Tag: شام

  • شام میں خانہ جنگی کے دوران بمباری میں باپ بیٹی کی دل ہلا دینے والی ویڈیو

    شام میں خانہ جنگی کے دوران بمباری میں باپ بیٹی کی دل ہلا دینے والی ویڈیو

    دمشق: شام میں ایک طویل عرصے سے جاری خانہ جنگی نے شامیوں کو جینے کے نئے طریقے سکھا دیے، ایک شامی باپ نے اپنی بچی کی ہنسی کو زندہ رکھنے کے لیے آسمان سے گرتے بموں کو کھیل کہنا شروع کردیا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک شامی باپ اپنی 3 سالہ بیٹی کو بتا رہا ہے کہ بم دھماکوں کی آوازیں دراصل آتش بازی اور کھیل ہے، جس کے بعد بچی نے ان آوازوں پر خوش ہونا شروع کردیا۔

    ویڈیو میں جیسے ہی ایک دھماکے کی آواز آتی ہے بچی خوشی سے چیخ کر ہنسنے لگتی ہے اور باپ بھی اس کے ساتھ ہنستا ہے۔

    عبداللہ نامی اس شخص کا کہنا ہے کہ بم دھماکوں کی آوازوں سے بچے خوفزدہ ہوجاتے ہیں لہٰذا اس نے اپنی بچی کا خوف دور کرنے کے لیے یہ کیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جنگ اور کشیدگی کی صورتحال جہاں ایک طرف تو بالغ افراد کو مختلف نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا کرسکتی ہے، وہیں ننھے بچوں پر دوگنا اثرات مرتب کرتی ہے۔

    جنگ زدہ علاقوں میں رہنے والے بچے مختلف ذہنی و نفسیاتی پیچیدگیوں کا شکار ہوجاتے ہیں جو تا عمر ان کے ساتھ رہتے ہیں۔

    دوسری جانب شام میں سنہ 2011 سے جاری اس خانہ جنگی کو صدی کی خونریز ترین جنگ کہا جاتا ہے، اس جنگ میں اب تک 4 لاکھ سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

  • سخت سردی کے باعث بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری

    سخت سردی کے باعث بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری

    ادلب: شام کے پناہ گزین بچوں کی سخت سردی کے باعث اموات کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جنگ زدہ شہر ادلب سے بے گھر ہونے والے پناہ گزین عارضی کیمپوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ جبکہ سخت ترین سردی اور برفباری کے باعث کئی بچے زندگی کی بازی ہار چکے ہیں اور بدقسمتی سے اموات کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 20 ہزار سے زائد شامی مہاجرین درختوں کے سائے تلے زندگی بسر کررہے ہیں، حالیہ دنوں میں کئی بچے سردی سے ٹھٹھر کر ہلاک ہوئے۔ عالمی ریسکیو کمیٹی کا کہنا ہے کہ شمال مغربی شام میں برفباری کے نتیجے میں ایک شامی خاندان بھی ہلاک ہوا۔

    کمیٹی کی ایک خاتون نمائندہ نے موجودہ صورت حال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شمال مغربی علاقے کی صورت حال ناقابل تصور ہے، عارضی طور پر آباد شامی پناہ گزین موسمی جبر کا شکار ہیں۔

    شام میں شدید سردی کے باعث 29 بچے ہلاک ہوگئے: اقوام متحدہ

    خیال رہے کہ گزشتہ سال فروری میں اقوام متحدہ نے ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ شام میں شدید سردی کے باعث گزشتہ دو ماہ(دسمبر، جنوری) کے دوران ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد 30 کے قریب ہوگئی ہے۔

  • شام میں ایرانی ٹھکانوں پر اسرائیل کی بمباری

    شام میں ایرانی ٹھکانوں پر اسرائیل کی بمباری

    دمشق:‌شام کے دارالحکومت دمشق کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اسرائیلی جنگی طیاروں کی ایرانی ٹھکانوں پر بمباری کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک ہوگئے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق دارالحکومت دمشق کے بین الاقوامی ایئرپورٹ پر ایرانی ٹھکانوں کو اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے نشانہ بنایا، بمباری میں ایرانی آئل ڈپو کو ہدف بنایا گیا تھا۔

    https://twitter.com/ASBreakingNews/status/1228215872000364544?s=20

    معلوم ہوا ہے کہ ایک روز قبل ہی تہران سے فوجی سازوسامان دمشق پہنچایا گیا تھا، جس کے فوری بعد ایرانی ٹھکانوں پر بمباری کی گئی۔

