Tag: شاہین شاہ آفریدی

  • شاہین آفریدی نے سوئنگ میں اپنی کامیابی کا راز بتا دیا (ویڈیو)

    شاہین آفریدی نے سوئنگ میں اپنی کامیابی کا راز بتا دیا (ویڈیو)

    قومی ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے سوئنگ اور آؤٹ سوئنگ گیند میں اپنی کامیابی کا راز بتا دیا۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی جانے والی ویڈیو میں شاہین آفریدی نے اپنی بولنگ، نئی گیند، سوئنگ سِیم اور پَیس سے متعلق اہم باتیں بتائی ہیں۔

    شاہین نے کہا کہ نئی گیند کو شروع میں کنٹرول کرنا بہت مشکل ہوتا ہے، اس لیے میں‌ میچ سے قبل اسے ہاتھوں‌ میں محسوس کرنے کے لیے اس سے تھوڑا سا کھیلتا ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ 2019 کے بعد سے میری وائٹ گیند اتنی سوئنگ نہیں‌ ہوتی، میری کوشش ہوتی ہے کہ اگر مجھے تھوڑا سوئنگ اور سِیم ملا تو میں بیٹسمین کو اس سے دھوکا دیتا ہوں، اور اس کے لیے میری کوشش ہوتی ہے کہ پَیس سے گیند کراؤں۔

    شاہین آفریدی نے بتایا کہ نئی گیند کے سلسلے میں کبھی آپ کو پچ کی صورت حال مدد دیتی ہے اور کبھی نہیں دیتی، تو اس کے لیے یہ اچھا ہوتا ہے کہ آپ نے اس سے نیٹ میں کافی بولنگ کی ہو، اور میں کافی عرصے سے نئی گیند کے ساتھ کھیل رہا ہوں، کئی میچز کھیلے ہیں نئی گیند کے ساتھ۔

    قومی کے فاسٹ بولر نے کہا کہ میری کامیابی کا راز یہی ہے کہ میں وارم اپ میچز اور نیٹ پریکٹس بھی نئی گیند سے کرتا ہوں، اس لیے اس میں میری اکیوریسی اچھی ہے، لیکن میں ابھی بھی سیکھ رہا ہوں، جتنا زیادہ سیکھوں گا ٹیم کے لیے اچھا ہوگا۔

    انھوں نے کہا نئے بولرز کو یہ کہنا چاہوں گا کہ جب وہ گیند کرائیں تو ان کی ریسٹ پوزیشن ٹھیک ہو، اور الائنمنٹ اچھی ہو۔

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ ریڈ اور وائٹ بال میں کافی فرق ہے، سفید گیند ایک اوور کے بعد اتنی سوئنگ نہیں ہوتی، اس لیے اس پر زیادہ پریکٹس کی ضرورت ہوتی ہے، میں خود بھی اس کے لیے پریکٹس کر رہا ہوں، کیوں کہ کنڈیشن ایسی ہے کہ زیادہ شیپ نہیں مل رہی، میری کوشش ہوتی ہے کہ شیپ اچھی ہو، اور سِیم ملے تو شروع میں وکٹ حاصل کرنا آسان ہو جاتا ہے۔

    شاہین نے کہا میرے خیال میں اسپنر یا فاسٹ بولر کو اپنی فیلڈ کا پتا ہونا چاہیے کہ اسے کون سی فیلڈ پر بولنگ کرانی ہے، کیوں کہ کپتان پہلے ہی بہت ساری باتیں سوچ رہا ہوتا ہے، تو اس کے لیے آسانی ہو جاتی ہے۔

    شاہین شاہ نے مسکراتے ہوئے بتایا کہ میرا کام تو گیند پھینکنا ہوتا ہے، باقی وہ آخر میں کیسے گھومتی ہے، مجھے نہیں پتا، لیکن میری پسندیدہ بولنگ سوئنگ اور آؤٹ سوئنگ ہے، میری یہ دونوں ڈیلیوریز اچھی ہیں، تو جس میں بھی وکٹ ملے، فائدہ ہی ہوتا ہے۔

  • ’اب بھی اپنے بھائی سے سیکھتا ہوں‘

    ’اب بھی اپنے بھائی سے سیکھتا ہوں‘

    راولپنڈی: قومی ٹیم کے ابھرتے ہوئے اسٹار پیسر شاہین شاہ آفریدی نے کہا ہے کہ اب بھی اپنے بھائی ریاض آفریدی سے سیکھتا ہوں۔

    راولپنڈی میں جاری پاک سری لنکن ٹیسٹ کے دوسرے روز کھیل کے اختتام پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ نیابال ہے کل اچھا پرفارم کر کے سری لنکا کو 300 سے پہلے آؤٹ کرنے کی کوشش کریں گے۔

    بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر نے بتایا کہ جب میں کرکٹ میں نیا آیا تو بھائی سے سیکھنےکو ملا اور اب بھی اپنے بھائی ریاض آفریدی سے سیکھتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ بولنگ کوچ وقاریونس سے زیادہ سیکھنے کا موقع ملتا ہے اور ان کی دی گئی ٹپس سے پرفارم کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔

    یہ بھی پڑھیں:کوچز بہتر سمجھتے ہیں اسپنر کی ضرورت تھی یا نہیں، نسیم شاہ

    گزشتہ روز قومی کرکٹ ٹیم کےنوجوان فاسٹ بولر نسیم شاہ نے ہوم گراؤنڈ میں کھیلنے کا موقع ملنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اپنے کراؤڈ کے سامنے کھیل کر اچھا لگا، کوشش ہوگی کل سری لنکا کو جلد سے جلد آؤٹ کریں۔

