Tag: شاہراہ قراقرم

  • ہنزہ میں سیلاب سے تباہی، شاہراہ قراقرم ٹریفک کیلئے بند

    ہنزہ میں سیلاب سے تباہی، شاہراہ قراقرم ٹریفک کیلئے بند

    گلگت(13 اگست 2025): گلگت بلتستان میں دریائے ہنزہ پھر بپھر گیا، گلمت اور گوجال کے مقام پر سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے ہنزہ میں طغیانی نے گوجال کے علاقے گلمت کو شدید متاثر کیا ہے گزشتہ روز سیلاب کے بعد شاہراہ قراقرم کو ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک چین بارڈر خنجراب کے اطراف مسافر پھنس گئے، آرسی سی پل سیلابی ملبے تلے دب چکا ہے، ایف ڈبلیو او کے ایکسویٹرز شاہراہ قراقرم کی بحالی کے کام میں مصروف ہیں۔

     دوسری جانب گلمت کے مقامی لوگ بھی مسافروں کی مدد میں پیش پیش ہیں، مقامی رضا کار مسافروں اور مقامی لوگوں کو عارضی پل پار کرا رہے ہیں، رضاکاروں نے بیماروں اور مسافروں کو پیٹھ پراٹھا کر بھی عارضی پل پار کرایا ہے۔

    اس کے علاوہ حکومت گلگت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے کہا کہ  پہاڑی پھتر شاہراہ ریشم پر تواتر سے گرتے رہے، حکومت نے ہنزہ انتظامیہ کو امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    ترجمان کے مطابق سیلابی ریلوں سے واٹر چینلز ، کھڑی فیصلوں اور مکانات کا نقصان ہوا ہے، واٹر چینل کی بحالی کے دوران اچانک سیلاب آیا جس کے نتیجے میں 50 مزدوروں نے بھاگ کر جان بچائی۔

  • راولپنڈی سے  ہنزہ جانے والی بس پر پہاڑی تودہ گرگیا، 3 افراد جاں بحق

    راولپنڈی سے ہنزہ جانے والی بس پر پہاڑی تودہ گرگیا، 3 افراد جاں بحق

    گلگت : کوہستان کے مقام پر راولپنڈی سے ہنزہ جانے والی بس پرپہاڑی تودہ گرگیا ، جس سے 3افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کوہستان کے مقام پر راولپنڈی سے گلگت اورہنزہ جانے والی بس شاہراہ قراقرم پر حادثے کا شکار ہوگئی۔

    ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ بس پرپہاڑی تودہ گرنےسے تین افرادجاں بحق اوردوزخمی ہوئے جبکہ باقی افراد محفوظ ہیں تاہم زخمیوں کوڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    ایم ڈی ناردرن ایریازٹرانسپورٹ کارپوریشن عزیزاحمدجمالی کا کہنا ہے کہ نیٹکو کی بس راولپنڈی سےہنزہ جارہی تھی جس میں پینتس افراد سوار تھے، اپر کوہستان میں لوٹر کے مقام پر بس پہاڑی تودے کی زد میں آئی۔

    دوسری جانب کالا باغ کے نواحی علاقے میں ٹریلر کی گاڑی کو ٹکر سے تین افراد جاں بحق ہوگئے تاہم لاشیں اسپتال منتقل کردی گئیں ییں۔

  • گلگت بلتستان میں مختلف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ، شاہراہیں بند

    گلگت بلتستان میں مختلف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ، شاہراہیں بند

    چلاس: شاہراہ قراقرم پر 9 مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کے بعد شاہراہ کی بحالی کا کام جاری ہے، دوسری جانب گلگت استور روڈ کو لینڈ سلائیڈنگ کے بعد کھول دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ گلگت بلتستان کا کہنا ہے کہ شاہراہ قراقرم کھولنے کا کام صبح سے جاری ہے، شاہراہ قراقرم پر 9 مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی تھی۔ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کی ٹیمیں روڈ بحالی کا کام کر رہی ہیں۔

    محکمہ داخلہ کے مطابق مزید بارشیں اور لینڈ سلائیڈنگ نہیں ہوئی تو شاہراہ جلد کھول دی جائے گی، سڑک کو جلد کھلوانے کے لیے مزید مشینری بجھوائی جارہی ہے۔ بین الاضلاعی شاہراہوں کو بھی ہنگامی بنیادوں پر کھولا جا رہا ہے۔

    دوسری جانب بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند استور ویلی سڑک کھول دی گئی، حکام کا کہنا ہے کہ تعمیرات عامہ اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے سڑک کھول کر آمد و رفت بحال کردی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ گلگت استور روڈ 15 مقامات پر لینڈ سلائیڈئنگ کے باعث بند تھا، شاہراہ پر ہر قسم کا ٹریفک بحال کردیا۔

  • 18 جون اور دنیا کا آٹھواں عجوبہ!

