Tag: شاہی خاندان

  • برطانوی شاہی خاندان کے بارے میں حیرت انگیز حقائق

    برطانوی شاہی خاندان کے بارے میں حیرت انگیز حقائق

    لندن: ویسے تو برطانوی شاہی خاندان دنیا بھر کے میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا رہتا ہے تاہم جب سے شہزادہ ہیری اور امریکی اداکارہ میگھن مرکل کی منگنی اور شادی کا اعلان ہوا ہے تب سے میڈیا اور سوشل میڈیا صرف برطانوی شاہی خاندان سے متعلق خبروں سے بھرا ہوا نظر آرہا ہے۔

    آج ہم بھی آپ کو برطانوی شاہی خاندان کے بارے میں ایسے ہی کچھ دلچسپ اور حیرت انگیز حقائق بتانے جا رہے ہیں جو آپ نے آج سے پہلے کبھی نہیں سنے ہوں گے۔


    ملکہ کے لیے گہرے رنگ ضروری

    برطانوی تخت پر براجمان ملکہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ عمر کے ہر حصے میں گہرے رنگوں کے لباس زیب تن کرے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ کسی ہجوم میں برطانوی ملکہ اپنے لباس کی وجہ سے نمایاں نظر آئے۔

    ملکہ نے ایک بار اپنے اسٹاف سے کہا تھا، ’میں ہلکے رنگوں کے لباس زیب تن نہیں کرسکتی کیونکہ ان رنگوں میں مجھے کوئی شناخت نہیں کرسکے گا‘۔

    عام افراد کا چھونا ممنوع

    شاہی خاندان کا اصول ہے کہ عام افراد انہیں چھونے سے گریز کریں تاہم اب شاہی خاندان اکثر و بیشتر اس اصول کی خلاف ورزی کرتا ہوا نظر آتا ہے۔


    تمام تحائف وصول کیے جائیں گے

    شاہی خاندان کے تمام افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملنے والے تمام تحائف خوشدلی سے وصول کریں گے چاہے وہ کوئی بھی تحفہ ہو اور کسی بھی شخص کی جانب سے دیا گیا ہو۔


    ملکہ کے ساتھ طعام

    برطانوی شاہی محل میں ہونے والی دعوت طعام میں ایک لازمی اصول جو عام افراد جو شاہی خاندان کے دیگر افراد کے لیے یکساں ہے، وہ یہ کہ کھانا اسی وقت شروع کیا جائے گا جب ملکہ کھانا شروع کریں گی، اور جیسے ہی ملکہ اپنا کھانا ختم کردیں، میز پر موجود تمام افراد کو بھی اپنا کھانا لازمی ختم کرنا ہوگا۔


    ملکہ کو ویزے یا لائسنس کی ضرورت نہیں

    برطانوی ملکہ کو دنیا کے کسی بھی حصے میں سفر کرنے کے لیے ویزے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ ظاہر ہے کوئی ایسی شخصیت جس کی تصویر نوٹوں پر چھپی ہو، اسے بھلا کہیں بھی جانے کے لیے ویزے کی کیا ضرورت ہوگی۔

    اسی طرح ملکہ کی ذاتی گاڑی کو نمبر پلیٹ یا ڈرائیونگ لائسنس کی بھی ضرورت نہیں۔


    شادی کے لیے ملکہ کا لائسنس ضروری

    برطانوی شاہی خاندان کے تمام افراد کو شادی کے لیے ملکہ کی جانب سے باقاعدہ اجازت درکار ہوتی ہے جو انہیں ایک لائسنس کی صورت میں ملتا ہے۔


    شاہی خاندان میں شمولیت، لیکن تخت کے حقدار نہیں

    شاہی خاندان کے اکثر افراد نے غیر ملکی یا عام افراد سے شادی کی ہے۔ ایسے افراد شاہی خاندان کا حصہ تو بن سکتے ہیں تاہم وہ تخت کے حقدار نہیں ہوسکتے۔

