Tag: شاہد خاقان عباسی

  • نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کو قومی ادارہ احتساب (نیب) نے گرفتار کرلیا، انہیں آج نیب کی جانب سے ایل این جی کیس میں طلب کیا گیا تھا تاہم وہ پیش نہیں ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) راولپنڈی اور لاہور کی مشترکہ ٹیم نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ٹول پلازہ پر روک کر گرفتار کرلیا۔

    نیب ذرائع کے مطابق شاہد خاقان عباسی کو وارنٹ گرفتاری دکھایا گیا اس کے بعد حراست میں لیا گیا۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے شاہد خاقان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے تھے۔ نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ طلبی پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وہ لاہور میں ہیں نہیں آسکتے، ان کی لوکیشن ٹریس کرنے کے بعد انہیں حراست میں لیا گیا۔

    سابق وزیر اعظم کو نیب کی جانب سے ایل این جی کیس میں آج طلب کیا گیا تھا تاہم وہ پیش نہیں ہوئے۔ نیب کی جانب سے انہیں 4 مرتبہ طلب کیا گیا مگر وہ ایک بھی بار پیش نہ ہوئے، وہ نیب کے سوال نامے میں صرف چند سوالوں کا جواب دے سکے تھے۔

    اس سے قبل شاہد خاقان عباسی نے نیب کو خط لکھا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ نیب دفتر میں پیشی کے لیے تیار ہوں تاہم مناسب وقت دیا جائے، نیب طلبی کا خط گزشتہ روز موصول ہوا، ایک دن کے نوٹس پر نیب دفتر میں پیشی ممکن نہیں۔

    سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو بھی گرفتار کرنے کا فیصلہ

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے سابق مینجنگ ڈائریکٹر عمران الحق کو بھی گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ چیئرمین نیب نے مذکورہ افراد کے وارنٹ گرفتاری پر بھی دستخط کر دیے ہیں۔

    مفتاح اسماعیل اور عمران الحق شیخ کو بھی آج نیب آفس طلب کیا گیا تھا تاہم وہ بھی پیش نہیں ہوئے۔

    یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں جب شاہد خاقان عباسی وزیر پیٹرولیم تھے تب انہوں نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ معاہدے کے تحت پاکستان کو ہر سال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدنی تھی جو پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

    سابق وزیر اعظم پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

    جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

    ترجمان نیب کے مطابق مذکورہ ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لیے ٹھیکے دینے اور مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

  • ایل این جی اسکینڈل: شاہد خاقان عباسی نیب کی طلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے

    ایل این جی اسکینڈل: شاہد خاقان عباسی نیب کی طلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے

    راولپنڈی: مسلم لیگ ن کے رہنما وسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی قومی احتساب بیورو کی طلبی کے باوجود نیب میں پیش نہ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی احتساب بیورو کے احکامات ہوا میں اڑا دیے، طلبی کے باجود نیب کے سامنے پیش نہ ہوئے۔

    شاہد خاقان عباسی نے نیب کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ نیب دفتر پیشی کے لیے تیار ہوں، مناسب وقت دیا جائے، نیب طلبی کا خط گزشتہ روز موصول ہوا، ایک دن کے نوٹس پر نیب دفتر میں پیشی ممکن نہیں۔

    یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں اس وقت کے وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی دآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ شاہد خاقان عباسی پر الزم ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

    جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

    ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

  • شاہد خاقان کی نئی ڈیوٹی آقاؤں کے کالے کرتوتوں کا دفاع ہے، شہباز گل کا ردعمل

    شاہد خاقان کی نئی ڈیوٹی آقاؤں کے کالے کرتوتوں کا دفاع ہے، شہباز گل کا ردعمل

    لاہور: ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہباز گل نے کہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی کی نئی ڈیوٹی آقاؤں کے کالے کرتوتوں کا دفاع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہباز گل نے شاہد خاقان عباسی کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ شاہد خاقان عباسی نے علی عمران کی کمپنی، چیک وصولی کی تردید نہیں کی ہے، پریس کانفرنس کرتے ہیں مگر سوالوں پر آئیں بائیں شائیں کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اربوں کی کرپشن سامنے آنے پر بوکھلا گئے ہیں، ن لیگ کرپشن کے ثبوتوں کو متنازع بنانے کی ناکام کوشش کرتی ہے۔

