Tag: شاہد خاقان عباسی

  • گرینڈ اپوزیشن الائنس :  شاہد خاقان عباسی نے اہم ملاقات کی اندرونی کہانی بتادی

    گرینڈ اپوزیشن الائنس : شاہد خاقان عباسی نے اہم ملاقات کی اندرونی کہانی بتادی

    اسلام آباد: عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے اپوزیشن جماعتوں کی پہلی میٹنگ کی اندرونی کہانی بتادی۔

    تفصیلات کے مطابق عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل ایک مشاورت ہوئی ہے چند باتوں پراتفاق ہوا ہے، ملک کا نظام نہیں چل رہا، غیر نمائندہ حکومت اورسیاسی انتشار ہے۔

    سربراہ عوام پاکستان پارٹی کا کہنا تھا کہ سیاست، آئین، قانون کی بالادستی پراتفاق ہے، اتحاد میں ابھی وقت لگے گا لیکن سوچ میں اتحاد ہے، آگے کیا راستہ طے ہوتا ہے یہ وقت کیساتھ ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ سڑکوں کا معاملہ بہت بعد میں ہے پہلے مسائل کے حل پر بات ہوگی ، پہلے متفقہ سوچ بنے گی اور انشااللہ متفقہ لائحہ عمل بھی بن جائے گا۔

    شاہد خاقان نے بتایا کہ ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس میں تمام جماعتوں کےلوگ شامل ہیں، متفقہ سوچ رکھنےوالی جماعتوں سے رابطے کیے جائیں گے، پہلے ہمیں سوچ میں اتفاق پیدا کرنا ہے کہ ملکی مسائل کا حل کیا ہے۔

    نواز شریف کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میرانہیں خیال کہ نوازشریف وزیراعظم کے امیدوار تھے اور بننے نہیں دیا گیا ، حالات اتنے ہی خراب ہوگئے ہیں تو نواز شریف کو سیاست ہی چھوڑ دینی چاہیے۔

    سابق وزیر اعظم نے مزید کہا کہ 2024 جیسے انتخابات2025 میں کرانے ہیں تو نہ ہی کرائیں بہتر ہے۔

  • کیا ٹرمپ آکر بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے دباؤ ڈالیں گے؟ شاہد خاقان عباسی کا اہم بیان آگیا

    کیا ٹرمپ آکر بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے دباؤ ڈالیں گے؟ شاہد خاقان عباسی کا اہم بیان آگیا

    اسلام آباد : سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی کا ٹرمپ کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے دباؤ ڈالنے کے حوالے سے اہم بیان آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ عوام پاکستان پارٹی اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محمود اچکزئی آج تشریف لائے اور ان کیساتھ پی ٹی آئی سمیت دیگر رہنما تھے، ملاقات میں آئین کے تحفظ کیلئے مل کر چلنے پر گفتگو کی گئی۔

    سربراہ عوام پاکستان پارٹی کا کہنا تھا کہ ہمارا کوئی الیکٹورل الائنس نہیں،سنگل پوائنٹ ایجنڈاتھا، ایجنڈایہ تھاکہ ملک میں آئین کی بالادستی ہو، آئین کی بالادستی کیلئے مل کرجدوجہد کریں گے اور آئین کی خلاف ورزی ہوگی تومل کر آواز اٹھائیں۔

    عمران خان کی رہائی کے لیے دباو کے سوال پر انھوں نے جواب دیا کہ میرا نہیں خیال ٹرمپ پہلے دن ہی آکر بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے دباؤ ڈالیں گے لیکن ماضی میں ہمارے چند حکمرانوں کیلئے امریکی دباؤ آتے رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ احتجاج صرف پتھر مارنے کو نہیں کہتے، اصل احتجاج پارلیمان کے اندر ہوتا ہے، پارلیمان میں تمام جماعتیں آئین کی بالادستی کیلئےکام کریں گی، لائنس ہی فیصلہ کرے گاکہ کیسے احتجاج کرنا ہے۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے احتجاج کے طریقہ کار پر جو قانون پاس کیا وہ بھی غلط ہے، سب کو آئین کے دائرے میں رہنا ہوگا کوئی باہر نہیں جا سکتا، حکومت نے جو قانون پاس کیا وہ آئین سےمتصادم ہے۔

    مذاکرات کے حوالے سے شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ مذاکرات حکومت اورپی ٹی آئی کررہےہیں ایجنڈاواضح نہیں ہے، اب 190ملین پاؤنڈکیس کافیصلہ آگیامستقبل کیا ہوگا وقت بتائے گا۔

