Tag: شام

  • شامی فوج کی بمباری سے 94 افراد ہلاک‘ 325 افراد زخمی

    شامی فوج کی بمباری سے 94 افراد ہلاک‘ 325 افراد زخمی

    دمشق: شام کے علاقے مشرقی غوطہ میں شامی فوج کی بمباری کے نتیجے میں 94 افراد ہلاک جبکہ 300 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شامی فوج کی شام کے علاقے مشرقی غوطہ میں شدید بمباری کے نتیجے میں 94 افراد ہلاک جبکہ 325 افراد زخمی ہوگئے۔

    شامی فوج کی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں میں 20 بچے بھی شامل ہیں۔

    دوسری جانب شام کے سرکاری ٹی وی کے مطابق شامی حکومت کی حامی فورسز شمال مغربی شام میں عفرین کے علاقے میں داخل ہونے والی ہیں۔


    کرد جنگجوؤں نےشامی فوج سےمعاہدہ کرلیا


    خیال رہے کہ گزشتہ روز شام کے شمال مغربی علاقے عفرین میں لڑنے والے کرد جنگجوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے شامی حکومت سے معاہدہ کرلیا ہے ۔

    کرد جنگجوں نے شامی حکومت سے اس بات پر معاہدہ کیا ہے کہ وہ ترکی کی جاررحانہ کارروائیوں سے نمٹنے کے لیے جنگجؤوں کو فوجی امداد فراہم کرے گی۔

    یاد رہے کہ 2012 میں شامی صدر بشار الاسد نے سرکاری آرمی کو عفرین کے علاقے سے نکال لیا تھا اور کرد جنگجوں کے حوالے کردیا تھا تاکہ داعش سے علاقے کا قبضہ چھڑایا جاسکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • کرد جنگجوؤں نےشامی فوج سےمعاہدہ کرلیا

    کرد جنگجوؤں نےشامی فوج سےمعاہدہ کرلیا

    دمشق: شام کے شمال مغربی علاقے عفرین میں لڑنے والے کرد جنگجوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے شامی حکومت سے معاہدہ کرلیا ہے ۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق شام کے شمال مغربی علاقے عفرین سے تعلق رکھنے والے کردش جنگجوں نے شامی حکومت سے اس بات پر معاہدہ کیا ہے کہ وہ ترکی کی جاررحانہ کارروائیوں سے نمٹنے کے لیے جنگجؤوں کو فوجی امداد فراہم کرے گی۔

    شامی حکومت نے اس معاہدے کے حوالے سے کسی قسم کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے، تا ہم اس وقت عفرین باڈر پر شامی فوج موجود نہیں ہے۔

    سینئر کردش عہدیدار بدرین جیا کرد نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ شامی فوجی کچھ ہی دنوں میں عفرین باڈر پر تعینات کردیے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ عفرین باڈر پر ترکی کی جانب سے کی جانے والی کارروائیاں صرف کرد جنگجوؤں کے لیے نہیں ہیں بلکہ شامی فوجیوں کے لیے بھی ہیں۔

    یاد رہے 2012 میں شامی صدر بشار الاسد نے سرکاری آرمی کو عفرین کے علاقے سے نکال لیا تھا اور کرد جنگجوں کے حوالے کردیا تھا تاکہ داعش سے علاقے کا قبضہ چھڑایا جاسکے۔

    ترکی عفرین کے علاقے سے کرد باسیوں کو اس لیے نکالنا چاہتا ہے کہ کالعدم کردستان کارکن پارٹی اپنی توسیع کے لیے کام کررہی ہے جس نے تین دہائیوں تک ترکی میں کردش شہریوں کے حقوق کے لیے لڑائی لڑی ہے۔جبکہ وائے پی جی (عوامی حفاظتی دستہ) نے کردستان کارکن پارٹی سے کسی بھی قسم کا سیاسی یا عسکری رابطے سے انکار کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کردش سیاسی پارٹی کے عہدیدار نے دعوی ٰکیا ہے کہ روس شامی حکومت اور کرد جنگجوؤں کے درمیان ہونے والے معاہدے پر اعتراض کرسکتا ہے ‘ کہ اس معاہدےکے سبب روس اور ترکی کے درمیان سفارتی تعلقات پیچیدگی کا شکار ہوسکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • شام میں باغیوں نے روسی جنگی طیارہ مارگرایا

