Tag: شاہد خاقان عباسی

  • سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی ریفرنس میں اہم پیشرفت

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی ریفرنس میں اہم پیشرفت

    اسلام آباد : احتساب عدالت کی جانب سے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی ریفرنس میں عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق فیصلہ 10 جولائی کو سنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کیخلاف ایل این جی ریفرنس میں اہم پیشرفت سامنے آئی، احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس میں عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر 10 جولائی کو فیصلہ سنائیں گے، نیب نے ایل این جی ریفرنس اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں منتقل کرنے کی استدعا کی ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے بعدیہ کیس ایف آئی اےکادائرہ اختیارہے، ریفرنس اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد کا دائرہ اختیار ہے۔

    احتساب عدالت نے نیب پراسیکیوٹرسمیت دیگر فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی آج کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔

    یاد رہے ایل این جی ریفرنس میں ملزمان نے نیب آرڈیننس کے تحت عدالتی دائرہ اختیار چیلنج کررکھا تھا۔

  • نیب کا ادارہ ملک میں رہے گا تو ملک نہیں چلے گا، شاہد خاقان عباسی

    نیب کا ادارہ ملک میں رہے گا تو ملک نہیں چلے گا، شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد : مسلم لیگ کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ نیب کا ادارہ ملک میں رہے گا تو ملک نہیں چلے گا، حکومت اس ادارے کو ختم کرے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نیب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 4 سال سے عدالت آرہا ہوں،ابھی تک کیس چلا نہیں ، میرے خلاف الزام لگایا تھا کیس توچلائیں۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نیب کو چیلنج کرتا ہوں ،اگر گواہ نہیں ہے، جھوٹے کیس بنائے ہیں تو شرمندگی کااظہار کرے ،معافی مانگے۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ حکومت کو کہتا ہوں نیب ادارہ ختم کرے، نیب جیسے ادارہ ہوگا توملک ترقی نہیں کرے گا،اس ادارے کو ختم کریں۔

    گذشتہ روز سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ وفاق اس وقت کنگال ہے، صوبے سمجھتے ہیں وفاق ہمارے حقوق ہڑپ کر رہا ہے لیکن جس کے پاس خود وسائل نہیں وہ دوسروں کو کیا دے گا، جس ملک کے اخراجات کا پچپن فیصد سود میں چلا جائے تو بتائیں پیچھے کیا رہ جاتا ہے۔

  • ہم خیال گروپ بنانے کے سوال پر شاہد خاقان نے کیا کہا؟

    ہم خیال گروپ بنانے کے سوال پر شاہد خاقان نے کیا کہا؟

    سابق وزیراعظم اور لیگی رہنما شاہد خاقان نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ اپنی جماعت کے ساتھ کھڑا ہوں، ہمارا کوئی ہم خیال گروپ نہیں ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی مدت پوری ہونی چاہیے،الیکشن وقت پرہونےچاہئیں، پنجاب کےمسئلےکو جس طرح ہینڈل کیاگیا وہاں سےابہام پیدا ہوا،آئین کے مطابق اسمبلی کی تحلیل درست تھی یا نہیں جواب نہیں ملا۔

    سابق وزیراعظم نے ٹیکنو کریٹس سیٹ اپ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکنوکریٹس ملک چلاسکتے ہیں اور نہ مسائل حل کرسکتےہیں،مسائل حل کرنےکیلئےسیاستدانوں کو ہی دیکھاجاتاہے۔

    شاہد خاقان نے بھی پورے ملک میں ایک ساتھ الیکشن کرانے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پورے ملک میں اب ایک ساتھ ہی الیکشن ہوں گے، سیاستدان الیکشن سےپہلےریفارم طےکرلیں پھرانتخابات کرادیں۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ جہانگیر ترین سے گذشتہ پانچ چھ سال سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی ہے، انہوں نے اس بات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ میں کوئی ہم خیال گروپ بنارہا ہوں، اپنی جماعت مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ بجٹ میں یہ ہی کوشش ہوگی کہ عوام پرمزید بوجھ نہ پڑے مگر مجبوری یہ ہے کہ ریلیف کا کوئی عنصراس بجٹ میں شامل نہیں ہوسکتا، اس وقت پورا ملک قرضے پرچل رہاہے،حالات ایسےہیں جہ آئندہ معاملات قرضےلیکرچلاناہوں گے اور آئی ایم ایف کےبغیرکوئی راستہ نہیں ہے۔

