Tag: شاہین شاہ

  • شاہین شاہ آفریدی کی بے رُخی پر سابق کرکٹرز نے کیا کہا؟

    شاہین شاہ آفریدی کی بے رُخی پر سابق کرکٹرز نے کیا کہا؟

    پی ایس ایل 10 میں کراچی سے میچ ہارنے بعد لاہور قلندرز کے کپتان شاہین شاہ کا بے رخی والا انداز سابق کرکٹرز کو ایک آنکھ نہ بھایا۔

    پی ایس ایل 10 کے سنسنی خیز مقابلے جاری ہیں۔ لیگ میں دو بار کی چیمپئن لاہور قلندرز اپنا گزشتہ کراچی کنگز کے خلاف میچ ہار کر بڑی مشکل میں آ چکی ہے اور پلے آف مرحلے میں رسائی کے لیے اس کو پشاور زلمی کے خلاف اپنا آخری میچ لازمی جیتنا ہوگا۔

    اس میچ میں جہاں کراچی کنگز کے نوجوان بیٹر عرفان خان کی جارحانہ بیٹنگ کا کمال ہے۔ انہوں نے شاہین شاہ آفریدی کے ایک اوور میں تین چھکے مار کر میچ کا رخ اپنی جانب موڑا۔

    میچ کے بعد گفتگو میں لاہور قلندرز کے کپتان شاہین شاہ آفریدی کا رویہ کافی روکھا رہا اور انہوں نے پریزنٹر زینب کے سوالات کے جوابات کافی بے رخی سے دیے۔

    فاسٹ بولر کا یہ بے رخی کا انداز سابق کرکٹرز کو ایک آنکھ نہ بھایا۔ ایک مقامی نجی ٹی وی چینلز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان سلیم ملک نے کہا کہ جب آپ ہارتے ہیں تو ایسے سوالات تو آئیں گے۔ میں بھی اگر اس جگہ ہوتا تو ایسے ہی سوالات کرتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ وسیم اکرم، وقار یونس، شعیب اختر اور محمد آصف بڑے بولر تھے تو کیا اگر کوئی ان سے سوال کرتا تو کیا وہ ایسے بے رخی سے جواب دیتے۔

    سابق قومی ٹیسٹ کرکٹر ثقلین مشتاق نے کہا کہ بعض سوالات غصہ دلانے والے ہوتے ہیں لیکن شاہین سے جو سوالات کیے گئے وہ بنتے تھے کہ میچ ہارنے، بولنگ خامیوں اور آخری تین اوورز میں مار پڑنے سے متعلق ان سے ہی سوال ہونا تھا۔

  • شاہد آفریدی کا شاہین شاہ اور شاداب کو آرام دینے کا مطالبہ

    شاہد آفریدی کا شاہین شاہ اور شاداب کو آرام دینے کا مطالبہ

    سابق کرکٹ اسٹار شاہد آفریدی نے نیوزی لینڈ کیخلاف آخری ٹی 20 میچ میں شاہین شاہ آفریدی اور شاداب خان کو آرام دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پانچ ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز میں کیویز نے تین ایک سے فیصلہ کن برتری حاصل کر لی ہے۔ آخری میچ بدھ 26 مارچ کو ویلنگٹن میں کھیلا جائے گا۔

    پاکستان کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے آخری میچ میں فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی اور نائب کپتان آل راؤنڈر شاداب خان کو آرام دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    شاہد آفریدی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آخری میچ میں بنچ پر بیٹھے کھلاڑیوں کو آزمایا جائے۔ اس میچ میں شاہین شاہ آفریدی اور شاداب خان کو آرام دیا جا سکتا ہے۔

    سابق اسٹار آل راؤنڈر کا کہنا تھا کہ پاکستان سیریز تو ویسے ہی ہار چکا ہے۔ اس لیے بہتر فیصلہ یہی ہوگا کہ باقی کھلاڑیوں کو بھی موقع دیا جائے۔