    شامی خانہ جنگی پر نگاہ رکھنے والی برطانیہ میں قائم شامی مبصرین کی تنظیم برائے انسانی حقوق نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی جیٹ طیاروں کی بمباری میں ہلاک ہونے والوں میں 4 ایرانی اور 3 شامی اہلکار شامل ہیں۔

    https://twitter.com/ASBreakingNews/status/1228088602510417920?s=20

    دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے واقعے پر لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے اس حملے کے بارے میں معلوم نہیں، ہو سکتا ہے یہ کارروائی بیلجیم کی ایئرفورس نے کی ہو۔

    شامی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ملکی دفاعی نظام نے اسرائیل کی مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں سے فائر کیے گئے متعدد میزائلوں کو گرایا ہے۔

  • ادلب میں شامی و روسی فورسز کی کارروائی، 13 ہلاک، ترک صدر کا انتباہ

    ادلب میں شامی و روسی فورسز کی کارروائی، 13 ہلاک، ترک صدر کا انتباہ

    دمشق: شام کے شہر ادلب میں شامی اور روسی فورسز کی بم باری کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک ہو گئے، ترک صدر نے متنبہ کیا ہے کہ اگر ترک فوجیوں کو نقصان پہنچا تو کارروائی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ شامی اور روسی فورسز نے ادلب میں بم باری کی، شہر پر فضائی حملوں میں 13 افراد ہلاک جب کہ بچوں سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے۔

    بم باری سے متعدد عمارتیں بھی تباہ ہو گئیں اور گاڑیوں میں آگ لگ گئی۔ خیال رہے کہ 2018 میں ترکی اور شام میں جنگ بندی کے باوجود اب تک 18 سو شہری فضائی اور زمینی حملوں میں ہلاک ہو چکے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق بم باری اور حملوں کے باعث گزشتہ سال 15 لاکھ شامی شہری ترکی کے سرحدی علاقوں میں نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔

    شام پھر دھماکوں سے گونج اٹھا، چالیس فوجی ہلاک

    ادھر ترک صدر رجب طیب اردوان نے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ترک فوجیوں کو نقصان پہنچا تو ادلب ہی نہیں دیگر جگہ بھی کارروائی ہوگی، ترکی کی جانب سے بغیر کسی جھجک کے زمینی اور فضائی کارروائی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ شام کے عوام آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ادلب میں شامی آرمی کے حملے میں 5 ترک فوجی ہلاک ہو گئے تھے، جس کے جواب میں ترک فوج نے شامی فوج کے اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے انھیں تباہ کر دیا تھا۔

  • امریکا نے ایران کے آگے گھٹنے ٹیک دیے؟

    امریکا نے ایران کے آگے گھٹنے ٹیک دیے؟

    واشنگٹن: امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ ایران سمیت دیگر فریقین شام میں جنگ بندی سے متعلق معاہدے پر عمل کریں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ شمالی شام میں شامی حکومت، ایران، روس اور حزب اللہ مبینہ طور پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کررہے ہیں اور حملوں کا سلسلہ بھی تاحال جاری ہے۔

    انہوں نے اپنے بیان میں معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید مذمت کرتے ہوئے فریقین سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر جنگ بندی کریں اور کسی بھی قسم کے حملوں سے باز رہیں۔ خیال رہے کہ حال ہی میں نامعلوم فضائیہ کی جانب سے شہری علاقوں پر بمباری کی بھی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔

    خیال رہے کہ 23 جنوری کو شام میں حکومت کے خلاف لڑنے والے علیحدگی پسندوں نے ادلب صوبے کے دو اضلاع کا مکمل کنٹرول حاصل کر کے چالیس فوجیوں کو ہلاک کردیا تھا۔

