Tag: شاہدخاقان عباسی

  • نئی سیاسی جماعت کا اعلان کب ہوگا؟  شاہدخاقان عباسی کا بڑا دعویٰ سامنے آگیا

    نئی سیاسی جماعت کا اعلان کب ہوگا؟ شاہدخاقان عباسی کا بڑا دعویٰ سامنے آگیا

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ نئی جماعت مشاورت سے بن رہی ہے، راتوں رات نمودارنہیں ہورہی ، مئی میں نئی سیاسی جماعت بن جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘سوال یہ ہے’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مئی میں ان شاءاللہ نئی سیاسی جماعت ہوگی ، نئی جماعت مشاورت سےبن رہی ہے،راتوں رات نمودار نہیں ہورہی، راتوں رات نمودارہونےوالی جماعتوں کا حشر سب دیکھ چکے۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہماری نئی سیاسی جماعت الیکشن کیلئے نہیں آرہی، ہم خفیہ ہاتھ والےلوگ نہیں،اقتداربرائےاقتدارنہیں چاہیے، آج جو تینوں جماعتیں ہیں وہ سب اقتدارمیں رہ چکی ہیں، موجود بڑی جماعتوں میں وہ سوچ نظر نہیں آتی جو چیلنجز کا مقابلہ کرسکے۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ لوگ چاہتے ہیں نئی جماعت ہونی چاہیے، جو مسائل کا حل دے سکے، بوجھ ڈالیں گے تو کوئی کاروبارنہیں چل سکےگا، پالیسی وہ ہوتی ہے جو سب پر لاگوہو۔

    انھوں نے سوالات اٹھائے کہ کیا الیکشن چوری سنجیدہ مسئلہ ہے یا نہیں کیاالیکشن ہوا یا نہیں؟ لوگوں میں الیکشن کےبارے میں مایوسی کاعنصرآگیا، کیاملک کی اپوزیشن ہے بھی یا نہیں، کیا ملک کی حکومت جو ہے وہ واقعی حکومت ہے؟

    ان کا کہنا تھا کہ یہاں تو اکثریت بھی مشکوک ہے، جیتنےاور ہارنےوالے دونوں اس وقت شرمندہ ہے۔

    ججز کےخط سے متعلق سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہائی کورٹ کے ججز کے خط پر دکھ اور تشویش ہوئی ہے، یہ وہ لوگ ہے جو دوسروں کو انصاف دیتے ہیں، بڑے بڑے فیصلے کرنے والے آج خود کو غیر محفوظ تصور کر رہے ہیں، ججزکہہ رہےہیں ہم دباؤ میں فیصلے کرنے کے قابل نہیں، ججز خط کا معاملہ اتنا سنجیدہ ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل کو لینا چاہیے۔

    حکومت کی جانب سے بنائے گئے کمیشن کے حوالے سے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کہ کمیشن کسی واقعے کی تحقیقات کرتاہے، کمیشن ہمیشہ مجرموں کو چھپانے کیلئےاور جرم پر پردہ ڈالنےکےلیے بنتےہیں ، بانی پی ٹی آئی نے بھی چینی کی چوری پر کمیشن بنائےتھے، بہت سے کمیشن بنے ہیں ان کی تاریخ اچھی نہیں۔

    سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ ایک ملک کےجج کہہ رہےہیں ہم پردباؤ ہے دنیا اس کو دیکھ رہی ہیں، آپ کے عدل کے نظام پر انگلی اٹھ رہی ہے، ججز کہہ رہےہیں ہمارے ساتھ یہ سب ہورہاہے ہم کس کےپاس جائیں، کمیشن بننااچھی بات ہے،میری نظر میں یہ معاملہ سنجیدہ ہے، چیف جسٹس صاحب اس معاملے کو سنجیدہ لیں۔

  • ایف آئی اے نے شاہدخاقان عباسی کے بیٹے کو دبئی جانے سے روک دیا

    ایف آئی اے نے شاہدخاقان عباسی کے بیٹے کو دبئی جانے سے روک دیا

    اسلام آباد: ایف آئی اے نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کے بیٹے کو دبئی جانے سے روک دیا ، عبداللہ خاقان کا نام نیب کی اسٹاپ لسٹ میں تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے بیٹے کو اسلام آباد ایئرپورٹ سے دبئی جاتے ہوئے روک دیا گیا، عبداللہ خاقان عباسی کو ایف آئی اے امیگریشن نے آف لوڈ کیا، وہ پرواز ای کے 613 سے دبئی جارہے تھے۔