    انھوں نے نیب کے قانون کو کالا قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو احتساب سے متصادم ہے، نیب کے آج تک تمام کیسز دیکھ لیں ان میں بہت خامیاں ہیں، نیب کا کالا قانون جب تک رہے گا، سیاسی لوگوں کیخلاف استعمال ہوتا رہے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نیب کا سیاسی شخصیت کیخلاف کیس آج تک کامیاب نہیں ہوسکا ، نیب کے کیسز اتنے کمزور ہوتے ہیں کہ اپیل میں خلاف فیصلے آجاتے ہیں۔

  • شاہد خاقان عباسی کی عوام پاکستان پارٹی کو رجسٹرڈ کرلیا گیا

    شاہد خاقان عباسی کی عوام پاکستان پارٹی کو رجسٹرڈ کرلیا گیا

    اسلام آباد : شاہد خاقان عباسی کی عوام پاکستان پارٹی کو رجسٹرڈ کرلیا ، انھوں نے 26 جون کو انٹرا پارٹی الیکشنز کی تفصیلات جمع کرائی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے شاہد خاقان عباسی کی عوام پاکستان پارٹی کو رجسٹرڈ کرلیا اور نوٹیفکیشن جاری کردیا.

    الیکشن کمیشن نے عوام پاکستان کے انٹر اپارٹی الیکشنز تسلیم کرلئے اور کہا کہ شاہد خاقان پارٹی کے کنوینر ہیں، مفتاح اسماعیل سیکریٹری جنرل ہیں۔

    شاہد خاقان عباسی نے 26 جون کو انٹرا پارٹی الیکشنز کی تفصیلات جمع کرائی تھی، الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی تعداد 168 ہوگئی۔

    پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات تاحال تسلیم نہ ہوئے تاہم پی ٹی آئی بطور جماعت الیکشن کمیشن کی فہرست میں موجود ہے۔

    یاد رہے جولائی 2024 میں پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے سابق رہنماؤں مفتاح اسماعیل اور شاہد خاقان عباسی نے باضابطہ طور پر عوام پاکستان پارٹی کے نام سے نئی پارٹی کا آغاز کیا تھا۔

    اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ عوام پاکستان موروثی سیاست کی پیروی نہیں کرے گی۔

  • اس رائے میں وزن ہے تیسری پارٹی ثالثی کا کردار ادا کرسکتی ہے، شاہد خاقان

    اس رائے میں وزن ہے تیسری پارٹی ثالثی کا کردار ادا کرسکتی ہے، شاہد خاقان

    شاہد خاقان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں رکھنا شاید حکومت کی مجبوری ہے، حکومت اور اپوزیشن کے پاس بات چیت کےلیے پارلیمان کا فورم ہے۔

    اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اگرحکومت سمجھتی ہے اپوزیشن لیڈر کےباہر آنے سے حکومت چلی جائےگی تو بہتر ہے حکومت چھوڑ دیں، ملکی مسائل پر باہرمذاکرات کے بجائے پارلیمان میں کریں۔

    انھوں نے کہا کہ بات کرنا اچھی بات ہے لیکن مجھے اس میں کوئی حل نظر نہیں آتا، حکومت میں کچھ کہتے ہیں بات چیت ہونی چاہیے کچھ کہتے ہیں نہ ہو، حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تقسیم کو ختم ہونا چاہیے۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پی ٹی آئی مطالبہ کرتی ہے کہ بانی کو رہا کریں اور جو الیکشن چوری ہوا واپس کریں، حکومت کہتی ہے آپ نے جرم کیا ہے جیل میں رکھیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ سعد رفیق کی بات میں وزن ہے کہ تیسری پارٹی ثالثی کا کردارادا کرسکتی ہے، وہ لوگ جو اپوزیشن کے ساتھ ہیں نہ حکومت کے ساتھ کردار ادا کرسکتے ہیں، حکومت کو اپنے موقف سے پیچھے ہٹنا پڑے گا، یہ طے ہے ان کے پاس مینڈیٹ نہیں۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کو تسلیم کرنا پڑے گا کہ ان سے ملک نہیں چل رہا، حکومت اور اپوزیشن کو اپنے اپنے موقف سے پیچھے ہٹنا پڑے گا، سیاسی بقا کا مسئلہ نہیں۔

