Tag: شاپنگ مال میں آتشزدگی

  • کراچی : راشد منہاس روڈ پر شاپنگ مال میں خوفناک آتشزدگی

    کراچی : راشد منہاس روڈ پر شاپنگ مال میں خوفناک آتشزدگی

    کراچی : شہر قائد کے علاقے راشد منہاس روڈ پر قائم معروف شاپنگ پلازہ میں آگ لگ گئی، فائربریگیڈ کی 6 گاڑیاں آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے عدنان راجپوت کی رپورٹ کے مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی شب کراچی میں راشد منہاس روڈ پر قائم ملینیئم شاپنگ مال میں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا ہے۔

    ابتدائی اطلاعات کے مطابق آگ شاپنک پلازہ کی چھت پر رکھے سامان میں لگی تھی جس نے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، فائر بریگیڈ کے 12فائر ٹینڈرز اور 2 اسنارکل آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔

    آگ شاپنگ مال کے تیسرےفلور میں قائم کنٹرول روم میں لگی، شاپنگ مال کی چھت پر چلر لگے ہوئے ہیں جس کی الیکٹرک وائرنگ سے آگ پھیلی۔

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ آگ لگنے سے کسی قسم سے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، آگ کو مزید پھیلنے سے روک دیا گیا ہے، فائر بریگیڈ کے عملے نے فوری طور پر امدادی کارروائیاں شروع کردیں، عمارت میں دھواں بھرجانے سے فائر فائٹرز کو آگ بجھانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    رپورٹ کے مطابق فائر بریگیڈ حکام آگ لگنے کی وجہ فوری طور پر معلوم نہ ہو سکی واٹر کارپوریشن فائر بریگیڈ کی مدد میں ناکام رہا، جائے وقوعہ پر پانی کئی گھنٹے بعد بھی نہیں پہچایا جا سکا۔

    ریسکیو حکام کے مطابق آگ سے شاپنگ مال کے تیسرے فلور پر دفاتر کو نقصان پہنچا، تاہم خوش قسمتی سے آگ لگنے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

  • کراچی : شاپنگ مال میں آگ لگنے کی وجوہات کے تعین کے لئے ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل

    کراچی : شاپنگ مال میں آگ لگنے کی وجوہات کے تعین کے لئے ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل

    کراچی : شاپنگ مال میں آتشزدگی کے واقعے کی تحقیقات کے لیے ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل دے دی گئی، کمیٹی پلازہ میں آگ لگنے کی وجوہات کا تعین کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں راشد منہاس روڈ پر شاپنگ مال میں آتشزدگی کےواقعے کی تحقیقات کے لیے کمشنر کراچی نے چیف سیکرٹری کے احکامات پر ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل دے دی۔

    کمیٹی ڈپٹی کمشنرایسٹ الطاف شیخ کی سربراہی میں بنائی گئی ہے، ٹیکنیکل کمیٹی پلازہ میں آگ لگنےکی وجوہات کاتعین کرے گی۔

    کمیٹی آتشزدگی کی وجوہات، عوامل اور ریسکیومحکموں سےجوابی وقت کی جانچ کرے گی ساتھ ہی غفلت برتنےوالےافسران، محکمہ بشمول پرائیویٹ افراد پر ذمے داری کا تعین بھی کرے گی۔

    کمیٹی مستقبل میں واقعات کو روکنے کے اقدامات تجویزکرے گی اور تحقیقات کے بعد سات روزمیں رپورٹ پیش کرےگی۔

    یاد رہے ہفتے کے روز شاپنگ مال میں آتشزدگی کےواقعے میں گیارہ قیمتی جانیں ضائع ہوئیں جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔

  • کراچی : آتشزدگی سے 11 اموات ،  شاپنگ مال کو مکمل سیل کردیا گیا

    کراچی : آتشزدگی سے 11 اموات ، شاپنگ مال کو مکمل سیل کردیا گیا

    کراچی : شاپنگ مال میں آتشزدگی کے واقعے کے بعد عمارت کو مکمل سیل کرکے پولیس کی نفری تعینات کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے راشد منہاس روڈ پر شاپنگ مال میں آتشزدگی کے واقعے کے بعد مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے احکامات پرعمارت کو مکمل سیل کردیا گیا اور پولیس کی نفری تعینات کردی گئی۔