    دوران امیگریشن سابق وزیر اعظم کے بیٹے کا نام اسٹاپ لسٹ میں پایا گیا، عبداللہ خاقان عباسی کا نام نیب کی اسٹاپ لسٹ ہونے کہ وجہ سے انہیں آف لوڈ کیا گیا۔

    یاد رہے قومی احتساب بیورو ( نیب) نے ایل این جی کیس میں سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کیخلاف ضمنی ریفرنس میں کہا تھا کہ شاہد خاقان عباسی کے اکاﺅنٹ میں 560 ملین کی ٹرانزیکشن غیرقانونی ہیں، شاہد خاقان نے 560ملین کی رقم واپس اپنے بیٹے کےاکاؤنٹ میں منتقل کی، عبداللہ خاقان 2013سے 2019کے درمیان حاصل رقوم پر وضاحت نہ دے سکے۔

    ضمنی ریفرنس میں کہا تھا کہ غیر قانونی معاہدوں سے 21ارب کا نقصان ہو چکاہے ، من پسند کمپنیوں کوغیر قانونی ٹھیکوں سے 14ارب کافائدہ پہنچایا گیا، 4سال تک دوسرا ٹرمینل فعال نہ بنایا ،ساڑھے 7ارب کا نقصان ہوا، معاہدے سےآئندہ 10سال قومی خزانے کومزید 47ارب کا نقصان پہنچے گا۔

    بعد ازاں دائرضمنی ریفرنس میں نئےانکشافات سامنے آئے تھے ، ریفرنس میں بتایا گیا تھا کہ شاہدخاقان یواےای میں قائم ٹرینٹی کمپنی سے پیسےوصول کرتے رہے، کمپنی بھارت میں قائم سدھارت پرائیویٹ لمیٹڈ کےساتھ کام کرتی ہے۔

  • نواز شریف ، آصف زرداری کے بعد سابق وزیراعظم کی اسپتال منتقلی

    نواز شریف ، آصف زرداری کے بعد سابق وزیراعظم کی اسپتال منتقلی

    اسلام آباد : پمز اسپتال میں میڈیکل بورڈ نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کا طبی معائنہ کرکے ہرنیا اور  پتے کا آپریشن کرانے کی ہدایت کردی ہے، شاہد خاقان عباسی نجی اسپتال سے آپریشن کرانے کے خواہشمند ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو  پمز اسپتال منتقل کردیا گیا ، سابق وزیراعظم کو اڈیالہ جیل حکام سخت سیکیورٹی میں پمز  لائے ، جہاں خصوصی میڈیکل بورڈ نے شاہد خاقان عباسی کا طبی معائنہ کیا۔

    ،اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہدخاقان عباسی کوگردوں میں تکلیف اور ہرنیا کے درد کی بنیادپرپمزلایاگیا، ان کو،پتے،گردوں میں پتھری،ہرنیاکی شکایت ہے ، میڈیکل بورڈکی ہدایت پرشاہدخاقان کا الٹراساؤنڈ کیا گیا۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ میڈیکل بورڈنےشاہدخاقان کوخون اور یورین کےٹیسٹ تجویزکردیئے ہیں اور ہرنیا، پتے کا آپریشن کرانے کی ہدایت کردی ہے، شاہد خاقان عباسی کا شوگر لیول نارمل اور بلڈپریشر معمول سے زیادہ ہے۔

    اسپتال ذرائع کے مطابق شاہدخاقان عباسی کاشعبہ امراض قلب میں معائنہ کیاگیا، میڈیکل بورڈ کی ہدایت پر شاہد خاقان عباسی کی ای سی جی کی گئی، ان کی ای سی جی رپورٹ معمول کے مطابق ہے۔