    پی ٹی آئی صرف بانی پی ٹی آئی کی رہائی اور الیکشن چوری سے متعلق بات کررہی ہے، کون جیل میں پڑا ہے، کس نے ڈالا ان معاملات کو ثانوی حیثیت دیں اور بات کریں، ملکی معاملات کو سرفہرست رکھیں، مسائل کا حل ڈھونڈیں گے تو سب صحیح ہو جائےگا۔

    شاہد خاقان اصلاحات کریں کہ جعلی کیس بنانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، نواز شریف سینئر سیاستدان ہیں موجودہ صورتحال میں ان کو کردار ادا کرنا چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ سیاست کا مقصد کسی کو جیل میں ڈالنا یا نکالنا نہیں ہے، سعد رفیق کی بات سے اتفاق کرتا ہوں، خواجہ سعدرفیق معاملے کو جوڑنے میں اپنا کردار ادا کرسکتےہیں ہم بھی بات چیت کےلیے کوشش کررہےہیں، ہماری بات چیت بھی ہورہی ہے، ہم سب کے پاس جائیں گے۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ سب کے پاس جاکر پیر پکڑیں گے اور کہیں گے کہ ملک کےلیے سوچیں، بات مشکل نہیں ہے لیکن کچھ انا کا مسئلہ بن گیا ہے، سخت پوزیشن لی ہوئی ہے۔

  • کوئی صوبہ کسی صوبے کا پانی نہیں لے سکتا: شاہد خاقان عباسی

    کوئی صوبہ کسی صوبے کا پانی نہیں لے سکتا: شاہد خاقان عباسی

    سکھر: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کوئی صوبہ کسی صوبے کا پانی نہیں لے سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سندھ کے عوام 6 کینالوں کے معاملے پر پریشان ہے، کوئی صوبہ کسی صوبے کا پانی نہیں لے سکتا۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کی باتیں پارلیمان کے اندر ہونی چاہیے، عوام اور ملک کی پرواہ کسی کو نہیں، آج ہر پاکستانی پریشان ہے، ملک میں نفاق ہوگا تو بیرونی مداخلت ہوگی، آج حکمرانوں کو صرف اپنے مفادات نظر آرہے ہیں۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جہاں انصاف نہ ہو وہاں نظام نہیں چل سکتا، اقتدار چھوڑ کر  آئے ہیں، اپنے مفادات کیلئے نہیں آئے، ن لیگ سے کوئی ناراضگی نہیں ہے جب ن لیگ نے اقتدار کو عزت دو کو اہمیت دی تو میں نے علیحدگی اختیار کی۔

    سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ ملک میں تین جماعتیں اقتدار میں ہیں، منشور تمام جماعتوں کے پاس ہے مگر کوئی ڈیلیور نہیں کرتا، ہم مسائل کی بات نہیں حل کی بات کررہے ہیں، موقع ملنے کے باوجود انہوں نے کچھ نہیں کیا۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی جیل میں تربیت ہورہی ہے اور ہر سیاستدان جیل جاتا ہے وہاں اچھی تربیت ہوتی ہے۔

  • ایک شخص کے جیل میں رہنے سے پورے ملک میں سیاسی جمود ہے، سابق وزیراعظم

    ایک شخص کے جیل میں رہنے سے پورے ملک میں سیاسی جمود ہے، سابق وزیراعظم

    ملک کے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ایک شخص کے جیل میں رہنے سے پورے ملک میں سیاسی جمود ہے۔

    اے آر وائی کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کون سا سیاسی لیڈر ہے جو جیل میں جاکر مقبول نہیں ہوا، پارٹی نوازشریف کی ہے اور اقتدار میں ہے جو حالات ہیں ذمہ داری قبول کرنا ہوگی، آج جس طرح حکومت چل رہی ہے یہ معاملات میری سمجھ سے باہر ہے۔