    دکانداروں کی جانب سے دکانوں میں مال نکالنے کی درخواست کی گئی تھی تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش مکمل ہونے سے پہلے کسی کو سامان نکالنے کی اجازت نہیں۔

    متاثرہ عمارت کے دکانداروں کا کہنا ہے کہ 700 سے زیادہ دکاندارپریشان ہیں، دکانداروں کی روزی روٹی یہیں سےچلتی ہے، جلد از جلد تحقیقات کرکے کاروبار کرنے کی اجازت دی جائے۔

    پولیس تحقیقاتی ٹیم نے متاثرہ شاپنگ مال کا دورہ کیا تھا، ٹیم کے سربراہ ڈی آئی جی غلام اظفرمہیسر کا کہنا تھا کہ ذمہ داروں کا تعین کریں گےاورقانون اپنا راستہ اختیارکرےگا۔

    غلام اظفرمہیسر کا کہنا تھا کہ عمارت مخدوش ہوچکی،اب خالی کرایا جائےگا، متاثرہ شاپنگ مال کو ایک ہفتےکےلیےسیل کردیا گیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پولیس کی تحقیقاتی ٹیم سات دن کے اندراپنی رپورٹ ایڈیشنل آئی جی کو پیش کرے گی۔

    یاد رہے کراچی کے شاپنگ مال میں آتشزدگی سے گیارہ اموات ہوئی تھیں ، پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے قتل بالسبب، لاپروائی اور نقصان رسانی کی دفعات شامل کیں۔

    مقدمے میں مال انتظامیہ، بلڈر اور نقشہ منظور کرنے والے افسر، فائربریگیڈ اور کے الیکٹرک کو نامزد کیا گیا ہے۔

    ایف آئی آر کے مطابق عمارت میں آگ بجھانے کے آلات نہیں تھے،ہنگامی اخراج کا راستہ بھی نہیں تھا۔

  • مال انتطامیہ نے موت کی اطلاع تک نہیں دی، والدہ شاہ زیب

    مال انتطامیہ نے موت کی اطلاع تک نہیں دی، والدہ شاہ زیب

    کراچی : شاپنگ مال میں جھلس کر جاں بحق ہونے والے سافٹ ویئر انجینئر شاہ زیب کی والدہ نے کہا ہے کہ مال انتطامیہ نے موت کی اطلاع تک نہیں دی۔

    کراچی کے علاقے راشد منہاس روڈ پر قائم شاپنگ مال میں گزشتہ روز ہونے والی آتشزدگی کے نتیجے میں سافٹ ویئر انجینئر شاہ زیب اور اس کا دوست اسد بھی جاں بحق ہوا تھا، شاہ زیب کی نماز جنازہ آج لیاقت آباد اور اسد کی نماز جنازہ ملیر کینٹ میں ادا کردی گئی۔

    واقعے کے حوالے سے پولیس نے تحقیقاتی کمیٹی کا اعلان کیا لیکن متوفی کے اہل خانہ نے اس پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ اے آر وائی نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ زیب کی والدہ نے کہا کہ بیٹے نے 2 ماہ قبل اپنے دوست کے ساتھ مل کر مال میں آفس کھولا تھا۔

    متوفی شاہ زیب کی والدہ نے کہا کہ شاپنگ مال انتظامیہ نے ہمیں شاہزیب کی موت کی اطلاع تک نہیں دی، جو سراسر ظلم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی کمیٹیاں بنانے سے انصاف نہیں ملے گا ذمہ داران کیخلاف کارروائی کا یقین نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ راشد منہاس روڈ پر واقع شاپنگ مال میں آگ لگنے کا مقدمہ کے الیکٹرک سمیت دیگر ادارے کیخلاف تھانہ شارع فیصل میں سب انسپکٹر صدر الدین کی مدعیت میں درج کرلیا گیا۔

    ایف آئی آر میں مجرمانہ غفلت، قتل بالسبب، نقصان رسائی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔ایف آئی آر کے مطابق عمارت میں آگ بجھانے کے حفاظتی آلات موجود نہیں تھے، ہنگامی اخراج کا راستہ بھی نہیں تھا، قوی شبہ ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی، تاہم تحقیقات کے نتیجے میں آگ لگنے کی حتمی وجہ کا تعین ہوگا۔