    مزید پڑھیں : شاہد خاقان عباسی کی مرضی سےعلاج کے لئے درخواست دائر

    پمزذرائع کا کہنا ہے کہ شاہدخاقان عباسی طبی معائنےکےبعداسپتال سے روانہ کردیا گیا ، شاہدخاقان عباسی نجی اسپتال سےآپریشن کرانے کے خواہش مند  ہیں۔

    یاد رہےایل این جی کیس میں  سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نےاپنی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی اور عدالت سے علاج کرانے کی اجازت مانگی تھی ، درخواست میں کہا تھا سرجری کرانی  ہے، اپنے خرچے پر شفا اسپتال سے علاج کرانا چاہتا ہوں۔

    واضح رہے جولائی میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا، وہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں ، سابق وزیر اعظم پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

  • ایل این جی اسکینڈل کیس : شاہدخاقان عباسی اورمفتاح اسماعیل کےجوڈیشل ریمانڈ میں توسیع

    ایل این جی اسکینڈل کیس : شاہدخاقان عباسی اورمفتاح اسماعیل کےجوڈیشل ریمانڈ میں توسیع

    اسلام آباد : ایل این جی اسکینڈل کیس میں احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی اور سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کے جوڈیشل ریمانڈ میں انیس نومبر توسیع کردی  جبکہ شاہد خاقان عباسی نے مرضی سے علاج کے لئے درخواست دائر کی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں ایل این جی کیس کی سماعت ہوئی ، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    اہلیہ سعدیہ عباسی نے کہا شاہدخاقان کے اہلخانہ کو کمرہ عدالت میں داخلے سے روک دیا گیا ہے ، فیملی ممبرز کو عدالت نے کورٹ روم آنے کی اجازت دے رکھی  ہے،جس پر جج محمد بشیر نے کہا جن فیملی ممبرز کے لسٹ میں نام ہیں انہیں آنے دیں۔

    جج محمد بشیر نے شاہد خاقان عباسی سے سوال کیا صحت کی سہولتیں کیسی ہیں جیل میں ؟ جس پر شاہد خاقان عباسی نے جواب میں کہا صحت کی سہولتوں  کی مجھے ضروت ہی نہیں، 100 دن ہوگئے اب تک کیس نہیں بن پایا ، ڈیڑھ سال سے تفتیش کر رہےہیں اب تک کیس نہیں بن پایا۔

    شاہد خاقان عباسی کی مرضی سےعلاج کے لئے درخواست دائر


    سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نےاپنی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی اور عدالت سے علاج کرانے کی اجازت مانگی ، درخواست میں کہا سرجری کرانی  ہے، اپنے خرچے پر شفا اسپتال سے علاج کرانا چاہتا ہوں۔

    درخواست میں کہا گیا نوازشریف کیس میں بھی تاخیرکی گئی جس سےوہ یہاں تک پہنچے، جیل میں اپرکلاس دی گئی تھی میں اسے چھوڑنا چاہتا ہوں ، جیل میں اپر کلاس سے بزدار صاحب بھی پریشان ہوتے ہیں، فاضل جج نے جیل حکام سے شاہد خاقان عباسی کی میڈیکل رپورٹ طلب کرلی۔

    شاہد خاقان کی ایل این جی کیس کا ٹرائل ٹی وی پر دکھانے کی درخواست


    شاہد خاقان نے ایل این جی کیس کا ٹرائل ٹی وی پر دکھانے کی درخواست بھی دائر کی ، جس میں کہا عمران خان کہتے ہیں میں احتساب کر رہاہوں، چیئرمین نیب  کہتے ہیں احتساب میں کر رہاہوں، ٹرائل براہ راست دکھایا جائے تاکہ عوام کوپتہ چلےکیاہورہاہے۔

    عدالت نے شاہد خاقان اورمفتاح اسماعیل کووکیل عمران الحق سےملاقات کی اجازت دے دی ، وکیل نے کہا عدالتی حکم کےباوجودہفتےکوجیل میں ملاقات  نہیں کرنےدی، عدالت جیل سپرنٹنڈنٹ کوشوکاز نوٹس جاری کرے۔

    ایل این جی کیس میں فاضل جج نے دلائل کے بعد گرفتارشاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے جوڈیشل ریمانڈ میں انیس نومبر توسیع کردی۔