    شام میں باغیوں نے روسی جنگی طیارہ مارگرایا

    ادلب: شام کے شمال مغربی صوبے ادلب میں باغیوں نے سخوئی 25 روسی جنگی طیارے کو مارگرایا، طیارہ تباہ ہونے سے پہلے پائلٹ اس سے نکلنے میں کامیاب رہا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شامی مبصر تنظیم برائے انسانی حقوق کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ باغیوں نے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کے ذریعے روسی جنگی طیارے کو نشانہ بنایا۔

    روسی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جنگی طیارہ تباہ ہونے سے پہلے پائلٹ طیارے سے نکلنے میں کامیاب ہوگیا تھا۔

    وزارت دفاع نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ پائلٹ جب زمین پرپہنچا تو اس کی باغیوں سے جھڑپ ہوئی اور وہ فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا۔

    روسی جنگی طیارے سخوئی 25 کو ادلب کے علاقے مسران میں جاری سیکیورٹی فورسز کی زمینی کارروائیوں میں فضائی مدد فراہم کررہا تھا جب اسے نشانہ بنایا گیا۔

    روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ جہاز کے پائلٹ کے پاس واقعے کی رپورٹ دینے کے لیے وقت تھا کہ وہ اس علاقے میں اترا ہے جو باغیوں کے قبضے میں ہے۔

    روسی حکام کا کہنا ہے کہ پائلٹ کی لاش کو واپس لینے کی ہرممکن کوشش کی جا رہی ہے۔

    یاد رہے کہ روس کی شام میں کارروائیوں کے دوران 45 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی فیصلے نے اسرائیل و فلسطین تنازعے کو بھڑکا دیا ہے، پوپ فرانسس

    امریکی فیصلے نے اسرائیل و فلسطین تنازعے کو بھڑکا دیا ہے، پوپ فرانسس

    مسیحوں کے مبارک دن کے موقع پر پوپ فرانسس نے اپنے روایتی پیغام میں یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے ٹرمپ کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی فیصلے کے بعد اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرگیا ہے۔

    یہ بات ویٹی کن میں لاکھوں رومن کیتھولک عیسائیوں کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے پوپ فرانسس نے کہی،اُن کا کہنا تھا مشرق وسطیٰ کے بچے ان کشیدہ حالات کے سب سے بڑے متاثرین ہیں جن کا بچپن تنازعات اور جنگ نے چھین لیا ہے اور وہ ایک دہشت زدہ ماحول میں پرورش پارہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے بلکہ ہر تنازعے کا حتمی حل مزاکرات سے ہی نکلتا ہے اور آج مسیح علیہ السلام کے جنم دن کے مبارک موقع پر میں دعا گو ہوں کہ اسرائیل و فلسطین امن اور سلامتی کے ساتھ حل ہوجائے۔

    فلسطین کے علاوہ پوپ فرانسس نے شام، عراق اور یمن میں بھی قیام امن کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے ان ممالک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے خصوصی دعا بھی کرائی۔

    پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ جنگ کا طوفان ہماری دنیا کو لپیٹ میں لیے ہوئے ہے جس کے باعث اللہ کی سب سے اعلیٰ مخلوق کو انسانیت کی تذلیل، سماجی گٹھن اور معاشی بد حالی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    یاد رہے کرسمس کے موقع پر لاکھوں مسیح افراد دنیا بھر سے ویٹی کن میں جمع ہوتے ہیں جہاں موجودہ پوپ خصوصی خطاب کرتے ہیں۔

