Tag: شاہد خاقان عباسی

  • شیخ رشید سابق وزیر اعظم شاہد خاقان کے خلاف گواہ بن گئے

    شیخ رشید سابق وزیر اعظم شاہد خاقان کے خلاف گواہ بن گئے

    اسلام آباد: ایل این جی اسکینڈل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف نیب کے گواہ بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق شیخ رشید احتساب عدالت میں ایل این جی کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کے خلاف گواہی دیں گے، اس کیس میں نیب مجموعی طور پر 59 گواہان عدالت میں پیش کرے گا۔

    وفاقی وزیر شیخ رشید بہ طور شکایت کنندہ نیب کے پہلے گواہ ہوں گے، وزارت توانائی کے 4 افسران حسن بھٹی، نواز احمد ورک، عبدالرشید جوکھیو اور عمر سعید بھی گواہان میں شامل ہیں۔ قائم مقام جی ایم سوئی سدرن گیس فصیح الدین بھی گواہان میں شامل ہیں، جب کہ جمیل اجمل ڈائریکٹر پورٹ قاسم اتھارٹی بھی استغاثہ کے گواہ ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیب نے شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی ریفرنس دوبارہ دائر کردیا

    یاد رہے کہ 12 دسمبر کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف ریفرنس دوبارہ دائر کر دیا تھا، جسے احتساب عدالت نے باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کر لیا تھا، ریفرنس میں شاہد خاقان سمیت 10 ملزمان نامزد ہیں۔

    اس ریفرنس میں رجسٹرار احتساب عدالت کے اعتراضات دور کیے گئے ہیں، ریفرنس 8 ہزار صفحات پر مشتمل ہے، جو اختیارات کے غلط استعمال پر دائر کیا گیا، ملزمان میں مفتاح اسماعیل کا نام بھی شامل ہے، ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ ایک کمپنی کو 21 ارب روپے سے زائد کا فائدہ پہنچایا گیا، مارچ 2015 سے ستمبر 2019 تک یہ فائدہ پہنچایا گیا، 2029 تک قومی خزانے کو 47 ارب روپے کا نقصان ہوگا اور عوام پر گیس بل کی مد میں 15 سال میں 68 ارب سے زائد کا بوجھ پڑے گا۔

  • نیب نے  شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی ریفرنس دوبارہ  دائر کردیا

    نیب نے شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی ریفرنس دوبارہ دائر کردیا

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف ریفرنس دوبارہ دائر کردیا، جسے احتساب عدالت نےباقاعدہ سماعت کے لیے منظور کرلیا ہے ، ریفرنس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت 10 ملزمان نامزد ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے رجسٹرار احتساب عدالت کے اعتراضات دور کرکے 8 ہزار صفحات پر مشتمل ایل این جی ریفرنس احتساب عدالت میں دوبارہ دائر کردیا۔

    ریفرنس احتساب عدالت اسلام آباد میں اختیارات کے غلط استعمال پر دائر کیا گیا، جس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کا نام بھی ملزمان میں شامل ہیں۔

    ایل این جی ریفرنس احتساب عدالت نمبر ایک سے احتساب عدالت نمبر دو منتقل کیا گیاہے، احتساب عدالت کے جج اعظم خان ایل این جی ریفرنس کی باقاعدہ سماعت کریں گے۔

    ریفرنس میں کہا گیا کہ ایک کمپنی کو21ارب روپےسےزائدکافائدہ پہنچایاگیا ، مارچ 2015سے ستمبر 2019تک فائدہ پہنچایا گیا، 2029 تک قومی خزانےکو 47ارب روپے کانقصان ہو گا اور عوام پر گیس بل کی مد میں 15سال میں 68ارب سےزائد کابوجھ پڑے گا۔

    ریفرنس میں مزید کہا گیا سابق ایم ڈی پی ایس اوعمران الحق نےبھی اہم کرداراداکیا اور سابق سیکرٹری اور ایم ڈی پیٹرولیم اہم گواہ بن گئے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ نیب نےشاہد خاقان کولاہور سے گرفتار اورعدالت سےجسمانی ریمانڈ لیا، شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں ہیں، نیب راولپنڈی قطر معاہدے کی الگ سے انکوائری کررہا ہے جبکہ دوران جسمانی ریمانڈشاہد خاقان عباسی کاتعاون سے مکمل انکار کیا اور کسی بھی سوال کاتسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