    شام پھر دھماکوں سے گونج اٹھا، چالیس فوجی ہلاک

    فرانسیسی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شام کے شہر ادلب میں دہشت گردوں نے بھرپور طاقت کے ساتھ حملہ کر کے چالیس فوجیوں کو ہلاک کیا، جس کے بعد روسی وزاتِ دفاع نے ہلاکتوں کی تصدیق کی تھی۔

    یاد رہے کہ شام کا علاقے ادلب کو دہشت گردوں کا مضبوط مرکز سمجھا جاتا ہے، اس علاقے میں حکومتی فوج اور اتحادی فورسز کی مدد سے آپریشن جاری ہے، جس کے دوران دہشت گردوں کی جانب سے شدید مزاحمت بھی کی جارہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ادلب کی کل آبادی 30 لاکھ کے قریب ہے، جس میں سے 76 فیصد خواتین اور بچوں پر مشتمل ہے۔

  • قدیم شہر حلب اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کی مہمان نوازی

    قدیم شہر حلب اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کی مہمان نوازی

    حضرت ابراہیم علیہ السلام کی بود و باش حلب کی تھی۔ آپ کے پاس بہت سی بکریاں تھیں۔

    فقرا و مساکین اور آنے جانے والوں کو آپ انہی بکریوں کا دودھ پلاتے اور ان کی تواضع کرتے تھے۔ آپ کے اس عمل کا شہرہ اتنا ہوا کہ جب لوگ اس شہر میں داخل ہوتے تو دریافت کرتے کہ حلبِ ابراہیم کہاں تقسیم ہوتا ہے۔

    یہ شہر دنیا کے ان نامی اور مشہور شہروں میں سے ہے جو حسنِ وضع اور اتقانِ ترتیب میں بے مثل ہیں۔ بازاروں کی نہایت مناسب وسعت اور ایک بازار کا دوسرے بازار سے ایسا سلسلہ ہے کہ شاید و باید۔ اس کے تمام بازار مسقف اور چھتیں لکڑی کی ہیں۔ دکان دار راحت سے سودا کرتے ہیں۔ یہ ابن بطوطہ کے سفر نامے سے چند سطور ہیں جو انھوں نے شام کے قدیم شہر حلب میں قیام کے دوران تحریر کی تھیں۔

    آج یہ شہر کھنڈر بن چکا ہے۔ شام میں جنگ کے آغاز سے پہلے اس قدیم شہر کی آبادی بیس لاکھ سے زائد تھی، مگر اب یہاں چند لاکھ ہی خاندان کسی طرح زندگی کے دن پورے کررہے ہیں۔

    شام کے شمال مغرب میں یہ شہر قدیم زمانے میں ایک بڑا تجارتی مرکز اور اہم گزر گاہ رہا ہے۔ کہتے ہیں بغداد میں تجارت کی غرض سے جانے والے قافلے اسی راستے سے گزرا کرتے تھے۔ اس پر مختلف ادوار میں حملے ہوئے۔ کبھی یہاں کے باشندے بازنطینی حکم رانوں کے تابع ہوئے، کبھی عربوں، سلجوق ترک اور کبھی اسے ہلاکو خان اور امیر تیمور کے لشکر کا سامنا کرنا پڑا۔ کسی زمانے میں یہاں کا آئینہ بہت مشہور تھا۔

    ہزاروں سال پرانے اس شہر میں کئی تاریخی مقامات، آثار اور یادگاریں تھیں جو اس جنگ کے دوران برباد ہو گئیں۔ تاریخی حوالوں کے مطابق اسی شہر کو ایک زمانے میں حلبِ ابراہیم بھی کہا جاتا تھا اور یہ نام حضرت ابراہیم علیہ السلام کا بکریوں کے دودھ سے لوگوں کی تواضع کرنے کی وجہ سے پڑا تھا۔