    واضح رہے نیوزی لینڈ کے خلاف رواں سیریز کے کھیلے گئے چار ٹی 20 میچوں میں شاہین شاہ آفریدی اور شاداب خان کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی ہے۔ چوتھے میچ میں تو دونوں کرکٹرز نے بغیر کوئی وکٹ لیے 98 رنز مخالف ٹیم کو دیے تھے جب کہ بیٹنگ میں بھی کمال نہ دکھا سکے۔

    چار میچز میں شاہین شاہ آفریدی نے 133 رنز دے کر صرف دو وکٹیں حاصل کیں جب کہ طویل عرصہ بعد بطور نائب کپتان ٹیم میں واپسی کرنے والے آل راؤنڈر شاداب خان نے 110 رنز دے کر صرف ایک وکٹ حاصل کی جب کہ بلے سے بھی وہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے اور تین اننگز میں صرف 30 رنز ہی بنا سکے۔

  • آئی سی سی رینکنگ میں بابر اعظم اور شاہین شاہ آفریدی کی مزید تنزلی

    آئی سی سی رینکنگ میں بابر اعظم اور شاہین شاہ آفریدی کی مزید تنزلی

    انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ٹی 20 فارمیٹ میں کھلاڑیوں کی رینکنگ جاری کر دی بابر اعطم کی مزید تنزلی ہوئی ہے۔

    آئی سی سی نے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں کھلاڑیوں کی نئی رینکنگ جاری کر دی ہے۔ نیوزی لینڈ کیخلاف ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ سے باہر اسٹار بیٹر بابر اعظم کی تنزلی ہوئی ہے اور وہ ساتویں سے 8 ویں نمبر پر چلے گئے ہیں۔

    آئی سی سی ٹی 20 بیٹرز رینکنگ میں آسٹریلیا کے ٹریوس ہیڈ پہلی پوزیشن پر برقرار ہیں۔ پاکستان کے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کا فہرست میں نواں نمبر ہے۔

    رینکنگ کے مطابق نیوزی لینڈ کے ٹم سیفرٹ 20 درجے ترقی کے بعد 13 ویں نمبر اور نیوزی لینڈ کے فن ایلن بھی 8 درجے ترقی کے بعد 18 ویں نمبر پر آگئے ہیں۔

    ٹی 20 بولرز رینکنگ میں ویسٹ انڈیز کے عقیل حسین کا پہلا نمبر اور بھارت کے ورون چکر ورتی کا دوسرا نمبر ہے جب کہ کوئی بھی پاکستانی بولر ٹاپ 20 میں جگہ نہیں پاسکا۔

    گرین شرٹس کی جانب سے بولرز میں سب سے اوپر حارث رؤف 6 درجہ ترقی کے بعد 26 ویں نمبر پر آ گئے ہیں جب کہ شاہین شاہ آفریدی 6 درجہ تنزلی کے بعد 30 ویں نمبر پر جا پہنچے ہیں۔

    آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں آل راؤنڈرز میں بھارت کے ہاردک پانڈیا پہلے نمبر پر موجود ہیں۔ آسٹریلیا کے مارک اسٹوئنس دوسرے جب کہ انگلینڈ کے لیونگسٹن تیسرے نمبر پر ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/babar-azam-and-naseem-shah-also-failed-in-domestic-matches/

  • پتہ نہیں شاہین بیٹ لے کر پہلے کیوں آ جاتا ہے: فہد مصطفیٰ

    پتہ نہیں شاہین بیٹ لے کر پہلے کیوں آ جاتا ہے: فہد مصطفیٰ

    ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں امریکا سے شکست کے بعد بھارت سے جیتا ہوا میچ ہارنے پر پاکستان کے اداکار و ہوسٹ فہد مصطفیٰ نے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے اسپورٹس پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فہد مصطفیٰ نے کہا کہ ہماری ٹیم کا اہم مسئلہ یہ ہے کہ ہماری ٹیم نے ماضی سے سیکھنا چھوڑ دیا ہے، ہمارے کرکٹرز نے سینئر کھلاڑیوں کو سننا اور ان سے سیکھنا چھوڑ دیا ہے۔

