Tag: شام

  • روس نے شام میں داعش کے خلاف حکمت عملی تیار کرلی

    روس نے شام میں داعش کے خلاف حکمت عملی تیار کرلی

    ماسکو: روس نے شام میں عسکریت پسند تنظیم داعش کے خلاف واضح حکمت عملی تیار کرلی، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہرممکن اقدامات کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی شامی صوبے ادلب میں عسکریت پسندوں کے خلاف قائم کردہ اتحاد نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اقدامات تیز کردیے۔

    دوسری جانب روسی صدر ولادی میرپیوٹن کا کہنا ہے کہ شمالی شامی صوبے ادلب میں باغیوں کی جانب سے جارحانہ اقدامات کو معاف نہیں کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ادلب میں غیر عسکری علاقے کا قیام ایک عارضی اقدام تھا، شام سے امریکی فوجی انخلا معاملات کے حل میں موثر ثابت ہوگا۔

    علاوہ ازیں ترک صدر رجب طیب اردوگان کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام سے امریکی فوج کے انخلا کا اعلان کیا ہے تاہم اس پر عمل ہوتا نظر نہیں آرہا، ٹرمپ کے اپنے ہی لوگ اس فیصلے کے خلاف ہیں۔

    روس اور ترکی نے گزشتہ برس شمالی شام میں ایک غیر عسکری علاقے کے قیام پر اتفاق کیا تھا۔

    افغانستان اور شام سے امریکی فوجی انخلا کا فیصلہ سینیٹ نے مسترد کردیا

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ ہم نے داعش کو شکست دے دی، اور آئندہ 30 دنوں میں امریکی فورسز شام سے نکل جائیں گی۔

    شام سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق ٹرمپ کے بیان پر امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس اور دولت اسلامیہ مخالف اتحاد کے خصوصی ایلچی بریٹ میکگرک نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    خیال رہے کہ داعش کے خلاف شام میں صدر باراک اوبامہ نے پہلی مرتبہ سنہ 2014 میں فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا اور 2015 کے اواخر میں اپنے 50 فوجی بھیج کر باضابطہ شام کی خانہ جنگی میں حصّہ لیا تھا۔

  • افغانستان اور شام سے امریکی فوجی انخلا کا فیصلہ سینیٹ نے مسترد کردیا

    افغانستان اور شام سے امریکی فوجی انخلا کا فیصلہ سینیٹ نے مسترد کردیا

    واشنگٹن: امریکی سینیٹ نے افغانستان اور شام سے فوجی انخلا کے ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کی مخالفت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فیصلہ کیا گیا تھا کہ شام اور افغانستان سے اپنی فوج کا انخلا یقینی بنائیں گے تاہم سینیٹ نے اس فیصلے کی مخالفت کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی فوج کے شام اور افغانستان سے انخلا کے خلاف بل سینیٹ میں پیش کیا گیا، بل کی حمایت میں 70 جبکہ مخالفت میں 26 ووٹ پڑے۔

    سینیٹ میں پیش کیے جانے والے بل میں موقف اختیار کیا گیا کہ فوجی انخلا کے فیصلے سے خطے کی سالمیت کو خطرات لاحق ہوں گے، شدت پسند تنظیمیں داعش اور القاعدہ دوبارہ اپنی جڑیں مضبوط کرسکتی ہیں۔

    بل کے مطابق ان دونوں ملکوں سے انتہائی عجلت میں امریکی دستوں کا انخلاء سخت مشکل سے حاصل کی جانے والی کامیابیوں کو ناکامی میں تبدیل کردے گا۔

    شام، افغانستان سے فوجی انخلا کا معاملہ، ٹرمپ کو مخالفت کا سامنا

    اکثریت امریکی سینیٹرز نے صدر ٹرمپ کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے اسے ناقابل منظور قرار دیا۔

