Tag: شاہی خاندان

  • میگھن مرکل کو رائل پیلس کی دیواریں بور کرنے لگیں، فلموں میں واپسی کا امکان

    میگھن مرکل کو رائل پیلس کی دیواریں بور کرنے لگیں، فلموں میں واپسی کا امکان

    لندن: برطانوی شہزادہ ہیری کی اہلیہ اور امریکی اداکارہ میگھن مرکل کو رائل پیلس کی دیواریں بور کرنے لگیں اور انہوں نے ہالی ووڈ میں واپسی کا عندیہ دے دیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی شہزادہ ہیری کے ساتھ رشتہ ازدواج میں بندھنے کے بعد شوبز کو خیرباد کہنے والی اداکارہ میگھن مرکل کو رائل پیلس کی دیواریں بور کرنے لگی ہیں اور وہ شوبز میں واپسی پر غور کررہی ہیں۔

    رائل کمنٹیٹر روب شٹر کا کہنا ہے کہ ڈچز رائل لائف سے باہر نکل کر کچھ کرنے کا سوچ رہی ہیں اور انہوں نے شوبز میں واپسی کے لیے مختلف اسکرپٹ کا مطالعہ کرنا شروع کردیا ہے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق میگھن مرکل پروڈکشن کے میدان میں قدم رکھ سکتی ہیں لیکن ان کی پہلی ترجیح اداکاری ہی ہوگی اور وہ بہت جلد کسی پروجیکٹ کا حصہ بن جائیں گی۔

    فلموں کے واپسی کے حوالے سے میگھن مرکل کو برطانوی شہزادہ ہیری کی مکمل سپورٹ حاصل ہے۔

    مزید پڑھیں: میگھن مارکل کی تصویر لینے پر ہنگامہ

    واضح رہے کہ رواں سال جولائی میں ومبلڈن ٹینس میں میگھن مرکل کی تصویر لینے کی کوشش کی تو اسے محافظ نے روک دیا تھا، اسٹاف کے روکنے پر لوگوں نے شاہی خاندان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    تصویر بنانے والے شہری نے کہا کہ میگھن مارکل میچ دیکھنے کے لیے شاہی خاندان کے فرد کی حیثیت سے نہیں آئیں بلکہ وہ ایک عام شائق کی طرح بیٹھی ہوئی ہیں لہذا مجھے کوئی نہیں روک سکتا۔

    محافظ کے روکنے پر وہاں بیٹھے شائقین نے شدید احتجاج کیا تو محافظ نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ عوامی مقام ضرور ہے مگر کسی کو شاہی خاندان کے فرد کی تصویر بنانے کی اجازت نہیں ہے۔

    دوسری جانب شاہی خاندان کے ترجمان نے اس اقدام پر عوام سے معافی بھی مانگ لی اور کہا کہ عوام اور شاہی خاندان کے فرد میں صرف سیکیورٹی کا فرق ہے باقی سب ملکہ برطانیہ کی نظر میں ایک ہی ہیں۔

  • برطانوی شہزادہ جارج نے زندگی کی 6 بہاریں دیکھ لیں

    برطانوی شہزادہ جارج نے زندگی کی 6 بہاریں دیکھ لیں

    لندن: برطانوی شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ مڈلٹن کے بڑے بیٹے شہزادہ جارج الیگزینڈر لوئی 6 برس کے ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی شہزادہ جارج آج اپنی چھٹی سالگرہ منا رہے ہیں، چھٹی سالگرہ کے موقع پر شاہی محل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر تصاویر جاری کردیں۔

    رپورٹ کے مطابق شاہی محل کنگسٹن پیلس کی جانب سے شہزادہ جارج کی چھٹی سالگرہ کے موقع پر جاری کی گئی نئی تصاویر ان کی والدہ شہزادہ کیٹ مڈلٹن نے کھینچیں ہیں۔

    برطانیہ کے مستقبل کے تاج دار شہزادہ جارج اپنی نئی تصاویر میں ہنستے مسکراتے ہوئے شاہی باغ میں کھیلتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں، انہوں نے سفید ٹی شرٹ زیب تن کی ہوئی ہے۔


