Tag: شاہد خاقان عباسی

  • ایل این جی اسکینڈل: نیب نے شاہد خاقان عباسی کو7 مارچ کو طلب کرلیا

    ایل این جی اسکینڈل: نیب نے شاہد خاقان عباسی کو7 مارچ کو طلب کرلیا

    راولپنڈی : نیب نے ایل این جی اسکینڈل میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو دوبارہ 7 مارچ کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل میں شاہد خاقان عباسی کو 7 مارچ کو طلب کرلیا اور اس حوالے سے سمن بھی جاری کردیے گئے۔

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلبی کے ساتھ نیب سوالات کے جوابات بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی اسکینڈل سے متعلق 70 سوالات فراہم کیے گئے تھے جن کے جوابات 28 فروری کو جمع کروانے تھے جو نہیں جمع کروائے گئے۔

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

  • تاریخ شاہد خاقان کو کٹھ پُتلی وزیرِ اعظم کے طور پر یاد رکھے گی: عمر چیمہ

    تاریخ شاہد خاقان کو کٹھ پُتلی وزیرِ اعظم کے طور پر یاد رکھے گی: عمر چیمہ

    اسلام آباد: پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ تاریخ شاہد خاقان عباسی کو کٹھ پتلی وزیرِ اعظم کے طور پر یاد رکھے گی۔

    تفصیلات کے مطابق شاہد خاقان عباسی کی تقریر پر ردِ عمل دیتے ہوئے تحریک انصاف کے عمر چیمہ نے کہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی ملازمت اور سیاست میں فرق تک نہیں جانتے۔

    [bs-quote quote=”چھبیس فروری کو فتح مسلم لیگ ن کی ہوگی۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شاہد خاقان عباسی”][/bs-quote]

    عمر چیمہ نے کہا ’شاہد خاقان شریفوں کی بہ جائے ملک کے وفادار ہوتے تو ان کا وزن ہوتا۔‘

    پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات نے کہا کہ تاریخ شاہد خاقان کو کٹھ پُتلی وزیرِ اعظم کے طور پر یاد رکھے گی، بتائیں ان کے دور میں پی آئی اے نقصان میں اور ان کی اپنی ایئرلائن فائدے میں کیوں تھی؟

    قبل ازیں مانسہرہ میں رہنما مسلم لیگ ن شاہد خاقان عباسی نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انھیں یقین ہے کہ 26 فروری کو فتح مسلم لیگ ن کی ہوگی، عوام مایوس ہیں، بہتری کی امید نظر نہیں آ رہی۔

    یہ بھی پڑھیں:  استعفیٰ نہیں دیا مگر تحفظات ہیں، فواد چوہدری کا ردِعمل

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بالاکوٹ بلکہ آگے گیس فراہمی کے منصوبے نواز شریف نے شروع کیے، کام صرف نواز شریف اور ن لیگ نے کیے ہیں، پاکستان میں 1700 کلو میٹر موٹر وے کا منصوبہ نواز شریف نے بنایا، موجودہ حکومت سے خیر کوئی امید نہ رکھی جائے۔

    سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ عمران خان نے احتساب کرنا ہے تو ضرور کریں، لیکن احتساب اپنے وزرا سے شروع کریں، نواز شریف پر جو الزامات لگائے گئے ان کا کوئی وجود ہی نہیں۔

  • ایل این جی اسکینڈل،  سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے تفتیش شروع

    ایل این جی اسکینڈل، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے تفتیش شروع

    راولپنڈی: ایل این جی اسکینڈل میں نیب کمبائنڈانویسٹی گیشن ٹیم نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان سے تفتیش شروع کردی ہے، شاہد خاقان عباسی پر فراڈ، دھوکہ بازی، بددیانتی، اختیارات کا غلط استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اسلام آباد پہنچ گئے، جس کے بعد وہ نیب راولپنڈی کے دفتر میں پیش ہوئے، نیب نے ایل این جی اسیکنڈل میں سابق وزیر اعظم کو آج طلب کیا تھا۔

    سابق وزیراعظم شاہدخاقان سے نیب کمبائنڈانویسٹی گیشن ٹیم کی تفتیش شروع ہوگئی ہے ، نیب کےایڈیشنل ڈائریکٹرکی سربراہی میں ٹیم تحقیقات کررہی ہے جبکہ ایل این جی اسکینڈل سےمتعلق سوالنامہ شاہدخاقان کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    اس موقع پر صحافی نےشاہد خاقان عباسی سے سوال کیا کہیں آپ کوعلیم خان کی طرح گرفتار نہ کر لیا جائے ، جس پر انھوں نے جواب دیا کہ کبھی نہیں ، کوئی ڈر خوف نہیں۔

