Tag: شاہد خاقان عباسی

  • پیپلز پارٹی نے جو کیا وہ پارلیمانی اصولوں کے خلاف ہے: سابق وزیر اعظم

    پیپلز پارٹی نے جو کیا وہ پارلیمانی اصولوں کے خلاف ہے: سابق وزیر اعظم

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے جو کیا وہ پارلیمانی اصولوں کے خلاف ہے، وہ اپوزیشن نہیں ہوتی جس بینچ پر حکومتی اراکین بیٹھیں۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آج مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان نے تنقید کی توپوں کا رُخ پیپلز پارٹی کی طرف موڑ دیا، انھوں نے کہا اگر 57 سینیٹرز اپوزیشن میں ہیں، تو اپوزیشن لیڈر پہلی فرصت میں چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں۔

    انھوں نے کہا پیپلز پارٹی نے جو کیا وہ پارلیمانی اصولوں کے خلاف ہے، پی پی کو مبارک ہو ان کا اپوزیشن لیڈر بن گیا ہے، وہ اپوزیشن نہیں ہوتی جس بینچ پر حکومتی اراکین آ کر بیٹھیں۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا اگر 57 ارکان لکھ کر دے چکے ہیں تو پیپلز پارٹی عدم اعتماد لائے اور جو الیکشن چوری ہوا اُس کرسی پر جا کر بیٹھ جائے۔

    انھوں نے اپنی پوزیشن بھی واضح کر دی اور کہا جو پارلیمان، جمہوریت اور پی ڈی ایم کے مقصد پر قائم ہے ہم اس کے ساتھ چلنے کو تیار ہیں۔ ن لیگی رہنما کا کہنا تھا سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر بنانے کا فیصلہ میرے گھر پر ہوا تھا، اس فیصلے کے بارے میں تمام جماعتیں جانتی ہیں کہ کیا ہوا تھا، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور اپوزیشن لیڈر پر ذیلی کمیٹی نے 2 منٹ میں فیصلہ کر دیا تھا، اگر اس فیصلے کی خبر کسی کو نہیں پہنچی تو ممبران سے پوچھ لیں۔

    شاہد خاقان نے اسپیکر قومی اسمبلی سے متعلق کہا اسد قیصر بخوبی سمجھتے ہیں کہ وہ اپوزیشن کا اعتماد کھو چکے ہیں، اپوزیشن ان کی کسی بات کو سننے اور کسی کمیٹی میں جانے کو تیار نہیں، وزیر اعظم اور وزرا ایوان میں کھڑے ہو کر گالی نکالتے ہیں، اسپیکر کو چاہیے کہ اپوزیشن سے معافی مانگیں، جب ان باتوں پر عمل ہوگا تو ہاؤس چلے گا۔

    انھوں نے کہا اس ملک کو کون سی انتخابی اصلاحات چاہئیں، پہلے یہ توبہ کریں کہ پریذائڈنگ آفیسر نہیں اٹھائیں گے، ووٹ چوری نہیں کریں گے، سینیٹ میں کیمرے نہیں لگائیں گے، حکومت کے سینیٹرز لے کر اپوزیشن لیڈر نہیں بنائیں گے۔

  • این اے 249: ن لیگ نے پیپلز پارٹی سے حمایت مانگ لی

    این اے 249: ن لیگ نے پیپلز پارٹی سے حمایت مانگ لی

    کراچی: پاکستان مسلم لیگ ن نے کراچی کے انتخابی حلقے این اے 249 میں ضمنی انتخاب کے لیے پیپلز پارٹی سے حمایت مانگ لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بلاول ہاؤس کراچی میں ملاقات کی۔

    ملاقات میں بلاول بھٹو اور شاہد خاقان میں این اے 249 ضمنی انتخاب پر بات چیت ہوئی، شاہد خاقان نے ن لیگی امیدوار کے لیے پیپلز پارٹی کی حمایت مانگ لی۔

    بلاول بھٹو نے ن لیگی رہنما کو جواب دیا کہ پارٹی سے مشاورت کے بعد آگاہ کروں گا، اس ملاقات میں شیری رحمان، نوید قمر اور مفتاح اسماعیل بھی موجود تھے۔

    این اے 249: پاک فوج سے مدد طلب

    واضح رہے کہ این اے 249 میں ضمنی انتخاب کے سلسلے میں مقامی سطح پر سیاسی سرگرمیاں جاری ہیں۔