    جیسے ملکہ برطانیہ کے شوہر شہزادہ فلپ یونان سے تعلق رکھتے ہیں لہٰذا وہ اپنی اہلیہ کے ملکہ ہونے کے باوجود بادشاہ کہلانے کا حق نہیں رکھتے۔

    اسی طرح ملکہ برطانیہ کے بعد اگر ان کے بیٹے شہزادہ چارلس تخت پر براجمان ہوتے ہیں تو ان کی اہلیہ کمیلا پارکر بھی ملکہ کہلانے کی حقدار نہیں ہوں گی کیونکہ وہ ایک عام اور غیر شاہی خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔

    شاہی خاندان کے بارے میں مزید مضامین پڑھیں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شاہی خاندان کے افراد کا آٹوگراف حاصل کرنا مشکل کیوں ہے؟

    شاہی خاندان کے افراد کا آٹوگراف حاصل کرنا مشکل کیوں ہے؟

    آٹو گراف کا زمانہ اب پرانا ہوگیا۔ وہ وقت گیا جب لوگ اپنی پسندیدہ معروف شخصیات سے ہاتھ، ڈائری یا شرٹ پر آٹو گراف لیا کرتے تھے۔ اب سیلفی کا زمانہ ہے، لوگ کسی بھی مقبول شخصیت سے ملتے ہیں تو اس کے ساتھ سیلفی لینا چاہتے ہیں۔

    تاہم اب بھی کچھ لوگ آٹو گراف حاصل کرنا چاہتے ہیں اور وہ برطانوی شاہی خاندان سمیت دنیا بھر کے شاہی خاندانوں کے افراد کے آٹو گراف حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں؟ اگر خوش قسمتی سے آپ کو برطانوی شاہی خاندان کے افراد سے ملنے کا موقع مل جائے تو آپ ان کا آٹو گراف حاصل نہیں کر سکتے۔

    مزید پڑھیں: شہزادی کیٹ مڈلٹن کا منفرد اعزاز

    اگر آپ برطانیہ جانے کے بعد برطانوی شاہی خاندان کی خوبصورت شہزادیوں اور ننھے معصوم بچوں کو دیکھنے کے لیے قطار میں کھڑے ہوں تو ہوسکتا ہے آپ کو کسی سے ہاتھ ملانے کا یا سیلفی لینے کا موقع مل جائے، کوئی شہزادی یا ملکہ آپ کی طرف دیکھ کر ہاتھ ہلا لے، لیکن آپ ان کا آٹو گراف نہیں حاصل کرسکتے کیونکہ شاہی خاندان میں اس کی سخت ممانعت ہے۔

    اس کی وجہ یہ ہے کہ بے شمار اہمیت کے حامل شاہی خاندان کے افراد کے دستخط نقل کر کے جعلسازی کے لیے استعمال کیے جانے کا خدشہ ہوتا ہے۔

    شاہی خاندان کے افراد نہایت اہم اور سرکاری دستاویزات پر دستخط کرتے ہیں لہٰذا ان کے دستخط عام افراد کی پہنچ سے دور رکھے جاتے ہیں۔

    یہی وجہ ہے کہ شاہی خاندان کا کوئی بھی شخص خصوصاً ملکہ، ولی عہد یا کوئی شہزادہ اپنے کسی مداح کو آٹو گراف نہیں دے سکتا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • میگھن مرکل کے طلاق یافتہ ہونے پر ملکہ برطانیہ کا شادی میں شرکت سے انکار

    میگھن مرکل کے طلاق یافتہ ہونے پر ملکہ برطانیہ کا شادی میں شرکت سے انکار

    لندن: برطانوی ولی عہد شہزادہ چارلس اور اور ان کی سابق اہلیہ شہزادی ڈیانا کے چھوٹے بیٹے شہزادہ ہیری بہت جلد امریکی اداکارہ میگھن مرکل کے ساتھ رشتہ ازدواج میں بندھ جائیں گے، تاہم اس شادی میں ملکہ برطانیہ الزبتھ شریک نہیں ہوں گی۔

