دنیا کی سب سے بڑی پناہ گزین آبادی کی آماجگاہ ہے۔

    ترکی میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے پیش نظر نسلی بنیاد پر حملوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس نے غیر ملکیوں کے خلاف معاندانہ رویوں کو بھی ہوا دی ہے۔

    ان دنوں ملک کی معاشی بدحالی نے سرکاری افراط زر کی شرح 80.2 فیصد اور غیر سرکاری طور پر 181 فیصد سے زیادہ دیکھی ہے۔

    ترکی کے پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کے تناظر میں اب 10 لاکھ شامیوں کو واپس ان کے ملک بھیجنے کا معاملہ ملکی سیاست میں ایک گرما گرم موضوع بن گیا ہے۔

    حالات حاضرہ پر گہری نظر رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ دائیں بازو کی حزب اختلاف کی شخصیات نے شامیوں کو ان کے وطن واپس بھیجنے کا وعدہ کر کے بڑھتی ہوئی ناراضگی کا فائدہ اٹھایا ہے۔

    ترکی میں شامی مہاجرین پر پرتشدد حملوں سے متعلق کوئی سرکاری اعداد و شمار تو موجود نہیں ہیں لیکن جون میں 2 نوجوان شامی باشندوں سلطان عبد الباسط جبنی اورشریف خالد الاحمد کو مبینہ طور پر استنبول میں الگ الگ واقعات میں مشتعل ترک ہجوم نے قتل کر دیا تھا۔

    30 مئی کو 70 سالہ شامی خاتون لیلیٰ محمد کو جنوب مشرقی صوبے میں ایک شخص نے تھپڑ مارے، جبکہ حال ہی میں ایک 17 سالہ شامی طالب علم کو مشتعل ترک ہجوم نے زبانی بدسلوکی کا نشانہ بنایا۔

  • شام نے روس کی حمایت کر دی

    شام نے روس کی حمایت کر دی

    دمشق: شام نے روس کی حمایت کر دی ہے، شامی صدر بشار الاسد نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو فون کر کے حمایت کا اظہار کیا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق شام کے صدر بشار نے پیوٹن کو یوکرین پر حملے کے تناظر میں فون کر کے یوکرین کے خلاف روسی اقدام کی حمایت کر دی ہے۔

    دوسری طرف شام میں بہت سارے لوگ یوکرینی عوام کے ساتھ اظہار یک جہتی کر رہے ہیں، شامی عوام خود بھی ایک عرصے سے اپنے ملک میں جنگ کی زندگی گزار رہے ہیں۔

    جمعرات کو یوکرینی حکام نے بتایا کہ یوکرین پر روس کے حملے کے پہلے گھنٹوں کے دوران درجنوں افراد ہلاک ہوئے، خیال رہے کہ روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے جمعرات کو یوکرین پر حملوں کا حکم دیا تھا، جس کے بعد متعدد شہروں اور اڈوں کو ہوائی حملوں یا گولہ باری سے نشانہ بنایا گیا اور زمینی اور سمندری راستے سے حملہ آور ہوئے۔

    واضح رہے کہ پیوٹن کی حکومت شام میں جنگ کے دوران شامی صدر بشار الاسد کی ایک بڑی اتحادی رہی ہے، وہ جنگ جس کا آغاز 2011 میں حکومت مخالف مظاہروں کو بہ زور طاقت دبانے سے شروع ہوئی۔

    روس نے 2015 میں شام کی جنگ میں شمولیت اختیار کی اور اس کی فوجی مدد نے شامی حکومتی افواج کی پوزیشن کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا، اور تنازعے کو بشار کے حق میں بدل دیا۔

  • سسرال والوں کے غیر انسانی تشدد سے خاتون کی ہلاکت، ملک میں بھونچال

    سسرال والوں کے غیر انسانی تشدد سے خاتون کی ہلاکت، ملک میں بھونچال

    دمشق: شام میں ایک خاتون کی سسرال والوں کے بہیمانہ اور غیر انسانی تشدد سے ہلاکت نے پورے ملک میں طوفان اٹھا دیا، حکام نے مقتولہ کے شوہر، ساس، سسر اور دیور کو حراست میں لے لیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق شام میں پیش آنے والے انسانیت سوز واقعے نے سوشل میڈیا کو ہلا کر رکھ دیا، خاوند اور اس کے رشتے داروں کے ہاتھوں شامی خاتون کے قتل کی ویڈیو نے تہلکہ مچا دیا تھا۔