  • گزشتہ شام لاہور شہر گھر لوٹنے والوں کے نرغے میں رہا

    گزشتہ شام لاہور شہر گھر لوٹنے والوں کے نرغے میں رہا

    لاہور: پاکستان کے دل کو ڈکیتوں نے گھیر لیا، گزشتہ شام لاہور شہر گھر لوٹنے والوں کے نرغے میں رہا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور شہر میں گزشتہ روز سر شام ہی کئی گھر لوٹ لیے گئے، ڈکیت آزادانہ کارروائیاں کر کے فرار ہو گئے، پولیس بے بس ہو گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور کے علاقے لیاقت آباد میں شبیر نامی شہری کی فیملی کے ساتھ واردات ہوئی، مانگا منڈی میں ماجد نامی شہری کا گھر لوٹ لیا گیا، گلشن راوی میں مجید نامی شہری جب کہ موچی گیٹ میں محمود نامی شہری کے گھروں کا صفایا کیا گیا۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق لاہور کے علاقے مغل پورہ میں فراز، چوہنگ میں بشیر کے گھروں میں ڈاکے ڈالے گئے، گڑھی شاہو میں اعجاز نامی شہری کی فیملی کے ساتھ واردات ہوئی، جب کہ مسلم ٹاؤن، جنوبی چھاؤنی اور شفیق آباد میں گاڑیاں چوری کی گئیں۔

    لاہور میں ڈکیتی اور راہزنی کی وارداتوں میں اضافہ، وجہ سامنے آ گئی

    پولیس کا کہنا ہے کہ لاہور کے علاقوں نواب ٹاؤن، ریس کورس، سرور روڈ، نو لکھا، مستی گیٹ، لار ی اڈہ اور دیگر کئی علاقوں سے موٹر سائیکلیں چوری کی گئی ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ہی اے آر وائی نیوز کے نمایندے نے رپورٹ دی تھی کہ پنجاب حکومت اب تک 5 آئی جی تبدیل کر چکی ہے، پولیس کے افسران میں بھی بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھا ڑ کی گئی ہے، تاہم صوبائی دارالحکومت لاہور میں جرائم بڑھتے ہی جا رہے ہیں، نمایندے کے مطابق لاہور میں ڈکیتی اور راہزنی کی 30 سے 40 وراداتیں روز کا معمول بن گئی ہیں۔

  • ادلب میں مزید 5 شہری جاں بحق، مجموعی اموات قریباً 4 لاکھ ہوگئی

    ادلب میں مزید 5 شہری جاں بحق، مجموعی اموات قریباً 4 لاکھ ہوگئی

    ادلب: شام کے شمال مغربی صوبے ادلب میں فضائی بمباری کے نتیجے میں بچوں سمیت 5 شہری جاں بحق ہوگئے جب کہ 9 سالہ خانہ جنگی اور خونریز جھڑپوں میں اموات کی تعداد قریباً 4 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔

    شامی مبصرین برائے انسانی حقوق کے مطابق روسی لڑاکا طیاروں نے ادلب کے شمالی علاقے مارات النعمان میں رہائشی علاقوں پر بمباری کی جس میں عام شہری نشانہ بنے۔

    باغیوں کے زیر اثر ادلب میں گھمسان کی جنگ جاری ہے جس کی وجہ سے لاکھوں افراد نقل مکانی کر کے ترک سرحد کی جانب پناہ گزین کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔

    شام کے صدر بشار الاسد حالیہ دنوں میں باغیوں کے خلاف کارروائی مزید سخت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے واضح کر چکے ہیں کہ حکومت کی اولین ترجیح ادلب کا کنٹرول حاصل کرنا ہے۔

    دوسری جانب شامی مبصرین برائے انسانی حقوق نے ایک رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ گزشتہ 9 سالہ خانہ جنگی کے دوران مارے جانے والے افراد کی تعداد 3 لاکھ 80 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

    خونریز جھڑپوں اور پرتشدد واقعے میں 1 لاکھ 15 ہزار عام شہری جاں بحق ہوئے جن میں 13 ہزار خواتین اور 22 ہزار بچے بھی شامل ہیں۔

  • شام میں روسی طیاروں کی بمباری، 26 افراد ہلاک

    شام میں روسی طیاروں کی بمباری، 26 افراد ہلاک

    دمشق : شام کے شمال مغربی صوبہ ادلب میں اسد رجیم اور اس کے اتحادی روس کے ہفتے کے روز مختلف فضائی حملوں میں آٹھ بچّوں سمیت 26 شہری ہلاک اور دسیوں زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے اطلاع دی کہ روسی طیارے نے ادلب کے جنوب میں واقع گاؤں البرا پر بمباری کی جس سے ایک بچّے سمیت چار شہری مارے گئے۔

