Tag: شام

  • شامی شہر حلب میں فضائی کارروائی،30افراد جاں بحق

    شامی شہر حلب میں فضائی کارروائی،30افراد جاں بحق

    بیروت: شام میں حکومتی فورسز اور روسی فضائیہ کی حلب میں شدید بمباری کے نتیجے میں 30 سے زائد شہری جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق شام میں انسانی حقوق کے حوالے سے کام کرنے والے برطانوی مانیٹرنگ گروپ کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک کے دوسرے بڑے اور معاشی طور پر اہم شہر حلب میں فضائی کارروائی کے نتیجے میں 3 بچوں سمیت 30 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔

    برطانوی مانیٹرنگ گروپ نے بتایا کہ حلب میں شامی فورسز اور روسی طیاروں کی جانب سے شدید بمباری جاری ہے،جس میں جنگجوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے تاہم اس میں درجنوں شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: شام: بم دھماکے میں اپوزیشن وزیر سمیت 12 ہلاک

    گروپ کا دعویٰ ہے کہ شہر میں تقریبا ڈھائی لاکھ شامی موجود ہیں،جن کی زندگیوں کو شدید خطرہ لاحق ہے۔

    یاد رہے کہ مذکورہ کارروائی امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے اپنے روسی ہم منصب سے جنگ بندی کےلیے مذاکرات کی ناکامی کے بعد کی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ 19 ستمبر کو شامی فوج نے عسکریت پسندوں پر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے روس اور امریکہ کے تحت ہونے والے جنگ بندی معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا،جس کے بعد ملک کے دوسرے بڑے اور اہم شہر حلب میں شدید بمباری کی گئی تھی۔

    شامی فوج کے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ‘روس کی حمایت سے 12 ستمبر 2016 کو شام 7 بجے ہونے والی جنگ بندی معاہدے کے اختتام کا اعلان کردیا گیا’۔

    واضح رہے کہ شام میں 2011 میں صدر بشار السد کی انتظامیہ کے خلاف بغاوت کا آغاز ہوا تھا اور اس وقت سے اب تک شام بھر میں خانہ جنگی جاری ہے جس میں 3 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • شام: بم دھماکے میں اپوزیشن وزیر سمیت 12افراد جاں بحق

    شام: بم دھماکے میں اپوزیشن وزیر سمیت 12افراد جاں بحق

    بیروت: شام کے جنوبی حصے میں ہونے والے کار بم دھماکے میں شامی اپوزیشن حکومت کے وزیر سمیت 12 افرادجاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق داعش نے ایک جاری بیان میں حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے ایک کارکن نے اپوزیشن کے اجلاس کے دوران دھماکا خیز مواد سے بھری جیکٹ اڑا دی۔

    شامی اپوزیشن کے مطابق بم دھماکا جنوبی صوبے دارا میں ایک پولیس اسٹیشن کی افتتاحی تقریب کے دوران ہوا۔

    اپوزیشن کے ترجمان سعدی الجنیدی کا کہنا تھا کہ بم دھماکے میں 12 افراد جاں بحق ہوئے جن میں صوبائی حکومت کے مقامی انتظامیہ کے وزیر یعقوب ال عمار بھی شامل ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ جاں بحق ہونے والوں میں ‘اپوزیشن رہنما، جنگجو اور مقامی حکام شامل ہیں’۔

    دوسری جانب داعش نے اپنے بمبار کی شناخت ابو ایوب الداراوی کے نام سے کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں 50 افراد ہلاک ہوئے۔

    یاد رہے کہ مذکورہ صوبے میں اپوزیشن نے صوبائی حکومت کا قیام 2013 کے آخر میں کیا تھا،اس کے علاوہ شام کے دیگر مقبوضہ علاقوں میں بھی انہوں نے اپنی حکومت قائم کی تھی۔

