Tag: شاہد خاقان عباسی

  • احتساب عدالت سے ہمیں کسی انصاف کی توقع نہیں، وزیراعظم خاقان عباسی

    احتساب عدالت سے ہمیں کسی انصاف کی توقع نہیں، وزیراعظم خاقان عباسی

    سرگودھا : وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ چیف جسٹس سے ملاقات عوامی مسائل کے حل کیلئے کی، مخالفین کو ملاقات سے بہت تکلیف ہورہی ہے، نیب کی عدالت سے ہمیں کسی انصاف کی توقع نہیں، جو سینیٹر پیسہ دے کر ایوان میں آئے ان کا ضمیر بھی ملامت کرتا ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرگودھا میں ایک بہت بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سرگودھا کیلئے گیس فراہمی کے دو منصوبوں کے افتتاح کے موقع پر اجتماع سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ عوامی مسائل کےحل کیلئے نہ پرویز مشرف اور نہ ہی آصف زرداری نے کوئی کام کیا، پچھلے ادوار میں بجلی گھر بنے اور نہ ہی ڈیم بنائے گئے، سردیوں میں گیس نہیں ہوتی تھی، کارخانے بند تھے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ مخالفین کو تکلیف ہے کہ میں نے چیف جسٹس سے ملاقات کی، معلوم نہیں مخالفین کو  اس ملاقات سے کیوں تکلیف ہورہی ہے،  میں عوام کی مشکلات کو دور کرنے کیلئے چیف جسٹس سے ملاتھا، مخالفین نے کہا کہ ملاقات تو ٹھیک ہے پر اس کی ٹائمنگ ٹھیک نہیں، یہ بہت مضحکہ خیز بات ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس سے کوئی ذاتی بات نہیں کی صرف پاکستان کی بات کی، ہم کمروں میں بیٹھ جائیں بات نہ کریں تو ملک کیسے چلے گا، میں اس ملک کا فریادی بن کر چیف جسٹس کے پاس گیا تھا، میرے گواہ چیف جسٹس صاحب ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ صرف سرگودھا میں11ارب روپے کے گیس منصوبوں پر کام ہورہا ہے، جہاں جائیں گے ترقیاتی کام ن لیگ اور نوازشریف کے ہی ملیں گے، جب ہماری حکومت آئی تو مسائل آپ کے سامنے تھے۔

    وزیراعظم نے بتایا کہ جب وزیر پیٹرولیم بنا تو میاں صاحب نے کہا کہ سب سے پہلے گیس کا بندوبست کریں، جو منصوبہ بن رہا ہے اس کے بعد سرگودھا میں کبھی گیس کی کمی نہیں ہوگی، منصوبے کے بعد سرگودھا میں اب تین گنا گیس زیادہ آیا کرے گی، گیس کا کام دیکھ لیں، سڑکیں دیکھ لیں اسپتال اور اسکول کالج دیکھ لیں، پاکستان میں کہیں بھی جائیں کام ن لیگ اور نوازشریف کے ہی نظر آئیں گے۔

    سابق وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی سے متعلق فیصلے پر ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف پر جو الزامات لگائے گئے ان کی کوئی حقیقت نہیں، عدالت کا حکم آیا نواز شریف نے سیاہی خشک ہونے سے پہلے عہدہ چھوڑدیا، الزامات ایسے لگائے جاتے ہیں جن کا کوئی وجود نہیں ہوتا، تاریخ فیصلے کو کس طرح دیکھتی ہے یہ بھی وقت بتادے گا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ نیب کی عدالت سے ہمیں کسی انصاف کی توقع نہیں ،ایک اقامےکی بات جس کا نہ کوئی ثبوت ہے پھر بھی فارغ کردیا،5سال میں کبھی دھرنے ہوئے تو کبھی عدالتوں میں گھسیٹا گیا، ن لیگ کے ان5سالوں کا پچھلے65سالوں سے مقابلہ کرتا ہوں۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 10400میگاواٹ بجلی ن لیگ کی حکومت لائی ان کے اثرات 20سال تک نظرآئیں گے، جب حکومت میں آئے تو بجلی کی لوڈشیڈنگ ہمارے لئے بڑا چیلنج تھا، ملک میں12،12 اور 16،16گھنٹےکی لوڈشیڈنگ ختم ہوچکی ہے، آج وہ لوگ تقریریں کررہےہیں جنہوں نے یہ مسائل پیداکئے، سندھ ، کےپی، بلوچستان میں ہر شخص یہی کہتا ہے کہ کام صرف پنجاب حکومت نے کیا ہے، کسی وزیراعلیٰ نے کام کیا ہے تو وہ شہبازشریف ہیں۔

    وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہمارے مخالفین بڑی تکلیف کا شکار ہیں کہتے ہیں کہ میں نے چیئرمین سینیٹ کیخلاف بیان دیا، جو پیسے دے کر چیئرمین سینیٹ بنے وہ پاکستان کی نمائندگی نہیں کرسکتا اور جو سیٹیں پیسے دے کر خریدی گئی ہوں عوام ان کو قبول نہیں کرتے، ہمیں برائی اور پیسے کی سیاست کو ختم کرنا ہے، ن لیگ واحد جماعت ہے جس نے سینیٹ الیکشن کیلئے ایک پیسہ خرچ نہیں کیا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اور عمران خان میڈیا پر آکر کہہ دیں کہ چیئرمین سینیٹ پیسوں سے نہیں بنا اور ان کے ایم پی اے نہیں بکے، یا چیئرمین سینیٹ کہہ دے کہ وہ پیسے دے کر چیئرمین نہیں بنا،۔

    ان کا کہنا تھا کہ عزت کرسی پر بیٹھنے سے نہیں کرپشن سے پاک سیاست سے آتی ہے، جو سینیٹر پیسے دے کر ایوان میں آئے ان کا ضمیر بھی ملامت کرتا ہوگا، ہماری تنقید سے ہونے والی تکلیف مخالفین کو برداشت کرنی پڑے گی۔

  • وزیراعظم کی چیف جسٹس سے دو گھنٹے طویل ملاقات، سپریم کورٹ‌ کا اعلامیہ جاری

    وزیراعظم کی چیف جسٹس سے دو گھنٹے طویل ملاقات، سپریم کورٹ‌ کا اعلامیہ جاری

    اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی اور چیف جسٹس آف پاکستان کے درمیان آج ایک اہم ملاقات ہوئی۔ یہ ملاقات دو گھنٹے جاری رہی۔

    تفصیلات کے مطابق آج سات بجے وزیراعظم چیف جسٹس سے ملاقات کے لیے سپریم کورٹ پہنچے۔ یہ ملاقات چیف جسٹس ثاقب نثار کے چیمبر میں ہوئی۔ اس دوران سپریم کورٹ کے رجسٹرار بھی موجود تھے۔ 

    قبل ازیں وزیراعظم بغیر پروٹوکول سپریم کورٹ آئے۔ چیف جسٹس نے شاہد خاقان عباسی کا استقبال کیا۔ اطلاعات کے مطابق یہ ملاقات وزیراعظم کی درخواست پر کی گئی۔ ملاقات میں اہم امور زیر بحث آئے۔ ملاقات کے بعد جسٹس ثاقب نثار اور وزیراعظم نے ساتھ تصویر بنوائی۔ چیف جسٹس نے وزیر اعطم کو رخصت کیا۔

    ذرایع نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ ملاقات وزیراعظم کی درخواست پر کی گئی۔ چیف جسٹس نے دیگر ججز سے مشورہ کرنے کے بعد وزیراعظم سے ملاقات کی ہامی بھری۔ 

    واضح رہے کہ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے، جب ن لیگ کی جانب سے اعلیٰ عدلیہ پر تنقید کے تیر برسائے جارہے ہیں۔

    یادر رہے کہ 2007 میں سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے اُس وقت کے وزیراعظم شوکت عزیز سے  ملاقات کی تھی، سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے بعد ازاں وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سے ملنے وزیراعظم ہائوس آئے تھے۔

    سپریم کورٹ کا اعلامیہ


    ملاقات کے بعد سپریم کورٹ نے وزیراعظم کی چیف جسٹس سے ہونے والی ملاقات کا اعلامیہ جاری کیا۔

    اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس نے یہ ملاقات وزیراعظم کی درخواست پرکی، وزیراعظم نے ملاقات کا پیغام اٹارنی جنرل کے ذریعے بھجوایا تھا۔

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات خوشگوارماحول میں ہوئی، پاکستان میں عدالتی نظام کی بہتری کے لیے وزیراعظم نے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ وزیراعظم نے فوری، سستے انصاف کے لیے وسائل کی فراہمی کا یقین دہانی کروائی۔

