Tag: شاہد خاقان عباسی

  • چیک پوسٹ پر حملہ لمحہ فکریہ ہے، شفاف تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، شاہد خاقان عباسی

    چیک پوسٹ پر حملہ لمحہ فکریہ ہے، شفاف تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، شاہد خاقان عباسی

    پشاور: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کے پی میں ہونے والا واقعہ ملک کیلئے لمحہ فکریہ ہے، جس علاقے میں دنیا ناکام رہی وہاں ہماری فوج کامیاب ہوئی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ3دن پہلے کے پی میں ایک واقعہ ہوا جو ہم سب کیلئے لمحہ فکریہ ہے، مجھے اس کا بے حد افسوس ہے جس کا اظہار قومی اسمبلی میں بھی کیا تھا۔

    چیک پوسٹ پر حملے کے واقعے کی شفاف تحقیقات کیلئے قومی اسمبلی کی کمیٹی بنائی جائے، جس علاقےمیں دنیا ناکام رہی ہے وہاں ہماری پاک فوج کامیاب ہوئی۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج عوام دیکھ لیں جتنی مہنگائی9ماہ میں ہوئی اس سے پہلے کبھی نہ تھی، ایک کروڑ نوکریوں کے دعوے کرنے والوں نے بےروزگاری پھیلادی، ہر شخص آج پریشان ہے اس کی وجہ نااہل حکومت ہے، ایسی نااہل حکومت جو غیرجمہوری طریقے سے لائی گئی، ملک میں ترقی کی رفتارآدھی ہوچکی ہے،2018کاالیکشن بھی متنازع بن چکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب سے یہ حکومت برسر اقتدار آئی ہے ساڑھے300فیصد تک گیس کی قیمتیں بڑھیں، آج نوازشریف اپنے اصولوں کی وجہ سے جیل میں ہے، جتنے کام نوازشریف نے اپنے پانچ سالہ دور میں کئے اتنے آج تک کوئی نہ کرسکا۔

    ایک سوال کے جواب میں لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف نے اسمبلی میں چیئرمین نیب اور وزیرستان واقعے کو اٹھایا، فاٹا میں الیکشن ہورہا ہے الیکشن کمیشن اس کو شفاف بنائے، قبائلی اضلاع میں شفاف الیکشن نہیں کراسکتے تو پھرجمہورہت کو خطرہ ہوگا، شفاف الیکشن نہ ہوں تو پھر ملک کا یہی حال ہوتا ہے، شفاف الیکشن ہوں تو پھر ملک بھی ترقی کرے گا۔

  • اے پی سی میں حکومت گرانے کا فیصلہ ہوا تو اس پر عمل ہوگا: شاہد خاقان عباسی

    اے پی سی میں حکومت گرانے کا فیصلہ ہوا تو اس پر عمل ہوگا: شاہد خاقان عباسی

    لاہور: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس میں اگر حکومت گرانے کا فیصلہ کیا گیا تو اس پر عمل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ اے پی سی میں تمام آپشنز پر غور ہوگا، اگر حکومت گرانے کا فیصلہ ہوا تو اس پرعمل ہوگا۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت نا کام ہو چکی ہے، ایک سال نہیں ہوا اور ہر آدمی پریشان ہو گیا ہے، عوام کی مشکلات حل کرنے کے لیے آپس کے اختلاف دور رکھنے ہوں گے۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ آئین کے اندر رہ کر اقدماات کا فیصلہ کیا جائے گا۔ شاہد خاقان نے اے پی سی کی تاریخ کے سوال پر کہا کہ اس کی تاریخ مولانا فضل الرحمان نے طے کرنی ہے۔

    خیال رہے کہ حکومت کے خلاف ملک کی دونوں بڑی سیاسی پارٹیوں، پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے عید کے بعد احتجاج شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان نے اے پی سی چند دنوں کے لیے مؤخر کر دی

    یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ برس اکتوبر میں بھی حکومت کے خلاف آل پارٹیز کانفرنس بلانے کی کوشش کی تھی لیکن دیگر جماعتوں کی طرف سے حامی بھرنے کے باوجود کچھ مسائل پر اختلاف کے باعث مولانا کو اے پی سی مؤخر کرنے کا فیصلہ کرنا پڑا تھا۔