    شاہی محل کی جانب سے ٹویٹر پر جاری پیغام میں کہا گیا ہے کہ شہزادہ جارج کی نئی تصاویر ان کی سالگرہ کی مناسبت سے لی یگئیں، شہزادہ جارج کے لیے محبت بھرے پیغامات پر سب مداحوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ شہزادہ جارج کی پیدائش کے بعد سے شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ کے بچوں کی سالگرہ پر تصاویر جاری کرنا شاہی محل کی روایت بن چکا ہے۔

    شہزادہ جارج اپنے دادا شہزادہ چارلس اور والد شہزادہ ولیم کے بعد شاہی تخت کے لیے تیسرے نمبر پر امیدوار ہیں۔

  • مال مسروقہ کی برآمدگی کی ایک اور قسط  قوم کومبارک، فردوس عاشق اعوان

    مال مسروقہ کی برآمدگی کی ایک اور قسط قوم کومبارک، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد : معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم قانون کی حکمرانی یقینی بناکر قوم سے کیا وعدہ نبھا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر فردوس عاشق اعوان نے اپنے پیغام میں کہا کہ قانون پر عمل داری رنگ دکھا رہی ہے، چوروں کے سو دنوں کے بعد شاہ کا ایک دن آپہنچا ہے۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ مال مسروقہ کی برآمدگی کی ایک اور قسط قوم کومبارک، لوٹے مال کی واپسی کا خواب حقیقت بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار ہونے جا رہی ہے کہ لوٹا مال واپس ہو رہا ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ لٹیروں کی صفوں میں بوکھلاہٹ اور افراتفری ہے، شاہی خاندان کے گھر،اہل خانہ کے نام پرجائیداد ضبطی واپسی کے خواب کی تعبیر ہے۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ تمام مجرم ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے ہیں، وزیراعظم قانون کی حکمرانی یقینی بنا کر قوم سے کیا وعدہ نبھا رہے ہیں۔

  • ’محبت کے بغیر زندگی گزارنا دنیا کی سب سے تکلیف دہ بیماری‘

    ’محبت کے بغیر زندگی گزارنا دنیا کی سب سے تکلیف دہ بیماری‘

    لندن: آنجہانی شہزادی لیڈی ڈیانا کی آج 58 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے، شاہی خاندان سے الگ ہونے کے بعد بھی وہ مرتے دم تک شہزادی ہی کہلائی جاتی رہی کیونکہ وہ دلوں کی شہزادی تھی۔

    لیڈی ڈیانا حقیقی معنوں میں ایک شہزادی تھی۔ اس نے ساری زندگی ایک وقار اور تمکنت کے ساتھ گزاری۔ اس کے اندر ایک عام لڑکی تھی جو فطرت اور محبت سے لطف اندوز ہونا چاہتی تھی لیکن بدقسمتی سے وہ شاہی محل کی اونچی دیواروں میں قید تھی۔

    گو کہ دنیا کی نظر میں اس کی زندگی پریوں کی داستان جیسی تھی لیکن اس کے قریبی جاننے والوں کے مطابق شاہی محل میں گزارا جانے والا زندگی کا حصہ اس کی زندگی کا تکلیف دہ حصہ تھا۔

    ڈیانا نے اپنے کئی انٹرویوز میں ایسے خیالات کا اظہار کیا تھا جس سے ظاہر ہوتا تھا کہ وہ عام لوگوں کی طرح زندگی سے لطف اندوز ہونا چاہتی ہے لیکن شاہی قاعدے قانون اس کے پیروں کی زنجیر تھے جنہوں نے اسے سانس بھی لینا دوبھر کردیا تھا۔

    ستم بالائے ستم، اسے محبت کی محرومی کا غم بھی تھا۔ اس کے شوہر شہزادہ چارلس اور اس کے درمیان کبھی محبت و الفت کا رشتہ قائم نہ ہوسکا کیونکہ چارلس جب تک ڈیانا کا شوہر رہا، اپنی محبوبہ کمیلا پارکر کے غم میں گھلتا رہا جسے وہ غیر شاہی خاندان کی ہونے کے باعث نہ اپنا سکا تھا۔

    شوہر کی بے اعتنائی نے ڈیانا کو مزید غمزدہ کردیا تھا۔ وہ کہتی تھی، ’شادی کے اس بندھن میں 3 افراد جڑے تھے، سو یہ ایک خاصا پرہجوم بندھن تھا‘۔