    واضح رہے جولائی میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی  کو ایل این جی کیس میں طلب کر رکھا تھا لیکن انہوں نے نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں جب شاہد خاقان عباسی وزیر پیٹرولیم تھے تب انہوں نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ معاہدے  کے تحت پاکستان کو ہر سال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدنی تھی جو پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

    سابق وزیر اعظم پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

  • شاہدخاقان عباسی کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا

    شاہدخاقان عباسی کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا

    اسلام آباد: ایل این جی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو احتساب عدالت کے جج کے روبرو پیش کیا جائے گا۔

    شاہد خاقان عباسی کو پانچویں بارجسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پرپیش کیا جائے گا، نیب مزید تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کرے گی۔

    نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے 18 جولائی کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں طلب کر رکھا تھا لیکن انہوں نے نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں جب شاہد خاقان عباسی وزیر پیٹرولیم تھے تب انہوں نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ معاہدے کے تحت پاکستان کو ہر سال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدنی تھی جو پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

    سابق وزیر اعظم پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

    جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

    ترجمان نیب کے مطابق مذکورہ ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لیے ٹھیکے دینے اور مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

  • ایل این جی کیس : شاہدخاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے جسمانی ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع

    ایل این جی کیس : شاہدخاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے جسمانی ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے جسمانی ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں ایل این جی کیس کی سماعت ہوئی ، نیب کی جانب سے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    دوران سماعت نیب کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کےمزید14روزہ ریمانڈ کی استدعا کی گئی ، شاہد خاقان عباسی خود روسٹرم پر آئے اور کہا کل جو چیف جسٹس نےکہابات ساری وہی ہے، یہ سارےسیاسی کیس ہیں، مجھے خدشہ ہے یہ مجھ پرجعلی کیس بنادیں گے، ان کو بےشک ایک ہی بار 90دن کا ریمانڈ دےدیں، بات وہی ہے جومیں نے پہلے دن کردی تھی۔

    عدالت نے شاہد خاقان عباسی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    ایل این جی کیس میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور سابق ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق کو بھی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے رو برو پیش کیا گیا اور دونوں ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی گئی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا مزید تفتیش کرنی ہے جسمانی ریمانڈ می توسیع کی جائے ، جس پر وکیل صفائی کا کہنا تھا ہمارا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے، مفتاح اسماعیل کو23 گھنٹے اکیلے رکھا جاتاہے، کم از کم انہیں کھانا تو خاقان عباسی کے ساتھ کھانے دیا جائے۔

    وکیل صفائی کی جانب سے نیب کے جسمانی ریمانڈ میں استدعا کی مخالفت کی گئی۔

    عدالت نے مفتاح اسماعیل اور شیخ عمران الحق کےمزیدجسمانی ریمانڈکی استدعا پربھی فیصلہ محفوظ کرلیا، ایل این جی کیس کے تفتیشی افسر ملک زبیر نے عدالت میں بیان میں کہا میں کراچی گیاتھا،سارا ریکاڑد خود لیکر آیا ہوں، ریکارڈ، شواہد کی روشنی میں مزید تفتیش کرنا چاہتا ہوں۔

    بعد ازاں عدالت نے تینوں ملزموں کے جسمانی ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع کرتے ہوئے مزید 14دن کے لئے نیب کے حوالے کردیا، ملزمان میں شاہدخاقان عباسی ،مفتاح اسماعیل ،شیخ عمران الحق شامل ہیں۔

  • ایل این جی کوٹہ کیس : شاہد خاقان عباسی کے جسمانی ریمانڈ میں 15 اگست تک توسیع

    ایل این جی کوٹہ کیس : شاہد خاقان عباسی کے جسمانی ریمانڈ میں 15 اگست تک توسیع

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں ایل این جی اسکینڈل میں گرفتار  مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم  شاہدخاقان عباسی کے جسمانی ریمانڈ میں15اگست تک توسیع کردی، شاہد خاقان نے کہا  جتناجسمانی ریمانڈآپ دینا چاہتے ہیں دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ایل این جی کوٹہ کیس کی سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سماعت کی۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 13روز کا جسمانی ریمانڈمکمل ہونے پر جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا گیا، نیب کی جانب سے مزید تفتیش کے لئے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی گئی۔