    ضمنی انتخاب کے لیے مجموعی طور پر 55 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں، جن کی اسکروٹنی کا عمل جاری ہے اور 25 مارچ تک اس کی جانچ پڑتال جاری رہے گی، ریٹرننگ آفیسر کے فیصلوں کے خلاف اپیل جمع کرانے کی آخری تاریخ 29 مارچ ہے، جب کہ اپیلٹ ٹریبونل میں اپیل کے فیصلوں کی آخری تاریخ 5 اپریل مقرر کی گئی ہے۔

    کاغذات نامزدگی 7 اپریل تک واپس لیے جا سکتے ہیں، امیدواروں کو انتخابی نشان 8 اپریل کو الاٹ کیے جائیں گے، جب کہ این اے 249 کے ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ 29 اپریل کو ہوگی۔

  • فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ ، شاہد خاقان عباسی نے بڑا دعویٰ کردیا

    فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ ، شاہد خاقان عباسی نے بڑا دعویٰ کردیا

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے دعویٰ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن پرالزامات کی وجہ فارن فنڈنگ کیس ہے، فیصلہ حکومت کے خلاف ہی آئے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا وفاقی کابینہ الیکشن کمیشن پر حملہ آور ہوئی ہے، چیئرمین نیب سپریم کورٹ کے جج نہیں ہیں، ہارتسلیم کرنےکی بجائےالیکشن کمیشن پرعدم اعتمادکااظہارکردیا.

    شاہد خاقان عباسی نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ،وزیرخزانہ اوروزیراعظم ناکام ہوگئے، ہراساں کرنےکی پٹیش نہ دیں توبہترہے، یہ وہی الیکشن کمیشن ہے، جس کے 20 پی او حکومت اٹھا کرلے گئی۔

    سینیٹ چیئرمین کے انتخاب کے حوالے سے لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ہدایت میں واضح ہے کہ خانے کے اندر کہیں بھی مہر لگائیں، عدالتوں کے چکر لگیں گے، عدالتیں فیصلہ کریں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اخلاقی قدریں ہوتیں توچیئرمین سینیٹ کہتےمیں ہارگیاہوں، ملک کی جمہوری تاریخ میں ایک باب رقم ہوتا، یہ معاملہ چلنے والا ہے ، نہ چل سکتا ہے یہ لوگ بے نقاب ہوں گے ، یہ لوگ عدالتوں کے سامنے کھڑے ہوں گے۔

    سینیٹ الیکشن سے متعلق شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سینیٹ الیکشن 2018کےالیکشن کا ری پلے ہے، ملک اب 2018الیکشن ری پلے برداشت نہیں کرسکتا، یہ لوگ بے نقاب ہوں گے، انہی عدالتوں میں اصلی کیسز میں کھڑے ہوں گے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے دعویٰ کیا کہ الیکشن کمیشن پر الزامات کی وجہ فارن فنڈنگ کیس ہے، یہ فیصلہ حکومت کے خلاف ہی آئے گا ، فیصلہ آئے گا باہر سے پیسے آئے تھے اور عمران خان نے اپنے اکاؤنٹ میں پیسے ڈالے۔

    شہباز گل پر سیاہی پھینکنے کے واقعے پر ان کا کہنا تھا کہ شہبازگل کومیں نہیں جانتا ان پرسیاہی پھینکی گئی ہےتوبہت غلط ہوا، ایسانہیں ہونا چاہیے تھا، ہم نے ایسی سیاست کی کبھی حمایت نہیں کی۔

  • کیمروں کی برآمدگی، ‘پارلیمنٹ ہاؤس کی پچھلے 24 گھنٹے کی سی سی ٹی وی سامنے رکھی جائے’

    کیمروں کی برآمدگی، ‘پارلیمنٹ ہاؤس کی پچھلے 24 گھنٹے کی سی سی ٹی وی سامنے رکھی جائے’