    مزید پڑھیں: شام میں امن کی کوشش پھر ناکام، حلب پر بمباری سے 32افراد ہلاک

    خیال رہے کہ 19 ستمبر کو شامی فوج نے عسکریت پسندوں پر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے روس اور امریکا کے تحت ہونے والے جنگ بندی معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا، جس کے بعد ملک کے دوسرے بڑے اور اہم شہر حلب میں شدید بمباری کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ شام میں 2011 میں صدر بشار السد کی انتظامیہ کے خلاف بغاوت کا آغاز ہوا تھا اور اس وقت سے اب تک شام بھر میں خانہ جنگی جاری ہے جس میں 3 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں:شام میں فرانسیسی طبی مرکز پر بمباری،4افراد ہلاک

    واضح رہےکہ گزشتہ روزشام کے شہر حلب میں طبی امداد فراہم کرنے والی فرانسیسی تنظیم کے طبی مرکز پر بمباری کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہو گئےتھے۔

  • شام میں فرانسیسی طبی مرکز پر بمباری،4افراد ہلاک

    شام میں فرانسیسی طبی مرکز پر بمباری،4افراد ہلاک

    حلب : شام کے شہر حلب میں طبی امداد فراہم کرنے والی فرانسیسی تنظیم کے طبی مرکز پر بمباری کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل یونین آف میڈیکل کیئر اور ریلیف آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ منگل کی شب شمالی شام کے شہر حلب کے جنوبی قصبے خان طومان میں باغیوں کے علاقے میں ایک طبی مرکز پر حملہ ہوا ہے جس میں مرکز کی عمارت تباہ ہوگئی۔

    علاقے میں گروپ کے اسپتالوں کے ڈائریکٹر احمد دباس نے ایک بیان میں کہا’عمارت تین منزلہ تھی جس میں بیسمنٹ بھی تھی لیکن بمباری کے سبب عمارت پوری طرح زمیں بوس اور مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے۔‘

    برطانیہ میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ حملے میں 13 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں چار نرسیں اور طبی عملے اور نو باغی شامل ہیں۔ان کے مطابق یہ باغی القاعدہ سے منسلک گروپ ’فتح الشام فرنٹ‘ سے تعلق رکھتے تھے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل پیر کو شام کے شہر حلب کے قریب اقوامِ متحدہ کے امدادی قافلے کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں 20 افراد ہلاک ہوئے جبکہ سامان سے بھرے 31 میں سے 18 ٹرک تباہ ہو گئے تھے۔

    امریکہ نے شام میں اقوامِ متحدہ کے امدادی قافلے پر حملے کی ذمہ داری روس پر عائد کی تھی۔

    جبکہ اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے شامی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پانچ سالہ خانہ جنگی میں اس نے زیادہ تر اپنے شہریوں کو ہلاک کیا ہے۔

    واضح رہے کہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے آخری خطاب میں بان کی مون کا کہنا تھا کہ جو بھی شام میں ایک دوسرے سے جنگ لڑنے والوں کی حمایت کرتا ہے ان کے ہاتھوں پر بھی خون لگا ہوا ہے۔

  • امریکہ کی شام میں بمباری،80فوجی جاں بحق

    امریکہ کی شام میں بمباری،80فوجی جاں بحق

    ماسکو: روسی آرمی کا کہنا ہے کہ جنگ زدہ شام کے مشرقی علاقے میں واقع ایئر بیس پر امریکی اتحادی طیاروں کے فضائی حملوں میں 80 سے زائد شامی حکومتی فوجی جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ امریکی اتحاد کی جانب سے، ڈیرایزور ایئر بیس میں داعش کے جنگجوؤں سے گِھری ہوئی شامی فورسز کے خلاف 4 فضائی حملے کیے گئے۔

    بیان میں کہا گیا کہ فضائی حملے شام کے پڑوسی ملک عراق سے آنے والے ایف سولہ اور اے ٹین جیٹ طیاروں نے کیے،جس کے نتیجے میں80 شامی فوجی جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔

    امریکی فضائی حملوں کے جواب میں داعش کی جانب سے بھی کارروائی کی گئی،جس کے بعد دہشت گردوں کے خلاف شدید لڑائی کا آغاز ہوگیا۔

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر امریکا کی جانب سے یہ فضائی کارروائی ہدف کو نشانہ بنانے میں کسی غلطی کا نتیجہ ہے تو اس کے براہ راست اثرات ہوں گے۔

    مزید پڑھیں: امریکی فضائی حملے میں داعش کا وزیراطلاعات ہلاک

    شامی فوج گزشتہ ایک سال سے حملے کا نشانہ بننے والی ایئربیس کے اطراف میں واقع داعش کے ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔

    یاد رہے کہ امریکہ اور روس کے درمیان چند روز قبل ہی شام میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا تھا،جو اس حملے کی وجہ سے صرف 5 روز تک جاری رہا۔

    واضح رہے کہ روسی فوج کی جانب سے پہلے ہی کہا جاچکا ہے کہ اگر جنگ بندی کا معاہدہ ختم ہوا توا اس کا ذمہ دار امریکا ہوگا۔

  • داعش کے ظلم کا شکار عراقی خاتون اقوام متحدہ کی خیر سگالی سفیر مقرر

    داعش کے ظلم کا شکار عراقی خاتون اقوام متحدہ کی خیر سگالی سفیر مقرر

    نیویارک: داعش کے ہاتھوں اغوا ہونے اور بعد ازاں اپنی جان بچا کر واپس آنے والی عراقی خاتون نادیہ مراد طحہٰ کو اقوام متحدہ نے اپنا خیر سگالی سفیر مقرر کردیا ہے۔

    عراق کے اقلیتی مذہب سے تعلق رکھنے والی 23 سالہ نادیہ ایک عرصے سے داعش کے مظالم کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ 2014 میں ان کے گاؤں پر ہونے والے داعش کے حملہ کو یزیدیوں کا قتل عام قرار دیا جائے۔

    nadia-2

    واضح رہے کہ داعش نے عراق کے یزیدی قبیلے کو کافر قرار دے کر 2014 میں عراقی شہر سنجار کے قریب ان کے اکثریتی علاقہ پر حملہ کیا اور ہزاروں یزیدیوں کو قتل کردیا۔ داعش کے جنگجو سینکڑوں ہزاروں یزیدی خواتین کو اغوا کر کے اپنے ساتھ موصل لے گئے جہاں ان کے ساتھ نہ صرف اجتماعی زیادتی کی گئی بلکہ وہاں ان کی حیثیت ان جنگجؤوں کے لیے جنسی غلام کی ہے۔

    اغوا ہونے والی خواتین میں ایک نادیہ بھی تھیں۔ وہ بتاتی ہیں کہ داعش کے جنگجؤں نے ان کے ساتھ کئی بار اجتماعی زیادتی کی جبکہ انہیں کئی بار ایک سے دوسرے گروہ کے ہاتھوں بیچا اور خریدا گیا۔

    nadia-4

    وہ اس سے قبل بھی اقوام متحدہ کے اجلاس میں شریک ہو کر اپنی کہانی سنا چکی ہیں جس نے وہاں موجود افراد کو رونے پر مجبور کردیا۔ ’میں خوش قسمت ہوں کہ وہاں سے نکل آئی۔ مگر وہاں میری جیسی ہزاروں لڑکیاں ہیں جنہیں بھاگنے کا کوئی راستہ نہیں ملا اور وہ تاحال داعش کی قید میں ہیں‘۔

    ایک رپورٹ کے مطابق داعش کی قید میں 3200 لڑکیاں موجود ہیں۔ نادیہ کا کہنا ہے کہ یہ خواتین داعش کے جنگجوؤں کے لیے جنسی غلام کی حیثیت رکھتی ہیں۔ انہوں نے عالمی طاقتوں سے انہیں آزاد کروانے کا مطالبہ کیا۔