    18 جون اور دنیا کا آٹھواں عجوبہ!

    شاہ راہِ ریشم زمانہ قدیم ہی سے ایک اہم گزر گاہ اور اس خطے سے دنیا کے دیگر ملکوں تک تجارت کا ذریعہ رہی ہے۔

    مشہور ہے کہ اس طویل راستے سے چین کی بہت سی اجناس دنیا کے دوسرے خطوں تک پہنچتی تھیں اور دوسرے ممالک سے بھی تاجر اپنا مال خریدوفروخت کے لیے یہاں لاتے تھے۔ اسے ریشم کے تاجروں کی وجہ سے شاہ راہِ ریشم پکارا جانے لگا۔ یہ راستہ بعد میں بند ہوگیا تھا۔

    قیام پاکستان کے بعد پاک چین دوستی کا آغاز ہوا تو دونوں ملکوں کے مابین اس شاہ راہ کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے اور دوستی کی یادگار کے طور پر تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور اس کے مخصوص راستوں کو تعمیر کے بعد آمدورفت کے لیے کھولا گیا۔ اسے شاہ راہِ قراقرم کہا جاتا ہے جو کئی میل طویل ہے اور اپنے پُرپیچ اور طویل راستوں کی وجہ سے عجائباتِ دنیا میں شمار کی جاتی ہے۔

    اس کی تعمیر میں پاک فوج کے انجینئروں اور چینی ماہرین نے حصہ لیا اور دن رات کام کیا۔

    یہ شاہ راہ گلگت اور ہنزہ کے علاقوں کو درہ خنجراب کے راستے میں چین کے صوبہ سنکیانگ سے ملاتی ہے۔

    اس عظیم شاہ راہ کی تعمیر نو کا آغاز 1971 کو ہوا تھا اور آج 18 جون کو اس کا افتتاح کیا گیا تھا۔ یہ 1978 کی بات ہے۔ اس شاہ راہ کو آٹھواں عجوبہ مانا جاتا ہے۔

  • لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم بند

    لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم بند

    چلاس: گلگت بلتستان کے علاقے چلاس میں شتیال کےمقام پرلینڈسلائیڈنگ کےباعث شاہراہ قراقرم بند ہوگئی جس کی وجہ سے مسافر پھنس کر رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق چلاس میں مٹی کاتودہ شاہراہ قراقرم پرگرنےسےراولپنڈی اور گلگت بلتستان کارابطہ منقطع ہوگیا ہے، شاہراہ قراقرم کی بندش سےسینکڑوں گاڑیاں اورمسافرپھنس کررہ گئے ہیں ۔

    شاہراہ کےدونوں اطراف گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں اور سخت سردی میں مسافر کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں۔

    پریشان حال مسافروں کا کہنا ہے کہ کئی گھنٹےگزرنےکےبعدبھی بحالی کاکام شروع نہیں کیاجاسکا۔

    یہ بھی پڑھیں: بلوچستان اور کے پی میں بارش، برفباری، موسم خوشگوار، سردی میں اضافہ

    دوسری جانب بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں بادل کھل کر برسے جس سے سردی کی شدت بڑھ گئی ہے، بالائی علاقوں میں پہاڑوں نے برف کی چادر اوڑھ لی، نظارے اور بھی حسین اور موسم بھی مزید سرد ہوگیا۔

    ملک کے بالائی بالائی علاقوں میں برف نے سفید چادر تان دی۔ شانگلہ میں بارش اور پہاڑوں پر برفباری نے ہری بھری وادی کے حسن کومزید دلفریب بنادیا۔

  • شاہراہ قراقرم پر مسافر کوچ کھائی میں جاگری، 17 افراد جاں بحق

    شاہراہ قراقرم پر مسافر کوچ کھائی میں جاگری، 17 افراد جاں بحق

    چلاس: شاہراہ قراقرم پر کوچ کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں 17 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شاہراہ قراقرم پر مسافر کوچ کھائی میں گرنے کے نتیجے میں 17 افراد جاں بحق ہوگئے، مسافر کوچ گلگت بلتستان کے علاقے غذر سے راولپنڈی آرہی تھی۔

    ڈی پی او نے حادثے میں 17 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاریکی اور پہاڑی سلسلے کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    پولیس کے مطابق مسافر کوچ میں 18 افراد سوار تھے جبکہ ایک خاتون معجزانہ طور پر بچ گئی ہے۔

     پولیس کا کہنا ہے کہ حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا، جبکہ امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور حادثے میں جاں بحق افراد کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں: کوہاٹ: ٹینکراورمسافربس میں تصادم‘ جاں بحق افراد کی تعداد23 ہوگئی

    واضح رہے کہ دو ماہ قبل صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع کوہاٹ میں انڈس ہائی وے پر مسافر بس اور آئل ٹینکر کے تصادم کے نتیجے میں 23 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