    شامی وزارت داخلہ نے آیات الرفاعی نامی خاتون پر تشدد میں ملوث شوہر اور اس کے اہل خانہ کے اقبالی بیانات میڈیا کو جاری کردیے ہیں۔

    آیات کے شوہر، اس کے سسر اور ساس نے اعتراف کیا ہے کہ وہی اس کے قتل کے ذمے دار ہیں، وہ اس کے ساتھ ہمیشہ بدسلوکی کرتے تھے۔

    شامی وزارت داخلہ نے ایک ویڈیو کلپ جاری کیا ہے جس میں آیات الرفاعی کے سسر احمد الحموی اعتراف کررہے ہیں کہ انہیں آیات کے طور طریقے پسند نہیں تھے، وہ اسے آتے جاتے، زینہ چڑھتے اترتے زدوکوب کیا کرتے تھے، وہ، ان کی بیوی اور بیٹا تینوں مل کر اس پر تشدد کرتے تھے۔

    الحموی نے بتایا کہ قتل کی رات میں نے اس کے سر اور جسم پر ڈنڈے برسائے تھے، میرے بعد میرے بیٹے نے اس کے سر پر وار کیا تھا، اس رات میرے دوسرے بیٹے کا بیٹا بھی آیا اس نے بھی آیات پر تشدد کیا۔

    آیات کے شوہر غیاث الحموی نے بتایا کہ واردات کے روز انہوں نے اسے خوب زد و کوب کیا۔ بعد ازاں وہ اپنے بھائی کے ہمراہ اسپتال گیا اور اس نے بیوی کے رشتے داروں سے حقیقت حال چھپانے کی کوشش کی۔

    آیات کی ساس نے بھی اپنے بیٹے اور شوہر کے بیانات کی تائید کی۔

    شامی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ آیات کے دیور ابو العز کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے، وہ آیات کے رشتے داروں کو دھمکیاں دے رہا تھا اور ان پر مقدمہ ختم کروانے کے لیے دباؤ ڈال رہا تھا۔

  • شام میں مقدس مقامات کی زیارت کے لیے جانے والے زائرین کیلئے اچھی خبر

    شام میں مقدس مقامات کی زیارت کے لیے جانے والے زائرین کیلئے اچھی خبر

    اسلام آباد: شام کے لئے زائرین کو ایس اوپیز کے تحت سفرکی اجازت مل گئی تاہم تاہم سفر کے لئے شامی حکومت کی دی گئی ہدایات پرعمل کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت مذہبی امور کی جانب سے زیارت کے لئے شام جانے والے زائرین سے متعلق اعلامیہ جاری کردیا ہے ، جس میں کہا ہے کہ زیارت کے لئے شام کا سفر ایس او پیز کے تحت کر سکتے ہیں۔

    وزارت مذہبی امور نے کہا ہے کہ شام کی ٹرانسپورٹ اور ٹورازم کمپنی کی خدمات لی جاسکیں گی تاہم سفر کے لئے شامی حکومت کی دی گئی ہدایات پرعمل کرنا ہوگا۔

    خیال رہے گذشتہ سال پی آئی اے نے اربعین کے موقع پر عراق کی خصوصی پروازیں چلانے کا اعلان کرتے ہوئے اور نجف اور بغداد کے لئے خصوصی پروازیں کا شیڈول جاری کیا تھا تایم بعد ازاں کورونا کی لہر کے باعث اسے منسوخ کردیا گیا تھا۔

    اس سے قبل وزیرمذہبی امور کی جانب سے ایران،عراق اور شام میں مقدس مقامات کی زیارت سے متعلق پالیسی تیار کی گئی تھی

    مجوزہ پالیسی کے مطابق زائرین اور ٹورآپریٹرز کو وزارت مذہبی امور میں رجسٹرڈ کیا جائے گا، کوئٹہ، تفتان میں زائرین کی رہائش کیلئے انتظامات کئے جائیں گے۔