    مزید پڑھیں: داعش نے 19 یزیدی خواتین کو زندہ جلا دیا

    وہ کہتی ہیں، ’مجھے خوف اس بات کا ہے کہ جب ہم داعش کو شکست دے دیں گے تب داعش کے جنگجو اپنی داڑھی منڈوا کر، کلین شیو ہو کر سڑکوں پر ایسے پھریں گے جیسے کبھی کچھ ہوا ہی نہیں‘۔

    ان کا کہنا ہے، ’مجھے امید ہے کہ داعش کے ظلم کا شکار یزیدی ایک دن اپنی آنکھوں سے اپنے مجرمان کو عالمی عدالت برائے جرائم میں کھڑا ہوا دیکھیں گے جہاں انہیں ان کے انسانیت سوز جرائم کی سزا ملے گی‘۔

    اقوام متحدہ کی خیر سگالی سفیر مقرر ہونے کے بعد اب نادیہ دنیا بھر میں انسانی اسمگلنگ کا شکار، خاص طور پر مہاجر لڑکیوں اور خواتین کی حالت زار کے بارے میں شعور و آگاہی پیدا کریں گی۔

    مزید پڑھیں: مہاجر شامی خواتین کا بدترین استحصال جاری

    اس سے قبل لندن کی مشہور وکیل برائے انسانی حقوق اور ہالی ووڈ اداکار جارج کلونی کی اہلیہ امل کلونی عالمی عدالت برائے جرائم میں داعش کے یزیدی خواتین پر مظالم کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا اعلان کرچکی ہیں۔

    وہ کہتی ہیں، ’بحیثیت انسان مجھے شرمندگی ہے کہ ہم ان کی مدد کے لیے اٹھنے والی درد ناک صداؤں کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔ داعش کو ہر صورت اپنے بھیانک جرائم کا حساب دینا ہوگا‘۔

    nadia-3

    یاد رہے کہ اگلے ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا سالانہ اجلاس منعقد ہونے جارہا ہے جس میں عراق اور برطانیہ عالمی طاقتوں سے داعش کو اس کے جرائم کی سزا دلوانے کا مطالبہ کریں گے۔ اجلاس میں امل کلونی اور نادیہ مراد طحہٰ بھی شرکت کریں گی۔

    دوسری جانب ہالی ووڈ اداکارہ اور اقوام متحدہ کی خصوصی ایلچی برائے مہاجرین انجلینا جولی بھی اجلاس میں شرکت کریں گی۔ انہوں نے حال ہی میں اردن کے دارالحکومت عمان سے 100 کلومیٹر دور صحرائی علاقہ میں قائم ازراق مہاجر کیمپ کا دورہ کیا تھا۔

  • امریکی فضائی حملے میں داعش کا وزیراطلاعات ہلاک

    امریکی فضائی حملے میں داعش کا وزیراطلاعات ہلاک

    واشنگٹن : امریکی محکمہ دفاع نے ایک فضائی حملے میں شام میں داعش کے ایک سینیئر رہنما وائل عادل حسن سلمان الفیاض کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق داعش کے سینیئر رہنما وائل عادل حسن سلمان الفیاض کو ’ڈاکٹر وائل‘ بھی کہا جاتا تھا۔وہ دولتِ اسلامیہ کے وزیرِ اطلاعات تھا اور قتل کی ویڈیوز بنانے کے شعبے کے سربراہ تھے۔

    پینٹاگون کے پریس سیکریٹری پیٹر کک نے ایک بیان میں کہا کہ ’دولتِ اسلامیہ کے سینیئر رہنماؤں کی ہلاکت سے اس کی علاقوں پر قبضہ کرنے،منصوبہ بندی،مالیات اور علاقے کے اندر اور باہر حملے کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں:داعش کا اہم کمانڈ ابو محمد العدنانی شامی صوبے حلب میں ماراگیا