    جے یو آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے اے پی سی سے متعلق تجاویز دی ہیں جن پر غور کیا گیا۔

  • نیب غیرجانبدار نہیں، سیاست دانوں کو توڑنے کے لیے بنایا گیا، شاہد خاقان عباسی

    نیب غیرجانبدار نہیں، سیاست دانوں کو توڑنے کے لیے بنایا گیا، شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نیب غیرجانبدار نہیں ہے، سیاست دانوں کو توڑنے کے لیے نیب کو بنایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ چیئرمین نیب کو پریس میں باتیں نہیں کرنا چاہئیں، سابق وزیراعظم نواز شریف اور شہباز شریف سے متعلق چیئرمین نیب کی باتوں کا کوئی وجود نہیں ہے۔

    بعدازاں انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’پاور پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پریس کانفرنس اپنی ذات کے لیے نہیں کی، میں نے اپنی ذات کو مثال کے طور پر پیش کیا ہے، معروف ٹی وی چینل کے کالم نگار کہتے ہیں جو کچھ لکھا وہ چیئرمین نیب کی زبانی ہے، چیئرمین نیب کی باتیں درست ہیں تو وہ تصدیق کردیں اور اگر باتیں جھوٹی ہیں تو تردید کردیں۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ چیئرمین نیب کے انٹرویو سے متعلق باتوں کا حقیقت سے تعلق نہیں ہے، جاوید اقبال کا انٹرویو سیاست دانوں کی بدنامی ہے۔

    مزید پڑھیں: شاہد خاقان عباسی کیخلاف تحقیقات، نیب کی طلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب نے جو کچھ سوال پوچھا تھا سب جمع کرادیا ہے، نیب جو سوال پوچھے گا جواب دوں گا اور عوام کو بھی جواب دوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ اپنے گوشواروں کی تفصیلات پارٹی ویب سائٹ اور ٹویٹر پر اپ لوڈ کردی ہیں اور نیب کو سوالوں کے جوابات جمع کرادئیے ہیں، جمعہ کو اسمبلی اجلاس کی وجہ سے پیش نہیں ہوسکا تھا، نیب کو خط لکھا ہے جب بلائیں گے حاضر ہوجاؤں گا لیکن سوال وہ ہوں جو ریکارڈ کے مطابق ہوں۔

    مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر نے کہا کہ شیخ عمران الحق کی تعیناتی میرٹ کے مطابق ہوئی تھی، ان کی کارکردگی بھی ریکارڈ پر موجود ہے، شیخ عمران کو تعیناتی سے پہلے جانتا بھی نہیں تھا، یہ سب باتیں پھیلائی جاتی ہیں ان میں تضاد ہوتا ہے۔

  • شاہد خاقان عباسی کیخلاف تحقیقات، نیب کی طلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے

    شاہد خاقان عباسی کیخلاف تحقیقات، نیب کی طلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے

    کراچی : سابق وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی قومی احتساب بیورو کی طلبی کے باوجود نیب میں پیش نہ ہوئے اور نہ ہی سوالات کے جوابات جمع کرائے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی احتساب بیورو کے احکامات ہوا میں اڑا دیے، طلبی کے باجود نیب کے سامنے پیش نہ ہوئے۔

    سابق وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کے خلاف نیب کی تحقیقات جاری ہیں، ان کو آج سوال نامے کے ساتھ طلب کیا گیا تھا لیکن شاہد خاقان عباسی نہ خود نیب میں پیش ہوئے نہ ہی سوالنامے کا جواب جمع کرایا۔

    اس حوالے سے نیب حکام کا کہنا ہے کہ کیس میں تاخیری حربے استعمال کئےجارہے ہیں، شاہد خاقان عباسی پر وزارت پٹرولیم میں غیرقانونی بھرتیوں کا الزام ہے۔

    قومی احتساب بیورو کے مطابق دوران وزارت شاہد خاقان عباسی نے اختیارات کا ناجائزاستعمال کیا، انہوں نے وزارت پٹرولیم کے قوانین کی خلاف وزری کی۔

    اس کے علاوہ شاہد خاقان نے شیخ عمران الحق کو غیرقانونی طور پر ایم ڈی پی ایس او تعینات کیا، شیخ عمران الحق کو 50لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر تعینات کیا گیا تھا حالانکہ ان کو محکمے کا تجربہ بھی نہیں تھا، ان کی تعیناتی قوانین سے ہٹ کر گئی۔