    آئیں لیڈی ڈیانا کے کچھ خیالات جانتے ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ زندگی اس کے لیے کیا تھی اور وہ اسے کیسے گزارنا چاہتی تھی۔

    وہی کرو جو تمہارا دل چاہتا ہے۔

    مجھے صرف ڈیانا کے نام سے بلاؤ، شہزادی ڈیانا کے نام سے نہیں۔

    محبت کے بغیر زندگی گزارنا دنیا کی سب سے تکلیف دہ بیماری ہے۔

    میں اصولوں پر نہیں چلتی، میں دماغ کی نہیں، دل کی سنتی ہوں۔

    اگر آپ اس شخص کو ڈھونڈ لیں جس سے آپ محبت کرتے ہیں، تو اسے کبھی نہ جانے دیں۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک بار اس نے کہا تھا، ’میں اس ملک کی ملکہ بننے کے بجائے دلوں کی ملکہ بننا پسند کروں گی‘۔

    ضرورت مند لوگوں کی مدد کرنا میری زندگی کا اہم حصہ ہے، اور یہی میری منزل ہے۔

    کروڑوں دلوں کی دھڑکن یہ خوبصورت شہزادی 31 اگست 1997 کو پیرس میں کار کے سفر کے دوران جان لیوا حادثے کا شکار ہوگئی اور اپنے چاہنے والوں کو سوگوار چھوڑ گئی۔

  • برطانوی شاہی خاندان انڈر گراؤنڈ ہونے کی تیاری کیوں کررہا ہے

    برطانوی شاہی خاندان انڈر گراؤنڈ ہونے کی تیاری کیوں کررہا ہے

    لندن : نوڈیل بریگزٹ کی صورت میں ملک بھر میں ممکنہ احتجاج کے پیش نظر برطانوی حکام نے ملکہ برطانیہ سمیت شاہی خاندان کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہوجائے گا، جس کے لیے یورپی یونین کے رہنماؤں اور برطانوی حکام کے درمیان انخلاء کے لیے بریگزٹ معاہدہ طے کیا گیا تھا تاہم وزیر اعظم تھریسامے ابھی تک ہاؤس آف کامنز سے اس معاہدے کے مسودے کو منظور نہیں کروا سکی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ برطانوی حکام نے بغیر معاہدے کے یورپی یونین سے انخلاء کی صورت میں ممکنہ مظاہروں کے پیش نظر ملک میں سرد جنگ کے دوران لاگو کیا جانے والے ایمرجنسی پلان پر دوبارہ عمل شروع کررہے ہیں تاکہ شاہی خاندان کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جاسکے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہنگامی صورتحال میں شاہی خاندان کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کا منصوبہ سرد جنگ کے بعد سے موجود ہے لیکن مذکورہ منصوبے کو نو ڈیل کی صورت میں دوبارہ استعمال کیا جائے گا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق حکمران جماعت قانون ساز اور بریگزٹ معاہدے کے حامی جیکب ریس موگ کا خیال ہے کہ حکام کا شاہی خاندان کے ہنگامی انخلاء کا منصوبہ بغیر معاہدے کے بریگزٹ پر غیر ضروری گھبراہٹ واضح کررہا ہے۔

    بریگزٹ: تھریسامے دوبارہ مذاکرات کیلئے کوشاں، یورپی یونین کا انکار

    بریگزٹ ڈیل: پانچ ترمیمی بل برطانوی پارلیمنٹ میں مسترد

    بریگزٹ ڈیل نہ ہونے پر برطانیہ میں مارشل لاء لگنے کا خطرہ

    جیکب ریس موگ کا کہنا تھا کہ شاہی خاندان کے اہم عہدیدران دوسری جنگ عظیم میں ہونے والی بمباری کے دوران لندن میں ہی موجود تھے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر اعظم تھریسامے بریگزٹ معاہدے کے مسودے پر مستقل ہاؤس آف کامنز کی حمایت حاصل کرنے کےلیے کوشاں ہیں۔

    تاجروں کی جانب برطانوی حکومت متنبہ کیا گیا ہے کہ اگر نئے کسٹمز چیکس کے باعث یورپی یونین آنے والی اشیاء کی درآمدات میں تاخیر ہوئی تو بڑے پیمانے پر غذا اور ادویات کی کمی واقع ہوسکتی ہے۔