  • شام کے صدر بشار الاسد اور اہلیہ کووڈ 19 کا شکار

    شام کے صدر بشار الاسد اور اہلیہ کووڈ 19 کا شکار

    دمشق: شام کے صدر بشار الاسد اور ان کی اہلیہ کرونا وائرس کا شکار ہوگئے، دونوں اپنے گھر میں قرنطینہ میں چلے گئے۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق شام کے ایوان صدارت نے اعلان کیا ہے کہ صدر بشار الاسد اور ان کی اہلیہ اسما الاسد کرونا وائرس میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

    ایوان صدارت سے جارہ کردہ بیان میں کہا گیا کہ شامی صدر اور ان کی اہلیہ کووڈ 19 کا شکار ہوئے ہیں تاہم دونوں کی صحت مستحکم ہے۔

    بیان کے مطابق صدر بشار الاسد اور ان کی اہلیہ اسما نے ابتدائی علامتیں محسوس کرتے ہی کرونا وائرس ٹیسٹ کروایا جو مثبت آیا ہے، دونوں اپنے گھر میں قرنطینہ میں ہیں اور 2 سے 3 ہفتے تک الگ تھلگ رہیں گے۔

    خیال رہے کہ شام میں اب تک کرونا وائرس کے 16 ہزار 42 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ 1 ہزار 68 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، اب تک 10 ہزار 454 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

  • ٹرمپ شام کے صدر بشار الاسد کو قتل کروانا چاہتے تھے: سابق مشیر کا انکشاف

    ٹرمپ شام کے صدر بشار الاسد کو قتل کروانا چاہتے تھے: سابق مشیر کا انکشاف

    امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر قومی سلامتی کا کہنا ہے کہ ٹرمپ شام کے صدر بشار الاسد کو قتل کروانا چاہتے تھے، انہیں اس اقدام سے یہ کہہ کر باز رکھا گیا کہ یہ اقدام جنگ تصور کیا جائے گا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے ساتھ تیار ہونے والی ایک دستاویزی فلم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق مشیر میک فارلینڈ نے کہا ہے کہ سنہ 2017 میں انہوں ںے بشار الاسد کو قتل کروانے کی بات کی تھی۔

    امریکا میں قومی سلامتی کے مشیر کی حیثیت سے فرائض سنجام دینے والے میک فارلینڈ کا کہنا تھا کہ سول آبادی پر سارن گیس حملے کی تصاویر دیکھنے کے بعد صدر ٹرمپ نے زور دے کر کہا تھا کہ اسے اقتدار سے بے دخل کرو۔

    مشیر نے بتایا کہ میں نے صدر ٹرمپ سے کہا کہ آپ یہ نہیں کرسکتے جس پر انہوں نے استفسار کیا کہ کیوں، تو میں نے جواب دیا کہ اسے جنگی اقدام تصور کیا جائے گا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق اپریل 2017 میں صدر بشار الاسد کی حکومت نے مغربی شام کے خان شیخون قصبے میں گیس کا حملہ کیا تھا جس میں 90 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

  • خاتون پولیس اہلکار کو زیادتی سے بچا کر شامی پناہ گزین ہیرو بن گیا

    خاتون پولیس اہلکار کو زیادتی سے بچا کر شامی پناہ گزین ہیرو بن گیا

    برلن: جرمنی میں ایک خاتون پولیس اہلکار کو زیادتی ہونے سے بچانے والا شامی پناہ گزین ہیرو بن گیا، حملہ آور بھی پناہ گزین تھا اور اس کا تعلق افغانستان سے تھا۔

    جرمن میڈیا کے مطابق ہیرو قرار دیا جانے والا 30 سالہ فنر شمالی شام کے شہر القامشلی سے تعلق رکھتا ہے اور وہ 5 برس قبل اپنے اہلخانہ کے ساتھ ہجرت کر کے جرمنی آیا تھا۔