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے دعویٰ کیا ہے کہ پولنگ بوتھ پرجہاں ووٹ ڈالنےتھے وہاں سے6کیمرے برآمد ہوئے ، پارلیمنٹ ہاؤس کی پچھلے24گھنٹےکی سی سی ٹی وی سامنے رکھی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے لیگی رہنماؤں کیساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا جو کچھ سینیٹ ہال میں ہوا اس کی پارلیمانی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، سینیٹ ہال 24گھنٹے سیکیورٹی میں ہوتاہے کوئی غیرمتعلقہ شخص داخل نہیں ہوسکتا۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پولنگ بوتھ پرجہاں ووٹ ڈالنےتھے وہاں سے6کیمرے برآمد ہوئے، وفاقی وزیر فوادچوہدری کے مشکور ہیں جنہوں نے نئی ٹیکنالوجی کی نشاندہی کی، وہ کیمرا بھی برآمد ہوا جو ایک کیل کے اندر لگا ہوا تھا۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ صادق سنجرانی کل تک چیئرمین تھے آج امید وار ہیں ، صادق سنجرانی آج صبح ساڑھے5بجے سینیٹ بلڈنگ سے نکلے ہیں، آج عوام پوچھ رہےہیں سینیٹ ہال میں کیمرے کس نے لگائے، بات سیدھی ہے ملک کا وزیراعظم اور صادق سنجرانی ملوث ہیں۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ پچھلے 24گھنٹےکی سینیٹ ہال کی سی سی ٹی وی سامنے رکھی جائے، یہ معمولی بات نہیں بلکہ ملک کے آئین کی خلاف ورزی ہے، آرٹیکل 226کہتاہے الیکشن سیکریٹ ہوں گے۔

    شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا سابقہ چیئرمین جو امیدوار ہے اور ان کا اسٹاف آئین توڑنے میں ملوث ہے، چیئرمین سینیٹ کاالیکشن چوری کرنے کی کوشش اب بھی جاری ہے، دھونس دھاندلی ،پیسے دیکر سینیٹرز بنائے گئے حقائق عوام کے سامنے ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ پہلے2018میں سینیٹ الیکشن چوری ہوا آج پھر چوری ہورہاہے، یہ تماشےعوام نہیں چلنے دیں گے انھیں ختم کرنے کا وقت ہے، ہمارے ایک سینیٹر کو مجبور کیاگیا کہ صادق سنجرانی کو ووٹ دیں۔

    انھوں نے کہا کہ بدقسمتی ہے کہ ہم آج بھی جمہوریت ،عوام کی رائےتسلیم کرنے کوتیارنہیں، ہم زبان سے کچھ کہتے ہیں اور کرتے کچھ اور ہیں، یہ معاملات مزید نہیں چل سکتے ن لیگ اورپی ڈی ایم ساتھ کھڑی ہے۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اور سابقہ چیئرمین سینیٹ کی کارکردگی زیرو ہے، آج 6کیمرے لگے ملے 2018میں کیا ہوا یہ بھی پوراپاکستان جانتاہے، اکثریت آج بھی اپوزیشن کیساتھ ہے، قومی اسمبلی میں بھی یوسف گیلانی نے اکثریت حاصل کی، کہاگیا کہ اپوزیشن نے کیمرے لگادیئے ہیں، ڈاکہ مار کر پکڑے گئے اب کہتے ہیں تسلی کرلیں بھائی کس چیز کی تسلی کریں۔

  • آپشن بدستور موجود ہے، استعفوں پر مشاورت کے لیے کمیٹی بنائی جائے گی: سابق وزیر اعظم

    آپشن بدستور موجود ہے، استعفوں پر مشاورت کے لیے کمیٹی بنائی جائے گی: سابق وزیر اعظم

    لاہور: شاہد خاقان عباسی نے استعفوں کے آپشن کے حوالے سے کہا ہے کہ اب تک پی ڈی ایم نے جو فیصلے کیے وہ مشاورت سے کیے ہیں، اور استعفوں کا آپشن آج بھی موجود ہے، ایک کمیٹی بنائی جائے گی جو استعفوں پر مشاورت کرے گی۔

    ان خیالات کا اظہار سابق وزیر اعظم نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں کیا، انھوں نے کہا پی ڈی ایم حالات کو دیکھتے ہوئے اپنی حکمت عملی خود طے کرتی ہے، خواہ وہ جلسوں کا شیڈول ہو، یا ضمنی اور سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کے فیصلے ہوں۔