  • میگھن مرکل کی آمد کے بعد شاہی خاندان میں جھگڑے شروع

    میگھن مرکل کی آمد کے بعد شاہی خاندان میں جھگڑے شروع

    لندن: برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ شاہی خاندان میں چھوٹی بہو کی آمد کے بعد جھگڑے شروع ہوگئے۔

    برطانوی اخبار کے مطابق ’پرنس ہیری کی اہلیہ کے طنزیہ جملے کی وجہ سے  شہزادی کیٹ کی آنکھوں میں آنسو آگئے تھے جبکہ چھوٹے شہزادے نے اپنے بڑے بھائی ولیم پر شادی کے روز ریڈ کارپٹ نہ بچھانے کا الزام عائد کیا تھا’۔

    رپورٹ کے مطابق دونوں بھائیوں میں پیدا ہونے والی خلش کی بڑی وجہ یہ بھی ہےکہ  پرنس ہیری نے محل میں قیام کے بجائے اپنی اہلیہ کے ساتھ اپارٹمنٹ میں قیام کا فیصلہ کیا۔

    مزید پڑھیں: شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل کے ہاں ننھے مہمان کی آمد متوقع

    شاہی خاندان میں تنازعات کی خبریں برطانیہ میڈیا میں زیر گردش ہیں جبکہ رائل فیملی نے اس حوالے سے کوئی تصدیق یا تردید نہیں کی۔

    تجزیہ نگاروں نے شاہی خاندان کی حالیہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’اس طرح کی باتیں پہلے کبھی باہر نہیں آئیں اور اگر کبھی کوئی غلط خبر آئی بھی تو اُس کی فوری تردید کی گئی‘۔

    دوسری جانب صحافی کی جانب سے پوچھے گئے سوال پر پرنس ولیم کی اہلیہ شہزادی کیٹ نے مختصر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’سب کچھ ٹھیک اور درست سمت میں جارہا ہے‘۔

    یاد رہے کہ رواں برس 19 مئی کو برطانوی شاہی خاندان کے چھوٹے شہزادے ہیری اور امریکی اداکارہ میگھن مرکل رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تھے، اس شادی کو سال کی سب سے بڑی شادی قرار دیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: میگھن مرکل نے کی مسلم خواتین کے کھانوں کی کتاب کی تقریب رونمائی

    شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل کی شادی کو جدید و قدیم روایات کا حسین امتزاج قرار دیا گیا تھا، ان کی شادی کی تقریب دیکھنے کے لیے ایک لاکھ سے زائد افراد موجود تھے جبکہ شادی کی تقریبات کو دنیا بھر میں براہ راست کروڑوں لوگوں نے دیکھا تھا۔

  • شہزادی ڈیانا ۔ زندگی کے لیے ترستی ہوئی موت کی آغوش میں جا پہنچی

    شہزادی ڈیانا ۔ زندگی کے لیے ترستی ہوئی موت کی آغوش میں جا پہنچی

    لندن: آنجہانی شہزادی لیڈی ڈیانا کو اس دنیا سے گزرے آج 21 برس ہوگئے۔ دنیا بھر کے افراد کے دلوں کی دھڑکن لیڈی ڈیانا صرف 36 سال کی عمر میں ایک کار ایکسیڈنٹ میں ہلاک ہوگئی تھی۔

    شہزادی ڈیانا یکم جولائی 1961 کو برطانوی گاؤں سینڈرینگھم میں پیدا ہوئی۔ ڈیانا بلاواسطہ طور پر برطانیہ کے شاہی خاندان کا ہی حصہ تھی۔ 1981 میں لیڈی ڈیانا کی شادی ولی عہد شہزادہ چارلس سے ہوئی۔

    شادی سے قبل ڈیانا ایک اسکول میں پڑھاتی بھی تھی۔

    لیڈی ڈیانا اور پرنس چارلس کے ازدواجی تعلقات میں کچھ عرصہ بعد ہی سرد مہری آگئی جس کے بعد لیڈی ڈیانا نے اپنے آپ کو فلاحی کاموں کے لیے وقف کردیا۔ 1996 میں دونوں کی علیحدگی ہوگئی۔