    شام اور افغانستان سے امریکی فوج کی واپسی کے فیصلے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو پارٹی کے اندر سے ہی مخالفت کا سامنا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ری پبلکن سینیٹر مچ میک کونیل نے کہا تھا کہ داعش اور القائدہ سے اب بھی خطرات ہیں، امریکی افواج کی واپسی سے قومی سلامتی خطرے میں پڑسکتی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جنگ زدہ علاقوں سے افواج کی واپسی تباہ کن ہوسکتی ہے، یہ وقت دہشت گردی کے خلاف اتحادیوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا ہے۔

  • اماراتی فضائی کمپنی کا شام کےلیے فلائیٹ آپریشن بحال کرنے کا اشارہ

    اماراتی فضائی کمپنی کا شام کےلیے فلائیٹ آپریشن بحال کرنے کا اشارہ

    ابو ظبی : اماراتی فضائی کمپنی نے آٹھ سال بعد خانہ جنگی کا شکار ملک شام کےلیے فلائیٹ آپریشن دوبارہ بحال کرنے کا اشارہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی سرکاری فلائی کمپنی ’فلائی دبئی‘ نے کئی برسوں سے خانہ جنگی کا شکار ملک شام کے ساتھ فضائی رابطوں کےلیے کام شروع کردیا ہے۔

    فلائی کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کمپنی شام کے لیے فضائی آپریشن شروع کرنے کے لیے تیار ہے، کمرشل پروازوں کی بحالی کےلیے جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی کے احکامات کا انتظار ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق ترجمان کا کہنا ہے کہ مستقبل قریب میں دبئی کی سرکاری فضائی کمپنی شام کے دارالحکومت دمشق کےلیے اپنا فلائیٹ آپریشن دوبارہ شروع کردے گی۔

    خیال رہے کہ سنہ 2011 میں شام میں عوامی بغاوت اور خانہ جنگی کے باعث فلائی دبئی نے شام کے ساتھ فلائیٹ آپریشن معطل کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں : عرب لیگ شامی بحران کے موثر سیاسی حل پر متفق ہیں، اماراتی وزیر خارجہ

    یاد رہے کہ دسمبر 2018 میں انور محمود قرقاش نے شام سے متعلق کہا تھا کہ تمام عرب ممالک شام کے بحران سے نمٹنے کےلیے موثر سیاسی حل پر متفق ہیں، عرب لیگ کی دمشق کے ساتھ رابطوں کی بحالی ایرانی مداخلت کے لیے میدان نہیں چھوڑے گی۔

    اماراتی وزیر برائے خارجہ امور انور قرقاش نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے شام میں سفارتی مشن کا دوبارہ آغاز دانشمندی سے کیا ہے، شام کی بدلتی صورتحال مستقبل میں عرب سے رابطوں کو ناگزیر کردے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام عرب ممالک شامی شہریوں میں وحدت اور دمشق کی خود مختاری چاہتے ہیں۔

  • شام کےشہرمنبج میں دھماکا‘ 4 امریکی شہری ہلاک

    شام کےشہرمنبج میں دھماکا‘ 4 امریکی شہری ہلاک

    دمشق: شامی شہر منبج میں امریکی اتحادی فورسز پرخودکش حملے میں 2 امریکی فوجیوں سمیت 4 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شام کے شہر منبج میں امریکی فوجی مرکز کے پاس ہونے والے خودکش حملے میں دو امریکی فوجیوں سمیت 4 امریکی شہری ہلاک ہوگئے۔

    شام میں تعینات امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق ہلاک شہریوں میں ایک محکمہ سویلین ڈیفنس کا ملازم اورایک ملٹری کنٹریکٹر شامل ہے۔ دھماکے میں تین دیگرامریکی فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردغان نے منبج میں ہونے والے خودکش حملے میں امریکی اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

    رجب طیب اردغان کے مطابق خودکش دھماکے کا مقصد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے شام سے انخلا کے فیصلے پراثرانداز ہونا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام سے امریکی فوج واپس بلانے کا اعلان کردیا

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 20 دسمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام سے امریکی فوج واپس بلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ داعش کو شکست ہوئی، اس تاریخی فتح کے بعد امریکی فوجیوں کو واپس بلانے کا وقت آگیا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا نے شام میں نومبر دوہزارپندرہ میں فوج تعینات کی تھیں جس کے بعد یہ پہلا اتنا بڑا دھماکا ہے جس میں چار امریکی شہری مارے گئے ہیں۔

