Tag: شاہد خاقان عباسی

  • الیکشن ٹریبونل کو تاحیات نااہلی کا اختیار نہیں، فیصلہ چیلنج کروں‌ گا: شاہد خاقان عباسی

    الیکشن ٹریبونل کو تاحیات نااہلی کا اختیار نہیں، فیصلہ چیلنج کروں‌ گا: شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ٹریبول جج نے میری ذات پر حملے کئے ہیں، کسی کو اس کا حق نہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں‌ گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ تاحیات نااہلی کا الیکشن ٹریبونل کو اختیار نہیں.

    [bs-quote quote=”ٹریبونل جج نے اپنے فیصلے میں مجھے مافیا کہا، ٹریبول جج نے میری ذات پر حملے کئے” style=”style-2″ align=”right” author_name=”شاہد خاقان عباسی”][/bs-quote]

    شاہد خاقان نے کہا، لگتا ایسا ہے کہ ٹریبونل جج کی سیاست دانوں سےدشمنی ہے، ٹریبونل جج کے ذاتی ریمارکس کابہت افسوس ہے.

    مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ ٹریبونل جج نے اپنے فیصلے میں مجھے مافیا کہا، ٹریبول جج نے میری ذات پر حملے کئے. 

    شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ الیکشن ٹریبونل کو آرٹیکل 63،62 پر نااہلی کا اختیار نہیں، الیکشن ٹریبونل زیادہ سے زیادہ کاغذات نامزدگی کو مسترد کرسکتا ہے.

    انھوں نے مزید کہا کہ یہ الیکشن پٹیشن تھی، میرے خلاف کسی قسم کا مقدمہ نہیں تھا، میرے والد نے 1974میں گھر لیا، وہی قیمت ظاہر کی تھی. اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو کے معاملے پر مجھے نااہل کیا گیا، الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کو چیلنج کروں گا.

    یاد رہے کہ آج این اے 57 مری سے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی مسترد کرتے اپیلٹ ٹریبونل کے جج جسٹس عبدالرحمان لودھی نے سابق وزیراعظم کو نااہل قرار دے دیا تھا.


    این اے 57 ، سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نااہل قرار


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • مریم نواز کے کاغذاتِ نامزدگی منظور، شاہد خاقان اور گلالئی کے مستقبل کا فیصلہ محفوظ

    مریم نواز کے کاغذاتِ نامزدگی منظور، شاہد خاقان اور گلالئی کے مستقبل کا فیصلہ محفوظ

    لاہور: مسلم لیگ ن کی رہنما اور سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 سے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے اور ریٹرننگ آفیسر نے تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے مریم نواز کے کاغذات نامزدگی کو الیکشن کمیشن میں چلینج کیا تھا، پی ٹی آئی رہنما نے دعویٰ کیا تھا کہ مریم نواز نے اثاثے چھپائے اور زرعی اراضی کی درست تفصیلات نہیں دیں۔

    آر او نے امیدوار اور اعتراض کنندہ کے وکلاء کی موجودگی میں درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے مریم نواز کے کاغذات نامزدگی پر اٹھائے جانے والے تمام اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں الیکشن لڑنے کا اہل قرار دے دیا۔

    مزید پڑھیں: این اے 243، ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار کے کاغذات نامزدگی مسترد

    دوسری جانب قومی اسمبلی کے حلقے این اے 192 سے شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی پر اٹھائے جانے والے اعتراضات پر فیصلہ محفوظ ہوگا جبکہ پیپلزپارٹی کےشریک چیئرمین آصف علی زرداری کے کاغذات کی جانچ پڑتال کے لیے آر او نے اعتراض کنندہ کو کل صبح 9 بجے تک کی مہلت دیتے ہوئے بمعہ ثبوت طلب کرلیا۔

    علاوہ ازیں  حلقہ این اے 53 پر عائشہ گلالئی کی جانب سے جمع کرائے جانے والے کاغذات نامزدگی پر اعتراض سامنے آیا جس میں درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ امیدوار نے عمران خان پر جھوٹا الزام لگا کر ثبوت فراہم نہیں کیے لہذا وہ صادق اور امین نہیں رہیں۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ اگر عائشہ گلالئی سچی ہیں تو ریٹرننگ آفسیر کے سامنے تمام ریکارڈ پیش کردیں وگرنہ اُن کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔

    یہ بھی پڑھیں: این ا ے 131، ریٹرننگ افسر نے عمران خان کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا

    عائشہ گلالئی، شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی سے متعلق اعتراضات پر ریٹرننگ آفیسر نے فیصلہ محفوظ کرلیا جسے کل یعنی 19 جون کو سنایا جائے گا، علاوہ ازیں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے جمع کرائے جانے والے کاغذات پر حلقہ این اے 53 میں اعتراضات سامنے آئے جس کی سماعت کل ہوگی۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے چیئرمین کے وکیل بابر اعوان نے اعلان کیا ہے کہ عمران کےنامزدگی فارم کےخلاف جھوٹے اعتراضات پرعدالت جائیں گے کیونکہ غیر ملکی عدالت کے فیصؒے کی پاکستان میں کوئی قانونی حیثیت نہیں، اس طرح کے ہتھکنڈے تحریک انصاف کی تبدیلی کو نہیں روک سکتے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ن لیگ کا پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ پر اعتراض، شاہد خاقان کا الیکشن کمیشن سے نظر ثانی کا مطالبہ

    ن لیگ کا پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ پر اعتراض، شاہد خاقان کا الیکشن کمیشن سے نظر ثانی کا مطالبہ

    لاہور: مسلم لیگ ن نے نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کی تقرری پر اعتراض کردیا، سابق وزیر اعظم نے کہا الیکشن کمیشن فیصلے پر نظر ثانی کرے۔

    میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمیں پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ کی تقرری کے فیصلے پر اعتراض ہے، الیکشن کمیشن کو سوچنا چاہیے تھا کہ ایسا شخص ہو جس پر کسی کو اعتراض نہ ہو۔

    دوسری طرف الیکشن کمیشن نے حسن عسکری کی تقرری پر ن لیگ کے اعتراضات مسترد کر دیے، نظر ثانی کا مطالبہ بھی مسترد کردیا گیا، الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ کسی کی ایما پر نہیں بلکہ میرٹ پر فیصلے کیے جاتے ہیں۔

    الیکشن کمیشن نے کہا کہ کمیشن پر بے جا تنقید کسی صورت مناسب نہیں، سیاسی جماعتیں فیصلہ کرنے میں ناکام ہوئیں تو آئین کے تحت فیصلہ کیا گیا۔

    قبل ازیں شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ کا تقرر پورے انتخابات کو متنازع بنا دے گا، ان کی موجودگی میں انتخابات پر اثر پڑے گا، ن لیگ نے جو نام دیے تھے وہ غیر جانب دار تھے اور ان پر کسی قسم کا اعتراض نہیں کیا جاسکتا تھا۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ بد قسمتی ہے کہ الیکشن کمیشن نے حسن عسکری کو نامزد کیا، شفاف انتخابات کے لیے ضروری ہے کہ نگراں سیٹ اَپ غیر جانب دار ہو جب کہ حسن عسکری کے خیالات کا اندازہ آپ ان کے کالموں سے لگا سکتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ حسن عسکری نے اپنے کالم میں انتخابات کے التوا کا ذکر کیا اور انھوں نے مارشل لا رولز کے بارے میں بھی لکھا، سیاسی قائدین کے خلاف ان کا رویہ واضح ہے۔

    پروفیسرحسن عسکری پنجاب کے نگراں وزیراعلیٰ مقرر


    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ثابت ہوچکا ہے کہ حسن عسکری غیر جانب دار نہیں ہیں، حسن عسکری نے کہا تھا گرمی میں الیکشن نہیں ہونے چاہئیں، شاید انھوں نے آئین مکمل طور پر نہیں پڑھا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ حسن عسکری کا نام پی ٹی آئی کی جانب سے آیا تھا، پارلیمانی کمیٹی نے حسن عسکری کا سارا ریکارڈ الیکشن کمیشن کو بھیجا تھا، پھر بھی تقرری ہوئی تو ہم شک کریں گے اور یہ کہنے پر مجبور ہوں گے کہ انتخابات شفاف نہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایل پی جی کی ملکی پیداوار میں 100 فیصد اضافہ ہوا: وزیر اعظم

