Tag: شاہد خاقان عباسی

  • ’ہماری حکومت جتنا عرصہ رہے گی عمران خان سے 10 گنا زیادہ کام کرے گی‘

    ’ہماری حکومت جتنا عرصہ رہے گی عمران خان سے 10 گنا زیادہ کام کرے گی‘

    پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری حکومت جتنا عرصہ بھی رہی عمران خان سے 10 گنا زیادہ کام کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اے آر وائی نیوز کی خصوصی نشریات میں شرکت کی، انہوں نے کہا کہ صدر اور وزیر اعظم کے پاس بہت اختیارات ہیں اور وہ اختیارات انہیں آئین نے دیے ہیں۔

    سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کوئی آئین نہیں توڑ سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو عوام کے ووٹوں سے گھر جانا چاہیئے، اس میں بھی ان کے لیے وقار کا مقام ہے۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کوئی بیرونی سازش نہیں، یہ عوام کی سازش ہے، عوام تنگ آچکی ہے، ہماری حکومت جتنا عرصہ بھی رہی عمران خان سے 10 گنا زیادہ ڈیلیور کرے گی۔

    انہوں نے عمران خان کی حکومت کو ناکام حکومت قرار دیا۔

  • شاہد خاقان عباسی  کا وزیراعظم پر سیاسی پارٹی کے لیے سرکاری عہدہ استعمال کرنے کا الزام

    شاہد خاقان عباسی کا وزیراعظم پر سیاسی پارٹی کے لیے سرکاری عہدہ استعمال کرنے کا الزام

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وزیراعظم عمران خان پر سیاسی پارٹی کے لیے سرکاری عہدہ استعمال کرنے کا الزام لگادیا اور کہا عمران خان عوام کے پیسے پر اپنی سیاسی مہم چلا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے وزیراعظم پر سیاسی پارٹی کے لیے سرکاری عہدہ استعمال کرنے کا الزام عائد کردیا۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عمران خان سیاسی سرگرمیوں کے لیےسرکاری عہدہ استعمال کررہے ہیں اور 27 مارچ کو جلسے کے لیے عہدے اور سرکاری وسائل کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عہدے، وسائل کا ناجائز استعمال سپریم کورٹ احکامات کی خلاف ورزی ہے، عدالت آئینی منصب کے سیاسی اور جماعتی مقاصد کے استعمال کا نوٹس لے۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ عمران خان عوام کے پیسے پر اپنی سیاسی مہم چلا رہے ہیں، سرکاری وسائل کی ذاتی تشہیر اور جلسے کے اعلانات کے لیے استعمال غیر قانونی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ آئین اور قانون کو روندکر اقتدار نہیں بچا کرتے ، اکثریت کھو دینے والا وزیراعظم کی کرسی پر نہیں بیٹھ سکتا۔

  • سندھ میں گورنر راج  لگا کردیکھ لیں پورا ملک جام ہوجائے گا، شاہد خاقان عباسی کی دھمکی

    سندھ میں گورنر راج لگا کردیکھ لیں پورا ملک جام ہوجائے گا، شاہد خاقان عباسی کی دھمکی

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے دھمکی دی ہے کہ سندھ میں گورنر راج لگا کردیکھ لیں پورا ملک جام ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ نیب کا تماشہ پہلے ہی چل رہا تھا، اب نیا تماشہ شروع ہے حکمرانوں کو آئین و قانون کی پرواہ نہیں اقتدار بچانے کے لئے ہر ہتھکنڈا اپنایا جارہا۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کچھ بھی کرلیں اقتدار بچنے والا نہیں چوری شدہ الیکشن سے آنے والی حکومت نے عوام کے حالت بد سے بد ترین کردی وزیر اعظم دھمکا رہا کہ پارلیمان میں نہیں جانے دون گا پارلیمان جائیں گے اور آئینی طریقے سے ووٹ دیں گے۔

    سابق وزیر اعظم نے مزید کہا کہ سندھ کو دھمکی دی کہ گورنر راج لگانے کی ، گورنر راج لگا کردیکھ لیں پورا ملک جام ہوجائے گا، گورنر راج لگانا تو پنجاب میں لگائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں بیس سے زائد اراکین نے عمران خان کے خلاف بیان دیا، حکومت کے پاس کوئی اخلاقی جواز نہیں بچا۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ چاہتے ہیں شفاف الیکشن ہوں اور عوام کو اپنے نمائندے چننے دیں اسپیکر بھی جان لیں وہ آئین سے بالاتر نہیں جمہوریت توڑنے پر آرٹیکل چھ لگتا ہے۔

