Tag: شاہد خاقان عباسی

  • ایل این جی اسکینڈل : شاہدخاقان عباسی کے خلاف دائرضمنی ریفرنس میں اہم انکشافات

    ایل این جی اسکینڈل : شاہدخاقان عباسی کے خلاف دائرضمنی ریفرنس میں اہم انکشافات

    اسلام آباد: ایل این جی اسکینڈل میں سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کےخلاف دائرضمنی ریفرنس میں اہم انکشافات سامنے  آئے ، جس کے مطابق شاہدخاقان یو اے ای میں قائم ٹرینٹی کمپنی سے پیسے وصول کرتے رہے، یو اے ای حکومت نے رقم منتقلی کے ثبوت نیب کو فراہم کردیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی اسکینڈل میں سابق وزیراعظم شاہدخاقان کےخلاف دائرضمنی ریفرنس میں نئےانکشافات ہوئے ، ریفرنس میں بتایا گیا ہے کہ شاہدخاقان یواےای میں قائم ٹرینٹی کمپنی سے پیسےوصول کرتے رہے، کمپنی بھارت میں قائم سدھارت پرائیویٹ لمیٹڈ کےساتھ کام کرتی ہے۔

    ریفرنس کے مطابق یواےای سے 5لاکھ38ہزار895ڈالرشاہدخاقان کےاکاؤنٹ منتقل ہوئے، یہ رقم مشرق بینک دبئی سے3اقساط میں منتقل ہوئی، یو اے ای حکومت نے رقم منتقلی کے ثبوت نیب کو فراہم کردیے ہیں جبکہ اسٹیٹ بینک پاکستان نے بھی رقوم منتقلی کی تصدیق کردی۔

    ریفرنس میں کہا گیا کہ رقوم کی منتقلی کس مدمیں ہوئی، شاہدخاقان وضاحت دینےمیں ناکام رہے، 637 ملین سےزائدکی رقم شاہدخاقان اور بیٹےعبداللہ کےاکاؤنٹ میں منتقل ہوئی۔

    گذشتہ روز قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے احتساب عدالت اسلام آباد میں ایل این جی کیس میں ضمنی ریفرنس دوبارہ دائر کیا تھا، رجسٹرار احتساب عدالت اسلام آباد نے دستاویزات نامکمل ہونے پر ضمنی ریفرنس پر اعتراضات عائد کر کے واپس کیا تھا۔

    ایل این جی کیس میں قومی احتساب بیورو ( نیب) نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان کیخلاف ضمنی ریفرنس میں کہا تھا کہ غیر قانونی معاہدوں سے 21ارب کا نقصان ہو چکاہے ، من پسند کمپنیوں کوغیر قانونی ٹھیکوں سے 14ارب کافائدہ پہنچایا گیا۔

    ضمنی ریفرنس کے مطابق 4سال تک دوسرا ٹرمینل فعال نہ بنایا ،ساڑھے 7ارب کا نقصان ہوا، معاہدے سےآئندہ 10سال قومی خزانے کومزید 47ارب کا نقصان پہنچے گا۔

    ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ 29 دسمبر 2017کوایم ڈی ائیر بلیو کی جانب سے 736ملین منتقل ہوئے، 736 ملین شاہد خاقان کو ملنے والی تنخواہ کے علاوہ تھے ، ایس ای سی پی نے736میں سے 560ملین کی ٹرانزیکشن کوغیر قانونی قرار دیا۔

    ضمنی ریفرنس کے مطابق شاہد خاقان نے 560ملین کی رقم واپس اپنے بیٹے کےاکاؤنٹ میں منتقل کی، عبداللہ خاقان 2013سے 2019کے درمیان حاصل رقوم پر وضاحت نہ دے سکے۔

  • شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی ضمنی ریفرنس دوبارہ دائر

    شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی ضمنی ریفرنس دوبارہ دائر

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی ضمنی ریفرنس میں اعتراضات دور کر کے احتساب عدالت میں دوبارہ جمع کرا دیا۔
    .
    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے احتساب عدالت اسلام آباد میں ایل این جی کیس میں ضمنی ریفرنس دوبارہ دائر کردیا، رجسٹرار احتساب عدالت اسلام آباد نے دستاویزات نامکمل ہونے پر ضمنی ریفرنس پر اعتراضات عائد کر کے واپس کیا تھا۔