    اداکار فہد مصطفیٰ نے کہا کہ ہمارے کھلاڑی سوشل میڈیا کے مطابق  اتنے بڑے لیجنڈز ہوگئے ہیں کہ انہیں اپنے سینئر کھلاڑیوں کی باتیں بے وقوفی لگتی ہے، ہمارے کھلاڑیوں کے فین مومنٹ ہی ختم نہیں ہوتے۔

    انہوں نے کہا کہ گیم میں کم بیک کرنے کے لیے شعیب اختر کی طرح مخالف ٹیم کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنا چاہیے، اسٹیڈیم کے باہر اپنی دوستی رکھنی چاہیے، گراؤنڈ کے اندر نہیں۔

    اداکار فہد مصطفیٰ نے کہا کہ اگر آپ کو کسی کام کے لیے پیسے مل رہے ہیں تو اسے بہترین طریقے سے انجام دینا آپ کا کام ہے، ہم یہ کہنے سے ڈرتے ہیں کہ شاداب اچھا کھلاڑی نہیں ہے، لیکن ایسا ہے انہوں نے 2019 سے کوئی بہترین پرفارمنس نہیں دی۔

    ان کا کہنا تھا کہ نسیم شاہ بیٹنگ کے لیے بھی ایک موزوں کھلاڑی ہے، انہوں نے انٹرنیشل میچز میں بیٹنگ کرتے ہوئے اہم کردار ادا کیا ہے، لیکن پتہ نہیں شاہین شاہ آفریدی ہمیشہ کیوں پہلے کھیلنے کے لیے چلے جاتے ہیں۔

    فہد مصطفیٰ نے سوال اٹھایا کہ نسیم شاہ کو بعد میں کیوں بھیجا جاتا ہے، کبھی شاہین شاہ پہلے بیٹنگ کے لیے آجاتے تو کبھی حارث رؤف، شاہین کی جگہ ایسی کنڈینش میں نسیم شاہ سے بیٹنگ کروانی چاہیے تھی۔

    واضح رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پہلی بار  پاکستانی ٹیم بھارتی بلے بازوں کو آل آؤٹ کرنے میں کامیاب رہی لیکن بولرز کی شاندار کارکردگی کے باوجود ٹیم میچ نہ جیت سکی، بھارت ٹیم 119 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی اور پاکستان کو 120 رنز کا ہدف ملا۔

    قومی ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 113 رنز ہی بناسکی اور یوں بھارت کو چھ رنز سے کامیابی ملی، آخری گیند کے لیے وکٹ پر نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی موجود تھے۔

    نسیم شاہ نے 4 گیندوں پر  10 رنز اسکور کیے جبکہ انہوں نے چار اوورز میں 21 رنز دے کر 3 وکٹیں بھی حاصل کیں۔

  • شاہین شاہ نے وارنر کی آخری ٹیسٹ سیریز کے لیے کیا منصوبہ بنایا ہے؟

    شاہین شاہ نے وارنر کی آخری ٹیسٹ سیریز کے لیے کیا منصوبہ بنایا ہے؟

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین آفریدی نے آسٹریلوی اوپنر ڈیوڈ وارنر کو آخری ٹیسٹ سیریز یادگار نہ بنانے دینے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین آفریدی نے آسٹریلیا سے پہلے ٹیسٹ سے قبل گفتگو کرتے ہوئے اوپنر ڈیوڈ وارنر کو آخری ٹیسٹ سیریز  یادگار نہ بنانے دینے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔

    شاہین آفریدی نے کہا کہ ڈیوڈ وارنر کا کرکٹ کیرئیر شاندار ہے، وہ تینوں فارمیٹ کے بہترین کھلاڑی ہیں، وارنر کے لیے نیک تمنائیں ہیں مگر پرامید ہوں وہ پاکستان کے خلاف اچھا پرفارم نہیں کریں گے۔

    فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ پاکستان فی الحال ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست ہے، امید ہے آسٹریلیا میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کینبرا میں کھیلنے کا زیادہ تجربہ نہیں مگر پی ایم الیون کے خلاف میچ سیریز کی تیاری کا اچھا موقع ملے گا، آسٹریلیا نے مضبوط اسکواڈ کا اعلان کیا ہے مگر پاکستان ٹیم اس چیلنج کے لیے تیار ہے۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ پاکستان کے پاس سینئر اور جونیئر کا اچھا کمبی نیشن ہے، ہم آسٹریلیا کے تمام کھلاڑیوں کے خلاف کھیل چکے ہیں آسٹریلوی کھلاڑی ہمیشہ مضبوط انداز سے مقابلہ ہیں۔

  • ورلڈ کپ کے بعد پاکستان کرکٹ میں اکھاڑ پچھاڑ، نئے چہروں سے سجی پُرانی کہانی

    ورلڈ کپ کے بعد پاکستان کرکٹ میں اکھاڑ پچھاڑ، نئے چہروں سے سجی پُرانی کہانی

    ورلڈ کپ کی 48 سالہ تاریخ اور کرکٹ کے میدان میں پاکستانی ٹیم کی بدترین کارکردگی کے بعد ٹیم میں بڑی تبدیلیوں کی افواہوں کا جو سلسلہ شروع ہوا تھا، وہ اب حقیقت بن چکی ہیں اور صرف ٹیم کا قائد ہی نہیں بلکہ پوری ٹیم منیجمنٹ کی کایا پلٹ دی گئی ہے۔ لیکن جو تبدیلی آئی ہے وہ نئی نہیں بلکہ پرانی کہانی کو نئے چہروں سے سجایا گیا ہے، اب دیکھنا ہے کہ یہ نئے چہرے کیا ایسا نیا کرتے ہیں کہ جس سے دم توڑتی کرکٹ کو نئی زندگی مل سکے۔

    کچھ عرصہ قبل تک پڑوسی ملک کا ایک ٹی وی سوپ ’’کہانی گھر گھر کی‘‘ کا بہت شہرہ تھا جو سازشوں، کھینچا تانی، بغض، نفرت، حسد اور دُہرے روپ کے چاٹ مسالہ کے ساتھ بالخصوص خواتین کا من پسند تھا، لگتا ہے کہ پاکستان کرکٹ بھی کچھ اسی کی مثل ہو چلی ہے جہاں ’’کہانی ہر ورلڈ کپ کی‘‘ کی صورت میں ایسے ہی ‘لوازمات’ سے بھرپور ڈراما اسٹیج کر کے کرکٹ کے کرتا دھرتا چند چہروں کو ادھر سے اُدھر سرکاتے ہیں اور اپنے آرٹیفیشل اقدامات پر واہ واہ سمیٹ کر کرسی کو مضبوط کرتے ہیں۔

    15 نومبر کا دن پاکستانی کرکٹ کا ہنگامہ خیز دن تھا، جب پی سی بی ہیڈ کوارٹر افواہوں اور خبروں کا مرکز رہا کئی اہم ملاقاتیں ہوئیں، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ بابر اعظم تینوں فارمیٹ کی قیادت سے خود دستبردار ہو گئے۔ شان مسعود ٹیسٹ اور شاہین شاہ ٹی 20 کے لیے ٹیم کے کپتان بنا دیے گئے۔ مکی آرتھر جنہیں گزشتہ پی سی بی منیجمنٹ ان کی شرائط پر لائی اور ان کے لیے ٹیم ڈائریکٹر کا عہدہ تخلیق کیا گیا لیکن پی سی بی نے جب ورلڈ کپ میں ناقص کارکردگی پر پورے کوچنگ اسٹاف کو ہی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا تو ٹیم ڈائریکٹر کی کرسی پر محمد حفیظ کو براجمان کر دیا گیا یہ وہی حفیظ ہیں جن کی گزارشات کو اسی پی سی بی انتظامیہ نے ورلڈ کپ سے قبل درخور اعتنا نہ سمجھا جس کی وجہ سے وہ ٹیکنیکل کمیٹی چھوڑ گئے تھے۔ بولنگ کوچ مورنی مورکل کا پی سی بی کو قبل از وقت چھوڑ جانا تو پرانی بات ہو چکی ان کی جگہ اب عمر گل کا نام لیا جا رہا ہے۔ پی سی بی نے چند روز قبل توصیف احمد کی قیادت میں بنائی گئی اپنی ہی عبوری سلیکشن کمیٹی کو ختم کر دیا اور جلد نئی سلیکشن کمیٹی بنانے کی نوید بھی سنا دی۔