    طلاق کے بعد لیڈی ڈیانا نے اپنی زندگی اسی گھر میں گزاری جہاں اس نے پرنس چارلس کے ساتھ شادی کا پہلا سال گزارا تھا۔ یہ گھر ڈیانا کی موت تک اس کا ٹھکانہ رہا۔

    مزید پڑھیں: ڈیانا کے معصوم بیٹے کا ماں سے جذباتی وعدہ

    ڈیانا ایک پاکستانی نژاد برطانوی ڈاکٹر حسنات خان کے تیر نظر کا شکار بھی ہوئی لیکن یہ بیل منڈھے نہ چڑھ سکی۔

    سنہ 1996 میں ڈیانا موجودہ وزیر اعظم عمران خان اور ان کی سابقہ اہلیہ جمائما خان کی دعوت پر پاکستان آئی جہاں اس نے شوکت خانم کے لیے فنڈ جمع کرنے والی فلاحی تقریب میں شرکت کی۔

    1

    ڈیانا کا تعلق مشہور اسٹور چین ’ہیرڈز‘ کے مالک دودی الفائد سے بھی رہا۔ 31 اگست 1997 کو لیڈی ڈیانا اور الفائد پیرس میں کار کے سفر کے دوران جان لیوا حادثے کا شکار ہوگئے اور کروڑوں دلوں کی دھڑکن لیڈی ڈیانا اپنے چاہنے والوں کو سوگوار چھوڑ گئی۔

    6

    لیڈی ڈیانا حقیقی معنوں میں ایک شہزادی تھی۔ اس نے ساری زندگی ایک وقار اور تمکنت کے ساتھ گزاری۔ اس کے اندر ایک عام لڑکی تھی جو فطرت اور محبت سے لطف اندوز ہونا چاہتی تھی لیکن بدقسمتی سے وہ شاہی محل کی اونچی دیواروں میں قید تھی۔

    اس کے جاننے والوں کے مطابق شاہی محل میں گزارا جانے والا زندگی کا حصہ اس کی زندگی کا تکلیف دہ حصہ تھا۔

    آئیے لیڈی ڈیانا کے کچھ خیالات جانتے ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ زندگی اس کے لیے کیا تھی اور وہ اسے کیسے گزارنا چاہتی تھی۔

    وہی کرو جو تمہارا دل چاہتا ہے۔

    مجھے صرف ڈیانا کے نام سے بلاؤ، شہزادی ڈیانا کے نام سے نہیں۔

    محبت کے بغیر زندگی گزارنا دنیا کی سب سے تکلیف دہ بیماری ہے۔

    میں اصولوں پر نہیں چلتی، میں دماغ کی نہیں، دل کی سنتی ہوں۔

    اگر آپ اس شخص کو ڈھونڈ لیں جس سے آپ محبت کرتے ہیں، تو اسے کبھی نہ جانے دیں۔

    ڈیانا کے شوہر شہزادہ چارلس کے تعلقات سابقہ محبوبہ کمیلا پارکر سے بھی رہے۔ یہ تعلق ڈیانا کی زندگی میں بھی برقرار رہا۔ اپنی شادی کے بارے میں ڈیانا کہتی تھی، ’اس شادی میں 2 نہیں 3 افراد آپس میں جڑے تھے، سو یہ تھوڑی سی پرہجوم شادی تھی‘۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک بار اس نے کہا تھا، ’میں اس ملک کی ملکہ بننے کے بجائے دلوں کی ملکہ بننا پسند کروں گی‘۔

    ڈیانا نے اپنا کہا پورا کیا، وہ برطانیہ کی ملکہ تو نہ بن سکی لیکن دلوں کی ملکہ ضرور بن گئی اور اس کی موت کے کئی سال بعد آج بھی اس کے چاہنے والے اسے یاد کرتے ہیں۔

  • آنجہانی لیڈی ڈیانا کے معصوم بیٹے کا ماں سے جذباتی وعدہ

    آنجہانی لیڈی ڈیانا کے معصوم بیٹے کا ماں سے جذباتی وعدہ

    لندن: دنیا بھر میں چاہی جانے والی آنجہانی شہزادی ڈیانا کی زندگی یوں تو بظاہر بہت مسحور کن نظر آتی تھی جو شاہی خاندان کی بہو تھی اور کچھ عرصہ بعد ملکہ بننے والی تھی، لیکن ان کی زندگی کا مطالعہ کرنے والے جانتے ہیں کہ ڈیانا جذباتی طور پر بہت تکلیف کا شکار تھیں۔