    سپریم کورٹ اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے ایف بی آر کی مشکلات، ٹیکس مقدمات کا معاملہ اٹھایا۔ چیف جسٹس نے وزیراعظم کوبتا دیا کہ عدلیہ آئینی ذمے داریاں پوری کرتی رہے گی۔ ملاقات میں وزیر اعظم کو یقین دہانی کروائی گئی کہ محصولات سے متعلق مقدمات جلد نمٹائیں گے۔

    وزیراعظم نے عدالتی نظام میں بہتری سے متعلق چیف جسٹس کے خیالات سے اتفاق کیا۔ ساتھ ہی چیف جسٹس کو ازخود نوٹس پر تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ وزیراعظم نے تعلیم، صحت کے شعبے میں حکومتی تعاون کا یقین دلاتے ہوئے جوڈیشل سسٹم کو ری ویمپ کرنے میں دلچسپی ظاہر کی۔


    اللہ تعالٰی ہمیں حضرت عمر خطاب جیسے حکمران سے نوازے، چیف جسٹس


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ای سی ایل میں نام شامل کرنے اورنکالنے سے متعلق ذیلی کمیٹی تشکیل

    ای سی ایل میں نام شامل کرنے اورنکالنے سے متعلق ذیلی کمیٹی تشکیل

    حکومت نے ای سی ایل میں نام ڈالنے اور نکالنے کا فیصلہ کرنے کیلئے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی، پارکو اور پی ایم ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں نام شامل کرنے اور نکالنے کے حوالے سے امور کا جائزہ لینے کے لئے ذیلی کمیٹی تشکیل دینے کے علاوہ پارکو اور پی ایم ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    اجلاس میں لاہور اور راولپنڈی کی خصوصی عدالتوں میں ججز کی تعیناتی کی منظوری دی گئی جبکہ ممبر ٹیکنیکل کسٹم ایپلیٹ ٹریبونل بنچ دو لاہور کی ڈیپوٹیشن کی مدت میں توسیع کی سمری بھی منظوری کر لی گئی۔

    اجلاس میں جنگلات کے شعبے میں پاکستان اور چین، تنزانیہ کے ساتھ مشترکہ اقتصادی کمیشن، جنوبی افریقہ کے ساتھ مشترکہ کمیشن کے قیام، سری لنکا کے ساتھ سیاحت کے فروغ، جیمز اینڈ جیولری ڈیپارٹمنٹ کے حوالے سے تعاون برازیل کے ساتھ صحت کے شعبے میں تعاون اوت متبادل توانائی کے شعبے مین پاک جرمنی فورم کے قیام کے حوالے سے معاہدوں کی منظوری دی گئی۔

    انڈسٹریل ڈیویلپمنٹ کارپوریشن کے سی ای او کے کنٹریکٹ میں توسیع اور مائیکرو فنانس کے شعبے میں اسٹیٹ بینک میں فنڈ کے قیام کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    مزید پڑھیں: شریف خاندان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا معاملہ، فائل پیش کرنے پر وزیر داخلہ برہم

    اسکے علاوہ گہرے سمندر میں مچھلی کے شکار کے لائسنس کے حوالے سے نئی پالیسی کی بھی منظوری دی گئی جبکہ نیشنل کالج آف آرٹس لاہور اور راولپنڈی اور بیرون ممالک کے تعلیمی اداروں میں پاکستان چیئر کےلئے سکالرز کی سلیکشن کا اختیار وفاقی وزارت تعلیم اور پروفیشنل ٹریننگ کو دے دیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • افغانستان میں امن واستحکام کے لئے پاکستان، ایران اہم کردار ادا کر سکتے ہیں: شاہد خاقان عباسی

    افغانستان میں امن واستحکام کے لئے پاکستان، ایران اہم کردار ادا کر سکتے ہیں: شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن واستحکام کے لئے پاکستان، ایران اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف سے ہونے والی ملاقات میں کیا۔ اس اعلیٰ سطح ملاقات میں خطے میں امن وسلامتی اور دو طرقہ تعلقات کی مضبوطی پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے اس موقع پر علاقائی اقتصادی اشتراک کے لئے رابطوں کو بڑھانے کی ضرورت پرزور دیا۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ایران سے تجارت، سرمایہ کاری، اقتصادی تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 2021 تک دوطرفہ تجارت 5 ارب ڈالر تک لے جانے کے لئے ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا. ملاقات میں وزیراعظم نے گیس لائن منصوبے پرعمل درآمد سے متعلق امورکے حل کےعزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مشترکہ ترقی وخوش حالی کے لئےامن، علاقائی رابطوں کے وژن پرعمل پیرا ہے، خطے کی خوش حالی کے لئے افغانستان میں امن واستحکام ضروری ہے۔