    ایل پی جی کی ملکی پیداوار میں 100 فیصد اضافہ ہوا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کے دور میں 116 معدنی ذخائر دریافت ہوئے۔ 445 تیل کے نئے کنویں کھودے گئے۔ کنوؤں کی کھدائی میں کامیابی کی شرح 50 فیصد رہی جبکہ ایل پی جی کی ملکی پیداوار میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے نیوز کانفرنس کی جس میں آئل اور گیس کے شعبے کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں 116 معدنی ذخائر دریافت ہوئے۔ پاکستان میں جتنی گیس استعمال ہوئی اتنے ہی ذخائر دریافت کیے۔ 445 تیل کے نئے کنویں کھودے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ 46 نئے لائسنس اور 31 نئی لیز دی گئیں۔ 5 سالوں میں 20 لاکھ گیس صارفین کا اضافہ کیا گیا۔ سنہ 2013 میں 70 لاکھ اور 2018 میں 90 لاکھ صارفین ہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آج سی این جی دستیاب ہے، گیس اسٹیشن پر کوئی لائن نہیں۔ 25 ہزار کی ڈسٹری بیوشن پائپ لائن ڈالی گئی۔ گرمیوں میں بھی صارفین کو گیس نہیں ملتی تھی، آج وافر مقدار میں مل رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گیس کی ڈیمانڈ 8 ملین مکعب روزانہ ہے، تاپی منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے، 2020 میں مکمل ہوگا۔ مکوڑی اور گمبٹ میں گیس پلانٹ فعال ہیں۔ کنوؤں کی کھدائی میں کامیابی کی شرح 50 فیصد رہی جبکہ ایل پی جی کی ملکی پیداوار میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ ایک بھی گیس کنکشن سفارش پر نہیں دیا گیا۔ ’کوئی بھی مجھ پر الزام لگائے جواب دینے کے لیے تیار ہوں، الزام لگانے والا ہرجانے کے لیے تیار رہے، نہیں دینا چاہتا تو الگ بات ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایل پی جی کوٹے سے متعلق پرانے اسکینڈل نہیں کھولنا چاہتا۔ گیس سے سستا ایندھن آج بھی کوئی نہیں۔ کھاد کے کارخانوں کو گیس میسر نہ تھی، آج فراہم کی جا رہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • حکومت کی خواہش ہے الیکشن وقت پر ہوں: وزیر اعظم

    حکومت کی خواہش ہے الیکشن وقت پر ہوں: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ حکومت کی خواہش ہے الیکشن وقت پر ہوں۔ بلوچستان حکومت یا سینیٹ انتخابات جیسے معاملات نہیں ہونے چاہئیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پہلے دن سے ہی آزادی صحافت کا فیصلہ کیا۔ منفی خبریں چھپتی ہیں تو ان کا اثر بھی ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میڈیا کا ایک اہم کردار ہوتا ہے، تنقید سے فائدہ بھی ہوتا ہے۔ ’صحافی بتائیں ہم نے ذمہ داری پوری کی ہے یا نہیں۔ طے کیا گیا تھا صحافیوں کے لیے کوئی سیکرٹ فنڈ نہیں رکھا جائے گا‘۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ایوارڈز صحافی برادری کی کامیابیوں کو سامنے لاتے ہیں۔ حقائق پر مبنی رپورٹنگ ملک کے لیے بہت اہم ہے۔ میڈیا تنقید ضرور کرے لیکن حکومت کے اچھے کام بھی سامنے لائے۔

    انہوں نے کہا کہ تجویز ہے ایک ایسا میکینزم ہو جو غلط خبر کو کاؤنٹر کرے۔ ہماری کوشش رہی صحافت پر کسی قسم کا دباؤ نہ ڈالا جائے۔ تجویز تھی سوشل میڈیا پر سنسر شپ لاگو کریں لیکن یہ وقتی ہوتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فخر ہے ہم نے کبھی میڈیا پر سنسر شپ کی حمایت نہیں کی۔ سنسر شپ سے وقتی طور پر چیزوں کو پیچھے دھکیلا جا سکتا ہے۔ ’سنسر شپ کسی صورت ملک کے مفاد میں نہیں، میڈیا خود جھوٹی خبر کی تردید شائع کرے‘۔

    وزیر اعظم نے مزید کہا کہ 5 سال میں بڑے نشیب و فراز آئے لیکن حکومت نے کام جاری رکھا، چیلنجز کے باوجود وہ کام کیے جو 65 سال سے نہیں ہوئے تھے۔ ’لواری ٹنل کی مثال ہمیشہ دیتا ہوں، لواری ٹنل کا افتتاح بھٹو نے کیا، منصوبہ نواز شریف نے مکمل کیا‘۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کی خواہش ہے الیکشن وقت پر ہوں۔ بلوچستان حکومت یا سینیٹ انتخابات جیسے معاملات نہیں ہونے چاہئیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مشکلات کے باجود حکومت نے ترقیاتی کاموں کا سفر جاری رکھا، شاہد خاقان عباسی