  • کراچی: شاپنگ مال میں آتشزدگی، 6 افراد جاں بحق،  50 سے زائد کو ریسکیو کرلیا گیا

    کراچی: شاپنگ مال میں آتشزدگی، 6 افراد جاں بحق، 50 سے زائد کو ریسکیو کرلیا گیا

    کراچی : راشدمنہاس روڈ پر شاپنگ مال میں آتشزدگی کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے جبکہ50 سے زائد افراد کو ریسکیو کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے راشد منہاس روڈ پر واقع 6منزلہ شاپنگ مال میں آگ بھڑک اٹھی، اطلاع ملتے ہی فائربریگیڈ کی گاڑیاں پہنچی اور لگنے والی آگ پر قابو پانے کی کوششیں کررہی ہے تاہم اب تک آگ پر قابو نہ پایا جاسکا۔

    ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ آگ کثیرالمنزلہ عمارت کی چھت پررکھےجنریٹرمیں لگی، آگ چوتھی منزل پردکانوں تک پہنچ گئی، جہاں متعدد افراد کے پھنسے ہونے کی اطلاع ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فائربریگیڈکی 6گاڑیاں آگ پرقابوپانےمیں مصروف ہے ، 2 اسنار کل کی مددسےلوگوں کوریسکیوکرنےکی کوشش کی جارہی ہے۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق اطلاعات ہیں کہ لفٹ میں بھی کچھ لوگ پھنسےہوئےہیں، تاہم عمارت میں دھواں بھرنےسےآگ پرقابوپانےمیں دشواری کاسامناہے۔

    انچارج ریسکیو نے بتایا کہ عمارت کاچوتھا،پانچواں اورچھٹافلورآگ کی لپیٹ میں ہیں، متاثرہ تینوں منزلوں پر ریسکیو اہلکار کام کر رہے ہیں، اب تک35افراد کو ریسکیو کیاگیاہے، جس میں 4 کی حالت تشویشناک ہے۔

    ریسکیوحکام کا کہنا ہے کہ عمارت میں سےنکالےگئےکچھ افراددم گھٹنےسےبےہوش ہوئے، 2 افراد کی لاش نکال کر اسپتال منتقل کی گئی ہے ، بعض افراد بھگدڑ میں سیڑھیوں سے گر کر زخمی ہوئے تاہم عمارت کی چوتھی منزل پرکچھ افراد کے پھنسے ہونے کی اطلاع ہے۔

    ریسکیوحکام نے بتایا کہ آگ لگنےسے30سالہ شخص جھلس کر جاں بحق ہوا اور متعددافرادزخمی ہے ،جنہیں اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

    ڈائریکٹرسندھ ریسکیو ڈاکٹرعابد شیخ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 6لاشیں عمارت سےنکالی جاچکی ہیں، صبح ساڑھے6بجےآگ کی اطلاع ملی،6بجکر45منٹ تک گاڑیاں پہنچ چکی تھیں۔

    ڈاکٹرعابد شیخ کا کہنا تھا کہ 10 سے زائد زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جبکہ 50 سے زائد افراد کو متاثرہ عمارت سے ریسکیو کیا گیا ہے تاہم چوتھی منزل سےلے کرچھٹی منزل تک آگ بجھانے کاعمل جاری ہے۔

    اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعےمیں مزید 2 افرادجاں بحق ہوگئے ، جس کے بعد مجموعی تعداد 4 ہوگئی اور 2 زخمی تاحال تشویشناک حالت میں زیر علاج ہے، بعض معمولی زخمی یا بے ہوش افراد کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

    متاثرہ عمارت کے زخمی نے اےآروائی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ہم آئی ٹی کے دفتر میں کام کرتے ہیں، چوتھی منزل پرموجود تھے جب آگ لگی ،م دھواں چوتھی منزل تک پہنچا سیڑھیوں سے جانے کی کوشش تھی ، اندھیراہونے کے باعث کچھ نظر نہیں آرہا تھا ، ہم بہت مشکل سے سیڑھیوں کے ذریعے نیچے پہنچے۔