    یہ بات سننے کے بعد پہلا خیال یہی ذہن میں آتا ہے کہ شاید ملکہ اپنی علالت کے باعث اس شادی میں شریک نہ ہوسکیں، لیکن ان کی عدم شرکت کی وجہ نہایت حیرت انگیز ہے جسے برطانوی میڈیا بالکل مضحکہ خیز قرار دے رہا ہے۔

    وہ وجہ یہ ہے کہ چونکہ میگھن مرکل ایک طلاق یافتہ خاتون ہیں لہٰذا یہ بات صدیوں سے رائج شاہی اصول و قوانین کے خلاف ہے چنانچہ ملکہ برطانیہ شادی میں شرکت کرنے کے بجائے اسے دنیا کے باقی لوگوں کی طرح صرف ٹی وی پر دیکھیں گی۔

    برطانوی بادشاہت کے اصولوں کے مطابق چونکہ ملکہ چرچ آف انگلینڈ کی سربراہ بھی ہیں جہاں انجام دی جانے والی ہر شادی کو زندگی بھر کا رشتہ سمجھا جاتا ہے، تو اس مقام پر کسی طلاق یافتہ شخص کی دوبارہ شادی کرنا اور چرچ کے بڑوں کی جانب سے اس شادی میں نیک خواہشات کا اظہار کرنا ملکہ کے لیے ایک نازک مرحلہ ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کے قدامت پسند طبقے کی بعض عبادت گاہوں میں آج بھی کسی طلاق یافتہ شخص کا دوبارہ شادی کرنا ممنوع ہے۔

    اس شاہی اصول کے برخلاف ملکہ برطانیہ اپنے پوتے ہیری کی شادی سے بے حد خوش ہیں اور انہوں نے جوڑے کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا ہے۔

    یاد رہے کہ ملکہ پر یہ بندش پہلی بار نہیں ہے۔ اس سے قبل وہ اپنے بیٹے ولی عہد شہزادہ چارلس کی دوسری شادی میں بھی اسی لیے شرکت نہ کرسکیں کہ وہ طلاق یافتہ خاتون کمیلا پارکر سے رشتہ ازدواج میں بندھنے جارہے تھے۔

    ملکہ نے بعد ازاں شاہی محل کے اندر جوڑے کی جانب سے دیے جانے والے ریسیپشن میں شرکت کی تھی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق امکان یہی ہے کہ اب بھی وہ شادی کی مرکزی تقریب کے بجائے بعد میں شاہی محل میں ہونے والی تقریبات میں شرکت کریں گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • برطانوی شاہی خاندان کی نئی رکن میگھن مرکل کون ہیں؟

    برطانوی شاہی خاندان کی نئی رکن میگھن مرکل کون ہیں؟

    لندن: گزشتہ روز برطانوی شاہی خاندان نے ولی عہد شہزادہ چارلس اور شہزادی ڈیانا کے چھوٹے بیٹے شہزادہ ہیری کی امریکی اداکارہ میگھن مرکل کے ساتھ منگنی کا باقاعدہ اعلان کردیا جس کے بعد بہت سے لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ برطانوی شاہی خاندان میں بہت جلد شمولیت اختیار کرنے والی میگھن مرکل آخر ہیں کون؟

    مشہور امریکی اداکارہ میگھن مرکل 4 اگست سنہ 1981 میں امریکی شہر لاس اینجلس میں پیدا ہوئیں۔ ان کا تعلق ایک دولت مند گھرانے سے ہے۔

    مرکل نے سنہ 2002 سے اداکاری کا آغاز کیا۔ آپ کے لیے یہ جاننا دلچسپی سے خالی نہیں ہوگا کہ اداکاری میں اپنا کیریئر مضبوط کرنے کے دوران وہ گزر اوقات کے لیے شادی کے دعوت ناموں پر خوبصورت لکھائی، اور اسکول کے بچوں کو یہ لکھائی سکھایا کرتی تھیں۔