    یاد رہے گذشتہ روز چیئرمین نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف ریفرنس کی منظوری دی تھی۔

  • اسپیکر صاحب آپ پر بے بنیاد الزام لگائے گئے ہیں، اسد عمر

    اسپیکر صاحب آپ پر بے بنیاد الزام لگائے گئے ہیں، اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ اسپیکرصاحب آپ پر بے بنیاد الزام لگائے گئے ہیں، اپنے فائدے پر کہتے ہیں رول میں لکھا ہوا ہے دیکھ لیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے شاہد خاقان عباسی کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ اسپیکر صاحب آپ پر بے بنیاد الزام لگائے گئے ہیں۔

    اسد عمر نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر پراپنی رائے دہرانے کی ضرورت نہیں ہے، اپنے فائدے پر کہتے ہیں رول میں لکھا ہوا ہے دیکھ لیں، جب رول پسند نہیں آتا کہتے ہیں ماضی میں کیا ہوتا تھا دیکھ لیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ جوبات کر رہے ہیں دہرے معیار کی بات کر رہے ہیں، اپنے کرتوت بھول کر جمہوریت کے درس دیتے ہیں، رانا ثنااللہ اپنے حلقے سے ہار گئے دوسرے منتخب ہو کر آئے ہیں، اپوزیشن دہرا معیار اپنانا چاہتی ہے۔

    اس سے قبل شاہد خاقان عباسی نے الزام عائد کیا کہ جب اسپیکر قومی اسمبلی رکاوٹ بن جائے تو پیچھے کیا رہ جائے گا، میں عدالت کے فیصلے پراسمبلی میں آیا ہوں جس پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ آپ کی درخواست پر پروڈکشن آرڈر جاری کیے۔

  • ایل این جی  کیس : نیب نے شاہد خاقان عباسی کیخلاف ریفرنس دائر کردیا

    ایل این جی کیس : نیب نے شاہد خاقان عباسی کیخلاف ریفرنس دائر کردیا

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب) نےسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کےخلاف ایل این جی ریفرنس دائرکردیا، ریفرنس میں مفتاح اسماعیل سمیت آٹھ دیگر ملزمان بھی نامزد ہیں،  نیب نے الزام عائد کیا ہے کہ ایک کمپنی کو اکیس ارب روپے سے زائد کا فائدہ پہنچایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب راولپنڈی نے ایل این جی کیس میں سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی سمیت نو ملزمان کے خلاف ریفرنس دائرکردیا، ریفرنس احتساب عدالت اسلام آباد میں اختیارات کے غلط استعمال پر دائر کیا گیا، جس میں مفتاح اسماعیل کا نام بھی ملزمان میں شامل ہیں۔

    ریفرنس میں کہا گیا کہ ایک کمپنی کو21ارب روپےسےزائدکافائدہ پہنچایاگیا ، مارچ 2015سے ستمبر 2019تک فائدہ پہنچایا گیا، 2029 تک قومی خزانےکو 47ارب روپے کانقصان ہو گا اور عوام پر گیس بل کی مد میں 15سال میں 68ارب سےزائد کابوجھ پڑے گا۔

    ریفرنس میں مزید کہا گیا سابق ایم ڈی پی ایس اوعمران الحق نےبھی اہم کرداراداکیا اور سابق سیکرٹری اور ایم ڈی پیٹرولیم اہم گواہ بن گئے۔

    مزید پڑھیں : شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل سمیت نو ملزمان کیخلاف ریفرنس کی منظوری

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نےشاہد خاقان کولاہور سے گرفتار اورعدالت سےجسمانی ریمانڈ لیا، شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں ہیں، نیب راولپنڈی قطر معاہدے کی الگ سے انکوائری کررہا ہے جبکہ دوران جسمانی ریمانڈشاہد خاقان عباسی کاتعاون سے مکمل انکار کیا اور کسی بھی سوال کاتسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

    یاد رہے گذشتہ روز چیئرمین نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف ریفرنس کی منظوری دی تھی ،

  • شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے جوڈیشل ریمانڈ میں 3 دسمبر تک توسیع

    شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے جوڈیشل ریمانڈ میں 3 دسمبر تک توسیع

    اسلام آباد: ایل این جی اسکینڈل کیس میں احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے جوڈیشل ریمانڈ میں 3 دسمبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں ایل این جی کیس کی سماعت ہوئی، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور عمران الحق شیخ کو جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    عدالت میں سماعت کے دوران شاہد خاقان عباسی نے سوال کیا کہ ان سے پوچھ لیں کہ کیس کیا ہے؟ جس پر وکیل نیب نے جواب دیا کہ ریفرنس منظور ہو گیا ہے جلد دائر کر دیا جائے گا۔ وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مؤکل کو کس قانون کے تحت تحویل میں رکھا گیا ہے۔

    وکیل نیب نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایل این جی ریفرنس تیار ہے، ریجنل بیورو سے منظور بھی ہو چکا ہے، ہیڈکوارٹرز سے منظوری کے بعد 14 دن میں دائر کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان پر کیا الزامات ہیں یہ ریفرنس میں بتا دیں گے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ صرف عوام کو سنانے کے لیے باتیں کرتے ہیں، یہاں آکر کہنے لگتے ہیں ہمیں بلاوجہ قید میں رکھا گیا ہے، اگر انہیں قید سے مسئلہ ہے تو ضمانت کا فورم موجود ہے، ضمانت کے لیے کسی فورم سے ابھی تک رجوع نہیں کیا گیا۔

    نیب نے شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن توسیع کی استدعا کی۔ احتساب عدالت نے تینوں ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 3 دسمبر تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت کے دوران جج محمد بشیر نے شاہد خاقان عباسی سے سوال کیا تھا صحت کی سہولتیں کیسی ہیں جیل میں؟ جس پر شاہد خاقان عباسی نے جواب میں کہا تھا کہ صحت کی سہولتوں کی مجھے ضروت ہی نہیں، 100 دن ہوگئے اب تک کیس نہیں بن پایا ، ڈیڑھ سال سے تفتیش کر رہے ہیں اب تک کیس نہیں بن پایا۔

    شاہد خاقان کی ایل این جی کیس کا ٹرائل ٹی وی پر دکھانے کی درخواست

    شاہد خاقان نے ایل این جی کیس کا ٹرائل ٹی وی پر دکھانے کی درخواست بھی دائر کی تھی، جس میں کہا تھا کہ عمران خان کہتے ہیں میں احتساب کر رہا ہوں، چیئرمین نیب کہتے ہیں احتساب میں کر رہا ہوں، ٹرائل براہ راست دکھایا جائے تا کہ عوام کو پتہ چلے کیا ہو رہا ہے۔

    واضح رہے جولائی میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں طلب کر رکھا تھا لیکن انہوں نے نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں جب شاہد خاقان عباسی وزیر پیٹرولیم تھے تب انہوں نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ معاہدے کے تحت پاکستان کو ہر سال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدنی تھی جو پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

    سابق وزیر اعظم پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

  • شاہد خاقان عباسی اسپتال سے ڈسچارج، اڈیالہ جیل منتقل

    شاہد خاقان عباسی اسپتال سے ڈسچارج، اڈیالہ جیل منتقل

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم و مسلم لیگ(ن) کے مرکزی رہنما شاہدخاقان عباسی نجی اسپتال سےڈسچارج ہوگئے جس کے بعد انہیں اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 7 نومبر کو اسلام آباد کےنجی اسپتال میں شاہد خاقان عباسی کا ہرنیا کا کامیاب آپریشن کیا گیا تھا جس کے بعد انہیں وارڈ میں منتقل کیا گیا تھا۔

    ڈاکٹرز نے شاہد خاقان عباسی کو ایک ہفتے کے لیے اسپتال میں رہنے کی ہدایت کی تھی ۔

    یہ بھی پڑھیں: شاہد خاقان عباسی کی نجی اسپتال میں کامیاب سرجری

    اس دوران عدالتی اجازت پر3 لیگی رہنماؤں نےشاہدخاقان عباسی کی عیادت کی، ملاقات کرنےوالوں میں مرتضی جاویدعباسی،محسن رانجھا، برجیس طاہرشامل تھے۔