  • پیوتن نے روسی فوج کے شام سے انخلا کا حکم دے دیا

    پیوتن نے روسی فوج کے شام سے انخلا کا حکم دے دیا

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوتن نے شام سے اپنی فوج کے جزوی انخلا کا حکم دے دیا ہے۔ یہ حکم انھوں نے شام میں روس کے زیر استعمال حمیمیم ایئربیس کے دورے کے موقع پر دیا۔

    روسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پیوتن نے اپنے وزیر دفاع اور چیف آف جرنل اسٹاف کو روسی فوجی دستوں کی واپسی کا حکم دیتے ہوئے یہ یقین ظاہر کیا ہے کہ اس فیصلے کے بعد شام میں تعینات روسی دستوں کی بڑی تعداد گھر لوٹ جائے گی۔

    واضح رہے کہ روس نے رواں برس کے اوائل میں شام میں اپنی فوجی کی تعداد میں کمی شروع کر دی تھی۔

    ولادی میر پیوتن کا شام کا یہ پہلا باقاعدہ دورہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے، جب بشار الاسد کی فوج نے روس کے تعاون سے شام کے بڑے حصہ پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

    یاد رہے کہ حمیمیم کا فوجی اڈا ستمبر2015 سے روسی فوج کے زیر استعمال ہے، جب پوتن نے اسد کی عسکری حمایت کا فیصلہ کیا تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ فوجی اڈا امریکا اور کئی عرب ممالک کی شام سے ناراضی کا بھی سبب بنا۔

    شام ہی کے معاملات پر اختلافات کے باعث گذشتہ برس پیوتن نے اپنا فرانس کا دورہ موخر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    روسی صدرنے فرانس کا دورہ مؤخرکردیا*

    واضح رہے کہ روسی صدر نے رواں برس دسمبر میں چوتھی بار صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔

    تجزیہ کار انھیں دنیا کا طاقتور ترین آدمی قرار دیتے ہیں۔ ان کے اس حکم کو عراقی وزیر اعظم کی جانب سے دولت اسلامیہ کے خلاف جنگ میں فتح کے تناظر میں بھی دیکھا جارہا ہے۔

  • شام میں روسی طیاروں کی بمباری‘ 53 افراد ہلاک

    شام میں روسی طیاروں کی بمباری‘ 53 افراد ہلاک

    دمشق: شام کے مشرقی صوبے دیرالزور کے گاؤں الشفہ میں روسی طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں 53 افراد ہلاک جبکہ 18 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی شامی آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ شامی صوبے دیرالزور کے گاؤں الشفہ میں روسی فضائی بمباری سے 53 افراد ہلاک ہوگئے جن میں 21 بچے بھی شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ شام کا گاؤں الشفہ دیرالزور صوبے میں ہے جہاں دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ کا ابھی بھی کچھ علاقوں پر قبضہ ہے۔

    دیرالزور شام کے ان چند صوبوں میں ہے جہاں دولت اسلامیہ کے گڑھ موجود ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل روس کی جانب سے تصدیق کی گئی تھی کہ اس کے 6 طیاروں نے اس علاقے میں بمباری کی ہے لیکن انہوں نے صرف دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں اور ان کے گڑھ کو نشانہ بنایا ہے۔


    شام، فضائی حملے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 60 ہو گئی


    واضح رہے کہ رواں ماہ حلب کے پُر رونق بازار پربمباری کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 60 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے، ہلاک ہونے والوں میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • غذا کے کھانے کا صحیح وقت

    غذا کے کھانے کا صحیح وقت

    ہماری روزمرہ میں استعمال ہونے والی تمام غذائی اشیا اپنے اندر علیحدہ افادیت رکھتی ہیں۔ اگر انہیں مناسب مقدار اور وقت پر کھایا جائے تو یہ ہمارے جسم کے لیے فائدہ مند بن جاتی ہیں۔