    عدالت نے ایل این جی اسکینڈل میں گرفتار شاہدخاقان عباسی کےجسمانی ریمانڈمیں15اگست تک توسیع کردی ، نیب پراسیکیوٹر نے کہا 5 اگست کو عید کی چھٹی ہے، جس پر جج محمد بشیر کا کہنا تھا کہ کوئی بات نہیں ہم چٹھی کے دن سماعت کر لیتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    شاہد خاقان عباسی نے نے کہا جتناجسمانی ریمانڈآپ دینا چاہتے ہیں دےدیں، جس پر حج محمدبشیر کا کہنا تھا کہ آپ وکیل کر لیں جو جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرسکے۔

    یاد رہے 18 جولائی کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں طلب کر رکھا تھا لیکن انہوں نے نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 13 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

  • عمران خان نے دھمکی دی میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا، شاہدخاقان عباسی

    عمران خان نے دھمکی دی میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا، شاہدخاقان عباسی

    لاہور : سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا عمران خان نےدھمکی دی میں کسی کونہیں چھوڑوں گا، ضمانت کرائی ہےنہ کراؤں گانیب گرفتاری کواعزازسمجھتاہوں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا عمران خان نےکہاقرضے نےتمام خرابیاں پیداکی ہیں، ہم نےکمیشن بنایاہے، کمیشن بناناہےتو بڑے شوق سے بنائیں۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا 5 سال میں10ہزارکااضافی بوجھ پاکستان آیا، تربیلا4بنا،تھرکول میں ترقیاتی کام ہوئے، ملک میں بجلی کے نئے ذخائر پیدا کیے گئے ، ملک بھرمیں گیس کی لائنزبچھائی گئیں، آپریشن ضرب عضب اسی10ہزارارب سےہوا، جوبھی قرضےلیےاورکہاں استعمال کیےسب ریکارڈ موجود ہے۔

    کمیشن بڑے شوق سے بنائیں، میں سامنےپیش ہوکرتمام شواہدجمع کرادوں گا

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا میں کمیشن کےسامنےپیش ہوکرتمام شواہدجمع کرادوں گا، اسی 10ہزار ارب سے ملک کو 5.8فیصد کی گروتھ دی گئی ، نئےٹیکس لگانے سے ملک میں کاروبار میں کمی آئےگی، نئے ٹیکس سے20،30 لاکھ لوگوں کا روزگار جانے کا خطرہ ہے، نئے ٹیکس لگانے سے ترقی کی رفتار کم ہوجائےگی۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا یہ ہے 10ہزار ارب روپے کا حساب، کسی کمیشن کی ضرورت نہیں، 9ہزار ارب روپے صوبوں کو دیئےگئے، 5 ہزار ارب سود کی ادائیگی میں دیئےگئے۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا عمران خان نےدھمکی دی میں کسی کونہیں چھوڑوں گا، یہ وہ شخص ہے جوکہتاتھا میں لوگوں کوگرفتار کراؤں گا، اب یہ لوگ کہتے ہیں نیب خودگرفتاریاں کررہا ہے، ایک وفاقی وزیر کہتے ہیں 5ہزار لوگوں کو مار دیا جائے، میرے بارے میں موصوف کہتے ہیں گرفتارہوجاؤں گا۔

    وزیراعظم اپنےگوشوارے ویب سائٹ پرڈال دیں

    ان کا کہنا تھا ضمانت کرائی ہے نہ کراؤں گانیب گرفتاری کواعزازسمجھتاہوں ، دھمکی دینےسےکام نہیں چلےگا، میں نے بیس سال کے گوشوارے ویب سائٹ پرڈال دیئے، وزیراعظم اپنےگوشوارے سامنے لائیں ، ہمت ہوتی تو رات 12بجے تقریر نہیں اسمبلی میں بات کرتے۔