    فیاض دولتِ اسلامیہ کے جنگی حکمتِ عملی کے ماہر ابو محمد العدنانی کا قریبی ساتھی تھا،جو گذشتہ ماہ ایک اورفضائی حملے میں ماراگیا تھا۔

    یاد رہے کہ پینٹاگون کا کہنا ہے کہ امریکی فضائی حملہ رقہ کے قریب سات ستمبر کو کیا گیا جس میں داعش کا سینیئر رہنما وائل عادل حسن سلمان الفياض مارا گیا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ امریکی حملے میں ہلاک ہونے والے العدنانی کے سر پر 50 لاکھ ڈالر کا انعام مقرر تھا۔

  • شام میں باغیوں کے زیرِ قبضہ علاقوں میں فضائی حملے،100افراد جاں بحق

    شام میں باغیوں کے زیرِ قبضہ علاقوں میں فضائی حملے،100افراد جاں بحق

    ادلب : شام میں جنگ بندی کے لیے امریکہ اور روس کی جانب سے منصوبے کے اعلان کے بعد باغیوں کے زیرِ قبضہ علاقوں میں فضائی حملے کیے گئے ہیں جن میں کم سے کم 100 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق شامی حزبِ اختلاف کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ ادلب میں ایک بازار پر حملے میں 37 افراد ہلاک ہوئے جبکہ حلب میں ہونے والے فضائی حملے میں 45 لوگ مارے گئے۔

    شام میں دس روزہ جنگ بندی پیر سے شروع ہونی ہے لیکن اس سے پہلے ہی جہادی عسکریت پسندوں کے خلاف یہ حملے کیے حملے کیے گئے۔

    ترکی اور یورپی یونین نے اس جنگ بندی کے منصوبے کا خیر مقدم کیا تاہم خبردار کیا تھا کہ اس حوالے سے مزید اقدامات کی بھی ضرورت ہے۔

    شام میں حزبِ اختلاف کے ترجمان کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کے منصوبے کچھ امید پیدا ہوئی ہے تاہم یہ کس طرز پر لاگو ہوگا اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

    یاد رہے کہ سوئزرلینڈ کے شہر جنیوا میں مذاکرات کے بعد امریکہ اور روس نے شام میں 12 ستمبر کو غروب آفتاب سے جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔

    روس اور امریکہ کے درمیان مذاکرات میں طے کیا گیا ہے کہ باغیوں کے کنٹرول میں مخصوص علاقوں کے خلاف شامی حکومت کارروائی نہیں کرے گی۔

    واضح رہے کہ شام میں شورش کا آغاز پانچ سال پہلے صدر بشارالاسد کے خلاف بغاوت سے ہوا اور اب تک اس سے کم سے کم تین لاکھ سے زائد لوگ مارے جا چکے ہیں۔

  • ’خدارا شام کے مسئلہ کا کوئی حل نکالیں‘

    ’خدارا شام کے مسئلہ کا کوئی حل نکالیں‘

    عمان: ہالی ووڈ اداکارہ انجلینا جولی نے اردن کی سرحد پر قائم شامی پناہ گزینوں کے کیمپ کا دورہ کیا اور عالمی برادری کو ان کے مسائل حل کرنے پر زور دیا۔

    انجلینا جولی نے اردن کے دارالحکومت عمان سے 100 کلومیٹر دور قائم ازراق مہاجر کیمپ کا دورہ کیا۔ یہ کیمپ تقریباً ایک صحرائی علاقہ میں قائم ہے۔

    میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے جولی نے کہا کہ 75 ہزار سے زائد شامی اس سنسان و بے آباد جگہ پر موجود ہیں۔ ان میں بچے، حاملہ خواتین، بزرگ اور شدید بیمار افراد شامل ہیں۔

    jolie-4

    انہوں نے کہا کہ عالمی قوانین کے مطابق ان افراد کو جو سہولیات دی جانی چاہئیں، ان میں سے ایک بھی انہیں میسر نہیں۔