    گو کہ لیڈی ڈیانا اور برطانوی شاہی خاندان کے ولی عہد شہزادہ چارلس نے محبت کے رشتے میں بندھ کر اپنی ازدواجی زندگی کا آغاز کیا تھا، لیکن شاہی خاندان کے سخت اصولوں اور پابندیوں میں جکڑی زندگی ڈیانا جیسی لڑکی کی فطرت سے مطابقت نہ رکھتی تھی جو اڑتی تتلیوں اور پھولوں سے لطف اندوز ہونا چاہتی تھی۔

    ڈیانا کے قریبی جاننے والوں کے مطابق شاہی محل میں گزارا جانے والا زندگی کا حصہ ڈیانا کی زندگی کا نہایت تکلیف دہ حصہ تھا۔

    ایک تکلیف دہ رشتے کا اختتام بالآخر طلاق کی صورت میں ہوا اور ڈیانا نے ایک جھٹکے سے ساری زنجیروں سے خود کو آزاد کرلیا۔

    شاہی محل سے تعلق ختم کرلینے کے بعد ڈیانا کو کئی چیزوں سے ہاتھ بھی دھونا پڑا جو ایک شہزادی کے ناطے اسے حاصل تھیں۔

    اسے حکومتی مراعات، سیکیورٹی اسٹاف اور ذاتی عملے سے محرومی اور تنہائی کا تحفہ بھی ملا، تاہم یہ کہنا مشکل نہیں کہ ڈیانا ان تمام چیزوں کی محرومی کو اس زندگی سے بہتر سمجھتی تھی جو اس نے شاہی محل میں قید ہو کر گزاری۔

    مزید پڑھیں: لیڈی ڈیانا کی 5 بار خودکشی کی کوشش

    شوہر سے علیحدگی کے بعد ڈیانا سے وہ خطاب بھی چھن گیا جو اسے شاہی خاندان میں شمولیت کے بعد ملا تھا۔

    ہر رائل ہائی نیس کا خطاب شاہی خاندان کے مرکزی افراد (جو تخت کے امیدوار ہوں) کو دیا جاتا ہے اور شاہی خاندان کے بقیہ افراد کے ساتھ ساتھ عام لوگ بھی رائل ہائی نیس سے جھک کر ملنے کے پابند ہوتے ہیں۔

    تاہم شاہی خاندان سے علیحدگی کے بعد ڈیانا کا شمار بھی عام افراد میں ہونے لگا جس کا مطلب تھا کہ اب وہ شاہی خاندان کے تمام افراد، سابق شوہر، حتیٰ کہ اپنے بیٹوں سے بھی جھک کر ملیں گی۔

    اس وقت ڈیانا کے سب سے بڑے بیٹے ولیم کی عمر 14 سال تھی۔

    جب اسے اس ساری صورتحال کا علم ہوا تو اس نے نہایت لاڈ سے اپنی ماں سے کہا، ’فکر مت کریں ممی، جب میں بڑا ہوجاؤں گا اور بادشاہ بن جاؤں گا، تو آپ کا خطاب آپ کو واپس کردوں گا جس کے بعد آپ کو کسی سے جھک کر نہیں ملنا پڑے گا‘۔

    شومئی قسمت ولیم اپنا یہ وعدہ پورا نہ کرسکا اور طلاق کے صرف ایک سال بعد ڈیانا ایک خوفناک ٹریفک حادثے میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی۔ ڈیانا کی المناک موت نے دنیا بھر میں اس کے چاہنے والوں کو دکھی کردیا۔

    شاہی خاندان کی رکنیت اور خطاب سے بے دخل کیے جانے کے بعد بھی عام لوگ ڈیانا کو ’شہزادی ڈیانا‘ کے نام سے ہی یاد کرتے تھے اور اب تک کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: شہزادی ڈیانا کے زندگی کے بارے میں خیالات


     