    سابق وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ حکومت اس وقت ایک ارب دینے کو تیار ہیں ایسی کوئی مثال نہیں کہ اپوزیشن نے اراکین کو پیسے دیئے ہوں۔

  • تحریک عدم اعتماد : شاہد خاقان عباسی کا 190 سے زائد ووٹوں سے کامیاب ہونے کا دعویٰ

    تحریک عدم اعتماد : شاہد خاقان عباسی کا 190 سے زائد ووٹوں سے کامیاب ہونے کا دعویٰ

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے عدم اعتماد کی تحریک 190 سے زائد ووٹوں سے کامیاب ہونے کا دعویٰ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے عرب نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا عدم اعتماد کی تحریک 190 سے زائد ووٹوں سے کامیاب ہوگی۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے 163اراکین ہیں جوعدم اعتماد پر ووٹ ڈالیں گے اور اسوقت پی ٹی آئی کے20سےزائداراکین ہمارے ساتھ ہیں جبکہ 17سے زائد اتحادی اراکین سے بات چیت جاری ہے۔

    شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ ان میں سے بہت سےلوگوں کی امید ہےکہ وہ تحریک میں شامل ہوں گے ، پلان بی یہی ہوگا کہ اپوزیشن کریں اور حکومت کی ناکامیوں کی نشاندہی کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ قانون پر عمل درآمد کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے ، حکومت خود ڈی چوک پر جلسہ کرنے جارہی ہے، یہ جلسہ اراکین کو ڈرا نےکیلئے ہے ، اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ حکومت کتنی خوفزدہ اورکمزور ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے دعویٰ کیا تھا کہ عدم اعتماد کیلئے ارکان کی تعداد 190تک پہنچ چکی ہے ، اتحادیوں سے بات چیت ہمارے حق میں ہے۔

  • شاہد خاقان عباسی نے نواز شریف کی واپسی کے لیے تاریخ دے دی

    شاہد خاقان عباسی نے نواز شریف کی واپسی کے لیے تاریخ دے دی

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم و مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ نواز شریف اس سال یا اگلے سال تک آجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم و مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا خود دوسروں کا احتساب کر رہے ہیں ، عمران خان بتائیں انہوں نے کرپشن پرنیب اور ایف آئی اے کو کتنے خط لکھے۔

    مہنگائی کے حوالے سے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت کی نا اہلی کےباعث مہنگائی عروج پر ہے ، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے ، عوام کی جیبوں پر ڈاکہ مارا جا رہا ہے۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ کرپشن کی فہرست میں ملک 124 سے 140 نمبر پر آگیا ، حکومت آئی توکرپشن میں 117 نمبر تھااب ملک140 نمبر پر پہنچ گیا ، دیکھ سکتے ہیں احتساب کاعمل کیا ہے چور خود احتساب کر رہے ہیں۔

    حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ساڑھے 3 سال حکومت کر لی ہے کوئی تو ریکارڈ لے کرآئیں، عدالتوں کا جو ریکارڈ آیا ہے وہ بتا نہیں سکتے، اسی ماہ تقریباً 4 روپے کے قریب بجلی بڑھ رہی ہے، عوام کی جیب سے30 ارب نکلے گا، 30ارب حکمرانوں کی جیب میں جائےگا یا کرپشن کی نذرہو گا۔

    شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ لانگ مارچ عوام سے یکجہتی کیلئے ہوتا ہے، چار چار دفعہ نکالے جانے والےوزیر کرسیوں سے چمٹے ہیں۔

    نواز شریف کی واپسی سے متعلق مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ نواز شریف صاحب آئیں گے اپنا علاج کراکے ڈاکٹرز کی مشاورت سے آئیں گے، نواز شریف اس سال یا اگلے سال تک آجائیں گے۔

  • ہم بھی آپس میں اس سے بدتر گفتگو کرتے ہیں: شاہد خاقان کا صحافی کو جواب

    ہم بھی آپس میں اس سے بدتر گفتگو کرتے ہیں: شاہد خاقان کا صحافی کو جواب

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے مریم نواز سے منسوب نئی آڈیو لیک پر ایک ردِ عمل میں کہا ہے کہ سب ہی آپس میں اس طرح کی گفتگو کرتے ہیں، ہم بھی کرتے ہیں اور اس سے بھی بدتر۔