    شاہد خاقان کا کہنا تھا ضمنی اور سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کی وجہ یہ خدشہ تھا کہ کہیں اٹھارویں ترمیم کو ختم کر کے صدارتی نظام نہ رائج کر دیا جائے، استعفوں کا فیصلہ کیا تھا لیکن حالات دیکھ کر اسے تبدیل کیا، اب کمیٹی معاملات کو دیکھ کر مشاورت سے فیصلہ کرے گی۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ سینیٹ میں ووٹوں کی بنیاد پر لوگ لائے جائیں گے، پنجاب میں شاید ایڈجسٹمنٹ ہو لیکن باقی سب اپنے امیدوار لائیں گے، تاہم یہ معاملات سینیٹ شیڈول آنے کے بعد طے کیے جائیں گے۔

    لانگ مارچ سے متعلق مولانا فضل الرحمان کے بیان کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ راولپنڈی بھی پاکستان کا حصہ ہے وہاں ہر کوئی جا سکتا ہے، آئین اور قانون نے ہمیں آزادی دی ہے کہ کہیں بھی جا سکتے ہیں، لانگ مارچ پر روٹ سے متعلق مشاورت سے فیصلہ ہوگا، پی ڈی ایم جو بھی فیصلہ کرے گی اس پر عمل ہوگا۔

    شاہد خاقان نے ایک سوال پر کہا کہ الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج میں شاید بلاول نہیں آئیں گے، وہ آئیں گے یا نہیں یہ ان کی مرضی ہے، مریم نواز سمیت تمام جماعتیں الیکشن کمیشن پر احتجاج میں آئیں گی، ایک مسئلہ اجاگر کرنے کے لیے یہ احتجاج ہو رہا ہے، فارن فنڈنگ سے متعلق واضح ثبوت ہیں جس پر جواب نہیں آ رہا۔

    انھوں نے کہا پی ٹی آئی کی ہمارے خلاف پٹیشن پر ہمارے پاس جواب موجود ہے، لیکن پی ٹی آئی کے سوال پر ہم ساڑھے 6 سال بعد جواب جمع کرائیں گے، کیوں کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو ساڑھے 6 سال کی سہولت دی ہم بھی لیں گے۔

  • حکومت نے شاہد خاقان کو ملک سے باہر جانے کی اجازت دے دی

    حکومت نے شاہد خاقان کو ملک سے باہر جانے کی اجازت دے دی

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر شاہد خاقان عباسی کو 15 دن کے لیے ملک سے باہر جانے کی اجازت دے دی۔

    اس سلسلے میں جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ شاہد خاقان کو ملک سے باہر جانے کی اجازت ایک بار کے لیے دی گئی ہے، کابینہ نے شاہد خاقان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی منظوری سمری سرکولیشن کے ذریعے دی تھی۔

    یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں نیب کی جانب سے شامل کرایا گیا تھا۔حکومت نے ان کو انسانی ہم دردی کی بنیاد پر باہر جانے کی اجازت دی۔

    شاہد خاقان عباسی کو بیمار بہن اور بہنوئی کی عیادت کے لیے امریکا جانا ہے جہاں دونوں کرونا وائرس کی وجہ سے شدید علیل ہیں، شاہد خاقان کی بہن پنسلوانیا میں رہائش پذیر اور اسپتال میں داخل ہیں۔

  • ایل این جی ریفرنس : شاہد خاقان عباسی  پر 16 نومبر کو فردِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ

    ایل این جی ریفرنس : شاہد خاقان عباسی پر 16 نومبر کو فردِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 16 نومبر کی تاریخ مقرر کر دی جبکہ سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور ریفرنس میں نامزد دیگر ملزمان کو 16 نومبر کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد اعظم خان نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور دیگر ملزمان کے خلاف ایل این جی ریفرنس کی سماعت کی۔

    شاہد خاقان عباسی مفتاح اسماعیل اور دیگر ملزمان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست عدالت میں پیش کی گئیں، جسے عدالت نے منظور کر لیا۔

    دوران سماعت بیرسٹر ظفراللہ عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اپنایا کہ نیب نے مفتاح اسماعیل کو وعدہ معاف گواہ بنانے کا لکھ دیا ہے۔ سیکشن 3 کا چارج ہم پر لگا دیا ہے اور اس کے دستاویزات ہمارے پاس نہیں۔ جب تک وہ دستاویزات ہمیں نہیں دیں گے فرد جرم عائد نہیں ہو سکتی۔