  • شام میں داعش کی شکست میں کرد باشندوں کا کردار اہم ہے، انور قرقاش

    شام میں داعش کی شکست میں کرد باشندوں کا کردار اہم ہے، انور قرقاش

    ابوظبی : اماراتی وزیر برائے امور خارجہ نے کہا ہے کہ شام میں داعش کو شکست دینے میں کردوں نے اہم کردار ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے امور خارجہ انور محمود قرقاش نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر ٹویٹ میں کہا ہے کہ شام میں قابض دہشت گرد تنظیم داعش کی ہزیمت میں کردوں کا کردار اہم ہے۔

    انور محمود قرقاش کا کہنا ہے کہ اگر داعش کی ہزیمت میں کردوں کا کردار دیکھیں تو ان کے انجام کے حوالے سے علاقائی اور عالمی سطح پر تشویش پیدا ہونا جائز ہے۔

    اماراتی وزیر نے کہا کہ عرب مصلحت کا تقاضہ ہے کہ کردوں کے ساتھ معاملہ سیاسی دائرہ کار میں رہے تاکہ شام کی اراضی میں متحد رہے۔

    مزید پڑھیں : عرب لیگ شامی بحران کے موثر سیاسی حل پر متفق ہیں، اماراتی وزیر خارجہ

    خیال رہے کہ دسمبر 2018 میں انور محمود قرقاش نے شام سے متعلق کہا تھا کہ تمام عرب ممالک شام کے بحران سے نمٹنے کےلیے موثر سیاسی حل پر متفق ہیں، عرب لیگ کی دمشق کے ساتھ رابطوں کی بحالی ایرانی مداخلت کے لیے میدان نہیں چھوڑے گی۔

    اماراتی وزیر برائے خارجہ امور انور قرقاش نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے شام میں سفارتی مشن کا دوبارہ آغاز دانشمندی سے کیا ہے، شام کی بدلتی صورتحال مستقبل میں عرب سے رابطوں کو ناگزیر کردے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام عرب ممالک شامی شہریوں میں وحدت اور دمشق کی خود مختاری چاہتے ہیں۔

  • مردوں کی فٹبال ٹیم کے لیے خاتون کوچ مقرر

    مردوں کی فٹبال ٹیم کے لیے خاتون کوچ مقرر

    دمشق: مشرق وسطیٰ کے جنگ زدہ ملک شام میں مردوں کی فٹبال ٹیم کے لیے خواتین کوچ کا تقرر کردیا گیا جسے ترقی پسند حلقوں میں پذیرائی کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔

    ماہا جینڈ خود بھی شامی خواتین فٹ بال ٹیم کی کھلاڑی رہ چکی ہیں۔ ایک میچ میں انجری کے بعد بطور کھلاڑی ان کا کیریئر اختتام پذیر ہوگیا جس کے بعد انہوں نے بطور کوچ کام شروع کردیا۔

    اب حال ہی میں انہیں شام کے سب سے بڑے فٹبال کلب کی ٹیم کا کوچ مقرر کیا گیا ہے، اس ٹیم کے لیے وہ بطور اسسٹنٹ کوچ بھی اپنے فرائض انجام دے چکی ہیں۔

    ماہا مشرق وسطیٰ کی وہ پہلی خاتون بن گئی ہیں جو مردوں کی کسی اسپورٹس ٹیم کی کوچنگ کر رہی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ شاید انہیں اس لیے بھی آسانی سے قبول کرلیا گیا کہ وہ خود بھی اسی کلب کا حصہ رہ چکی ہیں۔

    ٹیم کے ایک کھلاڑی کا کہنا ہے کہ شروع میں انہیں عجیب لگتا تھا کہ ایک خاتون ان کی کوچنگ کر رہی ہیں، لیکن پھر وہ اس کے عادی ہوگئے۔