    آج اسلام آباد میں ن لیگی رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی، انھوں نے فارن فنڈنگ کے حوالے سے الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ پر پی ٹی آئی کو ہدف بنایا، اور کہا کہ پی ٹی آئی فنڈنگ کیس میں بڑی تفتیش کی ضرورت ہے، اور عمران خان کو وزیر اعظم رہنے کا حق نہیں ہے۔

    پریس کانفرنس کے موقع پر مریم نواز کی نئی آڈیو لیک پر صحافی نے سوال کیا تو شاہد خاقان عباسی نے جواب میں کہا میں اور آپ جو بات کرتے ہیں وہ ہمارے درمیان رہتی ہے، آخر یہ آڈیو بنانے اور لیک کرنے والے کون لوگ ہیں؟

    شاہد خاقان نے کہا کہ ہم بھی آپس میں بات کرتے ہیں، صحافی نے ان سے سوال کیا، کیا آپ آپس میں اس طرح کی گفتگو کرتے ہیں؟ جس پر شاہد خاقان نے جواب دیا وہ اس سے بھی بدترہوتی ہے۔

    قبل ازیں، میڈیا سے گفتگو میں شاہد خاقان نے کہا امریکا میں ٹیکسس اور کیلیفورنیا میں پی ٹی آئی کے دفاتر سے کمپنیاں بنائی گئی ہیں، دونوں کے سربراہ عمران خان ہیں، کیا کسی سیاسی جماعت کو اجازت ہے کہ بیرون ملک جا کر کمپنیاں بنائے؟ قانون میں ہے کہ کسی شخص سے پیسہ لے سکتے ہیں لیکن کسی کمپنی سے نہیں، یہ غیر قانونی ہے، لیکن دونوں کمپنیوں کو بیرون ملک فارن ایجنٹ بنایا گیا۔

    انھوں نے الزام لگایا کہ ان دونوں کمپنیوں کا ریکارڈ کہیں بھی ظاہر نہیں کیا گیا، کوئی ریکارڈ الیکشن کمیشن یا اسٹیٹ بینک کو نہیں دیا گیا، اسکروٹنی کمیٹی نے امریکی محکمہ انصاف کی ویب سائٹ سے ڈیٹا اکٹھا کیا ہے، ایک کمپنی کا 1.3 ملین ڈالر کا ریکارڈ ملا، پاکستان میں اس کے بارے میں نہیں بتایا گیا، 50 سے زائد چیپٹر ہیں جو پی ٹی آئی کو پیسہ بھیجتے ہیں۔

    انھوں نے کہا ایک ٹرانزیکشن ہے 21 لاکھ ڈالر کی، جو دبئی کی کرکٹ کمپنی نے پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ میں بھیجی، کوئی سیاسی جماعت کسی کمپنی سے کوئی روپیہ حاصل نہیں کر سکتی، پی ٹی آئی اکاؤنٹ میں کروڑوں روپے آئے، پی ٹی آئی دفتر کے 4 ملازمین کو ذاتی اکاؤنٹس سے پیسے لینے کا اختیار دیا گیا، ذاتی اکاؤنٹس کے استعمال کی کیا ضرورت تھی کیا ان کے اپنے اکاؤنٹس نہیں تھے۔

    شاہد خاقان نے مطالبہ کیا کہ پی ٹی آئی فنڈنگ کیس میں بڑی تفتیش کی ضرورت ہے، اور عمران خان کو وزیر اعظم رہنے کا حق نہیں ہے۔

  • مریم نواز اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر

    مریم نواز اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی ،خاتون وکیل نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ شاہد خاقان عباسی نے کہا نواز شریف جیل جا سکتے ہیں تو ثاقب نثارکیوں نہیں؟ مریم نواز اور شاہد خاقان عباسی توہین عدالت کے مرتکب ہوئے۔

    دائر درخواست میں کہا ہے کہ دونوں نے عدلیہ کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کیے اور ثاقب نثار کے خلاف بات عدلیہ کو اسکینڈلائز کرنے کی کوشش ہے۔

