Tag: شاہد خاقان

  • پی ٹی آئی سے رابطہ، کس بات پر اتفاق ہوا؟ شاہد خاقان نے بتا دیا

    پی ٹی آئی سے رابطہ، کس بات پر اتفاق ہوا؟ شاہد خاقان نے بتا دیا

    راولپنڈی: پاکستان عوام پارٹی کے کنوینر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سے رابطہ ہوا ہے، میٹنگ بھی ہوئی ہے ایک سوچ پر اتفاق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان عوام پارٹی کے کنوینر شاہد خاقان عباسی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ جمہوریت کی بحالی  صرف آئین کی بالادستی سے ہو گی اور کوئی راستہ نہیں، جب سب کچھ ناکام ہوجائے تو سڑکوں کا راستہ آخری حربہ ہوتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سے رابطہ ہوا ہے، میٹنگ  بھی ہوئی، ایک سوچ پر اتفاق ہے، کوئی الیکٹورل الائنس یا گرینڈ اپوزیشن نہیں ہے، ایک سوچ پر اتفاق ہےکہ ملک  آئین کی بالا دستی کے بغیر نہیں چل سکتا۔

    سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ تو بہت لمبی اور دور کی بات ہے، ہم اس سوچ اور نکات پر متفق ہیں، اس کے علاوہ ہر ایک  کی اپنی سیاست ہے اور یہ سیاست ہے ایک دوسرے کے معاملات پر تحفظات بھی ہوسکتے ہیں۔

  • صوبے کے درمیان تفریق بڑھ رہی  ہے جو بڑی خرابی کی طرف جائے گی، شاہد خاقان

    صوبے کے درمیان تفریق بڑھ رہی ہے جو بڑی خرابی کی طرف جائے گی، شاہد خاقان

    پشاور: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ صوبے کے درمیان تفریق بڑھ رہی ہے جو بڑی خرابی کی طرف جائےگی۔

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی وفاق صوبوں میں محاذ آرائی ہوئی ملک کا نقصان ہوا، آئین کے اندر وفاق اور صوبوں کے درمیان رشتے بڑے واضح ہیں، وفاق اور صوبے کی لیڈر شپ کی ایک دوسرے کو دھمکیاں خطرناک ہیں۔

    شاہد خاقان نے کہا کہ وفاق اور صوبائی عہدے آئینی ہیں اور تمام نے آئین کی حفاظت کا حلف لیا ہے، سب سے پہلے یہ قبول کرنا پڑےگا ملک کو آئین کے مطابق چلانا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ تمام سیاسی اور جوڈیشل لیڈر شپ سمیت اسٹاک ہولڈرز ملکر راستے کا تعین کریں، سیاسی استحکام، ترقی کیلئے تمام اسٹاک ہولڈرز کو اپنی پوزیشن سے پیچھے ہٹنا ہوگا۔

    شاہد خاقان نے تفریق کسی معاملے کا حل نہیں، ملک کو اتفاق و اتحاد اور بھائی چارے کی ضرورت ہے، آئینی ترمیم کی سب سے بڑی خامی یہی ہے کہ کسی نے ترمیم دیکھی نہیں، ترمیم کے حوالے سے سب ہوا میں بات کر رہے ہیں۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ترمیم کو پارلیمنٹ میں سب کے سامنے لائے، مجوزہ آئینی ترمیم پر عوام اور پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہیے، ہم دعاہی کرسکتے ہیں کہ اللہ کرے یہ آخری بار آئی ایم ایف کے پاس جانا ہو۔

    شاہد خاقان نے کہا کہ جب تک اصلاحات نہیں کی جائیں گی بار بار آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا، اصلاحات انتہائی کڑوی ہیں اور اس کا بہت بوجھ پڑے گا۔

    اصلاحات کے لیے ملک میں سیاسی استحکام ضروری ہے، ملک میں سیاسی استحکام صرف آئین سے ہی ممکن ہے، ملک آئین اور قانون کے مطابق چلے گا تو سیاسی استحکام پیدا ہوگا، نواز شریف کے ساتھ ذاتی تعلق ہے جو قائم ہے۔

    شاہد خاقان نے کہا کہ نواز شریف کے ساتھ تعلق ہے لیکن دوبارہ ن لیگ میں نہیں جاؤں گا، مسلم ن لیگ نے جس سیاست کا انتخاب کیا ہے اس سے اختلاف ہے، ڈیڑھ سال پہلے ہی نواز شریف کو بتایا تھا کہ اختلاف ہے۔

  • شہباز شریف اور مریم نواز میرے لیڈر نہیں،  شاہد خاقان عباسی نے کھل کرمخالفت کردی