    وزیر اعظم کا کہوٹہ میں یونیورسٹی بنانے کا اعلان


    وزیر اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغانستان میں امن واستحکام کے لئے پاکستان،ایران کرداراداکر سکتے ہیں۔ اس موقع پروزیراعظم نے کشمیریوں کی اصولی جدوجہدکی حمایت پرایرانی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔

    ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے بھی اعلیٰ سطح رابطوں کے فروغ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کی مشترکہ کوشش سے عوامی،اقتصادی رابطوں کوفروغ ملا۔


    وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس، 8 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چیئرمین سینیٹ کیلئے جوڑتوڑ: وزیراعظم کی فاٹا اراکین سے ملاقات

    چیئرمین سینیٹ کیلئے جوڑتوڑ: وزیراعظم کی فاٹا اراکین سے ملاقات

    اسلام آباد : وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے فاٹا کے اراکین سے سینیٹ چیئرمین کے انتخاب کیلئے تعاون کی درخواست کردی، فاٹا سینیٹرز نے ڈپٹی چیئرمین کا امیدوار فاٹا سے لینے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے چیئرمین سینیٹ کے عہدے پر پارٹی پوزیشن مضبوط کرنے کیلئے خود میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزیر اعظم نے فاٹا کے سینیٹ کے آزاد ارکان سے رابطہ کرکے انہیں مدعو کیا، وزیر اعظم سے ملاقات کے اس موقع پر فاٹا سینیٹرز نے شکایات کے انبار لگا دیئے، وزیر اعظم نے سینیٹ اراکین سے چیئرمین سینیٹ کیلئے تعاون کی درخواست کی۔

    جواب میں فاٹا سینیٹرز نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا امیدوارفاٹا سے لینے کا مطالبہ کیا، وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ڈپٹی چیئرمین کی تجویز پارٹی کے سامنے رکھوں گا۔

    ذرائع کے مطابق وفد نے وفاق کی جانب سے وعدے پورے نہ کرنے اور فاٹا فنڈز کے عدم استعمال کی شکایت کی، وزیر اعظم نے فاٹا سینیٹرز کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرادی۔

    فاٹا سینیٹرز نے نقیب اللہ محسود کے قتل کا معاملہ بھی وزیراعظم کے سامنے اٹھایا جس پر انہوں نے راؤ انور کی جلد گرفتاری کی یقین دہانی بھی کروائی۔

    ملاقات کے موقع پر وزیراعظم نے ہدایات جاری کیں کہ فاٹا کیلئے مختص فنڈز کے بروقت استعمال کو یقینی بنایا جائے، انہوں نے فاٹا ایجنسیز کو گیس کی فراہمی کیلئے فوری سروے کی ہدایت بھی جاری کی،ان کا کہنا تھا کہ فاٹا کے بعد 650 اسکولوں کو اساتذہ کی بھرتیاں کرکے جلد کھولا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی نیپالی ہم منصب سے ملاقات

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی نیپالی ہم منصب سے ملاقات

    کھٹمنڈو : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے نیپالی ہم منصب کھدگا پرساد شرما سے ملاقات کی، اس موقع پرسیاسی، معاشی، دفاعی، ثقافتی شعبوں میں دو طرفہ تعاون بڑھانے پراتفاق کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی جو ان دنوں نیپال کے دو روزہ دورے پر ہیں نے نیپال کے نومنتخب وزیر اعظم کھدگا پرساد شرما سے خصوصی ملاقات کی ہے، دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں دوطرفہ اہمیت کے تمام امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان سیاسی، معاشی، دفاعی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق بھی کیا گیا، شاہد خاقان عباسی نے کھدگا پرساد شرما کو نیپال کا نیا وزیراعظم منتخب ہونے اور جمہوری عمل کی تکمیل پرمبارکباد دی۔

    اس سے قبل وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی دو روزہ دورے پر جب نیپال پہنچے تو ہوائی اڈے پر نیپال کے وزیر خارجہ یوباراج خطیوادا نے ان کا پرتپاک استقبال کیا، اپنے دورے کے دوران وزیراعظم خاقان عباسی نیپال کی صدر بدیادیوی بھنڈاری سے بھی ملاقات کرینگے۔