    یہ نقصان صرف اس صورت میں دیتی ہیں جب انہیں زیادہ مقدار میں کھایا جائے یا کسی ایسی بیماری کے دوران کھایا جائے جب یہ اس بیماری کو بڑھاوا دیں۔

    اسی طرح ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر چیز کے کھانے کا ایک مقررہ وقت ہے۔ اگر اس مناسب وقت پر اس شے کو کھایا جائے تو نہ صرف یہ آسانی سے ہضم ہوجاتی ہیں بلکہ یہ جسم کو فائدہ بھی پہنچاتی ہے۔

    آئیں دیکھتے ہیں ہماری غذا میں شامل اجزا کے کھانے کا مناسب وقت کون سا ہے۔


    :چاکلیٹ

    11

    چاکلیٹ کے کچھ ٹکڑے ناشتہ کے وقت کھانا جسم میں اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار میں اضافہ کرتے ہیں جو بڑھاپے کے عمل کو سست کرتے ہیں۔ چاکلیٹ امراض قلب کے لیے بھی مفید ہے۔

    لیکن اس کی زیادہ مقدار سے جسم میں چربی ذخیرہ ہونا شروع ہوجائے گی جو موٹاپے، ہائی بلڈ پریشر سمیت کئی بیماریوں کا سبب بنے گی۔


    دودھ

    نیم گرم دودھ جسم اور دماغ کے خلیات کو پرسکون کر کے اچھی نیند لانے میں معاون ثابت ہوتا ہے لہٰذا اسے رات میں سونے سے قبل پینا چاہیئے۔

    اس کے برعکس دن میں دودھ پینا نظام ہاضمہ پر بوجھ بن سکتا ہے اور آپ کے دن بھر کے کھانے کا معمول خراب ہوسکتا ہے۔


    دہی

    دہی کو کھانے کا بہترین وقت دن میں ہے۔ یہ ہاضمے کے نظام کو بہتر کرتا ہے۔

    لیکن رات کے وقت دہی کھانا نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے۔ خاص طور پر اگر آپ گلے کی خرابی یا کھانسی کا شکار ہیں تو ایسی صورت میں رات میں دہی کھانے سے گریز کریں۔


    :پنیر

    4

    کم چکنائی والا پنیر ان افراد کے لیے بہترین ہے جو اپنا وزن بڑھانا چاہتے ہیں۔ لیکن اس کے کھانے کا صحیح وقت صبح ناشتہ کا ہے۔ رات میں پنیر کھانا ہاضمہ کے مسائل پیدا کرسکتا ہے۔


    :گوشت

    9

    گوشت کو دوپہر کے کھانے میں کھانا چاہیئے۔ یہ ہضم ہونے میں تقریباً 5 گھنٹے لیتا ہے اور اگر اسے رات کے کھانے میں کھایا جائے تو یہ نظام ہاضمہ پر بوجھ بن سکتا ہے۔

    گوشت آئرن حاصل کرنے ک بہترین ذریعہ ہے اور یہ جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے۔


    دالیں

    دالوں میں ریشہ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور یہ نظام ہاضمہ میں بہتری اور کولیسٹرول میں کمی کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ اسی طرح دالیں بہتر نیند لانے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہیں۔

    دالوں کی ان خصوصیات کو دیکھتے ہوئے انہیں شام یا رات میں کھانا چاہیئے۔ صبح ناشتے کے وقت یا دن کے درمیان دالوں سے بنی ڈش جلدی ہضم ہو کر بے وقت بھوک پیدا کرسکتی ہے۔


    :چاول

    2

    اکثر افراد رات کے کھانے میں چاول کھاتے ہیں جو ان میں موٹاپے کا سبب بنتا ہے۔ چاول کھانے کا بہترین وقت دوپہر میں ہے۔


     :آلو

    6

    آلو سے بنی اشیا کا ناشتہ میں استعمال آپ کے جسم کو توانائی فراہم کرے گا۔ البتہ رات کے کھانے میں آلو کے استعمال سے گریز کرنا چاہیئے۔