    ایل این جی کیس میں قومی احتساب بیورو ( نیب) نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان کیخلاف ضمنی ریفرنس میں کہا تھا کہ غیر قانونی معاہدوں سے 21ارب کا نقصان ہو چکاہے ، من پسند کمپنیوں کوغیر قانونی ٹھیکوں سے 14ارب کافائدہ پہنچایا گیا۔

    ضمنی ریفرنس کے مطابق 4سال تک دوسرا ٹرمینل فعال نہ بنایا ،ساڑھے 7ارب کا نقصان ہوا، معاہدے سےآئندہ 10سال قومی خزانے کومزید 47ارب کا نقصان پہنچے گا۔

    مزید پڑھیں : شاہد خاقان عباسی کے اکاﺅنٹ میں 560 ملین کی ٹرانزیکشن غیرقانونی ہیں، نیب

    ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ 29 دسمبر 2017کوایم ڈی ائیر بلیو کی جانب سے 736ملین منتقل ہوئے، 736 ملین شاہد خاقان کو ملنے والی تنخواہ کے علاوہ تھے ، ایس ای سی پی نے736میں سے 560ملین کی ٹرانزیکشن کوغیر قانونی قرار دیا۔

    ضمنی ریفرنس کے مطابق شاہد خاقان نے 560ملین کی رقم واپس اپنے بیٹے کےاکاؤنٹ میں منتقل کی، عبداللہ خاقان 2013سے 2019کے درمیان حاصل رقوم پر وضاحت نہ دے سکے۔

    نیب کا کہنا تھا کہ کنسلٹنٹ فلپ ناٹمین اورشنا صادق کی خدمات خلاف ضابطہ حاصل کی گئیں، کنسلٹنٹس نے غیر شفاف طریقے سےٹرمینل کے لیےای ٹی پی ایل کا انتخاب کیا، سپریم کورٹ کی ہدایات کے خلاف فلپ ناٹمین جیسے مشکوک کردار کوکام جاری رکھنے کا کہا۔

  • شاہد خاقان عباسی کے اکاﺅنٹ میں 560 ملین کی ٹرانزیکشن غیرقانونی ہیں، نیب

    شاہد خاقان عباسی کے اکاﺅنٹ میں 560 ملین کی ٹرانزیکشن غیرقانونی ہیں، نیب

    اسلام آباد :قومی احتساب بیورو ( نیب) نے ایل این جی کیس میں سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کیخلاف ضمنی ریفرنس میں کہا کہ شاہد خاقان عباسی کے اکاﺅنٹ میں 560 ملین کی ٹرانزیکشن غیرقانونی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی کیس میں قومی احتساب بیورو ( نیب) نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان کیخلاف ضمنی ریفرنس تیار کرلیا، ضمنی ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی معاہدوں سے 21ارب کا نقصان ہو چکاہے ، من پسند کمپنیوں کوغیر قانونی ٹھیکوں سے 14ارب کافائدہ پہنچایا گیا۔

    ضمنی ریفرنس میں کہا 4سال تک دوسرا ٹرمینل فعال نہ بنایا ،ساڑھے 7ارب کا نقصان ہوا، معاہدے سےآئندہ 10سال قومی خزانے کومزید 47ارب کا نقصان پہنچے گا۔

    ریفرنس میں کہا گیا 29دسمبر 2017کوایم ڈی ائیر بلیو کی جانب سے 736ملین منتقل ہوئے، 736 ملین شاہد خاقان کو ملنے والی تنخواہ کے علاوہ تھے ، ایس ای سی پی نے736میں سے 560ملین کی ٹرانزیکشن کوغیر قانونی قرار دیا۔

    ضمنی ریفرنس کے مطابق شاہد خاقان نے 560ملین کی رقم واپس اپنے بیٹے کےاکاؤنٹ میں منتقل کی، عبداللہ خاقان 2013سے 2019کے درمیان حاصل رقوم پر وضاحت نہ دے سکے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ کنسلٹنٹ فلپ ناٹمین اورشنا صادق کی خدمات خلاف ضابطہ حاصل کی گئیں، کنسلٹنٹس نے غیر شفاف طریقے سےٹرمینل کے لیےای ٹی پی ایل کا انتخاب کیا، سپریم کورٹ کی ہدایات کے خلاف فلپ ناٹمین جیسے مشکوک کردار کوکام جاری رکھنے کا کہا۔