  • کوئی کسی جماعت کو ختم نہیں کرسکتا، شاہد خاقان عباسی

    کوئی کسی جماعت کو ختم نہیں کرسکتا، شاہد خاقان عباسی

    کراچی : سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ کوئی کسی جماعت کو ختم نہیں کرسکتا ، اگر کوئی جماعت اپنےآپ کوختم کرنا چاہتی ہے تو اس کی مدد نہیں کرسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کیس میں عوام کو دکھائے کہ 3سال سےہوکیا رہاہے، عدالتوں میں پیش ہورہے ہیں نہ نیب اورنہ گواہ آتے ہیں ، ایک دو آئے ہیں انہوں نے ہمارے خلاف کوئی بات نہیں کی۔

    سابق وزیر اعظم نے سوال کیا کہ جعلی کیس جو بنائے ہیں اس کا ازالہ کیسے کریں گے، انویسٹی گیشن افسر سے پوچھ گچھ ہوگی کس مقصد کے تحت کیس بنایا تھا احتساب عدالت نے یہ مقدمہ واپس نیب بھیج دیا ہے۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نئے چیئرمین نیب سے پوچھتا ہوں کہ ان کا ازالہ کیسے ہو گا، یہ کیس سندھ ہائی کورٹ کے ڈبل بینچ کی بھی خلاف ورزی ہے، ہم سب کا وقت ضائع ہوا ، یہ کرپشن کا کیس تھا ہی نہیں مس یوز آف اتھارٹی تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ تین سال سے 4لوگ جو کیس میں تھے وہ متاثر ہوئے، ان کی بد نامی ہوئی مالی نقصان ہوا اس کا ازالہ کون کرے گا، نیب کم از کم معافی مانگ لے۔

    مسلم لیگ ن کے سینئر نے کہا کہ ہم عمران خان کی طرح چھپنے والے نہیں ہیں ، ہم نے کبھی ضمانت بھی نہیں مانگی، جب آپ کے ہاتھ صاف ہوں تو آپ گھبراتے نہیں ہیں۔

    شاہد خاقان عباسی کا نیب کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا تھا کہ آج ملک میں انتشار ہے اس کی وجہ بھی نیب کا ادارہ ہے، نیب کے ادارے کو ختم نہیں کریں گے تو یہ ملک نہیں چلے گا ، ذرا نیب کی کارکردگی عوام کے سامنے رکھیں۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ چیئرمین نیب بلائیں اپنے تفتیشی افسران کو اور پوچھیں کیا حقیقت ہے، جو مقدمہ جس عدالت کے دائرہ کار میں آتا ہے اسی میں چلتا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ بارہا وزیراعظم سے کہا نیب آرڈیننس میں ایک سطر کی ترمیم چاہئے کہ اسے رپیل کیا جاتا ہے، کسی ڈر اور خوف کی وجہ سے یہ ترمیم کرنے سے قاصر ہیں، جس کے بغیرملک نہیں چل سکتا۔

    بجٹ کے حوالے سے سوال پر ن لیگی رہنما نے کہا کہ بجٹ میں یہی ریلیف ہونا چاہئے مزید بوجھ نہ ڈالا جائے،آج ایک پیسے کا ریلیف دیں گے توکل ایک روپے کا بوجھ ڈالنا پڑے گا۔

    پی ٹی آئی پر پابندی کے سوال پر شاہد خاقان عباسی نے جواب دیا کہ کوئی کسی جماعت کوختم نہیں کررہا، اگرکوئی جماعت اپنے آپ کوختم کرنا چاہتی ہے تو اس کی مدد نہیں کرسکتا۔

  • سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بڑا ریلیف مل گیا

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بڑا ریلیف مل گیا

    کراچی‌: احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور دیگر کے خلاف سابق ایم ڈی پی ایس او کی غیرقانونی تعیناتی کا ریفرنس نیب کو واپس بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی احتساب عدالت میں ایم ڈی پی ایس او کی غیر قانونی تعیناتی ریفرنس پر سماعت ہوئی۔

    سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی و دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے ، وکیل ملزمان نے بتایا کہ آرڈیننس میں ترمیم کےبعداب عدالت کوسماعت کا اختیار نہیں، ملزمان کیخلاف 50 کروڑ سے کم کی کرپشن کا الزام ہے۔

    درخواست شیخ عمران الحق اور یعقوب ستار کی جانب سے دائر کی گئی، جس پر کراچی کی احتساب عدالت نے سابق ایم ڈی پی ایس او کی غیر قانونی تعیناتی ریفرنس کافیصلہ سنایا۔

    احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی اور دیگر کے خلاف ریفرنس واپس نیب کو بھیج دیا اور کہا نیب ترمیمی آرڈیننس کے بعد کیس احتساب عدالت دائرہ اختیارمیں نہیں۔