    شاہد خاقان نے کہا کہ شہباز شریف وزیراعظم ہپں اللہ کرے وہ ملک کیلئے سوچ رہے ہوں لیکن لگتا نہیں، عدلیہ بھی اور اسٹیبلشمنٹ بھی اس ملک میں حصہ دار ہے، مسائل کا حل نکالنا ہے تو سب کو ایک جگہ بیٹھ کربات کرنا ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ ملک بانی پی ٹی آئی سے بھی نہیں چلنا انھوں نے بھی 4 سال گزارے ہیں، ملک کو آگے کیسے چلانا ہے اس کیلئے سب کو بیٹھ کر بات کرنے کی ضرورت ہے۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نوازشریف سے ملوں یا بانی پی ٹی آئی سے یہ ہی کہوں گا مسائل کا حل نکالیں، تمام اسٹیک ہولڈرز بیٹھیں اور حل نکالیں کہ ملک کیسےا ٓگے چلےگا، بدقسمتی سے ملک میں کوئی قانون نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے تھا کہ پی ٹی آئی کو کہتی یہ جگہ ہے یہاں احتجاج کرلیں، حکومت نے بھی جگہ کا تعین نہیں کیا اور پی ٹی آئی بھی بضد تھی۔

    کمزور حکومتیں ہیں عوام سے ڈری ہوئی ہیں، کیا لوگوں کا حق نہیں ہے کہ بیٹھ کربات کرسکیں، جولوگ پُرامن احتجاج کرتے ہیں ان پر سیون اے ٹی اے لگارہے ہیں، پُرامن احتجاج کرنے والوں پر سیاسی دہشت گردی کی جارہی ہے۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہر آدمی جانتا ہے کہ ملک میں شفاف الیکشن نہیں ہوتے، آئین ٹوٹ گیا اور کسی کو کوئی فکرہی نہیں یہ ہماری بدقسمتی ہے، آئین پسند نہیں ہے تو پورا دستور ہی بدل ڈالیں، دیکھ لیں جہاں فائدہ نظر آیا 26ویں ترمیم کر ڈالی۔

  • میں مذاکرات میں کردار ادا کرسکتا ہوں تو تیار ہوں، شاہد خاقان عباسی

    میں مذاکرات میں کردار ادا کرسکتا ہوں تو تیار ہوں، شاہد خاقان عباسی

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میں مذاکرات میں کردار ادا کرسکتا ہوں تو تیار ہوں، براہ راست بانی پی ٹی آئی سے مذاکرات کریں۔

    اے آر وائی کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کوئی مذاکرات کے لیے تیار نہیں، نہ عوام کی پرواہ ہے نہ ملک کی، پی ٹی آئی جب بھی مذاکرات کرتی ہے آخرمیں کہتی ہے بانی نہیں مانے، مذاکرات جس نے بھی کرنے ہیں براہ راست بانی پی ٹی آئی سے کریں۔

    شاہد خاقان نے کہا کہ پی ٹی آئی والے سب کچھ طے کرنے کے بعد آخرمیں کہتے ہیں بانی نہیں مانے، حکومت اور اپوزیشن کو بات چیت کیلئے آپس میں تعلقات رکھنے چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ اے این پی، ڈاکٹر عبدالمالک، مولانا فضل الرحمان بھی کردار ادا کرسکتے ہیں، جو معاملے میں فریق نہیں ہیں وہ مذاکرات میں کردار ادا کرسکتے ہیں، میں اور دوست کوشش کررہے ہیں کہ اکٹھے ہوکر مسئلہ حل کریں۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ کوشش کریں گے آئندہ ہفتے یا 10 دن میں باتیں سامنے آجائیں، مذاکرات ختم ہوجائیں تو پھر سیاست نہیں رہتی خرابی پیدا ہوجاتی ہے۔

    قومی حکومت بھی بغیر بات چیت کہ نہیں ہوگی اور نہ میں اس کے حق میں ہوں، قومی حکومت میں بندربانٹ ہوتی ہے جس کے حق میں نہیں ہوں، سب کو بیٹھ کر ملک کے لیے ایجنڈا طے کرنا ہوگا کہ کیسے آگے چلنا ہے۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ جس جس نے جو پوزیشن لی ہوئی ہے اس سے پیچھے ہٹنا پڑے گا پھر بات ہوگی، مقبولیت اور حکومت سے اوپر ایک چیز پاکستان ہے، مقبولیت اور حکومت گھر چھوڑ کر ملک کے لیے بات کریں۔

  • اڈیالہ میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے تیار ہوں اگرسسٹم ملنے دے ،   شاہد خاقان عباسی

    اڈیالہ میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے تیار ہوں اگرسسٹم ملنے دے ، شاہد خاقان عباسی

    سرگودھا: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اڈیالہ میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے تیار ہوں اگرسسٹم ملنے دے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بند گلی میں کھڑی ہے، قوم حکمرانوں اورسسٹم سے مایوس ہے، صورتحال دیکھتے ہوئے نوازشریف کوبھی فیصلہ کرنا ہوگا کیا کرنا ہے۔

    شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ اڈیالہ میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے تیار ہوں اگر سسٹم ملنے دے۔

    عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ مڈٹرم انتخابات مسائل کا حل نہیں، آئین و قانون کی پاسداری حل ہے، ن لیگ کاووٹ کوعزت دو کا بیانیہ دفن ہو چکا ہے، نوجوان مایوس ہوکرملک چھوڑ کر باہر جا رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ میاں صاحب آٹھ فروری کویہ کہہ دیتے ہم الیکشن ہار گئے ہیں، آج ملک کی سیاست کچھ اور ہوتی، آج بھی فیصلے ان کے ہاتھ میں ہیں، جوملک کے حالات کو بہتر کرسکتے ہیں۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہو سکتا ہے ان کے فیصلے سے وقتی طور پر ن لیگ کو کچھ نہ ملے لیکن آج سب کو ملک کی بات کرنی پڑے گی۔

    سربراہ عوام پاکستان پارٹی کا کہنا تھا کہ نواز شریف آج بھی اس جماعت کے صدر ہیں جو اقتدار میں ہے، ملک کی سیاست میں ان کا کردار ہے، پاکستان کی تاریخ میں ان سے زیادہ کسی کو موقع نہیں ملا، ان کے فیصلے ملک کی بہتری کیلئے ہونے چاہئیں۔

    پی ٹی آئی سے متعلق خبریں

  • حکومت کی حرکتوں سے پی ٹی آئی کا احتجاج کامیاب ہو جائے گا، شاہد خاقان عباسی

    حکومت کی حرکتوں سے پی ٹی آئی کا احتجاج کامیاب ہو جائے گا، شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم و سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ حکومت کی حرکتوں کی وجہ سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا 24 نومبر کا احتجاج کامیاب ہو جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’اعتراض ہے‘ میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت پی ٹی آئی کے احتجاج پر کنیٹنر لگا کر شہر سیل کرے گی تو احتجاج کامیاب ہو جائے گا، سیاسی ماحول میں پارٹیوں کو احتجاج کا موقع دینا چاہیے، دارالحکومت پر حملہ آور نہیں ہونا چاہیے منتخب جگہ پر احتجاج کریں اور چلے جائیں۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پی ٹی آئی دور میں بھی ڈی چوک پر احتجاج کرنے کی اجازت نہیں تھی، پریڈ گراؤنڈ پر جلسے کی اجازت دینی چاہیے وہاں احتجاج کر کے چلے جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مقصد اپنے بانی کو جیل سے رہا کرنا ہے تو یہ کامیاب نہیں ہو سکتے، سیاست میں مقصد پاکستان کے عوام اور ملک کی فلاح ہونی چاہیے، پی ٹی آئی صرف بانی کی رہائی کیلیے احتجاج کرے گی تو ان کی سیاست کو نقصان ہوگا، احتجاج ضرور کریں لیکن عوام کی زندگی کو مفلوج نہیں کرنا چاہیے، حکومت خود کنٹینر لگا کر عوام کی زندگیوں کو مفلوج کر دیتی ہے، نہ حکومت اور نہ ہی پی ٹی آئی کو عوام کا خیال ہوتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی اس بار بھی احتجاج کیلیے آئی تو شکست کھائے گی، خواجہ آصف

    ’حکومت نے کوئی کام نہیں کیا صرف ترامیم پاس کر رہی ہے۔ ترامیم کا عوام سے کوئی تعلق نہیں یہ حکومت اپنے آپ کو مضبوط کرنے کیلیے کرتی ہے۔ عوام کی زندگی میں کوئی بہتری آئی نہ ملک میں کوئی ترقی ہوئی۔ پاکستان کو اس وقت گروتھ چاہیے اس کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا۔‘

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام حاصل کرنا کوئی کامیابی نہیں ہے، پروگرام کے ساتھ ملکی گروتھ کی کوشش کرنی چاہیے، وزیر اعظم شہباز شریف نے 4 ماہ پہلے بھی کہا تھا کہ روڈ میپ لائیں گے لیکن نہیں لائے۔