  • شاہد خاقان عباسی پر فرد جرم عائد

    شاہد خاقان عباسی پر فرد جرم عائد

    کراچی: احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور دیگر پر فرد جرم عائد کر دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ایس او میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق کیس کی کراچی کی احتساب عدالت میں سماعت کے دوران احتساب عدالت کی جانب سے سابق وزیر اعظم سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔

    ملزمان نے کمرہ عدالت میں صحتِ جرم سے انکار کر دیا، قبل ازیں، پی ایس او بھرتیوں کے کیس میں عدالت میں شاہد خاقان عباسی، سابق سیکریٹری پیٹرولیم ارشد مرزا، سابق ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق، چیف فنانس آفیسر یعقوب ستار پیش ہوئے۔

    خیال رہے کہ شاہد خاقان اور دیگر ملزمان نے سندھ ہائی کورٹ سے ضمانت لے رکھی ہے، نیب کا کہنا ہے کہ بطور وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان نے شیخ عمران الحق کا غیر قانونی تقرر کیا تھا۔

    بعد ازاں شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے مجھ پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام لگایا ہے، میں نیب کا شکر گزار ہوں کہ اربوں کی کرپشن کا الزام نہیں لگایا، نیب ہمیں یہ تو بتا دے کہ ہمارے اختیارات ہیں کیا، سپریم کورٹ نے کہا کہ نیب صرف سیاسی انجینئرنگ کرتا ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ نیب لوگوں کو تنگ کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے، آج کشمیریوں سے یک جہتی کا دن ہے اور سارا پاکستان متحد ہونا چاہیے، عوام متحد ہیں مگر حکومت یک جہتی کا ہاتھ اپوزیشن کی طرف نہیں بڑھاتی۔

    انھوں نے کہا کشمیر پاکستان کے عوام کے دلوں میں رہے گا، مسئلہ کشمیر پر پاکستان میں کوئی دو رائے نہیں ہے۔

  • سابق وزیر اعظم کے خلاف نیب ریفرنس کی منظوری

    سابق وزیر اعظم کے خلاف نیب ریفرنس کی منظوری

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کرپشن کے 3 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دے دی جن میں شہباز شریف اور ان کے بیٹوں، شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے خلاف ریفرنسز شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کرپشن کے 3 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دے دی، نیب کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلمان شہباز و دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ شہباز شریف کے خاندان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات پر ریفرنس دائر کیا جائے گا، شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے خلاف 7 ہزار 328 ملین روپے کا ریفرنس دائر ہوگا۔ شہباز شریف نے خاندان سے مل کر بے نامی دار، اور فرنٹ مین کے ذریعے اثاثے بنائے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ ملزمان پر منی لانڈرنگ اور فنڈز میں خرد برد کے بھی الزامات ہیں۔

    علاوہ ازیں پاکستانی سفارتخانہ جکارتہ میں کرپشن پر وزارت خارجہ کے افسران کے خلاف ریفرنس کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ سنہ 02-2001 میں مصطفیٰ انور حسین نے سفارتخانے کی عمارت کو فروخت کیا تھا۔ عمارت فروخت کرنے سے قومی خزانے کو 1.32 ملین ڈالر کا نقصان ہوا تھا۔

    نیب اعلامیے کے مطابق سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف بھی ایل این جی کیس میں ضمنی ریفرنس کی منظوری دی گئی ہے، شاہد خاقان عباسی کے صاحبزادے عبد اللہ عباسی کے خلاف بھی ریفرنس کی منظوری دی گئی۔

    نیب کے مطابق 1.426 بلین روپے کی رقم عبد اللہ خاقان عباسی کے اکاؤنٹ میں آئی، شاہد خاقان کے اکاؤنٹ میں 2013 سے 20171.294 بلین روپے منتقل ہوئے۔ دونوں ان رقوم کی وضاحت نہ کرسکے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مفتاح اسماعیل اور شیخ عمران الحق کے خلاف بھی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی، ریفرنس میں سابق چیئرمین اوگرا سعید احمد، سابق چیئر پرسن عظمیٰ عادل، شاہد اسلام، حسین داؤد، ڈائریکٹر صمد داؤد کے نام بھی ریفرنس میں شامل ہے۔

    مذکورہ ریفرنس ایل این جی ٹرمنل ون کے معاہدے میں اختیارات کے غلط استعمال کے الزام پر ہے۔

  • ایل این جی کیس میں شاہد خاقان عباسی کے اثاثے منجمد کر دیے گئے

    ایل این جی کیس میں شاہد خاقان عباسی کے اثاثے منجمد کر دیے گئے

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے شاہد خاقان کی گاڑی ٹرانسفر کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا، نیب کا کہنا ہے کہ ایل این جی کیس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے کہا ہے کہ ایل این جی کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں۔