    یاد رہے کہ 4 نومبر کو محکمہ داخلہ پنجاب نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو نجی اسپتال منتقل کرنے کی منظوری دی تھی۔

    اسی روز شاہد خاقان کو سرجری کے لیے نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم بلڈ پریشر بڑھنے پر سرجری مؤخر کی گئی تھی اور 7 نومبر کو آپریشن کیا گیا تھا۔

  • شاہد خاقان عباسی کی نجی اسپتال میں کامیاب سرجری

    شاہد خاقان عباسی کی نجی اسپتال میں کامیاب سرجری

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی نجی اسپتال میں کامیاب سرجری ہوئی ہے، شاہد خاقان عباسی کو سرجری کے بعد کمرے میں منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے نجی اسپتال میں مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا ہرنیا کا آپریشن کامیاب رہا، شاہد خاقان عباسی کو سرجری کے بعد کمرے میں منتقل کردیا گیا۔ خاندانی ذرائع کے مطابق شاہد خاقان عباسی کو مکمل ہوش میں آنے کے لیے 5 گھنٹے درکار ہیں۔

    ذرائع کے مطابق شاہد خاقان کو سرجری کے لیے 4 نومبرکو نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا، شاہد خاقان عباسی کا ہرنیا کا آپریشن 4 نومبر کو ہونا تھا، بلڈ پریشر بڑھنے پر سرجری مؤخر کی گئی تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہد خاقان کو مزید ایک ہفتے اسپتال میں زیرعلاج رکھا جائے گا، شاہد خاقان عباسی نجی اسپتال سے ذاتی خرچ پر علاج کرا رہے ہیں۔ پمز کے ڈاکٹرز نے گزشتہ ماہ شاہد خاقان کو ہرنیا کی سرجری تجویز کی تھی۔

    محکمہ داخلہ پنجاب نے شاہد خاقان عباسی کو نجی اسپتال منتقل کرنے کی منظوری دے دی

    یاد رہے کہ 4 نومبر کو محکمہ داخلہ پنجاب نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو نجی اسپتال منتقل کرنے کی منظوری دی تھی۔وزارت داخلہ پنجاب نے آئی جی جیل خانہ جات کے نام مراسلہ لکھا تھا۔ مراسلے میں کہا گیا تھا کہ شاہد خاقان عباسی کو آپریشن کے لیے اسلام آباد کے نجی اسپتال منتقل کیا جائے، ان کی اسپتال منتقلی کے دوران فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔

  • شاہد خاقان کا بی پی بڑھ گیا، آپریشن ملتوی، نئی تاریخ دے دی گئی

    شاہد خاقان کا بی پی بڑھ گیا، آپریشن ملتوی، نئی تاریخ دے دی گئی

    اسلام آباد: نجی اسپتال میں زیر علاج سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا بلڈ پریشر بڑھ گیا ہے، جس کے باعث ڈاکٹر کی ہدایت پر ان کا آپریشن ملتوی کر دیا گیا، آپریشن کے لیے نئی تاریخ بھی دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی کی طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے طے شدہ آپریشن ملتوی کر دیا گیا ہے، آج شام سابق وزیر اعظم کے ہرنیا کی سرجری ہونی تھی، تاہم ان کا بی پی بڑھ گیا، جس پر ڈاکٹرز نے آپریشن ملتوی کر دیا۔

    اسپتال ذرایع کا کہنا ہے کہ نجی اسپتال کے میڈیکل بورڈ کے سربراہ نے اڈیالہ جیل حکام کے نام مراسلہ ارسال کر کے انھیں آپریشن کے ملتوی ہونے سے آگاہ کر دیا ہے، اب شاہد خاقان کے ہرنیا کی سرجری 7 نومبر کو ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سابق وزیراعظم کی فوری سرجری کا فیصلہ

    مراسلے میں مطلع کیا گیا ہے کہ آپریشن طبعیت بحال ہونے پر کیا جائے گا، سرجری کے بعد شاہد خاقان ایک ہفتے تک اسپتال میں زیر علاج رہیں گے، میڈیکل بورڈ کی ہدایت پر شاہد خاقان کے ابتدائی ٹیسٹ بھی مکمل کر لیے گئے ہیں، شوگر، بلڈ پریشر لیول معمول سے زیادہ ہے۔