    :ٹماٹر

    7

    ناشتہ میں ایک ٹماٹر کھانا نظام ہاضمہ کے مسائل کو ختم کرسکتا ہے۔ لیکن خیال رہے اس کی زیادہ مقدار گردوں میں پتھری اور جسم کو سوجن میں مبتلا کرسکتی ہے۔


    :چینی

    1

    چینی سے بنی اشیا کا استعمال کیلوریز میں اضافہ کا سبب بنتا ہے لہٰذا بہتر ہے کہ میٹھی چیزوں کو شام سے پہلے کھا لیا جائے تاکہ دن بھر چلنے پھرنے کے دوران یہ ہضم ہوجائے۔ رات کے وقت چینی سے بنی اشیا کھانا آپ کے وزن میں اضافہ کر سکتی ہیں۔


    :خشک میوہ جات

    10

    دن بھر میں خشک میوہ جات کا استعمال آپ کو بے وقت کھانے سے بچائے گا یوں آپ کے وزن میں اضافہ نہیں ہوگا۔ لیکن خیال رہے کہ خشک میوہ جات جیسے بادام، پستہ، اخروٹ وغیرہ بھرپور غذائیت کے حامل ہوتے ہیں لہٰذا انہیں رات میں کھانے سے پرہیز کرنا چاہیئے۔


    :نارنگی

    8

    نارنگی کو دن میں کسی بھی وقت کھایا جاسکتا ہے لیکن اسے صبح ناشتہ میں خصوصاً خالی پیٹ کھانے سے گریز کریں۔ صبح نہار منہ نارنگی کھانے سے جسم میں الرجی پیدا ہوسکتی ہے۔


    :کیلا

    5

    کیلا ایک ریشہ دار غذا ہے۔ ناشتہ میں یا دن کے کسی بھی حصہ میں کیلا کھانا آپ کے ہاضمہ کے عمل کو تیز کرسکتا ہے۔ البتہ شام یا رات میں کیلا کھانا نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔


    :سیب

    3

    روزانہ ایک سیب کھانا ویسے تو آپ کو ڈاکٹر سے محفوظ رکھ سکتا ہے لیکن خیال رہے یہ سیب صبح ناشتہ میں کھایا جائے۔ رات میں سیب کھانا آپ کو ڈاکٹر کے پاس جانے پر مجبور کرسکتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • قابض اسرائیلی فوج کی سرحد کے اُس پار شامی علاقے میں گولہ باری

    قابض اسرائیلی فوج کی سرحد کے اُس پار شامی علاقے میں گولہ باری

    غزہ : قابض اسرائیلی فوج نے شام کے حدود میں وادی گولان میں گولہ باری کر کے زیر تعمیر عمارت کو تباہ کرنے کی کوشش کی بعد از ازاں شامی فوج کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے جس سے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی ہے.

    بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی ٹینکوں کی جانب سے شام اور اسرائیل کے درمیان متنازعہ علاقے وادی گولان میں متعدد گولے داغے گئے جس میں ایک زیر تعمیر عمارت کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی.

    اسرائیلی فوج کی جانب سے کی جانے والی گولہ باری میں کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے تاہم اس کے بعد شام کے تازہ دم دستے بھی مستعد ہوگئے ہیں جس کے باعث علاقے میں کشیدگی کی صورت حال ہے.

    اس حوالے سے اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ شام کی فوج نے سرحد کی دوسری جانب 1974 کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک عمارت کی تعمیر کررہی تھی جس کے لیے بھاری مشینری بھی پہنچا دی گئی تھی جب کہ معاہدے کے تحت ایسی تمام سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد ہے.

    خیال رہے اس متنازعہ علاقے میں چند روز قبل ہونے والے خودکش بمبار نے بارود سے بھری گاڑی دھماکے سے اُڑا دی تھی جس میں نو افراد لقمہ اجل بن گئے تھے.