    [bs-quote quote=” کوئی ڈر خوف نہیں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”شاہد خاقان عباسی "][/bs-quote]

    نیب نے سابق وزیر اعظم سے پوچھ گچھ کیلئے سوالنامہ تیار کر رکھا ہے ، ایل این جی اسیکنڈل سے متعلق 85سوالات پوچھیں جائیں گے، جس میں خلاف ضابطہ ایل این جی معاہدہ کرنے ، معاہدہ کرنے کیلئے اختیارات سے تجاوز کرنا اور قطر سےایل این جی معاہدے کی ضرورت سےمتعلق سوال شامل ہیں۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہد خاقان عباسی سے قطر سےایل این جی معاہدے کی ضرورت ، ایل این جی معاہدے کی شرائط کی منظوری ، وزیر اعظم ہونے کے باوجود پیٹرولیم کی وزارت اپنے پاس رکھنے اور ایل این جی معاہدے کےلیےقطر کےدوروں سے متعلق پوچھا جائے گا۔

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر فراڈ، دھوکہ بازی، بددیانتی، اختیارات کا غلط استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    اس سے قبل نیب راولپنڈی نے شاہد خاقان عباسی کو 8 فروری کو طلب کیا تھا ، جس پر شاہدخاقان عباسی نے نیب میں پیش ہونے سے معذرت کرتے ہوئے کہا تھا کہ 18 فروری کووطن واپسی پر نیب میں پیش ہوجاؤں گا۔

    مزید پڑھیں : 18 فروری کووطن واپسی پر نیب میں پیش ہوجاؤں گا، شاہد خاقان عباسی

    جس کے بعد نیب راولپنڈی نے ایل این جی معاہدے کا ریکارڈ لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا شاہد خاقان عباسی 19 فروری صبح 10 بجے پیش ہوں۔

    خیال رہے 12 جنوری کو ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوئے تھے، جن سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی، ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

  • ایل این جی اسکینڈل: شاہد خاقان عباسی آج نیب میں پیش ہوں گے

    ایل این جی اسکینڈل: شاہد خاقان عباسی آج نیب میں پیش ہوں گے

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ایل این جی اسکینڈل میں آج نیب میں پیش ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق شاہد خاقان عباسی آج طلبی کا نوٹس نیب راولپنڈی کی جانب سے جاری کیا گیا، جس میں ایل این جی اسکینڈل کیس کی تحقیقات کے لیے آج نیب میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی۔

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر فراڈ، بددیانتی، اختیارات کے غلط استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے الزامات ہیں۔

    چیئرمین نیب کی زیرِصدارت گذشتہ ماہ ہونے والے اجلاس میں ایگزیکٹو بورڈ نے شاہد خاقان عباسی، سہیل انور سیال، سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم سمیت 20 افراد کے خلاف انکوائریوں کی منظوری دی تھی۔

    اس سے قبل 12 جنوری کو ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوئے تھے، جن سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    شاہد خاقان، سہیل سیال سمیت 20 افراد کے خلاف انکوائریوں کی منظوری

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    خیال رہے جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

  • شاہد خاقان، سہیل سیال سمیت 20 افراد کے خلاف انکوائریوں کی منظوری

    شاہد خاقان، سہیل سیال سمیت 20 افراد کے خلاف انکوائریوں کی منظوری

    اسلام آباد: قومی احستاب بیورو (نیب) نے سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی اور سہیل انور سیال سمیت 20 افراد کے خلاف انکوائریوں کی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب کی زیرِ صدارت اجلاس میں ایگزیکٹو بورڈ نے شاہد خاقان عباسی، سہیل انور سیال، سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم سمیت 20 افراد کے خلاف انکوائریوں کی منظوری دے دی۔

    [bs-quote quote=”شاہد خاقا ن عباسی کے خلاف بہ طور وفاقی وزیر پٹرولیم تحقیقات کی منظوری دی گئی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اجلاس میں ایگزیکٹو بورڈ نے منشا گروپ کے خلاف شکایت کی جانچ پڑتال کی بھی منظوری دے دی ہے۔