    اس دوران انہوں نے کئی امریکی ڈرامہ سیریز میں کام کیا تاہم انہیں اصل شہرت ڈرامہ سیریز ’سوٹس‘ میں ریچل زین نامی کردار اداکرنے کے بعد ملی۔

    بعد ازاں انہوں نے ہالی ووڈ کی کئی فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ ان کی آخری فلم اینٹی ۔ سوشل تھی جو سنہ 2015 میں ریلیز ہوئی۔

    ستمبر 2011 میں انہوں نے ایک فلم پروڈیوسر ٹریور اینجلسن سے شادی کی لیکن یہ شادی زیادہ عرصے نہ چل سکی اور 2 سال بعد طلاق پر منتج ہوئی۔

    یاد رہے کہ سنہ 1937 میں بھی شاہی خاندان کے ایک اور بادشاہ ایڈورڈ سوئم نے ایک امریکی طلاق یافتہ خاتون ویلس سمپسن سے شادی کی تھی جس کے بعد قومی بحران پیدا ہوگیا اور بادشاہ کو تخت سے دستبرداری اختیاری کرنی پڑی۔

    اب 80 برس بعد جب برطانوی میڈیا نے اسی معاملے کو دوبارہ اٹھا کر مرکل پر تنقید شروع کی تو شہزادہ ہیری کی جانب سے سخت ردعمل دیکھنے میں آیا جس کے بعد میڈیا نے مرکل پر تنقید کی روش چھوڑ دی۔

    مزے کی بات یہ ہے کہ مرکل کے سابق شوہر فی الحال ایک ٹی وی شو بنا رہے ہیں جو ایک شخص اور اس کی سابق بیوی کے درمیان قانونی جنگ سے متعلق ہے جو اپنی دوسری شادی شاہی خاندان میں کر چکی ہے۔

    اداکارہ ہونے کے ساتھ ساتھ مرکل سماجی کارکن بھی ہیں۔ وہ ورلڈ وژن کینیڈا کی سفیر کی حیثیت سے افریقہ میں صاف پانی کی فراہمی پر کام کر رہی ہیں جبکہ اقوام متحدہ کے اجلاس میں شریک ہو کر خواتین کے حقوق کے لیے بھی گفتگو کر چکی ہیں۔

    سنہ 2016 میں مرکل اور شہزادہ ہیری کی ملاقات ہوئی جس کے بعد یہ تعلق آہستہ آہستہ محبت تک جا پہنچا۔

    شاہی خاندان کا کہنا ہے کہ شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل اگلے برس موسم بہار میں ازدواجی بندھن میں بندھ جائیں گے۔

    شاہی خاندان میں شمولیت کے باوجود میگھن مرکل بادشاہت کے امیدواروں میں شامل نہیں ہوں گی کیونکہ ولی عہد شہزادہ چارلس کے بعد ان کے بڑے بیٹے شہزادہ ولیم، اور ان کے بعد ان کے بیٹے ننھے شہزادہ جارج تخت کے دعوے دار ہوں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • لندن : شہزادہ ہیری کی امریکی اداکارہ میگھن مرکل سے منگنی

    لندن : شہزادہ ہیری کی امریکی اداکارہ میگھن مرکل سے منگنی

    لندن : برطانوی شہزادے ہیری نے امریکی اداکارہ میگھن مارکل سے منگنی کرلی، آئندہ سال یہ جوڑا شادی کے بندھن میں بندھ جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے شہزادے اور لیڈی ڈیانا کے چھوٹے صاحبزادے پرنس ہیری نے امریکی اداکارہ میگھن مرکل سے منگنی کرلی۔ شاہی خاندان نے منگنی کی تصدیق کردی ہے اور اگلے سال شادی کا اعلان کردیا۔

    شہزادہ ہیری نے اپنی دلہن کیلئے کسی شہزادی کو نہیں چنا بلکہ بڑے بھائی کی طرح ایک عام سی اداکارہ کو اپنا شریک سفر بنانے کا اعلان کردیا۔