    شہباز گل نے سوال کیا کہ بتائیں شریف خاندان کا منظور پاپڑ والے، مشتاق چینی سے کیا تعلق ہے، انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی سیاست گلوبٹ، ناصر بٹ جیسے فراڈیوں کے گرد گھومتی ہے۔

    مزید پڑھیں: شہباز شریف برطانوی عدالت میں ہتک عزت کا دعویٰ کریں گے: شاہد خاقان عباسی

    ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کرپٹ عناصر اور چوروں کے خلاف گھیرا تنگ کررہی ہے، ن لیگ کرپٹ، مفروروں اور اشتہاریوں کے دفاع کے مشن پر ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف برطانوی عدالت میں ڈیلی میل کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ کریں گے، شہزاد اکبر اور حواریوں سے پوچھا جائے کہ دوروں پر کتنے پیسے خرچ ہوئے، ڈیلی میل میں خبر لگوانا شہزاد اکبر کا کارنامہ ہے۔

    ان کہنا تھا کہ شہزاد اکبر ایک پریس کانفرنس کریں گے تو ہم تین کریں گے، ہر بات کا جواب دیں گے، ثبوت ہیں تو ایف آئی اے اور نیب کو دیں اور شہباز شریف کو گرفتار کر لیں، عمران خان اور شہزاد اکبر کے خلاف شہباز شریف ہتک عزت کا دعویٰ کریں گے۔

  • شہباز شریف برطانوی عدالت میں ہتک عزت کا دعویٰ کریں گے: شاہد خاقان عباسی

    شہباز شریف برطانوی عدالت میں ہتک عزت کا دعویٰ کریں گے: شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ شہباز شریف برطانوی عدالت میں ڈیلی میل کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آج میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان نے کہا کہ شہباز شریف کے خلاف کسی کے پاس ثبوت ہے تو برطانوی عدالت میں لے کر آئے، لیکن ان میں کسی کو عدالت میں پیش ہونے کی ہمت ہے نہ کوئی ثبوت۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبر اور حواریوں سے پوچھا جائے کہ دوروں پر کتنے پیسے خرچ ہوئے، ڈیلی میل میں خبر لگوانا شہزاد اکبر کا کارنامہ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ دشمنی میں برطانوی ادارے کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے، شہباز شریف اور پنجاب حکومت کا ایرا سے کیا تعلق ہے اس کی تفصیل موجود ہے، کیس بنانے ہیں تو مشرف پر بھی بنا دیں اور اگر ثبوت ہیں تو سیدھا نیب چلے جائیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  شہباز شریف لندن میں‌ہرجانے کا دعویٰ کریں، ایک ایک ٹی ٹی کا ثبوت دوں گا: شہزاد اکبر

    شاہد خاقان نے کہا کہ ایرا کا منصوبہ مشرف دور میں شروع ہوا، شہباز شریف سے تعلق نہیں، بغض میں حکومتی اداروں اور ملازمین کو ملوث نہ کیا جائے۔

    سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبر ایک پریس کانفرنس کریں گے تو ہم تین کریں گے، ہر بات کا جواب دیں گے، ثبوت ہیں تو ایف آئی اے اور نیب کو دیں اور شہباز شریف کو گرفتار کر لیں، عمران خان اور شہزاد اکبر کے خلاف شہباز شریف ہتک عزت کا دعویٰ کریں گے۔

    شاہد خاقان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پشاور کی بی آر ٹی میں 100 ارب خرچ ہوئے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں، عمران خان نے شہباز شریف پر 10 ارب کی آفر کا الزام لگایا تھا، شہباز شریف نے ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا مگر عمران خان نے جواب نہ دیا۔

    انھوں نے کہا کہ نیب سے درخواست ہے جھوٹا کیس کرنے والوں سے بھی پوچھ گچھ کی جائے۔

  • عوامی رائے کی شمولیت کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا: شاہد خاقان عباسی

    عوامی رائے کی شمولیت کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا: شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عوامی رائے کی شمولیت کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا، لوگ ہم سے کہہ رہے ہیں اس حکومت سے جان چھڑائیں۔

    تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نواز شریف جیل میں ہیں مگر عوام اب بھی ہمارے ساتھ ہیں، ملک ترقی صرف تب کرے گا جب عوام کی رائے شامل ہوگی۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر نے کہا کہ آج جو کچھ ملک میں ہو رہا ہے اس کی ذمہ دار صرف حکومت ہے، انصاف نہیں ہوگا تو ملک آگے نہیں چل سکتا۔

    شاہد خاقان نے کہا کہ نواز شریف قانون کی بالا دستی کے لیے ملک میں واپس آئے تھے، وہ خود کہتے ہیں مجھے بلیک میل کیا گیا ہے، آج کٹہرے میں نواز شریف کو نہیں وزیر اعظم کو ہونا چاہیے تھا۔

    مزید تازہ خبریں پڑھیں:  نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو جیل میں معائنے کی اجازت مل گئی

    رہنما ن لیگ کا کہنا تھا ’مجھے بتایا جائے میں نے کون سی کرپشن کی ہے، حکومت ایک پیسے کی کرپشن کا ثبوت پیش نہیں کر سکی، مجھ پر الزام لگانا ہے تو سامنے لگاؤ، ایک سال ہو گیا حکومت کو، ادارے ان کے ہیں، گرفتار کرنا ہے تو کر لیں۔‘

    شاہد خاقان نے مزید کہا کہ اللہ کا شکر ہے آج عوام ہمارے ساتھ ہے، جھوٹ بولنے اور الزام لگانے سے ملک نہیں چلتے، ملک کو چلانا بہت بڑی ذمہ داری کا کام ہے، ہم نوجوانوں کے روزگار کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

  • سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے بھی سرکاری گاڑی واپس لے لی گئی

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے بھی سرکاری گاڑی واپس لے لی گئی

    اسلام آباد :سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی سے بھی سرکاری گاڑی واپس لےلی گئی ، نیب ذرائع کا کہنا ہے مریم،شاہدخاقان سےلی گئی گاڑیوں کا تعلق  بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس سے ہے اور نیب راولپنڈی گاڑیوں کی تحقیقات کررہاہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی سے بھی سرکاری گاڑی واپس لےلی گئی ، نیب ذرائع نے کہا ہے کہ بی ایم ڈبلیوگاڑی کیبنٹ ڈویژن نے واپس لی۔

    ذرائع کے مطابق نیب راولپنڈی کی جانب سےکیبنٹ ڈویژن کوخط لکھاگیاتھا، جس میں کہا گیا تھا مریم نواز اور شاہدخاقان سےلی گئی گاڑیوں کاتعلق بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس سے ہے اور نیب گاڑیوں کی تحقیقات کررہاہے۔

    یاد رہے کابینہ ڈویژن کے حکام نے پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ جاتی امراءپر چھاپہ مارا اور نواز شریف کو بطور وزیراعظم دی جانیوالی سرکاری گاڑی مرسیڈیز بینز جی اے ڈی 059 برآمد کر لی تھی۔

    مزید پڑھیں : مریم نواز کے زیراستعمال سرکاری گاڑی جاتی امرا سے برآمد

    کابینہ ڈویژن نے نواز شریف کو سزا کے بعد اٹھائیس جون کو مریم نواز کو خط لکھا اور قومی خزانے سے خریدی گئی گاڑی واپس کرنے کی ہدایت کی لیکن شریف خاندان نے کابینہ ڈویژن کے نوٹسز ہوا میں اڑا دیئے اور مریم نوازنے والد کی نااہلی اور کرپشن کیس میں سزا کے باوجود گاڑی واپس نہیں کی ۔

    پولیس ذرائع کے مطابق ابتدا میں شریف خاندان نے کابینہ ڈویژن کی مرسیڈیز سے متعلق لا عملی کا اظہار کیا تاہم تلاشی کے دوران کابینہ ڈویژن کے افسران نے مریم نواز کے زیر استعمال سرکاریءگاڑی برآمد کی لی، جس کے بعد گاڑی تحویل میں کاروائی کا آغاز کردیا گیا۔

    یاد رہے چیئرمین نیب جسٹس (ر ) جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس میں بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس میں انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

    کیس میں وزرات خارجہ اوراسٹیبلشمنٹ کے افسران بیان ریکارڈ کراچکے ہیں جبکہ نواز شریف، شاہد خاقان اور فوادحسن فواد کا بیان بھی لیا جا چکا ہے۔