    ماہا کے ٹیم کا کوچ مقرر ہونے کے بعد یہ ٹیم 10 میں سے 8 لیگ میچز میں فتح حاصل کرچکی ہے، جبکہ بقیہ 2 میچز بھی برابر ہوگئے۔

    ان کا تقرر کرنے والے کلب کے ٹیکنیکل مینیجر کہتے ہیں کہ ماہا کا تقرر شام میں فٹ بال اور خواتین دونوں کی ترقی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

  • شام سے ایک ایک ایرانی جنگجو کو نکال باہر کیا جائے گا: امریکی وزیر خارجہ

    شام سے ایک ایک ایرانی جنگجو کو نکال باہر کیا جائے گا: امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ شام سے ایک ایک ایرانی جنگجو کو نکال باہر کیا جائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے مصر کے دارالحکومت قاہر میں خطاب کرتے ہوئے کیا، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا عسکریت پسندوں کا خاتمہ کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ جب تک شامی صدر بشار الاسد کے زیرکنٹرول علاقوں سے ایرانی اور اس کے لیے برسرپیکار قوتیں باہر نکل نہیں جاتیں اس وقت تک امریکا ان علاقوں کی تعمیر نو کے لیے امداد نہیں دے گا۔

    خطاب کے دوران امریکی وزیرخارجہ نے سابق صدر اوباما کی مشرقی وسطیٰ پالیسیوں پر تنقید بھی کی، ان کا کہنا تھا کہ اوباما نے سنگین غلطیاں کی تھیں۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ ایران پر اپنا دباؤ بڑھانے کے لیے کوشاں ہے، ایرانی پالیسی پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

    ایران مشرقی وسطیٰ کے لیے خطرہ، امریکا نے دباؤ بڑھا دیا

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا تہران میں ایرانی قیادت پر اپنا سفارتی اور تجارتی دباؤ دوگنا کر دینے کی کوششیں کر رہا ہے، تاکہ ایران اپنی سرگرمیوں سے باز آجائے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ ایران بین البراعظمی بیلسٹک میزائل چھوڑنے کی تیاری کررہا ہے، ایران کو عالمی امن خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

  • شام کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے گریز کرے، امریکا نے خبردار کردیا

    شام کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے گریز کرے، امریکا نے خبردار کردیا

    واشنگٹن: امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے شامی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے ملک سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے گریز کرے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا کہ شامی حکومت کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے خلاف امریکا کے موقف میں کوئی تبدیلی رونما نہیں ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر شام میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا جاتا ہے تو جس طرح ہم پہلے دو مرتبہ سخت ردعمل کا اظہار کرچکے ہیں تو ٓایک بار پھر ایسا ہی کریں گے۔

    جان بولٹن نے کہا کہ اب ہم انخلا کے حالات کا جائزہ لے رہے ہیں اور اس کی وضاحت کررہے ہیں کہ یہ کیسے ہوگا ہم یہ نہیں چاہتے ہیں کہ شامی حکومت وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کو استعمال کرے۔

    مزید پڑھیں: شام سے امریکی افواج کی واپسی سے متعلق ٹرمپ کا اہم بیان سامنے آگیا

    واضح رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ شام سے فوجیوں کے انخلا کے لیے ابھی کوئی نظام الاوقات وضع نہیں کیا گیا ہے لیکن امریکا وہاں غیر معینہ مدت کے لیے رہنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا ہے۔

    یاد رہے کہ شامی حکومت کی جانب سے کیمیکل ہتھیاروں کے استعمال پر سخت ردعمل دیتے ہوئے امریکا نے اپریل 2017 اور 2018 میں اتحادی افواج کی تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔

    خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے اپنے اتحادیوں اور امریکی اسٹیبلشمنٹ کو اس وقت حیران کر دیا تھا جب انھوں نے گذشتہ ماہ خانہ جنگی کے شکار ملک شام سے امریکی افواج کے انخلا کا حکم دیا تھا۔