    بیرسٹر ظفراللہ کا کہنا تھا کہ نیب پراسیکیوٹر ہمیں دستاویزات نہیں دے رہے، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ جن دستاویزات کے بارے میں ان کی ڈیمانڈ تھی وہ ان کو دے چکے ہیں، ریفرنس میں جس صفحے پر غلطی ہے، اس صفحے پر چیئرمین نیب نہیں بلکہ تفتیشی افسر کے دستخط ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ شاہد خاقان کے اکاؤنٹس میں ان کی سیلری، ہوٹل اور ایئر بلیو سے پیسے آئے ہیں، 73 ملین ان کے ذرائع آمدن سے آئے ہیں جبکہ 1.02 بلین کی اضافی رقم ان کے اکاؤنٹ میں آئی ہے، جس پر فرد جرم عائد ہونی ہے۔

    بیرسٹر ظفراللہ نے کہا کہ نیب مطابق اب بھی منصوبے سے قومی خزانے کو نقصان ہو رہا ہے، ایک جرم اگر جاری ہے تو اس پر کیسے فرد جرم عائد ہوسکتی ہے؟

    عدالت نے آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا اور قرار دیا کہ شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل، عمران الحق، سابق چیئرپرسن اوگرا عظمیٰ عادل، عبداللہ خاقان، سوئی سدرن گیس کے سابق ایم ڈی محمد امین اور دیگر ملزمان 16 نومبر کو فرد جرم کے لیے عدالت میں پیش ہوں۔

    عدالت نے حکم دیا کہ فرد جرم عائد کرنے سے پہلے تمام متعلقہ دستاویزات ملزمان کو فراہم کر دی جائیں گی جبکہ کراچی میں موجود ملزمان پر ویڈیو لنک کے ذریعے فرد جرم عائد کی جائے گی۔

    عدالت نے دو غیر ملکی ملزمان شنا صادق اور فلپ ناٹمین کا کیس الگ کردیا اور کیس کی سماعت 16 نومبر تک ملتوی کردی۔

  • عبدالقادر بلوچ جمہوری بیانیے کا بوجھ نہیں اٹھا سکے: شاہد خاقان

    عبدالقادر بلوچ جمہوری بیانیے کا بوجھ نہیں اٹھا سکے: شاہد خاقان

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے رد عمل میں کہا ہے کہ عبدالقادر بلوچ جمہوری اور آئینی بیانیے کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے توگھر بیٹھیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ اور نواز شریف کے بیانیے سے کھل کر مخالفت کرنے والے سابق لیگی رہنما نے گزشتہ روز کہا تھا کہ میں خود بھی فوجی رہ چکا ہوں، پاک فوج کے خلاف بیانیہ میرے لیے ناقابلِ برداشت ہے۔

    ن لیگ کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے گزشتہ رات اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عبدالقادر بلوچ کا فیصلہ ان کو مبارک ہو، اس سے ان کی اپنی سیاست تباہ ہوگی، چوہدری نثار کا فیصلہ بھی سب کے سامنے ہے۔

    انھوں نے کہا اگر کوئی بات تھی تو عبدالقادر بلوچ مجھے بتاتے، مریم نواز سے بھی انھوں نے کوئی ذکر نہیں کیا، وہ جمہوری اور آئینی بیانیے کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے تو گھر بیٹھ جائیں۔

    فوج کے خلاف بیانیہ ناقابل برداشت، خود بھی فوجی رہ چکا ہوں، عبد القادر بلوچ

    شاہد خاقان نے کہا ن لیگ کا بیانیہ ہے کہ ملک میں آئین کی بالا دستی ہو، عبدالقادر کی اپنی مرضی ہے وہ جو کرنا چاہیں کریں، کسی موقع پر بھی عبدالقادر نے تحفظات کا اظہار نہیں کیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عبد القادر بلوچ نے کہا تھا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے پلیٹ فارم سے پاک فوج کے خلاف نازیبا زبان استعمال ہوئی، افواجِ پاکستان کو نشانہ بنانا ناقابل قبول ہے، ثنااللہ زہری کو اسٹیج پر نہ بلانے پر تو بات ہو سکتی تھی مگر میں نے مسلم لیگ ن سے ایک ہی وجہ سے علیحدگی اختیار کی۔

    عبدالقادر بلوچ نے کہا ’ن لیگ سے علیحدگی کی واحد وجہ فوج کے خلاف بیانیہ ہے کیوں کہ میں خود بھی فوجی رہا ہوں، میرے لیے یہ سب قابلِ برداشت نہیں ہے۔