    بعد ازاں وزیر اعظم کے اعزاز میں ایک استقبالیہ تقریب کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں انہیں اکیس توپوں کی سلامی اور گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔

    وزیر اعظم کے دورہ نیپال کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے دورہ نیپال سے تجارت، تعلیم، سیاحت، دفاع اور عوامی روابط سمیت باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں دونوں ملکوں کے تعلقات کو فروغ ملے گا اور وہ مستحکم ہونگے۔

    دورے کے موقع پر سارک کو ایک اہم علاقائی تنظیم کی حیثیت سے دوبارہ فعال کرنے کے امور پر بھی غور کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ نیپال خطے کا ایک اہم ملک ہے اور پاکستان کے اس کے ساتھ تعلقات دوستی، باہمی احترام اور مشترکہ مفادات سے عبارت ہیں۔ دونوں ملک باہمی اور کثیرجہتی فورمز پر بھی ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں۔

  • وزیر اعظم کا کہوٹہ میں یونیورسٹی بنانے کا اعلان

    وزیر اعظم کا کہوٹہ میں یونیورسٹی بنانے کا اعلان

    راولپنڈی: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہوٹہ میں یونیورسٹی بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یونیورسٹی پر کام آئندہ 3 مہینے میں شروع ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہوٹہ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے 4 سال ملک کی خدمت کی، ہم نے سلسلہ آگے بڑھایا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ تعلیم کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہوٹہ میں یونیورسٹی بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی پر کام آئندہ 3 مہینے میں شروع ہوجائے گا۔

    وزیر اعظم نے کہوٹہ میں لڑکے لڑکیوں کے اسکول کو ہائیر سیکنڈری بنانے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ کہوٹہ میں موجود اسپتال کو مزید فنڈز دیں گے تاکہ صحت کی سہولتیں بڑھیں۔ علاوہ ازیں کہوٹہ کے عوام کے لیے ہیلتھ کارڈ کا بھی اعلان کیا۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ گیس کو ہر گاؤں اور ہر قصبے تک پہنچایا جائے گا۔ کہوٹہ میں کھیل کے فروغ کے لیے اسٹیڈیم کا بندوبست کردیا گیا ہے۔ ’شہباز شریف کا مشکور ہوں جنہوں نے سڑکوں کے لیے فنڈز جاری کیے‘۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ معیشت ترقی کر رہی ہے، ملک ترقی کر رہا ہے۔ کہوٹہ کی ہر کونسل میں کھیل کا میدان بنایا جائے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ملکی معیشت مضبوط ہونے سے نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔ ’ہم کوئی احسان نہیں کر رہے، عوام کو ان کا حق دے رہے ہیں‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی ترکمانستان کےصدرسے ملاقات

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی ترکمانستان کےصدرسے ملاقات

    اشک آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ تاپی منصوبہ پاکستان کی توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے حوالے سے انتہائی اہم منصوبہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ترکمانستان کے صدر قربان علی بردی محمدوف سے ملاقات کی جس میں توانائی، تجارت سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے تاپی منصوبے پرعملدرآمد کو ترکمانستان کے صدر قربان علی بردی محمدوف کی کامیابی قرار دیا اور اس منصوبے کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے ان کے عزم کو سراہا۔

    انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان وسیع ترفوجی اور دفاعی تعاون کی ضرورت پرزور دیا اور ترکمانستان کی دفاعی ضروریات پوری کرنے کے لیے تعاون کی پیشکش کی۔

    وزیراعظم پاکستان نے ترکمانستان سے بجلی کی ممکنہ خریداری کے حوالے سے کہا کہ اس سے دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو نئی جہت ملے گی۔

    شاہد خاقان عباسی نے ترکمانستان کی مسلسل غیرجانبدار رہنے کی پالیسی اور اقوام متحدہ میں صدر قربان علی بردی محمدوف کے اقدامات پرپاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔

    دوسری جانب ترکمانستان کے صدر قربان علی بردی محمدوف نے تاپی اور اسے متعلقہ منصوبوں کی آج ہونے والی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی آمد پران کا شکریہ ادا کیا۔

    ترکمانستان کے صدر نے گوادر بندرگاہ کے منصوبے میں گہری دلچسپی ظاہر کی اور انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلیم، سائنس، صحت اور کھیلوں کے شعبوں میں تعاون مستحکم بنانے کی امید بھی ظاہر کی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شاہد خاقان عباسی دو روزہ دورے پرترکمانستان پہنچے جہاں وہ آج تاپی گیس پائپ لائن کی افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ججزکے طرزعمل کو پارلیمنٹ میں زیربحث لایا جائے، شاہد خاقان عباسی