    نیب کے مطابق شاہد خاقان عباسی کے منقولہ و غیر منقولہ اثاثے منجمد کیے گئے ہیں، شاہد خاقان کی جائیدادوں اور گاڑیوں کے ٹرانسفر پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ آج احتساب عدالت میں ایل این جی کیس مین سماعت تھی، عدالت نے شاہد خاقان عباسی کی فروخت شدہ گاڑی کا ٹرانسفر بھی روک دیا ہے، جائیدادوں اور گاڑیوں کے ٹرانسفر پر فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔

    یاد رہے کہ 5 اپریل کو شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی اسکینڈل میں نیا موڑ اس وقت آیا تھا جب ملزمان کی جائیداد ضبطگی کا مرحلہ آن پہنچا تھا، احتساب عدالت میں سماعت کے دوران سابق ایم ڈی پی ایس او شاہد الاسلام کو اشتہاری ملزم قرار دیا گیا، عدالت نے ملزم کا شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم جاری کیا۔

    نیب تفتیشی افسر کا عدالت میں کہنا تھا کہ ملزم شاہد الاسلام بیرون ملک روپوش ہو چکا ہے، اور جان بوجھ کر عدالتی کارروائی کا سامنا نہیں کر رہا۔ عدالت نے ملزم کے دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے۔

  • احتساب عدالت کراچی سے شاہد خاقان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

    احتساب عدالت کراچی سے شاہد خاقان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

    کراچی: احتساب عدالت کراچی نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کراچی کی جانب سے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کے خلاف غیر قانونی تقرری کے الزام پر ریفرنس دائر کیا گیا، جس پر احتساب عدالت نے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

    نیب کراچی کی جانب سے دائر ریفرنس میں سابق ایم ڈی پی ایس او عمران الحق شیخ کی غیر قانونی تقرری کا الزام لگایا گیا ہے، ریفرنس پر احتساب عدالت نے شاہد خاقان کے ساتھ سابق سیکریٹری پیٹرولیم ارشد مرزا کے بھی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

    احتساب عدالت کراچی میں کیس کی مزید سماعت 10 اپریل کو ہوگی، عدالت کی جانب سے سابق ایم ڈی پی ایس او عمران الحق اور یعقوب ستار کو بھی نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔

    نیب کا شاہد خاقان کی ضمانت منسوخی کیلیے اپیل دائر کرنے کا فیصلہ

    یاد رہے کہ تین دن قبل شاہد خاقان عباسی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے کرونا وائرس کے سلسلے میں حکومتی اقدامات پر تنقید کی تھی، اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کے معاشی ریلیف پیکج کو ناکافی قرار دیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ لیبر کے لیے 3 ہزار روپے سے زائد ماہانہ پیکج ہونا چاہیے تھا، پٹرولیم مصنوعات میں 15 روپے فی لیٹر کمی بھی ناکافی ہے، پٹرول کم سے کم 80 روپے فی لیٹر تک لانا چاہیے تھا، بجلی اور گیس کی قیمتیں بھی کم کرنی چاہیے تھیں۔

    اس سے قبل 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں ضمانت پر رہا کیا گیا تھا جس پر نیب نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا۔

  • نیب کا شاہد خاقان کی ضمانت منسوخی کیلیے اپیل دائر کرنے کا فیصلہ

    نیب کا شاہد خاقان کی ضمانت منسوخی کیلیے اپیل دائر کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو(نیب) نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی ایل این جی کیس میں ضمانت منسوخی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 25 فروری کو اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کو ضمانت پر رہا کرنے کے فیصلے کے خلاف نیب نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    نیب نےایل این جی کیس پر تفصیلی غور کے بعد طے کیا ہے کہ شاہد خاقان عباسی کی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کی ضمانت منظور

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 15روز میں شاہد خاقان عباسی کی ضمانت منسوخی کے لیے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جائےگی۔

    واضح رہے کہ 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں آج 2 رکنی بینچ نے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کی درخواست ضمانت پر سماعت کی تھی۔

    عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کے دلائل سننے کے بعد سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کی ضمانت منظور کی۔ اسلام ہائی کورٹ نے دونوں لیگی رہنماؤں کو ایک ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