    مشکلات کے باجود حکومت نے ترقیاتی کاموں کا سفر جاری رکھا، شاہد خاقان عباسی

    ٹوبہ ٹیک سنگھ : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ تمام تر مشکلات کے باجود حکومت نے ترقیاتی کاموں کا سفر جاری رکھا، کسی بھی علاقے میں جائیں ن لیگ کے ترقیاتی کام نظرآئیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوجرہ تا ٹوبہ ٹیک سنگ موٹروے سیکشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیراعظم نے کہا کہ مخالفین جو دعوے کررہے ہیں وہ ترقیاتی کام ہم پہلے ہی کرچکے ہیں۔

    آج لوڈشیڈنگ یا دہشت گردی کی نہیں ترقی کے سفرکی باتیں ہورہی ہیں، 2013کے الیکشن میں قومی فیصلے کے ثمرات عوام کو ملیں گے، جمہوری نظام میں عوام کا فیصلہ ہی ہمیشہ مقدم رہتا ہے۔

    شاھد خاقان عباسی نے کہا کہ آپ کسی بھی علاقے میں جائیں وہاں آپ کو ن لیگ کے ترقیاتی کام نظرآئیں گے، سی پیک سے ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی، اگر اگلی مرتبہ اقتدار ملا تو ٹوبہ ٹیک سنگھ میں میڈیکل کالج کا قیام عمل میں لائیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ملکی ترقی کےتسلسل کیلئے25جولائی کو عوام نے ایک بار پھر ن لیگ کے حق میں فیصلہ کرنا ہے۔

    علاوہ ازیں آج  سے کچھ روز قبل باچا خان ایئرپورٹ پشاور کی تزئین و توسیع کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شاھد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ لاہور ایئرپورٹ توسیع منصوبہ تکمیل کے مراحل میں ہے جبکہ کراچی ایئر پورٹ کی تزئین و آرائش کیلئے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: دھرنوں کے حقائق سے پوری قوم کو آگاہ کرنا ہوگا، وزیر اعظم خاقان عباسی

    ن لیگ کے دور حکومت میں ترقیاتی کاموں کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک بھر میں موٹرویز اورہائی ویز کا نیٹ ورک بنایا جارہا ہے، پاکستان میں1700کلومیٹر طویل6رویہ موٹر ویز زیر تکمیل ہیں۔ موجودہ حکومت چھ فیصد اقتصادی شرح نمو حاصل کرنے میں کامیاب رہی، لوڈشیڈنگ ختم کرنے میں کامیابی ملی، معاشی چیلنجز پر قابو پایا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • پانچ سال میں وہ ترقیاتی کام ہوئے جو 65 سال میں نہیں ہوئے، وزیراعظم

    پانچ سال میں وہ ترقیاتی کام ہوئے جو 65 سال میں نہیں ہوئے، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ گزشتہ پانچ سال میں وہ ترقیاتی کام ہوئے جو 65 سال میں نہیں ہوئے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ 10 سال پرویز مشرف اور 5 سال آصف علی زرداری نے ملک میں بجلی پیدا نہیں کی۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ ملتان سے سکھر موٹر وے 294 ارب روپے کا منصوبہ ہے، ن لیگ کی حکومت نے مشکل حالات میں کام کر کے دکھایا، ملک بھر میں ن لیگ کے ترقیاتی منصوبے نظر آئیں گے۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حالیہ حکو مت کے دور میں 10 ہزار 400 میگا واٹ بجلی پیدا ہوئی، ملک بھر میں اربوں روپے کے منصوبے شروع کیے گئے اور موجودہ حکومت نے منصوبے مکمل کرکے بھی دکھائے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پانی کی صورت حال درست نہیں، ڈھائی ہزار میگا واٹ بجلی پانی سے بنائی جارہی تھی، پانی نہ ہونے کی وجہ سے بجلی کی کمی ہے پھر بھی لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی۔

    انھوں نے کہا کہ ہم نے صرف عوام کے لیے کام کیا جس کو دنیا بھی تسلیم کرتی ہے، نہ صرف آج بلکہ کل کے پاکستان کے لیے بھی کام کیا، دنیا ہمارے کام کی معترف ہے۔

    فاٹا اصلاحات کے دوران ایسے مسائل سامنے آئے، جو کبھی سوچے نہیں تھے: شاہد خاقان عباسی