    نیب اعلامیے کے مطابق سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقا ن عباسی کے خلاف بہ طور وفاقی وزیر پٹرولیم تحقیقات کی منظوری دی گئی ہے۔

    نیب نے سابق سیکریٹری پٹرولیم ارشد مرزا، پیپلز پارٹی کے رہنما جام خان شورو، زاہد علی بھرگڑی اور سابق ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی۔

    ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے، بد عنوانی کے خاتمے کے لیے احتساب سب کے لیے کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا‘ چیئرمین نیب


    یاد رہے کہ دو روز قبل چیئرمین نیب نے نیب قوانین میں متوقع تبدیلی کی مخالفت کرتے ہوئے 90 دن کی بہ جائے 15 دن کے ر یمانڈ کی تجویز پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ کوئی چوری یا ڈکیتی کا کیس نہیں، جو 15 دن میں حل کر لیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ وائٹ کالرکرائم ہے، جسے ڈھونڈنا اتنا آسان نہیں، اگر وائٹ کالر کرائم لاہور سے شروع ہو، تو خلیجی ریاستیں اور پھر امریکا میں پلازے خرید لیے جاتے ہیں، وہ رقم منی لانڈرنگ سے وہاں پہنچائی جاتی ہے۔

  • شہباز شریف کے جیل جانے سے قیادت کا اتنا بڑا خلا پیدا نہیں ہوا جسے بھرا جائے: شاہد خاقان عباسی

    شہباز شریف کے جیل جانے سے قیادت کا اتنا بڑا خلا پیدا نہیں ہوا جسے بھرا جائے: شاہد خاقان عباسی

    لاہور: سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پارٹی کے صدر اب بھی شہباز شریف ہیں، ان کے جیل جانے سے قیادت کا اتنا بڑا خلا پیدا نہیں ہوا جسے بھرا جائے۔

    اے آر وائی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ شہباز شریف جیل سے اسمبلی آتے ہیں تو بات ہو جاتی ہے، ان کی غیر موجودگی میں پارٹی کا ایڈوائزری گروپ مل کر فیصلے کرتا ہے، میں پرانا کارکن ہوں مگر سب مل کر فیصلے کرتے ہیں۔

    [bs-quote quote=”پیپلز پارٹی سے قربت اپوزیشن میں ہونے کی وجہ سے ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    لیگی رہنما نے شہباز شریف کے علاج کے حوالے سے بتایا کہ ان کی طبیعت جیل میں خراب نہیں ہوئی بلکہ وہ شہباز شریف 18 سال سے روزانہ کی بنیاد پر علاج کرا رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا ’پیپلز پارٹی سے قربت اپوزیشن میں ہونے کی وجہ سے ہے، اپوزیشن ملک کے مفاد میں مل کر کام کرتی ہے، مہنگائی جیسے معاشی مسائل پر اپوزیشن میں مکمل اتفاق ہے۔‘

    شاہد خاقان نے کہا کہ دوست ممالک پاکستان کو قرضہ ماضی میں بھی دیتے رہے ہیں، ہر قرضے کے ساتھ کوئی نہ کوئی شرائط ہوتی ہیں، ان قرضوں کے اثرات نظر نہیں آ رہے ہیں۔ متذبذب رویوں سے سرمایہ کاروں کا اعتماد خراب ہو سکتا ہے۔

    لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اپوزیشن چاہتی ہے کہ حکومت اپنی پالیسی پر نظرِ ثانی کرے، ملک مشکل حالات میں گرفتار ہے، مسائل موجود ہیں، ہر حکومت کو چیلنجز کا سامنا ہوتا ہے، اگرچہ اب توانائی کا مسئلہ ویسا نہیں ہے جیسا ماضی میں تھا، دہشت گردی پہلے جیسی نہیں ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  نوازشریف کو قیدی نمبر الاٹ، ملاقات کا دن مختص


    شاہد خاقان عباسی نے کہا ’ہمیں انتظار ہے کہ حکومت کی پالیسی یا پھر ڈائریکشن سامنے آئے، جو بات وزیرِ اعظم یا وزیرِ خزانہ کرتا ہے وہ مارکیٹ پر اثر انداز ہوتی ہے۔‘

    احتساب کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ احتساب بالکل ہونا چاہیے ن لیگ کی کابینہ سے ہی احتساب شروع کریں، ہمیں جیل میں ڈالنا ہے تو ڈال دیں ہم جیل جانے کو بھی تیار ہیں، تاہم ملک میں اس وقت احتساب کے تین معیار چل رہے ہیں۔