    خاتون وکیل کی جانب سے درخواست میں استدعا کی گئی دونوں کو توہین عدالت کے تحت سزا دی جائے۔

  • ایل این جی کیس: نیب کو شاہد خاقان عباسی سے63کروڑ روپے کی وضاحت درکار

    ایل این جی کیس: نیب کو شاہد خاقان عباسی سے63کروڑ روپے کی وضاحت درکار

    راولپنڈی : ایل این جی کیس میں نیب  کو  سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے 63 کروڑ روپے کی وضاحت درکار ہیں، کل637 ملین روپے کی رقم شاہد خاقان اور بیٹے عبداللہ کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی کیس کی انویسٹی گیشن رپورٹ سامنے آگئی ،  جس میں نیب راولپنڈی کو 63 کروڑ روپے کی وضاحت درکار ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ  شاہدخاقان نےائیربلیواکاونٹ سےپیسےلیکرشیئرزخریدے، انھوں نے اپنا ایک اکاؤنٹ بطور انجینئر کھلوایا، اکاؤنٹ میں ٹرنینٹی ایف زی سی کمپنی سے 5لاکھ ڈالر رقم منتقل ہوئی، رقوم بطورایجنٹ کمیشن سروسز اور انجینئرنگ سروس مد میں وصول گئی۔

    انویسٹی گیشن رپورٹ کے مطابق 2016میں 5دنوں کے اندر اس اکاؤنٹ میں57ملین ٹرانسفر ہوئے اور 56ملین ائیر بلیو کو واپس کرتے ہوئے ایئربلیو کے شیئرز خریدے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ بیٹے عبداللہ نے 49لاکھ کی رقم اپنے والد کو ٹرانسفر کئے جبکہ دسمبر2016 سے جنوری 2017 بھارتی کمپنی سے رقوم منتقل ہوئی، بھارتی کمپنی سے کل 563ملین شاہد خاقان کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر ہوئے۔

    نیب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیرون ملک سے رقوم شاہد خاقان کے اکاؤنٹ میں وزیر پیٹرولیم کےدورمیں آئی، 5لاکھ 38 ہزار 895 ڈالر شاہد خاقان کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق رقوم کی منتقلی کس مدمیں ہوئی، شاہد خاقان وضاحت دینےمیں ناکام رہے، کل637 ملین روپے کی رقم شاہد خاقان اور بیٹے عبداللہ کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئی۔

  • ایل این جی ریفرنس، نیب کچھ نہ بتا سکا، عدالتی فیصلہ جاری

    ایل این جی ریفرنس، نیب کچھ نہ بتا سکا، عدالتی فیصلہ جاری

    اسلام آباد: ایل این جی ریفرنس میں ہائی کورٹ نے شاہد خاقان عباسی کی ضمانت پر تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایل این جی ریفرنس میں تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ یہ نیب کا کیس ہی نہیں بنتا کہ شاہد خاقان نے کوئی مالی فوائد لیے۔

    ہائی کورٹ نے کہا کہ ایل این جی ٹرمینل میں کسی غیر شفافیت کا تنازع ہی نہیں ہے، اس کی منظوری مجاز فورمز نے دی تھی، اور ایل این جی کنسلٹنٹ کو فیس امریکی امدادی ادارے نے دی۔

    عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ اگر شاہد خاقان عباسی کی ہدایت پر کنسلٹنٹ کی تعیناتی کی گئی تھی تو اس کا نیب نے ریکارڈ نہیں دیا، جب کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان خط و کتابت کے نتیجے میں کنسلٹنٹ کی تعیناتی ہوئی تھی۔

    عدالتی فیصلے کے مطابق نیب یہ نہیں بتا سکا کہ شاہد خاقان کنسلٹنٹ کی تعیناتی میں اثر انداز کیسے ہو سکتے ہیں، شاہد خاقان کے خلاف واحد مواد سابق سیکریٹری پٹرولیم کا بطور گواہ بیان ہے، ہم وعدہ معاف گواہ کے بیان کی حیثیت پر کوئی آبزرویشن نہیں دے رہے، تاہم ایل این جی ٹرمینل عوامی مفاد میں تھا، اس سلسلے میں مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔

    عدالتی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نیب نہیں بتا سکا کہ شاہد خاقان کو مزید گرفتار رکھنا کیوں ضروری ہے۔