  • شاہی خاندان میں شادی کے لیے میگھن نے بڑی قیمت ادا کی، والد تھامس مرکل

    شاہی خاندان میں شادی کے لیے میگھن نے بڑی قیمت ادا کی، والد تھامس مرکل

    لندن : سابق امریکی اداکارہ میگھن مرکل کے والد نے کہا ہے کہ ’میری بیٹی نے شاہی خاندان میں شادی کرنے کے لیے بہت بھاری قیمت ادا کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شاہی خاندان کی چھوٹی بہو میگھن مرکل کے والد تھامس نے امریکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’مجھے خدشہ ہے کہ میری بیٹی میگھن مرکل کو شاہی ذمہ داروں کے لیے مرعوب کیا گیا ہے‘۔

    امریکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے میگھن مرکل کے والد 73 سالہ تھامس مرکل نے کہا ہے کہ ’مجھے میری بیٹی کے متعلق فکر ہے، میرا خیال ہے کہ اسے ڈرایا گیا ہے‘۔

    تھامس مرکل کا کہنا تھا کہ ’میں نے اپنی بیٹی کی آنکھوں میں، چہرے پر اور مسکراہت سے اس کا درد محسوس کیا ہے، میں نے برسوں اپنی بیٹی کی مسکراہٹ دیکھی ہے، میں اس کی مسکراہٹ جانتا ہوں، اس طرح مسکراتے ہوئے کبھی نہیں دیکھا‘۔

    تھامس مرکل نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ’میری بیٹی نے شاہی خاندان میں شادی کرنے کی بہت بڑی قیمت ادا کی ہے‘۔

    امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق تھامس مرکل نے میگھن مرکل کے خالیہ لباس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’میگھن اور شہزادہ ہیری نے شادی کے بعد آئرلینڈ کا پہلا دورہ کیا تھا، جس میں میری بیٹی میگھن جا لباس سنہ 1930 کا لگ رہا تھا‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’میں نے سوچا تھا کہ شاہی خاندان میں شادی کرنے کے بعد میگھن کے مسائل میں کمی واقع ہوگی تاہم اس کی مشکلات میں مزید اضافہ ہورہا ہے، ایسا محسوس ہوتا ہے اس پر کافی بوجھ ہے‘۔

    تھامس مرکل کا کہنا تھا کہ میگھن اور میری آخری مرتبہ شادی سے ایک روز قبل فون پر گفتگو ہوئی تھی، اس کے بعد سے کوئی رابطہ نہیں ہوا نہ ہی شاہی محل کے افراد میرے پیغامات جواب دیتے ہیں۔

    میگھن مرکل کے والد نے کہا ہے کہ ’میں اپنی موت سے پہلے میگھن مرکل سے ملاقات کرنا چاہتا ہوں‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے

    شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے

    لندن: برطانوی شاہی خاندان کے چھوٹے شہزادے ہیری اور امریکی اداکارہ میگھن مرکل رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے۔ دونوں کی شادی کو سال کی سب سے بڑی شادی قرار دیا جارہا ہے۔

    برطانیہ کی شاہی شادی کا باقاعدہ آغاز لندن کے وقت کے مطابق 11 بجے سے ہوا تھا تاہم شہزادہ ہیری اور امریکی اداکارہ میگھن مرکل رشتہ ازوداج میں منسلک ہوگئے۔

    شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل کی شادی میں شریک ہونے کے لیے ڈیوڈ اور ویکٹوریہ بیکھم، ایل ٹن جون، جورج اور امل کولونی سمیت 600 کے قریب مہمان سینٹ جارج چیپل میں  شریک ہیں۔

    قدیم قلعے کے باہر شاہی جوڑے کو دیکھنے کے شائق ہزاروں افراد عارضی کیمپ بنائے بیٹھے ہیں اور شاہی شادی کے لیے نہایت پرجوش ہیں۔ بی بی سی اور سی سی این سمیت متعدد برطانوی و امریکی چینلز پر صبح صادق سے ہی لائیو کوریج کی جارہی ہے۔

    شادی کی تقریب لندن سے دور دریائے ٹیمز کے کنارے واقع ونڈسر نامی قلعے کے سینٹ جارج چیپل میں ہورہی ہے جو گزشتہ 1 ہزار برس سے شاہی خاندان کے زیر استعمال ہے۔

    دلہن میگھن مرکل اپنی والدہ کے ساتھ کلائیویڈن ہوٹل سے ونڈسر کیسل کے گرجا گھر پہنچ چکی ہیں اور شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل کی شادی کی تقریب کا آغاز ہوچکا ہے۔