    [bs-quote quote=”نواز شریف نے 30 سال پہلے مل لگائی، اتنا پرانا منی ٹریل کون پاکستانی دے سکتا ہے۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    لیگی رہنما نے کہا کہ ایک احتساب سوموٹو پر ہو رہا ہے، ایک احتساب نیب کر رہا ہے، ایک احتساب کا اعلان وزیرِ اعظم نے کر رکھا ہے۔

    شاہد خاقان نے کہا کہ نواز شریف نے مل اس وقت لگائی جب کسی بینک سے قرضہ نہیں لیا تھا، جو منی ٹریل انھوں نے دکھانی تھی دکھا دی، 30 سال پرانی بات ہے، اتنا پرانا منی ٹریل کون پاکستانی دے سکتا ہے، کاروبار کر کے مل لگائی، کرپٹ لوگ پیسا نہیں کماتے، کمپنی نے 88 فی صد منافع کمایا وہ پیسا پاکستان آیا تھا، مل اوورسیز میں لگی تھی اس کے لیے بھی پیسا پاکستان سے نہیں گیا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ میاں شریف پنجاب کے امیر ترین لوگوں میں تھے، انھوں نے جلا وطنی میں مل لگائی اور پیسا کمایا، جس ملک میں مل لگائی اسے اعتراض نہیں، یہاں اعتراض کیا جا رہا ہے۔

    شاہد خاقان نے کہا کہ ایل این جی کیس میں مجھ سے پوچھا نہیں گیا، میں حاضر ہوں،پاکستان میں دنیا کے سستے ترین ٹرمینل نہیں ہوں تو میں ذمہ دار ہوں، بھارت میں ایل این جی ٹرمینل 50 فی صد سے کم کام کر رہے ہیں، فرنس آئل کو ایل این جی سے تبدیل کر دیں تو فائدہ ہوگا۔

  • اپیل ہمارا حق ہے، تشدد کا راستہ نہیں اپنائیں گے: شاہد خاقان عباسی

    اپیل ہمارا حق ہے، تشدد کا راستہ نہیں اپنائیں گے: شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو جس ریفرنس میں سزا دی گئی اس میں ثبوت ہیں نہ گواہ، اپیل اور عوامی احتجاج ہمارا حق ہے لیکن تشدد کا راستہ نہیں اپنائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کو کرپشن ریفرنسز میں سزا سنا دیے جانے کے بعد سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے عدالت کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو ایک ریفرنس میں بری ایک میں سزا دی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو جس ریفرنس میں سزا دی گئی اس میں ثبوت ہیں نہ گواہ۔ مل کے لیے کوئی قرضہ لیا گیا نہ کوئی کرپشن کی گئی۔ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں فیصلوں کو مانتے ہیں لیکن عوام اور تاریخ نہیں مانیں گے۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ یہ فیصلہ دروازے بند کر کے، پولیس کھڑی کر کے دروازے بند کر کے سنایا گیا۔ یہ پاکستان کی تاریخ کا پہلا فیصلہ ہے جو 6 گھنٹے تاخیر سے سنایا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ اپیل ہمارا حق ہے، ماضی میں بھی اس قسم کے ریفرنس فائل ہوچکے ہیں۔ عوامی احتجاج ہمارا حق ہے لیکن تشدد کا راستہ نہیں اپنائیں گے۔ احتجاج ایسا کریں گے جس سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہ ہو۔

    خیال رہے کہ آج سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنا دیا گیا، نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید با مشقت کی سزا، ڈھائی کروڑ ڈالر کا ایک جرمانہ جبکہ ڈیڑھ ارب ڈالر کا جرمانہ الگ سے عائد کیا گیا ہے۔

    عدالت نے نواز شریف کی پاکستان میں موجود تمام جائیداد ضبط کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔ فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کو ناکافی شواہد کی بنا پر باعزت بری کردیا گیا ہے۔

  • اداروں کے خلاف محاذ آرائی ن لیگ کا وتیرہ بن گئی، نیب کو نشانے پر رکھ لیا

    اداروں کے خلاف محاذ آرائی ن لیگ کا وتیرہ بن گئی، نیب کو نشانے پر رکھ لیا

    اسلام آباد: اداروں کے خلاف محاذ آرائی ن لیگ کا وتیرہ بن گئی، پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے نیب کو نشانے پر رکھ لیا۔ 