    شہباز شریف اور مریم نواز میرے لیڈر نہیں، شاہد خاقان عباسی نے کھل کرمخالفت کردی

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے مریم نواز کی کھل کر مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف اور مریم نواز میرے لیڈر نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے نجی ٹی وی چینل میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز نے پارٹی کی باگ ڈور سنبھالی تو ہم جیسے لوگ الگ ہوجائیں گے۔

    شاہد خاقان عباسی نے کھل کرمخالفت کرتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف اورمریم نوازمیرے لیڈر نہیں۔

    نواز شریف کے استقبال کے حوالے سے ن لیگی رہنما نے کہا کہ قافلہ لے کر استقبال کیلئے نہیں جاؤں گا،اس کاقائل نہیں، وطن واپسی کیلئےپارٹی نوازشریف کوگمراہ کررہی ہے۔

    نواز شریف کی ضمانت کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سزا یافتہ اشتہاری قرار دیئے گئے شخص کوضمانت نہیں مل سکتی، پہلے عدالت کے سامنے سرنڈر کرنا پڑتا ہے ورنہ پیچیدگی بڑھے گی۔

    الیکشن سے متعلق شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ موجودہ حالات میں الیکشن میں حصہ نہیں لوں گا،حتمی فیصلہ حلقے کے لوگ کریں گے۔

  • شاہد خاقان سے ملاقات کے بارے میں سوال پر نواز شریف نے کیا کہا؟

    شاہد خاقان سے ملاقات کے بارے میں سوال پر نواز شریف نے کیا کہا؟

    لندن: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے لندن میں صحافیوں نے شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کا احوال پوچھ لیا۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف خوشگوار مُوڈ میں نظر آنے کے باوجود کچھ کہنے کے مُوڈ میں دکھائی نہیں دیے، صحافیوں نے سوال کیا کہ شاہد خاقان عباسی سے بات چیت ہوئی؟

    تو نواز شریف نے مُسکراتے ہوئے کہا ظاہر ہے بات چیت ہی ہوئی ہے، صحافیوں نے شاہد خاقان عباسی کی بات کا حوالہ دے کر پوچھا کہ شاہد خاقان نے تمام قیادت کیساتھ مل بیٹھنےکا مشورہ دیا ہے۔

    صحافی نے سوال کیا کہ آپ تمام سیاسی قیادت کے مل بیٹھنے پر غور کریں گے؟ تو نواز شریف بولے ضرور ، پھر سب کا شکریہ ادا کیا اور گاڑی میں بیٹھ کر روانہ ہو گئے۔

    خیال رہے کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پارٹی قائد نواز شریف سے لندن میں حسن نواز کے دفتر میں ملاقات کی۔

    ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ میرے مسلم لیگ (ن) یا نواز شریف سے کوئی اختلافات نہیں ہیں۔

  • شاہد خاقان معذرت کریں یا ثبوت دیں، پنجاب حکومت کا رد عمل

    شاہد خاقان معذرت کریں یا ثبوت دیں، پنجاب حکومت کا رد عمل

    لاہور: نگراں وزیرِ اطلاعات پنجاب عامر میر نے شاہد خاقان عباسی کے الزامات پر اپنے ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شاہدخاقان معذرت کریں یا ثبوت مہیا کریں۔

    نگراں وزیرِ اطلاعات پنجاب عامر میر نے کہا ہئ کہ مفت آٹااسکیم میں ایک پائی کی بھی کرپشن نہیں ہوئی، الزام لگانے والوں کی اپنی ساکھ مجروح ہوئی، آٹا اسکیم پنجاب کی تاریخ کی کامیاب ترین اسکیم رہی ہے۔

    شاہد خاقان کا مفت آٹا تقسیم میں 20 ارب روپے کی چوری کا بڑا دعویٰ

    عامر میر کا کہنا تھا کہ مفت آٹا اسکیم سے پنجاب کے 3 کروڑ مستحق لوگوں نے فائدہ اٹھایا، آٹا اسکیم کوپارٹی کی اندرونی سیاست کی بھینٹ چڑھانا زیادتی ہے۔

     نگراں وزیرِ اطلاعات پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ ایسے الزام پر شاہد خاقان عباسی معذرت کریں یا کرپشن کے ثبوت دیں، پنجاب حکومت ایک ایک پائی کا حساب دے سکتی ہے۔

  • شاہد خاقان کا مفت آٹا تقسیم میں 20 ارب روپے کی چوری کا بڑا دعویٰ

    شاہد خاقان کا مفت آٹا تقسیم میں 20 ارب روپے کی چوری کا بڑا دعویٰ

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما نے اپنی ہی حکومت پر آٹا چوری کا الزام لگا دیا، شاہد خاقان نے مفت آٹا تقسیم میں 20 ارب روپے کی چوری کا بڑا دعویٰ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے مفت آٹا تقسیم کی حکومتی اسکیم میں 20 ارب کی چوری کا انکشاف کیا ہے، انھوں نے سوال اٹھایا ’’کیا ملا اُس غریب کو جس کے لیے 84 ارب روپے خرچ کیے گیے۔‘‘

    ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی ایک بار پھر اپنی حکومت پر برس پڑے ہیں، انھوں نے کہا حکومت اپنی ذمہ داری اور مقصد سے لاعلم ہے، پچھلے 2 سال تمام جماعتیں اقتدار میں رہیں، کوئی ڈیلیور نہیں کر سکی، یہ بہت بڑی ناکامی ہے، ایک دوسرے کے سامنے صف آرا ہونے سے مسائل حل نہیں ہو سکتے۔

    دوسری طرف وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے شاہد خاقان کا دعویٰ جھٹلا دیا ہے، مریم اورنگزیب نے ٹویٹ کیا کہ حکومت نے مہنگائی میں پوری شفافیت، ایمان داری سے مفت آٹا فراہم کیا۔

    انھوں نے کہا پنجاب، کے پی، سندھ اور اسلام آباد میں کروڑوں غریبوں میں آٹا تقسیم کیا گیا، وزیر اعظم نے مفت آٹے کی تقسیم کے عمل کی خود نگرانی کی، شہباز شریف نے شہروں کے دورے کر کے آٹے کی تقسیم کا جائزہ لیا۔

    مریم اورنگزیب نے کہا کہ تاریخی اسکیم کی کامیابی میں انتظامی افسران اور عملے نے دن رات محنت کی۔

    واضح رہے کہ لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے انکشاف کیا تھا کہ مفت آٹے کی تقسیم میں بیس ارب کی چوری ہوئی ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے مفت آٹے کی تقسیم میں کئی قیمتی جانیں بھی چلی گئی تھیں۔

  • شہبازشریف توہین عدالت پر گئے تو  وزیراعظم کون بنے گا؟ شاہد خاقان نے بتادیا

    شہبازشریف توہین عدالت پر گئے تو وزیراعظم کون بنے گا؟ شاہد خاقان نے بتادیا

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے صحافی کے سوال پر کہا کہ سادے کاغذ پر لکھوالیں، میں وزارتِ عظمیٰ کاامیدوارنہیں، اب آپ کو وزیر اعظم ڈھونڈنے پڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہد خاقان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ عدالتوں میں کیمرہ لگائے جائیں تاکہ عوام کو علم ہو سکے،عدلیہ ہر چیز کا نوٹس لیتی ہے سوائے یہ دیکھنے کہ عدالتوں میں کیا ہو رہا ہے۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہر شخص کی نظریں اس وقت سپریم کورٹ پر لگی ہوئی ہیں،اج ملک کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے،ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں۔

    صحافی نے سوال کیا کہ شہبازشریف اورکابینہ توہین عدالت پر گئےتوکیاآپ پھروزیراعظم بنیں گے تو سابق وزیراعظم نے کہا سادے کاغذ پر لکھوا لیں میں وزارتِ عظمیٰ کاامیدوارنہیں، اب آپ کو وزیر اعظم ڈھونڈنے پڑیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایسا قانون جو پارلیمان نے پاس کیا صدر نے دستخط نہیں کئے، قانون پر عدالتیں تشریح کر سکتی ہیں لیکن قانون بنانا عوام کے نمائندوں کا کام ہے،اج ملک کی ضرورت ہے کہ ہر ادارہ اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرے۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جب عدالتیں اپنی من مانی شروع کر دیں پھر انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوتے، آج ملک میں انتشار کی کیفیت ہوگی تو اس کا اثر ملک کی معیشت پر پڑتا ہے۔

    موجودہ چیف جسٹس اپنی ذمہ داری پوری کر رہے ہیں یا نہیں اس کا فیصلہ تاریخ یا عوام کرے گی،دنیا میں کہیں ایسا نہیں ہوتا کہ فیصلوں پر اپیل نہ ہو۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب میں پیشیوں کو چوتھا سال شروع ہوگیا ہے،چیف جسٹس کی ذمہ داری ہے کہ عدالتوں سے انصاف ملے، سوموٹو تو لیا جاتا ہے کبھی یہ نہیں دیکھا جاتا کہ عدالتوں میں کیا ہو رہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ آج سڑک پر چلنے والا شخص بھی یہ بتا سکتا ہے کہ کس کیس کا کیا فیصلہ آئے گا،آسان حل تھا کہ فل کورٹ بنا کر معاملے کو نمٹا دیا جاتا۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ عدالتیں کسی قانون کو اسٹرائیک ڈاون نہیں کرسکتی،سوموٹو نوٹس لینے کے بعد اپیل کا حق بھی ہوتا ہے ایسا نہیں کیا گیا، جب من مانی کے بینچ بنتے ہیں تو لوگ تو تنقید کرتے ہیں،ہمارے نظام کی بہت سی خرابیاں ہیں،یہاں لوگ کتنے سالوں سے انصاف کے لئیے عدالتوں کے چکر لگا رہے ہیں۔

  • پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر ن لیگی رہنما کی  عجیب منطق

    پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر ن لیگی رہنما کی عجیب منطق

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان نے عجیب منطق پیش کرتے ہوئے کہا یہ تاثرغلط ہے حکومت پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان نے عجیب منطق پیش کردی۔

    پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے سوال پر شاہد خاقان نے کہا کہ یہ تاثرغلط ہے حکومت پٹرول یا بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرتی ہے، یہ فیصلہ تو آزاد ادارے اوگرا اورنیپرا خود کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیب قانون میں ترمیم کے بعد بھی ریلیف نہیں ملتا، نیب سے پوچھا جائے جعلی کیس بنانے کے کیا مقاصد تھے۔

    ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ ایک دن جواب دینا پڑتا ہے ،ان کو جواب دینا پڑے گا، جواب حکومتیں نہیں لیتی ہیں، عدالتوں کو فیصلے کرنے چاہئیں۔

    شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ عدلیہ اس کا نوٹس لے لوگوں کو انصاف دلائے ، چار سال بعد کل مریم نواز بری ہوئی ہیں ، جعلی کیس بنانے والوں کو پوچھا نہیں جائے گا ؟ نیب والوں سے پوچھیں کہ جعلی کیس کیوں بنائے، احتساب کرنے والوں سے بھی پوچھنا ہوگا اتنے اثاثے کیسے بنائے۔

  • ایل این جی کیس کی سماعت آج ہوگی، شاہد خاقان کی جسمانی ریمانڈ کے بعد پیشی

    ایل این جی کیس کی سماعت آج ہوگی، شاہد خاقان کی جسمانی ریمانڈ کے بعد پیشی

    اسلام آباد: احتساب عدالت میں ایل این جی کیس کی سماعت آج ہوگی، 14روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر نیب شاہدخاقان کو پیش کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق شاہد خاقان عباسی ایل این جی کیس میں چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیے گئے تھے، آج نیب دوبارہ انہیں عدالت میں پیش کرے گی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب شاہد خاقان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید توسیع کی استدعا کرئے گا، سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی پر کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز کے الزمات ہیں۔

    احتساب عدالت نے پندرہ اگست کو ایل این جی اسکینڈل کیس میں گرفتار سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا تھا۔

    ایل این جی کیس، شاہد خاقان عباسی 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    یاد رہے 18 جولائی کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں طلب کر رکھا تھا لیکن انہوں نے نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 13 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

  • شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی وجوہ سامنے آ گئیں

    شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی وجوہ سامنے آ گئیں

    اسلام آباد: ایل این جی اسکینڈل میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی وجوہ سامنے آ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز نے وہ دستاویز حاصل کر لیا جس میں ن لیگی رہنما شاہد خاقان کی ایل این جی اسکینڈل میں گرفتاری کی وجوہ بیان کی گئی ہیں۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ شاہد خاقان کو کرپشن، کرپٹ پریکٹسز کے ٹھوس شواہد پر گرفتار کیا گیا ہے۔

    دستاویز کے مطابق جولائی 2013 میں کیو ای ڈی کنسلٹنٹ کو خلاف ضابطہ عالمی کنسلٹنٹ بنایا گیا جو پروکیورمنٹ سروسز ریگولیشینز 2010 کی واضح خلاف ورزی ہے۔

    ایل این جی ٹرمینل ون کی بولی کی دستاویز کے لیے من پسند لیگل فرم کا استعمال کیا گیا، سابق وزیر اعظم نے یہ کام سوئی سدرن کی بہ جائے کیو ای جی کنسلٹنٹ کو دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ای ای پی ٹی پی ایل کو بھی ٹھیکا دینے کے لیے شاہد خاقان نے اثر و رسوخ استعمال کیا، ٹھیکے میں کمپنی مفاد کو ترجیح دینے پر قومی خزانے کو اربوں نقصان ہو رہا ہے۔

    دستاویز کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے پرائیویٹ کمپنی کے سی ای او عمران الحق کو ناجائز طور پر ایم ڈی پی ایس او لگایا۔

    خیال رہے کہ آج شاہد خاقان عباسی کو نیب کی جانب سے ایل این جی کیس میں طلب کیا گیا تھا، تاہم وہ پیش نہیں ہوئے، نیب نے انھیں ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ٹول پلازہ پر روک کر گرفتار کیا، انھیں وارنٹ گرفتاری دکھا کر حراست میں لیا گیا، سابق وزیر اعظم نے کہا تھا وہ لاہور میں ہیں نہیں آ سکتے، جس پر ان کی لوکیشن ٹریس کرنے کے بعد انھیں حراست میں لیا گیا۔