    گرجا گھر کے راستے تک میگھن کی والدہ ان کے ساتھ سفر کریں گی تاہم چرچ پہنچنے کے بعد میگھن کی والدہ اتر کر اندر چلی جائیں گی جس کے بعد میگھن روایت کے برخلاف گاڑی سے اتر کر چرچ تک اکیلی جائیں گی۔

    بعد ازاں ولی عہد شہزادہ چارلس ان کا ساتھ دیں گے اور انہیں اس مقام تک لے جائیں گے جہاں شادی کے ایجاب و قبول ہوں گے۔

    مسیحی روایات کے مطابق گاڑی میں اور بعد ازاں پادری کے سامنے تک پہنچنے کا سفر دلہن اپنے والد کے ساتھ طے کرتی ہے تاہم میگھن کے والد ناسازی طبیعت کی وجہ سے شادی میں شرکت سے قاصر ہیں جس کے بعد اطلاعات تھیں کہ یہ روایت میگھن کی والدہ نبھائیں گی۔

    تاہم گزشتہ روز شاہی محل کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ میگھن نے اس کے لیے ہیری کے والد شہزادہ چارلس سے درخواست کی ہے۔ ’شہزادہ چارلس اس طریقے سے میگھن کو شاہی خاندان میں خوش آمدید کہنے میں نہایت خوشی محسوس کریں گے‘۔

    شاہی شادی میں 600 افراد کو مدعو کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں مزید 12 سو افراد بھی شرکت کریں گے جو اپنی کمیونٹیز کے لیے مختلف خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔

    شادی میں دلہے کی آنجہانی والدہ شہزادی ڈیانا کی 3 بہنیں بھی شرکت کریں گی۔ ان میں سے ایک لیڈی جین فیلو ’سانگ آف سالومن‘ کتاب سے اقتباس پڑھیں گی۔

    شاہی جوڑے کے ایجاب و قبول کے بعد جوڑا بگھی میں ونڈسر کی سڑکوں سے ایک جلوس کی صورت گزرے گا۔ اس کے بعد قلعے میں ملکہ برطانیہ کی طرف سے مہمانوں کے لیے ظہرانے کا اہتمام کیا جائے گا۔

    بعد ازاں شام کے وقت دلہے کے والد شہزادہ چارلس فروگمور ہاؤس میں استقبالیہ دیں گے جس میں 200 قریبی عزیز و اقارب اور دوست شرکت کریں گے۔

    شادی میں پہننے کے لیے دلہن کا لباس اور اسے تیار کرنے والا ڈیزائنر تاحال صیغہ راز میں ہے۔ سی این این کے مطابق دلہن کا لباس 3 لاکھ 40 ہزار ڈالر کی خطیر رقم سے تیار کیا گیا ہے۔

    گو کہ محل کی جانب سے شاہی شادی پر اٹھنے والے اخراجات کی کوئی تفصیل جاری نہیں کی گئی، تاہم بی بی سی کا دعویٰ ہے کہ شادی پر 3 کروڑ 20 لاکھ پاؤنڈز کے اخراجات آئے ہیں۔

    بی بی سی کے مطابق صرف سیکیورٹی انتظامات پر 63 لاکھ 50 ہزار پاؤنڈز خرچ ہوئے ہیں۔


    شہزادے کی رومانوی داستان

    شہزادہ ہیری اور امریکی اداکارہ میگھن مرکل کے درمیان دوستی کی خبریں ستمبر 2016 میں سامنے آئیں تھیں۔ ذرائع کے مطابق دونوں کی پہلی ملاقات ایک چیریٹی پروگرام میں ہوئی تھی۔

    ایک سال کے دوران ہیری نے اپنے خاندان کے مختلف افراد سے میگھن کی ملاقات کروائی اور بالآخر گزشتہ برس نومبر میں شاہی محل کی جانب سے دونوں کی منگنی کا اعلان کیا گیا۔

    میگھن مرکل ان دنوں امریکی ٹی وی سیریز سوٹس میں اداکاری کے جوہر دکھا رہی تھیں تاہم شاہی خاندان سے منسلک ہونے کے بعد اب انہوں نے اداکاری کو خیر باد کہہ دیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