    یاد رہے مئی 2020 میں سابق وزیر اعظم عباسی اور اس وقت کے پیٹرولیم سیکریٹری کے خلاف مبینہ طور پر شیخ عمران الحق کو منیجنگ ڈائریکٹر اور یعقوب ستار کو پاکستان اسٹیٹ آئل کا ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر (فنانس) تعینات کرنے پر ریفرنس دائر کیا تھا۔

    نیب نے ریفرنس میں الزام لگایا تھا کہ ملزمان نے قومی خزانے کو 138 ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔

    خیال رہے یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ نیب متعلقہ انسداد بدعنوانی قانون میں ترمیم کے بعد 500 ملین سے کم کے کرپشن چارجز میں کارروائی نہیں کر سکتا۔

  • سپریم کورٹ کو آسان کام بتانا چاہتا ہوں نیب کو ختم کرے، شاہد خاقان عباسی

    سپریم کورٹ کو آسان کام بتانا چاہتا ہوں نیب کو ختم کرے، شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کو آسان کام بتانا چاہتا ہوں نیب کو ختم کرے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو عدالت کے احاطے سے گرفتار کرنا غلط کام تھا۔

    لیکن ایسی مثال نہیں کہ جو کرپشن الزام میں ریمانڈ پر ہو اور اس کو بلاکر ضمانت دی جائے، صرف ضمانت نہیں بلکہ تین کمرے کا گیسٹ ہاؤس دیا گیا، اعلیٰ ترین عدالت ملزمان کو تحفظ فراہم کررہی ہے‘۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے نیب ریمانڈ بھی کاٹا اور جیلیں بھی تب عدالتیں کہاں تھیں؟، عمران خان نے 190 ملین پاؤنڈ کابینہ کے فیصلے کے ذریعے معاملات کو حل کرنے میں دیدیا، پورے معاملے کی کوئی سمری نہیں، ریکارڈ میں کیا ہے کچھ نہیں پتہ۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ عمران خان کو عدالتی احاطے سے گرفتار کرنا غلط تھا، سپریم کورٹ کو آسان راستہ بتاتے ہیں نیب کو ختم کردیا جائے، ہمارے خلاف بنائے گئے کیسز میں کوئی حقیقت نہیں، میں نے 100 پیشیاں بھگتی ہیں، عمران خان کیخلاف تفتیش نہیں ہونے دیتے۔

    شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ عمران خان سامنے آئیں اور تفتیش کا سامنا کریں، یہ ممکن نہیں نواز شریف، شہباز شریف یوسف گیلانی کیلئے انصاف الگ ہو اور عمران خان کیلئے اور ہو، ہمیں پتہ ہے آج سپریم کورٹ کیا کرے گی۔

     انہوں نے مزید کہا کہ جب سپریم کورٹ نیب کے ملزموں کو خوش آمدید کرینگے تو کون یقین کرے گا، کیا دوسرے ملزمان عمران خان سے کم پاکستانی ہیں؟، ملزم کو خوش آمدید کہنا عدالت کا کام نہیں ہے۔

  • مفت آٹا اسکیم  کی تحقیقات ہوئیں تو بتادوں گا 20ارب کی کیسے اورکہاں چوری ہوئی، شاہد خاقان عباسی

    مفت آٹا اسکیم کی تحقیقات ہوئیں تو بتادوں گا 20ارب کی کیسے اورکہاں چوری ہوئی، شاہد خاقان عباسی

    لاہور : مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ مفت آٹا اسکیم میں 20ارب کی چوری انکشاف نہیں حقیقت ہے، تحقیقات ہوئیں تو بتادوں گا کیسے اورکہاں چوری ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اےآروائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے پرویزالہٰی کے گھر پر چھاپے کے دوران جو ہواوہ درست نہیں تھا، عمران خان ماضی میں یہ سب کرتےرہےاورپرویزالہیٰ کا حصہ تھے۔

    پرویزالہٰی کے گھر پر چھاپے کے حوالے سے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ چھاپےسےوفاق کا تعلق نہیں یہ پنجاب پولیس ہے جہاں نگراں حکومت ہے، محسن نقوی کواگر معاملےکا نہیں پتہ تو پتہ کرلیں کہ کس نے کیا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ بکتربند گاڑی لیکر کسی لیڈر یا عام شہر کے گھر بھی نہیں جانا چاہیے، ہر ادارہ اپنی حد طے کرتا ہے لیکن بد قسمتی سے ہمارے ملک میں یہ نہیں ہوسکا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک دن یہ ہوگا کہ عدلیہ فیصلہ دے گی اورپارلیمنٹ نہیں مانےگی، وزیر قانون کہہ رہےہیں ججزتعیناتی پر قمرباجوہ سے مشاورت کی تو کی ہوگی، آئین،قانون میں ایسی مشاورت کی اجازت نہیں تو پھر نہیں کرنی چاہیے تھی۔