    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پنجاب کو رقم کم ملتی ہے اس کے باوجود صوبے کو دیکھ لیں، دیگر صوبوں کو زیادہ رقم ملتی ہے جس پر خوشی ہے، لیکن سب ایک ہی بات کرتے ہیں کہ ترقی صرف پنجاب میں ہوئی ہے، مسلم لیگ ن عوام کی خدمت کا پلیٹ فارم ہے باتوں کا نہیں۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نئے صوبوں کے لیے اتفاق رائے پیدا کیا جاتا ہے، تمام جماعتوں کو ساتھ بیٹھنا ہوتا ہے، آج جو جنوبی پنجاب کے نعرے لگا رہے ہیں وہ دھوکا دے رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فاٹا اصلاحات کے دوران ایسے مسائل سامنے آئے، جو کبھی سوچے نہیں تھے: شاہد خاقان عباسی

    فاٹا اصلاحات کے دوران ایسے مسائل سامنے آئے، جو کبھی سوچے نہیں تھے: شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ فاٹا اصلاحات کے دوران ایسے مسائل سامنے آئے، جو کبھی سوچے نہ تھے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایک انٹرویو میں‌ کیا. وزیراعظم نے کہا کہ 11 میں سے 9 فاٹا ارکان اسمبلی فاٹا اصلاحات کے حق میں ہیں.

    [bs-quote quote=” پہلے دن سے یہ کہہ رہا ہوں کہ چوہدری نثار علی خان کہیں نہیں جاسکتے، چوہدری نثار پرانے ساتھی ہیں، جھگڑا نہیں، اختلاف رائے ہوسکتا ہے” style=”style-2″ align=”left” author_name=”وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی”][/bs-quote]

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ الیکشن قریب ہیں، اس لیے بھی کچھ ارکان نے حمایت کی نہ مخالفت اور غیرجانب دار رہے.

    ان کا کہنا تھا کہ میں پہلے دن سے یہ کہہ رہا ہوں کہ چوہدری نثار علی خان کہیں نہیں جاسکتے، چوہدری نثار پرانے ساتھی ہیں، جھگڑا نہیں، اختلاف رائے ہوسکتا ہے.

    وزیراعظم نے دعویٰ کیا تنقید کرنے والے بیش تر افراد نے نوازشریف کا انٹرویو پڑھا ہی نہیں، نوازشریف کے انٹرویو سے جومطلب نکالا گیا. وہ غلط تھا.

    ان کا کہنا تھا کہ انٹرویو سے متعلق بھارتی میڈیا جو بات کررہا ہے، ایسا کچھ نہیں تھا، انٹرویو سے متعلق اخبار میں جو آیا، وہ مس رپورٹنگ تھی، نوازشریف نے جو انٹرویو میں کہا، وہ درست کہا، کوئی نئی بات نہیں کی، ان کے انٹرویو کا جو تاثردیا گیا، وہ غلط تھا.

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعظم کا فیصلہ نہ ہو سکا تو پھر معاملہ کمیٹی میں جائے گا، اپوزیشن اور حکومت نے تین تین نام دیے، مگر اتفاق نہ ہوسکا، اگر اب بھی اتفاق نہ ہوسکا، تو کمیٹی کو دو دو نام دونوں طرف سےدیے جائیں گے.

    وزیر اعظم نے کہا کہا کہ پرویز مشرف سےمتعلق عدالت جوہدایت دے گی، اس پرعمل ہوگا، ماضی میں بھی یہ طرز عمل اختیار کای گیا.


    آج قومی اسمبلی نے تاریخی بل پاس کیا، نتائج مثبت ہوں گے، وزیراعظم


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزیراعظم خاقان عباسی کی نواز شریف سے ملاقات

    وزیراعظم خاقان عباسی کی نواز شریف سے ملاقات

    کراچی/ لاہور : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ان کی رہائش گاہ جاتی امرا میں ملاقات کی، اور بعدازاں کراچی کیلئے روانہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے جاتی امرا میں نوازشریف سے ملاقات کی، شاہد خاقان عباسی نے نگراں وزیراعظم سے متعلق اپوزیشن لیڈرسے ملاقات پر اپنے قائد کو اعتماد میں لیا، اس موقع پر حمزہ شہباز اور مریم نواز بھی موجود تھیں۔

    بعد ازاں شاہد خاقان عباسی ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ گئے۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے گورنرسندھ محمد زبیر سے ملاقات کی، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں کراچی آپریشن، سندھ میں امن وامان سمیت دیگر ترقیاتی منصوبوں پرگفتگو کی گئی۔