    مزید پڑھیں: نیب طلبی کے باوجود غیرحاضری،شاہد خاقان عباسی نے احکامات ہوا میں اڑا دیے

    اس سے قبل بھی نیب کی جانب سے ایل این جی اسکینڈل میں شاہد خاقان عباسی کو طلبی کا سمن جاری کیا گیا تھا جسے انہوں نے ہوا میں اڑا دیا، ان کو طلبی کے ساتھ نیب سوالات کے جوابات بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    علاوہ ازیں ن لیگ نے شاہدخاقان عباسی کو دیئے گئے نیب کے سوالنامہ کی تفصیلات جاری کر دیا، شاہد خاقان عباسی کو سات مختلف انکوائریز میں سوالنامے دیئے گئے، پہلی انکوائری بھاری تنخواہوں پرپی ایس او میں افسران کی بھرتیوں پر ہے۔

    دوسری انکوائری اینگرو ایل این جی ٹرمینل کے ساتھ معاہدوں سے متعلق ہے، تیسری انکوائری او جی ڈی سی ایل میں غیرقانونی بھرتیوں اور دیگرمعاملات پر ہے، چوتھی انکوائری او جی ڈی سی ایل میں غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق ہے۔

    پانچویں انکوائری بلٹ پروف گاڑیوں کی غیر ضروری خریداری سے متعلق ہے، چھٹی انکوائری ایل این جی کے غیر قانونی ٹھیکے دینے سے متعلق ہے، ساتویں انکوائری قطر سے مہنگے داموں ایل این جی کی درآمد سے متعلق ہے۔

    انکوائریز میں شاہد خاقان عباسی سے136سوالوں کے تحریری جواب مانگے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ن لیگ نے شاہد خاقان کے اثاثوں اور اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی جاری کردیں ہیں۔

  • احتساب وہی کرتا ہے جس کے ہاتھ اور نیت صاف ہوں، فردوس عاشق اعوان

    احتساب وہی کرتا ہے جس کے ہاتھ اور نیت صاف ہوں، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان ‌‌‌کا کہنا ہے کہ شاہد خاقان بتائیں ایئربلو منافع میں اورپی آئی اے خسارے میں کیسے گئی؟۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر فردوس عاشق اعوان نے اپنے پیغام میں کہا کہ اپوزیشن کے رہنماؤں اور ترجمانوں کی زبانیں گروی ہیں، ان کے اندر ان کے کرپٹ لیڈر بولتے ہیں۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی ایک کٹھ پتلی وزیراعظم تھے، آپ ایک بار شریفوں کا نہیں اس ملک کا بن کر سوچیں۔


    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ شاہد خاقان بتائیں ایربلومنافع میں اور پی آئی اے خسارے میں کیسے گئی؟۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ احتساب وہی کرتا ہے جس کے ہاتھ اور نیت صاف ہوں، زرداری کے پیسے لانے کا دعویٰ توآپ کے آقا نے بھی کیا۔

  • شاہد خاقان نے کرپشن کی وارداتوں میں سہولت کار کا کردار ادا کیا: عمر چیمہ

    شاہد خاقان نے کرپشن کی وارداتوں میں سہولت کار کا کردار ادا کیا: عمر چیمہ

    اسلام آباد: لیگی رہنماؤں کی پریس کانفرنس کا پی ٹی آئی نے جواب دے دیا، عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی نے کرپشن کی وارداتوں میں سہولت کار کا کردار ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق مرکزی سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ کرپٹ کردار کے محاسبے پر نام نہاد جمہوری واویلا کرتے ہیں۔

    عمر چیمہ کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان کو کرپشن کی تعریف آتی تو عدالتی مفرور کو فرار نہ کراتے، وہ قوم کو جمہوریت اور پارلیمان کی بالا دستی پر بھاشن نہ دیں۔

    انھوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی پہلے اسحاق ڈار کے فرار ہونے کی وضاحت کریں، جس نے بھی قومی خزانے پر ہاتھ صاف کیا اس کا محاسبہ ہو کر رہے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  امیر مقام کے بیٹے کی گرفتاری سیاسی انتقام ہے: شاہد خاقان عباسی