  • رہبرکمیٹی کے پہلے اجلاس میں چیئرمین شپ کا فیصلہ ہوگا، شاہد خاقان عباسی

    رہبرکمیٹی کے پہلے اجلاس میں چیئرمین شپ کا فیصلہ ہوگا، شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ رہبر کمیٹی کے اجلاس میں اپوزیشن کے مشترکہ جلسوں، ریلیوں کے طریقہ کار بھی غور ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات چیت کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ رہبرکمیٹی کے پہلے اجلاس میں چیئرمین شپ کا فیصلہ ہوگا۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ رہبرکمیٹی کی چیئرمین شپ کا ہرجماعت کوموقع دیا جائے گا، ایجنڈا رہبر کمیٹی خود ہی طے کرے گی، اپوزیشن وقت کے ساتھ مشترکہ لائحہ عمل بھی بنائے گی۔

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اپوزیشن کے مشترکہ جلسوں، ریلیوں کے طریقہ کاربھی غور ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ایل این جی کیس میں جو سوالات پوچھے ان کا نہ کوئی سرناہی پیرہے، میں نے نیب کوسیکڑوں سوالات کے جواب لکھ کردیے ہیں، سوالوں کے جواب ویب سائٹ پربھی دے دیے ہیں تاکہ عوام دیکھ سکیں۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بی کلاس قانون سوچ سمجھ کربنایا گیا تھا، ترمیم کی ضرورت نہیں ہے، ہمارے ملک میں سیاسی قیدیوں کی روایت ہے، بی کلاس سیاسی قیدیوں کو دیگرقیدیوں سےعلیحدہ رکھنے کے لیے ہے۔

  • پوری پارٹی رانا ثنا اللہ اور ان کی فیملی کے ساتھ ہے: شہباز شریف

    پوری پارٹی رانا ثنا اللہ اور ان کی فیملی کے ساتھ ہے: شہباز شریف

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ رانا ثنا اللہ کے خلاف کیس بے بنیاد ہے، پوری پارٹی ان کے اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر کا کہنا ہے کہ نیب پوری کوشش کے باوجود رانا ثنا اللہ کے خلاف کیس نہ بنا سکا، ہمیں اطلاعات ملی ہیں کہ رانا ثنا اللہ کو پانی نہ کھانا دیا جا رہا ہے، ان کی اہلیہ جیل کے باہر کھڑی رہیں اور انھیں ملنے نہ دیا گیا۔

    شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ حکومت کا ایجنڈا صرف اینٹی ن لیگ ہے، روزانہ کوئی کیس بنا کر ن لیگیوں کو جیل میں ڈالا جاتا ہے، اے پی سی ہونے جا رہی ہے، مشترکہ لائحہ عمل طے کریں گے، حمزہ کے لیے نہیں عوام کے دکھ درد کے لیے اپوزیشن مل کر کام کرے گی۔

    انھوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ بھی اپنے خلاف بے بنیاد کیسز کا ذکر کر چکے ہیں، عمران خان کی سوچ سامنے آ چکی ہے، انھوں نے اس وقت کے ڈپٹی چیئرمین نیب کو ہدایت کی تھی کہ رانا ثنا کے خلاف کیسز بنائیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ایم این اے کی زندگی کے ساتھ نہ کھیلیں خدا معاف نہیں کرے گا، میں مطالبہ کرتا ہوں رانا ثنا اللہ کو فی الفور ادویات دی جائیں، ملزم کو انسانی تقاضوں کے مطابق سہولتوں سے محروم نہیں کیا جاتا۔

    ن لیگ کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن کی کہانی 4 سال سے چل رہی ہے، نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ اور دیگر پر کیا الزامات لگے ہیں، آج تک کرپشن کا ایک الزام بھی مسلم لیگ پر ثابت نہ ہو سکا، کرپشن کے الزامات کا پہلے بھی مقابلہ کیا آیندہ بھی کریں گے۔

    شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کا ہر شخص کہہ رہا ہے موجودہ حکومتی جھوٹی ہے، کرپشن کی حقیقت عوام کے سامنے آ چکی ہے، ٹی وی پر ہر شخص کہہ رہا ہے یہ کیس جھوٹا ہے، آج پاکستان کا ہر شخص پریشان ہے۔