    پرنس ہیری اور ان کی منگیتر ایک ساتھ شاہی محل سے باہر آئے، ملکہ برطانیہ نے پرنس ہیری اور میگھن کو مبارکباد دیتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہارکیا۔

    اس سے قبل پرنس ہیری کے بڑے بھائی پرنس ولیم نے بھی ایک عام سی لڑکی کیٹ مڈلٹن کواپنی شریک حیات بنا کر شاہی محل کی زینت بنایا تھا۔

    شاہی خاندان کی جانب سے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پرنس ہیری اورمیگھن مرکل کی منگنی کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا کہ دونوں کی شادی دوہزاراٹھارہ کے موسم بہارمیں ہوگی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق شہزادہ ہیری کی عمر32سال ہے جبکہ ان کی منگیترامریکی اداکارہ میگھن مرکل ان سے چار سال بڑی ہیں، یہ دونوں آپس میں گہرے دوست بھی ہیں۔

    یاد رہے کہ دونوں شہزادوں کی والدہ لیڈی ڈیانا بھی کسی سلطنت کی شہزادی نہ تھیں۔

  • شہزادی کیٹ مڈلٹن کا منفرد اعزاز جو کسی برطانوی ملکہ کو حاصل نہیں

    شہزادی کیٹ مڈلٹن کا منفرد اعزاز جو کسی برطانوی ملکہ کو حاصل نہیں

    لندن: برطانوی شاہی خاندان میں اس وقت ملکہ الزبتھ تخت پر براجمان ہیں اور فی الحال ان کا اپنے تخت سے دستبرداری کا کوئی ارادہ نہیں۔ سنہ 2015 میں وہ اپنی پردادی ملکہ وکٹوریہ کا طویل ترین عرصے تک تخت پر براجمان رہنے والی ملکہ کا ریکارڈ بھی توڑ چکی ہیں۔

    ان کے بعد ان کے صاحبزادے اور ولی عہد شہزادہ چارلس تخت پر براجمان ہوں گے جس کے بعد ان کی دوسری اہلیہ کمیلا کو برطانیہ کی ملکہ حاصل ہونے کا اعزاز حاصل ہوگا۔

    بعد ازاں شہزادہ چارلس کے بڑے صاحبزادے پرنس ولیم ولی عہدی کی قطار میں ہیں اور شہزادہ چارلس کے بعد وہی تخت پر براجمان ہوں گے جس کے بعد ان کی خوبصورت اور پروقار اہلیہ شہزادی کیٹ مڈلٹن برطانوی ملکہ کے عہدے پر فائز ہوجائیں گی۔

    گو کہ یہ سارا عمل کئی سالوں پر محیط نظر آتا ہے تاہم اگر ہم نے اپنی آنکھوں سے شہزادی کیٹ مدلٹن کو تخت پر براجمان ہوتے دیکھا تو وہ ایسے منفرد اعزاز کی حامل ہوں گی جو آج تک کسی برطانوی ملکہ کو نصیب نہ ہوسکا۔

    وہ منفرد اعزاز ہے شہزادی کیٹ مڈلٹن کا ڈگری یافتہ ہونا۔ شہزادی کیٹ مدلٹن نے اینڈریوز یونیورسٹی آف ایڈنبرگ سے آرٹ ہسٹری میں ڈگری حاصل کر کھی ہے اور یہی وہ مقام ہے جہاں شہزادہ ولیم سے ان کی ملاقات ہوئی جو بعد ازاں محبت اور پھر شادی پر منتج ہوئی۔

    برطانیہ میں اس سے قبل جتنی بھی ملکائیں تخت پر براجمان ہوئی ہیں وہ بہت چھوٹی عمروں سے اس عہدے پر فائز ہوگئیں جس کے باعث انہیں اپنی تعلیم مکمل کرنے کا موقع نہ مل سکا۔

    تاہم اگر شہزادی کیٹ مڈلٹن برطانوی ملکہ بن گئیں تو وہ برطانوی تاریخ کی پہلی اور اب تک کی واحد ملکہ ہوں گی جو کسی تعلیمی ڈگری کی حامل ہوں گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نپولین کے تاج میں نصب سونے کا پتہ نیلام کرنے کا اعلان