    ملک کی موجودہ صورتحال پر سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ناراض نہیں دکھ،افسوس،غصہ ہےکہ ہمیں پرواہ نہیں ملک کی کیا حالت کردی۔

    پی ٹی آئی سے مذاکرات کے حوالے سے ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ مذاکرات ناکام ہی ہیں کیونکہ پی ٹی آئی کی نیت خراب ہوتی ہے، فیٹف ، نیب معاملے پر2 بار پی ٹی آئی سےبات چیت کا تجربہ کرچکا، دونوں بار پی ٹی آئی نےمذاکرات شروع کئے پھر کہا ہم سےاین آرو مانگتے ہیں۔

    سابق وزیراعظم نے ایک بار پھر کہا کہ مفت آٹا اسکیم میں 20ارب کی چوری انکشاف نہیں حقیقت ہے، میں نےجو نمبرزبتائےہیں یہ کم ہیں، چوری اس سےزیادہ ہے، تحقیقات ہوئیں تو بتادوں گا کیسے اورکہاں چوری ہوئی۔

  • سپریم کورٹ کہتی ہے کہ سیاسی جماعتیں ملکر فیصلہ کرلیں تو پھر آئین کا کیا ہوا؟ شاہد خاقان

    سپریم کورٹ کہتی ہے کہ سیاسی جماعتیں ملکر فیصلہ کرلیں تو پھر آئین کا کیا ہوا؟ شاہد خاقان

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کہتی ہے کہ سیاسی جماعتیں ملکر فیصلہ کرلیں تو پھر آئین کا کیا ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب کا تماشا لگا ہوا ہے، جو جعلی کیس بنائے ہیں انکو ختم کرے، عدالت میں کیمرے لگائےعوام کودیکھائےکونسی کرپشن ہوئی ہے۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ 3سال سے 13 لوگ عدالتوں کے چکر لگارہےہیں، عدالتوں میں پیش ہونے کی وجہ سےسب کی زندگیاں مفلوج ہیں ، اس نظام میں ملک نہیں چل سکتا۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ نیب24سال میں ایک سیاستدان کو بھی نہیں پکڑسکی، جوہاؤسنگ کالونی بناتا ہے اس کوبلاکر پیسے پکڑتےہیں اور کیس ختم کرتے ہیں اور غریب لوگ کئی سال سے جیلوں میں ہیں۔

    الیکشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کوئی تیار ہو یا نہ ہو الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔

    پی ٹی آئی سے مذاکرات کے حوالے سے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پی ٹی آئی کیساتھ 2 دفعہ مذاکرات کاموقع ملاتھا دونوں باربدنیتی پر تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب سے کہتا ہوں قانون بھی تبدیل ہو گیا ہے جعلی کیسز کو ختم کیا جائے، ایسے کیسز کو دیکھ کرسرمایہ کار ملک میں آنے کو تیار نہیں ہوتے۔

    سابق وزیراعظم نے مطالبہ کیا کہ نیب بھی اپنی 24سالہ کارکردگی کا حساب دے ، نیب کے ادرے کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینکیں اس نے ملک کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے، ملک کی خدمت کرنے والے عدالتوں کے چکر لگارہے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ الیکشن کروانا مسلم لیگ ن کا نہیں الیکشن کمیشن کا کام ہے ، سپریم کورٹ مصالحتی عدالت نہیں انہوں نے جو فیصلہ کرنا ہے کریں ، سپریم کورٹ کہتی ہے کہ سیاسی جماعتیں ملکر فیصلہ کرلیں تو پھر آئین کا کیا ہوا۔

    عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ دوسروں کو چور کہنے والا خود چور ہوتا ہے ، عمران خان کےپاس پونے4سال تھے اتنی کرپشن ماضی میں کبھی نہیں ہوئی، نظام میں کرپشن رس چکی ہے۔

  • آج بھی 90روز میں انتخابات کی رائے ہے لیکن ذمہ داری الیکشن کمیشن کی ہے، شاہد خاقان عباسی

    آج بھی 90روز میں انتخابات کی رائے ہے لیکن ذمہ داری الیکشن کمیشن کی ہے، شاہد خاقان عباسی