    فنر گاڑیوں کا مکینک ہے اور مغربی جرمنی میں رہائش پذیر ہے۔

    فنز نے پولیس کو بتایا کہ واقعے والے روز وہ صبح ساڑھے 3 بجے اپنے ایک دوست کو اس کے گھر چھوڑ کر واپس اپنے گھر لوٹ رہا تھا جب اس نے سنسان سڑک پر خاتون کے پیچھے ایک شخص کو چلتے دیکھا۔

    فنز کے مطابق کچھ دور آگے جا کر اس نے پلٹ کر دیکھا تو دونوں غائب تھے جس سے اس کا ماتھا ٹھنکا، وہ واپس اس جگہ پہنچا جہاں تھوڑی ہی دور دونوں جھاڑیوں میں موجود تھے، حملہ آور نے خاتون کو دبوچ رکھا تھا جبکہ خاتون مزاحمت کر رہی تھیں تاہم وہ بے بس دکھائی دیتی تھیں۔

    فنز کے مطابق یہ منظر دیکھتے ہی وہ حملہ آور کی طرف لپکا جو اسے دیکھ کر بھاگ کھڑا ہوا، فنز نے اس کا پیچھا کیا، راستے میں ایک ترک نژاد جرمن شہری بھی آواز سن کر مدد کو آن پہنچا اور جلد ہی دونوں نے ملزم کو پکڑ لیا۔

    جلد پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی اور حملہ آور کو گرفتار کرلیا، پولیس کے مطابق حملہ آور بھی پناہ گزین ہے اور اس کا تعلق افغانستان سے ہے۔

    حملے کا شکار خاتون پولیس اہلکار تھیں اور ان کی عمر 28 سال ہے۔

    خیال رہے کہ چند دن قبل مقامی عدالت نے ایک جرمن لڑکی کا گینگ ریپ کرنے والے عرب پناہ گزینوں کو سزا سنائی تھی جس کے بعد جرمنی میں سوشل میڈیا پر عرب پناہ گزینوں کو طعن و تشنیع کا نشانہ بنایا جارہا تھا تاہم اب حالیہ واقعے کے بعد شامی پناہ گزین ہیرو کی حیثیت اختیار کرگیا ہے۔

  • شام کے شہر ادلب میں فضائی حملہ، 33 ترک فوجی ہلاک

    شام کے شہر ادلب میں فضائی حملہ، 33 ترک فوجی ہلاک

    دمشق: شام کے شہر ادلب میں فضائی حملہ کے نتیجے میں 33 ترک فوجی ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ادلب میں فضائی حملے میں ہلاک ترک فوجیوں کی تعداد 33 ہو گئی، ترک حکام کا کہنا ہے کہ علاقے میں تعینات فوجیوں پر شامی افواج نے حملہ کیا۔

    ترک حکام کے مطابق ترک افواج نے حملے کے بعد جوابی کارروائی کی جس میں شامی افواج کے ٹھکانوں پر گولہ باری کی گئی، شامی فوج کے تمام ٹھکانوں کو زمین اور فضا سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    ترک اور روسی صدر کا ادلب سے متعلق معاہدوں پر عملدرآمد کے عزم کا اعادہ

    ادلب میں حملے کے بعد ترک صدر رجب طیب اردوان کی زیر صدارت ہنگامی سیکورٹی اجلاس بلایا گیا جس میں وزرا اور عسکری حکام نے شرکت کی۔ خیال رہے کہ حالیہ ہفتوں میں ترکی کی جانب سے ادلب میں فوجی بھیجنے کے بعد یہ ایک دن میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

    ترک فوجی مین پیڈ کے ذریعے ادلب میں اسٹنگر میزائل سے روسی طیارے کو نشانہ بنا رہے ہیں

    دوسری طرف یو این سیکریٹری جنرل نے شمال مغربی شام کی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا ہے، انتونیو گوتریس نے فوجی کارروائیوں میں اضافے سے شہریوں کو لاحق خطرات پر بھی اظہار تشویش کیا۔

    انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ شام کے تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، شام میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام سیاسی حل ہی واحد راستہ ہے۔ خیال رہے کہ شام کے شہر ادلب میں ہونے والی انسانیت سوز تباہی اب تیزی سے جغرافیائی سیاسی المیہ بھی بنتی جا رہی ہے۔