  • ’شہباز شریف نے محاورے کے طور پر کہا تھا پاؤں پکڑنے کو تیار ہوں‘

    ’شہباز شریف نے محاورے کے طور پر کہا تھا پاؤں پکڑنے کو تیار ہوں‘

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر ردِ عمل میں کہا ہے کہ شہباز شریف نے محاورے کے طور پر کہا تھا پاؤں پکڑنے کو تیار ہوں، بلاول کو ایسی گری ہوئی باتیں نہیں کرنی چاہیئں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا بلاول بھٹوکو پی ڈی ایم سے نکالے جانے کا غصہ ہے، ہمیں کسی کے ساتھ مفاہمت نہیں کرنی، شہباز شریف نے محاورے کے طور پر کہا تھا کہ پاؤں پکڑنے کو تیار ہوں، بلاول کی ایسی گھٹیا باتوں کا جواب نہیں دینا چاہتا۔

    آج بدھ کو راولاکوٹ میں چیئرمین پیپلز پارٹی نے ن لیگ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ آر یا پار کی باتیں کرنے والے پاؤں پکڑنے تک آگئے ہیں، ہمارے جیالے کسی کے پاؤں نہیں پکڑیں گے، نہاری اور حلوے کھانے کے لیے سیاسی اتحاد میں شامل نہیں ہوں گے۔

    شاہد خاقان نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا بلاول سے یہی توقع کر سکتا ہوں، بہتری کی امید نہیں ہے، جو اپنے منہ سے کہے میں نظریاتی ہوں وہ نظریاتی نہیں ہوتا، جو جماعت اصولوں پر کھڑی ہے وہ ہے ن لیگ۔

    نہاری اورحلوے کھانے کیلیے سیاسی اتحاد میں شامل نہیں ہوں گے، بلاول ن لیگ پر برس پڑے

    انھوں نے کہا ہر شخص مسلم لیگ ن سے خائف ہے، حکومت ہو یا اپوزیشن ہر کوئی مسلم لیگ ن کی بات کرتا ہے، حکومت کی جانب سے ن لیگ میں اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، حکومت کے ہی لوگ کچھ دن پہلے تک شہباز شریف کی تعریفیں کر رہے تھے، سیکیورٹی کمیٹی اجلاس کے بعد ان پر تنقید شروع کی گئی۔

    شاہد خاقان نے آصف علی زرداری کے بیان پر بھی رد عمل میں کہا نواز شریف نے کم زور ڈومیسائل کے ساتھ زیادہ پیشیاں بھگتی ہیں، آصف زرداری کا ڈومیسائل تو مضبوط ہے، انھوں نے کم پیشیاں بھگتیں، سیاست کا مطلب یہ نہیں کہ حقائق پر پردہ ڈالا جائے، جن لوگوں نے غلطیاں کی ہیں انھیں بھگتنا بھی چاہیے۔

    انھوں نے کہا مریم نواز نے بلاول پر سلیکٹڈ کا جو ٹوئٹ کیا تھا، اس پر معذرت کی تھی، میں دوبارہ معذرت کر لیتا ہوں کہ ہمیں ساتھ چلنا چاہیے، ڈیل کی سیاست نے پاکستان کو یہاں تک پہنچایا ہے، کسی پر ڈیل کا الزام نہیں لگاتا کوئی کر رہا ہے تو غلط کر رہا ہے، کیا جیل جانا، پیشیاں بھگتنا ڈیل ہے، نواز شریف بالکل ڈیل کر کے بیرون ملک نہیں گئے۔

    انھوں نے کہا کل مریم نواز آزاد کشمیر میں انتخابی مہم کو لیڈ کریں گی، کچھ دیر پہلے پتا چلا ہے شہباز شریف کی جگہ مریم نواز جائیں گی، وہ کمر کی تکلیف کے باعث کل جلسے میں نہیں ہوں گے، آزاد کشمیر میں باقی جلسوں میں شہباز شریف شرکت کریں گے۔

    شاہد خاقان نے کہا جوکہتے ہیں شہباز شریف جان کر اسمبلی نہیں آئے یہ شرم کی بات ہے، بلاول شہباز شریف سے بجٹ اجلاس میں عدم موجودگی کا پوچھ سکتے ہیں، شہباز شریف اپوزیشن لیڈر اور بلاول پارلیمانی لیڈر ہیں۔