    نپولین کے تاج میں نصب سونے کا پتہ نیلام کرنے کا اعلان

    پیرس: مشہور فرانسیسی سپہ سالار اور شہنشاہ نپولین بونا پارٹ کے تاج میں نصب سونے سے بنا ہوا پتہ نیلام کرنے کا اعلان کردیا گیا۔

    اپنے پستہ قد کی وجہ سے مشہور اس عظیم سپہ سالار نے بے شمار جنگوں میں فتح حاصل کی۔ فوج کے ایک معمولی افسر سے لے کر اس پر ایک وقت ایسا آیا کہ اس نے پورے فرانس اور آس پاس کی دیگر ریاستوں پر اپنی حکومت قائم کرلی، اور خود کو شہنشاہ کا خطاب دے ڈالا۔

    سنہ 1804 میں پیرس کے نوٹرے ڈیم کیتھڈرل میں پوپ کی موجودگی میں نپولین نے خود ہی اپنی تاج پوشی کی اور خود کو شہنشاہ اور اپنے خاندان کو شاہی خاندان قرار دے ڈالا۔

    وہ دراصل رومی شہنشاہیت سے بے حد متاثر تھا اور اس کا تاج بھی مشہور رومی جرنیل جولیس سیزر سے مشابہ تھا۔

    نپولین نے اپنی تاج پوشی کے وقت جو تاج پہنا وہ بہت بھاری بھرکم اور وزنی تھا۔ تاج میں سونے سے بنے ہوئے 44 بڑے پتے جبکہ 12 چھوٹے پتے سجائے گئے تھے۔

    اس وقت اس تاج کو 8 ہزار فرانکس (فرانسیسی کرنسی) میں بنایا گیا تھا جو اس وقت ایک کثیر ترین رقم تھی۔ اسی طرح تاج کو جس ڈبے میں رکھا جاتا تھا جو 13 سو فرانک میں بنوایا گیا۔

    نپولین نے جب تاج کے وزنی ہونے کی شکایت کی تو تاج میں سے 6 بڑے سونے کے پتوں کو نکال دیا گیا۔ جس سنار نے تاج میں یہ تبدیلی کی بعد ازاں اس نے یہ 6 پتے اپنی 6 بیٹیوں کو تحفتاً دے دیے۔

    نپولین کی واٹر لو میں ہزیمت ناک شکست اور اسے قید کردیے جانے کے بعد اس کا تاج تو پگھلا دیا گیا، تاہم سنار کے پاس تاج میں سے نکالے گئے پتے محفوظ تھے۔

    فرانسیسی نیلام گھر اوسینٹ کا کہنا ہے کہ یہ پتہ اسی سنار کے خاندان سے حاصل کیا گیا ہے، اور بقیہ پتوں کے بارے میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا کہ ان کا کیا کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: نپولین کی پسندیدہ ٹوپی نیلام

    نیلام گھر کو امید ہے کہ 19 نومبر کو نیلام کیا جانے والا یہ پتہ ایک سے ڈیڑھ لاکھ یوروز میں نیلام ہوگا۔

    اوسینٹ نیلام گھر کا کہنا ہے کہ ان کے پاس نپولین کی بیگم جوزفین کا ایک سچے موتیوں کا ہار بھی موجود ہے اور اسے بھی وہ جلد نیلام کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ننھی بچی شہزادہ ہیری کے پاپ کارن چراتی پکڑی گئی

    ننھی بچی شہزادہ ہیری کے پاپ کارن چراتی پکڑی گئی

    ٹورنٹو: شاہی خاندان کے کسی فرد کی اشیا کو چرانا اول تو نہایت حوصلے والا کام ہے، اور اگر کوئی حوصلہ مند یہ کام کر بھی دکھائے تو اسے سخت سزا کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے۔ لیکن برطانوی شہزادہ ہیری کی اشیا چرانے والا چور اتنا معصوم تھا کہ شہزادہ ہیری خود بھی ہنس پڑے۔

    کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں والی بال میچ کے دوران شہزادہ ہیری اپنے دوست سے باتوں میں مصروف تھے۔ برابر میں اپنی والدہ کی گود میں بیٹھی ایملی ان کے پاپ کارن کھاتی رہی۔

    دو سالہ ایملی شہزادہ ہیری کے دوست کی بیٹی ہے جو افغان جنگ میں ان کے ساتھ تھے۔ ایملی کے والد جنگ کے دوران دونوں ٹانگوں سے محروم ہوگئے تھے۔

    بہرحال میچ کے دوران ایملی شہزادہ ہیری کے پاپ کارن مزے سے کھاتی رہی۔

    کافی دیر تک تو شہزادہ ہیری کو احساس ہی نہ ہوا، بالآخر جب انہوں نے ایملی کو پاپ کارن کھاتے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا تو وہ خود بھی ہنس پڑے۔

    اس کے بعد دونوں ایک دوسرے کو خوب تنگ کرتے ہوئے پاپ کارن کھاتے رہے اور میچ دیکھتے رہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسپین کی ملکہ خود گاڑی چلا کر بچوں کو اسکول چھوڑنے پہنچ گئیں

    اسپین کی ملکہ خود گاڑی چلا کر بچوں کو اسکول چھوڑنے پہنچ گئیں

    ویسے تو دنیا کا ہر بااثر اور دولت مند شخص گاڑی پر سفر کے لیے عموماً اپنے ڈرائیور کا محتاج ہوتا ہے۔ شاید اس لیے بھی کہ گاڑی ڈرائیو کرنا انہیں وقت کا زیاں لگتا ہے چنانچہ وہ پچھلی سیٹ پر آرام سے بیٹھ کر اپنے کاروباری معاملات دیکھتے ہوئے سفر کرتے ہیں۔

    ایسا ہی کچھ حال دنیا بھر میں موجود شاہی خاندانوں کا ہے۔ شاہی خاندان کے افراد بھی عموماً اپنے حفاظتی دستوں اور ڈرائیورز کے ساتھ سفر کرتے ہیں۔

    تاہم دنیا بدلنے کے ساتھ اب شاہی خاندانوں کے سخت اصول و قوانین میں بھی نرمی آرہی ہے۔ اب شاہی خاندانوں کی نوجوان شہزادیاں اور شہزادے اپنی گاڑیاں بھی خود ڈرائیو کرتے ہیں اور اکثر اوقات اشیائے ضرورت کی خریداری کرتے بھی نظر آتے ہے۔

    تاہم اسپین کی ملکہ لٹیزیا نے یہ کام پہلی بار کیا لہٰذا وہ فوراً ہی عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئیں۔

    ملکہ لٹیزیا خود گاڑی چلا کر اپنی 2 پیاری پیاری بچیوں کو اسکول چھوڑنے پہنچ گئیں اور میڈیا نے شاہی محل سے اسکول تک ان کا پیچھا کیا۔

    یاد رہے کہ 3 سال قبل ملکہ لٹیزیا نے اس وقت عالمی میڈیا کی توجہ حاصل کی جب ان کے شوہر شہزادہ فلپ ولی عہد سے بادشاہ کے عہدے پر فائز ہوئے۔

    شہزادہ فلپ اور لٹیزیا نے سنہ 2004 میں ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہو کر شادی کی تھی۔ اس وقت لٹیزیا اسپین کے ٹی وی چینل پر بطور رپورٹر اپنے فرائض انجام دے رہی تھیں۔

    اسپین کی 44 سالہ ملکہ لٹیزیا اپنے فیشن کے حوالے سے بھی خاصی مشہور ہیں اور عالمی میڈیا اکثر ان کا مقابلہ برطانوی شہزدای کیٹ مڈلٹن سے بھی کرتا ہے۔