  • شاہد خاقان کے خلاف اربوں کی ٹرانزیکشن کی نئی تحقیقات کا آغاز

    شاہد خاقان کے خلاف اربوں کی ٹرانزیکشن کی نئی تحقیقات کا آغاز

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف اربوں روپے ٹرانزیکشن سے متعلق نئی تحقیقات کا آغاز ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ ایل این جی کیس میں ضمانت پر رہا ہونے والے ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی کے خلاف نیب نے نئی تحقیقات شروع کر دی ہیں، یہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ شاہد خاقان کے ذاتی اکاؤنٹ میں اربوں روپے کی ٹرانزیکشن کیسے ہوئی؟

    نیب پنڈی نے شاہد خاقان کے اکاؤنٹ میں ٹرانزیکشن کا سراغ لگانا شروع کر دیا ہے، 2013 سے 19 تک شاہد خاقان،ان کے بیٹے عبداللہ اور بہنوئی کے اکاؤنٹ میں 3 ارب کا اضافہ ہوا، تمام اکاؤنٹس کی دستاویزات اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیں، جن کے مطابق سابق وزیر اعظم کے اکاؤنٹ میں سوا ارب روپے منتقل ہوئے، جب کہ عبداللہ خاقان کے اکاؤنٹ میں 1.423 بلین روپے منتقل ہوئے۔

    6 ماہ گزر گئے نیب الزامات ثابت نہیں کر سکا: شاہد خاقان عباسی

    ذرایع کا کہنا ہے کہ اربوں روپوں کی ذاتی اکاؤنٹ میں ٹرانزیکشن کہاں سے ہوئی، اس کا کھوج لگایا جا رہا ہے، شاہد خاقان کے خلاف ایل این جی سے متعلق سپلیمنٹری ریفرنس بھی تیار کر لیا گیا ہے، یہ ریفرنس جلد ہی احتساب عدالت میں دائر کر دیا جائے گا۔

    2013 سے 2019 کے دوران شاہد خاقان وزیر پیٹرولیم اور وزیر اعظم رہ چکے ہیں، ایل این جی معاہدہ بھی انھی برسوں کے دوران ہوا، اربوں روپے کی ذاتی اکاؤنٹ میں ٹرانزیکشن پر تاحال نیب کو مطمئن نہیں کیا جا سکا۔

  • 6 ماہ گزر گئے نیب الزامات ثابت نہیں کر سکا: شاہد خاقان عباسی

    6 ماہ گزر گئے نیب الزامات ثابت نہیں کر سکا: شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ چھ ماہ گزر گئے نیب چارجز ثابت نہیں کر سکا، نئے ترمیمی آرڈیننس کے بعد اختیارات کے غلط استعمال کا الزام بھی ختم ہو چکا ہے۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے دوستوں اور رشتہ داروں پر نیب والے دباؤ ڈالتے ہیں کہ ان کے اثاثے شاہد خاقان کے ہیں، نیب کو صرف پولیٹیکل انجینئرنگ کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، یہ تماشے پرانے ہیں۔

    سابق وزیر اعظم نے ایک بار پھر نیب پر تنقید کے نشتر چلاتے ہوئے کہا کہ نیب کا ایک ہی طریقہ ہے کہ لوگوں کو بدنام کیا جائے، چیئرمین نیب میری ضمانت پر ہائی کورٹ کی باتیں معلوم کر لیں، نیب نے ملک کو مفلوج، معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔

    قبل ازیں، ایل این جی ریفرنس سے متعلق آج احتساب عدالت میں سماعت ہوئی، شاہد خاقان کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ جس ضمنی ریفرنس کے بارے میں کہا گیا تھا وہ عدالت میں ابھی تک پیش نہیں کیا گیا۔ نیب کے وکیل نے کہا کہ ریفرنس حتمی مراحل میں ہے، اگلی سماعت تک دائر کر دیں گے۔ بعد ازاں، احتساب عدالت نے مزید سماعت یکم اپریل تک ملتوی کر دی۔

    شاہد خاقان نے عدالت کے باہر میڈیا سے مہنگائی سے متعلق گفتگو میں کہا کہ ایف آئی اے مہنگائی سے متعلق کام نہیں کر سکتا، اس سلسلے میں حکومت پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے، حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ برطانیہ کو لکھے گئے خط پر تبصرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ شہباز شریف جلد واپس آئیں گے، برطانیہ کو لکھے گئے خط کا کوئی سفارتی جواز نہیں۔