    یہ سب تبدیلیاں پاکستان کرکٹ سے لگاؤ رکھنے والوں کے لیے نئی نہیں ہیں۔ یہ کہانی 1996 کے ورلڈ کپ سے شروع ہوئی ہے جو چہروں کی تبدیلی اور اسکرپٹ کے معمولی ردو بدل کے ساتھ مسلسل دہرائی جا رہی ہے لیکن ہر چار سال بعد تبدیلی کتنی سود مند ثابت ہوتی ہے اس کا اندازہ تو اس بات سے ہی ہو جانا چاہیے ہم ہر چار سال بعد پرانی پوزیشن پرکھڑے ہوتے ہیں اور پھر نئی تبدیلیوں کی ضرورت پڑ جاتی ہے۔

    1996 سے 2023 تک کرکٹ معاملات اور ہر ورلڈ کپ میں شکست کے بعد اکھاڑ پچھاڑ پر نظر ڈالیں تو وسیم اکرم، وقار یونس، انضمام الحق، شاہد آفریدی، مصباح الحق، سرفراز احمد اور اب بابر اعظم کو قیادت سے ہاتھ دھونے پڑے۔ درجنوں کھلاڑیوں کے کیریئر پر فل اسٹاپ لگ گیا یا لگا دیا گیا جن میں سعید انور بھی شامل ہیں جنہیں 2003 کے ورلڈ کپ کے بعد جب باہر کیا گیا تو ان کی آخری اننگ روایتی حریف بھارت کے خلاف سنچری سے سجی ہوئی تھی۔ اس دوران کرپشن الزامات پر کمیشن بنے، کچھ کو سزائیں کچھ کو صرف سرزنش کی گئی لیکن جتنے تواتر کے ساتھ کرکٹرز کا احتساب کیا گیا اتنے تواتر کے ساتھ بورڈ عہدیداروں پر ہاتھ نہیں ڈالا گیا۔

    سوال تو یہ ہے کہ گزشتہ 27 سال سے ہر ورلڈ کپ کے بعد مستقبل مزاجی سے دہرائی جانے والی اس کہانی سے اب تک کیا مثبت نتائج ملے ہیں۔ اگر غور کریں تو اس سارے قضیہ میں ہمیشہ بورڈ انتظامیہ معصوم بنی رہتی ہے اور سارا نزلہ میدان میں موجود کھلاڑیوں اور ٹیم منیجمنٹ پر گرایا گیا، جب کہ اس عرصے میں کچھ فتوحات ملیں تو اس کا کریڈٹ پورا پورا بورڈ حکام نے لیا۔

    ہماری سب سے بڑی خامی یہ ہے کہ ہم پینک (خوف و ہراس) بٹن جلد دبا دیتے ہیں اور صورتحال کو اتنا پرخطر بنا کر پیش کرتے ہیں کہ پھر تبدیلیوں کا عوامی شور اٹھتا ہے جس کی گرد میں بعض اوقات اصل ذمے دار چھپ جاتے ہیں۔