  • شام سے امریکی افواج کی واپسی سے متعلق ٹرمپ کا اہم بیان سامنے آگیا

    شام سے امریکی افواج کی واپسی سے متعلق ٹرمپ کا اہم بیان سامنے آگیا

    واشنگٹن : امریکی صدر نے شام سے امریکی فوجیوں کی واپسی کے متعلق کہا ہے کہ امریکی افواج کی واپسی آہستہ آہستہ ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر ٹویٹ کیا ہے کہ ’ہم اپنے فوجیوں کو اپنے فوجیوں کو ان کے اہل خانہ کے پاس آہستہ آپستہ گھر بھیجیں گے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ فوجی اہلکار انخلاء کے ساتھ ساتھ بیک وقت داعش نے لڑتے بھی رہیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ کی وضاحت نے ریپبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم کے تبصرے کی تصدیق کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے گذشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ شام میں تعینات تمام امریکی فوجی واپس آرہے ہیں۔

    خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے اپنے اتحادیوں اور امریکی اسٹیبلشمنٹ کو اس وقت حیران کر دیا تھا جب انھوں نے گذشتہ ماہ خانہ جنگی کے شکار ملک شام سے امریکی افواج کے انخلا کا حکم دیا تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر امریکی وزیر دفاع جم میٹس اور شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ مخالف اتحاد کے خصوصی نمائندے بریٹ مک گرک نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کے فیصلے سے شام کے شمال میں موجود امریکا کے کرد اتحادی ترکی کے حملوں کی زد میں آ جائیں گے۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ ہم نے داعش کو شکست دے دی، اور آئندہ 30 دنوں میں امریکی فورسز شام سے نکل جائیں گی۔

    مزید پڑھیں : امریکی افواج کے انخلاء کے حکم نامے پر دستخط کی تصدیق ہوگئی

    یاد رہے کہ 24 دسمبر کو امریکی حکام نے خانہ جنگی کا شکار ملک شام سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کے حکم نامے پر مستعفی ہونے والے وزیر دفاع جیمز میٹس کے دستخط کرنے کی تصدیق کی تھی۔

  • عرب لیگ شامی بحران کے موثر سیاسی حل پر متفق ہیں، اماراتی وزیر خارجہ

    عرب لیگ شامی بحران کے موثر سیاسی حل پر متفق ہیں، اماراتی وزیر خارجہ

    ابوظبی : اماراتی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ عرب لیگ کی دمشق کے ساتھ رابطوں کی بحالی ایرانی مداخلت کے لیے میدان نہیں چھوڑے گی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ انور قرقاش کا کہنا ہے کہ خانہ جنگی کا شکار ملک شام کی عرب لیگ میں واپسی کےلیے تمام عرب لیگ کے رکن ممالک کا اتفاق رائے کرنا ضروری ہے۔

    ان خیالات کا اظہار وزیر خارجہ نے عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ان کا کہنا تھا کہ تمام عرب ممالک شام کے بحران سے نمٹنے کےلیے موثر سیاسی حل پر متفق ہیں۔

    اماراتی وزیر برائے خارجہ امور انور قرقاش نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے شام میں سفارتی مشن کا دوبارہ آغاز دانشمندی سے کیا ہے، شام کی بدلتی صورتحال مستقبل میں عرب سے رابطوں کو ناگزیر کردے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام عرب ممالک شامی شہریوں میں وحدت اور دمشق کی خود مختاری چاہتے ہیں۔

    انور قرقاش کا کہنا تھا کہ اماراتی سفارت خانے کی شام میں بحالی خانہ جنگی کے شکار ملک کو بحران سے نکالنے عرب ممالک کے کردار کو واضح کرتا ہے۔

    اماراتی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ عرب ممالک شام میں امن و امان کے دیرپا قیام اور جنگ کے خاتمے کےلیے شام میں رہ کر بہترین کردار ادا کرسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : دمشق میں 7 سال بعد یو اے ای کا سفارت خانہ آج سے دوبارہ کھولا جائے گا

    خیال رہے کہ گذشتہ روز شام کے دارالحکومت دمشق میں 7 سال بعد متحدہ عرب امارات نے اپنا سفارت خانہ دوبارہ سے کھولا ہے۔