    یہ ہسپانوی شاہی جوڑا 2 بیٹیوں کے والدین بھی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شاہی جوڑا انوکھے شاہی اصول کی خلاف ورزی کا مرتکب

    شاہی جوڑا انوکھے شاہی اصول کی خلاف ورزی کا مرتکب

    لندن: ایک شاہی خاندان کے فرد کو شاہی اصول و ضوابط اور آداب کا حد خیال رکھنا پڑتا ہے تاہم برطانوی شاہی جوڑے شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن نے ایک ضروری شاہی اصول کو بالکل نظر انداز کردیا۔

    یہ شاہی جوڑا بیرون ملک سفر کے دوران اپنے 4 سالہ بیٹے شہزادہ جارج کو ہمیشہ اپنے ساتھ رکھتا ہے جبکہ شاہی اصول کے مطابق شہزادہ جارج کو اپنے والد شہزادہ ولیم سے الگ کسی دوسرے طیارے میں سفر کرنا ضروری ہے۔

    اس اصول کی وجہ خاصی دلچسپ اور کافی حد تک منطقی ہے۔ شاہی اصول کے تحت تخت کے 2 جانشین، یا تخت پر براجمان بادشاہ اور اس کا ولی عہد ایک ساتھ ایک ہی طیارے میں سفر کرنے سے گریز کرتے ہیں۔

    ایسا اس لیے ہے تاکہ اگر ہوائی جہاز کسی حادثے کا شکار ہوجائے اور تخت کے دونوں جانشینوں کی موت واقع ہوجائے تو ایسی صورت میں شاہی خاندان بحران سے دو چار ہوسکتا ہے اور تخت کے نئے وارث کا فیصلہ کرنا یقیناً ایک مشکل عمل بن جائے گا۔

    تاہم کیٹ مڈلٹن اور شہزادہ ولیم بیرون ملک سفر کے دوران اپنے بیٹے جارج کو اپنے ساتھ ہی رکھتے ہیں اور ایک ہی طیارے میں سفر کرتے ہیں۔

    یہاں آپ کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ اس وقت برطانوی شاہی تخت پر ملکہ الزبتھ براجمان ہیں اور ان کی موت یا تخت سے دستبرداری کی صورت میں ان کے صاحبزادے پرنس چارلس کو بادشاہ بنایا جائے گا۔

    اسی طرح شہزادہ چارلس کے بعد ان کے صاحبزادے پرنس ولیم، اور ان کے بعد ولیم کے 4 سالہ صاحبزادے جارج ولی عہد کی حیثیت رکھتے ہیں اور یہ مستقبل میں اسی ترتیب سے تخت نشین ہوتے جائیں گے۔

    برطانوی میڈیا شاہی جوڑے کی اس خلاف ورزی کو نظر انداز کر کے یہ توجیہہ پیش کرتا ہے کہ چونکہ شہزادہ جارج ابھی نہایت کم عمر ہیں اور اپنے والدین کے بغیر سفر نہیں کر سکتے لہٰذا شاہی جوڑے کی یہ خلاف ورزی نظر انداز کی جاسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: شاہی اصول توڑنے پر کینیڈا کے گورنر پر تنقید

    ہوسکتا ہے آئندہ آنے والے چند برسوں میں جب شہزادہ جارج باشعور ہوجائیں گے تو وہ بھی اپنے پیش روؤں کی طرح علیحدہ طیارے میں سفر کرنے لگیں گے۔

    ایک ساتھ سفر نہ کرنے کا یہ اصول امریکا کے وائٹ ہاؤس میں بھی رائج ہے جہاں امریکی صدر اور نائب صدر ایک ہی طیارے میں سفر کرنے سے گریز کرتے ہیں۔

    وجہ وہی کہ کسی ممکنہ فضائی حادثے اور دونوں سربراہان کی موت کی صورت میں ملک کو قیادت کے بحران سے بچایا جاسکے اور کسی ناگہانی صورتحال کے پیش نظر فوری طور پر کوئی ایک شخص کار مملکت سنبھالنے کا اہل ہو۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