    ’حکومت میں اصلاحات کی قابلیت نہیں 2 ماہ ترمیم کے معاملے پر گزار دیے۔ جب تک ملک میں انتشار ختم نہیں ہوتا ہم آگے نہیں بڑھ سکتے۔ ملک میں انتشار ختم کرنے کا واحد حل ڈائیلاگ ہے۔ انتشار ختم کرنے اور ڈائیلاگ کیلیے لیڈرشپ کو کردار ادا کرنا پڑتا ہے۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ کرسیاں اور عہدے ایک طرف رکھ کر ملک کی بات کرنی پڑے گی، ایسی حکومت ہو جو ملک کیلیے کچھ کارکردگی دکھا سکے، نیشنل گورنمنٹ کے بجائے یونٹی گورنمنٹ ہونی چاہیے، تمام جماعتیں بیٹھیں اور ایجنڈا طے کریں پھر حکومت بنائیں، تمام لوگ ٹیبل پر بیٹھیں اور ملکی عوام کو ریفارم کا ایجنڈا دیں، اب انا کا وقت گزر گیا ہے ساتھ نہیں بیٹھیں گے تو فیصلے سڑک پر ہوں گے۔ سڑک پر فیصلے ہوتے ہیں تو ملک اور نہ سیاستدانوں کے مفاد میں ہوتے ہیں۔

    ’سڑک پر فیصلے ہوں گے تو پی ٹی آئی سمیت کسی کو کچھ نہیں ملے گا۔ جب عوام مایوس ہو کر سڑکوں پر آئیں تو بہت انتشار پیدا ہوتا ہے۔ سیاست دشمنی، نفرت اور الزامات کا نام نہیں ہے سب ایک قدم پیچھے ہٹیں۔ اس وقت ملک میں کوئی ایسا شخص نہیں ہے جس پر سب متفق ہوں۔ کوئی ایسا شخص ہونا چاہیے تھا جو سب کو ساتھ بٹھا کر بات کرے۔‘

  • پی آئی اے  کی نجکاری کے لیے 10 ارب بھی بہت زیادہ قیمت ہے، شاہد خاقان عباسی

    پی آئی اے کی نجکاری کے لیے 10 ارب بھی بہت زیادہ قیمت ہے، شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد : سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کے لیے 10 ارب بہت زیادہ قیمت ہے، حکومت 10 ارب روپے کی بولی مان لے تو بہتر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم اور سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری میں حکومت کی جانب سے 85 ارب کی توقعات درست نہیں، مارکیٹ پی آئی اے کی 85ارب روپے کی بولی کو قبول نہیں کررہی۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت پی آئی اے کی 10 ارب روپے کی بولی مان لےتوبہتر ہوگا، پی آئی اے کاجو اسٹرکچر بنایا گیا میری نظر میں 10 ارب بہت زیادہ قیمت ہے۔

    حکومت پر تنقید کرتے ہوئے سربراہ عوام پاکستان پارٹی نے کہا کہ اس حکومت کے پاس مینڈیٹ اور پرفارمنس دونوں نہیں ہے، الٹے سیدھے قانون بناکر ملک چلانا ناکامی کا اعتراف ہے۔

    پی ٹی آئی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن پارلیمانی تاریخ میں کب ٹف ٹائم دے چکی ہے، اپوزیشن کم از کم اپوزیشن تو کرتی ہے، آج کی اپوزیشن اپوزیشن بھی نہیں ہے، پی ٹی آئی کی سیاست کاایک ہی مقصدہےبانی کوجیل سے نکالیں، جو بھی تقریر یا بیان دیا جاتا ہے یہی ہوتا کہ تحریک چلائیں گے بانی کو نکالیں گے۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ ملک کے مسائل اوراپوزیشن کے کردار کی بات نہیں کرتے، اپوزیشن کو اپوزیشن کرنی چاہیے،ملک کی بات کریں،مسائل کی بات کریں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی توجہ بانی کوجیل سے نکالنا ہے، پی ٹی آئی والے توقع لگاکر بیٹھے ہیں ٹرمپ دباؤ ڈالے گا اور بانی باہر آجائیں گے لیکن اس طرح بیرونی مداخلت کی خواہش رکھنا یا کوشش رکھنا درست نہیں، یہ خام خیالی ہے کہ ٹرمپ پاکستان پر دباؤ ڈالیں گے بانی جیل سے باہر آجائیں گے۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت سمجھتی ہے اس کو استحکام ملا ہے تو پی ٹی آئی کی نالائقی کی وجہ سے ملا ہے، حکومت کی طاقت اس کے مینڈیٹ اور گورننس سے ہوتی ہے،اس حکومت کے پاس دونوں نہیں ، حکومت کی مضبوطی تب ہوتی ہے جب ملک مضبوط ہوتا ہے۔