    جولی نے کہا، ’یہ صرف اردن کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے۔ پوری دنیا ان مہاجرین سے واقف ہے لیکن کوئی ان کی مدد کو آگے نہیں بڑھ رہا‘۔

    انجلینا جولی اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے برائے مہاجرین یو این ایچ سی آر کی خصوصی ایلچی ہیں۔

    جولی نے بتایا کہ 5 برس قبل شامی خانہ جنگی کا آغاز ہونے کے بعد متاثرین کی مدد کرنے کے بڑے بڑے دعوے تو کیے گئے، تاہم یو این ایچ سی آر کو عالمی ڈونرز کی جانب سے فقط آدھی امداد ہی مل سکی۔

    واضح رہے کہ رواں برس جون میں اردن کی سرحد پر داعش کے ایک حملہ کے بعد اردن نے شامی مہاجرین تک امداد پہنچانے والے 21 راستے بند کردیے تھے۔ اس حملہ میں سرحد پر تعینات 7 اردنی فوجی مارے گئے تھے۔

    jolie-3

    اس کے بعد سے صحرا میں مقیم ان پناہ گزینوں کے لیے صرف ایک بار اگست میں امداد آ سکی۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس رواں ماہ کے آخر میں متوقع ہے اور جولی کا کہنا ہے کہ اس موقع پر وہ عالمی رہنماؤں سے صرف ایک سوال کا جواب چاہتی ہیں کہ آخر شام کے اس تنازعہ کا بنیادی سبب کیا ہے، اور اسے ختم کرنے کے لیے کیا درکار ہے؟ ’خدارا اس مسئلہ کو اپنے فیصلوں اور بحثوں کا مرکزی حصہ بنائیں‘۔

    جولی کا کہنا تھا کہ پناہ گزین اپنے گھروں کو واپس لوٹنا چاہتے ہیں۔ وہ ساری زندگی امداد پر زندہ رہنا نہیں چاہتے۔ وہ اس تنازعہ کا ایک مستقل سیاسی حل چاہتے ہیں۔

    jolie-2

    شام میں جاری خانہ جنگی کے باعث اب تک اڑتالیس لاکھ افراد اپنا گھر بار چھوڑ کر دربدر پھرنے پر مجبور ہیں۔ مہاجرین کی ایک بڑی تعدا مصر، اردن، ترکی، لبنان اور عراق میں پناہ گزین کیمپوں میں ایک اذیت ناک زندگی گزار رہی ہے۔

    ان میں سے اردن 6 لاکھ پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے۔

    مزید پڑھیں: پناہ گزینوں کی تعداد میں اضافہ سے دنیا ناخوش

    اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کیے جانے والے اعداد و شمار کے مطاق اس وقت دنیا بھر میں 6 کروڑ افراد جنگوں، تنازعات اور خانہ جنگیوں کے باعث اپنے گھروں سے زبردستی بے دخل کردیے گئے ہیں اور ان کا شمار پناہ گزینوں میں ہوتا ہے۔

    یہ جنگ عظیم دوئم کے بعد پناہ گزینوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

  • داعش کی خواتین کے برقع پہننے پر پابندی عائد

    داعش کی خواتین کے برقع پہننے پر پابندی عائد

    بغداد: شدت پسند تنظیم داعش نے عراق کے شمالی علاقوں میں خواتین کے برقع پہننے پر پابندی عائد کردی ہے۔ پابندی برقع میں ملبوس خواتین کے داعش جنگجوؤں پر حملہ کے بعد لگائی گئی ہے۔

    اس سے قبل کئی واقعات سامنے آچکے ہیں جن میں خواتین کو پردہ نہ کرنے پر داعش جنگجوؤں نے تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں کوڑے مارے۔ تاہم اب داعش نے شمالی عراق کے بعض حصوں میں خواتین کے برقع پہننے پر پابندی عائد کردی ہے۔

    داعش نے اپنے زیر قبضہ علاقہ موصل میں قائم سیکیورٹی سینٹرز میں برقع میں ملبوس خواتین کے داخلہ پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔

    یہ پابندی ایک برقع پوش خاتون کے حملہ کے بعد لگائی گئی ہے جس میں خاتون نے چیک پوسٹ کے قریب کھڑے جنگجوؤں پر پستول سے فائرنگ کردی۔ حملہ میں داعش کے 2 جنگجو مارے گئے۔ ایک اور حملہ موصل میں داعش کے ایک جنگجو پر ہوا تاہم وہ بچ نکلا۔

    ذرائع کے مطابق یہ حملے داعش کے لیے نہایت غیر متوقع اور حیرت انگیز ہیں۔ داعش نے ایسے ہی دیگر حملوں کی وارننگ جاری کرتے ہوئے اپنے پیروکاروں کو برقع پوش خواتین سے محتاط رہنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

    داعش نے 19 یزیدی خواتین کو زندہ جلا دیا *

    واضح رہے کہ مشرق وسطیٰ کے ممالک عراق اور شام کے مختلف حصوں پر داعش کے قبضے کے بعد خواتین کا بری طرح استحصال جاری ہے۔ داعش ہزاروں خواتین کو اغوا کر کے انہیں اپنی نسل میں اضافے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔

    ان خواتین کی حیثیت جنسی غلاموں کی ہے جو ان جنگجوؤں کے ہاتھوں کئی کئی بار اجتماعی زیادتی اور بدترین جسمانی تشدد کا نشانہ بن چکی ہیں۔

    اقوام متحدہ کے مطابق داعش نے اب تک 7 ہزار خواتین کو اغوا کر کے انہیں غلام بنایا ہے جن میں سے زیادہ تر عراق کے یزیدی قبیلے سے تعلق رکھتی ہیں۔

  • دہشت گرد تنظیموں کو شام اور ترکی کی سرحد سے بھگا دیا،ترک وزیراعظم

    دہشت گرد تنظیموں کو شام اور ترکی کی سرحد سے بھگا دیا،ترک وزیراعظم

    انقرہ : ترک وزیراعظم بن علی ریلدرم کا کہنا ہے کہ ان کی فوج کے حامی شامی باغیوں نے تمام دہشت گرد تنظیموں کو شام اور ترکی کی سرحد سے بھگا دیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق دہشت گرد تنظیم دولتِ اسلامیہ کا شام اور ترکی کی سرحدی علاقے سے خاتمہ ہوگیا ہے.اس پیش رفت سے داعش تک نہ تو ہتھیار پہنچ سکیں گے اور نہ ہی جنگجو اس تک رسائی حاصل کر سکیں گے.

    ترک وزیراعظم نے ترک فوج کی کامیابی کا اعلان اتوار کو سرکاری ٹی وی پر اپنے خطاب میں کیا.ان کا کہنا تھا کہ ’ خدا کا شکر ہے، اعزاز سے جرابلس تک، ہمارا شام کے ساتھ 91 کلومیٹر طویل بارڈر مکمل طور پر محفوظ ہو گیا ہے۔‘

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گرد تنظیموں کو سرحد سے پیچھے دھکیل دیا گیا ہے،وہ جا چکی ہیں.

    *ترکی کی شامی قصبے جرابلس میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری

    یاد رہے گزشتہ دنوں شام میں ترکی کے ایک درجن کے قریب ٹینک سرحد عبور کر کے شامی قصبے جرابلس میں داخل ہو گئےتھے جس کے بعد جرابلس میں داعش اور کرد جنگجوؤں کے 70اہذاف کو نشانہ بنایا گیا تھا.

    ترک فوج کے مطابق آرٹلری اور راکٹ لانچرز سے 224 راکٹ داغے گئے جبکہ ترک فضائیہ نے بمباری بھی کی اورجرابلس کے علاقے میں 70 اہداف کو تباہ کر دیا.

    واضح رہے ترک صدر رجب طیب ادگان کا کہنا تھا کہ حملے کا مقصد دولت اسلامیہ کو نشانہ بنانا ہے.