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کی کارروائیوں پر لیگی رہنما بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے نیب کے خلاف  سیاسی جماعتوں سے اکٹھا ہونے کا مطالبہ کر دیا۔

    مسلم لیگی رہنماؤں کی جانب سے طویل پریس کانفرنس کی گئی، جس میں نیب پر  الزامات لگائے گئے اور صفائیاں پیش کی گئیں۔

    سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اپوزیشن کے خلاف نام نہاد کیسز بنائے جارہے ہیں، ڈی جی نیب لاہور نے گذشتہ روز  جو معلومات شیئر کیں، وہ پارلیمان کی ہتک تھی۔

    سندھ میں نیب کی کارروائیوں پر شاباش دینے والے شاہد خاقان عباسی اپنی پارٹی کے  خلاف ہونے والے ایکشن پر چراغ پا ہوگئے، نیب کو مشرف کا بنایا ہوا قانون قرار دے دیا۔

    انھوں نے کہا کہ اس سلسلے کو ختم ہونا چاہیے تھا، ثبوت کوئی نہیں ہے، مفروضوں پر الزام لگائے جاتے ہیں۔

    سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم بھی احتساب چاہتے ہیں، ملک کی ضرورت ہے لیکن یہ احتساب بلا امتیاز ہونا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں کی مشاورت سے نیب قانون بدلنا چاہیے۔ تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی سمیت تمام جماعتیں مل کر نیب قانون میں ترمیم کرلیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے لیگی رہنماؤں کے نیب میں موجود کیسز کے حوالے سے سنسنی خیز انکشافات کیے تھے۔

  • سیاسی جماعتیں اور ادارے مل کر فیصلہ کر لیں ملک کیسے چلنا چاہیے، شاہد خاقان عباسی

    سیاسی جماعتیں اور ادارے مل کر فیصلہ کر لیں ملک کیسے چلنا چاہیے، شاہد خاقان عباسی

    لاہور: سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں اور ادارے مل کر فیصلہ کر لیں ملک کیسے چلنا چاہیے، ن لیگ کا بیانیہ ہے کہ ملک آئین کے مطابق چلنا چاہیے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کاشف عباسی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میں چاہتا ہوں حکومت کام کرے، لوگوں کے مسائل حل ہوں، موجودہ حکومت کے پاس کوئی وژن نہیں کوئی کام کرنے والا شخص نہیں، حکومتی وزرا ایسی باتیں کرتے ہیں جن کا مسائل سے تعلق نہیں ہوتا، اسی لیے معیشت ڈوب رہی ہے، وہ زبان بند رکھیں تو مزید خرابی نہ ہو، مشکل ہے کہ حکومت 5 سال مکمل کر پائے۔

    [bs-quote quote=”بہ طورِ وزیرِ اعظم چیئرمین نیب سے کبھی ملاقات نہیں ہوئی، پارلیمنٹ میں نیب قوانین سے متعلق بل آیا تو حمایت کریں گے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    شاہد خاقان نے کہا کہ ن لیگ پر دباؤ ہے مگر پارلیمنٹ میں بات ہوگی اور مظاہرہ بھی ہوگا، ابراج گروپ ڈوبتا ہوا ادارہ ہے، شیئرز بیچنا چاہتے تھے ہم نے اجازت نہیں دی، اب ابراج نہیں ڈوبا تو ڈوب جائے گا، پورا معاملہ ان کے گلے آئے گا، ابراج اور کے الیکٹرک کے معاملے کی انکوائری ہونی چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ شہباز شریف کو امریکی اخبار کو نوٹس کرنا چاہیے، انھوں نے پیسے لیے یا نہیں، تفتیش کرلیں ابراج سے بھی پوچھیں، شہباز شریف رہا ہوں گے تو امریکی اخبار کو نوٹس بھی کر دیں گے، ابراج گروپ دنیا کی بہترین یوٹیلٹی کو اپنے شیئرز بیچنا چاہتا تھا۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ دنیا میں لیڈر آف اپوزیشن کو کبھی گرفتار نہیں کیا گیا، نیب چیئرمین کبھی وزیرِ اعظم سے پوچھ کر کام نہیں کرتا، بہ طورِ وزیرِ اعظم چیئرمین نیب سے کبھی ملاقات نہیں ہوئی، پارلیمنٹ میں نیب قوانین سے متعلق بل آیا تو حمایت کریں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  غداری کا مقدمہ، نوازشریف، شاہدخاقان عباسی اور سرل المیڈا کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت


    سابق وزیرِ اعظم نے چیف الیکشن کمشنر سے سوال کیا کہ پولنگ اسٹیشن کس کے کنٹرول میں تھے۔ انھوں نے کہا ’میں انتخابات میں ہارنے پر رونے دھونے و الا آدمی نہیں ہوں، 490 میں سے 100 سے کم فارم 15 دیے گئے کیا اسے دھاندلی نہ سمجھیں، ایک پولنگ اسٹیشن ایسا ہے جہاں ووٹوں کی گنتی میں 3 دن لگتے ہیں۔‘

    [bs-quote quote=”اسحاق ڈار کا واپس نہ آنا ان کا اپنا فیصلہ ہے میں ان کی جگہ ہوتا تو واپس آ کر مقدمات کا سامنا کرتا” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ 2013 میں عمران خان کی شکایت تھی کہ انگوٹھے کے نشانات غلط ہیں، 2018 کا الیکشن شفاف ترین ہونا چاہیے تھا مگر یہ 2002 سے بھی بد تر نکلا، انتخابی عمل کو خراب کیا جائے گا تو ایسی حکومت نہیں چل پائے گی۔

    انھوں نے کہا کہ معیشت کے اثرات ہر شعبے پر پڑتے ہیں، ہم 5.8 فی صد گروتھ پر معیشت چھوڑ کر گئے تھے، اسحاق ڈار نے پہلے3 سال ٹوٹی ہوئی معیشت کو سنبھالا دیا تھا، اسحاق ڈار کو انصاف کی توقع ہو تو وہ ملک میں واپس آجائیں گے، واپس نہ آنا ان کا اپنا فیصلہ ہے میں ان کی جگہ ہوتا تو واپس آ کر مقدمات کا سامنا کرتا۔

    شاہد خاقان نے انٹرویو میں کہا کہ ماضی کی طرح گیم کھیلنے والے سیاست دانوں کا وقت ختم ہو چکا، آخری مارشل لا کو 10 سال گزر چکے اب تو کچھ سیکھ لیں، آج بھی ہم وہی کام کر رہے ہیں جو مارشل لا ادوار میں ہوتا رہا ہے، اداروں اور پارلیمنٹ کو کنٹرول کرنا تباہی کا راستہ ہے، احتساب سب کا برابر ہونا چاہیے، پرویز مشرف کے سامنے صرف چند لوگ کھڑے ہوئے تھے، ہمارے گھروں میں آ کر جوتے تک گنے گئے تھے، ہم احتساب سے نہیں ڈرتے۔

  • آج ہمارے لیے خوشی کا دن ہے، شاہد خاقان عباسی

    آج ہمارے لیے خوشی کا دن ہے، شاہد خاقان عباسی

    لاہور: سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے غیر سرکاری غیر حتمی نتیجے کے مطابق این اے 124 لاہور سے کام یابی حاصل کر لی ہے، جیتنے کے بعد انھوں نے کہا کہ آج ہمارے لیے خوشی کا دن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی سے این اے 124 سے پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار کو شکست دے کر خوشی کا اظہار کیا، کہا اللہ کا شکر ہے تاریخی فتح حاصل ہوئی۔

    غیر سرکاری غیر حتمی نتیجے کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے 75012 ووٹ حاصل کیے، جب کہ پی ٹی آئی کے غلام محی الدین نے 30115 ووٹ حاصل کیے۔

    شاہد خاقان عباسی نے ابتدائی نتائج کے بعد ہی اپنے حمایتیوں کو مٹھائی کھلانی شروع کر دی تھی، انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’یہ لوگوں کی ن لیگ کے ساتھ محبت کا نتیجہ ہے۔‘


    یہ بھی پڑھیں:  براہ راست دیکھیں:‌ ضمنی انتخابات 2018، 11 نشتوں‌ کے غیر حتمی غیر سرکاری مکمل نتائج موصول


    مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ آج ووٹرز نے ثابت کر دیا کہ ن لیگ کا راستہ نہیں روکا جا سکتا، میں ن لیگی کارکنوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    شاہد خاقان عباسی نے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کو دیکھ کر پی ٹی آئی حکومت پر کڑی تنقید کی، کہا وزیرِ اعظم عوام کا اعتماد کھو چکے ہیں۔