    خیال رہے کہ پمز کے میڈیکل بورڈ نے سابق وزیر اعظم کو گزشتہ ماہ ہرنیا کا فوری آپریشن تجویز کیا تھا، انھیں گزشتہ چار سال سے ہرنیا کی تکلیف ہے، پنجاب حکومت نے انھیں نجی اسپتال سے آپریشن کی اجازت دی ہے، جہاں سے وہ ذاتی خرچ پر علاج کرا رہے ہیں۔

    اسپتال ذرایع کا کہنا ہے کہ شاہد خاقان کو پتے میں پتھری اور انفیکیشن کی بھی شکایت ہے۔

  • احتساب عدالت میں ایل این جی کیس کی سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی

    احتساب عدالت میں ایل این جی کیس کی سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی، مفتاع اسماعیل اور عمران الحق کے خلاف ایل این جی کیس کی سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایل این جی کیس کی سماعت کی۔ مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔

    عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران معزز جج نے ریمارکس دیے کہ جیل حکام سے پوچھیں گے ملزمان کی ملاقات کیسے ممکن ہوسکتی ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ آپ سب کا وکیل مشترکہ نہیں ہوسکتا؟۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل نے جواب دیا کہ کیس میں ہم سب کا الگ الگ وکیل ہے۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ ملزمان کواہل خانہ سے ٹیلی فون پربات کی اجازت دی جائے جس پر معزز جج نے ریمارکس دیے کہ جیل مینوئل میں لکھا ہے تو میں تب ہی اجازت دوں گا۔

    احتساب عدالت نے میڈیکل رپورٹ، لیپ ٹاپ کے استعمال، ملزمان کی ملاقات پرجیل حکام سے جواب طلب کرتے ہوئے ایل این جی کیس کی سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

    نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے 18 جولائی کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں طلب کر رکھا تھا لیکن انہوں نے نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • نیب ایگزیکٹو بورڈ آئندہ ہفتے ایل این جی ریفرنس کا جائزہ لے گا

    نیب ایگزیکٹو بورڈ آئندہ ہفتے ایل این جی ریفرنس کا جائزہ لے گا

    اسلام آباد: ایل این جی کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف ریفرنس تیار کر لیا، نیب ایگزیکٹو بورڈ آئندہ ہفتے اس ریفرنس کا جائزہ لے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی کیس میں نیب نے شاہد خاقان عباسی کے خلاف ریفرنس تیار کر لیا، وزارت پیٹرولیم کے دو افسران وعدہ معاف گواہ سابق سیکریٹری عابد سعید اور مبین صولت نے نیب دفتر میں پیش ہو کر تفتیشی ٹیم کے سامنے حتمی بیان قلم بند کرایا۔

    نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ مفتاح اسماعیل اور شیخ عمران الحق کے خلاف بھی ریفرنس تیار کر لیا گیا ہے۔

    ذرایع نے مزید بتایا کہ عابد سعید اور مبین صولت نے تمام شواہد نیب کے حوالے کر دیے، نیب ایگزیکٹو بورڈ آئندہ ہفتے ایل این جی ریفرنس کا جائزہ لے گا۔

    ذرایع نے کہا ہے کہ نیب راولپنڈی نے قطر معاہدے کی الگ سے انکوائری کھول دی ہے، ادھر جسمانی ریمانڈ کے دوران شاہد خاقان عباسی نے تعاون سے انکار کر دیا ہے، وہ کسی بھی سوال کا تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

    کسی سے متعلق وزارت داخلہ متعدد ملزمان کے نام بھی نیب درخواست پر ای سی ایل میں ڈال چکا ہے۔

    رواں ماہ نیب نے چیئرمین اینگرو کمپنی حسین داؤد کو بھی پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا ہے، نوٹس میں کہا گیا کہ حسین داؤد 8 اکتوبر کو نیب راولپنڈی میں پیش ہوں، حسین داؤد کو ایل این جی ٹرمینل دستاویزات بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