    یہ درست کہ ہماری ٹیم کی کارکردگی انتہائی خراب رہی جس کے لیے کسی وضاحت کی ضرورت نہیں، لیکن اسی ورلڈ کپ کو دیکھیں دفاعی چیمپئن انگلینڈ کی کارکردگی ہماری ٹیم سے بھی زیادہ خراب تھی تاہم وہاں کسی نے خوف وہراس نہیں پھیلایا۔ 2007 میں صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ بھارت بھی شرمناک انداز میں پہلے ہی راؤنڈ میں بنگلہ دیش سے ہارنے کے بعد ورلڈ کپ سے باہر ہوا لیکن وہاں قیامت نہیں آئی اور نہ ہی اکھاڑ پچھاڑ ہوئی۔ دھونی پر اعتماد برقرار رکھا گیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ وہ بھارتی تاریخ کا کامیاب ترین کپتان بن گیا اور بھارت کو ٹی ٹوئنٹی کے ساتھ ون ڈے کا عالمی چیمپئن بھی بنوایا۔ جب 2003 میں جنوبی افریقہ کے پولاک سے قیادت لی گئی تو 22 سالہ گریم اسمتھ کو کپتان بنایا گیا جو مسلسل 11 سال تک کپتان رہے۔ اس دوران جنوبی افریقہ نے دو ون ڈے ورلڈ کپ اور 4 ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کھیلے لیکن ایک بھی نہ جیت سکے لیکن کسی نے ٹی وی پر بیٹھ کر اسمتھ یا پوری ٹیم کو باہر کرنے کے مطالبے نہیں کیے۔ ایسی کئی مثالیں آسٹریلیا، نیوزی لینڈ جیسی بڑی کرکٹ ٹیموں سے بھی جڑی ہیں۔

    بات یہ ہے کہ جن ممالک کا ذکر کیا گیا وہاں کرکٹ کو سیاست سے علیحدہ رکھا گیا اور اس کی ترقی کے لیے ایک مستقل اور مربوط پالیسی مرتب کی گئی جس پر ہر دور میں من وعن عمل کیا لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں دیگر شعبوں کی طرح کرکٹ میں بھی سیاست پوری طرح متحرک ہے۔ دیگر ممالک خاص طور پر آسٹریلیا اور انگلینڈ کے حکمران بھی کرکٹ میں دلچسپی رکھتے ہیں لیکن وہ کرکٹ کے معاملات پر اثر انداز نہیں ہوتے جب کہ ہمارے یہاں تو حکومت تبدیل ہوتے ہیں بورڈ میں چہرے تبدیل ہوتے ہیں اور پھر جس طرح ملکی پالیسیوں پر یوٹرن لیا جاتا ہے اسی طرح کرکٹ کے معاملات بھی من مانے انداز میں صرف اس سوچ کے تحت چلائے جاتے ہیں کہ چاہے کچھ بھی ہو ہماری کرسی مضبوط اور محفوظ رہے اور اس کے لیے کرکٹ کے کھیل سے کھیل کھیلا جاتا ہے۔

    کرکٹ میں سیاسی مداخلت کا شاخسانہ سری لنکا کرکٹ کو بہت مہنگا پڑا ہے اور آئی سی سی نے حال ہی میں لنکا کرکٹ کی رکنیت معطل کر دی ہے۔ یہ پاکستان کرکٹ کے لیے ایک الارمنگ صورتحال بھی ہو سکتی ہے کیونکہ ہمیں ایسے حریف بھارت کا سامنا ہے جو کرکٹ کے میدان میں پاکستان کو نیچا دکھانے کے لیے کوئی بھی ہتھکنڈا استعمال کرنے سے باز نہیں آتا، جب کہ آئی سی سی جو بھارتی خوشنودی کے لیے بعض اوقات انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے بجائے انڈین کرکٹ کونسل کا کردار ادا کرتا دکھائی دیتا ہے، ان کا گٹھ جوڑ مستقبل میں پاکستان کرکٹ کے لیے نئی مشکل لا سکتا ہے۔