    فضائی حملے میں ایک دو منزلہ مکان ملبے کا ڈھیر بن گیا ۔عینی شاہدین نے بتایا کہ امدادی کارکنوں نے ملبے سے ایک شخص کی لاش نکالی ہے، وہ کمبل میں لپٹی ہوئی تھی اور اس کو اسٹریچر پر ڈال کر تباہ شدہ مکان سے باہر لایا گیا تھا۔

    انسانی حقوق کی تنظیم کے مطابق اس گاوں کے نزدیک واقع علاقے جبل الزاویہ پر بھی روسی لڑاکا طیارے نے بمباری کی جس سے ایک بچّے سمیت دو افراد مارے گئے۔

    شامی فوج نے ہیلی کاپٹروں سے ادلب کے اسی علاقے میں واقع ایک گاوں عبدیتا پرتباہ کن بیرل بم گرائے، ان کے دھماکوں سے 11 شہری ہلاک ہوئے، ان میں تین کم سن بچّے بھی شامل ہیں۔

    شامی فوج قبل ازیں بھی باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں پر بیرل بموں سے حملے کرتی رہی ہے اور ان خام بموں سے بھاری جانی اور مالی نقصان ہوتا ہے۔

    رصدگاہ نے مزید بتایا کہ ادلب کے جنوب مشرق میں واقع گاوں باجغس پر شامی فوج کے ایک لڑاکا طیارے کے حملے میں ایک بچّہ کام آیا ہے۔

    رصدگاہ جنگ زدہ شام کے مختلف علاقوں میں اپنے رضاکاروں کی فراہم کردہ اطلاعات پر انحصار کرتی ہے، وہ پرواز کے انداز، حملوں میں استعمال کیے گئے بموں سے، روس، شام یا امریکا اور اس کے اتحادی ممالک کے لڑاکا طیاروں کا تعیّن کرتی ہے۔

  • شام میں اتحادی افواج کی کارروائی کے لیے جعلی رپورٹ تیار ہونے کا انکشاف

    شام میں اتحادی افواج کی کارروائی کے لیے جعلی رپورٹ تیار ہونے کا انکشاف

    لندن: مشرق وسطیٰ کے تاریخی ملک شام میں امریکا اور اتحادی افواج کی کارروائی کے لیے جعلی رپورٹ تیار ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے ایک اہل کار کی شام سے متعلق ای میل لیک ہو گئی ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ شام میں بشارالاسد کے خلاف کارروائی کے لیے جعلی رپورٹ تیار کی گئی تھی۔

    جعلی رپورٹ میں شامی صدر بشارالاسد پر شام کے علاقے دوما میں زہریلی گیس حملے کا الزام لگایا گیا تھا۔

    سامنے آنے والی یہ نئی اطلاعات درست ہوئیں تو یہ فرانس، برطانیہ اور امریکا کے لیے باعث شرمندگی ہوگا کہ ان ممالک نے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کو جواز بنا کر شام میں فوجی کارروائی کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  شام میں اسرائیلی طیاروں کی بمباری، 23 افراد جاں بحق

    واضح رہے کہ شام میں بشارالاسد کے مفادات پر امریکا اور اتحادیوں سمیت اسرائیل کی جانب سے بھی حملے جاری ہیں، تین دن قبل بھی شام میں ایرانی اور شامی فوجی تنصیبات پر اسرائیلی جنگی طیاروں نے بم باری کی جس کے نتیجے میں 23 افراد جاں بحق ہوئے۔

    اپریل 2018 میں دوما میں ہونے والے حملے کو اقوام متحدہ کے مبصرین نے کیمیائی حملہ قرار دیا تھا جس کی بنیاد پر امریکا، برطانیہ اور فرانس نے شواہد کا انتظار کیے بغیر ہی شام پر حملہ کر دیا تھا۔ فرانس کے صدر ایمانوئل میخواں کا کہنا تھا کہ فرانس کے پاس شواہد ہیں کہ شام کے شہر دوما میں کیمیائی ہتھیار یا کم از کم کلورین کا استعمال کیا گیا ہے اور یہ ہتھیار بشار الاسد کی حکومت نے استعمال کیے ہیں۔