  • شام، فضائی حملے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 60 ہو گئی

    شام، فضائی حملے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 60 ہو گئی

    حلب : پُر رونق بازار پر فضائی حملے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 60 ہوگئی ہے جاں بحق ہونے والوں میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد بھی شامل ہے.

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب داعش جنگجوؤں کے زیرِ تسلط علاقے حلب میں شام اور اتحادی فوجوں کی فضائی بمبارٹمنٹ کے نتیجے میں سینکڑوں افراد زخمی ہوگئے تھے جنہیں طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 60 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے.

    بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق فضائی حملہ اس وقت کیا گیا جب لوگوں کی بڑی تعداد روز مرہ کی خریداری کے لیے بازار میں موجود تھے جن میں اکثریت خواتین کی تھیں جن کے ہمراہ ان کے بچے بھی تھے جو اس اچانک حملے کی نذر ہو گئے، زخمیوں میں سے اکثر کی حالت نازک بتائی جاتی ہے.

    عینی شاہدین نے بین الاقوامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ فضائی حملہ یکے بعد دیگرے تین بار کیا گیا پہلی بار حملے میں زخمی ہونے والوں کی مدد کے لیے آنے والے افراد کو بھی نشانہ بنایا گیا جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافہ ہوا اور کئی زخمیوں کی حالت نازک ہے.

    تاہم اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ فضائی حملہ شام کی افواج کی جانب سے کیا گیا یا پھر یہ کارروائی اتحادی فوج نے کی اور نہ ہی اس حملے کی وجوہات تاحال سامنے آ سکی ہیں جب کہ باغیوں کے زیر تسلط ہونے کے باعث علاقے میں میڈیا کی رسائی ناممکن ہے چنانچہ جانی و مالی نقصان کا اندازہ کرنا ناممکن ہے.

  • ترک اور روس ساتھ مل کر شام کے بحران کا حل تلاش کریں گے، ترک صدر

    ترک اور روس ساتھ مل کر شام کے بحران کا حل تلاش کریں گے، ترک صدر

    ماسکو : ترک صدر طیب اردگان نے کہا ہے کہ ترکی اور روس نے شام کے بحران کے سیاسی حل پر اتفاق کرتے ہوئے پُر امن اور دیرپا حل کے لیے کمر کس لی ہے.

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے روسی صدر پوٹن سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، ترک صدر کا کہنا تھا کہ روس کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں اور یہاں آکر بہت کوشی محسوس کررہا ہوں.

    طیب اردگان نے کہا کہ روس سے برادرانہ تعلقات اب معاشی سرگرمیوں میں ڈھل گیا ہے اور تجارتی معاہدے کے بعد ترک روس کو زرعی اجناس کی ترسیل کرے گا جس کے بعد دونوں ممالک کے دوران تجارتی امور میں حائل رکاوٹوں جلد دور ہوجائیں گی.

    قبل ازیں میڈیا سے بات کرتے ہوئے روسی صدر نے کہا کہ روس اب ایران اور ترکی کے ساتھ مل کر شام کے بحران کے حل کے لیے کام کر رہے ہیں اور ان کاوشوں کے ثمرات بھی سامنے آ رہے ہیں.

    انہوں نے کہا کہ ہم تین ممالک کی جانب سے کی جانے والی کوششوں سے اب شام میں متحارب فریقین بالخصوص حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا ماحول پیدا ہوا ہے جو قیام امن کی جانب پہلی سیڑھی ہے.

    روسی صدر نے ترک صدر کی روس آمد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ماسکو اور انقرہ ایک ساتھ مل کر شام کے بحران کے حل کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے.

    یاد رہے کہ ترک صدر طیب ایردگان گذشتہ روز روس کے دورے پر پہنچے ہیں جہاں ان کی ملاقات روسی صدر پیوتین سے جنوبی شہر سوچی میں ہوئی جسے دونوں رہنماؤں نے خوشگوار ملاقات قرار دیتے ہوئے مزید ملاقاتوں کی ضرورت پرزور دیا.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