  • شاہد خاقان کی ضمانت میں توثیق، نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا عدالتی حکم

    شاہد خاقان کی ضمانت میں توثیق، نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا عدالتی حکم

    کراچی: سابق ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران کی غیر قانونی تعیناتی سے متعلق ریفرنس میں سندھ ہائی کورٹ نے تفصیلی تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے شاہد خاقان عباسی و دیگر کی درخواست ضمانت پر تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا، عدالت نے شاہد خاقان سمیت تمام ملزمان کی ضمانت میں توثیق کر دی۔

    تحریری فیصلے میں عدالت نے یہ حکم بھی دیا کہ تمام ملزمان کے نام فوری طور پر ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیے جائیں۔ واضح رہے کہ عدالت نے تمام ملزمان کی ضمانت 5،5 لاکھ روپے میں منظور کی تھی۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ضمانت قبل از گرفتاری میں ثابت کرنا ہوتا ہے کہ تفتیش بد نیتی پر مبنی ہے، دیکھنے میں آتا ہے شاہد خاقان موجودہ حکومت پر کھلم کھلا تنقید کرتے ہیں، شاہد خاقان کے خلاف پہلے بھی اسلام آباد میں ریفرنس دائر ہے، وہ اسلام آباد ریفرنس میں 7 ماہ جیل میں رہ چکے ہیں۔

    شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی ضمنی ریفرنس دوبارہ دائر

    تحریری فیصلے میں عدالت کا کہنا ہے کہ اس بات کو مسترد نہیں کیا جا سکتا کہ نیب نے سیاسی دباؤ میں لانے کے لیے ریفرنس بنایا ہو، خواجہ برادران کیس میں سپریم کورٹ کہہ چکی ہے کہ نیب یک طرفہ کارروائی کر رہا ہے۔

    فیصلے کے مطابق یہ سوال کیا گیا تھا کہ اکثریتی پارٹی کے خلاف اب تک کتنے ریفرنس فائل کیے جا چکے ہیں، نیب حکام اور پراسیکیوٹر اس سوال کا جواب نہیں دے سکے، نیب نے تفتیش میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو شامل نہیں کیا، دل چسپ بات یہ ہے کہ ان الزامات کو ماتحت عدالت میں ریفرنس کا حصہ نہیں بنایا گیا۔

    بعد ازاں، عدالت نے فیصلہ دیا کہ شاہد خاقان سمیت تمام ملزمان کی ضمانت میں توثیق کی جاتی ہے، جب کہ تمام ملزمان کے نام فوری طور پر ای سی ایل میں شامل کیے جائیں۔

  • بھارتی کمپنیوں کےساتھ مبینہ تعلقات، زلفی بخاری کا شاہد خاقان عباسی سے وضاحت کا مطالبہ

    بھارتی کمپنیوں کےساتھ مبینہ تعلقات، زلفی بخاری کا شاہد خاقان عباسی سے وضاحت کا مطالبہ

    اسلام آباد : معاون خصوصی زلفی بخاری نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے بھارتی کمپنیوں کےساتھ مبینہ تعلقات سے متعلق وضاحت دینے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے بھارتی کمپنیوں کےساتھ مبینہ تعلقات سامنے آنے کے بعد معاون خصوصی زلفی بخاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اے آروائی نیوزکےپروگرام دی رپورٹرزکاکلپ شیئر کرتے ہوئے شاہد خاقان سےوضاحت کامطالبہ کر دیا۔

    زلفی بخاری نے کہا ن لیگ کی بڑی لوٹ مار کرنیوالوں کونوازنےکی روایت رہی ہے، شاہدخاقان بتائیں بھارتی کمپنیوں کیساتھ ان کا کیا کاروبار تھا؟ شاہد خاقان بتائیں کیسےانہیں وزیر اعظم بننے کا صلہ ملا؟

    یاد رہے ایل این جی اسکینڈل میں سابق وزیراعظم شاہدخاقان کےخلاف دائرضمنی ریفرنس میں نئےانکشافات سامنے آئے تھے ، ریفرنس میں بتایا گیا تھا کہ شاہدخاقان یواےای میں قائم ٹرینٹی کمپنی سے پیسےوصول کرتے رہے، کمپنی بھارت میں قائم سدھارت پرائیویٹ لمیٹڈ کےساتھ کام کرتی ہے۔