    گورنرسندھ نے وفاق کے تحت تعمیر ترقیاتی منصوبوں پر وزیر اعظم کو بریفنگ دی، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ترقیاتی منصوبے مقررہ وقت پر مکمل کرکے عوام کو ریلیف دیا جائے۔

    انہوں نے ہدایت دی کہ ماہ رمضان میں عوام کو ریلیف دینے کیلئے ہر اقدامات کئے جائیں، کراچی میں پانی کے منصوبے پر بھی وفاق اپنا حصہ بھرپور ادا کرے گا، رمضان اور عیدالفطر پر سندھ میں بھرپور سیکیورٹی کے اقدامات کئےجائیں۔

  • قومی سلامتی کمیٹی نے نوازشریف کا بیان متفقہ طور پر مسترد کردیا

    قومی سلامتی کمیٹی نے نوازشریف کا بیان متفقہ طور پر مسترد کردیا

    اسلام آباد :   قومی سلامتی کمیٹی نے نوازشریف کابیان متفقہ طور پر مسترد کردیا اور نوازشریف کے بیان کو غلط اور گمراہ کن قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہدخاقان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ، جس میں کہا گیا کہ اجلاس میں ممبئی حملوں پر 12مئی کو روزنامہ ڈان میں شائع بیان کا جائزہ لیا گیا۔

    اعلامیہ کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کی جانب سے نواز شریف کے بیان کی متفقہ طور پر مذمت کی گئی اور نواز شریف کا بیان متفقہ طور پر مسترد کرتے ہوئے نوازشریف کے بیان کو غلط اور گمراہ کن قرار دیا۔

    قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ  ممبئی حملوں کی تحقیقات کاذمہ داربھارت ہےپاکستان نہیں ، نوازشریف کابیان حقیقت کے منافی اور غلط فہمی پیدا کرتا ہے، ممبئی حملوں پر بھارت نے تحقیقات کیلئے شواہد پیش نہیں کئے۔

    نیشنل سیکیورٹی کمیٹی نے عناد کو اجاگر کرنے پر افسوس کا اظہار کیا، شرکاء کی جانب سے  بھی متفقہ طور بیان کی مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ حقیقت کو پس پشت ڈال کرذاتی ،جھوٹی اختراعات کومسترد کرتے ہیں، بھارت نے تفتیش کے دوران متعدد بار تعاون سے انکار کیا، بھارت نے مرکزی ملزم تک رسائی دینے سے بھی انکار کیا۔

    اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ  اجمل قصاب کی عجلت میں پھانسی کیس مکمل نہ ہونے کا سبب بنی، پاکستان سمجھوتہ ایکسپریس پر بھارتی تعاون کا تا حال منتظر ہے، کلبھوشن یادیوکےمعاملےپربھی بھارتی تعاون کےمنتظرہیں۔

    قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کہا گیا کہ  دہشت گردی کیخلاف جنگ میں کردار ادا کرتے رہیں گے۔

    وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سمیت مسلح افواج کے سربراہان شریک ہوئے۔

    اجلاس میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار، ڈی جی ملٹری آپریشنز میجرجنرل ساحرشمشاد مرزا ، مشیر قومی سلامتی سمیت وفاقی وزرا اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور نے کہا تھا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ممبئی حملوں پر متنازع بیان کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس بلانے کی تجویز پیش کی ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ ممبئی حملوں کے حوالے سے میڈیا میں جو بیانات آئے ہیں وہ حقائق کے منافی ہیں۔


    مزید پڑھیں :ممبئی حملوں میں کالعدم تنظیمیں ملوث ہیں‘ نوازشریف


    واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف مقامی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ممبئی حملوں میں پاکستان میں متحرک عسکریت پسند تنظیمیں ملوث تھیں، یہ لوگ ممبئی میں ہونے والی ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں، مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انہیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جا کر ممبئی میں 150 لوگوں کو قتل کردیں۔

    جس کے بعد نواز شریف کے متنازعہ بیان کو بھارتی میڈیا نے بھارت کی فتح قرار دیا تھا۔

    نوازشریف کے ممبئی حملوں سے متعلق متنازع بیان پرملک کے سینئردفاعی، سیاسی تجزیہ کاروں اور سیاست دانوں کا شدید ردعمل سامنے آیا تھا،  جس میں بیان کو ملک دشمنی قرار دیا گیا ۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