    پاکستان کرکٹ کرتا دھرتاؤں کو خواب غفلت اور ذاتی مفادات سے نکل کر ہوش مندی سے صرف اور صرف کی کرکٹ کی فلاح وبہبود کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ کرکٹ سیاست نہیں ایک کھیل ہے اور اس کو کھلاڑی ہی اچھے طریقے سے چلا سکتے ہیں۔ ہمیں میرا چیئرمین تیرا چیئرمین کی پالیسی سے نکلنا ہوگا اس لیے کرکٹ میں اصلاح احوال کے لیے بڑوں سے یہی گزارش ہے کہ کرکٹ کو کھیل سمجھیں اس کے ساتھ کھیل نہ کھیلیں اور جینٹلمین گیم کے لیے جینٹل مین فیصلے کریں کہ اگر روش نہ بدلی تو پھر ’’تمہاری داستاں بھی نہ ہوگی داستانوں میں۔‘‘

  • شاہین آفریدی نے ورلڈ کپ میں مہنگا ترین اسپیل کرنے کا ریکارڈ اپنے نام کرلیا

    شاہین آفریدی نے ورلڈ کپ میں مہنگا ترین اسپیل کرنے کا ریکارڈ اپنے نام کرلیا

    بنگلورو: فاسٹ باولر شاہین آفریدی نے ورلڈ کپ کرکٹ کی تاریخ کا مہنگا ترین اسپیل کرنے کا ملکی ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔

    انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ورلڈ کپ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان اہم میچ کھیلا جا رہا ہے جس میں پاکستان کے پہلی اوور میں وکٹ لینے والے شاہین شاہ  نے 10 اوورز میں 90 رنز دیے۔

    فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی ورلڈ کپ کی تاریخ میں پاکستان کے مہنگے ترین بولر بن گئے، نیوزی لینڈ کیخلاف آج کھیلے جارہے میچ میں شاہین آفریدی نے کوئی وکٹ حاصل نہیں کی۔

    حارث رؤف نے منفی ریکارڈ اپنے نام کرلیا

    اس سے قبل حارث رؤف نے اسی میچ میں اپنے 10 اوورز میں 85 رنز دیکر ایک وکٹ لی تھی، جس کے کچھ ہی منٹ کے بعد شاہین نے یہ منفی ریکارڈ اپنے نام کیا ۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل حسن علی نے 2019ء میں بھارت کے خلاف 9 اوورز میں 84 رنز دیے تھے۔

  • شاہین شاہ نے غلطی کا اعتراف کرلیا

    شاہین شاہ نے غلطی کا اعتراف کرلیا

    بنگلورو: پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ  آفریدی نے اعتراف کیا کہ  میری لائن و لینتھ اچھی نہیں ہورہی۔

     شاہین شاہ آفریدی نے میچ سے قبل دیے گئے بیان میں کہا کہ انجریز کھیل کا حصہ ہے لیکن میں اپنی پوری کوشش کررہاہوں اچھی کارکردگی دوں۔

     اپنی بولنگ پرفارمنس پر بات کرتے ہوئے شاہین شاہ نے کہا کہ جیسا کھیلتا آیا ہوں ویسے ہی کھیل رہاہوں، کچھ الگ سے کرنے کی کوشش نہیں کی، میری لائن و لینتھ اچھی نہیں ہورہی، کوشش ہوتی ہے جو ٹیم کی ڈیمانڈ ہو اس کے مطابق کھیلوں۔

    فاسٹ بولر نے مزید کہا کہ آج کے میچ میں اچھی پرفارمنس دینے کی کوشش کریں گے، یہ میچ ہمارے لیے اہم ہے اور جیتنے کی کوشش کریں گے۔

    شاہین شاہ آفریدی  کا کہنا تھا کہ بھارت کے خلاف میچ  ایک میچ ہی تھا ایک میچ سے ہم اوپر نیچے نہیں ہوتے،  ہمارے پاس اس وقت بہترین بولر ہیں۔

  • پاک بھارت مقابلہ: شاہین شاہ کا روہت شرما کی وکٹ لینے سے متعلق بیان سامنے آگیا

    پاک بھارت مقابلہ: شاہین شاہ کا روہت شرما کی وکٹ لینے سے متعلق بیان سامنے آگیا

    قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے بھارتی ٹیم کے ایک کھلاڑی کو خطرناک قرار دیا ہے۔

    کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے سب سے بڑے میچ میں روایتی حریف پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں آج احمد آباد کے نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں آمنے سامنے ہوں گی۔

    میگا ایونٹ کے شروع ہونے سے قبل اسٹار اسپورٹس پر بات کرتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین  آفریدی نے بھارتی کپتان روہت شرما کو بھارتی بیٹنگ لائن اپ میں سب سے بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ بھارتی بیٹنگ لائن اپ کو دباؤ میں رکھنے کا واحد طریقہ روہت شرما کو جلد آؤٹ کرنا ہے۔

    شاہین شاہ نے کہا کہ روہت شرما بھارتی ٹیم کا کپتان ہے، انہوں نے اپنی ٹیم کے لیے بڑے رنز کیے ہیں، وہ ایک مشکل کھلاڑی ہے اور کسی بھی ٹیم کے کپتان کو آؤٹ کرنے سے ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں پر پریشر آتا ہے۔

    شاہین شاہ نے کہا کہ روہت شرما اس وقت بھارتی ٹیم کے اہم کھلاڑیوں میں سے اہم ہے، میں ان کی وکٹ لے کر ٹیم پر پریشر ڈالنے کی کوشش کروں گا۔

    واضح رہے کہ روہت شرما انٹرنیشنل کرکٹ میں شاہین شاہ آفریدی کے خلاف پریشانی کا شکار رہے ہیں، روہت 2021 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں گولڈن ڈک ہوئے، 2022 میں شاہین کی پانچ گیندوں پر چار رنز بنائے جبکہ 2018 کے ایشیا کپ میں روہت نے شاہین کی 18 گیندوں پر 19 رنز بنائے تھے۔

    جبکہ حال ہی میں ایشیا کپ 2023  کے میچ میں پاکستان کے اسٹار فاسٹ بولر شاہین آفریدی نے صرف چار گیندوں پر دو عظیم ون ڈے بلے بازوں کو کلین بولڈ  کیا تھا جس میں بھارت کے موجودہ کپتان روہت شرما تھے اور دوسری بلے بار سابق کپتان ویرات کوہلی تھے۔

  • شاہین شاہ کو شعیب اختر کی کونسی خوبی اچھی لگتی ہے؟ 

    شاہین شاہ کو شعیب اختر کی کونسی خوبی اچھی لگتی ہے؟ 

    پاکستان کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے شعیب اختر کی بابر سے متعلق بیان پر طنزیہ جواب دیا ہے۔ 

    مقامی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں شاہین آفریدی سے میزبان نے سوال کیا کہ ‘شعیب اختر کی کون سی خوبی سب سے زیادہ اچھی لگتی ہے؟’ 

    شاہین نے مخصوص انداز میں مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ ‘وہ برانڈ اچھے سے بناتے ہیں’۔ 

     شاہین کا یہ ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس پر صارفین نے میمز بھی بنانا شروع کردی ہیں۔ 

    https://twitter.com/Babarstan_56/status/1647751159862403074?s=20

    واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل پاکستان کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے بابر اعظم سے متعلق دیے گئے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ‘میں کھلے عام کہتا ہوں کہ ابھی بابراعظم کو پاکستان کا سب سے بڑا برانڈ ہونا چاہیے تھا۔ 

    شعیب اختر نے کہا تھا کہ لیکن وہ نہیں ہے کیونکہ اسے بولنا نہیں آتا، اس کے علاوہ بھی کوئی لڑکا نہیں بول سکتا کیوں ابھی تک صرف میں، آفریدی اور وسیم اکرم اشتہاروں میں آرہے ہیں؟  

    کرکٹر کے اس بیان کے بعد شاہد آفریدی سمیت کئی دیگر کرکٹرز نے بھی انہیں غلط قرار دیا تھا جن میں کامران اکمل بھی شامل ہیں۔ 

    https://twitter.com/yoonosenadaa/status/1647737634301550593?s=20