    لاہور : ن لیگ کے سینیئر رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ آج بھی 90روز میں انتخابات کی رائےہے لیکن ذمہ داری الیکشن کمیشن کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم اور ن لیگ کے سینیئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے اے آر وائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے انتخابات کے حوالے سے سوال پر کہا کہ آج بھی 90 روز میں انتخابات کی رائے ہے ، ذمہ داری الیکشن کمیشن کی ہے۔

    شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ آئین حکومتی اداروں کو الیکشن کمیشن کی مدد کا بھی کہتاہے لیکن اب الیکشن کمیشن نےکہا وہ انتخابات نہیں کرا سکتا تواس کو عدالت ہی دیکھے گی۔

    سابق وزیراعظم نے خصوصی انٹرویو میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگرکوئی جماعت قانون توڑتی ہےتوپھر کارروائی کرنا پڑتی ہے، بغیروجہ قدغن لگانےکےحق میں نہیں، ایسےسیاسی فیصلےجوآمریت میں ہوتےرہےہوں،وہ قبول نہیں ہوتے۔

    شہباز شریف سے متعلق ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کیسے وزیراعظم ہیں، فیصلہ تاریخ کرے گی۔

    شاہد خاقان نے واضح کیا کہ میرے لیڈر نوازشریف ہیں، مریم پارٹی کی چیف آرگنائزر ہیں اور شہبازشریف پارٹی کے صدر ہیں،دو لیڈرز کا قائل نہیں۔

    انھوں نے سوال کیا کہ ثاقب نثارجب چیف جسٹس تھے تو کیا کرتے تھے، کیا اب انھیں شکایت کا حق ہے؟

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیاست میں نفرت،دشمنی،گالی دینا،ایک دوسرےکوجیلوں میں ڈالنا نہیں ہوتا، اگرسیاست سے ملک،عوام کے حالات بہترنہیں ہوئے تو ہم سب ناکام ہیں، سیاستدان اپنی چھوٹی سوچ سے آگے دیکھیں۔

  • اثاثوں پر سمجھوتہ نہیں ہوسکتا اگر کسی نے کہا ہے تو اسے سامنے لانا چاہئے، شاہد خاقان

    اثاثوں پر سمجھوتہ نہیں ہوسکتا اگر کسی نے کہا ہے تو اسے سامنے لانا چاہئے، شاہد خاقان

    اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اثاثوں پر سمجھوتہ نہیں ہوسکتا اگر کسی نے کہا ہے تو اسے سامنے لانا چاہئے۔

    اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اسحاق ڈار نے کوئی ایسی بات کی تو ان کیمرہ سیشن بلا کر حقائق عوام کو بتائیں، یہ بات بہت تشویشناک ہے دنیا کے سامنے رکھنی چاہئے۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہر ملک اپنے اثاثوں اور ملکی مفادکا تحفظ کرتے ہیں، ہمارے ایٹمی اثاثے ہماری سالمیت کا اہم جز ہے، ان اثاثوں پر سمجھوتہ نہیں ہوسکتا اگر کسی نے کہا ہے تو اسے سامنے لانا چاہئے۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ 15 سالوں نے عدالتوں میں کیس چل رہے ہیں کوئی انصاف نہیں ملتا یہاں لوگ سالوں سے جیلوں میں بیٹھے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، ہم نے چیئرمین نیب سے کہا سیاستدانوں کو ایک طرف کردیں کیس سنیں نا سنیں آپکی مرضی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں انصاف کے نظام کی بات کرتے ہیں تو انصاف ہوتا ہوا نظر بھی آنا چاہئے، ہم توکہتے ہیں عدالتوں میں کیمرے لگائیں تا کہ عوام کو پتا چلے کیا ہو رہا ہے، لوگ سالوں سے عدالتوں میں گھوم رہے ہیں کیسز کا کوئی حل نہیں نکلتا ہے۔

    ن لیگ کے سینئر رہنما نے کہا کہ عمران خان کو سیاست کرنےکیلئے کوئی لاش چاہئے جو حکومت دینا نہیں چاہتی، ایک شخص اپنی گرفتاری سے بچنے کیلئے گھر میں چھپ کر بیٹھا ہوا ہے، عمران خان ہمت کرے گرفتاری  دے 3،2 دن میں ضمانت مل جائےگی۔

    شاہدخاقان کا کہنا تھا کہ وارنٹ عدالت نے جاری کیے، اس لیے پیش ہونا لازم ہے، اور عمران تو وہ آدمی ہے جو  خود دعویٰ کرتے رہے کہ میں نے فلاں کو گرفتار کیا، سابقہ وزیر اعظم عدالتوں کی پرواہ نہیں کرے گا توکل کوکوئی بھی نہیں کرےگا۔