    ن لیگی رہنما نے کہا وزیراعظم کےپاس بہت سےسول ادارےہوتےہیں، عمران خان نےایک بھی ثبوت ایف آئی اےاورنیب کوبھیجا؟، عوام کوبتائیں کون سے سابق وزیر نے خورد برد کی ہے؟آپ نے الزام لگانا ہے ،آپ عوام کےسامنے آئیں، تاریخ میں کیا کسی وزیراعظم نے رات 12بجے تقریر کی؟ جو بولتاہے اسے ڈبویا جارہا ہے، پنجاب اسمبلی کے قائدحزب اختلاف حمزہ شہباز گرفتار ہیں۔

    سابق وزیراعظم نے کہا جس ملک میں قانون پرعمل نہ ہو وہاں جمہوریت نہیں چل سکتی، نیب کے قانون میں ریمانڈ کی گنجائش ہے ، گنجائش کامطلب ہرگزیہ نہیں کہ جب دل چاہےاستعمال کریں ، جس ملک میں سیاستدان کی عزت نہ ہو وہ ملک نہیں چل سکتا۔

    جس ملک میں سیاستدان کی عزت نہ ہو وہ ملک نہیں چل سکتا

    ان کا کہنا تھا عمران خان اسمبلی میں آئیں اورجواب دیں، لوگوں نے نعرے لگائے، لوگ ہمارے قابو میں نہیں تھے، 10 منٹ بھی اسمبلی میں عوامی مسائل پربات نہیں ہوسکی۔

    شاہد خاقان عباس نے کہا چیئرمین نیب نے انٹرویو دیا نہ اس کی تردید کی، معروف صحافی آج بھی اپنے انٹرویو پر قائم ہیں، چیئرمین نیب کا کہنا ہے حکومتی لوگ پکڑوں تو حکومت نہیں چل سکےگی۔

  • ایل این جی اسکینڈل ، سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے نیب طلبی کا پروانہ ہوا میں اڑادیا

    ایل این جی اسکینڈل ، سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے نیب طلبی کا پروانہ ہوا میں اڑادیا

    راولپنڈی : سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نےایل این جی اسکینڈل میں نیب طلبی کا پروانہ ہوا میں اڑادیا اور کہا وطن واپسی پرانیس فروری کو پیش ہوجاؤں گا، جس کے بعد نیب نے شاہد خاقان عباسی کو19 فروری کو دوبارہ طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی اسکینڈل میں سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے آج نیب میں پیش ہونے سے معذرت کرلی اور کہا 18 فروری کووطن واپسی پر نیب میں پیش ہوجاؤں گا۔

    جس کے بعد نیب راولپنڈی نے شاہدخاقان کو 19 فروری کو پھر طلب کرلیا اور ایل این جی معاہدے کا ریکارڈ لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا شاہد خاقان عباسی 19 فروری صبح 10 بجے پیش ہوں۔

    دو روز قبل نیب راولپنڈی نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی اسکینڈل میں آج طلب کیا تھا، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر فراڈ، دھوکہ بازی، بددیانتی، اختیارات کا غلط استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    مزید پڑھیں : ایل این جی اسکینڈل، نیب نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو 8 فروری کو طلب کرلیا

    خیال رہے گذشتہ ماہ چیئرمین نیب کی زیرِصدارت ہونے والے اجلاس میں ایگزیکٹو بورڈ نے شاہد خاقان عباسی، سہیل انور سیال، سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم سمیت 20 افراد کے خلاف انکوائریوں کی منظوری دی تھی۔

    اس سے قبل 12 جنوری کو ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوئے تھے، جن سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی، ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

  • سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کیخلاف ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھل گیا

    سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کیخلاف ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھل گیا

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس پھر کھول دیا اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بھی طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھول دیا اور نیب راولپنڈی نے تحقیقات شروع کردیں ہے۔

    نیب کی جانب سے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو بھی بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور وزارت پٹرولیم کو خط لکھ دیا ہے ، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا ہے۔

    خیال رہے اس سے قبل نیب کراچی نے کیس بند کردیا تھا۔

    یاد رہے جون میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

    مزید پڑھیں : ایل این جی کرپشن کیس: نیب کی شاہد خاقان کے خلاف تحقیقات کی منظوری

    ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