    عمر چیمہ نے مزید کہا کہ سیاسی انتقام کا ماتم کرنے یا دھکمیاں دینے سے معافی نہیں ملے گی، پارلیمان کو 2 خاندانوں کو بچانے کے لیے استعمال کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

    مرکزی سیکریٹری اطلاعات کا کہنا تھا کہ جمہوریت اور چور بازاری میں تفریق واضح کرنے کا وقت آ گیا ہے، جتنا مرضی شور مچالیں، مال حرام واپس دینا ہی پڑے گا۔

  • امیر مقام کے بیٹے کی گرفتاری سیاسی انتقام ہے: شاہد خاقان عباسی

    امیر مقام کے بیٹے کی گرفتاری سیاسی انتقام ہے: شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: کرپشن کیس میں امیر مقام کے بیٹے کی گرفتاری پر ن لیگ تلملا اٹھی، سابق وزیر اعظم نے گرفتاری کو سیاسی انتقام قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ امیر مقام کے بیٹے کی گرفتاری سیاسی انتقام ہے۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا ایف آئی اے کے مطابق تین کروڑ کا کام غلط ہوا، کام غلط ہونا کرپشن نہیں ہے، کام غلط ہوا تھا تو این ایچ اے نے چار سال تک شکایت کیوں نہیں کی۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایف آئی اے کی جانب سے کل ایک پرچہ درج کیا گیا جس میں امیر مقام کو ملوث کرنے کی کوشش کی گئی اور پھر بیٹا گرفتار ہوا، اسے ہم سیاسی انتقام نہ کہیں تو کیا کہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  شانگلہ الپوری روڈ تعمیر میں مبینہ کرپشن، ن لیگی رہنما امیر مقام کا بیٹا گرفتار

    انھوں نے کہا کہ امیر مقام کے بیٹے کی گرفتاری سیاسی انتقام ہے، کرپشن ہے تو وہ بی آر ٹی کے منصوبے میں ہے، حکومت کو جہاں کرپشن ہے وہاں نظر نہیں آ رہی۔

    شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نا کام ہو گئی ہے تو اس میں ہمارا کوئی قصور نہیں ہے۔

    یاد رہے گزشتہ روز شانگلہ الپوری روڈ تعمیر میں مبینہ کرپشن کیس میں ایف آئی اے خیبر پختون خوا نے ن لیگی رہنما امیر مقام کے بیٹے کو گرفتار کیا ہے۔

  • فاٹا بل پر اتفاق ہو سکتا ہے تو ملکی مفاد پر کیوں نہیں: شاہد خاقان عباسی

    فاٹا بل پر اتفاق ہو سکتا ہے تو ملکی مفاد پر کیوں نہیں: شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ فاٹا بل پر اتفاق ہو سکتا ہے تو ملکی مفاد پر تمام جماعتوں میں اتفاق کیوں نہیں ہو سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک کے بڑے مسائل ہیں ان پر ایوان میں بات نہیں ہوئی۔

    شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ ملک میں بڑے بڑے مسائل ہیں، لیکن اس ایوان میں 9 ماہ ان پر کوئی بات نہیں ہوئی، اس ایوان میں کوئی اتفاق نہیں ہے، لیڈر آف دی ہاؤس بھی یہاں نہیں آتا۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ یہ عدم اتفاق ہے کہ آج ایک بل کی موجودگی میں اسی حوالے سے دوسرا بل پیش کر دیا گیا، ایوان میں اتفاق نہیں لیکن پھر بھی فاٹا کے عوام کے لیے اتفاق پایا جاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فاٹا سے متعلق ایک جماعت بل پر کریڈٹ لینا چاہتی ہے، لیکن میں فاٹا بل کی حمایت پر تمام جماعتوں کو کریڈٹ دیتا ہوں، فاٹا کے عوام نے قائد اعظم کے ساتھ معاہدہ کیا تھا، جب ہم ان چیزوں پر اتفاق کر سکتے ہیں تو ملکی مفاد پر کیوں نہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایٹمی پروگرام کی طرح سی پیک منصوبے کو بھی مکمل کریں گے: شاہ محمود قریشی