    ججزکے طرزعمل کو پارلیمنٹ میں زیربحث لایا جائے، شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد : وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ منتخب نمائندوں کو چور اور ڈاکو کہنا قبول نہیں، ججز کے طرز عمل کو پارلیمنٹ میں زیر بحث لایا جائے، ہر آئینی ادارے کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا۔

    یہ بات انہوں نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، وزیر اعظم شاہد خاقان کی زیرصدارت اسلام آباد میں نواز لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار شریک نہ ہوئے جبکہ وہ اُس وقت ایوان میں ہی موجود تھے، اجلاس میں پارٹی صدر اور سابق نااہل وزیر اعظم  نواز شریف کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا گیا، اراکین کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور ن لیگ کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم نواز شریف کے بیانیہ کو آگے لے کر چلیں گے، تمام منتخب نمائندے عوامی رابطہ مہم پر زور دیں، عوام کے سامنے سچ لائیں گے، موجودہ حالات سے ملک کو نقصان ہو رہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ججز کے طرز عمل کو پارلیمنٹ میں زیر بحث لایا جائے، منتخب نمائندوں کو چور یا ڈاکو کہنا کسی صورت قبول نہیں، ہرآئینی ادارے کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہو گا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ پارلیمنٹ کی عزت کو ملحوظ خاطر رکھنا ہم سب پرلازم ہے، حکومتی فیصلوں کو رد کیا جانا اچھی روایت نہیں ہے، پارلیمنٹ کی بالا دستی کو یقینی بناناضروری ہے کیونکہ قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے۔

  • نوازشریف بھی بانی ایم کیوایم کی طرح بغاوت کے مرتکب ہو رہے ہیں، لطیف کھوسہ

    نوازشریف بھی بانی ایم کیوایم کی طرح بغاوت کے مرتکب ہو رہے ہیں، لطیف کھوسہ

    اسلام آباد : سابق گورنر پنجاب اور رہنما پیپلز پارٹی لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ نواز شریف بانی ایم کیو ایم کی طرح ریاست مخالف بیانیہ دے رہے ہیں اگر اس بغاوت پر بانی ایم کیو ایم پر پابندی لگ سکتی ہے تو مسلم لیگ (ن) پر کیوں نہیں لگ سکتی؟

    پیپلزپارٹی کے سنیئر رہنما نے یہ سوال اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاورپلے میں میزبان ارشد شریف سے گفتگو کرتے ہوئے اُٹھایا، لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف تمام اداروں کو ناکام قرار دے کر اپنی غلامی کی زنجیر میں باندھ دینا چاہتے ہیں.

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف جس طرح اداروں پر تنقید کر رہے ہیں اور جس طرح کی زبان استعمال کر رہے ہیں وہ یقینی طور پر بغاوت کے زمرے میں آتا ہے جس پر اسی طرح کی کارروائی ہونی چاہیے جیسی بانی ایم کیو ایم کے خلاف گزشتہ برس ہوئی تھی.

    لطیف کھوسہ نے کہا کہ نواز شریف نے تو اپنے گاؤں کا نام تک جاتی امراء رکھتے ہیں تو کس طرح وہ کشمیر میں یوم کشمیر کے موقع پراپنے دوست اور یار مودی کو بھارتی مظالم یاد کراتے چنانچہ نااہل وزیراعظم نے کشمیر کے معاملے پر بھی نااہلی کا ثبوت دیا.

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے الیکشن ایکٹ 2017 کی شق 203 کو چیلنج کیا تھا کیوں کہ جب سپریم کورٹ نے نوازشریف کو نااہل قراردیا تو اسی نااہل شخص نے نئی کابینہ تشکیل دے دی تھی جس پر میں نے کہا تھا کہ عدالت کے فیصلے کی تضحیک کی جا رہی ہے.

    لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی خود کہتے ہیں کہ میرے وزیراعظم نوازشریف ہیں یعنی انہوں نے اعتراف کیا کہ مجھے ایک عدالت سے نااہل قرار دیئے گئے نواز شریف نے منتخب کیا جس پرمیں نےعدالت کی توجہ اس امور کے ساتھ ساتھ نوازشریف کے بیانیے کی طرف دلائی.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