  • آج پاکستان جمود کے دور میں داخل ہو چکا ہے: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان

    آج پاکستان جمود کے دور میں داخل ہو چکا ہے: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آج پاکستان جمود کے دور میں داخل ہو چکا ہے، ملک میں ابتری ہے اور افراط زر میں کمی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی، شاہد خاقان نے کہا کہ پاکستان اس وقت کم جی ڈی پی میں داخل ہو چکا ہے، 2018 میں 313 ارب ڈالر جی ڈی پی تھی آج 280 ارب ہے۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ موجودہ صورت حال سے کیسے نکلا جائے گا، حکومت کے پاس اس کا کوئی روڈ میپ نہیں، گھر کی آمدن وہی رہے اور اخراجات 18 فی صد بڑھ جائیں تو کیا ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ آج خارجہ پالیسی، ہماری قومی سلامتی اور خود مختاری بھی معیشت کے تابع ہے، آج بات پاکستان کی خود مختاری کی ہے، کیا اس حکومت کے خلاف احتجاج نہ ہو جس نے ملک کا یہ حال کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  معاشی مسائل سے نجات کیلئے مشکل فیصلے کیے جارہے ہیں، حفیظ شیخ

    شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ جب ہم آئے 15 ہزار ارب کے قرضے تھے اب 25 ہزار ارب ہیں، ہم نے 5 سا ل میں جو قرض لیے اس حکومت نے 9 ماہ میں لے لیے، ملکی تاریخ میں روپے کی قدر میں اتنی کمی نہیں ہوئی، حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 23 فی صد اضافہ کیا، 9 ماہ میں مہنگائی میں دگنا اضافہ ہوا۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اس سال حکومت کی آمدن میں 400 سے 500 ارب کی کمی متوقع ہے، گزشتہ کی نسبت اس سال بھی حکومت کے ریونیو میں 4 ہزار ارب ہی ہوں گے، ہماری 50 فی صد انکم درآمدات سے آتی ہے، روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے بھی ریونیو نہیں بڑھا، حکومت کا ایک پیسا اس سال نہیں بڑھ پایا، اگلے مالی سال میں مہنگائی کی شرح 12 فی صد پر ہوگی۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پچھلے مالی سال حکومتی اخراجات 5 ہزار 7 سو ارب تھے، اس دفعہ 7 ہزار ارب کے قریب ہیں، حکومتی اخراجات میں ایک ہزار ارب کا اضافہ ہوا، اخراجات میں کمی بھینسیں بیچنے سے نہیں ہوتی، مالی سال 2018 میں 576 ارب کی ترقی تھی، اس سال 403 ارب کی ترقی ہوئی، 75 ارب روپے ترقیاتی کاموں پر کم خرچ ہوئے۔

  • عید کے بعد اے پی سی حکومت کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل طے کرے گی: شاہد خاقان عباسی

    عید کے بعد اے پی سی حکومت کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل طے کرے گی: شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عید کے بعد حکومت کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل اے پی سی میں طے ہوگا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کیا.

    ان کا کہنا تھا کہ عید کے بعد مشترکہ لائحہ عمل طےہوگا، سیاسی جماعتیں اپنے اپنے طورپر احتجاج کریں گی.

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ احتجاجی تحریک کی قیادت شہباز شریف اور دیگر رہنما کریں گے، شہباز شریف عید کے بعد پاکستان آئیں گے، بجٹ سیشن کے دوران قومی اسمبلی میں موجود ہوں گے.

    ان کا کہنا تھا کہ نون لیگ کا بیانیہ ہے کہ ملک آئین کے مطابق چلے، ادارے آئین میں رہ کر اپنا اپنا کام کریں، کسی ادارے پر اعتراض نہیں.

    بہ طور وزیر اعظم کتنی تنخواہ وصول کی؟


    سابق وزیراعظم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وزیراعظم کی تنخواہ ایک لاکھ پینتس ہزارروپے ہے، ایم این اے کا الاؤنسز شامل کر کے تین لاکھ روپے کے قریب تنخواہ ملتی ہے.

    انھوں نے بتایا کہ جتنا عرصہ وزیراعظم رہا، کل انیس لاکھ روپے ملے تھے، وزیراعظم بننے کے بعد مقدمات پر ساٹھ لاکھ روپے وکلا کو دینے پڑگئے۔