    شاہد خاقان نے کہا کہ فاٹا کے عوام کو 100 ارب روپے اضافی دیا جائے گا، ان کو پاکستان کے دیگر لوگوں کی طرح سہولت دیں گے، فاٹا کو ضم کرنے کے لیے آدھے سے زیادہ فاٹا نمائندوں نے ووٹ نہیں دیا، لیکن اب ہاتھ جوڑ کر گزارش کرتا ہوں کہ اس الیکشن کو غیر متنازع بنا دیں۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ایوان میں تشریف لانے پر میں وزیر اعظم صاحب کا شکر گزار ہوں، امید ہے وزیر اعظم آئی ایم ایف سے معاہدے کی تفصیل بتائیں گے، اور عوام کو تمام مسائل اور ان کا حل بھی بتائیں گے۔

    شاہد خاقان نے کہا کہ اب بھی وقت ہے اگر ایوان چلانا ہے تو یہاں بولنے دیں، یہاں نہیں بولیں تو کہاں بولیں گے، رویے میں تبدیلی چاہیے، تمام اراکین کو بات کا حق ملنا چاہیے، اسپیکر صاحب سے گزارش ہے ہاؤس کا تقدس بحال کیا جائے۔

  • ن لیگ نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے استعفے کا مطالبہ کر دیا

    ن لیگ نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے استعفے کا مطالبہ کر دیا

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے.

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اسپیکر کا رویہ درست نہیں، اپوزیشن کو بولنے کی اجازت نہیں دیتے.

    انھوں نے کہا کہ اسپیکر صاحب سے کہوں گا، آپ فوری استعفیٰ دے دیں، آج ہمارا احتجاج صرف ٹریلر تھا، رویے نہیں بدلے تو بہت کچھ ہوگا.

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم عوام اور ان کے حق کے لئے آئے ہیں، عزت تب ہی کریں گے، جب ہماری عزت کی جائے گی.

    سابق وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو اسمبلی میں بات کرنے کاحق ہی نہیں دیا جاتا.

    مزید پڑھیں: لگ رہا ہے آئی ایم ایف ہی آئی ایم ایف سے مذاکرات کرے گا، بلاول بھٹو 

    خیال رہے کہ آج اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا، انھوں نے کہا کہ لگ رہا ہے کہ آئی ایم ایف ہی آئی ایم ایف سے مذاکرات کرے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے وزیر خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایف بی آر بھی آئی ایم ایف کی مرضی سی لگایا گیا۔

    اس تقریر کے بعد مراد سعید نے دھواں دار تقریر کی، جس پر ایوان میں شدید احتجاج ہوا۔

  • سیاست پیچھے رہ جاتی ہے تو آمریت آجاتی ہے، شاہد خاقان عباسی

    سیاست پیچھے رہ جاتی ہے تو آمریت آجاتی ہے، شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جب سیاست پیچھے رہ جاتی ہے تو اس کی جگہ آمریت آجاتی ہے، موجودہ حالات میں سیاسی جماعتوں پر بڑی ذمہ داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے اے آروائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فوج قومی مفاد کی بات کرتی ہے ان کی اپنی سوچ ہوتی ہے، معیشت کا تباہ ہونا، مہنگائی بہت خطرناک بات ہے۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ معیشت خراب ہو تو انارکی پھیلتی ہے پھر آمریت آتی ہے، پارٹی کی تنظیم نو کا عمل 4 سے 5 ماہ سے چل رہا ہے، پارٹی کے اندر الیکشن سے تفریق پیدا ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل سمیت 7 افراد کے نام ای سی ایل میں شامل

    مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر نے کہا کہ پارٹی کے اندر الیکشن سے تفریق پیدا ہوتی ہے، دنیا میں کوئی بھی جماعت پارٹی الیکشن نہیں کراتی، الیکشن پارٹی کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان یا شہباز شریف کو نہیں ووٹ نواز شریف کو پڑتا ہے، ہماری جماعت نے ایک شخص کو چیئرمین پی اے سی کے لیے تجویز کیا ہے، اپوزیشن فیصلہ کرے گی چیئرمین پی اے سی کسے لگایا جائے۔

    شاہد خاقان عباسی نے ایک بار پھر کہا کہ این آر او سوچنے والوں پر بھی لعنت ہو، این آر او جمہوریت میں ممکن ہی نہیں ہے، این آر او کوئی مانگ رہا ہے نہ کوئی مانگ سکتا ہے۔