    نسیم شاہ کا کہنا تھا کہ سری لنکن ٹیم نے پہلا سیشن اچھا کھیلا، پہلے جیسے بولنگ کرنی چاہئے تھی ویسے نہیں کی۔

    نوجوان فاسٹ بولر نے کہا کہ کل کوشش کریں گے جلد از جلد وکٹیں حاصل کریں، فاسٹ بولرز کے لیے پچ مددگار تھی، کوچز بہتر سمجھتے ہیں کہ اسپنر کو کھلایا جانا چاہئے تھا یا نہیں۔

  • ’’ آفریدی کی کارکردگی ٹیم کی فتح کے لیے ضروری تھی ہے اور رہے گی‘‘

    ’’ آفریدی کی کارکردگی ٹیم کی فتح کے لیے ضروری تھی ہے اور رہے گی‘‘

    کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے کہا ہے کہ ٹیم کی کامیابی کے لیے آفریدی کی کارکردگی بہت ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لیڈز میں کھیلے جانے والے میچ میں شاہین آفریدی نے ایک بار پھر عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے چار وکٹیں حاصل کیں، قومی ٹیم کے باؤلرز نے افغانستان کو مختصر ہدف تک محدود رکھا۔

    یاد رہے کہ شاہین آفریدی نے نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین اہم وکٹیں حاصل کی تھیں۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان نے نوجوان باؤلر کی کارکردگی کو سراہنے کے لیے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پیغام شیئر کی۔ اُن کا کہنا تھا کہ شاہین آفریدی کی ماضی، موجودہ اور مستقبل میں کارکردگی ٹیم کی فتح کے لیے لازم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ’’شاہین آفریدی نے شاندار باؤلنگ کی ، اب اُن بلے بازوں کے لیے نادر موقع ہے کہ جو ابھی تک ایونٹ میں پرفارم نہ کرسکے وہ اچھی بیٹنگ کر کے ٹیم کو فتح دلوائیں‘‘۔

    یاد رہے کہ پاکستانی ٹیم لیڈز اسٹیڈیم میں افغانستان کے خلاف اپنا اہم میچ کھیل رہی ہے، قومی ٹیم کے باؤلرز نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے افغان ٹیم 227 رنز تک مختصر رہی۔

    شاہین آفریدی نے گلبدین نائب، حشمت اللہ شاہدی، راشد خان، نجیب اللہ زادران کی وکٹیں حاصل کیں جبکہ عماد وسیم اور وہاب ریاض نے دو دو اور شاداب نے ایک کھلاڑی کو پویلین روانہ کیا۔

  • پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان فیصلہ کن ٹیسٹ آج ہوگا، کپتان سرفراز جیت کے لیے پرعزم

    پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان فیصلہ کن ٹیسٹ آج ہوگا، کپتان سرفراز جیت کے لیے پرعزم

    ابوظبی: پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان تیسرا اور فیصلہ کن ٹیسٹ آج سے ابوظبی میں کھیلا جائے گا، قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد جیت کے لے پرعزم ہیں۔

    ابوظبی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کپتان سرفراز احمد خان نے کہا کہ یاسر شاہ کی کارکردگی سے کافی فائدہ ہوا، کھلاڑیوں کی کوشش ہے کہ پاکستان کو سیریز جتوائیں، محمد عباس کی جگہ شاہین آفریدی ڈیبیو کریں گے۔

    پلیئنگ الیون کے سوال کے جواب میں سرفراز احمد نے کہا کہ وکٹ کی کنڈیشن دیکھ کر حتمی کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جائے گا۔
    سرفراز احمد نے کہا کہ فہیم اشرف کو 12 کھلاڑیوں میں شامل رکھا ہے تاہم بلال آصف یا فہیم اشرف میں سے کسی ایک کے انتخاب کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں سرفراز احمد نے کہا کہ وکٹ کیپنگ ان کی جاب ہے، ٹیسٹ کرکٹ میں وہ ضرور 150 کیچ سے دو شکار دور ہیں، ٹیم کے لیے بہترین وکٹ کیپنگ ان کی ہمیشہ اولین ترجیح رہی ہے۔

    دوسرے ٹیسٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے لیگ اسپنر یاسر شاہ کو تیز ترین دو سو وکٹیں حاصل کرنے کے لیے مزید پانچ وکٹیں درکار ہیں۔

    قبل ازیں نیوزی لینڈ سے تیسرے ٹیسٹ میچ کی تیاری کے لیے قومی کرکٹرز نے بھرپور پریکٹس کی، بیٹسمینوں مین کوچز کی ٹاپ آرڈر پر توجہ مرکوز رہی، محمد حفیظ اور امام الحق نے نیٹ میں طویل سیشن کرتے ہوئے آف اسٹمپ سے باہر جاتی ہوئی گیندوں پر تکنیک بہتر بنائی۔

    واضح رہے کہ پہلے ٹیسٹ میچ میں قومی ٹیم صرف 4 رنز سے ہار گئی تھی جبکہ دوسرے ٹیسٹ میں شاندار کم بیک کرتے ہوئے قومی ٹیم نے کیویز کو اننگز اور 16 رنز سے شکست دی تھی۔